Tum Bin HUM Akaily

Tum Bin HUM Akaily ���like& follow���

یہ بہنوں کا ظرف ہے کہ اُنہوں نے آج تک غیرت کے نام پر بھائیوں کو قتل نہیں کیا 🥺💔واہ بلوچا  اے کیا کیتیاپنی دِھی دا لہو چا...
20/07/2025

یہ بہنوں کا ظرف ہے کہ اُنہوں نے آج تک غیرت کے نام پر بھائیوں کو قتل نہیں کیا 🥺💔
واہ بلوچا اے کیا کیتی
اپنی دِھی دا لہو چا پیتی

🔬 ڈاکٹر سمیرا موسیٰ: وہ جو ایٹم کو امن کا ذریعہ بنانا چاہتی تھیں، مگر خاموش کر دی گئیں!تحریر: ندیم ملک🌸 ایک خواب... جو س...
10/07/2025

🔬 ڈاکٹر سمیرا موسیٰ: وہ جو ایٹم کو امن کا ذریعہ بنانا چاہتی تھیں، مگر خاموش کر دی گئیں!

تحریر: ندیم ملک

🌸 ایک خواب... جو سائنس کی سرحدیں پار کر گیا!

3 مارچ 1917 کو مصر کے "زیفتا" نامی گاؤں میں ایک لڑکی نے آنکھ کھولی جس نے مستقبل کی سائنس کو لرزا کر رکھ دینا تھا۔ یہ تھیں ڈاکٹر سمیرا موسیٰ — عرب دنیا کی پہلی خاتون ایٹمی سائنسدان، جنہوں نے نہ صرف سائنس کی دنیا میں نام کمایا بلکہ خواتین کے لیے ایک نئی راہ ہموار کی۔

📘 علم کی دنیا میں پہلا قدم: "ریاضی کی کتاب میں غلطی پکڑنے والی بچی"
سمیرا موسیٰ کی ذہانت بچپن سے ہی ظاہر ہو چکی تھی۔ صرف سیکنڈری اسکول کے پہلے سال میں ہی انہوں نے ریاضی (الجبرہ) کی سرکاری کتاب میں موجود غلطیاں درست کیں، اور پھر اپنے والد کے خرچ پر وہ کتاب شائع کروا کر مفت تقسیم کی۔ (ماخذ: Egypt Independent, 2018)

🎓 مصر کی پہلی خاتون ایٹمی ماہر: سائنس کے دروازے پر پہلا دستک

سمیرا نے قاہرہ یونیورسٹی سے فزکس میں تعلیم حاصل کی اور فیکلٹی آف سائنس میں پہلی خاتون ٹیچنگ اسسٹنٹ بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ یہ اس دور کی بات ہے جب لڑکیوں کا اعلیٰ سائنسی تعلیم حاصل کرنا تقریباً ناممکن سمجھا جاتا تھا۔

🇬🇧 برطانیہ اور امریکہ کا علمی سفر: جہاں ایٹم کا راز کھلا

انہوں نے گیسز کی تھرمل کمیونیکیشن میں ماسٹرز کیا اور پھر برطانیہ کا رخ کیا، جہاں ایٹمی تابکاری (Atomic Radioactivity) اور ایکس رے کے اثرات پر کام کرتے ہوئے پی ایچ ڈی مکمل کی۔ حیرت انگیز بات یہ کہ اپنا تحقیقی مقالہ صرف 1 سال 5 ماہ میں مکمل کر لیا! (ماخذ: The Arab Weekly, 2019)

☢️ "ایٹم سب کے لیے، جنگ کے بغیر": انقلابی خیال، جو جان کا دشمن بن گیا!

اپنی تحقیق میں سمیرا موسیٰ ایک ایسی مساوات پر پہنچی تھیں جس کے ذریعے تانبے جیسی سستی دھات کو بھی فِشن ری ایکشن کے ذریعے توانائی میں بدلا جا سکتا تھا۔ ان کا خواب تھا:

"ایٹمی توانائی کو دوا اور ترقی کے لیے استعمال کیا جائے، نہ کہ تباہی کے لیے!"

وہ کہتی تھیں:
"ہم سب کے لیے ایٹم، نہ کہ جنگ کے لیے!"
(ماخذ: Middle East Monitor, 2020)

🕵️‍♀️ ایک سازش، ایک کار حادثہ، ایک خاموش موت

5 اگست 1952 کو امریکہ میں انہیں ایک لیبارٹری دورے کی دعوت دی گئی، جہاں وہ ایک "حادثے" میں جاں بحق ہو گئیں۔ لیکن تحقیق سے پتا چلا کہ یہ معمولی حادثہ نہیں تھا۔
یہ دراصل موساد (Mossad) کی ایک کا

Silent Message 📷
10/07/2025

Silent Message 📷

اٹلی میں سیلاب آیا۔پانی کا تیز ریلا آیا، لوگ محفوظ جگہوں پر چلے گئے، مگر ایک کتا بیچ میں رہ گیا۔وہ کتا بچ نہیں سکتا تھا۔...
28/06/2025

اٹلی میں سیلاب آیا۔
پانی کا تیز ریلا آیا، لوگ محفوظ جگہوں پر چلے گئے، مگر ایک کتا بیچ میں رہ گیا۔
وہ کتا بچ نہیں سکتا تھا۔
وہ کچھ بول نہیں سکتا تھا، بس بیچ پانی کے کھڑا تھا۔

پھر ایک ہیلی کاپٹر آیا۔
رسی نیچے پھینکی گئی، اور اس کتے کو بچا لیا گیا۔
کیونکہ ان کے نزدیک جان کی قدر ہے، چاہے وہ جانور کی ہی کیوں نہ ہو۔

یہ ایک عام سا واقعہ تھا، مگر مجھے کل کا سوات یاد آ گیا۔
وہاں پندرہ لوگ سیلابی ریلے میں پھنسے رہے۔
پانی چڑھتا گیا، لوگ مدد کے لیے پکارتے رہے۔
نہ کوئی ہیلی کاپٹر آیا، نہ کوئی رسہ پھینکنے والا آیا۔
نہ کوئی بچانے کے لیے دوڑا، نہ کوئی تیاری تھی۔
پانی سب کو بہا کر لے گیا۔

کوئی شور نہیں مچا، کوئی ہنگامہ نہیں ہوا۔
ویڈیو بن گئی، چند خبریں چل گئیں، بس۔

کتے کو بچانا خبر بنا۔
پندرہ انسانوں کا بہہ جانا خبر نہیں بنا۔

یہ کوئی لمبی بحث یا جذباتی تقریر نہیں، بس ایک سچائی ہے۔
ہم جان بچانے کو ترجیح نہیں دیتے، ہم سسٹم بنانے کی کوشش نہیں کرتے، ہم تیاری نہیں کرتے۔
جب حادثہ ہوتا ہے، تو صرف افسوس کرتے ہیں، بس۔

کتا انسان نہیں ہوتا، مگر کتے کو بچانا انسانیت ہے اور آج انسان بھی انسانیت کے انتظار میں رہ جاتے ہیں۔
یہ فرق صرف سوچنے کے لیے لکھ رہا ہوں۔
بس اتنا ہی۔

ایک خبر کے مطابق پی آئی اے کو خریدنے کی دوڑ میں ایک سکول سسٹم بھی شامل ہے۔ ایک تو سکول سسٹم کے پاس اتنی اضافی رقم کا ہون...
26/06/2025

ایک خبر کے مطابق پی آئی اے کو خریدنے کی دوڑ میں ایک سکول سسٹم بھی شامل ہے۔
ایک تو سکول سسٹم کے پاس اتنی اضافی رقم کا ہونا باعث حیرت ہے۔ پھر تعلیمی ادارہ چلانے والوں میں ائیر ٹرانسپورٹ کمپنی چلانے کی صلاحیت کا ہونا مزید حیران کن۔
اس سے یاد آیا کہ ہمارے ہاں جن پرائیویٹ سکولوں کے پاس اپنی ٹرانسپورٹ ہے وہ ٹیوشن فیس سے اتنا نہیں کماتے جتنا بسوں سے کماتے ہیں۔ یعنی بنیادی طور پر وہ ٹرانسپورٹر ہیں اور تعلیم دینا ان کی ایک ضمنی سہولت ہے۔
چھوٹے سکولوں کا ذکر تو جملہ معترضہ کے طور پر ہوا تھا، اصل موضوع بڑے سکول سسٹم ہیں۔ ان سکولوں میں بے تحاشا فیسیں لی جاتی ہیں اور بدلے میں بچوں کو تعلیم کم، تربیت زیادہ دی جاتی ہے۔ تربیت اس بات کی کہ وہ باقی معاشرے سے اپنے کو الگ اور اوپر کیسے رکھیں۔ ان میں پڑھنے والے بچے اگر کوئی عملی صلاحیت حاصل کرتے ہیں تو وہ ہے درست لہجے میں انگریزی بولنا۔ باقی میتھس، سائنس، تاریخ، جعرافیہ، مذہب، کسی بھی زبان کی تحریری صلاحیت وغیرہ پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی۔
یہ بچے اس تاثر کے ساتھ بڑے ہوتے ہیں کہ ان کا تعلق اپر کلاس سے ہے، اور اپر کلاس والوں کو محنت مشقت کی نہ تو ضرورت ہے اور نہ یہ کوئی اچھا کام ہے۔ یہ لوگ مقابلے کے امتحان، فوجی سروس، ڈاکٹر، انجنیئر، یا کسی سرکاری ملازمت کی کڑی مشقتوں میں پڑنے کے لیے نہ تو ذہنی طور پر تیار ہوتے ہیں اور نہ عموماً اس کے لیے درکار صلاحیت رکھتے ہیں۔ چھوٹے موٹے پروفیشن جیسے نرسنگ، پیرامیڈکس، کمپیوٹر اوپریٹر، ٹیکنیشنز جیسے کام کرنا تو ان کے لیے ناقابل تصور ہے۔ ان کا خاندانی کاروبار ہو تو اپنا کاروبار چلاتے ہیں اور نہیں تو کسی نہ کسی طرح یورپ امریکہ نکل جاتے ہیں۔ وہاں کام کرنے میں بے عزتی کا خطرہ جو نہیں ہوتا۔
ان میں سے جو پاکستان میں رہ جاتے ہیں وہ سیاست کرتے ہیں۔ ہماری بیشتر نئی سیاسی قیادت انہی لوگوں پر مشتمل ہے۔
پاکستانی مڈل کلاسئیے قرض لے لے کر بچوں کو ان سکولوں میں بھیجتے ہیں تاکہ ان کا سوشل سٹیٹس بڑھے۔

21/06/2025
21/06/2025

جب ایک بوتل خون کے لیے آپ کو سوشل میڈیا پر پوسٹ اور محتلف لوگوں سے رابطہ کرنا پڑے تو پھر شادی میں 500، 600 رشتے دار اور سالگرہ میں 100، 150 دوستوں کو بلانا بند کرو 💯

گرگٹ کو سانپ نے جبڑے میں قابو کیا اور نگلنے لگا. گرگٹ بالکل بے بس اور لاچار تھا لیکن اس نے ہمت نہ ہاری اور اپنے بچاؤ کی ...
19/06/2025

گرگٹ کو سانپ نے جبڑے میں قابو کیا اور نگلنے لگا. گرگٹ بالکل بے بس اور لاچار تھا لیکن اس نے ہمت نہ ہاری اور اپنے بچاؤ کی کوشش لگاتار جاری رکھی۔
اس نے سانپ کے منہ میں جا کر بھی سانپ کو کاٹنا ترک نہیں کیا بلکہ لگاتار کاٹتا گیا اور آخر کار اس کے جسم کو پھاڑ کر سر باہر نکال لیا. شاید گرگٹ باہر نکل کر اپنی جان نہ بچا پایا ہو لیکن مرتےدم تک کوشش جاری رکھ کر کم از کم اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو مار تو دیا.
گرگٹ نے ہمیں یہ پیغام دیا کہ دشمن کا چھوٹا بڑا ہونا معنی نہیں رکھتا بلکہ ہمارا حوصلہ اور لڑنے کا جذبہ اہمیت رکھتا ہے. مشکل یا مصیبت چاہے جتنی بڑی ہو انسان کو کوشش کرنی چاہیے. اگر مصیبت کو ٹال دیا تو بھی جیت اور اگر نہ ٹال سکے تو بھی جیت۔
زندگی کی جنگ خود لڑنی پڑتی ہے، لوگ تو بس مبارکباد دینے یا فاتحہ پڑھنے آتے ہیں۔.

*سینے کو ٹھنڈک پہنچانے والا نظارہ  پانچ چھ لگاتار حملے* نوٹ -ویڈیو سے لطف اندوز ہونے کے لئے اچھا سا ساؤنڈ سسٹم استعمال ک...
14/06/2025

*سینے کو ٹھنڈک پہنچانے والا نظارہ پانچ چھ لگاتار حملے* نوٹ -ویڈیو سے لطف اندوز ہونے کے لئے اچھا سا ساؤنڈ سسٹم استعمال کریں
*ترک میڈیا کے مطابق اب تک کی بڑی خبر یہ ہے کہ ایران نے* *اسرائیل کا ائیر ڈیفنس سسٹم تباہ کر دیا ہے*
ایرانی آرمی ترجمان:

ہمارے اگلے میزائل لانچ میں تقریباً 2,000 میزائل شامل ہوں گے، جو پچھلے لانچ سے کم از کم 20 گنا زیادہ ہوں گے۔

تل ابیب کی سڑکوں اور عمارتوں پر ایرانی میزائلوں سے نقصان، تازہ مناظر دیکھیے۔
14/06/2025

تل ابیب کی سڑکوں اور عمارتوں پر ایرانی میزائلوں سے نقصان، تازہ مناظر دیکھیے۔

Address

Gam Kotli

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Tum Bin HUM Akaily posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Tum Bin HUM Akaily:

Share