سکونِ قلب

سکونِ قلب Astrologist & Psychic Expert

مسائل کے حل کے لیے دیئے گئے نمبر پر رابطہ کریں۔+92 345 799 6566
15/07/2024

مسائل کے حل کے لیے دیئے گئے نمبر پر رابطہ کریں۔
+92 345 799 6566

02/04/2024

ایک ضرورت مند خاتون جو کہ ایک بیٹی کی والدہ ہیں
زندگی کے اخراجات پورے کرنے کے لیے وہ
کسی کے گھر کام بھی کرتیں ہیں لیکن ان کے مالی حالات
کافی خراب ہیں اگر آپ رمضان کے با برکت
مہینے میں ان کی مدد کردیں تو اللہ آپ کو اس کا اجر
دے گا میں انکی مدد کےلیے آپ سب سے درخوات
کرتی ہوں جو بھی ہسب توفیق دینا چاہے وہ ان کے
جاز کیش اکاوئنٹ میں بھیج دے اور کسی کا سہارا بنیں
اللہ آپ کی اس نیکی کو کبھی رائےگاہ نہیں جانے دے گا
جو بہن بھائی اُن کی مدد کرنا چاہتے ہیں وہ مجھ سے انباکس میں
رابطہ کر کے اکاوئنٹ نمبر لے سکتے ہیں۔شکریہ

01/04/2024

"ذہانت"
بہت سے لوگ ذہانت کے بارے میں غلط فہمی کا شکار ہیں؛ سائنسی مضامین پڑھنے والے ذہین نہیں ہوجاتے اور آرٹس مضامین پڑھنے والے نالائق نہیں ہوتے... دراصل ذہانت کی مختلف اقسام ہیں اور سائنسی مضامین میں دلچسپی لینے والے الگ نوعیت کی ذہانت رکھتے ہیں جبکہ آرٹس مضامین کی رغبت رکھنے والے الگ۔ اگر اس بات کا عملی مشاہدہ کرنا ہو تو سائنسی مضامین کی رغبت رکھنے والے کو کسی آرٹس مضمون میں اپنی ذہانت کے جوہر دکھانے کا کہیں!

