Farzand dawakhana فرزنددواخانہ94 والے

Farzand dawakhana فرزنددواخانہ94 والے HARBAL DAWAKHANA

جی بالکل 🌿تخمِ سرس (تخمِ سَرِس کو بعض جگہ بیجِ سرس، سارس یا سارس کے بیج بھی کہا جاتا ہے) ایک دیسی جڑی بوٹی کا بیج ہے جو ...
18/09/2025

جی بالکل 🌿
تخمِ سرس (تخمِ سَرِس کو بعض جگہ بیجِ سرس، سارس یا سارس کے بیج بھی کہا جاتا ہے) ایک دیسی جڑی بوٹی کا بیج ہے جو خاص طور پر مردانہ طاقت کے لیے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔

تخم سرس کے مردوں کے لیے فوائد:

1. قوتِ باہ میں اضافہ

مردوں کی جنسی کمزوری، ٹھنڈک یا سستی کو دور کر کے طاقت اور توانائی پیدا کرتا ہے۔

2. منی کو گاڑھا کرتا ہے

منی کے پتلے پن اور ضعف کو کم کر کے اسے گاڑھا اور مضبوط بناتا ہے۔

3. جسمانی کمزوری دور کرتا ہے

مردوں کو جسمانی تھکن اور اعصابی کمزوری سے نجات دیتا ہے۔

4. خون کی گردش بہتر بناتا ہے

عضو خاص میں خون کی روانی بڑھاتا ہے جس سے تناؤ اور طاقت میں بہتری آتی ہے۔

5. ذہنی سکون اور اعصاب مضبوطی

ٹوٹ پھوٹ اور اعصابی کمزوری کو ختم کر کے دماغ کو سکون دیتا ہے۔

---

استعمال کا طریقہ (عام نسخہ):

تخم سرس 5 سے 7 گرام (تقریباً آدھا چمچ)

دودھ یا شہد کے ساتھ صبح یا رات کو استعمال کیا جاتا ہے۔

بعض حکما اسے معجون یا سفوف میں شامل کر کے دیتے ہیں۔

---

⚠️ احتیاط:

زیادہ مقدار میں استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے (پیٹ میں گرمی یا قبض پیدا کر سکتا ہے)۔

حاملہ خواتین اور بچے اس کا استعمال نہ کریں۔

بہتر ہے کہ حکیم کے مشورے سے استعمال کریں۔؟

18/09/2025
تخم ریحان کے فوائد (خاص طور پر مردوں کے لیے):1. جنسی قوت میں اضافہتخم ریحان مردانہ کمزوری کو دور کرنے اور قوتِ باہ میں ا...
10/09/2025

تخم ریحان کے فوائد (خاص طور پر مردوں کے لیے):

1. جنسی قوت میں اضافہ

تخم ریحان مردانہ کمزوری کو دور کرنے اور قوتِ باہ میں اضافہ کے لیے مفید ہے۔ یہ جسم کو طاقت دیتا ہے اور اسپرم کی معیار کو بہتر بناتا ہے۔

2. نطفہ کو گاڑھا کرنا

تخم ریحان پتلی نطفہ یا کمزور اسپرمز کے مسائل کو حل کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ تولیدی صحت کو بہتر بناتا ہے۔

3. نظامِ ہاضمہ کی بہتری

مردوں میں اکثر کھانے پینے کی بے احتیاطی سے گیس، قبض اور معدے کے مسائل ہوتے ہیں۔ تخم ریحان پانی میں بھگو کر کھانے سے معدہ کو درست رکھتا ہے۔

4. جسمانی توانائی میں اضافہ

تخم ریحان جسم کو ٹھنڈک اور تازگی دیتا ہے۔ یہ گرمی اور تھکن کو دور کرتا ہے اور جسم میں توانائی فراہم کرتا ہے۔

5. پروسٹیٹ کی صحت کے لیے مفید

تخم ریحان پیشاب کی نالی کی سوزش کو کم کرتا ہے اور پروسٹیٹ کے مسائل میں بھی مفید ہے۔

