Share Problems and find happiness with Psychologist MahamButt

Share Problems and find happiness with Psychologist MahamButt Share problems and find Happiness always try their best for your good mental health. its solved you
(4)

03/07/2020

اپنے آپ کو اذیت پہنچانا
Self-harm
اپنے آپ کو اذیت پہنچانا کیا ہے؟
اپنے آپ کو اذیت پہنچاناوہ عمل ہے جب کو ئی جان بوجھ کر خود کو تکلیف پہنچا تا ہے یا نقصان پہنچاتا ہے۔ اس کے بہت سارے زرائع ہو سکتے ہیں:
زیادہ مقدار میں ادویات کے استعمال سے
اپنے آپ کو کاٹنے سے
اپنے آپ کو جلانے سے
سر کو پٹخنے سے
اپنے جسم کو سخت چیز سے ٹکرانے سے
اپنے آپ کو مارنے سے
کسی سخت چیز کو جسم میں گھونپنے سے
غلط چیز نگلنے سے
دوسرے لوگوں کو یہ محسوس ہو سکتا ہے کہ لوگ ٹھنڈے دل سے اور دانستہ طور پر شاید طبیعت کی قنوطیت کی وجہ سے ایسے قدم اٹھاتے ہیں۔ دراصل جو لوگ بھی اپنے آپ کواذیت پہنچاتے ہیں وہ سخت پریشانی، اذیت، افسردگی، رنجیدگی اور ناقابل برداشت اندرونی ہیجان کے زیر اثر ایسا کرتے ہیں۔ کچھ لوگ منصوبہ بنا کر کرتے ہیں، کچھ اچانک کر ڈالتے ہیں۔ کچھ لوگ ایک یا دو مرتبہ ہی اپنے آپ کو نقصان پہنچاتے ہیں، کچھ بار بار ایسا کرنے لگ جاتے ہیں، یوں یہ ایک خطرناک عادت بن جاتی ہے۔ ہم میں سے کچھ لوگ غیر واضح مگر خطرناک طریقے سے خود کو اذیت پہنچاتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ ہم ایسا رویہ اختیار کریں جو ظاہر کرے کہ ہمیں زندگی اور موت کی زیادہ پرواہ نہیں رہی مثلاّ ہم اندھا دھند غیر ذمہ دارانہ ادویات استعمال کر سکتے ہیں، غیر محفوظ طریقے سے جنسی فعل میں ملوث ہو سکتے ہیں یا بہت زیادہ شراب پی سکتے ہیں۔ کچھ لوگ بالکل کھانا کھاناچھوڑ دیتے ہیں۔
اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کے عمل کے لیے اور کون سے لفظ استعمال کیے جاتے ہیں؟
خود کو اذیت پہنچانے کے عمل کے لیے کچھ دوسرے الفاظ بھی استعمال ہوتے ہیں لیکن یہ مکمل طور پر درست نہیں، مثلاّ دانستہ خود کو اذیت پہنچانا۔ یہاں "دانستہ "کا لفظ زیادہ مددگار نہیں کیونکہ اس سے لگتا ہے کہ جیسے خود کو اذیت دینے کا عمل شاید تکلیف دہ احساسات کا براہ راست ردِ عمل ہو۔ خود کشی یا خود کشی جیسا عمل۔ یہ اصطلاح بھی غیر مناسب ہے کیونکہ خود کو اذیت پہنچانے والے بہت سے لوگ دراصل اپنی زندگی کا خاتمہ نہیں چاہتے۔
اپنے آپ کو کون اذیت پہنچاتا ہے؟
• کبھی نہ کبھی ہر دس میں سے ایک جوان شخص اپنے آپ کو اذیت پہنچاتا ہے۔ یہ کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے۔
• یہ فعل جوان مردوں کے مقابلے میں جوان عورتوں میں زیادہ ہے۔
• ہم جنس پرست لوگوں میں اپنے آپ کواذیت پہنچانے کا اندیشہ زیادہ ہو تا ہے۔
• بسا اوقات جوان لوگ گروہ کی صورت میں اپنے آپ کو اذیت پہنچاتے ہیں۔ اگر آپ کا دوست اپنے آپ کو اذیت پہنچاتا ہے تو اس بات کے امکانات بڑھ جاتے ہیں کہ آپ بھی اپنے آپ کو اذیت پہنچائیں۔
• کچھ گروہوں میں اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کا عمل زیادہ پایا جاتا ہے، مثلاّ یورپ میں "گوتھ "لوگوں میں اسکا رجحان زیادہ ہے۔
• وہ لوگ جو اپنے آپ کو اذیت پہنچاتے ہیں ان میں اس بات کا امکان زیادہ ہو تا ہے کہ بچپن میں ان کے ساتھ جسمانی، جذباتی یا جنسی تشدد ہوا ہو۔
تحقیق کے زریعے جو اعداد شمار سامنے آتے ہیں حقیقتاً اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کی شرح غالباً اس سے زیادہ ہے اور سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ معاشرے یا اسکول میں اپنے آپ کو اذیت پہنچانے والوں کی تعداد بہ نسبت اسپتال کے زیادہ ہے۔ اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کی کچھ اقسام جیسے کاٹنا غالباًچھپا ئی جاتی ہیں اس لئے شاید دوسرے لوگوں کی نظروں کے سامنے بھی کم آتی ہیں۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق چار ہزار اشخاص جو اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کی وجہ سے اسپتالوں میں لائے گئے تھے ان میں سے ۸۰ فیصد نے ادویات زیادہ مقدار میں استعمال کی ہو ئی تھیں اور تقریباّ ۱۵ فیصد نے اپنے آپ کو کاٹا ہوا تھا ۔ کمیونٹی میں شائد یہ اعدادوشمار اس کے برعکس ہیں یعنی زیادہ لوگ اپنے آپ کو کاٹتے ہیں اور کم لوگ ادویات کا زیادہ مقدار میں استعمال کرتے ہیں۔
لوگ اپنےآپ کو اذیت کیوں پہنچاتے ہیں۔
جذباتی تکالیف : خود کو اذیت پہنچانے کے عمل سے پہلے لوگ کچھ عرصے تک درپیش مشکلات کا خود مقابلہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مشکلات کی صورت مندرجہ ذیل ہو سکتی ہے۔
• جسمانی یا جنسی تشدد
• موڈ مستقل اداس (ڈپریس) رہنا
• اپنے آپ کو برا سمجھنا
• اپنے دوست، ازدواجی ساتھی، رشتے دار، گھرانہ یا خاندان کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو نا۔
:اگر آپ ایسا محسوس کرتے ہیں
• کہ لوگ آپ کی بات نہیں سنتے
• آپ مایوس ہیں
• آپ تنہائی محسوس کرتے ہیں
• آپ بے قابو ہو جاتے ہیں
• بے بسی محسوس کر تے ہیں، ایسا محسوس ہو تا ہے کہ آپ موجودہ حالات کو بدلنے کے لئے کچھ نہیں کر سکتے۔
• منشیات یا الکحل کا استعمال کرتے ہیں، ایسا محسوس ہو تا ہے کہ یہ چیزیں بھی آپ کی باقی زندگی کی طرح آپ کے بس سے باہر ہیں ۔
• آپ کسی دوسرے فرد کو بتانا چاہتے ہیں کہ آپ کتنے پریشان ہیں، ان سے بدلہ لینا چاہتے ہیں، یا ان کو سزا دینا چاہتے ہیں۔ عام طور سے ایسا نہیں ہوتا۔ زیادہ تر لوگ خاموشی سے برداشت کرتے ہیں اور تنہائی میں اپنے آپ کو اذیت پہنچاتے ہیں۔
آپ اپنے آپ کو نقصان پہنچانے کے بعد کیا محسوس کر تے ہیں۔
ہو سکتا ہے کہ خود کو اذیت دینے کا عمل آپ کو اپنے آپ کو قابو میں محسوس کرنے کا احساس دے اور اس طرح جذباتی تکلیف اور پریشانی کو کم کرے۔اگر آپ احساسَ ندامت کا شکار ہیں تو خود کو اذیت دینے کا عمل خود کو سزا دینے اور احساسَ ندامت کو کم کرنے کا ذریعہ بھی ہو سکتا ہے۔ بہر حال یہ جذباتی تکلیف سے نجات پانے کا آسان طریقہ بن جاتا ہے۔
کیا اپنے آپ کو اذیت پہنچانے والے نفسیاتی مریض ہو تے ہیں۔
اپنے آپ کواذیت پہنچانے والے زیادہ تر لوگ نفسیاتی مریض نہیں ہوتے لیکن کچھ لوگ ڈپریشن کے مریض ہو سکتے ہیں ، کچھ لوگوں میں بیماری کی حد تک شخصی کمزوریاں ہو سکتی ہیں اور کچھ کو منشیات یا الکحل کی عادت ہو سکتی ہے۔ بہر حال ان سب کو مدد کی ضرورت ہو تی ہے ۔ ان لوگوں کےاس عمل کو سنجیدگی سے لینا چائیے اور مدد کرنے کی کو شش کرنی چاہئیے۔
مدد حاصل کرنا۔
اپنے آپ کو نقصان پہنچانے والوں میں بہت سے لوگ مدد طلب نہیں کرتے۔ گو انکو معلوم ہوتا ہے کہ وہ بڑے مسئلے سے دوچار ہیں مگر وہ یہ محسوس کرتے ہیں کہ وہ کسی کو اس مسئلے کے بارے میں نہیں بتا سکتے ، اس لیے وہ اپنے دوستوں ، رشتہ داروں یا اس شعبے کے ماہرین سے رجوع نہیں کرتے۔ کچھ لوگ اس کو اہم مسئلہ تصور نہیں کرتے، وہ اس کو مسائل سے نپٹنے کا ایک زریعہ سمجھتے ہیں لیکن مسائل جوں کے توں رہتے ہیں۔ مزید یہ کہ خود کو اذیت پہنچا کر ہسپتال تک پہنچنے والوں میں سے صرف نصف تعداد اس شعبے کے ماہرین تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔ آپکا سائکاٹرسٹ سے رابطہ ہو نے کا امکان کم ہو جاتاہے اگر آپ جوان ہیں، آپ نے اپنے آپ کو کاٹا ہے، یا ادوویات زیادہ مقدار میں استعمال کی ہیں۔
خطرے کی علامات
وہ لوگ جن میں شدید طریقے سے اپنے آپ کواذیت پہنچانے کے امکانات زیادہ ہیں۔
• جو خطرناک یا شدید طریقہ اختیار کریں؛
• باقاعدگی سے اپنے آپ کو نقصان پہنچائیں؛
• سماجی طور پر تنہا ہوں؛
• جن کو کوئی ذہنی مرض لاحق ہو۔
ان لو گوں کا اس شعبہ کے ماہرین یا سائیکاٹرسٹ سے معائنہ کروانا ضروری ہے۔

کس طرح کی مدد دستیاب ہو سکتی ہے۔
غیر پیشہ ور (یعنی جو سائیکاٹرسٹ/سائیکا لو جسٹ نہ ہوں) لوگوں سے گفتگو کرنا۔
کچھ لوگوں کے لئے یہ مددگار ثابت ہو تا ہے کہ وہ اپنا تعارف کرائے بغیر کسی نا معلوم شخص سے اس بارے میں بات کر لیں کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ محض یہ احساس کہ کوئی دوسرا شخص آپ کے احساسات سے آگاہ ہےآپ کے احساسََ تنہائی کو کم کر سکتا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ مسائل کے کچھ ایسے حل سامنے آجائیں جو کہ آپ پہلے سوچنےمیں کامیاب نہیں ہوئے۔آپ اس قسم کی مدد انٹرنیٹ یا ٹیلی فون کے زریعے بھی حاصل کر سکتے ہیں۔رابطے کے لیے کچھ پتے اس کتابچے کےانگریزی ورژن کے آخر میں دیکھیں۔
سیلف ہیلپ (اپنی مدد آپ) گروپ
۔بعض مخصوص گروہ بھی تشکیل پاتے ہیں جن میں اپنے آپ کو اذیت پہنچانے والے باقاعدگی سے ایک دوسرے کے ساتھ ملتے ہیں اور ایک دوسرے کو جذباتی طور پر سہارا دیتے ہیں اور قابل عمل مشورے دیتے ہیں۔ اپنی پریشانیاں اور مسا ئل ایک گروپ کے ساتھ بانٹنے سے آپ اپنے آپ کو اکیلا محسوس نہیں کرتے، گروپ کے باقی افراد بھی ایسا ہی محسوس کرتے ہیں۔
باہمی تعلقات میں بہتری کے لیے مدد
اپنے آپ کواذیت اکثر اوقات قریبی رشتوں میں مسا ئل کی وجہ سے بھی پہنچائی جاتی ہے۔ اس صورت میں رشتوں (رشتے داریوں) میں مسا ئل حل کرنا ضروری ہے۔
ماہر ین سے بات کر یں
وہ لوگ جو مسا ئل سے فرار حاصل کرنے کے لیے اپنے آپ کو اذیت پہنچاتے ہیں، مندرجہ ذیل طریقوں سے بھی ان کی مدد کی جا سکتی ہے۔
• Problem Solving Therapy
• Cognitive Psychotherapy
• Psychodynamic Psychotherapy
• Cognitive Behavior Therapy
گھریلو (فیملی) افراد کے ساتھ ماہرین سے مشترکہ گفتگو
جہاں ممکن ہو گھریلو افراد کے ساتھ ماہرین سے مشترکہ گفتگو بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ اس سے گھریلو ماحول میں موجود تناؤ بھی کم ہو سکتا ہے۔
گروپ کی صورت میں علاج معالجہ
یہ اپنی مدد آّپ سے مختلف طریقہ ہے۔ اس میں مریضوں کا ایک گروہ (گروپ) کسی ماہر کی رہنمائی میں کام کرتے ہوئے ارکان کی مدد کرتا ہے تاکہ وہ دوسروں سے اپنے تعلقات بہتر بناسکیں۔

سب سے بہتر طریقہ کون سا ہے؟
اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ کون سا طریقہ دوسروں سے بہتر ہے، مگر جو ریسرچ موجود ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ پرابلم سولونگ تھراپی (ایسا طریقہ جس میں زندگی کے مسائل کو براہَ راست حل کرنے کی طرف توجہ ہو ) اور طریقوں سے زیادہ فائدہ مند ہو سکتی ہے۔
اگر میں مدد نہیں لوں گا ۔
• تقریباً ہر تین میں سے ایک شخص جو پہلی دفعہ اپنے آپ کو اذیت پہنچاتا ہے۔ ایک سال میں دوبارہ ایسا کرتا ہے۔
• تقریباً ہر سو میں سے تین اشخاص جو اپنے آپ کو اذیت پہنچاتے ہیں اگلے پندرہ سال میں خود کشی کر لیتے ہیں۔ یہ خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں پچاس گنا زیادہ ہے جو اپنے آپ کو اذیت نہیں پہنچاتے۔ عمر گزرنے کے ساتھ خود کشی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور مردوں میں اس کا احتمال زیادہ ہو تا ہے۔
• کاٹنے سے مستقل نشانات آسکتے ہیں، انگلیوں میں کمزوری ہو سکتی ہے۔ انگلیاں سن ہو سکتی ہیں یا انگلیاں کام کرنے سے معذور ہو سکتی ہیں۔
میں اپنی مدد کیسے کر سکتا ہوں؟
جب آپ کو اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کا خیال آئے
اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کے خیالات تھوڑی دیر میں چلے جاتے ہیں۔ اگر آپ اپنی پریشانی کو بغیراپنے آپ کو اذیت پہنچا ئے برداشت کر لیں تو وہ پریشانی اگلے چند گھنٹوں میں آسان ہو جائے گی۔
• آپ کسی سے بات کر سکتے ہیں
• اگر آپ اکیلے ہیں تو کسی دوست کو فون کر لیجئے
• اگر آپ ایسے شخص کے ساتھ ہیں جس کے ساتھ رہنے سے آپ کو برا محسوس ہو گا ، اس جگہ کو چھوڑ دیں
• باہر جا کر، گنگناکر، موسیقی سن کر، یا کو ئی بھی ایسا کام کر کے جو آپ کو پسند ہو
• اپنی توجہ دوسری طرف لگائیے اپنےآپ کو پرسکون کیجئے او ذہن میں کسی خوشگوار لمحے کا سوچیں
• اپنے جذبات کے اظہار کا کوئی دوسرا طریقہ ڈھونڈیں جیسے برف کے ٹکڑوں کو مٹھی میں دبانا،( آپ اس کو لال رنگ سے بھی بنا سکتے ہیں تاکہ یہ خون سے ملتے جلتے نظر آئیں اگر خون دیکھنا آپ کے لئے اہم ہے) اپنے جذبات کا اظہار اپنی جلد پر لال لکیریں ڈال کر بھی کر سکتے ہیں
• اپنے آپ کو بے ضرر درد پہنچائیں جیسے لال مرچیں کھا کر یا ٹھنڈے پانی سے نہاکر۔
• اپنے ذہن کی توجہ مثبت پہلو وں پر مرکوز کریں
• ایک ڈائری یا خط لکھئے یہ بتانے کے لئے کہ آپ کے ساتھ کیا ہو رہا ہے
• کسی اور کو اس بارے میں بتانے کی ضرورت نہیں۔
• کوئی ایسا کام کریں جو آپ کو اچھا لگے، مثلاً اپنی مالش کروانا۔

جب اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کے خیالات ختم ہو جا ئیں۔
جب اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کی طلب ختم ہو جائے اور آپ اپنے آپ کو محفوظ محسوس کریں اس وقت کے بارے میں سو چئے جب آپ نے اپنے آپ کو اذیت پہنچائی تھی اوراسوقت کیا عمل مدد گار ثابت ہو سکتا تھا:
• اپنے ذہن میں اس وقت کے متعلق سو چئے جب آخری دفعہ آپ نے چاہا تھا کہ آپ اپنےآپ کو اذیت نہ پہنچا ئیں پھر وہاں سے اپنی سو چیں آگے بڑھا ئیں۔
• آپ کہاں تھے ، آپ کے ساتھ کون تھا اور آپ کیا محسوس کر رہے تھے۔
• اس بارے میں غور کیجئے کہ آپ نے اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کے بارے میں کیوں سوچا تھا۔
• کیا اپنے آپ کو اذیت پہنچانے سے آپ کو تحفظ کا احساس یا قابو میں ہو نے کا احساس ہوا تھا؟ ان طریقوں کے متعلق سوچیں جو آپ کو اسی طرح کا احساس دیں لیکن اس میں اذیت رسانی شامل نہ ہو۔
• دوسرے لوگوں نے کس طرح کا رویہ اختیار کیا تھا۔
• آپ نے اپنے احساسات کی تسکین کے لئے کیا کیا تھا۔
کیا آپ کچھ اور کر سکتے ہیں۔
• ایک ٹیپ میں اپنے مثبت پہلو وں کو ریکارڈ کیجئے کہ آپ اپنے آپ کو کیوں نہیں اذیت پہنچانا چاہتے۔آپ یہ کام کسی قابل شخص کو بھی دے سکتے ہیں، جب آپ پریشانی محسوس کریں ۔ آپ ٹیپ کو چلا کر اپنے آپ کو یا د دہانی کرواسکتے ہیں کہ آپ کے اندر کیا کیا خوبیاں ہیں اور آپ کتنے اہم ہیں۔
• ایک ہنگامی صورت حال کا منصوبہ بنائے تاکہ آپ خود کو اذیت پنہچانے کے بجائے کسی سے بات کر سکیں ، کسی سے جلدی رابطہ کر نے سے خود کو اذیت پہنچانے کی خواہش پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ بات چیت کے دوران آپ کی خود کو اذیت پہنچانے کی خواہش ختم ہوتی چلی جا ئے گی۔
اگر آپ اپنے آپ کو اذیت پہنچانا نہیں روک سکتے تو کیا کریں؟
اگر آپ نے فیصلہ کر لیا ہے کہ آپ خود کو اذیت پہنچانا نہیں روکنا چاہتے پھر بھی آپ اپنے جسم کو نقصان پہنچانا کم کر سکتے ہیں(مثال کے طور پر صاف بلیڈ: استعمال کر کے(

اس بارے میں مستقل سوچتے رہئیے کہ وہ کیا چیزیں ہیں جو آپ کو اپنے آپ کو

اذیت پہنچانے پر مجبور کر تی ہیں۔

وقتاً فوقتاً اپنے آپ کو اذیت پہنچانا نہ روکنے کے فیصلے پر نظر ثانی کیجئے۔

اپنے آپ کو اذیت پہنچانا جسمانی اور نفسیاتی طور پر بہت ضرر رساں ہو تا ہے۔ آخر کار اس کو ختم کر نے میں آپ ہی کا فائدہ ہے۔

یہ کچھ سوالات ہیں جو اپنے آپ سے پوچھ کر آپ یہ دیکھ سکتے ہیں کہ کیا آپ رکنے پر تیار ہیں۔ اگر آپ ایمانداری سے آدھے یا اس سے زیادہ سوالات کا جواب ہاں میں دیتے ہیں تو اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کو ختم کر نے کی کوشش کیوں نہیں کرتے؟

کیا کم از کم دو لوگ ایسے ہیں جو میری مدد کر نے کو تیار ہیں؟
کیا میرے کچھ دوستوں کو میرے اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کے بارے میں علم ہے

جن سے میں پریشانی کی صورت میں رابطہ کر سکوں؟

کیا مجھے دو ایسے محفوظ متبادل طریقہ کار کا علم ہے جو میرے ان جذبات میں

کمی کریں جو مجھے اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کی طرف لیکر جا تے ہیں؟

کیا میں اپنے آپ کو بھروسہ کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ میں اپنے آپ کو خود کو

اذیت پہنچانے سے روکنا چاہتا ہوں؟

کیا میں اپنے آپ کو یہ بتا سکتا ہوں کہ میں مایوسی، پریشانی اور خوف کے جذبات

کو ضرور برداشت کروں گا؟

اگر ضرورت ہو تو کیا مشکل وقت میں میری مدد کرنے کے لئے کو ئی ماہر

نفسیات مو جود ہے؟
اگر میں اپنے آپ کو اذیت پہنچاؤں اور مجھے علاج کی ضرورت ہو۔

یہ آپکا حق ہے کہ ڈاکٹر اور نرسیں عزت کے ساتھ آپ کا علاج شعبہ ہنگامی امداد میں کریں۔ بہت سارے ہسپتالوں کے شعبہ ہنگامی امداد میں ماہر نفسیات کی سہولت مو جود ہے جو کہ آپ سے آپ کی پریشانی کے متعلق بات کر سکتے ہیں اور آپ کو یہ بتا سکتے ہیں کہ آپ کی مدد اور کن طریقوں سے کی جا سکتی ہے۔وہ آپ کی تمام ضروریات کا جائزہ لے سکتے ہیں اور ان کو باقاعدہ رپورٹ کی صورت میں لکھیں گے۔ آپ بھی اس تمام عمل میں حصہ لے سکتے ہیں اور اپنی رائے کا اظہار کر سکتے ہیں جس کو رپورٹ میں شامل کیا جائے گا۔ ہو سکتا ہے کہ ماہرین آپ کے ساتھ مل کر کوئی سوالنامہ پر کریں تا کہ آپ کی حالت کی شدت کا صحیح اندازہ ہو سکے۔
اگر مجھے معلوم ہو کہ کوئی شخص خود کو نقصان پہنچاتا رہتا ہے تو میں کیا کر سکتا ہوں؟

کسی ایسے شخص کے قریب رہنا جو اپنے آپ کو اذیت پہنچاتا ہو بہت پریشان کن ہوتا ہے لیکن کچھ چیزیں پھر بھی کی جا سکتی ہیں۔سب سے اہم بات ہےان کو بغیر کسی تنقید کے سننا ۔ اگر آپ خود اس شخص کے اس رویے سے ناراض یا دلبرداشتہ ہیں تو پھ اس کے لیے کچھ کرنا آپ کے لیے مشکل ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت میں آپ اپنی جذباتی حالت سے زیادہ مریض کی حالت پہ توجہ دیں گو یہ آسان نہ ہو گا۔
کیا کرنا چاہیے

جب وہ خود کو اذیت پہنچانا چاہیں تو ان سے بات کریں۔ ان کے احساسات کو

سمجھنے کی کوشش کریں اور پھر آہستہ آ ہستہ گفتگو کا موضوع بدل دیں۔

خود کو اذیت پہنچانے کے عمل کو پراسرار بنانے کے بجائے اس عمل کے بارے

میں مزید معلومات حاصل کرنے میں انکی مدد کریں۔ اس کے لیے انٹر نیٹ یا لائبریری سے بھی رجوع کیا جا سکتا ہے۔

مدد حاصل کرنے کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں۔ اگر ضرورت ہو تو آپ

خود ان کے ساتھ کسی سے مشورہ کے لیے جائیں۔

آپ ان کی مدد اس طرح سے بھی کر سکتے ہیں کہ ان کو یہ سوچنے میں مدد دیں

کہ وہ اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کے عمل کو ایک شرمناک راز نہ سمجھیں بلکہ ایک مسئلہ سمجھیں جس کا حل تلاش کیا جانا ضروری ہے۔
کیا نہیں کرنا چاہیے

ان کا معالج بننے کی کوشش نہ کریں، اس مسئلے کا علاج کافی پیچیدہ ہوتا ہے اور

آپ کے اوپر ان کے دوست ، ساتھی یا رشتہ دار ہو نے کی حیثیت سے پہلے ہی بہت ذمہ داریاں ہیں۔

ان سے راتوں رات اس عمل کو چھوڑنے کی امید نہ رکھیں۔ ا ن کا اپنے رویے کو

بدلناایک مشکل کام ہے اور اس میں وقت لگتا ہے۔

ان سے تلخی، غصے یا ناراضگی سے پیش نہ آّئیں۔ اس سے ان کی حالت مزید

خراب ہو سکتی ہے۔ آپ ان پر ایمانداری سے یہ واضح کردیں کہ ان کے رویے سے آپ پہ کیا اثر ہوتا ہے، لیکن اس کا اظہار آپ نرمی سے کریں اور اس انداز سے کریں جس سے ان کو پتہ چلے کہ آپ کو ان کی کتنی فکر ہے۔

اگر وہ خود کو نقصان پہنچانے کی کوشش کریں تو ان کو روکنے کے لیے ان سے

جسمانی زور آزمائی نہ کریں۔ بہتر ہو گا کہ آپ وہاں سے ہٹ جائیں اور ان سے کہیں کہ وہ خود کو نقصان پہنچانے کے بجائے آ کے آپ سے بات کریں۔

ان سے آئندہ خود کو اذیت نہ پہنچانے کا وعدہ نہ لیں اوراپنے ان کی مدد کرنے کے عمل کو ان کے خود کو اذیت نہ پہنچانے سے مشروط نہ کریں۔

آپ خود کو ان کے کسی عمل کا ذمہ دار نہ ٹھہرائیں اور یہ بھی نہ سمجھیں کہ ان کو

تبدیل کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔ بہتر ہو گا کہ آپ اپنی معمول کی زندگی جاری رکھیں ۔ اپنے کسی قریبی شخص سے اس معاملے پہ بات کرتے رہیں تا کہ آپ کو سہارا ملتا رہے۔

13/02/2020

:
ہر انسان مختلف قسم کی ﺫہنی پیچیدگیوں, ﺫہنی دبائو, ﮈپریشن,ٹینشن, تفکرات وغیرہ میں گھرا ہوا ہے, جس کی وجہ سے دماغی و جسمانی صحت پر کافی زیادہ منفی اثرات پڑتے ہے اور انسان کی ﺫہنی و جسمانی کارکردگی بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے.
کاپنگ اسلکز لوگوں کو ان پرتکلیف اور باعث بوجھ حالتوں سے نپٹنے میں مدد دیتے ہیں اور اچھی دماغی صحت کے لیے بھی بہت ضروری ہے. کاپنگ سکلز کی مدد سے انسان ﺫہنی دبائو سے بچ سکتا ہےز ایک کامیاب اور خوشگوار زندگی گزار سکتا ہے.
کاپنگ اسلکز کی فہرست یہ ہے:
1. Exercise (running, walking, etc.) ورزشیں کرنا
2. Put on fake tattoos. ٹیبوز
3. Write (poetry, stories, شاعری کہانیاں اور رسالہ لکھنا journal).
4. Scribble/doodle on paper.کاغذ پہ آڑھی ترچھی لائنیں لگاؤ
5. Be with other people.لوگوں کے ساتھ رہو
6. Watch a favorite TV show ٹی وی پہ اپنا پسندیدہ پروگرام دیکھو.
7. Post on web boards, and answer others' posts. انٹر نیٹ/ویب بورڈ پہ کچھ لکھو اور دوسروں کی باتوں / پوسٹس کا جواب دو
8. Go see a movie.کوئی فلم دیکھنے جائیں
9. Do a wordsearch or crossword .الفاظ تلاش کریں/پہلیاں تلاش کریں
10. Do schoolwork.سکول کا کام کریں
11. Play a musical instrument.کوئی میوزیکل آلہ بجائیں/بانسری گٹار وغیرہ
12. Paint your nails, do your make-up or hair اپنے ناخنوں پہ نیل پالش لگائیں/میک اپ کریں/ یا بال بنائیں.
13. Sing. گائیں/گانا گائیں
14. Study the sky. آسمان کو پڑھیں/ آسمان کو مطالعی
15. Punch a punching bag. پنچنگ بیگ پہ مکے ماریں/پنچنگ کریں
16. Cover yourself with Band-Aids where you want to cut.
17. Let yourself cry.خود کو رونے دیں
18. Take a nap (only if you are tired).جھپکی لیں/ ہلکی نیند لیں،،اگر تھکے ہوئے ہیں تو،،
19. Take a hot shower or relaxing bath. گرم شاور لیں/گرم پانی سے نہائیں،آرام دہ طریقے سے نہائیں
20. Play with a pet.اپنے پالتو جانور سے کھیلیں
21. Go shopping.شاپنگ کرنے جائیں
22. Clean something.کچھ صاف کریں/صفائی کریں
23. Knit or sew.کسی چیز کو سیئیں یا بنیں
24. Read a good book.ایک اچھی کتاب پڑھیں
25. Listen to music.میوزک/موسیقی سنیں/ سنیں
26. Try some aromatherapy (candle, lotion, room spray).
27. Meditate.غوروفکر کریں
28. Go somewhere very public.
29. Bake cookies.کوکیز بنائیں
30. Alphabetize your CDs/DVDs/books.اپنی سی ڈیز، ڈی وی ڈیز اور کتب کو ترتیب وار رکھیں
31. Paint or draw.کسی چیز کو رنگ کریں/یا کسی کوئی چیز بنائیں
32. Rip paper into itty-bitty pieces کسی صفحے کے پچاس ساٹھ ٹکڑے کر دیں
33. Shoot hoops, kick a ball.کسی لکڑی کے تختے پہ نشانے لگائیں/کسی گیند کو کک لگائیں
34. Write a letter or send an email.کوئی خط لکھیں یا۔ای میل سینڈ کریں
35. Plan your dream room (colors/furniture).اپنے خوابوں کے گھر کے متعلق منصوبہ بندی کریں/ اس میں رنگ اور فرنیچر کے متعلق
36. Hug a pillow or stuffed animal۔ تکیے کو یا کسی بھرے جسم والے جانور کو گلے لگائیں
37. Hyperfocus on something like a rock, hand, etc.کسی چٹان،یا ہاتھ پہ ارتکاز سے توجہ دیں
38. Dance. ناچیں
39. Make hot chocolate, milkshake or smoothie.گرم چاکلیٹ بنائیں/کافی یا ملک شیک یا کچھ اور
40. Play with modeling clay or Play-Dough.چکنی مٹی سے کچھ بنائیں/آٹا گوندھیں
41. Build a pillow fort. تکیے کو ایک قلعہ کی طرح بنائیں
42. Go for a nice, long drive ایک اچھے لمبے سفر کیلئے جائیں.
43. Complete something you've been putting off.کسی ایسی چیز کو پورا کریں جو ادھوری چھوڑی ہوئی ہے
44. Draw on yourself with a marker.اپنے آپ کو ایک مارکر سے بنائیں/ خود ک خاکہ بنانے کی کوشش کریں
45. Take up a new hobby.کوئی نیا شوق اپنائیں
46. Look up recipes, cook a meal.کوئی کھانا بنانے کی ترکیب دیکھ کے کھانا بنائیں
47. Look at pretty things, like flowers or art.کسی خوبصورت اشیاء کی جانب دیکھیں جیسا کہ پھول یا پینٹگ
48. Create or build something.کوئی چیز بنائیں
49. Pray.دعا کریں
50. Make a list of blessings in your life.اپنی زندگی میں رحمتوں کی لسٹ بنائیں
51. Read the Quran.قرآن پاک پڑھیں
52. Go to a friend's house.اپنے دوست کے گھر جائیں
53. Jump on a trampoline. فوم کے بھاری گدے پہ چھلانگ لگائیں
54. Watch an old, happy movie.پرانی مزاحیہ فلم دیکھیں
55. Contact a hotline/ your therapist.اپنے معالج سے رابطہ کریں
56. Talk to someone close to you.کسی ایسے انسان سے بات کریں جو آپ کے نزدیک ہو/بھروسے لایک
57. Ride a bicycle.سائکل چلائیں
58. Feed the ducks, birds, or squirrels.بطخوں، پرندوں اور گلہریوں کو خوراک دیں
59. Color with Crayons.نرم رنگدار پینسل سے کچھ لکھیں
60. Memorize a poem, play, or song.کوئی نظم یاد کریں یا کوئی گانا سنیں
61. Stretch.پھیلائیں
62. Search for ridiculous things on the internet.انٹر نیٹ پہ مزاحیہ چیزیں تلاشیں
63. “Shop” on-line (without buying any-thing).آن لائن کوئی چیز خریدیں،،کوئی چیز خریدے بغیر پراسس کریں،،
64. Color-coordinate your wardrobe.اپنی الماری کو کلر کریں/ملتا جلتا
65. Watch fish.مچھلیاں دیکھیں
66. Make a CD/playlist of your favorite songs.اپنی پسند کے گانوں کی ایک سی ڈی بنائیں
67. Play the “15 minute game.” (Avoid something for 15 minutes, when time is up start again.) پندرہ منٹس کیلئے ایک کھیل کھیلیں،، پندرہ منٹس کیلئے ہر چیزکو چھوڑیں، جب پندرہ منٹس ہو جائیں پھر شروع کر دیں
68. Plan your wedding/prom/other event.اپنی شادی کا پروگرام/!؛کوئی اور پروگرام ترتیب دیں
69. Plant some seeds.کچھ بیج بوئیں
70. Hunt for your perfect home or car on-line.اپنے گھر کیلئے شکار کریں یا آن لائن کار
71. Try to make as many words out of your full name as possible .اپنے نام کے حروف سے جتنے لفظ بنا سکتے ہیں بنائیں
72. Sort through your photographs.اپنی بہترین تصاویر سے اچھی علیحدہ کیجیے
73. Play with a balloon.غباروں سے کھیلیں
74. Give yourself a facial.اپنا فیشل کریں
75. Find yourself some toys and play.اپنے کچھ کھلونے ڈھونڈیں اور کھیلیں
76. Start collecting something.کوئی چیز جمع کرنا شروع کریں
77. Play video/computer games. کمپوٹر پہ ویڈیو گیم کھیلیں
78. Clean up trash at your local park. اپنے نزدیکی پارک سے کچرا صاف کریں
79. Perform a random act of kindness for someone.کسی سے رحمدلی سے پیش آئیں
80. Text or call an old friend. اپنے پرانے دوست کو میسج یا کال کریں
81. Write yourself an "I love you be-cause…" letter.خود کو آئی لو یو بولیں کیونکہ ،/وجہ لکھیں
82. Look up new words and use them.نئے نئے الفاظ تلاش کریں اور ان کا استعمال کریں
83. Rearrange furniture.گھر میں پڑے ہوئے فرنیچر کو دوبارہ ترتیب سے رکھیں
84. Write a letter to someone that you may never send.کسی ایسے انسان کو خط لکھیں جس کو کبھی نہیں لکھا
85. Smile at least five people.کم از کم پانچ لوگوں کو دیکھ کہ مسکرائیے
86. Play with little kids.چھوٹے بچوں کے ساتھ کھیلیں
87. Go for a walk (with or without a friend).سیر کو جائیں اکیلے یا کسی دوست کے ساتھ
88. Put a puzzle together.پزل،،گیم،، کو اکٹھا رکھیں
89. Clean your room /closet.اپنے کمرےکو صاف مریں/ٹھنڈا سا
90. Try to do handstands, cartwheels, or backbends.
91. Yoga.یوگا ورزش کریں
92. Teach your pet a new trick.اپنے پالتو جانور کو کچھ نئی چیز سکھائیں
93. Learn a new language.کوئی نئی زبان سیکھیں
94. Move EVERYTHING in your room to a new spot.اپنے کمرےکی ہر چیز کس اور جگہ لے جائیں
95. Get together with friends and play Frisbee, soccer or basketball.اپنے فرینڈز کے ساتھ ملیں فرزوی، فٹبال یا باسکٹ بل کھیلیں
96. Hug a friend or family member. کسی دوست کو یا گھر کے فرد کو گلے لگائیں
97. Search on-line for new songs/artists.کسی نئے گانے یا فنکار کو تلاش کریں
98. Make a list of goals for the week/month/year/5 years.اپنے ہفتے، مہینے، سال اور پانچ سال کے مقاصد کی ایک لسٹ بنائیں
99. Face paint.اپنے چہرے کو پینٹ کریں/رنگ کریں
100.Be thankful to Almighty ALLAH for each and everything....

Regards,
Clinical Psychologist
Copied

04/01/2020
03/12/2019

کچھ لوگ چہروں سے اتنے پریشان نظر آتے ہیں ۔۔۔ دیکھ کر دکھ اور افسوس ہوتا ہے اور ترس آتا ہے ۔۔۔ نا جانے کن تکلیفات سے گزر رہے ہونگے ۔۔۔ نا جانے کیا مسائل ہونگے جن سے وہ دوچار ہیں ۔۔۔

ایسے لوگوں سے واسطہ پڑے تو ان کے ساتھ خصوصی طور پر اچھے سے پیش آیا کریں ۔۔۔ مسکرا دیا کریں ۔۔۔ نرم لہجے میں بات کریں ۔۔۔ انکو ہنسا دیا کریں ۔۔۔

اور اس سے بھی بڑھ کر ۔۔۔ ' بھائی کوئی پریشانی ہو ۔۔۔ کوئی ضرورت ہو ۔۔۔ کوئی مسئلہ ہو تو ضرور یاد کرنا مجھے ' ۔۔۔ یہ پوچھ لیا کریں ۔۔۔ بھلے سے آپ کے پاس کسی قسم کی طاقت نہ ہو ۔۔۔ لیکن آپ کا یہ پوچھ لینا ہی بہت مددگار ثابت ہوسکتا ہے ان لوگوں کے لئے ۔۔۔

جو کوئی دنیا میں اپنے مسلمان بھائی کی تکلیف دور کرے گا ۔۔۔ قیامت کے دن اللہ اسکی تکلیف دور کرینگے ۔۔۔

اللہ ہم سب کے لئے آسانیاں فرمائیں ۔۔۔

ڈسلیکسیا (Dyslexia)  پڑھنے لکھنے میں دقت پیش آنا..آسانی سے پڑھنے اور لکھنے کے قابل ہونے کی وجہ سے ہمیں بات آسانی سے سم...
30/11/2019

ڈسلیکسیا (Dyslexia) پڑھنے لکھنے میں دقت پیش آنا..

آسانی سے پڑھنے اور لکھنے کے قابل ہونے کی وجہ سے ہمیں بات آسانی سے سمجھ آجاتی ہے۔ لیکن ذرا تصور کریں کہ جن لوگوں کو حروف اپنی آنکھوں کے سامنے گھومتے نظر آتے ہیں یا وہ حرف ’ب‘ اور ’پ‘ کے درمیان فرق نہیں دیکھ پاتے ، انہیں کیسا محسوس ہوتا ہوگا۔
یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو دنیا کی 5٪ سے 10٪فیصد آبادی کو متاثر کرتا ہے ، جس کی وجہ سے ہر روز ان کی زندگی مشکل ہوتی چلی جاتی ہے۔

اگر آپ کے بچے کو سیکھنے کے عمل میں مشکل پیش آتی ہے یا وہ پڑھنے لکھنے میں کم صلاحیت کا حامل ہے یااس کی اسکول میں کارکردگی بہتر نہیں ہے تو اس کی وجہ ڈسلیکسیا (Dyslexia)بھی ہوسکتی ہے۔ یہ کوئی ذہنی بیماری یا معذوری نہیں ہے بلکہ اس کے شکار افراد کو سیکھنےکے عمل میں دشواری محسوس ہوتی ہے، تاہم انہیں کند ذہن یا نکما نہیں کہا جاسکتا۔

دراصل ہم بچے کی ذہنی استطاعت کے مطابق اس کے سیکھنے کی صلاحیت کا اندازہ نہیں لگا پاتے اور اپنی ذہنی صلاحیتوں کے مطابق اسے پڑھانے لکھانے کی کوشش کرتے ہیں جس میں ہمیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتاہے اور ہم سارا الزام بچے پر دھر دیتے ہیں ۔ لازمی امر ہے کہ اگر چھ سال کے دس بچوں کو لکھنا پڑھنا سکھایا جائے تو سب بچے ایک جیسی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کریں گے، لیکن یہ بات بھی یاد رکھیں کہ آخری دسواں بچہ بھی لکھنا پڑھنا سیکھ ہی جائے گا چاہے اس میں زیادہ وقت لگے ، بس صبر واستقامت کی ضرورت ہوتی ہے۔ بچے کو ڈانٹنے یا سزا دینے کے بجائے اس کی وجہ کو تلاش کرنا چاہئے ۔

ڈسلیکسیا کی علامات ہر فرد میں مختلف ہوسکتی ہیں۔ کچھ بچے ہجے کرنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں تو کچھ لکھنے میں جدوجہد کررہے ہوتے ہیں، کچھ بچے اس کشمکش میں لکھنا جلدی سیکھ نہیں پاتے کہ دائیں ہاتھ سے لکھنا ہے یا بائیں ہاتھ سے۔ بعض لوگوںسےعمر بھر املا اور گرامر کی غلطیاں سرزد ہوتی رہتی ہیں۔ بچوں کواس مشکل سے نکالنے کیلئے والدین کا کردار بہت اہم ہو جاتاہے۔
والدین کو اپنے بچے پر ابتدا ہی سے نظر رکھنی چاہئے کہ اس کے لکھنے پڑھنے کی کیفیت، اس کے منہ سے نکلنے والے عام بول چال کے الفاظ، ڈرائنگ کرنے، لفظ جوڑنے اور توڑنے اور حروف کو پہچاننے کے عمل میں اس کی کارکردگی کیسی ہے تاکہ جلد از جلد یہ معلوم کرلیا جائے کہ بچے کو کس محاذ پر ناکامی یا کمزوری کا سامناہے۔ اس کیلئے والدین کو بچے پر خصوصی توجہ اور وقت دینے کی ضرورت ہے۔

بچے کے سیکھنے کی رکاوٹ کو بہت زیادہ سنجیدگی سے لینے کی وجہ سے والدین ڈانٹ ڈپٹ شروع کردیتے ہیں اور بچہ سمجھنے لگتاہے کہ اسے کچھ نہیں آتا اور نہ ہی وہ اچھی طرح سیکھ سکتاہے۔ اس طرح بچے نفسیاتی طور پراحساس کمتری کا شکار ہو جاتے ہیں، انہیں لگتاہے کہ انہیں اہمیت نہیں دی جارہی اور وہ اپنی بات کرنے یا دوسروں کی مدد مانگنے میں ہچکچانے لگتے ہیں۔ بار بار پوچھنے پر جب ایسے بچوں کو ڈانٹا جاتاہے توان کی عزت نفس مجروح ہوتی ہے اور وہ یاد کرنے یا سیکھنے کے عمل میں مزید جھنجھلاہٹ کا شکار ہوجاتے ہیں، جس کا نتیجہ ذہنی دبائو کی صورت نکلتاہے ۔

ڈسلیکسیا کے ماہرین ایسے بچوں کو اسپیچ تھراپی یا گفتگو کے مراحل سے شناخت کرتے ہیںاور ان کی کمزوریاں معلوم کرکے انہیں درست کرنے کے مشورے دیتےہیں ۔ ان کا مشورہ یہی ہوتا ہے کہ بچوں کو ان کی عمر کی مناسبت سے ایسے کھلونے یا تعلیمی کتابیں لا کردی جائیں، جن کے ذریعے کھیل کھیل میں رنگوںیا اشکال کی مدد سے بچے حروف پہچاننے لگیں۔ اس کے علاوہ انہیں دلچسپ ، رنگ برنگی ،تصویروں سے مزین کہانیاں، کتابیں اور رسائل لا کر دیں۔ بچوں کے ٹیچرز سے ملیں، ان کی کارکردگی پر رپورٹ لیں، اگر کسی بچے میں ڈسلیکسیا کی شناخت ہوجائے تو ٹیچرز کو اس صورتحال سے آگاہ کریں اور سب مل کر بچے کو اس پریشانی کی کیفیت سے نکالنے کی کوشش کریں۔

 ....app k dukh sukh k sathi....😊😊khush rehye r khushiyan banty😊😊
28/11/2019

....app k dukh sukh k sathi....😊😊khush rehye r khushiyan banty😊😊

jb b drd mily drd deny wly sy rabta kry na k wasely bnay wly sy..
13/11/2019

jb b drd mily drd deny wly sy rabta kry na k wasely bnay wly sy..

Address

Gujranwala

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 17:00
Saturday 09:00 - 17:00

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Share Problems and find happiness with Psychologist MahamButt posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Share Problems and find happiness with Psychologist MahamButt:

Share