قدیم ترین ٹیسٹ انہانسر (ذائقہ بڑھانے والا) ، نمک، استعمال و انحصار اور ہماری صحت کے تعلق سے #"شوابےــکےـساتھـایکـشام"# واہ سٹی ؐمیں پیش کردہ خیالات --6 اکتوبر 2023
ADHD
ADHD
کسی بچے میں اے ڈی ایچ ڈی ( اٹینشن ڈیفیسِٹ ہائپر ایکٹیوٹی ڈِس آرڈر ) یعنی کم توجہی اور چلبلاہٹ والی ناسازی صحت کو کہتے ہیں ۔
اس ناسازی یا مرضیاتی کیفیت کی تشخیص آسان اور ایک مرحلہ میں ممکن نہیں اور ایسی صورحال میں یہ اور زیادہ مشکل ہو جاتا ہے جب ہم یہ دیکھتے ہیں کہ بے خوابی، ذہنی تناؤ، ڈپریشن اور سیکھنے کی صلاحیت کے فقدان میں بھی کم و بیش ملتی جلتی علامات پائی جاتی ہیں یہی وجہ ہے کہ اے ڈی ایچ ڈی کی تشخیص کے لئے ایک سے زاید مراحل کے ذریعے نتیجہ قائم کیا جاتا ہے ۔
معیار کے مطابق بے توجہی کی ان علامتوں میں 16 سال تک کے بچوں میں 6 یا اس سے زیادہ علامات ہوں اور اسی طرح بالغ افراد میں کم از کم 5 علامتیں موجود ہوں تو انہیں اے ڈی ایچ ڈی میں مبتلا سمجھا جاتا ہے۔
۔اکثر تفصیلات پر توجہ دینے میں ناکام رہتے ہیں یا اسکول کے کام یا دیگر سرگرمیوں میں لاپرواہی سے غلطیاں کرتے ہیں ۔
۔اکثر کو دیئے گئے ٹاسک یا کھیل کی سرگرمیوں کو توجہ سے کرنے میں میں دشواری میں محسوس کرتے ہیں ۔
۔براہ راست بات کرتے وقت بھی ایسا لگے انہیں سنائی نہیں دے رہا
۔اکثر ہدایات پر کو نظر انداز کردے کام کی جگہ یا اسکول میں دیئے گئے ہوم ورک کی تکمیل میں ناکام رہتے ہیں (مثلاً توجہ کھو دیتا ہے، سائیڈ ٹریکڈ)۔
-اکثر کاموں اور سرگرمیوں کو منظم کرنے م
Insufficient Sleep
ناکافی نیند
کم نیند سونا صحت کے لئے مسائل اور خطرات بڑھا سکتا ہے اور آپ کو امراض میں مبتلا کرسکتا ہے۔
آپ کا وزن بڑھ سکتا ہے اور ذیابیطس میں مبتلا ہونے کی راہ ہموار ہوسکتی ہے
آپ ڈپریشن اور ذہنی تناؤ کا شکار ہوسکتے ہیں
آپ با آسانی نزلہ زکام مین مبتلا ہوسکتے ہیں
آپ کا بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے اور دل کے دورے کے خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے
نیند کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں ہر رات کم از کم سات گھنٹے کی نیند لینا چاہیے۔ لیکن ہمارے معمولات ہمیں صرف چھ گھنٹے سے کم سونے کا موقع فراہم کرتے ہیں - ایک ایسا رجحان جس سے صحت پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
خراب نیند کی ایک رات آپ کو خبطی اور غیر متحرک احساس دلا سکتی ہے ۔ آپ مؤثر طریقے سے کام کرنے، ورزش کرنے، یا صحت بخش کھانے کے لیے بہت تھکے ہوئے ہیں۔ اور وقت گزرنے کے ساتھ، نیند کی مسلسل کمی کئی دائمی صحت کے مسائل کا خطرہ بڑھاتی ہے، بشمول موٹاپا، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، اور دل کی بیماری۔ ناکافی نیند آپ کو ذہنی صحت کے مسائل جیسے ڈپریشن اور اضطراب کا شکار بھی بنا سکتی ہے۔ یہاں تک کہ کچھ شواہد بھی موجود ہیں کہ اگر آپ کو سردی کے وائرس کا سامنا ہے تو ناکافی نیند آپ کو عام نزلہ زکام کا زیادہ خطرہ بناتی ہے۔
