CARE Hospital chakwal

  • Home
  • CARE Hospital chakwal

CARE Hospital chakwal providing gynaecological, ultrasound,and paediatric services.

26/07/2025

"وَیْنِنگ فوڈز"
🍼 بچوں کی غذا سے متعلق عام غلط فہمیاں اور ان کی حقیقت (Weaning Myths Busted in Urdu):

❌ غلط فہمی 1:

چھوٹے بچے کو صرف ماں کا دودھ دو سال تک کافی ہے۔

✅ حقیقت:
چھ ماہ کی عمر کے بعد بچے کی نشوونما کے لیے صرف ماں کا دودھ کافی نہیں ہوتا۔ چھٹے مہینے سے نرم، آسانی سے ہضم ہونے والی غذا کا آغاز ضروری ہوتا ہے۔

---

❌ غلط فہمی 2:

نمک اور مصالحے شروع سے بچے کی غذا میں ڈالنے چاہییں تاکہ وہ ذائقہ سیکھے۔

✅ حقیقت:
ایک سال سے پہلے بچے کی خوراک میں نمک یا تیز مصالحوں کی ضرورت نہیں۔ یہ بچے کے گردوں پر بوجھ ڈال سکتے ہیں۔

---

❌ غلط فہمی 3:

گھریلو کھانے بچے کے لیے محفوظ نہیں، صرف ڈبے والا کھانا دیں۔

✅ حقیقت:
صاف ستھری اور سادہ گھریلو غذا جیسے دلیہ، کھچڑی، پھلوں کا پیسٹ، سبزیوں کی پَیوری بچے کے لیے محفوظ اور فائدہ مند ہے۔

---

❌ غلط فہمی 4:

اگر بچہ نیا کھانا کھانے سے انکار کرے تو فوراً بند کر دینا چاہیے۔

✅ حقیقت:
نئے ذائقے سیکھنے میں وقت لگتا ہے۔ ایک ہی غذا بار بار دینے سے بچہ آہستہ آہستہ اسے قبول کرتا ہے۔ صبر سے کام لیں۔

---

❌ غلط فہمی 5:

صرف چاول یا دلیہ دینا کافی ہے۔

✅ حقیقت:
بچے کی مکمل نشوونما کے لیے مختلف اناج، سبزیاں، پھل، دالیں، انڈہ، اور گوشت شامل کرنا چاہیے۔

---

❌ غلط فہمی 6:

دانت نکلنے تک صرف دودھ ہی کافی ہے۔

✅ حقیقت:
بچے کے دانت نکلنے کا انتظار کیے بغیر ہی چھٹے مہینے سے نرم غذا دینا شروع کر دینی چاہیے۔

---

❌ غلط فہمی 7:

باہر کے تیار شدہ baby food زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔

✅ حقیقت:
گھریلو تازہ کھانے بغیر کیمیکل اور preservatives کے زیادہ محفوظ اور سستے ہوتے ہیں۔

24/07/2025

🩺 دست — والدین کے لیے رہنمائی

📌 علامات:

بار بار پانی جیسے پتلے دست

بخار ہو سکتا ہے یا نہیں

الٹی یا متلی

کمزوری یا سستی

آنکھیں اندر کو دھنس جانا

پیشاب کی مقدار کم ہونا

---

💧 سب سے اہم: پانی کی کمی سے بچاؤ

🔹 او۔آر۔ایس (ORS) کا استعمال

ہر دست یا قے کے بعد ORS کا محلول دیں

چھوٹے بچوں کو چمچ سے بار بار تھوڑا تھوڑا دیں

ماں کا دودھ جاری رکھیں

🔹 پانی کی کمی کی علامات پر نظر رکھیں:

بچہ کمزور یا غنودگی میں ہو

آنکھیں دھنسی ہوئی

پیشاب کم آ رہا ہو

رونا بغیر آنسو کے ہو

---

🍚 غذا جاری رکھیں:

ماں کا دودھ بند نہ کریں

چاول کا پانی، دہی، کیلا، کھچڑی

فیڈنگ بند نہ کریں

بوتل سے فیڈنگ سے گریز کریں

---

❌ کیا نہ کریں:

اینٹی بایوٹک بغیر ڈاکٹر کے نہ دیں

قے روکنے والی دوا بغیر مشورے کے نہ دیں

بازار کے جوس یا ناپاک پانی نہ دیں

---

🚨 فوری اسپتال کب لے جائیں:

بچہ بار بار قے کر رہا ہو

پانی نہیں پی رہا

سستی یا بے ہوشی

خون والے دست

6 گھنٹے سے زیادہ پیشاب نہ آیا ہو

---

نوٹ: زیادہ تر کیسز میں دوا کی ضرورت نہیں ہوتی، صرف پانی کی کمی کو پورا کرنا ضروری ہے۔

