
23/03/2025
ڈیموڈیکس
8 ٹانگوں والے کیڑے انسانی چہرے کی جلد کے اندر رہتے ہیں------
یہ چہرے کی جلد سے خارج ہونے والے روغنی غدود پر گزارہ کر کے اپنی نسل آگے بڑھاتے ہیں۔ ان سے نجات حاصل کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ انہیں عرف عام میں "چہرے کے کیڑے" کہا جاتا ہے۔ انسانی جلد، خاص طور پر چہرے کی جلد میں یہ اچھی طرح زندہ رہتے ہیں۔ ان کی لمبائی 0.3 ملی میٹرز تک ہوتی ہے۔ چہرے پر بالوں کی تہوں میں بھی رہتے جلد کے مردہ خلئیے کھاتے ہیں۔ جلد یہ روغنی غدود جلد خشک ہونے سے بچانے کے لیے خارج کرتی ہے۔ یہ نہ ہوں تو چہرے اور جلد پر جھریاں جلد پڑنی شروع ہو جاتی ہیں۔ ان کی زیادہ تعداد چہرے کے چکنے حصوں، آنکھوں، ناک اور منہ کے گرد پائی جاتی ہے۔ سب ہی کے چہروں پر ایسے کیڑے موجود ہوتے ہیں. چہرہ جتنا مرضی رگڑیں، ان سے چھٹکارہ حاصل کرنا ناممکن ہے۔ تاہم بدن کا مدافعتی نظام ان کی تعداد مزید بڑھنے نہیں دیتا۔ اگر ان کی تعداد بڑھ جاے تو اسے demodicosis کہتے ہیں جس کے شکار لوگوں کی حالت کو Demodex Frost کہتے ہیں۔
حیرت انگیز طور پر نوزائیدہ بچوں کا چہرہ ان کیڑوں سے پاک ہوتا ہے بچوں کو چھونے سے یہ بتدریج بچوں کے چہرے پر منتقل ہو جاتے ہیں 10 سال سے کم عمر بچوں کے چہروں پر کم لیکن بڑی عمر کے لوگوں میں ان کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے۔
انہیں عام طور پر بے ضرر خیال کیا جاتا ہے لیکن جب سو جاتے ہیں تو یہ انسانی جلد سے باہر نکل کر افزائش نسل کرتے ہیں۔ انہی کی حرکت کرنے کی وجہ سے جلد پر خارش محسوس ہوتی ہے، یہ جلد کی تہہ میں انڈے دیتے ہیں۔
Kaleem Hearbal Clinic