25/11/2023
اپنی صحت کی جانچ کے لیے سالانہ کون کون سے ٹیسٹ کروانے چاہئیں؟ (Routine Lab test)
1۔ CBC. (کمپلیٹ بلڈ کاونٹ)۔ یہ ٹیسٹ بہت ہی اہم ہوتا ہے یہ خون میں موجود مختلف خلیات یعنی ریڈ بلڈ سیلز، وائٹ بلڈ سیلز اور وائٹ بلڈ سیلز کی تمام اقسام اور پلیٹ لیٹس کی تعداد اور خون میں موجود ہیموگلوبن کی مقدار بتاتا ہے۔ اگر خون میں ہیموگلوبن کی کمی مطلب اینمیا کا شکار ہیں (جسے عرف عام میں خون کی کمی کہا جاتا ہے،ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر دوسری عورت اور چھوٹے بچوں کو خون کی کمی کا امکان ہوتا ہے ، خون کی کمی زیادہ تر عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کو ہوتی ہے۔) یا جسم میں کوئی انفیکشنز چاہیے بیکٹیریئل ہو یا وائرل یا الرجک پروسیس چل رہا ہے تو اس ٹیسٹ سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
2۔ LFTs (لیور فنکشن ٹیسٹ)۔ یہ جگر کا ٹیسٹ ہے۔ جس میں جگر کے نارمل کام کرنے کی صلاحیت کو چیک کرنے کے لیے خون میں بلی ریوبن اور کچھ اینزائمز کو جانچا جاتا ہے۔ بلی ریوبن ایک مادہ ہے جو کہ ہمارے خون کے سرخ خلیات کی توڑ پھوڑ سے بنتا ہے اور جگر اس کو جسم سے صاف کرنے کے لیے دیگر کچھ مادوں کے ساتھ جوڑتا ہے اور پھر یہ جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔ اگر جگر کے نارمل فنکشن میں کوئی خرابی ہو تو بلی ریوبن کی مقدار خون میں ایک مخصوص ویلیو سے بڑھ جاتی ہے۔
3۔ RFT's and Uric Acid (رینل فنکشن ٹیسٹ)۔ یہ گردوں کی جانچ کا ٹیسٹ ہے۔ اس میں خون میں موجود یوریا اور کریٹینن کو جانچا جاتا ہےاور اگر انکی مقدار ایک مخصوص حد سے زیادہ ہو تو یہ گردوں کی خرابی کو ظاہر کرتا ہے, اور مزید اجکل Uric acid کا مسلئہ بھی بہت عام ہے، جس کے زیادہ ہونے سے گھنٹیا، جوڑوں میں درد میں خصوصاً پائوں کے انگوٹھے میں اسکا مسلئہ زیادہ ہوتا ہے۔
4۔ Lipid profile Test. یہ جسم میں موجود مختلف طرح کے لپڈز کی جانچ کرتا ہے یعنی کولیسٹرول ، ہائی ڈینسٹی لائیپو پروٹینز اور لو ڈینسٹی لائیپو پروٹینز۔ جن افراد کی فیملی ہسٹری میں دل کے امراض ہوں ان کو (خاص طور پر مرد حضرات کو) یہ ٹیسٹ سال میں ایک بار ضرور کروانا چاہیے۔ لپڈز لیول میں اگر تھوڑی بہت گڑ بڑ ہو تو آپ ابتدائی لیول پر اس کی جانچ کر کے اپنی خوراک میں تبدیلی اور ورزش کو روٹین کا حصہ بنا کر دل کے خطرناک امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ مردوں میں دل کے امراض کا تناسب زیادہ ہے۔ لہذا سب مرد حضرات کو بیس سال کی عمر کے بعد یہ ٹیسٹ ضرور کروانا چاہیے اور جن کے ماں باپ میں سے کسی کو دل کا مرض ہے تو وہ سالانہ یہ ٹیسٹ ضرور کروائیں۔
5۔ R.BSL ( بلڈ شوگر لیول )۔ یہ ٹیسٹ خون میں موجود گلوکوز کی مقدار بتاتا ہے۔ اگر آپ کی فیملی ہسٹری میں ڈایا بٹیز (شوگر) کی بیماری ہے تو سالانہ اپنا یہ ٹیسٹ ضرور کروائیں,
۔RBSL کے ساتھ ساتھ Hba1c بھی ٹیسٹ کروا لینا چاہیے، خصوصاً جس کی فیملی میں کسی کو شوگر کا مسلئہ ہو، یا جس کو شوگر کی علامتیں یوں ، یہ ٹیسٹ 3 سے 4 مہینے کی ایوریج شوگر کا لیول بتاتا ہے۔ اور شوگر کی تشخیص کے لیے سب سے اچھا ٹیسٹ بھی یہی مانا جاتا ہے۔
6۔ Stool test . ترقی یافتہ ممالک میں ہر چھ ماہ بعد سکریننگ ٹیسٹ میں یہ بھی کیا جاتا ہے۔ کولون اور ریکٹم کے مختلف امراض خصوصا کینسر کو جلدی پکڑنے کے لیے یہ ٹیسٹ بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ اس ٹیسٹ میں سٹول سیمپل کی مائیکروسکوپک جانچ کی جاتی ہے کہ اس میں خون ، پس یا کوئی اور ایبنارمل مادہ تو موجود نہیں ہے۔
7۔ Urine complete examinatiom۔ اس ٹیسٹ میں یورین کی مکمل مائیکروسکوپک جانچ کی جاتی ہے کہ اس میں بیکٹریا ، خون ، پس یا کرسٹلز وغیرہ تو موجود نہیں۔۔یہ ٹیسٹ یورینری ٹریکٹ کی بیماریوں کی جانچ کے لیے ضروری ہے۔
8۔ Mantoux
یہ ٹبی کا ٹیسٹ ہوتا جو کے بازو پر انجکشن لگھایا جاتا
جہاں پر انجکشن لگھتا وہاں اگر نشان پھیلتا جائے تو اندیشہ ہوتا کے کچھ اثرات یا باڈی کسی جراثیم سے متاثر ہے۔
9۔Vitamin D3 test
یہ بھی بلڈ سے پتہ چلتا کے جسم میں اسکی کمی تو نہیں آج کے دور میں 80 پرسنٹ سے زیادہ لوگوں کو وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہیں، جس کی کمی کی وجہ سے ڈیپریشن سٹرس کی علامتیں آتی ہیں ،جیسے جسمانی کمزوری، سر درد، تھکاوٹ، پٹھوں میں درد کا ہونا ، ٹانگوں میں درد کا ہونا، ہڈیوں میں درد کا ہونا اور کوئی کام نہ کرنے کو دل کرنا وزن کا کم ہونا اور نیند کا مسلئہ ہونا وغیرہ وغیرہ
10۔Thyroid blood test.
T3,T4,TSH
یہ ٹیسٹ خصوصاً ان لوگوں کو کروانا چائے ، جسکی فیملی میں کسی کو تھارائیڈ کا مسلئہ ہے، باقی تھارائیڈ کا مسلئہ عورتوں میں 10 گنا زیادہ ہوتا ہے.
11۔B12 blood tes
اچھی صحت کے لئے اس ٹیسٹ کا ہونا بھی بہت ضروری ہے۔
بلڈ کے سرخ ذرات بننے کے لئے اس وٹامن کی مناسب ویلیو ہونی چاہئے، وٹامن بی بارہ کی کمی زیادہ تر ان لوگوں کو ہوتی ہے ،جو گوشت نہیں کھاتے ،یا جس کو کوئی دائمی پیٹ کا مسلئہ ہو،اور،اس کی کمی سے بھی بہت کمزوری اور جسم سو کھنے لگ جاتا۔ پیرو میں جلن، جسم میں بے حسی، بے چینی، وغیرہ علامتیں شامل ہیں،
۔12:H pylori stool antigen test
یہ ٹیسٹ پاخانے سے کیا جاتا ہے، اگر اپ کے معده میں سوزش یا بدبضمی یا معده میں درد یا سوزش یا معده کا سخت پن اور بار بار قے آنا۔ یا جسم میں تہکاوٹ, وزن میں کمی یا ہلکا بخار ھو تو پھر یہ ٹیسٹ کروانا چائے،
( باقی ایچ پائیلوری کا بلڈ ٹیسٹ صرف ایک بار کروایا جا سکتا ہے، بار بار ایچ پائیلوری بلڈ ٹیسٹ کروانا بے وقوفی ہے, کیونکہ یہ ٹیسٹ ایکٹیو انفیکشن کا نہیں بتاتا)
نوٹ:اس پوسٹ کا مقصد لوگوں کا آگاہ کرنا ہے کہ لیب ٹیسٹ ضروری ہوتے ہیں،بیماریوں کی تشخیص کےلئے، اگر آپکا ڈاکٹر کچھ لیب ٹیسٹ تجویز کرتا ہے تو پھر ضرور لیب ٹیسٹ کروانے چاہیے۔ شکل یا نبض دیکھ کر ہر بیماری کی تشخیص نہیں کی جا سکتی، شکریہ
باقی اس میں پہلے 7 ٹیسٹ آپ اپنی مرضی سے سال میں ایک یا دو بار کروا سکتے ہیں، باقی بہتر ہے کسی ڈاکٹر سے مشورہ کر کے اس کے مطابق ٹیسٹ کروانے چاہیے ۔ پہلے 7 ٹیسٹ کی قیمت تقریباً 5سے 7 ہزار تک ہو سکتی ہے ، کیونکہ ہر لیب کی قیمت مختلف ہوتی ہے۔
کاپیڈ