30/03/2024

چھ سالہ پوتے ایان کے ساتھ گھر کے کام کرنا الحمدللہ جہاں بہت مزہ دیتا ہے وہیں ان کے موڈ سوئنگز اور غیر متوقع پھڈے جو قریباً ہر دس منٹ کے اندر لازم ہوتے ہیں ان سے یہ مزہ کرکرا بھی ہو جاتا ہے ۔ لیکن الحمدللہ ہم پھر بھی مل کر کام کرتے ہیں کیونکہ ٹیم ورک از ڈریم ورک(ناٹ آلویز🫢 )
کینیڈا میں زیادہ تر مکان اس طرح بنے ہوتے ہیں کہ اوپر کے فلور پر سب کمرے بنے ہوں یعنی آرام ہی آرام اور مین فلور پر کچن لانڈری گیراج مطلب کام کام اور کام،بلا شبہ طعام بھی لیکن پھر اس کا الگ تام جھام ،شاید لوگوں کو ڈاؤن ٹو ارتھ رکھنے میں یہ نقشہ مددگار رہتا ہو ۔
ہمارے مین فلور کی صفائی میں دو خودکار مشینیں کام کرتی ہیں ایک ماما اور ایک دادی کہ جہاں موقع لگا ہاتھ کی صفائی دکھا دی اور الحمدللہ بچوں کو عادت ہو چکی ہے ساتھ ساتھ سامان سمیٹنے ڈسٹنگ کرنے یا پوچا لگانے کی۔
اس دن بھی کچھ یوں ہی ہو رہا تھاجب ایان بروم فرما رہے تھے کہ انہیں واش روم جانا پڑا ،تو دادی نے دا شو مسٹ گو آن کے تحت وہ بروم پکڑ کر دوسرے کمرے میں صفائی شروع کر دی ۔
اچانک سے ہڑبونگ رونا دھونا وہ بھی تڑپ تڑپ کے موٹے موٹے آنسوؤں سے غم و غصّے کا اظہار ایان کی جانب سے شروع ہو گیا ہچکیوں آہوں سسکیوں اور آنسوؤں کی رواں لڑیوں میں جو جملہ بار بار کہنے کی وجہ سے دادی کو سمجھ آسکا وہ تھا " یو شد تیک مائے پرمیشن امی" پھر اتنا زور لگا کر روئے جتنا رویا جاسکتا تھا کہ اوپر سے دادا اور پاپا کو بھی جھانکنا پڑا کہ خدا نخواستہ بچے کو چوٹ تو نہیں لگ گئ مگر بچہ انہیں بھی شد و مد سے اصول سمجھانے لگا کہ کسی کے پاس کوئ چیز ہو اور اسے واشروم جانا پڑ جائے تو ایسے ہی تو نہیں اس کی چیز لے کر اپنا کام شروع کر سکتے (اوہو چھوٹا بے بی تو عدم تحفظ کا شکار ہو سکتا ہے) لیکن دادی نے پاپا کو ڈپٹ کر اور دادا کو گھور کر جائے وقوعہ سے تخلیہ کا پیغام دیا مگر بچہ تو ابھی بھی ایک ٹانگ صوفے سے لٹکائے نیر بہائے اپنے موقف پر قائم تھا کہ " بت یو شد تیک پرمیشن امی" اس پر پاپا نے کہا کہ اتنا شور مچانے کے بجائے اوپر آ کر تسلی سے بات کرو۔
۔۔۔۔۔۔۔
وقت گزر گیا دن ڈھل گیا،آج والا رونا نارمل سے ذرا سا زیادہ تھا اس لئے شام کو بیٹے کو اکیلے دیکھ کر پوچھا کہ ایان کو کیا مسئلہ ہوا ہے ،تو ہنس کر بتایا کہ اس نے اگلے پچھلے شکایات کے دفتر کھول ڈالے ۔۔۔میں نے بہت سیریس ہو کر کہا کہ بیچارے بچے کو نہ جانے کیا بات ہرٹ کرتی ہوگی بتاؤ تاکہ اپنے رویے میں بہتری لائی جا سکے ۔
