Eeman Optics Chakwal

Eeman Optics Chakwal Khuram Shahzad qualified Optometrist having Doctor of optometry,BSC Hons,and Fellowship in contact lenses.

services available
*Eye testing
*contact lenses
*wide range of eyeglasses

04/09/2025

Presbypia vision problem glasses #

15/08/2025

عینک کی ایجاد انسانی تاریخ کے ان قابل ذکر لمحات میں سے ایک ہے جنہوں نے نہ صرف لوگوں کی زندگیوں کو بدلا بلکہ علم، مطالعہ اور روزمرہ کے کاموں کو آسان بنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا۔ آج عینک ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ ہے، لیکن اس کی ابتدا کس طرح ہوئی اور یہ کس طرح ترقی کرتی ہوئی ہم تک پہنچی؟ آئیے اس دلچسپ سفر پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

عینک کی کہانی تیرہویں صدی کے آخر میں اٹلی سے شروع ہوتی ہے۔ اس دور میں بینائی کی کمزوری، خاص طور پر دور کی نظر کا مسئلہ (ہائپروپیا)، بوڑھوں اور علماء کے لیے ایک بڑا چیلنج تھا۔ کتابیں ہاتھ سے لکھی جاتی تھیں اور ان کا مطالعہ مشکل ہوتا تھا۔ اسی دوران اطالوی راہب اور سائنسدان راجر بیکن نے اپنے تحریروں میں شیشے کے ذریعے روشنی کے انعطاف (ریفریکشن) کے بارے میں ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ شیشے کو خاص انداز سے تراش کر بینائی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ یہ خیال عینک کی ایجاد کا نقطہ آغاز ثابت ہوا۔

سن 1280ء کے قریب پیسا کے ڈومینیکن راہبوں نے اس خیال کو عملی شکل دی۔ ان میں سے ایک راہب السینڈرو ڈیلا سپینا نے عینک کے ابتدائی نمونوں کو تیار کیا جو محدب (کنویکس) شیشوں پر مشتمل تھے۔ یہ شیشے دور کی نظر کی کمزوری کو درست کرنے کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ اس وقت کی عینکیں آج کی طرح فریم کے ساتھ نہیں تھیں۔ یہ یا تو ہاتھ سے پکڑی جاتی تھیں یا ناک پر رکھی جاتی تھیں، جنہیں "پنس-نیز" کہا جاتا تھا۔ ان کا استعمال زیادہ تر علماء اور کاتبوں تک محدود تھا جو کتب بینی کے شوقین تھے۔

چودہویں اور پندرہویں صدی میں عینک سازی کے فن میں بتدریج ترقی ہوئی۔ شیشوں کو تراشنے کی تکنیک بہتر ہوئی اور دھاتی فریموں کا استعمال شروع ہوا۔ اس وقت تک عینک صرف دور کی نظر کے لیے تھی، لیکن سولہویں صدی میں قریب کی نظر کی کمزوری (میوپیا) کے لیے مقعر (کنکیو) شیشوں کی ایجاد نے عینک کے استعمال کو مزید وسعت دی۔

ایک اہم پیش رفت اٹھارہویں صدی میں امریکی سائنسدان اور موجد بنجمن فرینکلن کی بدولت ہوئی۔ فرینکلن خود قریب اور دور دونوں کی نظر کی کمزوری سے متاثر تھے۔ وہ دو الگ الگ عینکوں کے استعمال سے تنگ آ چکے تھے، اس لیے انہوں نے 1784ء میں دوہری فوکس والی عینک (بائفوکلز) ایجاد کی۔ اس عینک میں شیشے کا نچلا حصہ قریب کی نظر اور اوپری حصہ دور کی نظر کے لیے تھا۔ یہ ایجاد عینک کی تاریخ میں ایک سنگ میل ثابت ہوئی۔

انیسویں اور بیسویں صدی میں عینک سازی میں تیزی سے ترقی ہوئی۔ دھاتی فریموں کی جگہ ہلکے اور پائیدار مواد جیسے پلاسٹک نے لے لی۔ عینک کے ڈیزائن بھی بہتر ہوئے اور انہیں پہننا زیادہ آرام دہ ہو گیا۔ بیسویں صدی کے وسط میں پلاسٹک لینزز کی آمد نے عینک کو مزید ہلکا اور سستا بنا دیا۔ اس کے علاوہ اینٹی گلیئر کوٹنگ، یو وی پروٹیکشن اور نیلی روشنی (بلو لائٹ) فلٹرز جیسے جدید فیچرز نے عینک کو ڈیجیٹل دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کر دیا۔

آج عینک صرف بینائی کی اصلاح تک محدود نہیں رہی۔ یہ فیشن کا ایک اہم حصہ بن چکی ہے، جہاں لوگ اپنی شخصیت کے مطابق مختلف ڈیزائن اور برانڈز کا انتخاب کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ حفاظتی چشموں نے صنعتی اور کھیلوں کے شعبوں میں بھی اپنی جگہ بنائی ہے۔ سمارٹ عینک، جو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہوتی ہیں، جیسے کہ گوگل گلاس یا ایپل کے ویژن پرو جیسے پراجیکٹس، عینک کے مستقبل کی ایک جھلک پیش کرتی ہیں۔

عینک کی ایجاد نے نہ صرف لوگوں کی بینائی کو بہتر بنایا بلکہ علم، ادب اور ٹیکنالوجی کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ یہ ایک ایسی ایجاد ہے جس نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنایا اور انہیں دنیا کو زیادہ واضح طور پر دیکھنے کا موقع دیا۔

13/08/2025

گردہ انسانی جسم کا ایک نہایت اہم اور حساس عضو ہے، جو ہماری صحت کو برقرار رکھنے میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی اہمیت کو یوں سمجھا جا سکتا ہے:

1. خون کو صاف کرتا ہے – گردہ خون سے فاضل مادے، زہریلے کیمیکلز اور اضافی پانی فلٹر کر کے پیشاب کے ذریعے خارج کرتا ہے۔

2. پانی اور نمکیات کا توازن برقرار رکھتا ہے – جسم میں سوڈیم، پوٹاشیم، کیلشیم اور پانی کی صحیح مقدار کو کنٹرول کرتا ہے۔

3. بلڈ پریشر کنٹرول کرتا ہے – ہارمونز اور نمکیات کے توازن سے خون کا دباؤ قابو میں رکھتا ہے۔

4. لال خون کے خلیے بننے میں مدد دیتا ہے – ایک ہارمون (Erythropoietin) خارج کرتا ہے جو بون میرو کو لال خلیے بنانے کا سگنل دیتا ہے۔

5. ہڈیوں کی مضبوطی میں کردار – وٹامن D کو فعال کر کے ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔

6. ایسڈ بیس بیلنس قائم رکھتا ہے – جسم کے پی ایچ لیول کو مناسب رکھتا ہے تاکہ تمام اعضا صحیح کام کریں۔

۔🟥
گردوں پر اثر انداز ہونے والے عوامل درج ذیل ہو سکتے ہیں:

1. بلند فشار خون (ہائی بلڈ پریشر) – مستقل طور پر زیادہ بلڈ پریشر گردوں کی باریک شریانوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

2. ذیابیطس – شوگر کی بیماری گردوں کے فلٹر کرنے والے حصوں کو آہستہ آہستہ خراب کر سکتی ہے۔

3. پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن) – جسم میں پانی کی کمی سے گردوں پر بوجھ بڑھ جاتا ہے۔

4. زیادہ نمک کا استعمال – نمک بلڈ پریشر بڑھا کر گردوں کو متاثر کر سکتا ہے۔

5. زیادہ پروٹین یا پروسیسڈ فوڈ – یہ گردوں پر فلٹر کرنے کا اضافی بوجھ ڈالتے ہیں۔

6. ادویات کا بے جا استعمال – خاص طور پر درد کم کرنے والی دوائیں (NSAIDs) گردوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

7. پیشاب روکنے کی عادت – لمبے عرصے تک پیشاب روکنے سے گردے اور مثانہ متاثر ہو سکتے ہیں۔

8. گردوں کی پتھری – پتھری گردوں کی نالیوں کو بند کر کے نقصان پہنچا سکتی ہے۔

9. الکحل یا منشیات کا استعمال – یہ گردوں اور جگر دونوں کو نقصان دیتے ہیں۔

10. انفیکشن – گردوں میں انفیکشن (پائلونفرائٹس) لمبے عرصے تک رہنے سے نقصان ہو سکتا ہے۔
۔۔۔
📢🔊♦️
بچاؤ کیسے ممکن ہے ⁉️⁉️

گردوں کی حفاظت کے طریقے درج ذیل ہیں:

1. زیادہ پانی پئیں – روزانہ 8 سے 10 گلاس پانی پینے کی کوشش کریں تاکہ زہریلے مادے خارج ہوتے رہیں۔

2. نمک کم استعمال کریں – بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھنے کے لیے نمک کی مقدار کم رکھیں۔

3. شوگر اور بلڈ پریشر چیک کرتے رہیں – یہ دونوں بیماریاں گردوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہیں۔

4. صحت مند خوراک – سبزیاں، پھل، دالیں اور مکمل اناج استعمال کریں، اور جنک فوڈ سے پرہیز کریں۔

5. ورزش کو معمول بنائیں – روزانہ کم از کم 30 منٹ واک یا ہلکی پھلکی ورزش کریں۔

6. ادویات کا محتاط استعمال – خاص طور پر درد کش ادویات ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر زیادہ دیر تک نہ لیں۔

7. پیشاب نہ روکیں – وقت پر پیشاب کرنا گردوں اور مثانے کے لیے ضروری ہے۔

8. سگریٹ اور الکحل سے پرہیز – یہ گردوں سمیت پورے جسم کے لیے نقصان دہ ہیں۔

9. وزن کنٹرول میں رکھیں – موٹاپا گردوں پر اضافی دباؤ ڈالتا ہے۔

10. انفیکشن کا بروقت علاج – اگر پیشاب میں جلن، بدبو یا خون آئے تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

۔۔
اگر علامات مستقل یا شدید ہوں تو فوراً گردوں کے ٹیسٹ (Creatinine, Urea, eGFR, Urine test) کروانا ضروری ہے۔
اور کسی اچھے سپیشلسٹ سے رابطہ کریں

04/08/2025

ہم سب کو سی پی آر کیوں آنا چاہیے؟

حال ہی میں ایک ویڈیو کافی وائرل ہوئی ہے جس نے دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ ایک اسکول کے قابل احترام استاد اچانک کلاس میں زمین پر گر پڑے۔ طلبہ اور ساتھی اساتذہ بے بسی سے صرف تماشائی بنے رہے۔ کسی نے آگے بڑھ کر نہ ان کی نبض دیکھی، نہ سانس کا اندازہ لگایا، اور نہ ہی سینہ دبا کر سی پی آر دینے کی کوشش کی۔ چند ہی لمحوں میں دل کی حرکت تھم گئی، اور ایک قیمتی جان ہم سے رخصت ہو گئی۔

یہ افسوسناک منظر صرف ایک واقعہ نہیں، بلکہ ایک تلخ حقیقت کی نشاندہی کرتا ہے — ہمیں ہنگامی طبی امداد دینے کی بنیادی تربیت حاصل نہیں۔ اگر وہاں موجود کسی ایک شخص کو بھی سی پی آر آتا ہوتا، تو شاید وہ استاد آج زندہ ہوتے۔

کارڈیک اریسٹ کیا ہوتا ہے؟
کارڈیک اریسٹ اُس حالت کو کہتے ہیں جب دل اچانک دھڑکنا بند کر دے۔ اس صورت میں خون کا بہاؤ دماغ، پھیپھڑوں اور دیگر اہم اعضا تک رُک جاتا ہے۔ مریض فوراً بے ہوش ہو جاتا ہے، اور بظاہر مردہ محسوس ہونے لگتا ہے۔ مگر یاد رکھیں: یہ اصل موت نہیں ہوتی۔ اگر بروقت طبی مدد مل جائے، تو زندگی واپس لائی جا سکتی ہے۔

ریسرچ کے مطابق، اگر کسی شخص کو کارڈیک اریسٹ کے فوراً بعد سی پی آر دیا جائے، تو اُس کی بچنے کے امکانات دو یا تین گنا بڑھ جاتے ہیں۔

سی پی آر کیا ہے؟
سی پی آر (Cardiopulmonary Resuscitation) ایک فوری طبی عمل ہے، جو دل کی حرکت بند ہو جانے یا سانس رکنے کی صورت میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کا مقصد جسم کو وقتی طور پر خون اور آکسیجن مہیا کرنا ہوتا ہے، تاکہ دماغ اور دیگر اعضا کو زندہ رکھا جا سکے جب تک ایمبولینس یا ڈاکٹر نہ پہنچ جائے۔

یہ عمل تین اہم مراحل پر مشتمل ہوتا ہے:

1. سینے پر دباؤ (Chest Compressions)
2. سانس دینا (Rescue Breaths)
3. مسلسل دہرائی (Repetition until help arrives)

سی پی آر کیسے کیا جاتا ہے؟
1. متاثرہ شخص کو زمین پر سخت سطح پر لٹائیں اور اس کے حواس کا جائزہ لیں: آواز دیں، کندھے ہلائیں۔ اگر کوئی ردِعمل نہ ہو، تو فوراً مدد کے لیے پکاریں اور کسی کو ایمبولینس بلانے کا کہیں۔

2. اگر سانس بند ہو چکی ہے اور دل کی دھڑکن محسوس نہیں ہو رہی، تو اپنے دونوں ہاتھ ایک کے اوپر ایک رکھ کر، متاثرہ شخص کے سینے کے درمیان میں رکھیں۔ پھر تقریباً 100 سے 120 بار فی منٹ کی رفتار سے دبائیں۔ ہر دباؤ تقریباً 5 سے 6 سینٹی میٹر گہرا ہو، اور دباؤ کے بعد سینہ واپس اپنی جگہ پر آنے دیں۔

3. 30 دباؤ کے بعد، مریض کی ناک بند کر کے منہ سے دو بار سانس دیں — ہر سانس ایک سیکنڈ کی ہو، تاکہ سینہ تھوڑا اُبھرے۔ اگر آپ سانس دینا نہیں جانتے یا جھجک محسوس کرتے ہیں، تو صرف سینے پر دباؤ جاری رکھنا بھی بہت فائدہ مند ہے۔

4. یہ عمل اُس وقت تک دہرائیں جب تک طبی عملہ نہ پہنچ جائے، یا مریض خود سانس لینے نہ لگے۔

یاد رکھیں: سی پی آر ایک مہارت ہے، کوئی پیچیدہ طبی عمل نہیں۔
یہ صرف چند منٹ میں سیکھا جا سکتا ہے، اور کسی کی زندگی بچانے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ آپ کو ڈاکٹر یا نرس بننے کی ضرورت نہیں — صرف نیت، علم اور ہمت کی ضرورت ہے۔

براہ کرم سی پی آر سیکھیں، اور اپنے اہل خانہ، خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کو بھی سکھائیں۔ اسکولوں، دفاتر اور گھروں میں اس کی تربیت عام ہونی چاہیے۔ یہ عمل زندگی اور
موت کے درمیان فرق بن سکتا ہے۔

پنجاب حکومت اور ریسکیو 1122 کی جانب سے شہریوں کو سی پی آر جیسی زندگی بچانے والی مہارت سکھانے کے لیے دو اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔ پہلا، "لائف سیورز انیشی ایٹو" ہے، جو یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلباء کو عملی تربیت فراہم کرتا ہے تاکہ ہر گھر میں ایک فرسٹ ایڈر موجود ہو۔ دوسرا، "پاک لائف سیور" ویب پورٹل اور موبائل ایپ ہے، جو پنجاب آئی ٹی بورڈ نے تیار کی ہے، جس کے ذریعے شہری آن لائن سی پی آر سیکھ سکتے ہیں، امتحان دے کر سرٹیفکیٹ حاصل کر سکتے ہیں، اور قریبی تربیتی مراکز کی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ ان ذرائع سے فائدہ اٹھا کر آپ بھی ایک ذمہ دار شہری اور لائف سیور بن سکتے ہیں۔ مزید معلومات کے لیے ریسکیو 1122 یا PITB سے رجوع کریں۔

یاد رکھیں:
ایک لمحہ، ایک فیصلہ، ایک عمل — اور کوئی زندگی بچ سکتی ہے۔

آنکھوں میں اسٹیرائڈ آئی ڈراپس کے نقصانات – ایک اہم آگاہی(Steroids)اسٹیرائڈز کیا ہیں؟یہ ایسی دوا ہوتی ہے جو آنکھوں کی سوج...
27/06/2025

آنکھوں میں اسٹیرائڈ آئی ڈراپس کے نقصانات – ایک اہم آگاہی

(Steroids)اسٹیرائڈز کیا ہیں؟
یہ ایسی دوا ہوتی ہے جو آنکھوں کی سوجن یا الرجی کو کم کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ وقتی طور پر آرام دیتی ہیں، لیکن اگر ان کا استعمال بغیر ماہر چشم کے مشورے کے کیا جائے تو سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔

نقصان دہ اثرات:

1. آنکھ کا دباؤ (Intraocular Pressure) بڑھنا:
جس سے Glaucoma ہو سکتا ہے، جو نظر کے مستقل نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

2. Cataract (موتیا) جلدی بننا:

خاص طور پر Posterior Subcapsular Cataract جو دھندلی نظر کا باعث بنتی ہے۔

3. انفیکشن کا خطرہ بڑھ جانا:
اسٹیرائڈز جسم کے مدافعتی نظام کو کمزور کرتی ہیں، جس سے آنکھوں میں وائرل یا فنگل انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

4. Corneal Thinning (قرنیہ کی پتلاہٹ):
جس سے آنکھ کی ساخت کمزور ہو جاتی ہے، اور بعض اوقات سوراخ بھی ہو سکتا ہے۔

5. نظر کی مستقل خرابی:
اگر بار بار اور طویل مدت تک استعمال کیا جائے تو نظر واپس آنا مشکل ہو جاتا ہے۔

عام غلطی:

لوگ اکثر میڈیکل سٹور سے خود سے دوا لے لیتے ہیں، یا کسی عام شخص کے مشورے سے "سرخ آنکھ" یا "خارش" کے لیے اسٹیرائڈ ڈراپس جیسے:
Prednisolone Acetate
Dexamethasone
Fluorometholone
Methachlor.. استعمال کر لیتے ہیں، جو خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

احتیاط:
★ہمیشہ آنکھوں کی دوا ماہر چشم کے مشورے سے لیں۔
★کوئی بھی اسٹیرائڈ ڈراپس صرف ضرورت اور محدود وقت کے لیے استعمال ہونی چاہیے۔
★بچوں میں خاص طور پر اسٹیرائڈز سے مکمل پرہیز کریں۔

یہ پیغام زمان آئی کلینک اینڈ آپٹیکل سنٹر، گوجرگڑھی مردان کی طرف سے آنکھوں کی صحت سے متعلق آگاہی کے لیے ہے۔ اپنی آنکھوں کی حفاظت کریں، خود علاج سے پرہیز کریں۔

19/05/2025
04/04/2025

کھلونا پستول کی تباہ کاریاں۔۔۔ارسلان ایک کمزور نظر بچہ ہے۔۔۔دوران کھیل بھائ نے اسکی بائیں انکھ میں سیدھی گولی مار دی۔۔انکی خوش قسمتی تھی کہ عینک میں فائبر کا شیشیہ لگا ہوا تھا۔۔جس نے کافی مزاحمت کی اور انکھ بچھ گئ ورنہ ضائع ہونا یقینی تھا۔۔۔التماس بچوں کو اس قدر خطرناک کھلونوں سے دور رکھیں

28/02/2025

آڈیو ساونڈ آلہ سماعت اینڈ ہیرنگ ہیلتھ کیئرنگ سنٹر چکوال
ایک کامیاب اور مقبول ادارہ ہے جہاں سماعت کے تمام ٹیسٹ ڈیجیٹل کمپیوٹرائزڈ مشینوں کی مدد سے کیئے جاتے ہیں۔
🦻اونچا سننے والوں کے لئے سماعت کے ٹیسٹ اور سماعت کی بحالی کے لئے کانوں میں نظر نہ آنے والے ڈیجیٹل کمپیوٹرائزڈ آلہ سماعت لگائے جاتے ہیں۔
🦻کانوں میں شور ہونا، گھنٹی یا سیٹی کی آواز کا ٹریٹمنٹ کیا جاتا ہے۔
🦻کیاآپ اونچا سنتے ہیں؟
🦻کیا آپ کے کانوں میں شور آتا ہے؟
🦻کیاآپ کا بچہ نہیں سنتا؟
اگر ایسا ہے تو آج ہی ہم سے رابطہ کریں اور اپنا ٹوکن نمبر لے کر کلینک تشریف لے آئیں
✴ ❓
✴ ❓
✴ ❓
✴ ❓














Address

Hospital Road Near Waqar Sweet
Chakwal

Opening Hours

Monday 09:00 - 19:00
Tuesday 09:00 - 19:00
Wednesday 09:00 - 19:00
Thursday 09:00 - 19:00
Saturday 09:00 - 19:00
Sunday 09:00 - 19:00

Telephone

+923005786277

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Eeman Optics Chakwal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category

Khuram Shahzad

Doctor of Optometry (UoL)

BSc Hons (Optometry)

FIACLE (Australia)