Al-Yousaf Homoeo Clinic Haripur

Al-Yousaf Homoeo Clinic Haripur الیوسف ہومیو پیتھک کلینک میرپور

تمام دیرینہ پیچیدہ اورپوشیدہ امراض کے علاج کیلئے الیوسف ہومیوپیتھک کلینک ہری پور تشریف لائیں۔
16/03/2025

تمام دیرینہ پیچیدہ اورپوشیدہ امراض کے علاج کیلئے الیوسف ہومیوپیتھک کلینک ہری پور تشریف لائیں۔

15/01/2024
الیوسف ہومیوپیتھک کلینک میرپور ہری پور
15/01/2024

الیوسف ہومیوپیتھک کلینک میرپور ہری پور

08/01/2024

"کزن میرج اور پیدائشی نقائص"

کیا آپ جانتے ہیں کہ عالمی سطح پر پاکستان میں کزن سے شادی کی شرح سب سے زیادہ ہے؟

مختلف اعداد و شمار کے مطابق تقریبا ساٹھ فیصد پاکستانیوں کی شادی فرسٹ کزن سے ہوتی ہے۔ دیہی علاقوں میں اس کی شرح اسی فیصد تک بھی ہے۔

کزن میرج کے حوالے سے میڈیکل سائنس کی روشنی میں کچھ اہم معلومات آپ سے شیئر کی جا رہی ہے۔

❓️سوال: کیا کزن میرج کے علاوہ بھی موروثی بیماریوں کی کوئی وجہ ہوتی ہے؟

⬅️ جواب : جینیاتی اور پیدائشی نقائص دنیا میں کسی بھی خاندان کو متاثر کر سکتے ہیں، خواہ ان کا تعلق کہیں سے بھی ہو۔ البتہ بچے کے والدین کا بڑی عمر کا ہونا یا کزن سے شادی ہونا پیدائشی نقائص کے خطرے کو نمایاں طور پر بڑھاتا ہے۔

کزن سے شادی سے پیدائشی نقص کا خطرہ 3% سے 6% تک بڑھ جاتا ہے، تاہم ، فرسٹ کزن جوڑوں کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کی اکثریت صحت مند ہوتی ہے اور پیدائشی نقائص کا صرف ایک تہائی حصہ کزن میرج پر مشتمل ہے۔

❓️سوال: ہم پاکستانی اس مسئلے کے بارے میں بہت کچھ سنتےبیں ۔ کیا دوسرے ممالک میں بھی ایسا ہی ہے؟

⬅️ جواب: موروثی بیماریاں دنیا بھر میں ہر کمیونٹی میں پائی جاتی ہیں۔ کزن میرج کرنے والوں میں موروثی بیماریوں کے حامل بچوں کی تعداد نسبتا زیادہ ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر برطانیہ میں، پاکستانی نژاد کمیونٹی میں کزن میرج کی شرح بہت زیادہ ہے اور موروثی بیماریوں کے حامل بچوں کا تناسب باقی کمیونیٹیز کی نسبت زیادہ ہے۔

تاہم، زیادہ لوگ ایسے ہیں جنہوں نے کزن سے شادی کی لیکن ان کے صحت مند بچے ہیں۔

❓️سوال: کیا یہ سچ ہے کہ کزن سے شادی کرنے سے معذور بچے پیدا ہوتے ہیں؟

کزن جوڑوں کے ہاں پیدا ہونے والے زیادہ تر بچے صحت مند ہوتے ہیں لیکن ان کے بچوں کو موروثی بیماری کا خطرہ زیادہ ہو سکتا ہے۔ مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب خاندان میں کوئی غیر معمولی یا ایبنارمل جین موجود ہو اور بچے کے دونوں والدین میں یہ غیر معمولی جین ہو۔ ایسے افراد میں خود اس بیماری کی علامات نہیں ہوتیں لیکن یہ اس جین کو اپنے بچوں کو منتقل کر سکتے ہیں۔ ان افراد کو ان جینز کا کیرئیر کہا جاتا ہے، یعنی یہ جین کیری کرتے ہیں۔

ایسے جوڑوں میں اس بات کا امکان ہوتا ہے کہ ہر حمل میں یہ جین کسی بھی بچے میں جا سکتا ہے ۔ جب بچے کو باپ اور ماں دونوں سے غیر معمولی جین وراثت میں ملتا ہے تو اسے موروثی بیماری ہو گی۔
جب ایک کزن جوڑے کا صحت مند بچہ ہوتا ہے تو اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ان کے پاس غیر معمولی جین نہیں ہے، یا اس بچے کو دونوں والدین کی طرف سے غیر معمولی جین وراثت میں نہیں ملا۔

❓️سوال: میری شادی کزن سے ہو چکی ہے ۔ کیا اس بارے میں مزید جاننے کا کوئی فائدہ ہے؟ اس مسئلے کا مجھ سے بھی کوئی تعلق ہو سکتا ہے؟

⬅️جواب: آپ کی زندگی میں جو بھی مرحلہ ہو، جینیاتی معلومات آپ اور آپ کے خاندان کے لیے قیمتی ہو سکتی ہیں۔ یہ معلومات کسی بھی ایسے شخص کے لیے مفید ہو سکتی ہیں جن کے خاندان میں کوئی موروثی بیماری ہے یا ایسے لوگوں کے لیے جو اس طرح کی بیماریوں سے پریشان ہیں۔

❓️ سوال : میں اور میرے شوہر کزن نہیں ہیں۔ ہماری کوئی دور کی رشتےداری بھی نہیں ہے ، لیکن میرے بچے کو جینیاتی بیماری ہے۔ میرا بچہ کیوں متاثر ہوا ہے؟

⬅️ جواب: پیدائشی نقائص کسی کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ ہر جوڑے کے ہاں (بشمول وہ لوگ جن کی کوئی رشتےداری نہیں ہے) جینیاتی بیماری کے ساتھ اولاد ہونے کے دو سے تین فیصد امکانات ہوتے ہیں۔

❓️ سوال : میری شادی اپنے کزن سے ہوئی ہے۔ میرے بڑے بیٹے کی جینیاتی بیماری سنگین ہے لیکن میرا چھوٹا بچہ صحت مند ہے۔ اگر کزن کی شادی کا تعلق جینیاتی بیماریوں سے ہے تو میرے بچوں میں سے ایک کیوں متاثر نہیں ہوا؟

⬅️ جواب: صرف کزن سے شادی کی وجہ سے ہر بچہ معذوری کے ساتھ پیدا نہیں ہوتا بلکہ کزن جوڑوں کے ہاں پیدا ہونے والے زیادہ تر بچے صحت مند ہوتے ہیں۔ مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب خاندان میں کوئی غیر معمولی جین موجود ہو۔ بچوں کو یہ غیر معمولی جین ملنے کا امکان تب ہوتا ہے، جب بچے کو باپ اور ماں دونوں کی طرف سے غیر معمولی جین وراثت میں ملے۔
اس صورت میں، بڑے بیٹے کو اپنے دونوں کیرئیر والدین سے ایک ایک غیر معمولی جین وراثت میں ملا ہوگا اس لئے اسے موروثی بیماری ہوئی۔ جبکہ چھوٹا بچہ یا تو اس بیماری کا کیریئر ہو سکتا ہے، جس میں ایک نارمل اور ایک غیر معمولی جین وراثت میں ملتے ہیں ، لیکن بیماری نہیں ہوتی اور ایسے بچے صرف آگے جا کر اپنے بچوں کو بیماری منتقل کر سکتے ہیں یا اسے دونوں والدین کی طرف سے نارمل جین وراثت میں ملے ہوں گے، اس لئے اسے بیماری نہیں ہوئی۔

❓️ سوال : میں مذہبی اور اخلاقی پہلوؤں کے بارے میں مزید جاننے میں دلچسپی رکھتا ہوں، نہ کہ صرف سائنسی شواہد۔

⬅️ جواب: شادی اور بچوں کے بارے میں سوچنا اور پوچھنا بہت سے لوگوں کے لیے مذہبی اور اخلاقی اعتبار سے بہت سے سوالات کو جنم دیتا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ آپ اس معلومات پر خاندان، دوستوں اور دوسرے لوگوں کے ساتھ بات کرنا چاہیں جن پر آپ اعتماد کرتے ہیں یا جھجھکتے ہوں۔

ان مسائل پر بات کرنے کے خواہشمند افراد کوالیفائیڈ ڈاکٹر کے علاوہ کوالیفائیڈ علماء سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

❓️ سوال: جینیات میرے اور میرے خاندان کے لیے کیوں اہم ہے؟

⬅️ جواب: کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ایک ہی خاندان کے افراد ایک جیسے کیوں نظر آتے ہیں؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ خون کے رشتہ دار اپنے جین کی ایک بڑی تعداد میں شریک ہوتے ہیں۔ جینز وہ کوڈ ہیں جو جسم کو کنٹرول کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر آپ کے جینز آپ کی جلد ، بال اور آنکھوں کا رنگ، آپ کا قد ، آپ کے پیروں اور ہاتھوں کا سائز غرض بہت کچھ کنٹرول کرتے ہیں۔

ہمیں اپنے والدین سے بہت سی چیزیں وراثت میں ملتی ہیں۔ اسی طرح ہم غیر معمولی جینز کے ذریعے اپنے والدین سے کچھ بیماریاں اور معذوری وراثت میں لے سکتے ہیں۔ ان کو موروثی بیماریاں کہا جاتا ہے۔ ہر رنگ و نسل کے خاندان وراثتی بیماریوں سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

❓️ سوال : میری شادی میری کزن سے ہونے والی ہے ، کیا کوئی ایسا ٹیسٹ ہے جس کے ذریعے ہم پہلے سے پتہ لگا سکیں کہ ہم کوئی غیر معمولی جین یا اینبارمل جین بچوں کو دے سکتے ہیں؟

⬅️ جواب: عام طور پر گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہوتی اگر فیملی میں کوئی جینیاتی بیماریاں یا پیدائش نقائص نہیں۔

عام جینیاتی بیماریوں میں تھیلیسیمیا، سسٹک فائبروسس، ڈاؤن سنڈروم، سیریبرل پالسی ، سماعت اور بصارت کی معذوری اور میٹابولک ڈس آرڈرز جیسے مسائل شامل ہیں ۔ آپ اپنے ڈاکٹر سے مل کر ان کے بارے میں بات کر سکتے ہیں۔ دوران حمل الٹراساؤنڈ اور کچھ خاص خون کے ٹیسٹ بھی پہلے سے تشخیص میں مدد دے سکتے ہیں۔

❓️سوال: مجھے ڈاکٹر نے حمل کے دوران الٹراساونڈ اور ٹیسٹ کے بعد بتایا ہے کہ میرے بچے کو جینیاتی بیماری ہے ، مجھے کیا کرنا چاہئے ؟ کیا اس کا کوئی علاج ہو سکتا ہے ؟

⬅️ جواب : جینیاتی بیماریوں کا کوئی علاج نہیں ہے ۔ حمل کے دوران تشخیص پر ڈاکٹر بچے کے والدین کو بیماری کی نوعیت سے مکمل آگاہی دیتے ہیں۔ بعض اوقات بچے میں بیماری کی نوعیت بہت شدید ہو سکتی ہے ۔ ایسی صورت میں والدین کے پاس حمل ضائع کروانے کی آپشن ہو سکتی ہے۔ یہ مکمل طور ہر والدین کی مرضی ہوتی ہے کہ وہ حمل ضائع کروانا چاہیں یا نہ۔
اس سلسلے میں مختلف فتوے موجود ہیں اور ڈاکٹرز بھی ہر طرح سے تعاون کرتے ہیں۔ البتہ جوڑے کی مرضی کو پہلی ترجیح دی جاتی ہے۔ بچوں کی پیدائش پر بھی ان کا مکمل چیک اپ کیا جاتا ہے ، چاہے وہ زندہ پیدا ہوں یا نہ۔

❓️سوال: جینیٹک سکریننگ کیا ہے ؟
پیدائش سے پہلے بچے کا جینیٹک ٹیسٹ ابھی پاکستان میں عام نہیں ہے لیکن اس کو فروغ دیا جانا چاہئے ۔

متاثرہ خاندانوں کے افراد کو مفت جینیٹک سکریننگ کی آپشن دی جا سکتی یے ۔ جینیٹک ٹیسٹ کے بعد صرف صحت مند خلیے رحم میں رکھے جاتے ہیں جسے آئی وی ایف کہتے ہیں۔ یہ پروسیجر عام طور پر انفرٹیلیٹی کے علاج میں شامل ہے۔ جینیاتی بیماریوں سے بچاؤ کے اس طریقے کا عرب ممالک میں خیر مقدم کیا گیا ہے جہاں پاکستان ہی کی طرح کزن میرج اور جینیاتی بیماریاں زیادہ ہیں۔

یہ معلومت صرف آپ کی آگاہی کے لئے ہے ۔ آگر آپ اس موضوع کے بارے میں مزید معلومات چاہتے ہیں تو ہم سے کومنٹس یا انباکس میں مکمل سوال کے ساتھ رابطہ کر سکتے ہیں۔ علاج کے لئے اپنے ڈاکٹر سے ملیں۔

الیوسف ہومیو پیتھک کلینک میرپور
20/11/2023

الیوسف ہومیو پیتھک کلینک میرپور

Address

Haripur

Telephone

+923015344938

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Al-Yousaf Homoeo Clinic Haripur posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category