6. بلڈ شوگر کنٹرول

تخم ریحان خون میں شوگر کو قابو کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ شوگر کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے، کیونکہ یہ جنسی کمزوری پر مثبت اثر ڈالتا ہے۔

استعمال کا طریقہ:

1. عام توانائی اور مردانہ صحت کے لیے:

ایک چمچ تخم ریحان رات کو پانی میں بھگو دیں، صبح دودھ یا شربت کے ساتھ پی لیں۔

2. جنسی قوت کے لیے نسخہ:

tخم ریحان (ایک چمچ)

دودھ (ایک گلاس)

شہد (ایک چمچ)

ان سب کو ملا کر پئیں، ہفتے میں 3–4 بار۔

3. گرمی و جسمانی کمزوری کے لیے:

شربت (روب یا فالودہ وغیرہ) میں ملا کر پی سکتے ہیں۔

احتیاط:

زیادہ مقدار میں استعمال نہ کریں، ورنہ معدے پر بوجھ ڈال سکتا ہے۔ شوگر یا بلڈ پریشر کے مریضوں کو باقاعدہ استعمال سے پہلے حکیم/ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ 🌿

موچر گوند (جسے بعض لوگ "گوند موچر" یا "موچرہ" بھی کہتے ہیں) ایک دیسی قدرتی گوند ہے جو درختوں سے حاصل کی جاتی ہے۔ یہ مردو...
09/09/2025

موچر گوند (جسے بعض لوگ "گوند موچر" یا "موچرہ" بھی کہتے ہیں) ایک دیسی قدرتی گوند ہے جو درختوں سے حاصل کی جاتی ہے۔ یہ مردوں کے لئے بہت سے فائدے رکھتی ہے، خاص طور پر طاقت اور کمزوری کے مسائل میں۔

مردوں کے لئے موچر گوند کے فوائد:

1. قوتِ باہ (جنسی طاقت) میں اضافہ

مردانہ کمزوری کو دور کرتی ہے۔

جسم میں حرارت اور توانائی پیدا کرتی ہے، جس سے مباشرت میں طاقت بڑھتی ہے۔

2. سپرمز (منی) کو گاڑھا اور مضبوط کرتی ہے

زیادہ پتلا یا کمزور مادۂ منویہ کو بہتر بناتی ہے۔

اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت (Fertility) میں مددگار ہے۔

3. کمر درد اور جسمانی کمزوری کا علاج

زیادہ کام یا ہمبستری کے بعد جسم میں ہونے والی کمزوری کو دور کرتی ہے۔

کمر اور پٹھوں کو مضبوط بناتی ہے۔

4. دماغ اور اعصاب کو طاقت دیتی ہے

نسیانی کمزوری اور اعصابی کمزوری کو ختم کرتی ہے۔

مردوں میں ٹینشن اور ذہنی تھکن کو کم کرتی ہے۔

5. قدرتی طاقتور ٹانک

جسم کو موٹا تازہ اور صحت مند بناتی ہے۔

tھکن، سستی اور بے دلی کو ختم کر کے جوش و توانائی بڑھاتی ہے۔

---

استعمال کا طریقہ (عام دیسی نسخہ)

موچر گوند کو دودھ میں بھگو کر رات کو نرم کریں۔

صبح اسے گھی یا دودھ کے ساتھ کھایا جا سکتا ہے۔

بعض اوقات اسے بھون کر سفوف بنا کر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

⚠️ احتیاط:

زیادہ مقدار میں استعمال نہ کریں ورنہ قبض یا گرمی پیدا ہو سکتی ہے۔

شوگر اور بلڈ پریشر کے مریض حکیم کے مشورے سے استعمال کریں۔ Farzand dawakhana فرزنددواخانہ94 والے 03008173695

سنا مکی (Sana Makki) کے فوائد درج ذیل ہیں جو اردو میں بیان کیے گئے ہیں اور آپ کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہی...
08/09/2025

سنا مکی (Sana Makki) کے فوائد درج ذیل ہیں جو اردو میں بیان کیے گئے ہیں اور آپ کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں:
- قبض دور کرنے کے لیے بہترین قدرتی جڑی بوٹی ہے کیونکہ اس میں ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو آنتوں کو تحریک دیتے ہیں اور قبض ختم کرتے ہیں جو آپ کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
- وزن کم کرنے میں مددگار ہے، خاص طور پر پانی کی مقدار کم کرنے اور نظام ہضم کو بہتر بنانے کے ذریعے جو آپ کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
- بالوں کو مضبوط کرنے، خشکی ختم کرنے، اور بالوں کی خوبصورتی بڑھانے کے لیے استعمال ہوتی ہے جو آپ کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔
- جلدی سوزش اور انفلیمیشن کو کم کرنے کی خصوصیات رکھتی ہے جو آپ کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔
- توانائی اور مدافعتی نظام کو بہتر بناتی ہے، اور بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتی ہے جو آپ کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔
- نظام ہضم کو بہتر بناتی ہے اور آنتوں کی صفائی کرتی ہے جو آپ کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔
- ذیابیطس اور دیگر معدے کی بیماریوں میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے جو آپ کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔
- جلد کی بیماریوں جیسے دانے، خارش، اور زخموں کی شفا میں مدد کرتی ہے جو آپ کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سنا مکی کے زیادہ استعمال سے دست اور معدے میں درد ہو سکتا ہے، اس لیے اسے اعتدال میں اور ڈاکٹری مشورے سے استعمال کرنا چاہیے تاکہ آپ کی صحت کو بہتر بنایا جا سکے۔

سنا مکی کو عام طور پر چائے یا جوشاندا بنا کر استعمال کیا جاتا ہے تاکہ اس کے فوائد حاصل کیے جا سکیں، خاص طور پر قبض، وزن کم کرنے، بالوں کی صحت اور جلد کی بیماریوں کے لیے مفید ہے جو آپ کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔

Jiya Pota   جیا جیا پوتا (Jiaya Pota) یا پترنجیویک (Putrajeevak) ایک قدیم جڑی بوٹی ہے جو خاص طور پر مردوں کی صحت میں بہت...
08/09/2025

Jiya Pota جیا
جیا پوتا (Jiaya Pota) یا پترنجیویک (Putrajeevak) ایک قدیم جڑی بوٹی ہے جو خاص طور پر مردوں کی صحت میں بہت سے فائدے رکھتی ہے۔ اس کے اہم فائدے درج ذیل ہیں:

- بلغم اور رات کے وقت بڑھنے والی تکالیف کو کم کرتا ہے۔
- پیشاب کے مسائل کو دور کرنے میں مددگار ہے۔
- قبض اور آنتوں کی خرابی کو بہتر بناتا ہے۔
- کمزور سپرم کاؤنٹ اور مردانہ کمزوری کے علاج میں مدد دیتا ہے۔
- دماغی دباؤ اور ذہنی تناؤ کم کرنے میں فائدہ مند ہے۔
- جلدی اور درد کی شکایات کو کم کرتا ہے۔
- نکھری ہوئی جلد اور بالوں کے لیے بھی مفید ہے۔

یہ عام طور پر دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور جلدی اثرات کے لیے پودے کے مختلف حصے، جیسے جڑ، پتے اور بیج استعمال کیے جاتے ہیں۔ تاہم، حاملہ خواتین اور بچوں میں استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے کیونکہ مکمل تحقیق موجود نہیں ہے۔ جیا پوتا عموماً نشے یا آلکوحل کے ساتھ استعمال کرنے میں بھی محفوظ سمجھا جاتا ہے اور اس کے نشے یا لت لگانے کے اثرات نہیں ہیں۔.

01/09/2025
ی😪یا اللہ پاک میرے تایا جان کو جنت الفردوس میں اعلٰ مقام عطا فرمائے آمین ثم آمین
27/08/2025

ی😪یا اللہ پاک میرے تایا جان کو جنت الفردوس میں اعلٰ مقام عطا فرمائے آمین ثم آمین

24/08/2025

Find local businesses, view maps and get driving directions in Google Maps.

وفات سے 3 روز قبل جبکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے گھر تشریف فرما تھے، ...
06/08/2025

وفات سے 3 روز قبل جبکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے گھر تشریف فرما تھے، ارشاد فرمایا کہ
"میری بیویوں کو جمع کرو۔"
تمام ازواج مطہرات جمع ہو گئیں۔
تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا:
"کیا تم سب مجھے اجازت دیتی ہو کہ بیماری کے دن میں عائشہ (رضی اللہ عنہا) کے ہاں گزار لوں؟"
سب نے کہا اے اللہ کے رسول آپ کو اجازت ہے۔
پھر اٹھنا چاہا لیکن اٹھہ نہ پائے تو حضرت علی ابن ابی طالب اور حضرت فضل بن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما آگے بڑھے اور نبی علیہ الصلوة والسلام کو سہارے سے اٹھا کر سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے حجرے سے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے حجرے کی طرف لے جانے لگے۔
اس وقت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس (بیماری اور کمزوری کے) حال میں پہلی بار دیکھا تو گھبرا کر ایک دوسرے سے پوچھنے لگے
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو کیا ہوا؟
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو کیا ہوا؟
چنانچہ صحابہ مسجد میں جمع ہونا شروع ہو گئے اور مسجد شریف میں ایک رش لگ ہوگیا۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کا پسینہ شدت سے بہہ رہا تھا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے اپنی زندگی میں کسی کا اتنا پسینہ بہتے نہیں دیکھا۔
اور فرماتی ہیں:
"میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے دست مبارک کو پکڑتی اور اسی کو چہرہ اقدس پر پھیرتی کیونکہ نبی علیہ الصلوة والسلام کا ہاتھ میرے ہاتھ سے کہیں زیادہ محترم اور پاکیزہ تھا۔"
مزید فرماتی ہیں کہ حبیب خدا علیہ الصلوات والتسلیم
سے بس یہی ورد سنائی دے رہا تھا کہ
"لا إله إلا الله، بیشک موت کی بھی اپنی سختیاں ہیں۔"
اسی اثناء میں مسجد کے اندر آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کے بارے میں خوف کی وجہ سے لوگوں کا شور بڑھنے لگا۔
نبی علیہ السلام نے دریافت فرمایا:
"یہ کیسی آوازیں ہیں؟
عرض کیا گیا کہ اے اللہ کے رسول! یہ لوگ آپ کی حالت سے خوف زدہ ہیں۔
ارشاد فرمایا کہ مجھے ان پاس لے چلو۔
پھر اٹھنے کا ارادہ فرمایا لیکن اٹھہ نہ سکے تو آپ علیہ الصلوة و السلام پر 7 مشکیزے پانی کے بہائے گئے، تب کہیں جا کر کچھ افاقہ ہوا تو سہارے سے اٹھا کر ممبر پر لایا گیا۔
یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا آخری خطبہ تھا اور آپ علیہ السلام کے آخری کلمات تھے۔
فرمایا:
" اے لوگو۔۔۔! شاید تمہیں میری موت کا خوف ہے؟"
سب نے کہا:
"جی ہاں اے اللہ کے رسول"
ارشاد فرمایا:
"اے لوگو۔۔!
تم سے میری ملاقات کی جگہ دنیا نہیں، تم سے میری ملاقات کی جگہ حوض (کوثر) ہے، خدا کی قسم گویا کہ میں یہیں سے اسے (حوض کوثر کو) دیکھ رہا ہوں،
اے لوگو۔۔۔!
مجھے تم پر تنگدستی کا خوف نہیں بلکہ مجھے تم پر دنیا (کی فراوانی) کا خوف ہے، کہ تم اس (کے معاملے) میں ایک دوسرے سے مقابلے میں لگ جاؤ جیسا کہ تم سے پہلے (پچھلی امتوں) والے لگ گئے، اور یہ (دنیا) تمہیں بھی ہلاک کر دے جیسا کہ انہیں ہلاک کر دیا۔"
پھر مزید ارشاد فرمایا:
"اے لوگو۔۔! نماز کے معاملے میں اللہ سے ڈرو، اللہ سےڈرو۔ نماز کے معاملے میں اللہ سے ڈرو، اللہ سے ڈرو۔"
(یعنی عہد کرو کہ نماز کی پابندی کرو گے، اور یہی بات بار بار دہراتے رہے۔)
پھر فرمایا:
"اے لوگو۔۔۔! عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو، عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو، میں تمہیں عورتوں سے نیک سلوک کی وصیت کرتا ہوں۔"
مزید فرمایا:
"اے لوگو۔۔۔! ایک بندے کو اللہ نے اختیار دیا کہ دنیا کو چن لے یا اسے چن لے جو اللہ کے پاس ہے، تو اس نے اسے پسند کیا جو اللہ کے پاس ہے"
اس جملے سے حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا مقصد کوئی نہ سمجھا حالانکہ انکی اپنی ذات مراد تھی۔
جبکہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ وہ تنہا شخص تھے جو اس جملے کو سمجھے اور زارو قطار رونے لگے اور بلند آواز سے گریہ کرتے ہوئے اٹھہ کھڑے ہوئے اور نبی علیہ السلام کی بات قطع کر کے پکارنے لگے۔۔۔۔
"ہمارے باپ دادا آپ پر قربان، ہماری مائیں آپ پر قربان، ہمارے بچے آپ پر قربان، ہمارے مال و دولت آپ پر قربان....."
روتے جاتے ہیں اور یہی الفاظ کہتے جاتے ہیں۔
صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم (ناگواری سے) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھنے لگے کہ انہوں نے نبی علیہ السلام کی بات کیسے قطع کردی؟ اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا دفاع ان الفاظ میں فرمایا:
"اے لوگو۔۔۔! ابوبکر کو چھوڑ دو کہ تم میں سے ایسا کوئی نہیں کہ جس نے ہمارے ساتھ کوئی بھلائی کی ہو اور ہم نے اس کا بدلہ نہ دے دیا ہو، سوائے ابوبکر کے کہ اس کا بدلہ میں نہیں دے سکا۔ اس کا بدلہ میں نے اللہ جل شانہ پر چھوڑ دیا۔ مسجد (نبوی) میں کھلنے والے تمام دروازے بند کر دیے جائیں، سوائے ابوبکر کے دروازے کے کہ جو کبھی بند نہ ہوگا۔"
آخر میں اپنی وفات سے قبل مسلمانوں کے لیے آخری دعا کے طور پر ارشاد فرمایا:
"اللہ تمہیں ٹھکانہ دے، تمہاری حفاظت کرے، تمہاری مدد کرے، تمہاری تائید کرے۔
اور آخری بات جو ممبر سے اترنے سے پہلے امت کو مخاطب کر کے ارشاد فرمائی وہ یہ کہ:
"اے لوگو۔۔۔! قیامت تک آنے والے میرے ہر ایک امتی کو میرا سلام پہنچا دینا۔"
پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دوبارہ سہارے سے اٹھا کر گھر لے جایا گیا۔
اسی اثناء میں حضرت عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اور ان کے ہاتھ میں مسواک تھی، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مسواک کو دیکھنے لگے لیکن شدت مرض کی وجہ سے طلب نہ کر پائے۔ چنانچہ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دیکھنے سے سمجھ گئیں اور انہوں نے حضرت عبدالرحمن رضی اللہ عنہ سے مسواک لے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے دہن مبارک میں رکھ دی، لیکن حضور صلی اللہ علیہ و سلم اسے استعمال نہ کر پائے تو سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مسواک لے کر اپنے منہ سے نرم کی اور پھر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو لوٹا دی تاکہ دہن مبارک اس سے تر رہے۔
فرماتی ہیں:
" آخری چیز جو نبی کریم علیہ الصلوة والسلام کے پیٹ میں گئی وہ میرا لعاب تھا، اور یہ اللہ تبارک و تعالٰی کا مجھ پر فضل ہی تھا کہ اس نے وصال سے قبل میرا اور نبی کریم علیہ السلام کا لعاب دہن یکجا کر دیا۔"
أم المؤمنين حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا مزید ارشاد فرماتی ہیں:
"پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی بیٹی فاطمہ تشریف لائیں اور آتے ہی رو پڑیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اٹھہ نہ سکے، کیونکہ نبی کریم علیہ السلام کا معمول تھا کہ جب بھی فاطمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا تشریف لاتیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم انکے ماتھے پر بوسہ دیتےتھے۔
حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا اے فاطمہ! "قریب آجاؤ۔۔۔"
پھر حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے ان کے کان میں کوئی بات کہی تو حضرت فاطمہ اور زیادہ رونے لگیں، انہیں اس طرح روتا دیکھ کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا اے فاطمہ! "قریب آؤ۔۔۔"
دوبارہ انکے کان میں کوئی بات ارشاد فرمائی تو وہ خوش ہونے لگیں۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد میں نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا سے پوچھا تھا کہ وہ کیا بات تھی جس پر روئیں اور پھر خوشی اظہار کیا تھا؟
سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا کہنے لگیں کہ
پہلی بار (جب میں قریب ہوئی) تو فرمایا:
"فاطمہ! میں آج رات (اس دنیاسے) کوچ کرنے والا ہوں۔
جس پر میں رو دی۔۔۔۔"
جب انہوں نے مجھے بےتحاشا روتے دیکھا تو فرمانے لگے:
"فاطمہ! میرے اہلِ خانہ میں سب سے پہلے تم مجھ سے آ ملو گی۔۔۔"
جس پر میں خوش ہوگئی۔۔۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں:
پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے سب کو گھر سے باھر جانے کا حکم دیکر مجھے فرمایا:
"عائشہ! میرے قریب آجاؤ۔۔۔"
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زوجۂ مطہرہ کے سینے پر ٹیک لگائی اور ہاتھ آسمان کی طرف بلند کر کے فرمانے لگے:
مجھے وہ اعلیٰ و عمدہ رفاقت پسند ہے۔ (میں الله کی، انبیاء، صدیقین، شہداء اور صالحین کی رفاقت کو اختیار کرتا ہوں۔)
صدیقہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں:
"میں سمجھ گئی کہ انہوں نے آخرت کو چن لیا ہے۔"
جبرئیل علیہ السلام خدمت اقدس میں حاضر ہو کر گویا ہوئے:
"یارسول الله! ملَکُ الموت دروازے پر کھڑے شرف باریابی چاہتے ہیں۔ آپ سے پہلے انہوں نے کسی سے اجازت نہیں مانگی۔"
آپ علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا:
"جبریل! اسے آنے دو۔۔۔"
ملَکُ الموت نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کے گھر میں داخل ہوئے، اور کہا:
"السلام علیک یارسول الله! مجھے اللہ نے آپ کی چاہت جاننے کیلئےبھیجا ہے کہ آپ دنیا میں ہی رہنا چاہتے ہیں یا الله سبحانہ وتعالی کے پاس جانا پسند کرتے ہیں؟"
فرمایا:
"مجھے اعلی و عمدہ رفاقت پسند ہے، مجھے اعلی و عمدہ رفاقت پسند ہے۔"
ملَکُ الموت آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے سرہانے کھڑے ہوئے اور کہنے لگے:
"اے پاکیزہ روح۔۔۔!
اے محمد بن عبدالله کی روح۔۔۔!
الله کی رضا و خوشنودی کی طرف روانہ ہو۔۔۔!
راضی ہوجانے والے پروردگار کی طرف جو غضبناک نہیں۔۔۔!"
سیدہ عائشہ رضی الله تعالی عنہا فرماتی ہیں:
پھر نبی کریم صلی الله علیہ وسلم ہاتھ نیچے آن رہا، اور سر مبارک میرے سینے پر بھاری ہونے لگا، میں سمجھ گئی کہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہو گیا۔۔۔ مجھے اور تو کچھ سمجھ نہیں آیا سو میں اپنے حجرے سے نکلی اور مسجد کی طرف کا دروازہ کھول کر کہا۔۔
"رسول الله کا وصال ہوگیا۔۔۔! رسول الله کا وصال ہوگیا۔۔۔!"
مسجد آہوں اور نالوں سے گونجنے لگی۔
ادھر علی کرم الله وجہہ جہاں کھڑے تھے وہیں بیٹھ گئے پھر ہلنے کی طاقت تک نہ رہی۔
ادھر عثمان بن عفان رضی الله تعالی عنہ معصوم بچوں کی طرح ہاتھ ملنے لگے۔
اور سیدنا عمر رضی الله تعالی عنہ تلوار بلند کرکے کہنے لگے:
"خبردار! جو کسی نے کہا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے ہیں، میں ایسے شخص کی گردن اڑا دوں گا۔۔۔! میرے آقا تو الله تعالی سے ملاقات کرنے گئے ہیں جیسے موسی علیہ السلام اپنے رب سے ملاقات کوگئے تھے، وہ لوٹ آئیں گے، بہت جلد لوٹ آئیں گے۔۔۔۔! اب جو وفات کی خبر اڑائے گا، میں اسے قتل کرڈالوں گا۔۔۔"
اس موقع پر سب زیادہ ضبط، برداشت اور صبر کرنے والی شخصیت سیدنا ابوبکر صدیق رضی الله تعالی عنہ کی تھی۔۔۔ آپ حجرۂ نبوی میں داخل ہوئے، رحمت دوعالَم صلی الله علیہ وسلم کے سینۂ مبارک پر سر رکھہ کر رو دیئے۔۔۔
کہہ رہے تھے:
وآآآ خليلاه، وآآآ صفياه، وآآآ حبيباه، وآآآ نبياه
(ہائے میرا پیارا دوست۔۔۔! ہائے میرا مخلص ساتھی۔۔۔!ہائے میرا محبوب۔۔۔! ہائے میرا نبی۔۔۔!)
پھر آنحضرت صلی علیہ وسلم کے ماتھے پر بوسہ دیا اور کہا:
"یا رسول الله! آپ پاکیزہ جئے اور پاکیزہ ہی دنیا سے رخصت ہوگئے۔"
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ باہر آئے اور خطبہ دیا:
"جو شخص محمد صلی الله علیہ وسلم کی عبادت کرتا ہے سن رکھے آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہو گیا اور جو الله کی عبادت کرتا ہے وہ جان لے کہ الله تعالی شانہ کی ذات ھمیشہ زندگی والی ہے جسے موت نہیں۔"
سیدنا عمر رضی الله تعالی عنہ کے ہاتھ سے تلوار گر گئی۔۔۔
عمر رضی الله تعالی عنہ فرماتے ہیں:
پھر میں کوئی تنہائی کی جگہ تلاش کرنے لگا جہاں اکیلا بیٹھ کر روؤں۔۔۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی تدفین کر دی گئی۔۔۔
سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
"تم نے کیسے گوارا کر لیا کہ نبی علیہ السلام کے چہرہ انور پر مٹی ڈالو۔۔۔؟"
پھر کہنے لگیں:
"يا أبتاه، أجاب ربا دعاه، يا أبتاه، جنة الفردوس مأواه، يا أبتاه، الى جبريل ننعاه."
(ہائے میرے پیارے بابا جان، کہ اپنے رب کے بلاوے پر چل دیے، ہائے میرے پیارے بابا جان، کہ جنت الفردوس میں اپنے ٹھکانے کو پہنچ گئے، ہائے میرے پیارے بابا جان، کہ ہم جبریل کو ان کے آنے کی خبر دیتے ہیں۔)
اللھم صل علی محمد کما تحب وترضا۔
میں نے آج تک اس سے اچّھا پیغا م کبھی پوسٹ نہیں کیا۔
اسلۓ آپ سے گزارش کہ آپ اسے پورا سکون و اطمینان کے ساتھ پڑھۓ۔

Address

Bhawana Road Pansira
Faisalabad
37251

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Saturday 09:00 - 17:00
Sunday 09:00 - 17:00

Telephone

+923008173695

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Farzand dawakhana فرزنددواخانہ94 والے posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram