Arthritis & Spine Care

Arthritis & Spine Care Our team of Rheumatologist, Physical Therapist, Paeds & Orthopedic is to provide Quality Services
(1)

13/06/2025
One of the greatest neurosurgery geniuses of all time has passed away at the age of 100 He is Professor Mahmoud Ghazi Ya...
12/06/2025

One of the greatest neurosurgery geniuses of all time has passed away at the age of 100
He is Professor Mahmoud Ghazi Yasargil, known as the "Man of the Century" in Neurosurgery.
May Allah have mercy on him, he left behind a profound legacy in the field of microscopic neurosurgery.
He is considered the spiritual father of microscopic surgery worldwide.

Dr. Ali Shuaib Ashraf,B.Sc, MBBS, FCPS (Medicine)Certified Diabetologist University of Leicester (UK)Medical Specialist ...
10/03/2025

Dr. Ali Shuaib Ashraf,
B.Sc, MBBS, FCPS (Medicine)
Certified Diabetologist University of Leicester (UK)
Medical Specialist & Consultant Physician
Sir Ganga Ram Hospital, Lahore.

Consultation by Appointments: 0300 7444640
Muslim Town, Wahadat Road, Behind Good luck bakers, Near BOP, Lahore

فالج کیا ہے؟        𝐒𝐭𝐫𝐨𝐤𝐞فالج ایک ایسا مرض ہےجس کے دوران دماغ کونقصان پہنچتا ہےاور جسم کا کوئی حصہ مفلوج ہو جاتا ہےاور ...
06/02/2025

فالج کیا ہے؟ 𝐒𝐭𝐫𝐨𝐤𝐞
فالج ایک ایسا مرض ہےجس کے دوران دماغ کونقصان پہنچتا ہےاور جسم کا کوئی حصہ مفلوج ہو جاتا ہےاور مناسب علاج بر وقت مل جائے تو اس کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکتا ہے تاہم اکثر لوگ اس جان لیوا امراض کی علامات کودیگر طبی ماسائل سمجھ لیتے ہیں اور علاج میں تاخیر ہو جاتی ہے۔ فالج کے دورے کے بعد ہر گزرتے منٹ کے ساتھ دماغ 19 لاکھ خلیات سے محروم ہو رہا ہوتا ہےاور ایک گھنٹے تک علاج کی سہولیات میسرنہ آ پانے کی صورت دماغی عمر میں ساڑھے تین سال کا اضافہ ہو جاتا ہے۔ علاج ملنے میں جتنی تاخیر ہو گی اتنا ہی بولنے میں مشکلات، یادداشت سے محرومی اور رویے میں تبدیلیوں جیسے مسائل کا خطرہ بڑھ جائے گا۔
فالج کو جتنا جلدی پکڑ لیا جائے اتنا ہی اس کا علاج زیادہ مؤثر طریقے سے ہو پاتا ہےاور دماغ کو ہونے والا نقصان اتنا ہی کم ہوتا ہے۔

