SEHAT ki BAAT

SEHAT ki BAAT مزید معلومات اور راہنمائی کے لئے رابطہ کریں۔
Call & WhatsApp
HAKEEM BILAL AHMAD
0300_5802055

26/07/2025
10/05/2025

وگن ہمیشہ راوی ستلج جہلم سندھ چناب
شالا جگ جگ جین پنجابی وسدا رہے پنجاب
وسدا رہے پاکستان 🇵🇰

07/01/2025

چینی اور مصری میں فرق Sugar and Rock Sugar

مصری کا نام ذہن میں آتے ہی کچھ لوگوں کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ مصری پہاڑوں کی چٹانوں سے ٹوٹا ہوا کوئی میٹھا پتھر ہے یا پھر مصر سے آنے والی کوئی سوغات ہے جو کہ میٹھی ہوتی ہے- مگر مصری کے حوالے سے یہ تمام نظریات یکسر غلط ہیں حقیقت میں مصری بھی چینی کی طرح گنے کے رس سے تیار ہونے والی مٹھاس ہے-

👈چینی اور مصری میں فرق
گنے کے رس کو بغیر کیمیکل ملائے اس کی تبخیر کر کے مصری کے کرسٹل حاصل کیے جاتے ہیں جب کہ اسی رس کے اندر کیمیکل ملا کر چینی بنائی جاتی ہے- دوسرے لفظوں میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ مصری ایک خالص حالت ہے جب کہ چینی ایک مصنوعی چیز ہے- مصری کے خالص پن کے سبب یہ کئی حوالوں سے بہت مفید ہوتی ہے جب کہ چینی کے نقصانات کے حوالے سے تو سب ہی جانتے ہیں-

👈مصری، جسے راک شوگر بھی کہا جاتا ہے، ایک قسم کی غیر صاف شدہ چینی ہے جو گنے کے رس سے بنائی جاتی ہے۔ ہندوستان اور پاکستان میں، کنفیکشنری معدنیات قدرتی مٹھاس اور توانائی بڑھانے کے طور پر مشہور ہے۔

بہت سے لوگ مصری اور سونف کے بیجوں کا استعمال کرتے ہیں، جنہیں کھانے کے بعد سونف کے طور پر بھی کھایا جاتا ہے۔ یہ آپ کی سانسوں کو تازہ کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مصری کو کھانے کے بعد یا کسی بھی وقت ناشتے کے طور پر کھایا جا سکتا ہے۔ اس کے دلکش صحت کے فوائد بھی موجود ہیں۔

۔ انگریزی میں مصری کو کیا کہتے ہیں؟
انگریزی میں اسے ’’راک شوگر‘‘ کہا جاتا ہے۔ اسے “راک کینڈی” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ مصری، اردو میں کہا جاتا ہے، یہ گنے اور کھجور کے درخت کے رس سے تیار کردہ کنفیکشنری معدنیات ہے۔

۔مصری کے صحت کے لیے حیران کن راز۔۔۔
صحت کے لیے مصری کے چند ناقابل یقین فوائد درج ذیل ہیں۔

۔ 1 مصری توانائی بڑھائے
مصری کے حیرت انگیز فوائد میں سے ایک یہ ہے کہ یہ توانائی کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ یہ ایک سادہ کاربوہائیڈریٹ ہے جسے جسم تیزی سے گلوکوز میں تبدیل کر سکتا ہے۔ نتیجے کے طور پر، اگر آپ تھکاوٹ یا توانائی کی کمی محسوس کر رہے ہیں تو یہ ایک بہترین توانائی بڑھانے والی صحت بخش ہے۔ لہذا، اگلی بار جب آپ سستی محسوس کر رہے ہوں تو، تھوڑی سی مصری کھانے کی کوشش کریں اور دیکھیں کہ یہ آپ کی توانائی کی سطح کو کیسے بڑھاتی ہے۔

۔ 2 مصری ہاضمے میں مدد کرتی ہے
مصری کھانے کے بعد، یہ جسم میں تیزی سے میٹابولائز کرسکتی ہے۔ اکثر کچھ کھانے کے فوراً بعد آپ کے ہاضمے کو حاصل کرنے کا یہ ایک بہترین طریقہ بھی ہے۔ جن لوگوں کو شوگر نہیں ہے لیکن انہیں اپنی شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھنے کی ضرورت ہے تو وہ کھانے کے بعد محفوظ طریقے سے مصری کھا سکتے ہیں۔ یہ کھانے کے نظام ہضم کو فروغ دے کر آپ کے معدے کو صحت مند رکھنے میں مدد کر سکتی ہے۔

۔ 3 مصری سانس کو ترو تازہ کرتی ہے
کھانے کے بعد مصری کا استعمال بہترین ہے۔ یہ اس بات کی حقیقت ہے کہ یہ ایک بہترین ماؤتھ فریشنر بھی ہے۔ جن لوگوں کی سانس میں بدبو آتی ہے انہیں منہ کو تروتازہ کرنے کے لیے سونف کے بیجوں کے ساتھ مصری لینا چاہیے۔ یہ آپ کے منہ سے کھٹے اور برے ذائقے کو دور کرسکتی ہے، جس سے آپ اپنے منہ کو تروتازہ محسوس کریں گے۔

۔ 4 مصری سے گلے کی سوزش کا علاج
مصری میں حیرت انگیز خصوصیات موجود ہوتی ہیں، جو آپ کی سانسوں کو تروتازہ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ عام سردی، گلے کی خراش اور کھانسی جیسی علامات کو کم کرنے کے لیے بھی مفید ہے۔ مصری اور کالی مرچ پاؤڈر کو ایک پیسٹ میں ملا کر، آپ گلے کی خراش کے لیے مثالی علاج بنا سکتے ہیں۔ سونے سے پہلے کھانے سے یہ مکسچر قدرتی طور پر آپ کے گلے کی خراش، کھانسی اور سردی سے نجات دلائے گا۔

۔ 5 مصری آنکھوں کے لیے بہترین ہوتی ہے
مصری کا استعمال آنکھوں کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔ لہذا، اگر آپ کو اپنی بینائی، موتیا بند، یا کسی اور چیز کے ساتھ مسائل ہیں، تو آپ کو اپنی خوراک میں مصری شامل کرنا چاہیے۔ اسے استعمال کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے دودھ کے ساتھ ملا کر ایک غذائیت سے بھرپور مشروب بنایا جائے جو آپ کی بینائی کو بہتر بنا سکتا ہے۔ مزید مستند معلومات حاصل کرنے کے لیے ماہر غذائیت سے مشورہ کریں۔

۔ 6 مصری زیادہ میٹھی نہیں ہوتی ہے
مصری چینی کی ایک ہلکی میٹھی پتلی شکل ہے۔ اس میں چینی کے مقابلے میں کم کیلوریز بھی ہوتی ہیں۔ لہذا، اگر آپ اپنی کیلوری کی مقدار کو دیکھ رہے ہیں، تو چینی کو مصری سے تبدیل کرنا ایک آپشن ہوسکتا ہے۔ تاہم، بہترین مشورہ کے لیے، اپنے غذائیت کے ماہر سے مشورہ ضرور کریں۔

