
10/05/2025
تھائیرائیڈ کا علاج
Iodium
بیرون ملک سے ایک مریضہ نے کال کی اور کہا کہ کسی ڈاکٹر نے مجھے آپ کا نمبر دیا ہے. میں نے پوچھا کیا مسئلہ ہے؟ اس نے کہا کہ مجھے حیض زیادہ آتا ہے. سات دن کثیر مقدار میں حیض آتا ہے. کبھی کبھی رکتا بھی نہیں. ایلوپیتھک ادویہ سے روکنا پڑتا ہے. میں نے کہا کہ جب تک آپ مجھے اپنے بارے میں تفصیل سے نہیں بتائیں گے تب تک میں آپ کو دواء نہیں دے سکتا.
پھر اس نے اپنے مزاج کے بارے مزید کچھ بتایا. اس نے کہا کہ مجھے بھوک بہت زیادہ لگتی ہے. ہر 2 گھنٹہ کے بعد مجھے کچھ نہ کچھ کھانا پڑتا ہے. اگر نہ کھاؤں تو مجھے قے اور درد سر شروع ہوجاتا ہے. مجھے فی الوقت بچہ نہیں چاہئے. ایسی دواء دیں کہ بچہ نہ ہو. میں موٹی ہو رہی ہوں. دواء ایسی ہو جو موٹاپا بھی ختم کرے. میں نے اس کی 30 منٹ تک باتیں سن کر کہا کہ میں فی الوقت مصروف ہوں. آپ مجھے کل 2 بجے کال کر لینا. میں آپ کے بارے مزید کچھ جاننا چاہتا ہوں. اس نے کہا ٹھیک ہے.
میرے ذہن میں اس کی چند بنیادی علامات کی وجہ سے فوراً آئیوڈیم دواء آئی.
1. مریضہ میں قوت اور توانائی کا اس قدر زیادہ ہونا جس کی وجہ سے حیض کا زیادہ دنوں تک زیادہ مقدار میں آنا.
2. بھوک کی اس قدر شدت کہ ہر دو گھنٹہ کے بعد اگر کھانا نہ کھائے تو قے اور درد سر ہونے لگتا ہے.
3. باتونی پن اور بغیر سوال کے ہی اپنی بنیادی علامات کو بہت دیر تک بیان کرنا. وہ ہر سوال کا اتنی تفصیل سے جواب دیتی تھی جتنی تفصیل کسی بھی ہومیوپیتھک کتاب میں نہیں لکھی تھی. جب اس سے کسی بھی طرح کا ایک بار سوال کرتا تو وہ اس کا اتنی تفصیل سے جواب دیتی کہ مجھے مزید سوال کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے.
اس سے مجھے ڈاکٹر جارج وتھالکس کی یہ بات یاد آئی کہ آئیوڈیم مزاج مریض سے علامات پوچھنے کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ وہ خود ہی اپنی مکمل علامات بیان کر دیتا ہے. مجھے غالب گمان تھا کہ یہ آئیوڈیم مزاج انسان ہے. مگر میں مریض کو مکمل جانے بغیر دواء نہیں دیتا. یہ ہومیوپیتھک کا سب سے بڑا اصول ہے، کہ جب تک تم مریض کا گہرائی سے معائنہ نہ کر لو اس وقت تک اس کے لئے کوئی دواء تلاش نہ کرو. میں نے اس رات کاشی رام اور کینٹ سے بہت گہرائی تک آئیوڈیم کا مطالعہ کیا. دوسرے دن کال آئے. 2 گھنٹہ اس نے میرا سر کھایا. اس سے میں نے پہلے جسمانی علامات حاصل کی پھر دماغی پھر علامات عامہ.
مجھے یہ سب علامات ملیں.
1. شدید ترین قبض. بعض دفع تین تین دن پاخانہ نہ آنا. یہ پیدائشی قبض تھی. اس سے معلوم ہوا کہ یہ مریضہ غدی عضلاتی مزاج کی تھی. میری فلاسفی کے مطابق یہ ڈفتھیریا میازم کی ہے.
2. دودھ پینے سے قبض کا ٹوٹنا. اس نے کہا کہ جب وہ کسی سفر پر جاتی ہے تو اس کی قبض زیادہ ہوجاتی ہے. وہ قبض کم کرنے کے لئے آدھا کلو دودھ پیتی ہے. اس سے قبض ٹوٹ جاتی ہے.
3. تھائیرائیڈ، ہر روز اس کا اندرونی حلق درد کرتا رہتا ہے. جیسے جیسے رات ہوتی جاتی ہے گلا کا درد زیادہ ہوتا جاتا ہے. حتی کہ جب رات 12،1 بجے تک جاگتی ہے تو گلے کا درد نا قابل برداشت ہوجاتا ہے.
ہر روز تھائیرائیڈ کی ایلوپیتھک گولی کھاتی ہے. یہ بھی بچن سے ہے. ایلوپیتھک والوں نے گلے کے غدود بچپن میں ہی نکال دئیے تھے. اس سے بھی درد ختم نہیں ہوا ۔ جب گلے کا درد زیادہ ہوتا ہے تو اسے کم کرنے کے لئے صرف دودھ ہی پیتی ہیں. دودھ کے سواء کوئی چیز کھائی پی نہیں جاتی. دودھ گلے کا درد کم کرتا ہے. دودھ سے گلے اور معدہ کی علامات کم ہونا آئیوڈیم کی کلیدی علامت ہے.
4. شدید ترین درد سر ہوتا ہے. یہ درد سر تین وجوہ سے ہوتا ہے. معدہ کی شدید گیس، دھوپ، اور پریشانی سے.
5. کبھی کبھی چکر آنا۔
6. الرجی ہونا. موسم کی تبدیلی سے، موسم برسات میں، موسم سرما میں، چھینکیں، زکام اور آنکھوں میں خارش شروع ہوجاتی ہے.
7. معدہ میں شدید ترین گیس کا بننا. اس گیس سے درد سر اور درد شکم شروع ہونا. پاخانہ کرنے سے گیس کم ہوتی ہے.
8. کبھی کبھی غذاء کی نالی میں جلن ہونا.
9. پسینہ زیادہ آنا. اس سےگندی بدبو آنا.
10. سردیا ںزیادہ پسند ہیں. اس لئے کہ گرمی سے درد سر بہت زیادہ ہوتا ہے. ہاں اندرونی پریشانی بھی زیادہ ہو جاتی ہے. مگر تکلیفات سردیوں میں بھی ہوتی ہیں. یہ گرم مزاج مریضہ تھی.
11. دن پسند ہے. اس لئے کہ رات کا درد بدن اور درد حلق بہت زیادہ ہوتا ہے. جیسے جیسے رات زیادہ ہوتی جاتی ہے ویسے ویسے یہ دونوں درد زیادہ ہوتے جاتے ہیں.
12. تنہائی پسند
13 سر جسم سے زیادہ گرم رہتا ہے. یعنی سر میں اجتماع خون.
13. موٹاپا کم کرنے کا بہت شوق. مریضہ کو موٹاپے کا وہم تھا. اصل میں موٹی نہیں تھی.
دواء! اوپر دوران کیس ہی مریضہ کی کلیدی علامات آئیوڈیم سے مل گئیں تھیں اس لئے آئیوڈیم کا انتخاب کیا. مریض کو ہر روز تین قسم کی ادویہ کھانی پڑتی تھی. ایک درد سر کے لئے. ایک درد حلق کے لئے.ایک گیس کے لئے. جب حیض آنا بند نہیں ہوتا تو اس وقت حیض کو روکنے کے لئے بھی دواء کھانی پڑتی ہے. میں نے چاروں قسم کی ادویہ ہمیشہ کے لئے بند کر دی.
اسےآئیوڈیم 200 دی تیسرے دن اس نے کہا کہ اب بھوک کم ہو گئی ہے. درد میں بھی افاقہ ہو رہا ہے. کچھ دن 200 استعمال کروانے کے بعد آئیوڈیم1Mبھی استعمال کروائی ہے.