---

❌💬 دست کے بارے میں عام غلط فہمیاں — حقیقت کیا ہے؟ ✅📘

---

❌ غلط فہمی: دست میں دودھ دینا بند کر دینا چاہیے

✅ حقیقت: ماں کا دودھ جاری رکھنا بہت ضروری ہے، یہ بچے کو پانی کی کمی سے بچاتا ہے

---

❌ غلط فہمی: ہر دست میں اینٹی بایوٹک دینا ضروری ہے

✅ حقیقت: زیادہ تر دست وائرل ہوتے ہیں، اینٹی بایوٹک کی ضرورت نہیں ہوتی

---

❌ غلط فہمی: صرف جوس یا کولڈ ڈرنک سے بچہ ہائیڈریٹ ہو جائے گا

✅ حقیقت: صرف ORS ہی جسم میں نمکیات اور پانی کی صحیح مقدار بحال کرتا ہے

---

❌ غلط فہمی: جب تک دست بند نہ ہوں، کھانا بند کر دینا چاہیے

✅ حقیقت: ہلکی غذا جیسے دہی، کیلا، کھچڑی دست میں فائدہ دیتی ہے

---

❌ غلط فہمی: بوتل سے فیڈ کرنا بہتر ہے

✅ حقیقت: بوتل اکثر جراثیم کا ذریعہ بنتی ہے، ماں کا دودھ یا کپ چمچ بہتر ہے

---

❌ غلط فہمی: قے روکنے کی دوا ہر صورت میں ضروری ہے

✅ حقیقت: قے روکنے والی دوا صرف ڈاکٹر کے مشورے سے دیں، خود سے ہرگز نہیں

---

❌ غلط فہمی: ORS صرف شدید دست میں دیا جاتا ہے

✅ حقیقت: ہلکے دست میں بھی ORS دینا مفید ہوتا ہے، پانی کی کمی سے بچاتا ہے

22/07/2025

سانپ کے کاٹے کی صورت میں احتیاط اور ابتدائی طبی امداد
(Snake Bite Awareness in Urdu)

سانپ کے کاٹنے کی علامات:

کاٹنے کی جگہ پر شدید درد اور سوجن

جلد کا نیلا یا سیاہ پڑ جانا

متلی یا الٹی

سانس لینے میں دشواری

پسینہ آنا، کمزوری یا بے ہوشی

دھڑکن تیز ہونا

بینائی دھندلانا یا بولنے میں دقت

---

کیا کرنا چاہیے (First Aid):
✅ مریض کو پرسکون رکھیں، تاکہ زہر آہستہ پھیلے
✅ مریض کو لیٹا دیں، کاٹی ہوئی جگہ کو دل کی سطح سے نیچے رکھیں
✅ کپڑے یا زیورات کاٹی ہوئی جگہ سے ہٹا دیں
✅ فوری طور پر قریبی اسپتال پہنچیں
✅ سانپ کی شناخت یاد رکھنے کی کوشش کریں (رنگ، سائز وغیرہ) لیکن سانپ کو پکڑنے کی کوشش نہ کریں

---

کیا نہیں کرنا چاہیے:
❌ کاٹی ہوئی جگہ کو چیرنا یا چوسنا نہیں
❌ برف یا گرم پانی نہیں لگانا
❌ خود سے کوئی دوا یا جھاڑ پھونک نہیں کرنی
❌ مریض کو چلنے پھرنے نہ دیں
❌ ٹورنیکیٹ (چوٹ پر سخت پٹی باندھنا) نہ باندھیں

---

علاج:
🩺 زہر کا اثر ختم کرنے کے لیے اینٹی وینم (Antivenom) لگایا جاتا ہے، جو صرف اسپتال میں دستیاب ہوتا ہے
🩺 دیگر علاج علامات کے مطابق کیے جاتے ہیں جیسے آکسیجن، وینٹیلیٹر، درد کم کرنے کی دوا وغیرہ

---

احتیاطی تدابیر:

لمبے گھاس یا پتھریلی جگہوں پر چلتے وقت جوتے اور مکمل لباس پہنیں

رات کو چلتے وقت ٹارچ کا استعمال کریں

گھروں یا کھیتوں میں صفائی رکھیں، تاکہ سانپ نہ چھپ سکیں

سانپ نظر آئے تو فوراً مقامی ریسکیو یا محکمہ وائلڈ لائف سے رابطہ کریں

18/07/2025

❌ سیلیئک کے مریض کن چیزوں سے پرہیز کریں:

(گلوٹن پر مشتمل غذائیں)

🌾 1. گندم اور اس سے بنی اشیاء:

آٹا

میدہ

نان

چپاتی

پراٹھا

پوری

سینڈوچ

بسکٹ

کیک

پیسٹری

بریڈ

سویّاں

🍲 2. جو (Barley):

ستّو

مالٹ والی چیزیں (جیسے مالٹڈ دودھ یا سرکہ)

بیئر (ممنوع)

بعض سوپ یا چٹنیاں

🍞 3. رائی (Rye):

رائی کی روٹی

کچھ دلیے یا سیریل

🥣 4. پراسیسڈ/تیار شدہ خوراک:

چپس، نمکو، کریکرز

چاکلیٹ، آئس کریم (جب تک "گلوٹن فری" نہ لکھی ہو)

سویا ساس، کیچپ، سٹو اور ساسز

فرائیڈ اشیاء جنہیں گلوٹن والی اشیاء کے ساتھ تلا گیا ہو

🍝 5. نوڈلز، پاستا، میکرونی

(جب تک خاص طور پر گلوٹن فری نہ ہو)

✅ کون سی چیزیں کھا سکتے ہیں:

(گلوٹن فری غذائیں)

🍚 1. چاول اور چاول کا آٹا

🌽 2. مکئی اور مکئی کا آٹا (کارن فلور)

🫘 3. دالیں، چنے کا آٹا (بیسن)

🥔 4. آلو اور آلو سے بنی اشیاء (بغیر آٹا ملائے)

🥜 5. خشک میوہ جات، بیج (بغیر ذائقہ دار کوٹنگ کے)

🥬 6. سبزیاں، پھل، گوشت، انڈے، دودھ (سادہ حالت میں)

🍞 7. گلوٹن فری آٹا جیسے:

باجرہ

جوار

سنگھاڑے کا آٹا

سویا بین آٹا

اراروٹ

📌 اہم احتیاطی تدابیر:

پیکٹ پر "Gluten-Free" کا لیبل ضرور چیک کریں

گندم، جو، رائی، اسپیلٹ یا مالٹ لکھا ہو تو پرہیز کریں

کراس کنٹامینیشن سے بچیں (یعنی گلوٹن والی چیزوں کے ساتھ پکا ہوا کھانا نہ کھائیں)

18/07/2025

نو زائیدہ بچوں کی دیکھ بھال – ماں کے لیے بہترین مشورے

1. ماں کا دودھ اولین ترجیح ہو:
بچے کو پیدائش کے فوراً بعد ماں کا دودھ پلائیں۔ ماں کا پہلا دودھ (کولوسٹرم) بچے کی قوتِ مدافعت کے لیے انتہائی مفید ہے۔

2. صفائی کا خاص خیال رکھیں:
بچے کے ہاتھ، منہ، ناک اور ناف کو صاف رکھیں۔ ہاتھ دھو کر ہی بچے کو چھوئیں۔

3. درجہ حرارت کا خیال:
بچے کو زیادہ سردی یا گرمی سے بچائیں۔ مناسب کپڑے پہنائیں اور موسم کے لحاظ سے کمبل یا چادر کا استعمال کریں۔

4. ناف کی صفائی:
ناف خشک اور صاف رکھیں، اسے ڈھانپنے سے گریز کریں جب تک کہ مکمل ٹھیک نہ ہو جائے۔

5. بچے کی نیند:
بچہ زیادہ تر وقت سوتا ہے۔ اسے پر سکون اور محفوظ جگہ پر سلائیں۔ بچہ سیدھا پیٹھ کے بل سوئے، منہ کے بل نہ سلائیں۔

6. دھوپ دکھانا:
صبح کی ہلکی دھوپ میں چند منٹ روزانہ لٹانا بچے میں وٹامن ڈی کے لیے مفید ہے۔

7. وقفے سے دودھ پلانا:
ہر دو سے تین گھنٹے بعد بچے کو دودھ پلائیں، چاہے وہ جاگ رہا ہو یا سو رہا ہو۔

8. وزن اور صحت کی نگرانی:
بچے کا وزن، پیشاب، پاخانہ، اور نیند کا معمول چیک کرتی رہیں۔ اگر بچہ دودھ نہیں پی رہا، کمزور لگ رہا ہے یا بخار ہے تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

9. ویکسینیشن:
پیدائش کے بعد حفاظتی ٹیکے (BCG، پولیو، ہیپاٹائٹس B) وقت پر لگوانا ضروری ہے۔

10. خود کا بھی خیال رکھیں:
ماں کی صحت بچے کی صحت سے جڑی ہے۔ متوازن غذا، آرام اور ذہنی سکون ماں کے لیے بھی ضروری ہے

10/04/2024

EID MUBARAK

12/09/2023

INFLUENZA VACCINE FOR 2023/24 AVAILABLE AT CARE HOSPITAL

Address


Telephone

+923227480175

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when CARE Hospital chakwal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to CARE Hospital chakwal:

  • Want your practice to be the top-listed Clinic?

Share