۔ 7 مصری ہیموگلوبن کی سطح کو بڑھاتی ہے
صحت مند اور تندرست رہنے کے لیے عام ہیموگلوبن کی سطح کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ مردوں میں ہیموگلوبن کی سطح 13.2 اور 16.6 گرام فی ڈیسی لیٹر کے درمیان ہونی چاہیے، جب کہ خواتین میں لیول 11.6 سے 15 گرام فی ڈیسی لیٹر کے درمیان ہونی چاہیے۔

اگر ہیموگلوبن کی سطح معمول کی حد سے نیچے آجائے تو یہ صحت کے مختلف مسائل جیسے خون کی کمی، کمزوری، چکر آنا اور سر درد کا سبب بن سکتا ہے۔ مصری جسم میں ہیموگلوبن کی سطح کو بڑھا کر اور خون کی گردش کو بہتر بنا کر صحت کے ان مسائل کو روکنے میں مدد کرتی ہے

مصری وزن گھٹائے
وزن گھٹانے کے لیے انسان کو سب سے پہلے میٹھا کھانے سے پرہیز بتایا جاتا ہے مگر مصری، سونف اور دھنیے کے بیچ ملا کر ھن میں کم از کم دو بار ایک چمچ کھانے سے وزن میں تیزی سے کمی واقع ہوتی ہے-


حاملہ عورتوں کے لیے مفید
مصری کے اندر بہت سارے وٹامن ہوتے ہیں جو اسے صحت کے لیے بہت مفید بناتے ہیں ۔حاملہ عورتیں گرم دودھ کے ساتھ ایک ٹکڑا مصری کا اگر روزانہ لیں تو اس سے ان کی صحت پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور طاقت کا سبب ہوتا ہے


دماغی کمزوری کے لیے
اگر آپ کی یاداشت کمزور ہو رہی ہے یا آپ طالب علم ہیں اور آپکو دماغی کام کرنے پڑتے ہیں تو اس صورت میں ہر روز رات کو سونے سے قبل ایک ٹکڑا مصری، سات بادام اور نیم گرم دودھ کا ایک گلاس آپ کے دماغ کو اور اعصاب کو طاقت فراہم کرنے کا سبب بنتا ہے یاداشت کو بہتر بناتا ہے اور اعصابی تھکن کو کم کر کے موڈ کو خوشگوار بناتا ہے-

کن افراد کے لیے مصری کا استعمال خطرناک ہو سکتا ہے
مصری کا استعمال ذیابطیس کے مریضوں کے لیے صحت کا باعث نہیں ہوتا ہے کیوں کہ اس کے استعمال سے شوگر لیول میں اضافہ ہوتا ہے جو کہ ان کو دیگر مسائل کا شکار کر سکتا ہے اس وجہ سے ذیابطیس کے مریضوں کو اس کے استعمال میں احتیاط کرنی چاہیے-

گوشت کو لے کر دلچسپ بات یہ ہے کہ ہمارے ہاں بکرے اور گائے کے گوشت کو بھی دو الگ خانوں میں بانٹ کر انہیں چھوٹا گوشت اور بڑ...
24/06/2024

گوشت کو لے کر دلچسپ بات یہ ہے کہ ہمارے ہاں بکرے اور گائے کے گوشت کو بھی دو الگ خانوں میں بانٹ کر انہیں چھوٹا گوشت اور بڑا گوشت کہا جاتا ہے جب کہ ان دونوں میں ذائقے اور ریشوں کے چھوٹا بڑا ہونے کے علاوہ پروٹین، چربی اور دیگر فائدہ مند اجزا میں کچھ زیادہ فرق نہیں ہوتا, ماسوائے اس کے کہ بکری اور بھیٹر کے گوشت میں اومیگا تھری کی مقدار کچھ زیادہ ہوتی ہے جو نسبتاً فائدہ مند ہے۔

البتہ بڑے گوشت کا ذیادہ استعمال آپ کے لیے کبھی کبھار خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔ کوشش کریں ایک وقت میں دو سو گرام سے ذیادہ نہ کھائیں۔ بڑے گوشت سے ہونے والے ری ایکشن یا الرجی کو الفا۔گال سنڈروم کہا جاتا ہے۔ یہ گائے ،بھینس، ہرن یا دودھ پلانے والے کسی جانورکا گوشت کھانے سے ہوتا ہے یا یہ ری ایکشن دودھ، جیلیٹن یا دودھ پلانے والے جانوروں کے اجزا سے بنائے گئے دیگر پراڈکٹس کھانے سے بھی ہو سکتا ہے ۔

یہ الرجی کسی جراثیم کی وجہ سے نہیں ہوتی بلکہ اس کا سبب الفا گال نامی شوگر ہے جو ان جانوروں کے گوشت اور ان کے تھوک میں پائی جاتی ہے جب یہ شوگر کسی ایسے انسان کی جلد کو چھوتی ہےجو اس سے حساسیت رکھتا ہو تو اس کا مدافعتی ردعمل متحرک ہو جاتا ہے جو شدید الرجی کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔

الفا۔گال کی الرجی کی جو ریڈمیٹ یا خون چوسنے والے کیڑوں کے کاٹنے سے ہو سکتی ہے، چند علامتیں یہ ہیں۔ جی متلانا، قے ہونا،بدہضمی، معدے میں شدید درد، سانس لینے میں دشواری، غنودگی، ہونٹوں، زبان اور آنکھوں کا سوج جانا وغیرہ ہیں۔ کھانے پینے کی عمومی چیزوں سے الرجی فوراً ظاہر ہو جاتی ہے جب کہ اس نوعیت کی الرجی ریڈمیٹ کے استعمال یا خون چوسنے والے کیڑے کے کاٹنے کے کئی گھنٹوں کے بعد سامنے آتی ہے۔

اگر کبھی آپ کو کسی ایسی وجہ سے، جس کا آپ کو علم نہ ہو، متلی یااسہال یا پیٹ میں درد ہونے لگے، یا سانس لینے میں دشواری ہو، چکر آئیں یا گلے زبان اور آنکھوں میں سوجن کا احساس ہو تو فوراً ڈاکٹر کے پاس جائیں، اور اس شبہے کا اظہار کریں کہ کہیں یہ الفا۔ گال سنڈروم تو نہیں ہے۔ کیونکہ ہو سکتا ہے کہ ڈاکٹر کا دھیان اس طرف نہ گیا ہو۔

سورس۔ ڈی ڈبلیو نیوز
copy

01/03/2024

ادرک کے حیرت انگیز فوائد

غذائیت اور فوائد سے بھرپور جڑ کی شکل والی یہ سبزی انسانی صحت کے لئے بے شمار فوائد اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ ادرک کے انسانی صحت پر کون کون سے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ادرک میں غیر مستحکم تیل موجود ہوتا ہے۔

ادرک کے فوائد

1_ زکام، فلو، گلے کی خراش ختم کرتا ہے

ادرک روایتی طور پر بہت سارے ایشیائی ممالک میں سردی اور فلو کے خلاف قدرتی دوا کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ جرنل آف ایتھنوفرماکولوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تازہ ادرک میں سانس کی نالیوں کے انفیکشن کے خلاف اینٹی ویرل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ یہ گلے کی سوجن اور کھانسی سے نجات دلانے کے لئے چائے کے طور پر استعمال کیا جاسکتی ہے۔

