
22/05/2024
ھومیوپیتھک ڈاکٹر خالق علی مغل ڈسکہ
ایک عورت کے نفسیاتی و جسمانی امراض کا کامیاب کیس
دوستوں یہ 40سال کی عورت کا کیس ھے جو نفسیاتی اور جسمانی مختلف امراض کا شکار تھی اگر اسکے امراض کو بیان کروں تو اسکے امراض کافی زیادہ تھے
مثلاً یہ نفسیاتی امراض ڈپریشن غم غصہ نیند نا آنا جذباتی حساسیت وغیرہ جیسے مسائل کا بھی شکار تھی
جسمانی طور پر ھائی بلڈ پریشر سردرد معدہ کی خرابیوں حیض کی خرابیوں (حیض دیر سے آنا ) جسمانی تھکاوٹ اور دردیں وغیرہ
سکن الرجی جو گرم غذا اور اور گرم موسم میں زیادہ ھو جاتی تھی وغیرہ کا شکار تھی
گزشتہ کئی سالوں سے ایلوپیتھک دوائیں استعمال کر رھی تھی لیکن اسکی سب سے بڑی پرابلم یہ تھی کہ یہ ایلوپیتھک دواؤں سے بھی شدید حساس تھی
ایلوپیتھک کی اکثر دوائیں اسے سوٹ ھی نہیں کرتیں تھیں خاص طور پر جسمانی دردوں کی دوائیں وغیرہ
اسکی چھوٹی بہن الحمدللہ اپنی بواسیر و معدہ کے امراض کا مجھ سے کامیاب علاج کروا چکی تھی
اس لیے اس نے اسے ھومیوپیتھی علاج کا مشورہ دیا اور یہ میرے پاس آ گئی
میں نے اسکی ھسٹری لی سب سے پہلے نفسیاتی مسائل کی وجہ جاننا چاھی تو اس نے بتایا کہ مجھے اپنے سسرال میں کسی طرح کی کوئی ٹینشن نہیں ھے لیکن میری سسٹر جس نے آپ سے علاج کروایا اسکی وجہ سے ٹینشن لیتی ھوں کیونکہ اسکے سسرال والوں کا خاص طور پر اسکی ساس کا رویہ اسکے ساتھ ٹھیک نہیں ھے جسکی وجہ سے وہ بہت ڈسٹرب رہتی ھے اور پھر مجھے بھی فون پہ اکثر بتاتی رہتی ھے اور میں پھر اسکی بہت ٹینشن لیتی ھوں تب سے ھی مجھے نفسیاتی مسائل کا سامنا ھے
نیند نہیں آتی ڈپریشن رہتا ھے افسردہ رہتی ھوں غصہ وغیرہ زیادہ ھے
اس نے بتایا کہ میں نے ان مسائل کی ایلوپیتھک میڈیسنز بھی استعمال کیں ھیں لیکن میڈیسن کچھ نیند وغیرہ آ جاتی ھے لیکن یہ میڈیسنز مجھے سوٹ نہیں کرتیں میں مسلسل استعمال ھی نہیں کر سکتی
مزید علامات میں اس نے بتایا کہ میرا بلڈ پریشر بھی اکثر بڑھ جاتا ھے سردرد بھی شدید ھوتا ھے اس کا وزن میں 90kg سے کچھ زیادہ تھا لپڈ پروفائل کی روپوٹس بھی ٹھیک نہیں تھی معدہ بھی خراب رہتا ھے معدہ کی خرابی مرغن کھانے پراٹھا وغیرہ کھانے اور گرمی کے موسم میں زیادہ ھوتی ھے
غصہ کے بارے میں پوچھا تو کہتی ھے غصہ شدید آتا ھے چھوٹی چھوٹی باتوں پہ رونا بھی بہت آتا ھے
دردیں کبھی جسم میں کہیں ھوتیں ھیں کبھی کہیں ھوتیں ھیں
دوستو اسکی مزاجی اور علامات کے مطابق دوا پلساٹیلا بنتی تھی لیکن کیونکہ یہ اپنی سسٹر کی ٹینشن بہت لیتی تھی جسکی وجہ سے اسکی نیند بھی ڈسٹرب ھو چکی تھی اس لیے
سب سے پہلے اگنیشیا 1m میں دی گئی
لیکن چونکہ اسکا تھرمل گرم تھا اس لیے اگلے دن نیٹرم میور 10m کی ایک خوراک دی گئی
ایک ھفتہ میں سر درد نیند اور ٹینشن کافی بہتر تھی لیکن باقی علامات ابھی ٹھیک نہیں ھوئیں تھیں اس لیے اب اسکی مزاجی دوا پلساٹیلا 1m میں دی گئی ساتھ خوراک نیچرل اور سادہ استعمال کرنے کا کہا گیا
ایکسرسائز اور واک باقاعدگی سے کرنے کو کہا
مریضہ نے ھدایت پر مکمل عمل کیا اور کچھ ھی عرصہ میں تمام تکالیفات سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب ھو گئی پلساٹیلا 1m کے بعد ضرورت پڑنے پر پلساٹیلا 10m 50m اور آخر پر cm تک استعمال کروا دی گئی
تجزیہ کیس
مریضہ کو سب سے پہلے اگنیشیا اس لیے استعمال کروائی گئی کیونکہ یہ اپنی سسٹر کی ٹینشن بہت لے رھی تھی نیٹرم میور اگلے دن اس لیے استعمال کروائی ایک تو مریضہ کا تھرمل گرم تھا دوسرے مجھے یہ علم تھا کہ مریضہ کو پلساٹیلا کی ضرورت ضرور پڑے گی اگنیشیا کے بعد پلساٹیلا استعمال نہیں کروائی جا سکتی تھی پلساٹیلا اگنیشیا کی معاون میڈیسن بھی ھے لیکن تریاق بھی ھے
پلساٹیلا نیٹرم میور کے بعد اچھا کام کرتی ھے
نیٹرم میور اگنیشیا کی مزمن دوا ھے
اور پلساٹیلا کی معاون میڈیسن ھے
ایک دوا کے بعد جب دوسری دوا دی جائے تو وہ پہلی دوا کی معاون یا مددگار دوا ھونی چاہیئے ناکے متضاد یا مخالف یا تریاق دوا نہیں ھونی چاہیئے البتہ جب کبھی پہلی دوا سے مریض میں غلط ایگراویشن پیدا ھو جائے تو ایسی دوا دیں جو اس دوا کی معاون بھی ھو اور اثر زائل کرنے والی دوا بھی ھو
دوستو دراصل اس کیس کو بیان کرنے کا مقصد بھی یہی تھا کہ جب ایک کے بعد دوسری یا تیسری میڈیسن کی ضرورت پڑے تو ایسی میڈیسنز کس ترتیب سے استعمال کروانی چاھیئے تاکہ مریض مکمل شفا حاصل کر سکے
ایڈمن گروپ
خالق کلاسیکل ھومیوپیتھک کلینک ڈسکہ
what's app
03006438154
03157974975