غیر معمولی حالات میں، ناکافی نیند اس سے بھی زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے۔ نیند
Diet Diversity
غذائی تنوع
آج اہل زمین بنیادی طور پہ صرف ’’9‘‘غذائیں استعمال کرتے ہیں۔ گویا غذاؤں کی رنگارنگی خطرناک حد تک کم ہو چکی۔ یہی نہیں، نو غذاؤں میں سے صرف تین غذائیں…گندم،چاول اور مکئی تقریباً آٹھ ارب انسانوں کو ’’پچاس فیصد ‘‘کیلوریزفراہم کرتی ہیں۔ اس فہرست طعام میں آلو، جو، پام آئل، سویابین اور چینی (گنے یا چقندر سے بنی) کا اضافہ کیجیے تو انسان روزانہ اپنے ’’ 75 فیصد ‘‘کیلوریز ان سے پا لیتا ہے۔ گویا اس کا غذائی نظام بہت محدود ہو چکا جو طبی لحاظ سے بھی لمحہ فکریہ ہے کیونکہ وہ مطلوبہ غذائیت فراہم نہیں کر پاتا۔
ان حقائق سے واضح ہے کہ انسان زندہ رہنے کے لیے گنی چنی غذاؤں پہ انحصار کرنے لگا ہے۔ جبکہ پچھلے ایک سو برس کے دوران انسانوں کی غفلت و بے پروائی کے سبب بہت سی قیمتی غذائیں دنیا سے مٹ چکیں۔ مخصوص غذا پہ انحصار جدید عجوبہ ہے۔ مثلاً سویابین کو لیجیے۔ 1970ء تک یہ پھلی صرف چین تک محدود تھی۔ پھر اسے مرغیوں، مویشیوں اور فارمی مچھلی کی خوراک بنا دیا گیا۔ اب یہ اشیا اربوں انسان کھاتے ہیں۔ غرض اس قسم کی غذاؤں میں یکسانیت عالمی عجوبہ بن چکی۔
ماہرین غذائیات اب حکومتوں کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی اپیل کر رہے ہیں کہ وہ غذاؤں کا تنوع محفوظ کرنے کی پوری کوشش کریں۔ ایک طریق کار یہ ہے کہ مختلف مقامی غذائیں کھائی جائی
Dietary Fibers
غذائی فائبرز
1۔غذا کے حوالے سے جب کبھی گفتگو ہوتی ہے تو ایک لفظ " فائبر" کا تذکرہ ضرور ہوتا ہے ۔ یہ فائبر کیا ہوتے ہیں؟
2۔کیا فائبر کسی ایک شے کا نام ہے یا اس کی مختلف اقسام ہوتی ہیں؟
3۔کیا فائبر کے استعمال کے ذریعے عموماً کہا جاتا ہے کہ فائبر صحت کے لئے فائدہ مند ہوتے ہیں کیا ان فائبر کا امراض سے بچاؤ یا علاج سے بھی کوئی تعلق ہوتا ہے ؟
غذائی ریشہ سے مراد پودوں کے سٹوریج اور سیل وال میں پائے جانے والے پولی سیکرائڈز ہیں جو انسانی ہاضمے کے خامروں سے ہائیڈولائز نہیں ہو تے۔ غذائی ریشہ میں سیلولوز، ہیمی سیلولوز، پیکٹین اور لگنین شامل ہیں۔
اگرچہ فائبر پر مشتمل کھانے کی زیادہ مقدار کا تعلق صحت کے فوائد سے ہے، لیکن فوائد کی حد کو مختلف غیر غذائی عوامل (مثلاً، جینیاتی عوامل، جسمانی سرگرمی، تناؤ) کے اثر سے بڑھا یا کم کیا جا سکتا ہے، اور مزید جاننے کی ضرورت ہے۔ کھانے کی مختلف شکلوں میں غذائی ریشہ کے صحت پر اثرات کے بارے میں جیسے کہ زیادہ فائبر والی پوری غذاؤں کے میٹابولک اثرات (مثال کے طور پر، پوری گندم کی روٹی)، فائبر کی مقدار (مثلاً ترمیم شدہ چوکر)، اور بائیو ایکٹیو آئسولیٹس (مثلاً پیکٹین)۔
یہ دو بڑے حصوں پر مشتمل ہے — ناقابل حل اور حل پذیر — لیکن اس حوالے سے عوامی آگہی فی الوقت لازم نہیں ہے۔ پانچ فوڈ لیبلنگ ہیلت