2_ ہاضمے کے لئے مفید ہے

ادرک کو نظام هاضمه کو درست رکھنے کے لئے چینی طب میں نمایاں مقام حاصل ہے۔ گو کہ روائتی طبی تحقیق میں ادرک کے بےتحاشہ فواید بتائے گئے ہیں۔ ادرک کی تاثیر گرم ہے اور اگر یہ کھانے سے پہلے کھایا جائے تو اس سے نظام انہضام مضبوط ہوتا ہے اور معدے کو فائدہ دیتے ہوئے کھانے کے ہضم ہونے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

3_ شوگر کے لئے مفید ہے

تاہم 2019 میں شائع ہونے والے جریدے کے مطابق کھانے کے بعد شوگر کی بلند سطح کی وجہ سے پیٹ خالی ہونے کی فطری شرح کو کم کرسکتا ہے۔ یہ شوگر کی اعلی سطح کو منظم کرنے اور پیٹ کو راحت بخش کرنے میں مدد کرتا ہے، اس طرح یہ کھانے میں موجود جسم کے لئے مفید اجزا کو علیحدہ کرنے میں بھی کارآمد ہے۔

4_ جلد کے لئے مفید ہے

ادرک کی چائے کا روزانہ استعمال آپ کو کئی دیگر بیماریوں کے ساتھ ساتھ جلد کی بیماریوں سے بچاتا ہے۔

5_ گیس کے مسائل کے لئے کارآمد

گیس کے مسائل میں مبتلا افراد ادرک کے استعمال سے اس بیماری سے نجات حاصل کر سکتے ہیں ۔ جسم میں موجود غیر ضروری گیس بہت سے مسائل کو جنم دیتی ہے۔
ادرک کا چھوٹا سے ٹکڑا چبانے سے جسم میں موجود غیر ضروری گیس فطری طریقے سے خارج ہو جاتی ہے جبکہ اس کے روزانہ استعمال سے اضافی گیس بھی نہیں بنتی۔

6_ معدے کے السر ختم کرتا ہے

ادراک معدے کے السر کو ختم کرنے کے لئے بھی بہت مفید ہے، السر معدے میں زخم کرتے ہیں جس سے انسانی صحت کے لئے بہت سی پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ یہ معدے کی ہضم کرنے اور کھانے کو جذب کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتی ہے۔ زیادہ کھانا کھانے کے بعد ادرک کی چائے ہاضمے میں مدد کرتی ہے۔

7_ جگر کے لئے مفید ہے

ٹیوبرکلاسیس (ٹی بی) کی بیماری میں مبتلا افراد ادرک کے استعمال سے بہت فوائد اٹھا سکتے ہیں کیونکہ یہ ہیپاٹوٹوکسیٹی سے بچاتی ہے۔

8_ موٹاپے سے بچاتا ہے

ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ادرک وزن میں کمی کرنے کے عمل کو تیز کرتا ہے اور موٹاپے کےخلاف آپ کی میٹابولزم کو بھی مضبوط کرتا ہے۔

9_ دل کی صحت کے لئے مفید ہے

ادرک جسم میں کولیسٹرائل کے لیول کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے دل کی صحت اچھی رہتی ہے۔

10_ ذیابیطس کو کنٹرول کرتا ہے

ادرک ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا افراد میں بلڈ شوگر کی سطح کو منظم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

11_ دمہ میں آرام دہ ہے

صدیوں سے ادرک کو تنفس کے مسائل کا حل سمجھا جاتا ہے۔ جدید سائنسی تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ادرک سانس کی نالیوں میں موجود سوزش کو ختم کرتی ہے جس کے نتیجے میں دمہ میں افاقہ ہوتا ہے۔ ادرک کی چائے عام سردی سے ہونے والے مسائل کو دور کرنے میں مدد فراہم کرسکتی ہے۔
ماحولیاتی الرجی سے وابستہ سانس کے مسائل کے لیے ایک کپ ادرک کی چائے آزمانے کا کہا جاتا ہے۔ ماحول کی آلودگی ہمارے نظام تنفس کو متاثر کرتی ہے اور ہمیں الرجی اور سانس کی بہت سی بیماریوں میں مُبتلا کر سکتی ہے ایسے موقع پر ادرک کی چائے ایک بہترین گھریلو ٹوٹکا ہے جس کا استعمال آپ کو راحت پہنچاتا ہے۔

12_ متلی کی کیفیت سے نجات ملتی ہے

نیوٹریشن جنرل کی تحقیق کے مطابق ادرک کا استعمال متلی اور قے کی کیفیت سے نجات دیتا ہے۔ زمانہ قدیم سے اسے معدے کے مسائل اور سمندری سفر کے دوران طبیعت کی خرابی دور کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ سفر پر روانہ ہونے سے قبل ادرک کی چائے کا ایک کپ پینے سے متلی اور الٹی سے بچا جا سکتا ہے۔ بہت سے لوگوں کو ایسی شکایت کا سامنا رہتا ہے۔ اگر متلی محسوس ہوتے وقت ایک کپ ادرک کی چائے پی لی جائے تو یقیناً آفاقہ ہوتا ہے۔
طبیعت کا بھاری پن اور متلی وغیرہ کی شکایت کی صُورت میں طبیب حضرات صدیوں سے ادرک کا قہوہ استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں خاص طور پر سفر کرنے کے دوران اگر آپ کو موشن سکنس ہے تو سفر سے پہلے ادرک کا قہوہ پی لیں یہ آپ کو متلی کی پریشانی سے بچائے گا۔

13_ کینسر کے مریضوں کے لیے مفید ہے

کینسر کے مریضوں پر کیمو تھراپی کے بعد جب طبیعت خرابی اور جی متلانے کی کیفیت طاری ہوتی ہے تو اس صورت میں بھی ادرک کا استعمال کارگر ثابت ہوتا ہے۔

14_ قوت مدافعت میں اضافه ہوتا ہے

آج کل کے مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے محفوظ اور صحت مند رہنا ضروری ہے جو صرف ایک ہی صورت میں ممکن ہے کہ اپنی قوت مدافعت کو مضبوط بنایا جائے۔ ادرک کی چائے ہماری قُوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے کیونکہ ادرک میں طاقتور اینٹی آکسائیڈینٹ خُوبیاں پائی جاتی ہیں جو ہمارے ایمیون سسٹم کو تقویت دیتی ہیں اور انہیں مختلف طرح کےجراثیموں سے لڑنے کی قوت عطا کرتی ہیں۔

15_ سوزش سے بچاؤ کے لیے بہتر ہے

ادرک میں انسداد سوزش کی خصوصیات ہوتی ہیں جو اس کو پٹھوں اور جوڑوں کی پریشانیوں کا ایک بہترین گھریلو علاج بناتی ہیں۔ ادرک کی چائے پینے کے علاوہ اس کا استعمال سوزش والے جوڑوں کو آرام دینے کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے۔
ادرک میں اینٹی اینفلامیٹری خُوبیاں شامل ہیں اور اگر آپ پٹھوں یا جوڑوں کی درد محسوس کرتے ہیں تو ادرک کی چائے آپ کو اس درد سے نجات دلا سکتی ہے اور چائے کے ساتھ اگر آپ پانی میں ادرک ڈالکر اُبال لیں اور پھر اس پانی سے پٹھوں اور جوڑوں کی ٹکور کریں تو یہ بھی آپ کے لیے کافی فائدہ مند ہو گا۔

16_ خون کے بہاؤ میں بہترین ہے

وٹامن، معدنیات اور امینو ایسڈ کی موجودگی کے باعث ادرک خون کے بہاؤ میں بہتری لاتا ہے جس سے دل کے امراض کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ ادرک دل کی شریانوں میں چربی کو جمع ہونے سے روک سکتا ہے جو دل کے دورے اور فالج کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔
ادرک میں شامل وٹامنز، منرلز اور امائنوایسڈز جسم میں خون کی ترسیل کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جسم میں اگر خُون کی ترسیل ٹھیک نہ ہو تو جہاں جلدی تھکاؤٹ محسوس ہوتی ہے وہاں دل سے جُڑی کئی خطرناک بیماریاں لاحق ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے ایسے موقع پر ادرک کا استعمال خُون لیجانے والی نالیوں میں جمی چربی کو پھگلا سکتا ہے اور دل کے دورہ پڑنے کے چانسز کو کم کر سکتا ہے۔

17_ ماہواری کی تکلیف میں کمی کرتا ہے

یہ ان تمام خواتین کے لیے بہت مفید ہے جن کو ماہواری کے درد کا سامنا رہتا ہے۔ ادرک کی گرم چائے میں تولیے کو بھگو کر اپنے پیٹ کے نچلے حصے پر رکھنے سے در میں کمی آئے گی اور پٹھوں کو آرام ملے گا۔ اسی طرح ادرک کی چائے میں شہد ملا کر لینے سے بھی درد میں کمی ہوتی ہے۔
وہ خواتین جن کو ماہواری کے دوران تکلیف ہوتی ہے یہ ٹوٹکا اُن کے لیے انتہائی مُفید ہے اُنہیں چاہیے ادرک کے قہوے میں کپڑا ڈبو کرناف سے نیچے پیٹ پر رکھیں اور ادرک کے قہوے میں شہد شامل کر کے پی لیں اس سے اُن کا خاطر خواہ افاقہ ہو گا۔

18_ ذہنی دباؤ سے آرام ملتا ہے

ادرک کی چائے میں جسم کو سکون دینے والے اجزا شامل ہوتے ہیں جو اعصابی تناؤ اور پریشانی کی صورت میں آرام دے سکتے ہیں۔ ادرک کی یہ خصوصیت اس کی مہک اور شفا بخش ہونے کے امتزاج کی وجہ سے ہے۔
ادرک ہمارے دماغ کے افعال کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے اورادرک میں شامل اینٹی آکسائیڈینٹ اور بائو اکٹیو کمپاونڈز دماغ میں دائمی سوزش پیدا کرنے والے عوامل کو کم کرنے کا باعث بنتے ہیں جس سے یاداشت بہتر ہوتی ہے اور ذہنی دباؤ اور دماغی پریشانی کا اثر کم ہوتا ہے اور اس کی ایک وجہ ادرک کی خُوشبو بھی ہے جو دماغ کو راحت دیتی ہے۔ ادرک کی چائے ہمارے ہمارے جسم کو بے شمار بیماریوں سے بچاتی ہے۔ ادرک کی چائے کا استعمال بہت مفید اور فائدے مند ثابت ہوتا ہے۔

19_ جوڑوں کے درد کے لئے بہترین ہے

اگر آپ کو ہڈیوں اور جوڑوں میں درد کی تکلیف ہے تو پھر آپ کو چاہیے کہ خشک ادرک کا استعمال کریں۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں سوزش ختم کرنے والی خاصیت کی وجہ سے یہ جوڑوں کے درد میں آرام دیتا ہے۔

20_ سفر کے دوران استعمال کریں

اگر آپ کسی سفر پر روانہ ہورہے ہیں لیکن آپ کو ڈر ہے کہ راستے میں کہیں آپ کو موشن یا پیٹ خراب ہونے کے مسائل سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے تو ادرک کاٹ کر منہ میں رکھ لیں کہ اس طرح آپ کا پیٹ بالکل ٹھیک رہے گا اور سفر بھی خوشگوار رہے گا۔

ادرک کے استعمال کے طریقے

کھانے سے پہلے ادرک کو نمک اور لیموں کے ساتھ کھائیں۔نہ صرف آپ کو مزہ آئے گا بلکہ یہ کھانے کے ہضم ہونے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
کھانے پکانے کے دوران ادرک کو باریک باریک کاٹ کر ڈالیں اور چاہیں تو کھانا پیش کرتے وقت ادرک کھانے کے اوپر کاٹ کر چھڑک دیں۔
ادرک کا رس جلد کی بیماریوں کے لئے بہت مفید ہوتا ہے اور ساتھ ہی آپ کے جلد کو نرم وملائم بناتا ہے۔
ادرک کو تلسی اورشہد کے ساتھ ملاکر استعمال کرنے سے کھانسی اور زکام ختم ہوجاتے ہے۔

01/03/2024

اشوگندھا (اسگندناگوری) کے حیرت انگیز فوائد
اشوگندھا کے زیادہ تر فوائد اسکی جڑوں اور پتوں سے منسوب ہوتے ہیں۔ اس کے پتے سب سے زیادہ چائے میں استعمال ہوتے ہیں۔ اس کی جڑ کو کئی طریقوں سے استعمال میں لیا جا سکتا ہے لیکن اس کی جڑوں اور پتوں کو عام طور پر خشک، پاؤڈر اور سپلیمنٹ کے طور پر استعمال میں لایا جاتا ہے۔

اس کا استعمال گینٹھیا، بے چینی، بے خوابی، ٹیومر، تپ دق، دمہ، لیوکوڈرما(پھلبہری) جو کہ جلد کی ایک حالت جس میں سفید دھبے کی نشان دہی ہوتی ہے، برونکائٹس، کمر درد، ماہواری کے مسائل، جگر کی دائمی بیماری، تناؤ، توجہ مرکوز کرنے اور قوت مدافعت کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اشو گندھا (اسگندھ ناگوری) کے فوائد
۔1 نیند کو بہتر کرتا ہے
اشو گندھا کا با قاعدگی سے استعمال پرسکون نیند کو فروغ دیتا ہے۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ 12 ہفتوں تک 600 ملی گرام اشو گندها جڑ کا استعمال 65 سے 80 عمر کے لوگوں کے لیے ذہنی چوکنا اور نیند کے معیار کو بہتر بناتا ہے۔
اگرچہ اس کا نیند کے انداز پر تھوڑا سا اثر پڑتا ہے لیکن اس کا نیند کے معیار پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ مزید برآں اشو گندھا کی نیند دلانے والی خصوصیات بے خوابی کے شکار لوگوں کو فائدہ پہنچاتی ہیں۔ بہتر نتائج کے لیے سونے سے پہلے ایک کھانے کا چمچ اشو گندھا پاؤڈر ایک کپ گرم دودھ کے ساتھ ملا کر پی لیں۔