تو جواب ملا کہ اس نے کہا ہے کہ آئ ایم آ بوائے دادا اور پاپا کی طرح مجھے بھی اوپر کے فلور پر ہونا چاہئیے ،نیچے سارا وقت تھری گرلز رہتی ہیں جو سارا وقت ڈسپلن چاہتی ہیں اور سب مل کر مجھے ڈسپلن کرتی رہتی ہیں،میں دیر تک سنک میں پانی نہیں بہا سکتا ،میں کھانے سے پہلے آئس کریم نہیں کھا سکتا، تیسرے ڈونٹ پر ماما مجھے روکنا شروع کر دیتی ہیں،میں ٹی وی دیکھنے میں مگن ہو جاؤں تو ماما کھانا کھلانا بند کردینے کے بجائے الٹا ٹی وی ہی بند کر دیتی ہیں اور آج تو امی نے بروم ود آوت تیکنگ پرمیشن لے کر تو ۔۔۔۔۔بس اسی وقت تہیہ کرلیا کہ نہ منا نہ ہم نہ باز آئیں گے ڈسپلن کرنے سے (ان شاءاللہ )۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ویسے اس سارے معاملے میں جو بات دل کو تقویت دینے والی ہے وہ یہ کہ آرام والے پورشن میں بھی دادا اور پاپا تو الحمدللہ صبح سے شام سارا سارا دن ورک فرام ہوم میں کھپ رہے ہوتے ہیں۔اور یہ بھی خوش آئند بات ہے کہ ایان کو اس عمر میں ادراک ہوگیا ہے کہ آئ ایم آ بوائے،وہ جمعہ کی نماز میں خواتین کی سائیڈ ہرگز نماز نہیں پڑھتا دادا کے ساتھ جاتا ہے یا پاپا کے،سہیلی نے افطار پر پرصرف خواتین کو مدعو کیا تھا تو جانے ضد ہرگز نہیں کی بس ذرا خفا ہوئے تھے کہ آپ کی فرینڈ اتنی مین کیسے ہو سکتی ہے کہ صرف گرلز کو بلائیں بوائز کو نہیں! جس پر یاد دلایا گیا کہ آپ بھی دو بار پاپا کے ساتھ بوائز اونلی ڈنر پر جاچکے ہیں ۔
بظاھر یہ بہت چھوٹی باتیں لگتی ہیں لیکن اس دور میں یہ خیال پختہ ہونا کہ لڑکا لڑکا ہی ہے اور لڑکی لڑکی ہی ہے،لازم ہو چکا ہے ۔
البتہ کم اہمیت کا حامل تو یہ گزشتہ برسوں میں بھی نہیں تھا، وہ حضرات تو ظاہر ہے نہایت شقی القلب لگتے ہیں جو اپنی مردانگی کا سراسر ناجائز اور ظالمانہ تاثر دیتے ہیں ۔
لیکن وہ حضرات جو خود کو حضرت سمجھتے ہی نہیں ان سے بھی شدید نفرت محسوس ہوتی ہے،جن میں ایک تو وہ ہیں کہ خواتین کے فنگشنز میں انہیں ضرور ہی دخل در معقولات فرمانا ہوتا ہے،دوسرے وہ جنہیں مخلوط محفل نہ ملنے پر اپنی بیگم سے بڑے کام پڑ جاتے ہیں اور اس بہانے نا محرم خواتین سے شوخے ہو رہے ہوتے ہیں اور وہ بھی جو جینڈر فلیوئڈٹی کا شکار ہوتے ہیں جب حق لینا ہو تو مرد جب فرض ادا کرنا ہو تو صنف نازک۔

30/03/2024

💭 *بچے سے بات کیسے منوائی جائے*
↩️ ہم نے کہا کہ بچے کو دھمکایا نہ جائے یعنی " *اگر آپ یہ کام نہیں کریں گے تو میں شاپنگ پر نہیں لے جاؤں گی، بات نہیں کروں گی، ناراض ہو جاؤں گی، ساتھ نہیں سلاؤں گی، کہانی نہیں سناؤں گی، کھلونا نہین دلاؤں گی، گیم ڈیلیٹ کر دوں گی، وائے فائے بند کر دوں گی*۔۔۔۔۔۔" اور ایک لمبی لسٹ جسے آپ اپنی مرضی سے پُر کر سکتے ہیں۔
👎🏻 *لیکن یہ غلط ہے*!
👎🏻 *دھمکی دے کر بچے سے کام کروانا غلط ہے*۔
👎🏻 *آپ کی محبت اس کی کمزوری ہے، اس کی کمزوری کا فائدہ اٹھانا غلط ہے*۔
👎🏻 *آپ کی ذات میں اس کا کل جہان بستا ہے، اس جہان کے دروازے اس پر بند کرنا غلط ہے*۔
↩️ *تو پھر*؟
💡 *دوسری آپشن ہے کہ انہی جملوں کی بُنت مثبت کر دی جائے۔*
" *آپ یہ کام کریں گے تو ہم باہر جائیں گے۔ آپ کھانا کھا لیں تو آپ کو کینڈی ملے گی۔ مہمان آئیں گے اور اچھے بچے بنیں گے تو ایکسٹرا سکرین ٹائم ملے گا۔۔۔۔۔" (یاد رہے کہ سکرین ٹائم اور کینڈیز کا لالچ بد ترین ہے*۔)
اب ہوا یہ کہ بچہ یا تو دھمکی سے ڈر کر بات سننے کی طرف آتا ہے، یا کسی چیز کے لالچ میں۔
دونوں ہی غلط ہیں۔
سلمان آصف صدیقی صاحب کو نقل کروں گی، " *ہمیں بچے کا عمل نہیں، اس کا کردار ٹھیک کرنا ہے۔*"
*دھمکی اور لالچ سے اس کا عمل آپ کی پسند مطابق ہو جائے گا لیکن صرف تب تک جب تک آپ سامنے ہیں۔ صرف تب تک جب تک دھمکی یا لالچ سامنے ہے*۔.
جن *احباب* نے کہا کہ اللہ نے بھی *جنت کی بشارت* دے کر *نیک اعمال* پر اکسایا ہے اس لئے ریوارڈ سسٹم عین مناسب ہے۔ اللہ کی بشارتیں delayed gratitude کے زمرے میں آتی ہیں۔ *خاتمہ بالخیر کی دعا بھی اسی لئے طلب کی جاتی ہے کہ کہیں آخر میں ہی گڑبڑ نہ ہو جائے۔ اعمال کر لینے کے بعد بھی گارنٹی نہیں اس لئے اعمال کا قبول ہونا مانگا جاتا ہے۔ خانہ کعبہ کی دیواریں بھی کھڑی کر دی تب بھی حضرت ابراہیم و اسمٰعیل علیہم السلام دعا کرتے ہیں کہ یہ عمل قبول ہو جائے۔ معصوم عن الخطا پیغمبر ﷺ دن میں ستر سے سو بار استغفار طلب کرتے ہیں*۔
⚖️ گویا ایسا نہیں کہ ادھر *عمل کیا* اور ادھر *انعام سے نواز دیا گیا*، جبکہ بچوں کو ریوارڈ دینا بس ایک لالچ ہے جو ملے تو کام ہو گا، ورنہ چھٹی۔ *ہر وقت تعریف اور شاباشی بھی مناسب نہیں۔ اعتدال ہی بہتر ہے، ورنہ یہ مستقل external validation کی عادت اگر دے دی گئی، وہ اس کے بغیر کوئی کام کر ہی نہیں سکیں گے* ۔
💭 *یہ نہیں کرنا، وہ بھی نہیں کرنا، تو پھر کرنا کیا ہے*؟
✅ *پہلی چیز تعلق اور بے لوث محبت۔ہم پسند کرتے ہیں کہ ہم سے اگر مگر کے لاحقے کے بغیر تعلق رکھا جائے، غیر مشروط محبت کی جائے، تو پھر یہی چیز اپنی اولاد کے لئے کیوں نہیں*؟
✅✅ *دوسری چیز دلیل۔ کچھ کرنا ہے تو کیوں کرنا ہے؟ کیا وجہ ہے؟ نہ کریں تو کیا نقصان ہوتا ہے؟ لمبے چوڑے لیکچر کی ضرورت نہیں*۔
*عمر کے اعتبار سے* بچے کو کچھ ذمہ داریاں سونپی جائیں۔ چاہیں تو لکھ کر، یا تصاویر کی مدد سے چارٹ بنا لیں۔ چاہیں تو آرام سے بیٹھ کر دو طرفہ ڈسکشن کر لیں۔ بچے کے دماغ میں واضح ہونا چاہئے کہ گھر کے کچھ کام اسی کی ذمہ داری ہیں اور کس دن اسے کیا کرنا ہے۔
*دور سے چیخنے چلانے کے بجائے بچے کا نام لے کر اس کی توجہ لی جائے۔ جب وہ "جی" کہہ کر آپ کی طرف متوجہ ہو اس وقت مختصر ترین جملے میں کام کہہ دیں۔ لمبے لیکچر اور طعنوں کے بجائے نام پکار کر توجہ لیجیے اور مختصرا"مدعا بیان کریں*۔
💝 *بچے اگر ہماری چیخ پکار کے عادی ہو چکے تو انہیں اس نئے لب و لہجے کے ساتھ ٹیون ہونے میں کچھ دن لگیں گے لیکن بہرحال یہ طریقہ کارگر ہو جائے گا۔ خود کو بھی مسلسل صبر سے اس طرف مائل کرنا ہے۔ ہمارے ہاتھ اور زبان کے شر سے اللہ ہر دوسرے انسان کو محفوظ رکھے، ہماری اولاد سمیت۔ آمین*۔
*اللہ کی رضا کے لیے اور خیر خواہی کی نیت سے تحریر کو اپنے عزیز و اقارب کے ساتھ شیئر کیجئے ہو سکتا ہے آپ کی تھوڑی سی محنت یا کوشش کسی کی زندگی بدل دے*

