Sahibzada Mohammad Nadeem Ul Qadri

Sahibzada Mohammad Nadeem Ul Qadri sahibzada Mohammad Nadeem Ul Qadri

🌐🕸دجال کہاں سے نکلے گا اور اس کے پیروکار کون ہوں گے؟!🌄دجال کے نکلنے کی جگہ: ایران کے خراسانی علاقے اصفہان سے نکلے گا:  ✔...
22/04/2025

🌐🕸دجال کہاں سے نکلے گا اور اس کے پیروکار کون ہوں گے؟!

🌄دجال کے نکلنے کی جگہ:
ایران کے خراسانی علاقے اصفہان سے نکلے گا:
✔عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رضي الله عنه قَالَ : حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: (الدَّجَّالُ يَخْرُجُ مِنْ أَرْضٍ بِالْمَشْرِقِ يُقَالُ لَهَا خُرَاسَانُ ، يَتْبَعُهُ أَقْوَامٌ كَأَنَّ وُجُوهَهُمْ الْمَجَانُّ الْمُطْرَقَةُ) رواه الترمذي (2237) وقال : حديث حسن غريب ، وحسنه الألباني .
ترجمہ: دجال سرزمین مشرق کے علاقے خراسان سے نکلے گا، اسکے پیچھے ایسے لوگ ہوں گے جیسے ان کے چہرے ہتھوڑے سے مار کر برابر کردیا گیا ہو۔

✔عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ( يَخْرُجُ الدَّجَّالُ مِنْ يَهُودِيَّةِ أَصْبَهَانَ ، مَعَهُ سَبْعُونَ أَلْفًا مِنْ الْيَهُودِ ، عَلَيْهِمْ السيجان ) رواه أحمد (21/55) وحسنه المحققون في طبعة مؤسسة الرسالة.
ترجمہ: دجال اصفہان کی ایک بستی (ہہودیہ) سے نکلے گا، اسکے ساتھ ستر ہزار یہودی ہوں گے، جو سبز چادر اوڑھے ہوں گے۔

✔وعن عائشة رضي الله عنها أن النبي صلى الله عليه وسلم قال : ( وَإِنَّهُ يَخْرُجُ فِي يَهُودِيَّةِ أَصْبَهَانَ ) رواه أحمد (41/15) وحسنه المحققون في طبعة مؤسسة الرسالة.
ترجمہ: دجال اصفہان کی ایک بستی یہودیہ سے نکلے گا۔
حافظ ابن كثير رحمه الله نے مزید تحدید کرتے ہوئے لکھا ہے :"يكون بدء ظهوره من أصبهان ، من حارة يقال لها : اليهودية " انتهى. " النهاية " (ص/59)
ترجمہ: یہودیہ اصفہان میں ایک بستی کا نام ہے۔

🌄چند مقدس مقامات کو چھوڑ کر دجال ہر جگہ جائے گا:
فتنہ دجال دنیا کا سب سے بڑا فتنہ ہوگا، خلق آدم سے لیکر قیامت تک اس سے بڑا کوئی فتنہ نہیں ہوگا، دجال دنیا کے چپے چپے میں جائے گا سوائے مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، بیت المقدس اور مسجد طور کے۔
✔عن أبي هريرة رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم قال : ( إِنَّ الأَعْوَرَ الدَّجَّالَ مَسِيحَ الضَّلاَلَةِ يَخْرُجُ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ فِي زَمَانِ اخْتِلاَفٍ مِنَ النَّاسِ وَفُرْقَةٍ ، فَيَبْلُغُ مَا شَاءَ اللَّهُ مِنَ الأَرْضِ فِي أَرْبَعِينَ يَوْمًا ، اللَّهُ أَعْلَمُ مَا مِقْدَارُهَا ، اللَّهُ أَعْلَمُ مَا مِقْدَارُهَا - مَرَّتَيْنِ - )رواه ابن حبان في " صحيحه " (15/223)
قال الهيثمي : رجاله رجال الصحيح غير علي بن المنذر وهو ثقة . وقال الحافظ ابن حجر رحمه الله : " أخرجه البزار بسند جيد " انتهى. " فتح الباري ". وصححه الألباني في " صحيح الموارد " (1598)
ترجمہ : شر وفتن اور اختلافات کے زمانے میں مسیح الضلالہ مشرق سے نکلے گا، زمین میں وہ چالیس دن رہے گا جسکی مقدار اللہ ہی کو بہتر معلوم ہے،اور ہر جگہ جائے گا۔

✔روى البخاري (1881) ومسلم (2943)عن أنس بن مالك رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال "ليس من بلد إلا سيطؤه الدجال إلا مكة والمدينة ليس له من نقابها نقب إلا عليه الملائكة صافين يحرسونها ثم ترجف المدينة بأهلها ثلاث رجفات فيخرج الله كل كافر ومنافق ".
ترجمہ: سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی شہر ایسا نہیں جس میں دجال نہ جائے سوائے مکہ اور مدینہ کے۔ مکہ اور مدینہ کے ہر راستہ پر فرشتے صف باندھے کھڑے ہوں گے اور چوکیداری کریں گے۔ پھر دجال اس سرزمین میں اترے گا (مدینہ کے قریب) اور مدینہ تین بار کانپے گا (یعنی تین بار اس میں زلزلہ ہو گا) اور جو اس میں کافر یا منافق ہو گا وہ دجال کے پاس چلا جائے گا۔“

✔روى مسلم (2942) من حديث فاطمة بنت قيس ، في قصة تميم الداري والجساسة ، أن الدجال قال لهم : ( وإني أوشك أن يؤذن لي في الخروج فأخرج فأسير في الأرض فلا أدع قرية إلا هبطتها في أربعين ليلة غير مكة وطيبة فهما محرمتان علي كلتاهما كلما أردت أن أدخل واحدة أو واحدا منهما استقبلني ملك بيده السيف صلتا يصدني عنها وإن على كل نقب منها ملائكة يحرسونها قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم وطعن بمخصرته في المنبر هذه طيبة هذه طيبة هذه طيبة يعني المدينة ألا هل كنت حدثتكم ذلك فقال الناس نعم فإنه أعجبني حديث تميم أنه وافق الذي كنت أحدثكم عنه وعن المدينة ومكة ".
ترجمہ: مسیح الدجال نے کہا: البتہ وہ زمانہ قریب ہے جب مجھ کو اجازت ہو گی نکلنے کی۔ سو میں نکلوں گا اور سیر کروں گا اور کسی بستی کو نہ چھوڑوں گا جہاں نہ جاؤں چالیس رات کے اندر سوائے مکہ اور طیبہ کے۔ وہاں جانا مجھ پر حرام ہے یعنی منع ہے۔ جب میں چاہوں گا ان دو بستیوں میں سے کسی ایک کے اندر جانا تو میرے آگے بڑھ آئے گا ایک فرشتہ اور اس کے ہاتھ میں ننگی تلوار ہو گی وہ مجھ کو وہاں جانے سے روک دے گا اور البتہ اس کے ہر ایک ناکہ پر فرشتے ہوں گے جو اس کی چوکیداری کریں گے۔“ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پشت خار سے منبر پر ٹکوار دیا اور فرمایا: ”طیبہ یہی ہے، طیبہ یہی ہے، طیبہ یہی ہے۔“ یعنی طیبہ سے مراد مدینہ منورہ ہے۔ ”خبردار رہو! بھلا میں تم کو اس حال کی خبر دے چکا ہوں؟“ تو اصحاب نے کہا: ہاں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھ کو اچھی لگی تمیم کی بات جو موافق پڑی اس چیز کے جو میں تم کو دجال، مدینہ اور مکہ کے حال سے فرما دیا کرتا تھا۔

✔روى أحمد (23139) أن النبي صلى الله عليه وسلم قال : " أنذرتكم المسيح وهو ممسوح العين قال أحسبه قال اليسرى يسير معه جبال الخبز وأنهار الماء علامته يمكث في الأرض أربعين صباحا يبلغ سلطانه كل منهل لا يأتي أربعة مساجد الكعبة ومسجد الرسول والمسجد الأقصى والطور " والحديث صححه شعيب الأرناؤوط في تحقيق المسند .
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں نے تم لوگوں کو مسیح الدجال سے آگاہ کردیا ہے، اسکی بائیں آنکھ ختم ہوگی، اسکے ساتھ روٹی کے پہاڑ اور پانی کی نہریں چلیں گی، اس کی نشانی یہ ہیکہ وہ زمین کے اندر چالیس دن رہے گا، اسکی بادشاہت ہر جگہ پہونچ جائے گی سوائے چار مساجد کے: کعبہ، مسجد رسول، مسجد اقصی اور مسجد طور۔

🌄دجال کا مقتل:
شام کی کوثا نامی بستی میں پہونچے گا جسے اس وقت (تل جبل ابراہیم) کے نام سے جانا جاتا ہے، وہاں سے وہ اردن کی طرف بڑھے گا اور وادی (الغور) تک پہونچے گا، پھر فلسطین کی طرف جائے گا اور مقام (لد) تک پہونچے گا جہاں عیسی مسیح اسے قتل کریں گے۔
انظر: " بلدان الخلافة الشرقية " (ص 94-95) -
" معجم البلدان " (1/233)، وانظر: " العراق في أحاديث وآثار الفتن "
حافظ ابن حجر رحمه الله نے فرمایا:
"وأما متى يهلك ومن يقتله ؟ فإنه يهلك بعد ظهوره على الأرض كلها إلا مكة والمدينة ، ثم يقصد بيت المقدس فينزل عيسى فيقتله ، أخرجه مسلم أيضا " انتهى. " فتح الباري " (13/92)

🌄دجال کے پیروکار:
جس وقت دجال ایران سے نکلے گا اس وقت مختلف قسم کے لوگ اس کا ساتھ دیں گے:
1- عمومی کفار: سب سے زیادہ پیروکار یہی ہوں گے، اللہ اسکے ہاتھ پر کچھ غیر فطری چیزیں ظاہر کرے گا جسکی وجہ سے لوگ اسکے فتنے میں مبتلا ہوجائیں گے۔
2- یہودی: بطور خاص ایرانی شہر اصفہان کے ستر ہزار یہودی۔
روى مسلم عن أنس بن مالك رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : ( يتبع الدجال من يهود أصبهان سبعون ألفا عليهم الطيالسة ) وفي رواية للإمام أحمد : ( سبعون ألفا عليهم التيجان )،
ترجمہ: دجال کے ساتھ اصفہان کے ستر ہزار یہودی ہوں گے جو چادر اوڑھے ہوں گے۔
3- بہت سے ڈھلمل یقین کے مسلمان جو اسکے فتنے کا شکار ہوجائیں گے جن میں زیادہ تر دیہاتی جہلا اور عورتیں اور بچے ہوں گے۔
4- ترک: دکتور یوسف الوابل کہتے ہیں:
يقول الدكتور يوسف الوابل :"أكثر أتباع الدجال من اليهود والعجم والترك ، وأخلاط من الناس ، غالبهم الأعراب والنساء.
یعنی دجال کے اکثر پیروکار یہود، عجمی، ترک اور بہت سے دیہاتی اور عورتیں ہوں گے۔
سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے: ( يتبعه أقوام كأن وجوههم المجان المطرقة ) رواه الترمذي
ترجمہ: اس کے پیچھے ایسے لوگ ہوں گے جن کے چہرے تہ بہ تہ ڈھال کی طرح ہوں گے“۔
امام ابن کثیر نے کہا : والظاهر والله أعلم أن المراد هؤلاء الترك أنصار الدجال .
ترجمہ: اس سے بظاہر وہ ترک ہیں جو دجال کے سپورٹر ہوں گے۔
دوسری روایت میں وضاحت کے ساتھ آیا ہے، چنانچہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" لا تقوم الساعة حتى يقاتل المسلمون الترك قوما وجوههم كالمجان المطرقة يلبسون الشعر، ويمشون في الشعر".
ترجمہ: ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک مسلمان ترکوں سے نہ لڑیں گے جن کے چہرے تہہ بتہہ ڈھالوں کی طرح گول مٹول ہوں گے، بالوں کے لباس پہنیں گے اور بالوں میں چلیں گے“
نسائی: کتاب الجہاد، بات غزوة الترك والحبشة.
صحیح بخاری میں ہے: سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" لا تقوم الساعة حتى تقاتلوا الترك صغار الاعين حمر الوجوه ذلف الانوف، كان وجوههم المجان المطرقة، ولا تقوم الساعة حتى تقاتلوا قوما نعالهم الشعر".
ترجمہ: ”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک تم ترکوں سے جنگ نہ کر لو گے، جن کی آنکھیں چھوٹی ہوں گی، چہرے سرخ ہوں گے، ناک موٹی پھیلی ہوئی ہو گی، ان کے چہرے ایسے ہوں گے جیسے تہ بند چمڑا لگی ہوئی ہوتی ہے اور قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک تم ایک ایسی قوم سے جنگ نہ کر لو گے جن کے جوتے بال کے بنے ہوئے ہوں گے۔“
بخاری: کتاب الجہاد، باب قتال الترک۔

5- ایرانی عجمی: اسی طرح خوزستان اور کرمان کے عجمی ہوں گے جو کہ ایرانی علاقے ہیں۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے: ( لا تقوم الساعة حتى تقاتلوا خوزا وكرمان من الأعاجم ، حمر الوجوه ، فطس الأنوف ، صغار الأعين ، كأن وجوههم المجان المطرقة ، نعالهم الشعر ).
ترجمہ:
مزید تفصیل اس کتاب میں دیکھیں: " أشراط الساعة " (311-312)

مذکورہ احادیث کی روشنی میں پتہ چلا کہ ایمان پر باوی رہنے والے اس وقت بہت کم لوگ ہوں گے، دنیا کی اکثریت اس وقت دجال کی پیروکار ہوگی۔

🌄دجال کی طاقت:
وہ ایک جابر بادشاہ کی شکل میں ظاہر ہوگا۔۔ جو پہلے نبوت پھر ربوبیت کا دعوی کرے گا۔ جسکی جاہل عوام پیروی کرلے گی۔۔ لیکن اللہ کے نیک بندے اس سے دور رہیں گے۔
دنیا میں وہ مقامات مقدسہ کے سوا ہر جگہ جائے گا، چالیس دن تک رہے گا، اسکا پہلا دن ایک سال کے برابر ہوگا، دوسرا دن ایک مہینے کے برابر، تیسرا دن ایک جمعہ کے برابر، پھر باقی دن تمام دنوں کے برابر ہوں گے۔ اس طرح وہ کل ایک سال ڈھائی مہینے رہے گا۔ " النهاية " (ص/59) .

🌄مومن اس سے دور رہے گا:
✔روى أبو داود (4319) وأحمد (19888) عن عمران بن حصين أن النبي صلى الله عليه وسلم قال : "من سمع بالدجال فلينأ عنه فو الله إن الرجل ليأتيه وهو يحسب أنه مؤمن فيتبعه مما يبعث به من الشبهات أو لما يبعث به من الشبهات " والحديث صححه الألباني في صحيح أبي داود.
ترجمہ: عمران بن حصین رضی اللہ عنہما کو کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو دجال کے متعلق سنے کہ وہ ظاہر ہو چکا ہے تو وہ اس سے دور ہی رہے کیونکہ قسم ہے اللہ کی! آدمی اس کے پاس آئے گا تو یہی سمجھے گا کہ وہ مومن ہے، اور وہ اس کا ان مشتبہ چیزوں کی وجہ سے جن کے ساتھ وہ بھیجا گیا ہو گا تابع ہو جائے گا“۔
مذکورہ حدیث سے پتہ چلا کہ دجال سے دور ہونا ممکن رہے گا، اور اس تعلق سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رہنمائی موجود ہے، چنانچہ صحیح مسلم کے اندر آیا ہے کہ جو شخص تم میں سے دجال کو پائے اس کو چاہیے کہ سورۂ کہف کے شروع کی آیتیں اس پر پڑھے۔ رواه مسلم ( 2937 ) .
علامہ طیبی نے کہا : (معناه أن قراءته أمان له من فتنته). یعنی سورہ کہف کے پڑھنے سے آدمی اسکے فتنے سے محفوظ ہو جائے گا۔ جیسا کہ ابو داود میں یہ اضافہ موجود ہے: ( فإنها جِوارُكم من فتنته ) صحيح أبي داود ( 3631 )

صاحبزادہ محمد ندیم القادری
Highlight Portsmouth
Sahibzada Mohammad Nadeem Ul Qadri

سقراط نے ایک بار کہا تھا۔"اگر کوئی گدھا مجھے لات مارتا ہے تو کیا میں اس پر مقدمہ کروں گا، شکایت کروں گا یا اسے واپس لات ...
20/04/2025

سقراط نے ایک بار کہا تھا۔
"اگر کوئی گدھا مجھے لات مارتا ہے تو کیا میں اس پر مقدمہ کروں گا، شکایت کروں گا یا اسے واپس لات ماروں گا؟"

بات یہ نہیں کہ ہر مباحثہ جیتا جائے یا ہر دلیل میں کامیابی حاصل کی جائے، بلکہ یہ ہے کہ اپنی توانائی ان لوگوں پر صرف کی جائے جو اس کے مستحق ہوں۔
جہالت چیختی ہے، جبکہ عقل خاموش رہتی ہے۔ جب کسی کے پاس دینے کے لیے توہین اور شور شرابے کے سوا کچھ نہ ہو، تو سب سے طاقتور جواب خاموشی ہے۔

کسی ایسے شخص کی سطح پر مت گریں جو محض تنازعات کے لیے کوشاں ہو۔
سچی ذہانت کو خود کو ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، یہ اپنی روشنی سے خود بخود نمایاں ہو جاتی ہے۔
صاحبزادہ محمد ندیم القادری
Sahibzada Mohammad Nadeem Ul Qadri

31/03/2025

#عیدمبارک

30/03/2025
25/03/2025


خطیب ملت صاحبزادہ محمد ندیم القادری
Sahibzada Mohammad Nadeem Ul Qadri

13/03/2025

#جمعةمباركة #درود‌شريف

Address

Gujranwala

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sahibzada Mohammad Nadeem Ul Qadri posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share