۔2 قوت مدافعت بڑھاتا ہے
ہماری قوت مدافعت روزانہ کئی عوامل کی وجہ سے کمزور ہوتی ہے اور اس جدید دو میں اکثر اندرونی عوامل جیسے تناؤ، سوزش اور نیند کی کمی ہمارے اندر قوت مدافعت کی کمزوری کی وجہ بنتے ہیں۔
ان سب کو بہتر بنا کر اور مجموعی جسمانی صحت و قوت برداشت کو بڑھا کر اشو گندھا نے ہماری قوت مدافعت کو نمایاں طور پر بہتر کیا ہے۔ یہ قدرتی خراب خلیوں کی سرگرمی کو بہتر بنانے کے لیے بھی پایا جاتا ہے۔ اشو گندھا کے مدافعتی خلیات جسم میں ہونے والے انفیکشن سے لڑتے ہیں۔

۔3 دل کی صحت کو بہتر کرتا ہے
یہ خون کے دھارے میں کولیسٹرول اور ٹرائگلیسرائڈز کی سطح کو نمایاں طور پر کم کرنے کے لیے پایا گیا ہے۔ مطالعات نے اس کی تصدیق کی ہے کہ اشو گندھا کا اثر انسانوں اور جانوروں دونوں پر ہوتا ہے لیکن اس کا اثر جانوروں میں زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔ اشو گندھا کے دائمی دباؤ والے بالغوں کے 60 دن کے مطالعے میں کولیسٹرول کی سطح کو اوسطاً 17 فیصد اور ٹرائگلیسرائیڈز کی سطح کو اوسطاً 11 فیصد تک کم کیا گیا ہے۔

۔4 پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے
قدیم زمانے سے اشوگندھا کو طاقت اور توانائی بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ یہ جڑی بوٹی کی انوکھی بو کے ساتھ ساتھ اس کی طاقت بڑھانے کی صلاحیت کا بھی حوالہ دیتا ہے۔ اشو گندھا ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے جو لوگ وزن اٹھاتے ہیں۔ اشوگندھا لینے والے شرکاء نے اشو گندھا کا استعمال کرتے ہوئے اپنے پٹھوں میں مضبوطی کو محسوس کیا ہے اور اس کے علاوہ انہوں نے اشو گندھا لینے کے دوران جسم کی اضافی چربی کو بھی کم کیا ہے۔

۔5 بلڈ شوگر کو کم کر سکتا ہے
کئی تحقیق کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ اشو گندھا آپ کے خون کی شکر کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ اشو گندھا سے بلڈ شوگر کو اتنا ہی کم کیا جا سکتا ہے جتنا کہ ٹائپ 2 ذیابیطس والے لوگوں میں ذیابیطس کی دوائی دے کر ان کی ذیابطیس کو کم کرنا ہے۔ ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اشو گندھا کی زیادہ خوراک لینے والے افراد کے خون میں گلوکوز کی کمی واقع ہوتی ہے۔
بلڈ شوگر میں کمی کے پیچھے ایک نظریہ یہ ہے کہ اشو گندھا کورٹیسول کو متاثر کر سکتی ہے جو بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں کردار ادا کرتی ہے۔

۔6 وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے
خواتین میں وزن بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ تناؤ ہے۔ تاہم اشو گندھا کی جڑی بوٹی جسمانی اور نفسیاتی تناؤ کے نشانات کو کم کرتے ہوئے تناؤ کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ مزید یہ کہ کورٹیسول کی سطح اور کھانے کی خواہش کو کم کرتا ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ آپ کی کھانے کی عادت کو بہتر بناتا ہے اور آپ کو وزن کم کرنے کا راستہ اختیار کرنے دیتا ہے۔

۔7 تھائیرائیڈ فانکشن کو بڑھاتا ہے
اشو گندھا کے بڑے فوائد میں سے ایک یہ ہے کہ اس میں تائرواڈ کو متحرک کرنے اور اسے بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ اس سے بھی بہتر اشو گندھا کو زیادہ فعال اور غیر فعال تھائیرائیڈ کے عوارض دونوں کے لیے مؤثر سمجھا جاتا ہے۔ اشو گندھا ہائپوتھائیرائڈزم کے مریضوں میں تھائیرائڈ کو معمول پر لانے میں کامیاب رہی ہے۔
اگرچہ ہائپر تھائیرائیڈزم پر اشو گندھا کے اثرات پر کم تحقیق کی گئی ہے لیکن یہ جڑی بوٹی تھائرائیڈ کے نظام کو مستحکم کرتی دکھائی گئی ہے۔
اشو گندھا میں پائے جانے والی جڑی بوٹیاں جو ہمیں جسمانی اور جذباتی تناؤ سے نمٹنے میں مدد کرتی ہیں۔ اس کی خصوصیات دماغ کے اس حصے کو پرسکون کرتی ہیں جو کورٹیسول یعنی تناؤ کا ہارمون خارج کرتا ہے۔ لہذا یہ آپ کو دباؤ والے حالات کے دوران بہتر ردعمل ظاہر کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ ایک جسمانی طور پر تناؤ کا واقعہ ہو سکتا ہے۔ اشو گندھا کی ایک چھوٹی سی خوراک تھائیرائیڈ جیسے حالات میں سکون سے جواب دینے میں مدد کر سکتی ہے۔

۔8 سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے
سوزش بعض حالات جیسے انفیکشنز اور زہریلے مادوں کا عام ردعمل ہے۔ اس طرح کے معاملات میں،جسم توازن بحال کرنے کے لئے سوزش کے ردعمل پیدا کرتا ہے. تاہم دائمی درد کے معاملات میں جسم سوزش کے ردعمل کو جاری کرنے میں نا کام رہتا ہے جس کے نتیجے میں شدید سوزش ہوتی ہے۔
اشوگندھا میں کے نشانات ہوتے ہیں جو سوزش کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اشو گندھا کی چائے جو اس کے خشک پتوں سے تیار ہوتی ہے اسے روٹین کے ساتھ پینے سے اضافی سوزش سے نمٹنے میں فائدہ ہوتا ہے اور فوری آرام ملتا ہے۔

۔9 اینٹی ایجنگ خصوصیات کو بڑھاتا ہے
نامی ایک انزائم ہے جو عمر بڑھنے کے عمل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اشو گندھا کے جڑوں کے عرق ٹیلومیرز کی سرگرمی کو بڑھاتے ہیں اس طرح جلد کے صحت مند خلیوں کی عمر بڑھ جاتی ہے۔ یہ ٹیلومریز کے نقصان کو روکتا ہے اور عمر کے بڑھنے میں تاخیر کرتا ہے۔ اشو گندھا میں اعلیٰ اینٹی آکسیڈنٹ مواد جلد کی عمر بڑھنے کی علامات جیسے جھریوں، باریک لکیروں، داغ دھبوں اور سیاہ دھبوں سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔
ان کی جھریوں کو کم کرنے کی صلاحیت جلد کو جوان بناتی ہے۔ کورٹیسول کی سطح کو کم کر کے اشو گندها تناؤ کو دور کرتا ہے اور جلد کو فائدہ پہنچاتا ہے۔ یہ کولیجن کی تشکیل کو بڑھاتا ہے جو جلد کی مرمت اور خلیوں کی تخلیق نو کے عمل کو بڑھاتا ہے۔ یہ سب مل کر بڑھاپے کو کم کرنے کے لیے کام کرتے ہیں۔

۔10 نیند نہ آنے کے مسلے کو حل کرتا ہے
ہائی کورٹیسول کی سطح نیند میں خلل ڈال سکتی ہے اور نیند کے آغاز کو روک سکتی ہے۔ اس کے کورٹیسول کو کم کرنے والے اثرات کی وجہ سے جو لوگ بے خوابی کا شکار ہوتے ہیں وہ اکثر اشو گندھا کے ذریعے کچھ آرام پاتے ہیں، اکثر نیند کے دیگر سپلیمنٹس کے ساتھ۔ اشو گندھا بے خوابی کے لیے بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ اس میں ٹرائیتھیلین گلایکول نامی مرکب ہوتا ہے جو نیند کے آغاز کو متحرک کرنے میں مدد کرتا ہے۔
اگر آپ سونے کے لیے اشوگندھا لے رہے ہیں تو اسے سونے سے دو سے تین گھنٹے پہلے لینے کی کوشش کریں تاکہ رات کی بے سکونی کو کم کرنے میں مدد ملے۔

۔11 کورٹیسول کی سطح اور تناؤ کو کم کرتا ہے
اشو گندھا کا جسم میں کورٹیسول کی سطح پر ناقابل یقین اثر ہوتا ہے۔ اگر جسم دائمی طور پر تناؤ کا شکار ہو جو کہ اس جدید دورمیں آسانی سے کوئی بھی ہوسکتا ہے اس لیے کورٹیسول ایک تناؤ کا ہارمون ہے جو جسم میں تمام ٹوٹ پھوٹ کا سبب بنتا ہے۔ کورٹیسول کو کم کر کے یہ لوگوں کے لیے نمایاں طور پر مددگار ثابت ہوتا ہے جو دائمی تناؤ، اضطراب اور یہاں تک کہ ڈپریشن میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ایک تجربے میں 60 دن میں 600 ملی گرام اشو گندها کھانے والوں کے ڈپریشن میں 79 فیصد کمی کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔

۔12 دائمی بیماری کے خطرے کو کم کر سکتا ہے
اشو گندھا کی جڑ میں خاص طور پر اینٹی آکسیڈنٹس جیسے ویتھانولائڈز، فلیوونائڈز اور فینولک زیادہ ہوتے ہیں۔ یہ قابل ذکر ہے کیونکہ اینٹی آکسیڈنٹس آزاد ریڈیکلز سے لڑتے ہیں اور اس کے مالیکول جو آپ کے جسم میں بننے پر آپ کے خلیات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

یہ نقصان آکسیڈیٹیو تناؤ کا باعث بن سکتا ہے اور آپ کو دائمی بیماریوں کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے بشمول ٹائپ 2 ذیابیطس، دل کی بیماری اور کینسر وغیرہ۔ تاہم اینٹی آکسیڈنٹس جیسے اشو گندھا میں موجود وِتھانولائڈز ان آزاد ریڈیکلز کو بے اثر کر سکتے ہیں بالآخر انہیں بے ضرر بنا کر آپ کے خلیات کی حفاظت کر سکتے ہیں۔

سائنس کے مُطابق سُوکھے دھنیے کے 10 فائدے جو آپ کو حیران کر دیں گےصحتسُوکھا دھنیا صرف ایک مصالحہ نہیں ہے جو کھانوں کو مزی...
18/12/2023

سائنس کے مُطابق سُوکھے دھنیے کے 10 فائدے جو آپ کو حیران کر دیں گے
صحت
سُوکھا دھنیا صرف ایک مصالحہ نہیں ہے جو کھانوں کو مزیدار بناتا ہے کیونکہ قُدرت نے اس کے اندر بیشمار ادویاتی خوبیاں رکھی ہیں جو ہماری صحت کو بیشمار طریقوں سے فائدہ دیتی ہیں اور طبیب حضرات صدیوں سے کئی بیماریوں میں اس کو بطور دوا استعمال کروا رہے ہیں۔

اس آرٹیکل میں ہم سُوکھے دھنیے کے اُن فوائد کو جانیں گے جنہیں جدید میڈیکل سائنس اپنی تحقیقات میں تسلیم کر چُکی ہے اور اس زبردست مصالحے کے بیشمار طبی خوائص کی وجہ سے اس پر اپنی مسلسل ریسرچ کو جاری رکھے ہُوئے ہے۔

نمبر 1 خون میں شوگر لیول کم کرتا ہے

خُون میں بڑھا ہُوا شوگر کا لیول ذیابطیس جیسے مرض کو جنم دیتا ہے اور سُوکھے دھنیے اور اس کے تیل میں ایسی ادویاتی خوبیاں ہیں جو خون میں شوگر کے بڑھے ہُوئے لیول کو حیران کُن طور پر کم کرتی ہیں اور وہ حضرات جو ذیابطیس کے مریض ہیں اور اس مرض کو کنٹرول کرنے کے لیے ادویات کا استعمال کر رہے ہیں اُنہیں سُوکھے دھنیے کو اپنی خوراک میں لازمی شامل کرنا چاہیے۔

سائنس کی ایک تحقیق کے مطابق سُوکھے دھنیے میں ایسے کیمیا پائے جاتے ہیں جو جسم میں انزائم کی کارکردگی کو بڑھاتے ہیں اور یہ انزائم خون سے شوگر کا خاتمہ کرتے ہیں، ایک اور تحقیق کے مُطابق اگر جسم کے فی کلو وزن کے حساب سے 20 ملی گرام سُوکھا دھنیا استعمال کیا جائے تو یہ خون میں 6 گھنٹے کے اندر 4 ایم ایم او ایل / ایل شوگر نیچے لانے کا باعث بن سکتے ہیں اور یہ شُوگر کم کرنے والی ادویات کی طرح کام کرتا ہے۔

نمبر 2 قوت مدافعت کو پہلوان بنا دیتا ہے

جدید میڈیکل سائنس اب اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ سُوکھا دھنیے میں اینٹی آکسائیڈینٹ، اینٹی انفلامیٹری، اینٹی کینسر اور نیوروپروٹیکٹیو خوبیاں شامل ہیں جو ہماری قوت مدافعت کو بیماریوں کے خلاف انتہائی طاقتور بناتی ہیں۔

نمبر 3 دل کی صحت کا ضامن ہے

سُوکھا دھنیا پیشاب آور ہے اور یہ جسم سے فاضل مادوں کے ساتھ پانی اور سوڈیم کی بڑھی ہُوئی مقدار کو خارج کرتا ہے جس سے بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے اور ساتھ ہی یہ خون صاف کرکے بڑھے ہُوئے بُرے کولیسٹرال کوبھی کم کرتا ہے اور اچھے کولیسٹرال کا اضافہ کرتا ہے اور اگر ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرال کنٹرول رہے تو دل پر بوجھ نہیں پڑتا اور دل اپنے افعال بہتر طور پر سرانجام دیتا رہتا ہے۔