فالج کی 2 اقسام ہیں مگر علامات دونوں کی ایک جیسی ہوتی ہیں
✅𝐈𝐬𝐜𝐡𝐞𝐦𝐢𝐜 𝐒𝐭𝐫𝐨𝐤𝐞
اس وقت ہوتا ہے جب دماغ کے کسی حصے میں خون کی سپلائی بند یا کم ہو جاتی ہے۔ یہ دماغ کے ٹشوز/ بافتوں کو آکسیجن اور غذائی اجزاء حاصل کرنے سے روکتا ہے۔ دماغ کے خلیے منٹوں میں مرنا شروع ہو جاتے ہیں
✅𝐇𝐞𝐦𝐨𝐫𝐫𝐡𝐚𝐠𝐢𝐜 𝐒𝐭𝐫𝐨𝐤𝐞
یہ اس وقت ہوتا ہے جب دماغ میں خون کی نالی لیک ہے یا پھٹ جاتی ہے اور دماغ میں خون بہنے لگتا ہے۔ خون دماغی خلیوں پر دباؤ بڑھاتا ہے اور انہیں نقصان پہنچاتا ہے۔
فالج ایک طبی ایمرجنسی ہے۔ فوری طور پر علاج کروانا بہت ضروری ہے۔
✅علامات
✅چہرے، بازو یا ٹانگ میں اچانک بے حسی یا کمزوری، خاص طور پر جسم کے ایک طرف۔
✅اچانک الجھن، بولنے میں دشواری، یا تقریر کو سمجھنے میں دشواری۔
✅ایک یا دونوں آنکھوں میں اچانک دیکھنے میں دشواری۔
✅اچانک چلنے میں دشواری، چکر آنا، توازن کھونا، یا ہم آہنگی کی کمی۔
✅بغیر کسی وجہ کے اچانک شدید سر درد۔
فالج کے علاج جو بہترین کام کرتے ہیں صرف اس صورت میں دستیاب ہیں جب پہلی علامات کے 3 گھنٹے کے اندر فالج کی تشخیص اور تشخیص ہو جائے۔ فالج کے مریض اگر وقت پر ہسپتال نہیں پہنچتے ہیں تو وہ ان کے لیے اہل نہیں ہو سکتے۔
فالج کو چیک کرنے کے طریقے
✅مسکرانے سے چہرےکا ایک سائیڈ مڑجانا
✅دونوں بازو اکٹھے اٹھانے سے کوئی ایک بازو نیچے گر جانا
✅بولتے وقت زبان میں ہکلاہٹ اور الفاظ کی صحیح ادایئگی نہ ہونا
مزیدمعلومات اور علاج ک لیے رابطہ کریں

گھٹنوں کا درد یا سوزش؟ Osteoarthritisیہ ایک گھنٹیا کی قسم ہے۔ یہ اکثر ہاتھوں، کولہوں اور گھٹنوں میں ہوتا ہے۔اوسٹیوآرتھرا...
30/11/2024

گھٹنوں کا درد یا سوزش؟ Osteoarthritis
یہ ایک گھنٹیا کی قسم ہے۔ یہ اکثر ہاتھوں، کولہوں اور گھٹنوں میں ہوتا ہے۔
اوسٹیوآرتھرائیٹس اس وقت ہوتا ہےجب آپ کے جوڑوں میں موجود کاٹلیج آہستہ آہستہ عمر کے ساتھ خراب ہوتا ہے۔ کاٹلیج ایک مضبوط اور پھسلنے والا ٹشو ہےجو بغیر رگڑ کے جوڑوں کی حرکت کو قابل بناتا ہے۔ اگر کسی وجہ سے کارٹلیج ٹوٹ جاتا ہے تو ہڈی پر رگڑ آنا شروع ہو جاتی ہے۔
علامات:
✔️ حرکت کے دوران یا بعد میں گھٹنوں کے جوڑ کو تکلیف
✔️جوڑ میں اکڑاؤ خاص طور پر صبح کے وقت یا آرام کے بعد
✔️لچک یا حرکت میں واضح کمی
✔️جب آپ متعلقہ جوڑ کا استعمال کرتے ہیں تو آپ کو جھر جھری کا احساس ہوتا ہےیا پھٹنے یا کڑکنے کی آوازیں آتی ہیں
✔️درد اور سوجن
✔️گھٹنے میں خلاء کم ہونے کی وجہ سے پاؤں بھی چپٹے (Flat)ہو جاتے ہیںاور اکثر درد رہتا ہے
✔️X-Ray میں جوڑ کے درمیان گیپ میں واضح کمی
وجوہات:
✔️گھٹنے پہ چوٹ لگنا یا زیادہ استعمال
✔️عمر کے ساتھ ساتھ اوسٹیوآرتھریئٹس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے
✔️مردوں کے مقابلے میں عورتوں میں اوسٹیوآرتھریئٹس ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔یہ عام طور پر 40 سال کی عمر کے بعد ہوتا ہے۔
✔️اضافی وزن کولہوں اور گھٹنوں کے جوڑوں کو متاثر کرتا ہے۔ اس سے میٹابولک اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔ جس سے اوسٹیوآرتھریئٹس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
✔️جن کے خاندان میں اوسٹیوآرتھریئٹس یا گنٹھیاکے مریض ہیں ان میں اوسٹیوآرتھریئٹس ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں
✔️Vit-D اور کیلشیم کی کمی کی وجہ
✔️پیدائشی طور پر کچھ لوگوں میں کاٹلیج یا جوڑوں کی خرابی ہوتی ہے۔
✔️شوگر کے مریضوں میں یہ مرض زیادہ پایا جاتا ہے۔
تشخیص:
علامات کے جائزہ، جسمانی معائنہ، X-Ray اور دیگر لیبارٹری کے ٹیسٹ کے ذریعے اوسٹیوآرتھریئٹس کی تشخیص کی جاتی ہے۔
علاج:
✔️فزیوتھراپی
✔️گھٹنے میں روغن والا انجیکشن لگایا جاتا ہے جو کہ اوسٹیوآرتھریئٹس کی ابتدائی حالت میں بہت مفید ہے۔ اور انجکشن کے کوئی سائیڈ افیکٹ نہی ہے۔ انجیکشن ریوماٹالوجسٹ داکڑ محمد یاسر عمران لگاتے ہیں
✔️جسم کے وزن کو گھٹنے کے صحت مند حصہ پہ Customized Insoles شفٹ کیا جاتا ہے۔
✔️Knee Support
✔️جسمانی سرگرمی میں اضافہ اور پٹھوں کی مضبوطی کی ورزشیں
✔️وزن میں کمی
✔️سائیکلینگ سے گھٹنے کے جوڑپر وزن ڈالے بغیر آپ گھٹنوں کے پٹھوں کی مضبوطی کی ورزش ہوتی ہے۔
✔️گھٹنوں کے درد اور سوزش کو کم کرنے والی ادویات
✔️سرجری (اگر علاج کے دیگر اختیارات کارآمد نہیں ہو رہے)

ایس ایل ای ،گنٹھیا، چنبل، یورک ایسڈ، کمر درد، گھٹنوں کا درداورجوڑوں کے درد اور سوزش کے علاج کے لئے کلینک تشریف لائیںFor ...
30/11/2024

ایس ایل ای ،گنٹھیا، چنبل، یورک ایسڈ، کمر درد، گھٹنوں کا درداورجوڑوں کے درد اور سوزش کے علاج کے لئے کلینک تشریف لائیں

For Appointments:
03007444640

گنٹھیاکیا ہے؟ (Rheumatoid Arthritis)گنٹھیا اس وقت ہوتا ہے جب آپ کا مدافعتی نظام غلطی سے آپ کے اپنے جسم کے ٹشوز ( Synoviu...
16/11/2024

گنٹھیاکیا ہے؟ (Rheumatoid Arthritis)
گنٹھیا اس وقت ہوتا ہے جب آپ کا مدافعتی نظام غلطی سے آپ کے اپنے جسم کے ٹشوز ( Synovium) پر حملہ کرتا ہےاور یہ جوڑوں کے ارد گرد جھلیوں کی ایک پرت ہے۔ یہ شوزش، درد اور جوڑوں کی خرابی کا باعث بنتا ہے۔
گنٹھیاعام طور پر ہاتھوں، پیروں، کلائیوں، گھٹنوں، کہنیوں، کندھوں اور کولہوں کے جوڑوں کو متاثر کرتا ہے۔ اس میں گردن اور دوسرے جوڑ بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
گنٹھیا عمر کے کسی بھی حصہ میں ہو سکتا ہے۔ مردوں کی نسبت عورتوں میں زیادہ ہوتا ہے۔ یہ ایک دائمی بیماری ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 20٪ مریضوں میں گنٹھیا ٹھیک ہو جاتا ہے لیکن پھر بھی باقی ماندہ زندگی میں دوبارہ ہونے کا خدشہ رہتا ہے جبکہ 80٪ مریضوں میں ختم نہیں ہوتا جبکہ ادویات کے ساتھ کنٹرول رہتا ہے۔ اگر موئژ طریقے سے اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ جوڑوں کی خرابی اور معزوری کا باعث بن سکتا ہے۔
علامات:
صبح کے وقت جوڑوں میں اکڑاؤ کاآدھے گھنٹے سے ذیادہ محسوس ہونا
تین یا تین سے زیادہ جوڑوں میں سوزش کا ہونا
دونوں ہاتھوں کی انگلیوں یا کلائی کے جوڑوں میں سوزش کا اکھٹے ہونا
جسم میں گلٹیاں بننا
RA Factor یا Anti ccP کے ٹیسٹ کا مثبت آنا
X-Ray میں جوڑوں اور ہڈیوں کا متاثر نظر آنا
علاج:
گنٹھیا کے علاج کا مقصد سوزش، درد اور بیماری کی رفتار کو کم کرنا ہوتا ہے۔
NSAIDs
DMARDs
فزیکل تھیراپی
طرز زندگی میں تبدیلیاں
گنٹھیا والے مریضوں کے لئیے لازمی ہے کہ وہ اپنی صحت کی دیکھ بھال کے لئیے بر وقت ریوماٹالوجسٹ سے رابطہ رکھیں
اسیسٹنٹ پروفیسر ڈاکڑ محمد یاسر عمران جو گنٹھیا کے ماہر ڈاکٹر ہیں۔ ان کا 20 سال کے قریب تجربہ ہے۔ اللہ نے بہت سے مریضوں کو ان کے ہاتھوں شفاء دی ہے
For Appointments: 0300 7444640

سموگ اور فوگ میں فرقسموگ (Smog) اور فوگ (Fog) دونوں ہی ہوا میں موجود نمی اور ذرات کی وجہ سے پیدا ہونے والی مظاہر ہیں، لی...
12/11/2024

سموگ اور فوگ میں فرق

سموگ (Smog) اور فوگ (Fog) دونوں ہی ہوا میں موجود نمی اور ذرات کی وجہ سے پیدا ہونے والی مظاہر ہیں، لیکن ان میں کچھ اہم فرق ہیں:

فوگ (Fog):
تعریف: فوگ ایک قدرتی مظہر ہے جو ہوا میں پانی کے بوندوں کی موجودگی کی وجہ سے بنتا ہے۔ یہ عام طور پر زمین کی سطح کے قریب ہوتا ہے۔
وجہ: یہ زیادہ تر اس وقت بنتا ہے جب ہوا میں نمی کی مقدار زیادہ ہو اور درجہ حرارت میں اچانک کمی آئے، جس سے پانی کے بخارات کنڈینس ہو کر بوندوں کی شکل میں جمع ہو جاتے ہیں۔
صحت پر اثر: فوگ عام طور پر صحت کے لیے خطرناک نہیں ہوتا، لیکن یہ بصری حد کو کم کر سکتا ہے، جس سے ٹریفک کے حادثات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
سموگ (Smog):
تعریف: سموگ ایک آلودگی کا مظہر ہے جو دھوئیں (Smoke) اور دھند (Fog) کے ملاپ سے بنتا ہے۔ یہ عام طور پر صنعتی یا شہری علاقوں میں پایا جاتا ہے۔
وجہ: سموگ کی تشکیل میں مختلف آلودگیوں جیسے کہ کاربن مونو آکسائیڈ، نائٹروجن آکسائیڈ، سلفر ڈائی آکسائیڈ، اور دیگر کیمیائی مادے شامل ہوتے ہیں، جو کہ انسانی سرگرمیوں جیسے کہ گاڑیوں کے دھوئیں، کارخانوں کی پیداوار، اور دیگر ذرائع سے نکلتے ہیں۔
صحت پر اثر: سموگ صحت کے لیے خطرناک ہوتا ہے، کیونکہ یہ سانس کی بیماریوں، دل کی بیماریوں، اور دیگر صحت کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
خلاصہ:
فوگ: قدرتی، نمی کی وجہ سے بنتا ہے، صحت کے لیے زیادہ خطرہ نہیں۔
سموگ: آلودگی کی وجہ سے بنتا ہے، صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔
یہ فرق سموج اور فوگ کی شناخت میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے

پیٹ کےکیڑے۔ Tape Worms          پیٹ کے کیڑے زیادہ تر معدے اور آنتوں کے اندر پائے جاتے ہیں۔آنتوں کے کیڑے مختلف قسم کے ہوت...
22/10/2024

پیٹ کےکیڑے۔ Tape Worms

پیٹ کے کیڑے زیادہ تر معدے اور آنتوں کے اندر پائے جاتے ہیں۔آنتوں کے کیڑے مختلف قسم کے ہوتے ہیں جو لوگوں کو متاثر کرتے ہیں، لیکن سب سے زیادہ نقصان دہ ہیں راؤنڈ ورم، پن ورم، وہپ ورم اور ٹیپ ورم ہوتے ہیں۔پیٹ میں پائے جانے والے ایسے کیڑے معدے کے کیڑے بھی کہلاتے ہیں۔ اس کی کئی قسمیں ہیں جیسے گول کیڑے، فلیٹ یا چپٹے کیڑے، یا انگریزی میں انھیں ٹیپ ورم بھی کہا جاتا ہے۔ ان میں سے ہر ایک کیڑے کی مختلف خصوصیات ہیں۔ ان کا لائف سائیکل اور ہماری صحت پر انکے اثرات بھی مختلف ہیں۔

اگر علاج نہ کیا جائے تو ٹیپ ورم، انسانوں کے اندر 30 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔ ایک ٹیپ ورم کیڑا ایک لمبا، سفید ربن کی طرح لگتا ہے۔ ٹیپ کیڑے 80 فٹ لمبے تک بڑھ سکتے ہیں، لیکن عام طور پر یہ بہت چھوٹے سائز کے ہوتے ہیں۔ وہ لاروا یا انڈوں کے طور پر منہ میں ہاضمہ کے راستے سے پیٹ اور آنتوں میں داخل ہوتے ہیں اور آنتوں میں نشونما پاکر بالغ ٹیپ ورم میں بدل جاتے ہیں، جہاں وہ اپنے سر کو انسانی آنتوں کی دیوار میں لگا لیتے ہیں۔ جیسے جیسے ٹیپ ورم بڑھتا ہے، اسکے جسم کا پروگلوٹڈس نامی حصہ، انڈوں سے بھر جاتا ہے اور ٹوٹ جاتے ہیں، آنتوں کی حرکت کے دوران وہ جسم کو چھوڑ دیتے ہیں۔ اسطرح آنت کے اندر وہ اپنی تعداد بڑھاتے رہتے ہیں۔ کبھی کبھی انسانی فضلے میں ایسے کیڑے بہت نظر آتے ہیں، جب انکی تعداد آنت میں کافی بڑھ جائے۔

ٹیپ کیڑے کسی انسان کے جسم میں ا س وقت داخل ہوتے ہیں جب کوئی شخص ایسی چیز کھاتا یا پیتا ہے جو کیڑے یا اس کے انڈوں سے متاثر ہوتی ہے، تو اسکی غذا میں لگ کر یہ اسکے معدے پھر آنتوں میں جمع ہوجاتے ہیں۔ ایک بار جسم کے اندر، ٹیپ ورم کا سر آنتوں کی اندرونی دیوار سے جڑ جاتا ہے اور وہاں سے، مخصوص قسم کے ٹیپ کیڑے انڈے پیدا کر سکتے ہیں جو کہ لاروا بن جاتے ہیں جو جسم کے دوسرے حصوں میں منتقل ہو جاتے ہیں۔ چونکہ وہ ٹیپ ورم اپنی غذا خود نہیں بناتا، اس لیے جس انسان کے جسم اندر وہ پل رہا ہوتا ہے، اسکی غذا کے ہضم ہونے والے کھانے کو کھا جاتا ہے۔ ساتھ ہی میں ایسے کچھ کیمیلکل اپنے جسم سے ریلیز کرتا ہے جو انسانی جسم کے لیے مضر ثابت ہوتےہیں۔پوسٹ میں جو تصویر دکھائی دی ہے، وہ دراصل اینڈو اسکوپی کےدوران اصل انسانی آنتوں کے اندر پائے جانے والے ان کیڑوں کی اصلی تصویر ہے۔

ہمارے جسموں میں ٹیپ ورم کہاں سے آجاتا ہے؟

✅ ٹھیک سے نہیں پکا ہوا گوشت، خاص طور پر بیف یا مٹن اور مچھلی کا گوشت ٹیپ ورم کو ہمارے جسم میں پہنچانے کی وجہ ہو سکتے ہیں۔

✅ گندے پانی کے ذریعہ بھی ٹیپ ورم جسم میں پہنچ سکتا ہے۔

✅ بند گوبھی اور پالک کو اگر ٹھیک طرح نہ پکایا جائے تو ٹیپ ورم جسم تک پہنچ سکتے ہیں۔

✅ پکانے اور کھانے سے پہے ان سبزیوں کو بہت اچھی طرح دھونا چاہیے جن پر پانی یا مٹی لگی ہو۔

ٹیپ ورم انفیکشن کی علامات کیا ہو سکتی ہیں:

متلی، کمزوری، بھوک میں کمی، پیٹ میں درد، اسہال، چکر آنا، نمک کی خواہش، وزن میں کمی، سر درد اور دورے۔

ٹیپ ورم کے انفیکشن کو حفظان صحت کے اچھے طریقے اپنا کر اس سے بچا جا سکتا ہے، جیسے:

✅ کم از کم 20 سیکنڈ تک صابن اور پانی سے ہاتھ دھوئیں، خاص طور پر ٹوائلٹ استعمال کرنے کے بعد اور کھانا کھانے سے پہلے ضرور ہاتھ دھونا چاہئے

✅ پھلوں اور سبزیوں کو کھانے، چھیلنے، یا تیار کرنے سے پہلے بہتے پانی کے نیچے اچھے سے پانچ دس منٹ دھو لیں، خصوصا وہ سبزیاں جو مٹی سے اٹی ہوئی ہوں، کیونکہ مٹی میں چھپے کیڑوں کے انڈے ، آنکھ سے دکھائی نہیں دیتے

✅ باورچی خانے کے برتنوں کو اچھی طرح دھونا چاہئے ۔

✅ کچے یا کم پکے ہوئے گوشت یا مچھلی سے پرہیز کریں۔

✅ منجمد گوشت کو دیر تک گرم کرکے پکایا جائے، تاکہ اگر ان میں کیڑے یا انکے انڈے ہوں تو وہ گرمی سے مر جائیں

✅ ان کیڑوں سے متاثرہ کتوں کا علاج کرنا چاہئے، اور انسانوں کو ان سے الگ کردینا چاہئے۔

✅ پنے ماحول، بچوں اور دوسرے لوگوں کو متاثر کرنے سے بچنے کے لیے بیت الخلاء یا لیٹرین کا استعمال کریں، اور باتھ روم استعمال کرنے کے بعد فضلے کو فلش ضرور کیا کریں، یعنی پانی سے بہایا کریں۔ کیونکہ اسطرح کے فضلے پر جب مکھیاں بیٹھیں گی اور ان کیڑوں کے انڈے یا لاروے مکھیوں کی ٹانگوں یا پروں وغیرہ سے چپک کر ہماری ان غذاؤں پر گر جائیں گے جن پر یہ مکھیاں بیٹھیں گی۔ اسطرح جب فضلہ اچھے سے فلش ہوجائے گا، تو مکھیوں کو ان پر بیٹھنے کا موقع نہیں ملے گا، اور ہم ان کیڑوں سے کافی حد تک محفوظ رہ سکتےہیں۔

ایک ڈاکٹر ٹیپ ورم انفیکشن کے علاج کے لیے کچھ دوا لکھ سکتا ہے۔ اگر انفیکشن ہائیڈیٹیڈ بیماری ہے تو، بننے والی رسولیوں کو دور کرنے کے لیے دوسری دوائیں اور بعض اوقات سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔یہ ٹیپ ورم اتنے خطرناک ہوتے ہیں کہ انکے انڈے خون سے سفر کرتے ہوئے انسانی دماغ تک بھی پہنچ جاتے ہیں، جہاں یہ بڑے ہوکر نشونما پاتے ہیں، اور دماغ کےکام کو بری طرح متاثر کرسکتے ہیں۔اس سے انسانی دماغ سن یا مفلوج بھی ہوسکتا ہے۔ حال ہی میں ایک ایسا کیس انڈیا میں دریافت ہوا جس میں ایک لڑکی کے سر میں سو سے زیادہ ٹیپ ورم کے لاروا پائے گئے، جسکی وجہ سے وہ لڑکی دماغی دوروں اور مختلف نیورو لاجیکل مسائل کا شکار ہوئی۔ ابھی ڈاکٹرز کے وہ زیر علاج ہے

گنٹھیا کے مریضوں کے لیے غزائی چارٹ 𝐑𝐡𝐞𝐮𝐦𝐚𝐭𝐨𝐢𝐝 𝐀𝐫𝐭𝐡𝐫𝐢𝐭𝐢𝐬مفید غزائیںدودھ اوار انڈے:دودھ گنٹھیا کی بیماری کے خلاف تحفظ فراہ...
14/09/2024

گنٹھیا کے مریضوں کے لیے غزائی چارٹ 𝐑𝐡𝐞𝐮𝐦𝐚𝐭𝐨𝐢𝐝 𝐀𝐫𝐭𝐡𝐫𝐢𝐭𝐢𝐬
مفید غزائیں
دودھ اوار انڈے:
دودھ گنٹھیا کی بیماری کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے خاص طور پر جب یہ وٖٹامن ڈی سے بھر پور ہو۔
مالٹے:
وٹامن سی کے زیادہ استعمال سے گنٹھیا کی وجہ سے ہونے والے نقصان کو کم کیا جا سکتا ہے۔
سالمن مچھلی:
اس میں موجود اومیگا 3 فیٹی ایسڈ ہوتا ہے جو کہ گنٹھیا کے مریضوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔اور یہ خیال رکھا جائے کہ جن مریضوں کو یورک ایسڈ کا مسئلہ ہے۔ وہ اس سے پرہیز کریں۔
زیتون کا تیل:
اس میں موجود چکنائی سے پی جی 12 نامی مادہ بنتا ہے جو سوزش کم کرنے کے حوالے سے خاصا طاقتور ہے۔
ہرے پتوں والی سبزیاں:
ان میں موجود وٹامن اے، وٹامن سی اور وٹامن کے کے ساتھ فولک ایسڈ بھی بھر پور مقدار میں پایا جاتا ہے جو گنٹھیا کے مریضوں کے لیے انتیائی مفید ہے۔
گاجراور شکر کندی:
ان میں بیٹا کریپٹوزینتھین وافر مقدار معین پایا جاتا ہے۔ یہ بھی بہت فائدہ مند ہے گنٹھیا کے مریضوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔

پرہیزی غزائیں

ریفائینڈ اناج:
ریفائینڈ سے بنی مصنوعات کا استعمال کم کر کے صحت بخش ثابت اناج کی جانب منتقل ہو جائیں جن میں ثابت گندم کی روٹی، ثابت اناج کے دلیے، ثابت گندم کا پاستہ،کتھئی یا جنگلی چاول شامل ہیں۔
فرینچ فرائز:
ان کے استعمال سے جسم میں چربی بڑھ جاتی ہے، جس کی وجہ سے جوڑوں پر اضافی دباؤ پڑ جاتا ہے جس کے باعث جوڑوں میں سوزش اور جوڑوں کے افعال میں خرابی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ جسمانی چربی ایسے ہارمونزاور کیمیائی اجزا خارج کرنے کا سبب بنتی ہے جو سوزش کو بڑھا سکتے ہیں
ڈونٹس:
ان میں سیچورینٹڈ فیٹس ہوتے ہیں جسے سوزش بڑھانے کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔
پروسیسڈ غذائیں:
تلی ہوئی اور پروسیسڈ غذاؤں کا استعمال کم کر دیں، تلا ہوا گوشت، پروسیسڈ اور فروزن غذائیں جوڑوں کی سوزش بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
السی کا تیل:
اس میں اومیگا 6 فیٹی ایسڈز ہوتے ہیں جن کے زیادہ استعمال سے گنٹھیا کا مرض شدت اختیار کر سکتا ہے۔ اس کے بدلے ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جن میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز پائے جاتے ہیں جیسے مچھلی اور مچھلی کا تیل
پنیر:
پنیر میں پائے جانے والے پروٹین گنٹھیا کے درد میں اضافہ کا سبب بن سکتے ہیں۔
سرخ گوشت:
اس میں پائی جانے والی چربی ہضم ہونے کے بعد ایسے اجزا بناتی ہے جو سوزش کا باعث بنتی ہے۔
سافٹ درنکس ،سفید چاول اوربسکٹس:
ان میں نشاستہ ہوتا ہے جو سوزش کا باعث بننے کے ساتھ ساتھ خون میں گلوکوز کو بھی بڑھانے کا باعث بنتے ہیں

For Appointments & Details 0300 7444640

Address

Faisal Town

Opening Hours

Monday 11:00 - 22:00
Tuesday 11:00 - 22:00
Wednesday 11:00 - 22:00
Thursday 11:00 - 22:00
Friday 11:00 - 22:00
Saturday 11:00 - 22:00

Telephone

+923007444640

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Arthritis & Spine Care posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Arthritis & Spine Care:

Share

Category