29/03/2024

رمضان بہت آہستہ آہستہ اپنے اختتام کو بڑھ رہا ہےرمضان المبارک کی ان قیمتی گھڑیوں کو یوں ہی نہ جانے دیں۔۔۔۔
مانگ لیں معافی .منا لیں اللہ کو بن جائیں اسکے پسندیدہ بندے. اگلے سال یہ گھڑیاں نصیب ہو یا نہ ہو۔ بہت سارے لوگ اگلے رمضان میں عبادت کی حسرت لیے قبروں میں جا سوئے ہیں۔۔آپ یہ نہ سمجھنا کہ آپ اگلے رمضان میں سب کر لیں گے کون جانے کہ کس کا یہ رمضان آخری ہے۔۔۔۔۔٣١٠!!

*سانسیں چل رہی ہیں،مانا کہ زندگی آسان نہیں .*مگر یوں ہار ماننے سے منزلیں تو نہیں ملا کرتیں توبہ سنی جا رہی ہے نیک اعمال ہو سکتے ہیں، گناہ چھوڑے جا سکتے ہیں، تو اپنے رب کے سامنے توبہ کرو ۔٣١٠!!*
" ! اپنا اعمال نامہ مٹانے کا یہی تو وقت ہے .٣١٠ !! "

*زندگی کی اصل کامیابی یہی ہے کہ آپ اپنے آپ کو جہنم سے بچا لیں جنت میں گھر بنا لیں۔۔۔۔**تو دیر نہ کریں موقع ہے
،*،اپنے اللّٰہ کو راضی کر لیں۔٣١٠*

اپنی زبان سے تسبیحات کا ورد جاری رکھیں پورا دن درود پاک پڑھتے رہیں تاکہ گناہ ختم ہو۔۔۔۔۔

*الله پاک تمام مسلمانوں کی جان مال ایمان اعمال عزت آبرو روزی كمائی رزق علم عمل گھر کاروبار دسترخوان اولاد* *زندگی خوشیوں عبادات تقوی اخلاص اخلاق سادگی عاجزی انکساری اور عمر میں برکتیں رحمتیں وسعتیں رفعتیں اور عروج و بلندیاں عطاء فرما**آمین یا ربّ العالمیــــــن*🤲🏻

29/03/2024

خواتین کو ہر ماہ کے مخصوص ایّام میں پیریڈز ہوتے ہیں اور یہ بالکل نارمل بات ہے۔۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے جس سے ہر لڑکی کو گزرنا ہوتا ہے۔۔ میرا نہیں خیال کہ آج کے دور میں کوئی مرد ایسا ہو گا جو پیریڈ کا سن کر سوچ میں پڑ جائے کہ یہ کس بلا کا نام ہے۔۔
اب تو خیر ڈیجیٹل دور ہے لیکن جب انٹرنیٹ تک رسائی اتنی عام نہیں تھی تب بھی ایسا نہیں تھا کہ مرد بالکل ہی لاعلم ہوا کرتے تھے اور ایسا ممکن بھی کیسے ہے بھئی شادی کے بعد تو پتہ چل ہی جانا ہوتا ہے۔۔
بلکہ اچھا یاد آیا کہ آج سے 17، 18 سال پہلے بھی یہ ہوتا تھا کہ سکول کالجوں میں لڑکے اپنی کلاس فیلوز سے پوچھ لیتے تھے کہ بتاؤ پورے روزے رکھے؟ اور جب وہ شرماشرمی میں یہ کہتیں کہ ہاں! پورے رکھے، تو پھر ایک دوسرے کے ہاتھوں پر ہاتھ مار کر ہنسا کرتے تھے کہ جھوٹی تم تو پورے روزے رکھ ہی نہیں سکتیں۔۔
لیکن اس کے باوجود ہمیشہ سے پیریڈز (ماہواری) ہمارے یہاں ایک ٹیبو رہا ہے۔۔ جس طرح خواتین کے جسم کو ان کے لیے باعثِ شرمندگی بنا دیا گیا ہے اسی طرح وہ خود بھی ماہواری کے حوالے سے غیرضروری حساسیت اور شرمساری کا شکار ہیں۔۔
ابھی رمضان کا مہینہ شروع ہونے والا ہے۔۔ ہوتا کیا ہے کہ گھروں میں اُن بچیوں، لڑکیوں اور خواتین کو بھی زبردستی سحری کے لیے اُٹھنا پڑتا ہے اور دسترخوان پر اپنی حاضری یقینی بنانا ہوتی ہے جن کے پیریڈز کی ڈیٹس چل رہی ہوتی ہیں۔۔ اور پھر پورا دن روزے سے ہونے کی ایکٹنگ کرنا پڑتی ہے۔۔
صرف اس لیے کہ اُن کے گھروں میں باپ اور بھائی ہیں تو وہ کیا سوچیں گے؟
اُنہیں نہیں معلوم ہونا چاہیے کہ پیریڈز ہیں اس لیے وہ روزہ نہیں رکھ رہیں، اور پیریڈز کا معلوم پڑ گیا تو یہ تو بہت شرم کی بات ہے۔۔۔
میں چاہوں گا کہ خواتین خود اپنے لیے آسانی کریں اور پیریڈز کو پہلے خود نارمل سمجھیں۔۔ کچھ ایسا غیرمعمولی نہیں ہو رہا آپ کے ساتھ۔۔
اور اپنی فرینڈ لسٹ میں موجود یا مجھے فالو کرنے والے حضرات سے بھی میں یہ گزارش کروں گی کہ آپ کے گھر میں آپ کی بیوی ہے، بیٹی ہے، بہو ہے، بہن ہے یا کوئی بھی خاتون ہے تو اس بار صرف اتنی سی کوشش کیجیے گا کہ اگر وہ آپ کو صبح سحری کے وقت نہ دکھائی دیں تو بار بار پوچھنے کی یا زبردستی بُلانے کی ضرورت نہیں۔۔۔
رمضان کو خواتین کے لیے امتحان مت بنائیں

17/03/2024

تہجد ٹائم
اٹھیے اور کہہ ڈالیے
وہ سب جو کسی سے کہہ نہیں سکتے
وہ سارے شکوے
وہ سارے دکھ
جو رلا رہے ہیں اپکو
سنا دیجیے اس پیارے رب کو
جو کبھی نہیں چھوڑتا
جو سمیع بھی ہے بصیر بھی
جو زرہ برابر نیکی کا بھی اجر دیتا ہے
تو پھر جو اسکی رضا کے لیے تم چھوڑ رہے ہو
وہ اس سے کیسے بے خبر ہوگا
وہ ستر ماؤں سے زیادہ چاہنے والا
پیارا رب
تمہیں یوں بے بس دیکھ کر مسکراتا ہوگا
کہ میرا نادان بندہ کیوں پریشان ہے
جبکہ میں تو دل آئے ہوئے خیال سے بھی واقف ہوں
تو یہ مناجاتیں
یہ نالہء نیم شب کیسے نا سنوں گا
بے شک میں ہر شے پر قادر ہوں
میں دیکھ بھی رہا ہوں
اور سن بھی رہا ہوں
میں تو خود پکارتا ہوں اس وقت
کہ ہے کوئی مانگنے والا
تو بس پھر مانگ لیجیے
وہ سن رہا ہے ❤️

16/03/2024

ایک دن میں 100 حج کا ثواب کیسے؟
ڈاکٹر فرحت ہاشمی

16/03/2024

Address

Eden Gardens
Faisalabad
38000

Opening Hours

Monday 09:00 - 21:00
Tuesday 09:00 - 21:00
Wednesday 09:00 - 21:00
Thursday 09:00 - 21:00
Friday 09:00 - 21:00
Saturday 09:00 - 21:00
Sunday 09:00 - 21:00

Telephone

+923481785380

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when سکونِ قلب posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to سکونِ قلب:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram