La Raib Medical Store People's Colony Gujranwala

La Raib Medical Store People's Colony Gujranwala Feel free at NEW LA RAIB

09/05/2025
24/04/2025

ایک ہی شخص ہوتا ہے کائنات کی مانند
راہِ عشق میں کوئی قافلہ نہیں ہوتا💙

22/03/2025

ایک عورت اپنے شوہر کے تنگ حالات کی بنا پر ایک خوشحال آدمی کے گھر گئی اور دروازہ کھٹکھٹایا۔ ایک خادم باہر آیا اور اس سے پوچھا:

"تم کیا چاہتی ہو؟"

عورت نے کہا: "میں تمہارے مالک سے ملنا چاہتی ہوں۔"

خادم نے پوچھا: "تم کون ہو؟"

عورت نے کہا: "اسے بتاؤ کہ میں اس کی بہن ہوں۔"

خادم جانتا تھا کہ اس کے مالک کی کوئی بہن نہیں ہے، تو وہ اندر گیا اور اپنے مالک سے کہا:

"دروازے پر ایک عورت ہے جو دعویٰ کرتی ہے کہ وہ آپ کی بہن ہے۔"

مالک نے کہا: "اسے اندر لے آؤ۔"

عورت اندر آئی، مالک نے اسے خوش دلی سے استقبال کیا اور پوچھا: "تم میرے کس بھائی کی بہن ہو؟ اللہ تم پر رحم کرے۔"

عورت نے کہا: "میں آدم کی بیٹی ہوں۔"

خوشحال آدمی نے اپنے دل میں سوچا: "یہ عورت واقعی بے یارو مددگار ہے، میں پہلا شخص ہوں گا جو اس کی مدد کرے گا۔"

عورت نے کہا: "اے میرے بھائی، شاید آپ جیسے لوگوں کو معلوم نہ ہو کہ غربت کا ذائقہ کتنا کڑوا ہوتا ہے۔ اسی غربت کی وجہ سے میں اپنے شوہر کے ساتھ طلاق کے دروازے پر کھڑی ہوں۔ کیا آپ کے پاس کچھ ہے جو آپ قیامت کے دن کے لیے دے سکیں؟ آپ کے پاس جو کچھ ہے وہ ختم ہو جائے گا، لیکن جو اللہ کے پاس ہے وہ باقی رہے گا۔"

خوشحال آدمی نے کہا: "دوبارہ کہو۔"

عورت نے کہا: "اے میرے بھائی، شاید آپ جیسے لوگوں کو معلوم نہ ہو کہ غربت کا ذائقہ کتنا کڑوا ہوتا ہے۔ اسی غربت کی وجہ سے میں اپنے شوہر کے ساتھ طلاق کے دروازے پر کھڑی ہوں۔ کیا آپ کے پاس کچھ ہے جو آپ قیامت کے دن کے لیے دے سکیں؟ آپ کے پاس جو کچھ ہے وہ ختم ہو جائے گا، لیکن جو اللہ کے پاس ہے وہ باقی رہے گا۔"

خوشحال آدمی نے کہا: "دوبارہ کہو۔"

عورت نے تیسری بار کہا، پھر خوشحال آدمی نے چوتھی بار کہا: "دوبارہ کہو۔"

عورت نے کہا: "مجھے نہیں لگتا کہ آپ نے مجھے سمجھا ہے، اور دوبارہ کہنا میرے لیے ذلت ہے۔ میں نے کبھی اپنے آپ کو اللہ کے سوا کسی اور کے سامنے ذلیل نہیں کیا۔"

خوشحال آدمی نے کہا: "اللہ کی قسم، مجھے تمہاری بات کی خوبصورتی پسند آئی۔ اگر تم ہزار بار بھی دہراتی تو میں ہر بار کے بدلے تمہیں ہزار درہم دیتا۔"

پھر اس نے اپنے خادموں سے کہا: "اسے دس اونٹ، دس اونٹنیاں، جتنی چاہے بھیڑیں، اور جتنا چاہے مال و دولت دے دو تاکہ ہم قیامت کے دن کے لیے کچھ کام کریں۔ ہمارے پاس جو کچھ ہے وہ ختم ہو جائے گا، لیکن جو اللہ کے پاس ہے وہ باقی رہے گا۔"
غریبوں کو مت بھولو، .

بچے کی پیدائش کے بعد ڈیلیوری روم سے نکلے ایک گھنٹہ ہوا تھا، ماں کو ابھی ابھی ہوش آیا تھا.بدن میں طاقت بالکل ختم ہو گئی ت...
22/07/2024

بچے کی پیدائش کے بعد ڈیلیوری روم سے نکلے ایک گھنٹہ ہوا تھا، ماں کو ابھی ابھی ہوش آیا تھا.
بدن میں طاقت بالکل ختم ہو گئی تھی....
کروٹ لینا تو دور کی بات ہلنے میں بھی بے پناہ دقت ہو رہی تھی.
اس نے بڑی مشکل سے داہنے ہاتھہ کو حرکت دی، کچھہ ٹٹولا، ہاتھہ کو کچھہ محسوس نہیں ہوا
پھر بائیں ہاتھہ کو حرکت دینے کی کوشش کی. کچھہ نہیں ہاتھہ لگا. بے چین ہوگئی.
خیال آیا کہیں نیچے لڑھک کے گر تو نہیں گیا! اوہ خدایا..............
ہمت کرکے بمشکل پلنگ کے نیچے دیکھا.

نیچے بھی نہیں......
گھبراہٹ ہونے لگی. ماتھے پر پسینے کی بوندیں نمایاں ہو گئیں..
دُور کھڑی نرس کو اشارے سے بلایا......ہونٹ ہلے پر کچھہ الفاظ نہیں نکل سکے....

نرس نے ماں کی گھبراہٹ محسوس کر لی. اس کی آنکھیں بھی نم ہوگئیں۔۔۔ آخر وہ بھی ماں تھی، ماں کی تڑپ کو کیسے نہ سمجھہ پاتی.

دوڑ کر انکیوبیٹر روم سے نوزائیدہ کو لاکر ماں کے ہاتھہ میں تھماتے ہوئے کہا
"میں سمجھہ سکتی ہوں بہن !
لو...... جی بھر کے دیکھہ لو۔"
ماں بولی....
"بہت شکریہ لیکن میں موبائل ڈھونڈ رہی تھی..🙃😐

22/07/2024

🌟 Monday Motivation 🌟

Self-care is an investment. As the week starts, prioritize your well-being. Whether it's a bath, a good book, a walk, or meditation, these acts of self-love are crucial for your mental, emotional, and physical health.

When you take care of yourself, you're better equipped for the week's challenges. Self-care fuels your productivity, creativity, and happiness. Make it a routine. You deserve it! 💖

10/07/2024

*اللہ معاف کرے*

*جاوید چوہدری*

*منگل 9 جولائی 2024*

کل رات میرے ایک دوست نے مجھے ویڈیو بھجوائی‘پہلی ویڈیو میں ایک کم زور‘ نحیف بزرگ دو پولیس اہلکاروں کے سامنے کھڑا تھا اور وہ بار بار پولیس والوں سے الجھ رہا تھا‘ اس کے ساتھ درمیانی عمر کی ایک خاتون تھی جب کہ سامنے پچاس اکاون سال کا ایک شخص کھڑا تھا اور وہ بار بار پولیس اہلکاروں کو کہہ رہا تھا آپ اسے گرفتار کیوں نہیں کرتے‘ آپ اس کا سامان کیوں نہیں نکالتے؟ بزرگ پولیس والوں سے تکرار کر رہا ہے اور خاتون کہہ رہی تھی آپ مجھے آرڈر دکھائیں‘ اے ایس آئی انھیں یقین دلا رہا تھا میرے پاس کورٹ آرڈر ہے‘ آپ اب گھر کے اس پورشن میں نہیں رہ سکتے‘ بزرگ پولیس کی بات ماننے کے لیے تیار نہیں تھا.
پولیس اہلکار انھیں سمجھارہے تھے بریگیڈیئر صاحب آپ ہمارے بزرگ ہیں‘ ہمارے محترم ہیں‘ آپ ہمارے ساتھ کوآپریٹ کریں‘ ہمارے پاس آرڈر ہے اور ہم نے ہر صورت اسے پورا کرنا ہے‘ یہ تکرار بڑھ جاتی ہے اور آخر میں اے ایس آئی کانسٹیبل کو کہتا ہے گاڑی منگواؤ اور ان تینوں کو اٹھا کر تھانے لے جاؤ اور ویڈیو ختم ہو جاتی ہے‘ دوسری ویڈیو میں پچاس اکاون برس کا شخص پولیس والوں کو کہتا ہے آپ ان لوگوں کو گرفتار کیوں نہیں کرتے؟ پولیس اہلکار جواب دیتا ہے‘ یہ بزرگ بھی ہیں اور بیمار بھی‘ ہم انھیں کیسے گرفتار کر سکتے ہیں؟ آپ اپنا سامان لے آئیں اور وہ شخص سیڑھیاں اتر کر نیچے چلا جاتا ہے۔
یہ بوڑھا اور بیمار شخص بریگیڈیئر امتیاز احمد عرف بریگیڈیئر بلا تھا‘ ایک زمانہ تھا پورے ملک میں بریگیڈیئر امتیاز کا طوطی بولتا تھا‘یہ حکومتیں بھی تبدیل کیا کرتا تھا اور جس کو دل چاہتا تھا اسے اٹھا کر ننگا کر دیتا تھا‘ اس نے کمیونسٹ لیڈر نذیر عباسی تک کو تشدد کر کے ہلاک کر دیا ‘ اس کی شروعات پاک فوج کی انجینئرنگ کور سے ہوئی‘ قدرت نے اسے مکار نیلی آنکھیں دی تھیں لہٰذا ساتھی اسے بلا اور باگڑ بلا کہتے تھے‘ یہ انجینئرنگ کور سے انٹیلی جنس میں آیا اور پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا‘ 1980 کی دہائی میں یہ انٹرنل سیکیورٹی کا سربراہ بن گیا اور میاں نواز شریف کے ساتھ جڑ گیا اور پھر ان کی آنکھوں کا تارا بن گیا‘ 1989 میں بے نظیر بھٹو کی حکومت تھی‘ بریگیڈیئر امتیاز نے حکومت گرانے کا منصوبہ بنایا‘یہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد لانے اور میاں نواز شریف کو وزیراعظم بنانے کی کوشش کر رہا تھا۔
اس نے راولپنڈی میں پیپلز پارٹی کے ایم این ایز توڑنے کی کوششیں شروع کر دیں‘ مسعود خان اس وقت آئی بی کے ڈی جی تھے‘ انھیں بھنک پڑ گئی اور انھوں نے بریگیڈیئر امتیاز اور میجر عامر کی پی پی کے دو ایم این ایز کے ساتھ آڈیوز اور ویڈیوز ریکارڈ کر لیں‘ وزیراعظم کے ہاتھ میں ثبوت آ گیا لہٰذا اس نے آرمی چیف اسلم بیگ کو بلا کر پوچھ لیا‘ اسلم بیگ اور اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل شمس الرحمن کلو (المعروف جنرل کلو)مکر گئے اور ملبہ جنرل امتیاز پر آ گرا‘ اس نے میجر عامر کو بھی ساتھ لپیٹ لیا جب کہ میجر عامر اس سازش میں شامل نہیں تھے‘ یہ اس وقت اسلام آباد کے سیکٹر کمانڈر تھے مگر ڈی جی نے انھیں اس معاملے سے الگ کر رکھا تھا‘ یہ سارا آپریشن بریگیڈیئر امتیاز ایڈیشنل ڈی جی انٹرنل ونگ کی حیثیت سے دیکھ رہا تھا‘ یہ آپریشن تاریخ میں مڈنائیٹ جیکال کے نام سے مشہور ہوا۔

بہرحال قصہ مختصر جنرل اسلم بیگ نے بریگیڈیئر امتیاز اور میجر عامر کا کورٹ ماشل کر کے انھیں ملازمت سے فارغ کر دیا‘ میاں نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے‘ انھوں نے بریگیڈیئر امتیاز کو برخاستگی کے باوجود پنجاب میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری لگا دیا‘ یہ 1990 میں الیکشن جیت کر پہلی بار وزیراعظم بنے تو انھوں نے بریگیڈیئر بلا کو ڈی جی آئی بی بھی لگا دیا اور یہاں سے بریگیڈیئر بلا کو ایک بار پھر عروج ملا‘ یہ 1993 تک ڈی جی آئی بی رہا‘ میں ان دنوں تازہ تازہ اسلام آباد آیا تھا‘ میں نے اپنی آنکھوں سے اس شخص کا کروفر اور جلال دیکھا ‘ بڑے بڑے نامی گرامی وزراء اس کے دفتر کے باہر بیٹھے رہتے تھے‘ اقتدار اور طاقت کی گنگا اس کی میز کے نیچے بہتی تھی اور یہ خود بھی اس میں غسل کرتا تھا اور اپنے دوست احباب کو بھی ڈبکیاں لگواتا تھا‘ بہرحال قصہ مزید مختصر 1994میں بے نظیر بھٹو دوبارہ آ گئیں اور بریگیڈیئر ایک بار پھر پھنس گیا‘ 2001 میں جنرل مشرف نے نیب بنایا‘ بریگیڈیئر بلا بھی اس کی زد میں آگیا۔

اس زمانے میں اسلام آباد میں اس کی 24 پراپرٹیز دریافت ہوئیں‘ زمینیں‘ زیورات‘ بینک اکاؤنٹس اور بے نامی جائیدادیں ان کے علاوہ تھیں‘ نیب نے عدالت میں کرپشن ثابت کر دی اور یوں اسے 8 سال قید ہو گئی‘ یہ 2008 میں اڈیالہ جیل سے رہا ہوااور 2010میں اسے ایک بار پھر چیئرمین او جی ڈی سی عدنان خواجہ کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا مگر یہ اس وقت تک کینسر کا مریض بن چکا تھا‘ اس کی حالت بھی ٹھیک نہیں تھی لہٰذا عدالت نے اسے رہا کر دیا اور یہ اس کے بعد گوشہ گم نامی میں چلا گیا‘ میں بھی اسے بھول گیا لیکن پھر اچانک اتوار کی رات اس کی ویڈیو سامنے آئی اور میں قسمت کے رنگ دیکھ کر دنگ رہ گیا۔

بریگیڈیئر امتیاز کی تازہ ترین کہانی یہ ہے‘ یہ اپنی جس اولاد کے لیے لوٹ کھسوٹ کرتا رہا‘ اس نے جن بچوں کے لیے کراچی کے ’’کلین اپ‘‘ آپریشن میں حرام کا مال اکٹھا کیا تھا‘ وہ اس کے بڑھاپے میں اس کی جان کے دشمن ہو گئے‘ بڑے بیٹے نے چپکے سے اس کی ساری پراپرٹی اونے پونے بیچی اور رقم لے کر باہر بھاگ گیا‘ یہ دوسرے بیٹے کے ساتھ رہنے پر مجبور ہو گیا‘ دوسرا بیٹا پہلے بیٹے سے زیادہ ظالم تھا‘ اس کی زیادتیاں اس کی ماں برداشت نہ کر سکی اور وہ بے چاری انتقال کر گئی‘ امتیاز بلا بیوی کی وفات کے بعد اکیلا ہو گیا‘ بیٹے نے اسے گھر میں قید کر دیا‘ یہ ڈیڑھ سال گھر میں قید رہا‘ بیٹی کو پتا چلا تو وہ اپنے بیٹے کے ساتھ باہر سے واپس آئی اور والد کو بھائی کی قید سے نجات دلائی۔

یہ گھر امتیاز بلا کا تھا لیکن اس نے اسے بیٹے کے نام کر دیا تھا اور یہ اس کی سب سے بڑی غلطی تھی چناں چہ معاملہ عدالت اور پولیس تک پہنچ گیا یہاں تک کہ بیٹا باپ کے خلاف عدالت کا حکم لے آیا‘ پولیس آئی اور اس نے بریگیڈیئر امتیاز اور اس کی بیٹی کو گھر خالی کرنے کا حکم دے دیا‘ بریگیڈیئر امتیاز پولیس کے ساتھ تکرار کر رہا تھا جب کہ بیٹا سامنے کھڑا ہو کر پولیس کو اسے گرفتار کرنے اور گھر سے نکالنے کا حکم دے رہا تھا اور گھر کے ملازم حیرت سے یہ تماشا دیکھ رہے تھے‘ بیٹی پولیس کو عدالت کا دوسرا آرڈر دکھا رہی تھی جس کے مطابق بریگیڈیئر امتیاز کو گھر سے نہیں نکالا جا سکتا تھا لیکن پولیس یہ آرڈر تسلیم نہیں کر رہی تھی‘ میں نے یہ مناظر دیکھے اور کانوں کو ہاتھ لگا کر اللہ سے معافی مانگتا رہا۔

بریگیڈیئر امتیازاپنے دور کا فرعون تھا‘ یہ اپنے زمانے میں ہر شریف شخص کو دفتر بلا کر ذلیل کرتا تھا‘ اس نے نہ جانے کتنے گھر اجاڑ دیے‘ کتنے لوگوں کے گھروں اور جائیدادوں پر قبضہ کرلیا‘ اس کے دور میں کراچی میں ’’آپریشن کلین اپ‘‘ شروع ہوا تھا‘ اس آپریشن کی آڑ میں بھی لاتعداد لوگوں کو غائب اور ٹارچر کیا گیا‘ ان میں درجنوں بے گناہ اور معصوم لوگ تھے‘ ان کا واحد جرم مہاجرہونا تھا‘اس زمانے میں ہر مہاجر کو الطاف حسین کا ساتھی سمجھا جاتا تھا‘کراچی کے آپریشن کے دوران ٹھیک ٹھاک کرپشن ہوئی‘ بریگیڈیئر امتیاز اور اس کے ساتھیوں نے دونوں ہاتھوں سے جی بھر کر لوٹا لیکن پھر اس ساری مارا ماری کا کیا نتیجہ نکلا؟ یہ خود 8 سال جیل میں پڑا رہا اور اس کے مال پر اس کے وہ بچے پلتے رہے جنھوں نے جیل کے بعد والد کو ’’اون‘‘کرنے سے انکار کر دیا‘ جنھوں نے اسے ڈیڑھ سال گھر میں قید رکھا اور آخر میں اس کی واحد چھت بھی اس سے چھیننے کی کوشش شروع کر دی۔

یہ جس بیٹے کے لیے ہر جائز اور ناجائز طریقے سے دولت جمع کرتا رہا وہ آخر میں اسے دھکے دے کر گھر سے نکالنے کے لیے پولیس لے آیا اور پولیس اس شخص کے ساتھ اس کے گھر میں کھڑے ہو کر بدتمیزی کرنے لگی جس کے ایک اشارے پر آئی جی تبدیل ہو جایا کرتے تھے‘ آخر پھر اس سارے کھیل کا کیا فائدہ ہوا؟ اس ساری مارا ماری کا کیا نتیجہ نکلا؟ جیل‘ ذلالت‘ بیماری اور اولاد کے ہاتھوں ذلت‘ کسی دانشور نے کیا خوب کہا تھا‘ آپ جو بوتے ہیں آپ کو وہ آخر میں کاٹنا بھی پڑتا ہے‘ میں اسے تھوڑا سا تبدیل کر کے کہتا ہوں‘ ہم انسان جو بوتے ہیں ہمیں اس کا ہزار گنا کاٹنا پڑتا ہے کیوں کہ ہر ایک بیج دس دس اسٹے پیدا کرتا ہے اور ہر اسٹے سے سیکڑوں بیج نکلتے ہیں۔

ہم اگر ایک بیج بو کر ایک بیج کاٹ لیں توشاید زیادہ تکلیف نہ ہو مگر برائی اور عبرت کے ہر بیج سے سیکڑوں اسٹے اور ہزاروں لاکھوں بیج پیدا ہوتے ہیں اور یہ بیج اور یہ اسٹے انسان کو سکون سے مرنے بھی نہیں دیتے‘ ہم انسانوں کو ہر وقت اللہ سے ڈرنا چاہیے اور ساتھ اس سے دعا کرنی چاہیے یا پروردگار آپ ہم سے سب کچھ لے لو لیکن ہمیں اولاد اچھی عنایت کر دو کیوں کہ یہی وہ اثاثہ ہے جو آخر تک انسان کے ساتھ چلتا ہے اگر اولاد نالائق اور ظالم نکل آئے تو پھر انسان روز مرتا اور روز دفن ہوتا ہے پھر زندگی جہنم سے بدتر ہو جاتی ہے‘ اللہ تعالیٰ بریگیڈیئر امتیاز کا سفر بھی آسان بنائے‘ انسان کے لیے بیٹے کو پولیس کے ساتھ کھڑا دیکھنا آسان کام نہیں ہوتا اورانسان کو یہ منظر بھی اس وقت دیکھنا پڑے جب بیٹا باپ کو گھر سے باہر پھینکنے کے لیے پولیس لے کر آیا ہو‘ اللہ سب کو معاف کرے‘ سب کو اپنی امان میں رکھے۔۔

04/07/2024

بواسیر۔۔۔
Hemorrhoids / Piles...
بڑی آنت کے آخری حصے یعنی مقعد (a**s) کے اندر خون کی چھوٹی چھوٹی نالیاں ہوتی ہیں۔ یہ نالیاں اردگرد کے پٹھوں اور خلیوں کو پاخانے کے دباؤ کی وجہ سے پہنچنے والے نقصان سے محفوظ رکھتی ہیں۔ ان نالیوں کو ریشوں نے گھیرا ہوتا ہے جو ڈھیلے پڑ جائیں تو نالیاں پھول جاتی ہیں اور ان کی اوپری جلد پتلی ہو جاتی ہے۔ سائز بڑھنے اور پھولنے کی وجہ سے انہیں بواسیر (piles) کہتے ہیں۔

بواسیر کی وجوہات...
Causes Of Hemorrhoids...
یہ مسئلہ مردوں اور خواتین دونوں میں پایا جاتا ہے تاہم مردوں میں اس کی شرح نسبتاً زیادہ ہے۔ مرد حضرات میں یہ مسئلہ 25 سے 40 سال کی عمر میں جبکہ خواتین میں بالعموم حمل کے دوران ظاہر ہوتا ہے۔ اس کی وجوہات یہ ہیں:

٭ موروثیت

٭ موٹاپا

٭ بہت زیادہ دیر کھڑے رہنا

٭ بھاری کام کرنا

٭ سگریٹ نوشی

٭ کیفین کے حامل مشروبات کا زیادہ استعمال

٭ پروسٹیٹ کےمسائل

٭ دائمی قبض یا کوئی ایسی بیماری جس سے بڑی آنت پر دباؤ پڑے

مرض کی علامات...
Signs and Symptoms...
بواسیر کے چار درجا ت ہوتے ہیں اور علامات کا انحصار بھی انہی درجوں پر ہوتا ہے۔ مرض کے آغاز میں پاخانے میں خون آتا ہے، موہکے باہر آتے ہیں مگر خود ہی اندر چلے جاتے ہیں اور اس جگہ خارش اور سوجن ہوتی ہے۔ آخری درجے میں یہ باہر ہی رہتے ہیں جس کے نتیجے میں غیر معمولی درد ہو سکتا ہے اور سرجری کی ضرورت پڑ جاتی ہے۔

تشخیص اور علاج.....
Diagnosis and Treatment....
اس کی تشخیص کے لیے سب سے پہلے مریض کی ہسٹری لی جاتی ہے۔ اس کے بعد پھر پروکٹوسکوپی (proctoscopy) کے ذریعے بڑے پیشاب کی نالی کا معائنہ کیا جاتا ہے۔

بعض مریض سرجری کے ڈر سے ڈاکٹر کے پاس ہی نہیں جاتے حالانکہ ہر بواسیر کا علاج آپریشن نہیں ہے۔ ابتدائی مرحلے میں 60 سے 70 فی صد افراد میں یہ ادویات، انجیکشن یا ربر بینڈ سے ہی ٹھیک ہو جاتی ہے۔ ربر بینڈ سے خون کا بہاؤ کم ہوتا ہے اور بواسیر سکڑ کر گر جاتی ہے۔ آخری درجے میں میں سرجری کی ضرورت پیش آتی ہے۔

بچاؤ کی تدابیر...
Precautions....
٭ متوازن غذا ء کھائیں جس میں پھل، سبزیاں، دالیں اور گوشت شامل ہوں۔

٭ آٹا چوکر سمیت استعمال کریں۔ اس کے علاوہ برآن بریڈ، براؤن چاول اور ایسے پھل اور سبزیاں کھائیں جن سے فائبر حاصل ہو سکے۔ مثلاً سیب، کیلا، گرما، کینو اور مسمی وغیرہ۔

٭ جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔

٭ بازار کے کھانے، چٹ پٹی اور مصالحہ دار اشیاء، میدے سے بنی چیزیں، پیزا اور برگر وغیرہ کم کھائیں۔

٭ دائمی قبض کا علاج کروائیں۔ اس سے بچاؤ کے لیے زیادہ پانی، سبزیوں اور سلاد کا استعمال کریں۔

٭ کھانے اور سونے کے درمیان ایک گھنٹے کا وقفہ لازماً رکھیں۔ کھانا کھا کر فوراً لیٹنے سے گریز کریں۔

٭ رفع حاجت کے بعد پانی استعمال کریں اور مقعد کو نم ٹشو سے صاف کر لیں تاکہ انفیکشن نہ ہو۔

٭ اگر درد ہو تو اسے کم کرنے کے لیے 15 منٹ نیم گرم پانی میں بیٹھیں۔

01/06/2024

ٹیبلیٹ 125 مائیکرو گرام ۔۔ Digioxin

ایک گرام میں ایک ہزار ملی گرام ہوتے ہیں ۔ ایک ملی گرام شکر کا ایک چھوٹا سے ٹکرے جیسا ہوتا ہے ۔

ایک ملی گرام کے اٹھویں حصے یعنی 125 مائیکرو گرام کو ایک ٹیبلیٹ میں پہنچانا ایک بہت بڑا چیلنج ہے وہ بھی اسطرح کہ ٹیبلیٹ کے ہر ذرے میں دوا Digioxin برابر پہنچ جائے ۔ چھوٹا سے چھوٹا ٹیبلیٹ بھی 200 ملی گرام سے کیا کم ہوگا ۔ یعنی ایک ٹیبلیٹ میں 0.6 فیصد (ایک فیصد سے بھی کم) دوا اور 99 فیصد سے زائد دوسرے اجزا . فرض کریں! آپ ایک ساتھ دس لاکھ ٹیبلیٹ بنارہے ہیں تو آپ کو 125 گرام دوا کا جز لینا ہوگا اور 199.8 کلو گرام (یعنی 5 من) دوسرے ضروری اجزا جو ٹیبلیٹ کی شکل میں اسے ڈھالنے کے ساتھ ساتھ دوا کو جسم میں مخصوص وقت میں آزاد کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں تاکہ وہ جذب ہوکر خون میں شامل ہوسکیں اور جتنی شیلف لائف لکھی گئی ہو اتنی شیلف لائف تک ٹیبلیٹ میں موجود دوا کا کوئ بھی اجزا خراب نہ ہوتا ہو ۔ نہ زہریلا کوئ مادہ ٹیبلیٹ بننے کے دوران شامل ہوتا ہو نا ہی کسی بھی جز میں موجود ہو اور نہ ہی طے کئے گئے درجہ حرارت اور نمی میں کوئ جز کسی قسم کے زہر میں تبدیل ہوتا ہو ۔

یہ دوا Digioxin دل کے مریضوں کو دی جاتی ہے بعض ادویات کیطرح اس میں معمولی سا اتار چڑھاؤ یعنی جز میں کمی بیشی انسان کے دل کو ایسے نقصان پہنچاتی ہے جیسے شاٹ سرکٹ کے بعد کسی اوزار کی حالت ہو ۔ ادویہ ساز احباب بہت خیال رکھیں اور دل کی آنکھوں سے یہ منظر دیکھیں ۔۔۔

ادویہ سازی میں اجزا کا تولنا ، ان کا ملانا ، ان کو ناپنا ، وغیرہ وغیرہ اتنا ہی اہم ہے جتنا دل کا بائ پاس آپریشن کرنا ۔ ادویہ سازی ایک اسان معاملہ ہرگز نہیں ۔

خیراندیش
عبید علی ۔ کراچی یکم جون 2024

Address

11-X 10 Main Markeet Opposite Meezan Bank People's Colony
Gujranwala
07890789

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when La Raib Medical Store People's Colony Gujranwala posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share