نمبر 4 دماغ کو تقویت دیتا ہے

دماغ کی بہت سی بیماریاں جیسے بھولنے کی بیماری، رعشہ اور اسکلیروسیس وغیرہ دماغی سوزش کے باعث پیدا ہوتی ہیں اور سُوکھے دھنیے میں شامل اینٹی اینفلامیٹری خوبیاں ان بیماریوں کو پیدا ہونے سے روکتی ہیں۔

ایک تحقیق کے مُطابق سُوکھا دھنیا اعصاب کو مضبوط بناتا ہے اور انہیں خراب ہونے سے بچانے کا باعث بنتا ہے اور ذہنی تناؤ میں کمی کا باعث بنتا ہے۔

نمبر 5 ہاضمے اور آنتوں کے لیے مُفید ہے

طبیب حضرات سُوکھے دھنیے کا تیل صدیوں سے ہاضمے کے افعال بہتر بنانے کے لیے بطور دوا استعمال کر رہے ہیں اور سائنس کی ایک تحقیق کے نتائج کے مطابق اس تیل کے 10 سے 20 قطرے روزانہ 3 دفعہ استعمال کرنے سے IBS کی بیماری میں انتہائی مُفید ثابت ہوتے ہیں اور پیٹ کی درد، پیٹ کا پھولنا اور سختی محسوس کرنے میں آرام دیتے ہیں۔

نمبر 6 اینٹی انفیکشن ہے

سُوکھے دھنیے میں اینٹی مائیکروبل کمپاونڈ بھی پائے جاتے ہیں جو جراثیم کش ہوتے ہیں اور جسم کو انفیکشن سے بچانے کا باعث بنتے ہیں خاص طور پر فوڈ پوائزن پیدا کرنے والے جراثیموں کو سر نہیں اُٹھانے دیتے۔

نمبر 7 جلد کی حفاظت کرتا ہے

جلد کے لیے سُوکھا دھنیا کئی طرح مُفید ہے اور اس کی اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیاں ہماری جلد کو سُورج کی خطرناک شعاؤں سے بچاتی ہیں اور عُمر کے بڑھنے کے ساتھ جلد پر پڑنے والے اثرات کے عمل کو سُست بنانے کا سبب بنتی ہیں۔

نمبر 8 منہ کے السر کو ختم کرتا ہے

اس دھنیے کے تیل میں ایک خاص قسم کا کمپاونڈ citronellal پایا جاتا ہے یہ کمپاونڈ اینٹی سیپٹیک خوبیوں کا حامل ہے جو مُنہ کے السر کے لیے انتہائی مُفید ہے اور ساتھ ہی اس میں شامل اینٹی مائیکروبل خوبیاں زخموں کو جلد بھرنے میں انتہائی مُفید ہے ۔

کھانے کے بعد سُوکھا دھنیا چبانے سے مُنہ میں بدبو پیدا کرنے والے جراثیموں کا خاتمہ ہوجاتا ہے اور مُنہ خوشگوار بُو سے مہک اُٹھتا ہے۔

نمبر 9 بال گھنے کرتا ہے

سُوکھا دھنیا ذہنی تناؤ میں کمی لاتا ہے اور ذہنی تناؤ بال گرنے اور کمزور ہونے کی بڑی وجہ ہیں اور ساتھ ہی یہ بالوں کی پرورش کر کے اُنہیں گھنا اور مضبوط بناتا ہے۔

نمبر 10 غذایت سے بھر پُور ہے

سُوکھا دھنیا وٹامن اے، سی، کے، آئرن ، کاپر، میگنیشیم اور کیلشیم جیسے اہم وٹامنز اور منرلز پائے جاتے ہیں اور اس میں شامل وٹامن اے آنکھوں کے رتینا کے لیے انتہائی مُفید چیز ہے جو آنکھوں کی نمی برقرار رکھتا ہے اور نظر کو خراب ہونے بچاتا ہے، وٹامن سی ایمیون سسٹم کو مضبوط بناتا ہے، وٹامن کے اور کیلشیم ہڈیوں کے لیے انتہائی مُفید ہے اور آئرن خون کی کمی کو پُورا کرتا ہے

12/12/2023

یہ نظم حکیم سعید مرحوم کی بہترین تخلق ہے:

جہاں تک کام چلتا ہو *غذا* سے
وہاں تک چاہیے بچنا *دوا* سے

اگر *خوں* کم بنے، *بلغم* زیادہ
تو کھا *گاجر، چنے ، شلغم* زیادہ

*جگر کے بل* پہ ہے انسان جیتا
اگر ضعف جگر ہے کھا *پپیتا*

*جگر* میں ہو اگر *گرمی* کا احساس
*مربّہ آملہ* کھا یا *انناس*

اگر ہوتی ہے *معدہ* میں گرانی
تو پی لی *سونف یا ادرک* کا پانی

تھکن سے ہوں اگر *عضلات ڈھیلے*
تو فوراََ *دودھ گرما گرم* پی لے

جو دکھتا ہو *گلا نزلے* کے مارے
تو کر *نمکین* پانی کے *غرارے*

اگر ہو درد سے *دانتوں* کے بے کل
تو انگلی سے *مسوڑوں* پر *نمک* مَل

جو *طاقت* میں *کمی* ہوتی ہو محسوس
تو *مصری کی ڈلی ملتان* کی چوس

شفا چاہیے اگر *کھانسی* سے جلدی
تو پی لے *دودھ میں تھوڑی سی ہلدی*

اگر *کانوں* میں تکلیف ہووے
تو *سرسوں* کا تیل پھائے سے نچوڑے

اگر *آنکھوں* میں پڑ جاتے ہوں *جالے*
تو *دکھنی مرچ گھی* کے ساتھ کھا لے

*تپ دق* سے اگر چاہیے رہائی
بدل پانی کے *گّنا چوس* بھائی

*دمہ* میں یہ غذا بے شک ہے اچھی
*کھٹائی* چھوڑ کھا دریا کی *مچھی*

اگر تجھ کو لگے *جاڑے* میں سردی
تو استعمال کر *انڈے کی زردی*

جو *بد ہضمی* میں تو چاہے افاقہ
تو *دو اِک وقت* کا کر لے تو *فاقہ*

یہ پیغام پیاروں تک پہنچائیں

15/11/2023

ککروندا(Dandelion) ایک معجزاتی پودا ہے،جو پاکستان بھرمیں خودرو اگتا ہے اور جس کو ہم بیکار جڑئی بوٹی سمجھ کر کاٹ پھینکتے ہیں۔ لیکن ترقی یافتہ ممالک میں اسے فائیو سٹار ہوٹلوں میں سلاد کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔ یہ خوش ذائقہ پودا اپنے اندر کینسر کے مرض کے خلاف معجزاتی فوائد رکھتا ہے۔یہ قوت مدافعت بڑھاتا ہے، جگر کو مضبوط کرتا ہے۔

ککروندا میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا: طاقتور اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیوں سے بھرپور ککروندا وٹامنز، منرلز اور کھانے والی فائبر کا خزانہ ہے۔اس میں وٹامن کے، وٹامن اے، وٹامن سی، وٹامن ای اور وٹامن بی کے علاوہ فولیٹ پائی جاتی ہے۔ اس پودے کی جڑیں حل پزیر ڈائٹری فائبر سے بھر پور ہوتی ہیں۔

ککروندا کے طبی فوائد:

ککروندا کی جڑ میں کینسر کا علاج: اس پودے کی جڑیں کینسر کے خلیوں کو ختم کر دیتی ہیں اور دوسرے خلیوں کی حفاظت کرتی ہیں۔ کینیڈا کی ونڈسر یونیورسٹی کے کیمسٹری اور بائیو کیمسٹری کے ڈیپارٹمنٹ کے محققین کے تجرباتی مطالعہ سے معلوم ہوا کہ اس پودے کی جڑیں ٹیومر کے خلیوں کو نکال دیتی ہیں اور جن خلیوں کو بچانا ہے ان کی حفاظت بھی کرتی ہیں۔ ان کی تحقیق کے مطابق کیمو تھراپی سے زیادہ اچھی دوا ککروندا(Dandelion)کی جڑیں ہیں۔
مزید معلومات اور راہنمائی کیلئے
حکیم بلال احمد اقبال
0300_5802055

30/09/2023

* ہلدی ایک سپرفوڈ *

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
‏السَّلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُه

ہلدی ایسا مصالحہ ہے جس کا استعمال پاکستان کے ہر گھر میں کھانا پکانے کے لیے ہوتا ہے جبکہ مختلف ممالک میں اسے مختلف امراض کے علاج کے طور پر بھی بطور دوا استعمال کیا جاتا ہے۔

ایسا بھی کہا جاتا ہے کہ ہلدی ایسا سپرفوڈ ہے جو کینسر سے مقابلہ کرتا ہے، ڈپریشن میں کمی لاتا ہے اور بھی بہت کچھ کرسکتا ہے۔

مگر اس حوالے سے کتنی حقیقت ہے اور یہ صحت کو کیا کچھ فراہم کرسکتا ہے؟

ویب ایم ڈی کی ایک رپورٹ میں اس کا جائزہ لیا گیا ہے۔

*ڈپریشن*
ہلدی میں موجود متعدد مرکبات ممکنہ طورپر صحت کو معاونت فراہم کرتے ہیں، ان میں سب سے نمایاں curcumin ہے، سائسندانوں کے خیال میں یہ وہ جز ہے جو ڈپریشن میں کمی لاسکتا ہے جبکہ سکون آور ادویات کو زیادہ موثر طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتا ہے، تاہم اب تک اس حوالے سے تحقیقی رپورٹس میں نتائج ملے جلے رہے ہیں۔

*ذیابیطس ٹائپ ٹو*
ہلدی ورم کش ہوتی ہے اور اس وجہ سے یہ بلڈشوگر لیول مستحکم رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے، یعنی یہ ذیابیطس ٹائپ ٹو سے بچنے یا اس کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے کارآمد ٹول ثابت ہونے والا مصالحہ ہے۔ پری ڈائیبیٹس کے شکار 240 افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا کہ ہلدی سپلیمنٹ کا 9 ماہ تک استعمال ذیابیطس کا شکار ہونے کا خطرہ کم کرتا ہے۔ اس حوالے سے تحقیق بھی جاری ہے مگر زیادہ تر جانوروں پر ہورہی ہے، انسانوں پر نہیں۔

*وائرل انفیکشن*
اگر آئندہ کبھی موسمی نزلہ زکام کا شکار ہوں تو ہلدی چائے کو استعمال کرکے دیکھیں جو کہ متعدد اقسام کے وائرسز سے لڑنے میں مدد دے سکتی ہے جن میں فلو بھی شامل ہے مگر اس حوالے سے بیشتر تحقیق لیبارٹری میں ہوئی ہے لوگوں پر نہیں۔

*ہائی کولیسٹرول*
اس حوالے سے طبی سائنس کی رائے ملی جلی ہے، کچھ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ ہلدی کا استعمال نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی کرتا ہے جبکہ دیگر رپورٹس میں کہا گیا کہ اس سے کوئی اثر مرتب نہیں ہوتا۔ سائنسدان تاحال ہلدی کے دل کو تحفظ دینے کے اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں اور ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہلدی کا استعمال بائی پاس کرانے والے افراد میں ہارٹ اٹیک سے تحفظ دے سکتا ہے۔

*الزائمر*
الزائمر کے شکار افراد کو دائمی ورم کا سامنا ہوتا ہے اور ہلدی قدرتی طور پر ورم کش خصوصیات رکھتی ہے، مگر کیا یہ مصالحہ الزائمر کا مقابلہ کرسکتا ہے؟ تو اس حوالے سے اب تک کوئی ٹھوس سائنسی ثبوت سامنے نہیں آسکا ہے کہ یہ اس مرض کی روک تھام کے لیے موثر ہے۔

*جوڑوں کے امراض*
ہلدی کا استعمال جوڑوں کے درد، اکڑن اور ورم میں کمی لانے کے حوالے سے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے اور اب تک تحقیقی نتائج بھی حوصلہ بخش رہے ہیں، مگر اس حوالے سے ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے، اگر آپ جوڑوں کے درد کے لیے اسے آزمانا چاہتے ہیں تو اس کا استعمال کالی مرچ کے ساتھ کرنا بہتر ہے۔

*کینسر*
لیبارٹری اور جانوروں پر ہونے والی تحقیقات میں دریافت کیا گیا ہے کہ ہلدی کینسر زدہ خلیات کی نشوونما روک دیتی ہے، مگر ان رپورٹس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اس وقت کیا ہوگا جب کوئی شخص ہلدی کو کھائے گا، مزید یہ کہ ہلدی کچھ کیموتھراپی ادویات کے اثر میں مداخلت کرسکتی ہے۔

*سردرد*
ہلدی ادرک کی نسل سے ہوتی ہے جو کہ سردرد سے نجات کے لیے قدرتی ٹوٹکا ہے تو یہ حیران کن نہیں کہ سردرد کے علاج کے لیے ہلدی کے استعمال کا مشورہ دیا جائے خصوصاً آدھے سر کے درد کے لیے۔ تاہم اس حوالے سے سائنسی شواہد بہت کم ہیں کہ ہلدی سے سردرد کا علاج یا روک تھام ممکن ہے، بس ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ یہ نیا طریقہ علاج کا حصہ ہوسکتی ہے۔

*کیل مہاسے*
کچھ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہلدی کا ماسک جلد پر لگانے سے کیل مہاسوں سے لڑنے میں مدد ملتی ہے، جس کی ممکنہ وجہ اس مصالحے کی جراثیم اور ورم کش خصوصیات ہیں،

Address

Faisalabad

Telephone

+923005802055

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when SEHAT ki BAAT posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram