Family care Homoeo clinic

Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Family care Homoeo clinic, Medical Center, Gala Abdullah place Near Race course Road Gujranwala, Gujranwala.

08/08/2021

Fruits for diabetic patients.
Stay healthy, stay safe.
care Homoeo clinic #

05/07/2021

Bandal of thanks Dr Nadeem ullah sh sb &Dr Naeem ullah sh sb Allah shafi Homoeopathic store Grw

Photos from Family care Homoeo clinic's post 18/06/2021

Thanks Paul Brooks Homoeo Labs Karachi

25/02/2021

میڈیکل ٹپ . . . . . . . . . . . . .
Homeopath Dr M Razzaq

آج کل میڈیا کا دور ہے ۔ ہر کوئی انٹرنیٹ سے لنک ہے ۔ ہر بچہ جوان اور بوڑھے موبائل استعمال کرتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے روز بروز دیگر مسائل کی طرح آنکھوں کے مسائل بھی جنم لے رہے ہیں۔ مسلسل موبائل استعمال کرنے کی وجہ سے دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ نظر تیزی سے کمزور ہوتی جا رہی ہے بالخصوص بچوں کے اندر یہ مرض تیزی سے سے بڑھ رہا ہے۔ جس کی وجہ سے بچے اکثر سر درد کی شکایت کرتے ہیں ۔ بالخصوص پڑھتے ہوئے بچے سر درد کی شکایت کرتے ہیں اور اس کی وجہ سے پڑھائی میں کمزور بھی ہو رہے ہیں اور والدین دڑادڑ بچوں کو سر درد کی دوائیں کھلا رہے ہیں جس کا مسلسل استعمال چھوٹی عمر میں بچوں کو معدے کا مریض بنا رہا ہے۔ وقتی افاقہ کے بعد جب بچے دوبارہ سر درد کی شکایت کرتے ہیں تو والدین پریشان ہو کر ڈاکٹروں کے پاس دوڑتے ہیں اور ڈاکٹر چیک اپ کے بعد عینک لگانے کا مشورہ دیتے ہیں اور پھر ساری عمر مختلف نمبر کی عینک لگانی پڑتی ہے جو ایک علیحدہ عذاب بن جاتی ہے ۔ اس مرض کی مختلف وجوہات اور بھی ہیں: مثلا ۔۔۔ ١ ۔خون کی کمی
٢ ۔ بیکری کی اشیاء ۳۔ ناقص غذا کا استعمال وغیرہ وغیرہ۔
اگر ہم تھوڑی سی کوشش کریں تو اس مرض سے جان چھڑا سکتے ہیں ۔
حل: موبائل کا مسلسل استعمال بالخصوص اندھیرے میں کبھی بھی نہ کریں۔ اگر کرنا بھی ہو تو روشنی میں کیوں اندھیرے میں جب اچانک آنکھوں پر روشنی پڑتی ہے تو قدرت کی لگائی گئی آنکھ میں بیٹریوں کو کافی نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔ اس کا اندازہ ہر ایک کو بہتر پتا ہے کہ جب ہم اچانک دھوپ سے اٹھ کر اندھیرے کمرے میں جاتے ہیں یا اکثر رات کو جاگ کر ٹائم دیکھتے ہیں تو کیا ہوتا ہے ۔۔۔۔؟؟
دس سیکنڈ تک کچھ نظر نہیں آتا کیوں کہ آنکھ اپنے آپ کو ایڈجسٹ کرنے میں وہ وقت لیتی ہے جو اسے قدرت نے دیا ہوتا ہے۔ اگر ہم ایسا کرتے رہے تو یہ تحفہ عمر کے کسی بھی حصے میں ہم سے چھن سکتا ہے ۔ اس کا حل یہ ہے کہ دس سیکنڈ تک ہم آنکھ کو نارمل روشنی یا اندھیرے میں آدھی یا آہستہ آہستہ کھولیں۔اس طرح آنکھ خود قدرتی طور پر اپنے آپ کو ایڈجسٹ کر لے گی اور نقصان بھی نہیں ہوگا نظر بھی تندرست رہے گی ۔
حل نمبر دو
۱۔روزانہ صرف دو کھجور لے
۲۔ تین بادام رات کو پانی میں ڈال کر صبح چھلکا اتار کر کھا لیں ۔
۳۔ عرق گلاب آنکھ میں ڈال لیں۔ ۴۔ ایک کپ دودھ روزانہ
۵۔ بچوں کی جنک فوڈ بند کر دیں۔
۶۔ روز رات کو آنکھ میں سرما لگا لے ویسے بھی سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔
۷۔ ہر فرض نماز کے بعد سات دفعہ آنکھ پر ہاتھ رکھ کر" یا نور" پڑھ لیں ۔
انشاء اللہ اگر ہم یہ احتیاط کریں تو بھی ہم نظر کی کمزوری سے بچ سکتے ہیں ۔
اس کے علاوہ اگر کسی کو کوئی بھی زیادہ مسئلہ ہو تو اپنے کسی قریبی اچھے ڈاکٹر کو ضرور چیک کروائیں تاکہ آپ کا مرض شروع ہی سے پکڑا جا سکے اور زیادہ نہ بڑھے ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ علاج ۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔
علامات کے مطابق روٹا, جیلسیمیم ،کو نیم کا استعمال اور آنکھوں میں ڈالنے کے لیے سنریر یا مدرٹنکچر کا ڈسٹلڈ واٹر کا محلول بنا کر دن میں تین دفعہ آنکھوں میں ڈال لیں۔۔۔۔۔

Photos from Family care Homoeo clinic's post 14/12/2020

قبض۔ کی تعریف۔
1-
یہ مرض عام ہے اس مرض سے ہر ایک باخوبی واقف ہے۔اس مرض میں پاخانہ خشک سیاہی مائل، متعفن مقدار میں تھوڑا اور بڑی مشکل سے خارج ہوتا ہے اور بہت دیر لگتی ہے۔ بعض اوقات رفع حاجت کے وقت زیادہ زور لگانے اور سخت براز کی وجہ سے خون یا آ نوں بھی آ جاتی ہے۔شکم میں کم و بیش نفع ہو جاتا ہے۔کیونکہ پاخانے کا زیادہ عرصہ تک انتڑیوں میں رکے رہنے کی وجہ سے شکم میں متعفن ریح پیدا ہو جاتی ہے۔مریض سست رہتا ہے ۔اکثر سر درد کی شکایت رہتی ہے ، مزاج چڑچڑا ہو جاتا ہے اور دل زیادہ ڈھڑکتا ہے۔قبض کو طب میں آ م الامراض بھی کہا جاتا ہے۔

قبض کی وجوہات۔
ثقیل اغذیہ کا کھانا، میدہ والی چیزیں یا زیادہ خشک غذا کا کھانا اور سبزیاں نہ کھانا،تازہ ہوا میں ہوا خوری نہ کرنا،چائے زیادہ پینااور کثرت حقہ نوشی کرنا،بئیر یا شراب کا بکثرت استعمال،تر اشیاء کا زیادہ استعمال، بعض اوقات اپنے معمول پر پاخانہ نہ پھرنا،کمر میں پیٹی یا کمر بند کو کس کر باندھنا،نیز بعض امراض مثلاً بواسیر،موٹاپا،بعض عصبی امراض نیز بعض امراض رحم یہ سب اس کے اسباب ہیں۔ اکثر بار بار جلاب لینے سے بھی آ نتیں کمزور ہو جاتی ہیں۔اور وہ اپنا فعل بخوبی سر انجام نہی دے سکتیں۔

جو اشخاص دماغی محنت بہت کرتے ہیں اور ورزش یا سیر کم کرتے ہیں۔ان کی انتڑیوں کے پٹھے کمزور پڑ کر دائمی قبض کی شکایت پیدا ہو جاتی ہے۔
مستورات بہ نسبت مردوں کے اس مرض کی زیادہ شکار ہوتیں ہیں۔ خصوصاً حاملہ مستورات کو قبض زیادہ ہوا کرتی ہے۔اور اکثر یہ بھی دیکھنے میں آ یا ہے کہ دائمی قبض کی وجہ سے مستورات کے رحم اپنی جگہ سے ٹل جاتے ہیں۔

قبض اور اس کا ہومیوپیتھک علاج۔
قبض کے لئیے ہومیوپیتھک میں بہت اچھی اچھی ادویات موجود

NUX VOM, BRYONIA, HYDRASTIS, ANAC, O***M, SULPH, LYCOPODIUM, PLUMBUM MET, PHOS, ALUMINA, COLLINOSONIA,

DR.M Razzaq Grw

05/11/2020

Poly Cystic Overy Syndrome (PCOS)
پولی سسٹک اووری سینڈروم

تعریف۔۔۔۔۔۔۔۔۔PCOS وہ مرض ہے جس میں عورتوں کا ایسٹروجن اور پروجیسٹرون ہارمون کا توازن بگڑ جاتا ہے۔ اور خواتین کی بیضہ دانیوں میں سسٹ بننے لگتے ہیں۔ PCOS کی وجہ سے خواتین کے ماہانہ نظام۔ حمل کی صلاحیت۔ دل کے فعل اور ظاہری حسن و جمال پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اور علاج نہ ہونے کی صورت ذیابیطس۔ امراض قلب اور بے اولادی جیسے گھمبیر مسائل جنم لیتے ہیں۔

ہارمون کیا ہیں۔ اور PCOS میں کیا واقع ہوتاہے۔؟؟؟
ہارمون ہمارے اینڈوکرائین سسٹم سے اخراج پانے والی کیمیائی رطوبات ہیں جو بشمول جسمانی گروتھ اور توانائی پیدا کرنے کے دیگر بہت سے جسمانی عوامل کو چلانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ بعض ہارمون دیگر ہارمونز کے اجراء کا باعث بھی ہوتے ہیں۔ سائنسدان ابھی تک ہارمونز کے غیر متوازن ہونے کے اسباب سے کلی آگاھی حاصل نہیں کر پائے۔ ایک ہارمون کی کمی بیشی دوسرے ہارمون کی پیدائش پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اور دوسرا ہارمون کسی تیسرے ہارمون کی پیدائش پر اثرانداز ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر جنسی ہارمون کا غیر متوازن ہونا اس میں زنانہ بیضہ دانی عموما معمولی مقدار میں مردانہ ہارمون اینڈروجن پیدا کرتی ہے۔ لیکن PCOS میں رفتہ رفتہ اووری سے مردانہ ہارمون کی پیدائش بڑھ جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے ہر ماہ بیضوں کا اخراج متاثر ہوتا ہے۔ چہرے پر ایکنی اور جسم پر بالوں کی پیدائش غیر معمولی طور پر بڑھ جاتی ہے۔
جسم میں انسولین کے انجذاب کا مسلہ پیدا ہوسکتا ہے اسے انسولین کی مزاحمت کہا جاتا ہے۔ جب انسولین خلیات میں نہ جذب ہوسکے تو خون میں گلوکوز کی مقدار جمع ہوکر بڑھ جاتی ہے۔ اس طرح ذیابیطس پیدا ہونے کا خطرہ درپیش ہوتا ہے۔

پی سی او ایس کے اسباب۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ماہرین ابھی تک PCOS کے اسباب مکمل طور پر نہیں جان پائے مگر اس مرض میں وراثتی خلل Genetic disorder کے شواہد ملے ہیں۔ PCOS کا مرض خاندان میں وراثتا منتقل ہوسکتا ہے اگر کسی خاندان کی دیگر خواتین میں PCOS ۔ ماہانہ نظام کی خرابی۔ یا شوگر پائی جاتی ہے تو اس خاندان کی باقی خواتین کو بھی اس مرض میں مبتلاء ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ PCOS ماں یا باپ دونوں اطراف سے اولاد میں منتقل ہوسکتا ہے۔

علامات۔۔۔۔۔
اس مرض کی علامات شروع میں کافی ہلکی اور غیر واضح ہوتی ہیں۔ لیکن کچھ خاص علامات سے اس مرض کی پہچان کی جاسکتی ہے۔

1۔ ایکنی۔ چہرے کے سرخ دانے جن میں بعد ازاں پیپ پڑجاتی ہے اور گاہے پیپ خشک ہوکر کیل بن جاتے ہیں۔ ان کو دبانے سے کیلوں کی جگہہ پر سیاہ داغ بھی بن جاتے ہیں۔

2۔ لیکیوریا۔۔۔۔ شروع میں پانی جیسی رطوبت خارج ہوتی ہے لیکن بعد میں یہ رطوبت گاڑھی ہوکر سفید یا زرد رنگ کا جما ہوا بدبودار مواد تھکوں کی صورت بھی اختیار کرلیتا ہے۔

3۔ مینسز کا بگاڑ۔۔۔۔۔۔۔
شروع میں مینسز درد کے ساتھ اور کم آتے ہیں۔ عموما خون سیاھی مائل لوتھڑوں کی صورت آتا ہے۔ رفتہ رفتہ مینسز کم ہوتے جاتے ہیں۔ ان کا درمیانی وقفہ بڑھتا جاتا ہے۔ یعنی سال کے بارہ ماہ میں صرف 9 بار مینسز ہونا۔ پھر یہ وقفہ بڑھتا جاتا ہے اور بالآخر مینسز بند ہوجاتے ہیں۔

4۔ وزن بڑھنا۔۔۔
مینسز کم ہونے کے ساتھ ساتھ عورت کا وزن بڑھنے لگتا ہے۔ جسم میں چربی پیٹ۔ کولہے وغیرہ پر جمنے لگتی ہے۔

5۔ جسم اور چہرے پر غیر ضروری بال آنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ خواتین کے چہرے پر موٹے گھنے اور سیاہ بال نکل آتے ہیں۔ جو بڑھتے بڑھتے پیٹ اور پشت پر بھی نمودار ہوجاتے ہیں۔ جبکہ سر کے بال کمزور ہوکر گرنے لگتے ہیں۔

6۔ بےاولادی۔۔۔۔۔۔
مینسز میں بےقائدگی اور اوورین سسٹ کی وجہ سے بیضوں کا اخراج متاثر ہوکر حاملہ ہونے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے۔ لیکن سسٹ کی موجودگی میں بھی پچاس فیصد حمل کے چانس ہوتے ہیں۔

اناٹومی و فزیالوجی
بیضہ دانی Overy۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ان کی تعداد دو ہوتی ہے۔ اور شکل میں بیضوی بادام جیسی ہوتی ہیں۔ لمبائی ڈیڑھ انچ۔ چوڑائی پونا انچ۔ موٹائی آدھا انچ اور وزن دو سے تین گرام ہے جو سن یاس میں ایک سے ڈیڑھ گرام رہ جاتا ہے۔
یہ گلٹیاں مردوں کے خصیوں سے مشابہہ ہوتی ہیں۔ ان میں ریت کے دانوں کی طرح آپس میں ملے ہوئے بیشمار بلبلے سے پائے جاتے ہیں۔ انہی بلبلوں کے اندر ovam یعنی بیضہ پائے جاتے ہیں۔
جب حیض آنے لگتا ہے تو یہ بلبلے پک کر پھٹتے ہیں اور ان سے بیضہ نکل کر قاذف نالی میں آجاتا ہے۔ اگر وہاں مرد کا سپرم اس بیضہ کو چھید کر اس میں داخل ہوجائے تو حمل قرار پاتا ہے۔ پھر یہی باردار بیضہ رحم میں جاکر اس کی دیواروں کے ساتھ چپک جاتا ہے۔

قاذفین نالیاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ دو عدد باریک نالیاں ہوتی ہیں۔ جو بیضہ کو اووری سے رحم تک پہچنے کا راستہ فراہم کرتی ہیں۔ انہیں نل یا نلے بھی کہا جاتا ہے۔ ان کی کمبائی 4-6 انچ تک ہوتی ہے۔ قاذف نالی کا اندرونی حصہ بہت تنگ ہوتا ہے۔ گویا بال بھی نہیں گزر سکتا۔ اس کا ایک سرا رحم کی بالائی طرف اور دوسرا صفاق کے جوف پہ کھلتا ہے۔ بالائی حصہ شہنائی کی مانند پھیلا ہوا ہوتا ہے۔ جس کے سرے پر جھالر کی طرح بہت سے زوائد ہوتے ہیں۔ ان کو فیمبریا کہتے ہیں۔ ان زوائد میں سے ایک خصیتہ الرحم سے متصل رہتا ہے۔ یہ اس وقت مبیض کا خاص کر احاطہ کرتا ہے جب بیضہ خصیتہ الرحم سے گر کر اس میں آتا ہے۔

اوورین سسٹ کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟
سسٹ بیضہ دانی میں پائی جانے والی پانی کی تھیلیوں کو کہتے ہیں۔ یہ مرض پندرہ سے چالیس سال کی خواتین میں پایا جاتا ہے۔ اووری میں قشری سوزش کی وجہ سے جو اووم انمیچور رہ جاتا ہے۔ وہ وہیں رک جاتا ہے۔ حالانکہ اسے حیض کے ساتھ خارج ہونا چاہیئے تھا۔ یہی فولیکلز سوج ہوکر سسٹ کی صورت اختیار کرجاتے ہیں۔

تشخیص۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1۔۔ سب سے پہلے ماہانہ ایام کی حالت و کیفیت پوچھی جاتی ہے۔ نیز دیگر امراض کی ہسٹری معلوم کی جاتی ہے۔
2۔ جسمانی معائنہ سے بلڈپریشر معلوم کیا جاتا ہے۔ کیونکہ PCOS کی مریضائیں شروع میں قشری عضلاتی سوزش کی وجہ سے فشار الدم قوی والی ہوتی ہیں۔ انہیں غصہ کافی آتا ہے۔ بلڈ پریشر کی وجہ کولیسٹرول ہوتا ہے۔ لیکن بعد میں ضعف سے ان کی تحریک قشری اعصابی میں بدل جاتی ہے اور غصہ مسلسل نہیں رہتا۔ اس وقت قلب و عضلات میں تحلیل شروع ہوچکی ہوتی ہے۔ کچھ مریضاوں میں PCOS کے باوجود غصہ نہیں ہوتا کیونکہ ان کا بلڈ پریشر کم رہنے لگتا ہے۔
3۔ مریضہ کا قد اور وزن چیک کیا جائے۔ کیوں کہ موٹاپے کا آج کل سب سے بڑا سبب PCOS ہے۔ زیادہ وزن والی مریضہ قشری اعصابی میں چل رہی ہوتی ہے۔ چونکہ قشری اعصابی مریضہ کے عضلات میں ضعف ہوتا ہے۔ اس لیئے انہیں جسمانی دردیں اور پٹھوں میں کھچاو بھی رہتا ہے۔

4۔ مزید علامات جاننے کیلیئے درج زیل ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں۔

اول۔۔۔۔ لپڈز پروفائل
اس ٹیسٹ میں کولیسٹرول۔ ٹرائی گلیسرائیڈ۔ HDL. LDL اور VLDL شامل ہیں۔
دوم۔۔۔۔۔LFT
اس میں ALT ALP AST اور سیرم بلیروبن سے جگر کی کیفیت و سوزش اور اینزائمز کی مقدار معلوم ہوتی ہے
سوئم۔۔۔۔۔۔۔RFT
اس ٹیسٹ میں بلڈ یوریا۔ سیرم کریٹینائین۔ اور سیرم یورک ایسڈ کی صورت حال معلوم ہوتی ہے۔
چہارم۔۔۔۔۔ CBC
اگر اندرونی انفیکشنز بن چکے ہوں تو اس ٹیسٹ سے بلڈ سیلز کی مقدار و تعداد معلوم ہوتی ہے۔

5۔ ایبڈومینل الٹراساونڈ۔۔۔۔۔۔۔
اس ٹسٹ میں اندرونی اعضاء گردے کی پتھری کا سائز ۔ گردے کا سائز۔ پتے کی پتھریوں کا پتہ چلتا ہے۔ نیز بیضہ دانی کی سسٹ کی اقسام اور سائز کا علم ہوتا ہے۔ جگر اور طحال کا سائز معلوم ہوتا ہے۔ الغرض یہ ٹیسٹ بہت ضروری اور تشخیص میں معاون ہے۔

6۔ ہارمونل ٹیسٹ۔۔۔
ان ٹیسٹس کے زریعے ہارمونز کے ان بیلینس ہونے کا تخمینہ حاصل ہوتا ہے۔ ان کے مطالعے سے تھائی رائیڈ کے مسائل معلوم ہوتے ہیں۔

7۔ بلڈ شوگر اور انسولین ٹیسٹ۔

علاج بالنظریہ مفرد اعضاء اربعہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پی سی او ایس کے علاج میں دوائی اور جراحت کے علاوہ تین بنیادی امور کی پابندی بہت ضروری ہے۔
1۔ باقائدہ ورزش۔۔۔۔۔۔۔
صحت مندانہ سرگرمیوں میں حصہ لیا جائے۔ سحر خیزی۔ پیدل چلنا بہترین عادات ہیں۔

2۔ باپرہیز کھانا۔۔۔۔۔۔۔۔
گوشت ہر قسم۔ چکنائیاں۔ انڈے۔ بیکری آئیٹمز۔ کیفین والی اغذیہ۔ پیزے۔ برگر۔ شوارمے۔ پیپسی۔ کولے۔ چاہے۔ فاسٹ فوڈ۔ مرغن اغذیہ۔ مرچ مصالحے وغیرہ سے پرہیز ضروری ہے۔ ریض کو اغذیہ معالج کی ہدایت کے مطابق لینی چاہیئیں۔

3۔ وزن پہ قابو رکھنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چکنائیوں پہ کنٹرول۔ مناسب ورزش وغیرہ سے خود کو سمارٹ رکھنا بہت ضروری ہے۔
4۔ حقہ۔ سگریٹ وغیرہ خواتین میں اینڈروجن ہارمون کا لیول بڑھادیتے ہیں جس کی وجہ سے PCOS تیزی سے بڑھتا ہے۔۔۔

14/10/2020
14/08/2020
Photos from Family care Homoeo clinic's post 03/08/2020

Thanks Paul Brooks Homoeo Labs Karachi

12/07/2020

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھوک کی کمی ANOREXIA ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مریض کا کھانے پینے کو بالکل دل نہیں کرتا اگر کرتابھی ہے تو بہت کم کھایا جاتا ہے ۔ کبھی کبھار مریض کو خوراک سے نفرت ہو جاتی ہے اور وہ کوئی بھی چیز رغبت سے نہیں کھاتا ۔ مریض اگر کچھ کھاتابھی ہے تو اسے چٹ پٹی اشیاء اچھی لگتی ہیں۔
۔۔۔۔ علامات ۔۔۔۔
مریض کو بھوک بالکل نہیں لگتی یا پھر بہت کم لگتی ہے ۔ بھوک کی وجہ سے مریض روز بروز کمزور ہوتا چلا جاتا ہے ۔ اس کا رنگ پیلا پڑ جاتا ہے ۔ اگر مریض زبردستی کھانا کھانے کی کوشش بھی کرتا ہے تو اس کا دل متلانے لگتا ہے اور بعض اوقات کے قے بھی کر دیتا ہے۔
۔۔۔۔ وجوہات ۔۔۔۔
بدہضمی ، عصبی کمزوری ، زخم معدہ ، مرغن غذاؤں کا کثرت سے استعمال ، ورم معدہ ، قبض ، کثرت سے شراب نوشی ، امراض جگر اور تمباکو نوشی بھوک کی کمی کے اہم اسباب ہیں۔

25/06/2020

لیموں کے چھلکے کے بارے میں پڑھیں - ان حقائق کے بارے میں سن کر بہت تکلیف ہوئی ہے اور یہ ثابت ہوتا ہے کہ ادویات کی کمپنیاں ہمیں متبادل ادویات اور قدرتی علاج کے بارے میں تعلیم دینے کے بجائے ہمارے درد اور تکلیف سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔ ان افراد کے لئے افسوس کا اظہار کیا جاتا ہے جو کیمو تھراپی یا جو بھی دوائیں تجویز کرتے ہیں وہ ان حقائق کو نہیں جانتے ہیں یا ان کو برداشت نہیں کرسکتے ہیں

🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋

حیرت انگیز منجمد لیموں

دھوئے ہوئے لیموں کو فریزر میں رکھیں۔
ایک دفعہ منجمد ہونے کے بعد پورا لیموں (اس کے چھیلنے کی ضرورت نہیں) کاٹ ڈالیں اور اسے اپنے کھانوں پر چھڑکیں!
سبزیوں ، ترکاریاں ، آئس کریم ، سوپ ، اناج ، نوڈلز ، سپتیٹی چٹنی ،
چاول ، سشی ، مچھلی کے پکوان وغیرہ فہرست لامتناہی ہے۔

تمام کھانے کی اشیاء کو ایک غیر متوقع حیرت انگیز ذائقہ ملے گا!

غالبا، ، آپ صرف لیموں کے رس کے بارے میں وٹامن سی سمجھتے ہیں؟
اب اور نہیں!

پورے لیموں کو ضائع ہونے سے بچانے اور اپنے برتن میں نیا ذائقہ شامل کرنے کے علاوہ اور کیا فائدہ ہے؟

لیموں کے چھلکوں میں لیموں کے جوس سے 5 سے 10 گنا زیادہ وٹامن ہوتے ہیں اور یہی آپ ضائع کرتے رہے ہیں!

لیموں کے چھلکے زہریلے کے خاتمے میں صحت کو بحال کرنے والے ہیں
لیموں کے حیرت انگیز فوائد میں کینسر کے خلیوں کو مارنے کی معجزاتی صلاحیت ہےاور یہ 10،000 گنا زیادہ پر اثر ہے کیموتھریپی سے !!

ہم اس کے بارے میں کیوں نہیں جانتے؟

اب آپ کسی محتاج دوست کی مدد کرکے اسے یہ بتانے کی مدد کرسکتے ہیں کہ لیموں کا رس اس بیماری سے بچنے میں فائدہ مند ہے۔
اس کا ذائقہ خوشگوار ہے اور اس میں کیموتھریپی کے خوفناک اثرات بھی نہیں ہوتے

کتنے لوگوں کی موت ہو گی جب کہ اس علاج یا بچائو سے پردہ پوشیدہ کی گئی اور اسے راز میں رکھا گیا ہے ، افسوسناک ہے یا نہیں -
یہ پودا اور پھل ہر طرح کے کینسر کے خلاف ثابت شدہ علاج ہے۔

اسے بیکٹیری انفیکشن اور فنگس کے خلاف اینٹی مائکروبیل سپیکٹرم بھی سمجھا جاتا ہے ، جو اندرونی پرجیویوں اور کیڑے کے خلاف موثر ہے ،
یہ بلڈ پریشر کو منظم کرتا ہے
اور ایک اینٹیڈ پریشر ، تناؤ اور اعصابی عوارض کا مقابلہ کرتا ہے۔

ان معلومات کا ماخذ دلچسپ ہے: یہ ایک بڑی دوا ساز کمپنی سے آئی ہیں
دنیا کے مینوفیکچررز کا کہنا ہے کہ 1970 سے لے کر اب تک 20 سے زیادہ لیبارٹریز نے ٹیسٹ کے بعد انکشاف کیا ہے کہ یہ 12 کینسروں میں مہلک خلیوں کو ختم کردیتا ہے ، بشمول بڑی آنت ، چھاتی ، پروسٹیٹ ، پھیپھڑوں اور لبلبہ ...

اس درخت کے مرکبات نے اڈریامائسن پروڈکٹ کے مقابلے میں 10 ہزار گنا بہتر اثر دکھایا ، جو ایک دوا ہے جو عام طور پر دنیا میں کیموتھراپیٹک استعمال کرتی ہے ، جس سے کینسر کے خلیوں کی نشوونما سست ہوتی ہے۔
اور اس سے بھی زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ اس قسم کے تھراپی لیموں کے نچوڑ کے ساتھ ہی مہلک کینسر کے خلیوں کو ختم کردیتا ہے اور اس سے صحت مند خلیوں پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ .

لہذا ، ان لیموں کو اچھی طرح سے دھو لیں ان کو منجمد کریں اور انہیں کدوکش کریں۔ آپ کا پورا جسم اس کے خوشگوار اثرات محسوس کرے گا !!

🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋🍋

09/02/2020

صحت
بڑی آنت کی صفائی کے8 طریقے تاکہ جوانی قائم رہے
انسان کی بڑی آنت تقریباً 5 فٹ لمبی ہوتی ہے اور ہماری صحت کو برقرار رکھنے میں اس کا انتہائی اہم کردار ہے ، اور اگر اسےنظر انداز کردیا جائے تو ہم بہت ساری تکلیف دہ بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔
اس آرٹیکل میں بڑی آنت کو صاف ستھرا اور صحت مند رکھنے کے 8 طریقے ذکر کیے جائیں گے جن پر عمل کر کے آپ صحت مند اور توانا رہ سکتے ہیں۔

نمبر 1 وٹامن
اپنی خوراک میں وٹامن سی کی مقدار کو بڑھائیں، یہ وٹامن ہمیں بہت سارے فروٹس اور سبزیوں سے حاصل ہو سکتا ہے اور یہ وٹامن بڑی آنت میں سے گندگی کی صفائی کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

نمبر 2 پروبائیوٹیک کا استعمال زیادہ کریں


دہی پروبائیوٹیک حاصل کرنے کا سب سے بہترین Source ہے جس میں شامل دوست بیکٹریا بڑی آنت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے، جدید تحقیق کے مُطابق یہ بڑی آنت کے کینسر سے بچاتا ہے اور Bowel Movement کو بہتر بناتا ہے۔
دہی کے علاوہ آپ پروبائیوٹیکس سیب کے سرکہ سے حاصل کر سکتے ہیں اور پنیر کی کُچھ قسمیں بھی پروبائیوٹیکس سے بھر پور ہوتی ہیں۔
نمبر 3 سٹارچ کو خوراک کا حصہ بنائیں

سٹارچ آپ کو بہت سی سبزیوں اور پھلوں سے حاصل ہو سکتی ہے خاص طور پر آلو، چاول ، سبز کیلے وغیرہ اس سے بھرپُور ہوتے ہیں اور یہ جسم میں Gut Microflora کی تعداد کو بڑھاتی ہے جو بڑی آنت کے لیے انتہائی مفید ہے اور بڑی آنت کے کینسر سے بچاتا ہے۔

نمبر 4
کم پانی پینے سے قبض جیسی بیماریوں کے علاوہ اور بہت سی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں، اس لیے روزانہ کم از کم ڈیڑھ سے دو لیٹر پانی کو اپنی خوراک حصہ بنائیں۔
اس کے علاوہ ایسی پھل اور سبزیاں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو اُسے اپنی خوراک میں شامل کریں جیسے کھیرا، تربوز، ٹماٹر، اور سٹرابریز وغیرہ۔

نمبر 5 ہائی فائبر کھانے
فائبر سے بھرپوُر کھانے خوراک کو ہضم کر کے خارج کرنے میں انتہائی مدد گار ثابت ہوتے ہیں اور فائبر سے بھرپُور کھانے بڑی آنت کو گندگی سے صاف کر دیتے ہیں۔
سبز پتوں والی سبزیاں، دالیں، بروکلی وغیرہ میں فائبر کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے لہذا ان کھانوں کو روزانہ کی خوراک میں شامل کریں۔

نمبر 6
ادرک کا قہوہ، سبز چائے کا قہوہ، اور دیگر قہوے بڑی آنت کی صفائی کرنے میں مددگار ہیں اور یہ خوراک کو ہضم کرنے اور جُز بدن بنانے میں بھی انتہائی مُفید ہیں، یہ خوراک میں شامل چکنائی کو جمنے نہیں دیتے اور نظام انہظام کو بہتر بناتے ہیں۔

نمبر 7
نمک بھی بڑی آنت کی صفائی کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، نہار مُنہ گرم پانی میں تھوڑا نمک شامل کر کے پی لینے سے بڑی آنت کی صفائی ہو جاتی ہے اور کوشیش کریں کے پنک سالٹ جسے ہمالیہ کا نمک بھی کہتے ہیں وہ استعمال کریں۔

نمبر 8 ورزش

انسانی جسم کو چاک و چوبند رکھنے کے لیے ورزش بہت ضروری ہے اس لیے اسے اپنی روزنہ کی روٹین کا حصہ بنائیں تاکہ جسم کا ایمیون سسٹم ٹھیک ہو اور آپ کے جسم کے سارے اعضا ٹھیک سے کام کریں

29/10/2019

ناشتہ نہ کرنے کےنقصانات

اس میں کوئی شک نہیں کہ ناشتہ دن کا سب سے اہم کھانا ہوتا ہے ۔ جو لوگ ڈائٹنگ کرتے ہیں یا سلم اور سمارٹ بننے کے خواہش مند ہیں انہیں ناشتہ چھوڑنے سے گریز کرنا چاہیے ۔ ناشتہ نہ کرنے سے صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں

1۔ دل کے لیے نقصان دہ
ماہرین کی تحقیق کے مطابق جو مرد ناشتہ نہیں کرتے ان کے لیے دل کے دورے کے خطرات 27فی صد بڑھ جاتے ہیں ۔ اس تحقیق کی قیادت کرنے والی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ یہ خطرہ اتنا بڑا تو نہیں لیکن اس بات میں کوئی شک نہیں کہ جو لوگ پابندی سے صحت بخش ناشتہ کرتے ہیں ان کے لیے دل کے دورے کے خطرات کافی حد تک کم ہوجاتے ہیں ۔اس کے علاوہ ہائپرٹینشن کا خطرہ بھی ناشتہ نہ کرنے والے افراد کے لیے بڑھ جاتا ہے ۔

2۔ذیابیطس کے خطرات
ہارورڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق انسان کے کھانے پینے کی عادات کا اس کی صحت سے گہرا تعلق ہوتا ہے ۔ اس تحقیق کے حیران کن نتائج سامنے آئے اسی تعلق کو سمجھنے کے لیے 46,2819 خواتین پر کی گئی اس ریسرچ سے معلوم ہوا کہ وہ خواتین جو ناشتہ نہیں کرتیں ان کے لیے ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے ۔
مزید یہ کہ ملازمت کرنے والی خواتین جو اکثر ناشتہ کیئے بغیر ہی کام پر چلی جاتی ہیں، کے لیے ذیابیطس کے خطرات 54فی صد تک بڑھ جاتے ہیں ۔

3۔ موٹاپا
اگر آپ وزن کم کرنے کے خواہش مند ہیں تو ناشتے کی پابندی کریں ۔ تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ جو لو گ ناشتہ نہیں کرتے ان کا وزن جلدی بڑھ جاتا ہے ۔ ناشتہ نہ کرنے سے دن بھر بھوک لگتی رہتی ہے اور میٹھا کھانے کا بھی دل چاہتا ہے جس سے انسان کی خوراک بڑھ جاتی ہے ۔اس کے برعکس ناشتہ کرنے والے افراد کا پیٹ بھرا رہتا ہے اور وہ دن میں کم کیلریز کا استعمال کرتے ہیں ۔ساتھ ہی جسم کو انرجی بھی حاصل ہوتی ہے ۔

موٹاپا انسان کی زندگی کے 8 قیمتی سال چھین لیتا ہے
4۔ موڈخراب رہنا
ناشتہ نہ کرنے سے جسم کو ضروری طاقت اور غذائیت حاصل نہیں ہو پاتی جس سے طبیعت میں ناگواری اور تھکاوٹ سی محسوس ہوتی ہے ۔ایک ریسرچ کے لیے لوگوں کو تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا ۔ ایک گروپ کے لوگ غذائیت سے بھرپور ناشتہ کرنے والے تھے ، دوسرا گروپ وہ جس میں لوگ صبح صرف کافی کا استعمال کرتے تھے اور تیسرا گروپ جس میں لوگ ناشتے کے وقت خالی پیٹ رہتے تھے ۔ ان گروپوں کو کچھ گھنٹوں کے لیے مانیٹر کیا گیا جس سے یہ معلوم ہوا کہ ناشتہ نہ کرنے والے دونوں گروپوں کی یاداشت کمزور اور مزاج میں چڑچراہٹ محسوس کی گئی ۔
5۔ بالوں کا جھڑنا
ناشتہ نہ کرنے سے جسم میں پروٹین کی کمی واقع ہوسکتی ہے ۔ پروٹین کی ایک حد سے زیادہ کمی کا ہونا کیراٹین لیول کو متاثر کرتا ہے جو بالوں کا بڑھنا رکنے اور بال جھڑنے کا سبب بنتا ہے ۔ ایک متوازن اور غذائیت سے بھرپور ناشتہ بالوں کے فولیسلز کی نشوونما میں مدد کرتا ہے ۔ لہذا اگر آپ کو خواہش ہے کہ آپ کے بال گھنے اور چمکدار ہو جائیں تو ناشتہ پابندی سے کریں ۔

6۔ نظام ہاضمہ
جس طرح گاڑی کو چلنے کے لیے فیول درکار ہوتی ہے اسی طرح جسم میں نظام ہاضمہ کو سہی طرح سے کام کرنے کے لیے طاقت وتوانائی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اگر دن کاآغاز اچھی غذاؤں سے ہوگا تو معدہ دن بھر سہی طرح سے اپنے کام سرانجام دے گا۔
رات کے کھانے کے بارہ گھنٹوں کے بعد جسم کو فوری انرجی کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ خالی معدہ تیزابیت بنانے لگتا ہے ۔

18/10/2018

رات کو ایک کپ دودھ پینے کے یہ فوائد جانتے ہیں؟

سوڈیم اور دیگر خصوصیات شامل ہیں جو جسم کو توانائی بخشنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
یوں تو کہا جاتا ہے کہ صبح ناشتے میں دودھ پینا چاہیے، جو دن بھر قوت مدافعت کو برقرار رکھتا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کو 1 کپ دودھ پینے کے بے شمار فوائد ہیں، جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔
آج کل معمر افراد سمیت نوجوانوں کو بھی نیند نہ آنے کا مسئلہ درپیش ہے، جس کی وجہ سے ان کی صحت متاثر ہوتی ہے، جلد تھکن ہوجاتی ہے اور جسم دن بھر سستی کا شکار رہتا ہے۔ غذائی ماہرین کے مطابق دودھ میں Tryptophan نامی ایسے امائنو ایسڈز پائے جاتے ہیں جو رات کو پرسکون نیند میں مددگار ثابت ہے۔
رات کو ایک گلاس نیم گرم دودھ پینے سے بہترین نیند آتی ہے، صبح اٹھ کر موڈ خوشگوار رہتا ہے اور صحت میں بہتری آتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ دودھ جسم میں میلا ٹونن کی مقدار کو بھی بڑھاتا ہے جو ایک ہارمون ہے جس کے ذریعے پرسکون اور گہری نیند آتی ہے۔
رات کو ایک کپ دودھ پینے سے نہ صرف پرسکون نیند آتی ہے بلکہ قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ صبح اٹھ کے بھی پورا دن تھکن محسوس نہیں ہوتی اور جسم پورا دن حرکت میں رہتا ہے۔
اگر آپ کو قبض یا تیزابیت کی شکایت ہے تو رات کو سونے سے قبل ایک کپ دودھ ضرور پیئیں، اس سے نہ صرف نظامِ ہضم تیزی سے کام کرتا ہے بلکہ یہ سینے کی جلن اور معدے کی خرابی کو بھی درست کرتا ہے۔
دودھ میں وافر مقدار میں کیلشیئم پایا جاتا ہے جو کہ ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے مفید ثابت ہے۔ رات کو ایک کپ نیم گرم دودھ پینے سے جسم میں کیلشیئم کا اضافہ ہوتا ہے جس سے ہڈیاں پہلے سے زیادہ طاقتور اور مضبوط ہوجاتی ہیں۔ یہ جوڑوں اور پٹھوں کا درد ختم کرنے میں بھی معاون ثابت ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں کی ہڈیاں کمزوری کا شکار ہوجاتی ہیں، جس سے انہیں کمزوری اور نقاہت کا احساس ہوتا ہے، ایسے میں رات میں ایک کپ نیم گرم دودھ پینا صحت کے لیے بہتر ہے لیکن شرط یہ ہے کہ اس میں چینی یا کسی ایسی چیز کا استعمال نہ کیا جائے، جس میں مٹھاس ہو۔
رات کو ایک کپ دودھ پینا خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ دودھ میں وافر مقدار میں پروٹین پایا جاتا ہے جو جلد کو دلکش بنانے کے ساتھ ساتھ بالوں کی چمک بھی بڑھاتا ہے۔

27/08/2018

فائبرائڈ کیا ہیں؟

فائبرائڈ(Fibroids)عورتوں کی یوٹرس کے اندر یا اوپر پیدا ہونے والی غیرمعمولی گلٹیاں ہوتی ہیں۔
بعض اوقات
یہ گلٹیاں بڑی ہوجاتی ہیں جس سے پیٹ میں شدید درد اور زیادہ مقدار میں پیریڈز آتے ہیں۔
بعض اوقات
ان کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔ یوٹرس میں گلٹیاں یا ٹیومر عام طور پر بے ضرر ہوتے ہیں اور ان میں کینسر کی علامات نہیں ہوتیں۔

ایک تحقیق کے مطابق 70 سے 80 فیصد خواتین میں 50 سال کی عمر کے بعدبچے دانی میں یہ گلٹیاں ہو جاتی ہیں جن کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

فائبرائڈ کی وجوہات:

فائبرائڈ کے بننے کی وجوہات ابھی تک معلوم نہیں ہو سکیں لیکن کچھ چیزیں ان کی افزائش میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
1۔ہارمونز:
اووری میں بننے والے دو قسم کے ہارمونز ایسٹروجن اور پروگیسٹرون ہر ماہواری کے ساتھ یوٹرس کی لائننگ کو بڑھاتے رہتے ہیں اور فائبورائڈ کی افزائش کا باعث بن سکتے ہیں۔
2۔فیملی ہسٹری:
بچے دانی کی یہ بیماری موروثی بھی ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کی ماں، نانی یا بہن کو یہ بیماری ہے تو آپ کو بھی ہوسکتی ہے۔
3۔ حمل:
دوران حمل ایسٹروجن اور پروجیسٹرون کی افزائش مین اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس لیے دوران حمل فائبرائڈ بننے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔

کن عورتوں کو بچے دانی میںں فائبرائڈ کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے؟

جن خواتین میں اوپر دی گئ وجوہات میں سے کچھ موجود ہیں ان میں فائبرائڈ ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔
۔ حمل
۔ فیملی ہسٹری
۔ 30 سال سے زیادہ عمر
۔ زیادہ وزن ہونا

علامات:
یوٹرس میں فائبرائڈ کی علامات ان کے سائز، جگہ اور تعداد کے حساب سے ظاہر ہوتی ہیں۔
اگر ٹیومر چھوٹا ہے یا آپ کی ماہواری بند ہونے والی ہے تو ان کی علامات ظاہر نہیں ہونگی۔
ماہواری بند ہونے کے بعد یہ فائبرائڈ سکڑ بھی سکتے ہیں۔
۔ پیریڈز میں زیادہ مقدار میں بلیڈنگ ہونا یا جمع ہوا خون آنا۔
۔ کمر کے نچلے حصے یا پیڑو میں درد ہونا۔
۔ پیریڈز کے درد میں اضافہ ہونا۔
۔ پیشاب زیادہ آنا۔
۔ پیریڈز زیادہ دن تک آنا۔
۔ پیٹ کا نچلا حصہ بھرا ہوا یا اس میں دبائو محسوس ہونا۔
۔ پیٹ کا بڑھ جانا یا سوجن ہونا۔

فائبرائڈ کی تشخیص:
فائبرائڈ کے لیے گائنوکولوجسٹ کے ساتھ ساتھ ہومیوپیتھ ڈاکٹر سے رابطہ ضروری ہے۔
اس کے لیے یوٹرس کا سائز ، شیپ اور کنڈیشن دیکھی جاتی ہے۔ اس کے لیے ضروری ٹیسٹ کرائے جاتے ہیں۔اس کی تشخیص کے لیے الٹراسائونڈ کیا جاتا ہے جس کے ذریعے یوٹرس کو اندر سے دیکھا جاتا ہے کہ اس میں کوئی فائبرائڈ تو نہیں۔
اس کے علاوہ ایم آر آئی کے ذریعے بھی یوٹرس، اووری اور پیلوس کے دوسرے حصوں کی تصویریں لی جاتی ہیں۔

علاج:
یوٹرس میں فائبرائڈ کے علاج کا تعین
مریض کی انفرادی علامات'
مجموع علامات"
تکلیف میں کمی زیادتی.
زہنی علامات.
خواہش نفرت.
میازم '
عمر' صحت اور فائبرائڈ کے سائز کی بنیاد پر کیا جاتاُ

15/06/2018
12/05/2018

پیتا ایک ایسا پھل ہے ناشپاتی کی شکل کا ہوتا ہے جسے آسانی سے بازار سے خریدا جاسکتا ہے۔ یہ وہ پھل ہے جو پورے سال دستیاب ہوتا ہے۔

یہ پھل ایک ایسا قدرتی ٹوٹکا ہے جو کینسر ، دل کی بیماریاں، ہضمہ کے مسائل ، زیابطیس اور زخم کی تکلیف سے لڑنے میں آپ کی مدد کرتا ہے۔ پپیتا نارنگی، گلابی اور پیلے رنگ میں دستیاب ہوتا ہے جبکہ اس کے اندر کالے رنگ کے بیج ہوتے ہیں۔

پپیتے کے بیج کا ذائقہ کافی کڑوا ہوتا ہے اور اسی وجہ سے لوگ اس پھل کو کھاتے ہوئے بیج کو پھینک دیتے ہیں یا ضائع کردیتے ہیں جبکہ یہ لوگوں کی سب سے بڑی غلطی ہوتی ہے کیونکہ وہ ان بیجوں کے فوائد کے بارے میں لاعلم ہیں۔

تو چلیں آج ہم آپ کو پپیتے کے بیج کےصحت پر پڑنے والے چند فوائد کے بارے میں بتاتے ہیں۔

سوجن کا علاج

پپیتے کے بیجوں میں قدرتی طور پر دافع سوزش خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو جوڑوں کے درد اور سوجن کو دور کرتی ہیں۔

اینٹی بیکٹریل اور اینٹی وائرل خصوصیات

پپیتے کے بیجوں کی ایک چمچہ آپ کو وائرل انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے اور ٹائیفائڈ اور ڈینگی جیسے بیکٹریا سے آپ کے جسم کو محفوظ رکھتا ہے۔ ٹائیفائڈ کے علاج کیلئے یہ سب سے مفید پھل ہے۔

پیٹ میں کیڑوں کا خاطمہ

یہ بیج پاپین جیسے اینزائمز سے مالا مال ہوتے ہیں جو آنتوں کے کیڑوں کو مار نے میں آپ کی مدد کرتےہیں اور ہضم نے ہونے والے نقصان دے پروٹین کا بھی خاطمہ کردیتے ہیں۔

جگر کی حفاظت

پپیتے کے بیجوں میں موجود اہم غذائی اجزاء جگر کیلئے انتہائی فائدہ مند ہیں ۔ یہ بیج آپ کے جگر کی تمام بیماریوں سے آپ کو بچاتا ہے۔ آپ کو صرف پپیتے کے5 بیج کولیموں کے جوس کی ایک چمچ کے ساتھ ملادینا ہے اور پورے مہینہ اسے پینا ہے جس کی مدد سے آپ جگر کی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔

عمل انہضام کیلئے

پپیتے میں موجودگلائی سائل، پیپین جیسےانزائمز آپ کے جسم کو صاف کرتے ہیں اورعمل انہضام میں آپ کی مدد کرتے ہیں۔

کینسر سے بچاؤ

پپیتے کے غذائی اجزاء کینسر کے خلیات اور ٹیو مر کی افزائش کو روکتے ہیں۔ ان بیجوں کو استعمال کرکے اپنی صحت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے اور لمبی زندگی گزاری جاسکتی ہے۔

بلڈ پریشر قابو

پپیتا کارپین جیسے غزائی اجزاء سے مالا مال ہوتا ہے جس کی مدد سے ہائے بلڈ پریشر پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

گردے کی بیماریوں سے نجات

پپیتے کے بیج گردے کی صحت کو بہتر کرتے ہیں اورگردہ خراب ہونے سے آپ کو محفوظ رکھتے ہیں۔ یہ بیج گردے سے متعلق بیماریوں اور پوئزننگ سے لڑنے میں آپ کی مدد کرتا ہے۔

پپیتے کے بیج کھانے کا طریقہ

پپیتے کے بیج کو آپ کچا پھل سے نکال کر کھاسکتے ہیں یا پھر پھل کے ساتھ بھی کھاسکتے ہیں البتہ یہ پیج کیونکہ ذائقے میں کڑوے ہوتے ہیں اس کیلئے آپ ان بیجوں کو سلاد کی ڈریسنگ میں، دودھ یا شہد کے ساتھ بھی ملا کر کھاسکتے ہیں۔

احتیاطی تدابیر

حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین پپیتا یا اس کے بیج استعمال نہ کریں اس کے علاوہ پپیتے کے بیجوں میں طاقتوار اینٹی پیراسیٹک اثرات ہوتے ہیں اسی لیے بچوں کو دینے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کری

06/03/2018
28/01/2018
26/10/2017

. بواسیر خونی

پائلز (Piles)
ہیمورائڈس (Haemorrhords)

مرض:-
مقعد کی رگوں کے منہ پر مسے پیدا ھو جاتے ہیں' جس سے پاخانہ کے بعد یا پہلے خون کے قطرے نکلتے ہیں'

وجوہات:-
طب سوداوی خون کو بواسیر کا سبب قرار دیتی ھے'
جو گرم غذاؤں ' سرخ مرچوں کی کثرت ' گوشت خوری یا سودا کے ساتھ تیز اور جلی ھوئی صفرا کے مل جانے سے احتراق لاحق ھو جاتا ھے ' مسور اور بینگن وغیر٥ کا کثرت سے استعمال بھی خون میں غلظت اور احتراق پیدا کر کے نیچے کی آنتوں کی رگوں کے سروں تک پہنچ جاتا ھے
گند٥ ماد٥ وہاں جلن پیدا کرنے کے علاو٥ یہاں کھچاوٹ پیدا کرتا ھے اور اس کھینچا تانی کے اثر سے رگوں کے سرے پھول کر ابھر آتے جو مسے کہلاتے ہیں'
مقعد میں شدت درد اور ورم کی وجہ سے راستہ تنگ اور سخت ھو جاتا ھے جس سے پاخانہ مشکل سے آ بھی جاتا لیکن مسوں اور متورم رگوں پر دباؤ پڑنے سے شدت کی درد اور خون نکلنے لگ جاتا ھے خون کبھی زیاد٥ کبھی پاخانے سے پہلے یا بعد میں خارج ھوتا ھے'
جون کے زیاد٥ اخراج سے مریض کی رنگت زردی مائل بہ سبزی ھو جاتی ھے
جگر کا فعل درست نہیں رہتا '
چہر٥ اور آنکھوں پر بھربھراہٹ پیدا ھو جاتی ھے
بھوک کم ھو جاتی ھے
کبھی مثانہ اور کمر میں درد رہتی ھے
خونی بواسیر کی تین اقسام ہیں

1-اندرونی بواسیر
اسکے مسے بہت اندر کی طرف ھوتے ہیں دکھائی نہیں دیتے ان سے خون آتا لیکن درد معمولی ھوتا ھے
2-درمیانی بواسیر
اس کے مسے نہ زیاد٥ اندر اور نہ باکل باہر درمیان میں ھوتے ہیں'

3-بیرونی بواسیر
اس کے مسے باہر اور آسانی سے نظر آتے ہیں ان سے خون کم خارج ھوتا ھے لیکن درد شدت سے ھوتی ھے'

علامات:-
اندرنی مسوں سے خون آتا ھے جو براز کے ساتھ گندھا ھوا نہیں ھوتا اور درد بھی نہیں ھوتی ھے ' بیرونی مسوں پر درد ھوتا ھے لیکن خون خارج نہیں ھوتا مگر جو دبر کے کنارے پر ھوں ان میں دونوں علامات ھوتی ہیں
جب مسوں کا حجم بڑھ جاتا ھے اس سے خروج المقد کا عارضہ بھی ھو جاتا ھے
خون کبھی اس قدر زیاد٥ آتا ھے کہ مریض بے ھوش ھو جاتا ھے رنگت زرد اور مریض کو کمی خون کا عارضہ ھو جاتا ھے
پھر یہ ایک ایسی بے شرم مرض ھے کہ یہ کسی وقت بازار شاپنگ کے دوران ' کسی شادی یا کوئی اور تقریب کے درمیان یا پھر والدین ' بہن اور بھائی کی شرم و حیا کو نہیں اور مریض کے سارے کپڑے خون آلود کر دیتی ھے

26/10/2017

. منہ کی بیماری
منہ کے چھالے
مرض:-
اس مرض میں منہ کی اندرونی جھلی سرخ ھو کر متورم ھو جاتی ھے اور چھوٹے چھوٹے سفید یا خاکستری رنگ کے دانے مسوڑھوں' زبان ' لبوں اور گالوں کے اندر کی طرف پیدا ھو جاتے ہیں ' یہ دیکھنے میں آبلے لیکن ہاتھ لگنے پر سخت محسوس ھوتے ہیں

وجوہات:-
یہ مرض زیاد٥ تر دودھ پینے والے بچوں کو ھوتا ھے لیکن ان بچوں کو جنہیں ماں کا دودھ نصیب نہیں ھوتا اور انہیں دوسرا دودھ پلایا جاتا ھے ' جس سے ان کے معد٥ و آلات ہضم میں خرابی پیدا ھو جاتی ھے
لیکن آج کل بڑے افراد کو بھی منہ میں دانے اور چھالے نکلنے کا مرض عام ھو گیا ھے اس کی وجہ غیر معیاری غذا کا استعمال' سگریٹ ' تمباکو ' سرخ مرچ کا زیاد٥ استعمال' گرم مصالحہ جات اور گرم گرم کھانا بھی اس مرض کا باعث ھوا کرتا ھے

علامات:-
منہ میں سوزش اور درد ھوتی ھے' کھانے' پینے اور نگلنے میں سخت تکلیف ھوتی ھے' تھوک کثرت سے آتی ھے' منہ سے پانی بہتا ھے' زبان سرخ ھو جاتی ھے' مرض کی شدت سے گال سرخ ھو جاتے ہیں اور بخار بھی ھو جاتا ھے' منہ میں چھوٹے اور بڑے زخم صاف نظر آتے ہیں'

Location

Category

Telephone

Website

Address


Gala Abdullah Place Near Race Course Road Gujranwala
Gujranwala
03006425638

Other Medical Centers in Gujranwala (show all)
Health Care Medics - H.C.M Health Care Medics - H.C.M
Main Sheikhupura Road, Jeelani Road Near The Punjab College Khiali
Gujranwala, 52250

Homoeopathic Doctor ALI ZAHID Qualification B.H.M.S (Bachelor in Homoeopathic Medical Science) M.Sc

Yasin Clinic Medical & Dental Centre Yasin Clinic Medical & Dental Centre
8- B, Model Town, Behind General Bus Stand
Gujranwala, 52250

Yasin Clinic has been providing services since 1984, having only one agenda i.e, To PREFER HEALTH...

Physiotherapy-Knowledge Physiotherapy-Knowledge
Life Care Physiotherapy And Rehab Center
Gujranwala

Health Tips By Dr. Maria Health Tips By Dr. Maria
Gujranwala

This Page is about Health of women and their dietary requirements during pregnancy and after pregnancy

Hijama Clinic Hijama Clinic
Rhawali Cantt Quaid Azam Avine
Gujranwala

X######x

Enamored Dental Studio Enamored Dental Studio
Gujranwala Rawali Cantt
Gujranwala

we are here to improve your smile :)

Shafqat Dawakhana & Pansar Store Shafqat Dawakhana & Pansar Store
Main Bazar Shahpur Khiali
Gujranwala, 52250

Kidneyz Care Kidneyz Care
Satellite Town
Gujranwala, 52250

Men's Weakness Men's Weakness
Main City
Gujranwala, 52200

Men's Weakness Its All About Men's Sexual Health Problems and Solutions Discussion

Habib Dental Clinic Habib Dental Clinic
Jinnah Road, Madina Markeet, Near Sui Gas Office Chock
Gujranwala

Naveed Lab/MERAJ Medical Complex Naveed Lab/MERAJ Medical Complex
Opposite Civil Hospital, Civil Lines
Gujranwala, 52250

Meraj Medical Complex Aziz Market opposite main gate Civil Hospital, Gujranwala, Pakistan.

Women's Sexual Problems and Health Issues Women's Sexual Problems and Health Issues
Gujranwala, 52200

zanana kamzori ka ilaj in urdu me**es pain ka desi ilaj aurat ke masail ladkiyon ke masail aur unka