01/04/2025
کچھ خرافات/غلطیاں جن کا خاتمہ ضروری ہے۔ نئی ماؤں اور بچوں کو اس مخمصے سے باہر نکلنے دیں ”'کے ہم نہیں تو بچے ایسے ہی پالے ہیں'“
تمام والدین کو آگاھ کریں۔ صدقہ جاریہ ہے ۔جزاك الله
1- ہر رونے میں پیناڈول دینا کے کوٸ تو تکلیف ہو گی .
2- بمشکل 3 ماہ کے بچے کو سیریلیک، گلوکو بسکٹ، کسٹرڈ وغیرہ دینا۔
3- دانتوں میں بائیو 21 دینا۔ یہ بہت راحت بخش ہے۔ لیکن ایف ڈی اے نے منظوری نہیں دی۔ یہ دانتوں کی اینکیلوسس کا سبب بن سکتا ہے۔
4- شیر خوار بچوں کے جسم کے بالوں کو ختم کرنے کے لیے آٹے کا گولا قسم کی چیز رگڑنا۔
5- بچے کا سر بنانے کے عمل کے لیے پلیٹ کو سر کے نیچے رکھنا۔ فلیٹ ہیڈ سنڈروم کا سبب بن سکتا ہے۔
6- ایک سال کی عمر سے پہلے شہد دینا بچے میں بوٹولزم کروا سکتا ہےجس میں جسم کے پٹھے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔
7- ایک سال سے پہلے گائے کا دودھ دینا۔ گائے کے دودھ کی ساخت اور اس کا بچے کے گردے پر اثر ہے۔ اور اس کی وجہ سے بچے میں آئرن کی کمی ہوتی کیونکہ گاۓ کے دودھ میں آئرن کم ہوتا ہے اور جو ہوتا ہے وہ جزب نہیں ہو پاتا۔
8- ایک سال سے پہلے ضرورت سے زیادہ چینی اور نمک بچے کو دینا ۔
9- چھ ماہ سے پہلے پانی دینا۔ جیسا کہ مدر فیڈ کے معاملے میں اس کی بالکل ضرورت نہیں ہے۔
10- کاجل/سورما لگانا۔ آنکھوں میں انفیکشن، آنسو کی نالی میں رکاوٹ اور آنکھوں کے دیگر مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
11- فینرگن یا دیگر سکون آور ادویات دینا تاکہ بچہ سویا رہے,چار سال سے پہلے یہ سیرپ بچے کا سانس بھی بندکروسکتا ہے ۔
13- ماں کا یہ تصور کبھی بھی بچے کی خوراک کافی نہیں ہے۔ 'پیٹ نہیں بھرتا' اور پھر کھلا دودھ شروع کروا دینا
14- ایک سال کی عمر کے بعد ضرورت سے زیادہ دودھ دینا ۔
15- چھوٹے بچے کو ہونٹوں/گال پر بوسہ دینا بچے میں انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے خاص کر جب آپکا گلا خراب یا فلو ذکام ہو۔
16- بچے کی نشوونما کا دوسرے بچوں سے موازنہ کرنا۔
17- واکر کا استعمال۔ آپ اس کے نتائج پر تحقیق کر سکتے ہیں۔
18- اوور لیئرنگ یا زیادہ کپڑے پہنا دینا۔جو بچے کو زیادہ گرم کرنے اور پانی کی کمی کا باعث بن سکتی ہے۔
19- وٹامن ڈی سپلیمنٹ کو خاطرناک سمجھنا۔ خصوصی دودھ پلانے والے بچے میں اس کی اہمیت کے بارے میں تحقیق کریں۔
20-پیداٸیش پر وٹامن کے کا انجیکشن نہ لگوانا کہ بچے کودرد ہوگا ۔ وٹامن کے کی کمی سے بچے میں خون پتلا ہوجاتا ہے اور دماغ میں بھی خون بہ سکتا ہے
21-بچے کی ناف پر تیل اور ایسی چیزیں لگانا ۔ناف کے انفیکشن اوردیر سے گرنے کا سبب بنتی ہیں
22-بچے کو ٹھنڈا گرم کے چکر میں اھم غزاٶں جیسے انڈہ ,دہی ,چاول اور سٹرس فروٹس سے محروم رکھنا
23- بچے کو خاص طور پردوسال سے پہلے موباٸل یا ٹی وی کارٹون دکھانا ۔۔یہ بچے میں آٹزم جیسے مساٸل پیدا کر سکتا ہے
24-بچے کی گروتھ کے لیے عرق ,گٹھی جیسی چیزیں دینا ۔انکی ساٸنسی افادیت ثابت نہیں ہو سکی
25-کوالیفاٸیڈ ڈاکٹر کے کہنے کے باوجود نارمل ڈلیوری پر اصرار کرنا۔ اگر اس دوران بچے کو دماغی آکسیجن کی کمی ہو جاۓ تو بچہ سی پی چاٸلڈ بن سکتاہے۔
26-بچے کی ویکسینیشن نہ کروانا یا ویکسینشن میں تاخیر کرنا۔ ویکسینشن مفت ہے اور بچے کو بارہ خطرناک جان لیوا بیماریوں سے بچاتی ہے
27- میڈیکل سٹور پر جاکر سیلز مین سے بچے کا مسلہ بتا کر دواٸ لینا خاص کر اینٹی باٸیوٹیکس اور ایک بچے کی دواٸ دوسرے بچے پر آزمانا
تمام والدین کو آگاھ کریں۔ صدقہ جاریہ ہے ۔جزاك الله
بچوں کی صحت سے متعلق مزید معلومات اور آگاہی کے لیے ھماری پوسٹس روزانہ کی بنیاد پر دیکھتے رہیں
ڈاکٹر محمد ارسلان (MBBS,MD paediatrics)
کنسلٹنٹ چاٸلڈ اسپیشلیسٹ
اذلان میڈی کئیر ہسپتال چکوال
برائے رابطہ 03125671606
Azlan Medicare Hospital Chakwal