22/01/2025
شوگر/ ذیابیطس پاکستان میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے
میں اس پر اکثر بات کرتا رہتا ہوں کہ شوگر سے کیا کیا نقصانات ہوتے ہیں کیا علامات ہوتی ہیں لیکن آج لکھنے بیٹھا تو خیال آیا اس پہ بات کی جائے کہ پاکستان میں شوگر کا تناسب کیوں زیادہ ہے اور یہ روز بروز کیوں بڑھ رہا ہے۔
میری ریسرچ بھی شوگر/ ذیابطیس، اسکی وجوہات ، اور لائف اسٹائل کے اس پر اثرات کے متعلق ہے اور جب اس پر کام شروع کیا تو بہت سارے حقائق جاننے کا موقع ملا جو کافی حیران کر دینے والے تھے۔
شوگر کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد سندھ میں ہے اور دوسرے نمبر پر پنجاب ہے اور پنجاب میں فیصل آباد ڈویژن اور میرے لئے سب سے حیران کن تھا جھنگ میں شوگر کا تناسب سب سے زیادہ اور بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
میرا تعلق جھنگ سے ہے اور یہ جان کر میرا ماتھا ٹھنکا اور حیرت بھی ہوئی کہ جھنگ میں کیوں زیادہ ہے کیونکہ میرے حساب سے جھنگ میں زیادہ تناسب نہیں ہونا چاہئے اسلیئے کہ یہاں لوگوں کی خوراک نسبتا سادہ ہے اور علاقہ بھی سب اربن ہے اور زیادہ تر دیہاتی جب یہی سوال میں نے اپنے پروفیسر سے کیا اپنے دیگر اساتذہ اور دوستوں سے دہرایا تو اس نتیجہ پر پہنچا کہ جھنگ میں تناسب اس لئے زیادہ ہے کہ یہاں لوگوں کی خوراک کا بہت بڑا کردار ہے اس میں اور دوسرے نمبر پہ یہاں کے فزیشن/ ڈاکٹر کا جو مریضوں کو بیماری سے متعلق صحیح معلومات/ تعلیم نہیں دیتے اور دوائیں تجویز کرنے پر زیادہ زور دیتے ہیں۔(میرے معزز دوستوں سے معذرت کے ساتھ لیکن زیادہ تر کا یہی اسٹائل ہے)۔
جب مریضوں سے پوچھتا ہوں کہ آپ کیا کھانا رہے ہیں تو جواب آتا ہے کہ ہم چینی نہیں کھاتے میٹھی چیزیں نہیں کھاتے وغیرہ وغیرہ لیکن یہ حقائق نہیں دیکھتے۔
اب آتے ہیں خوراک کی طرف جو پاکستان میں اور جھنگ میں خصوصی طور پر خوراک کا بڑا حصہ ان اشیاء پر مشتمل ہے جن میں شوگر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور گلائسمک انڈیکس بہت زیادہ ہے-
• 1 عدد روٹی = 8 چمچ شوگر
• 1 پلیٹ چاول = 17 چمچ شوگر
• 1 سلائس بریڈ= 12 گرام (2-3 چمچ شوگر )
• 1 عدد رس= 12 گرام (2-3 چمچ شوگر)
• 1 کولڈ ڈرنک= 20 چمچ شوگر
• 1 آلو = 8 چمچ شوگر
جب صبح شام سفید آٹا اور میدہ، شوگر سے بھرپور خوراک کھائی جائے تو نتیجہ شوگر کی صورت میں نکلتا ہے-
دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ جب تک ہم گندم روٹی نہ کھائیں ہمیں لگتا ہے کھانا تو کھایا ہی نہیں جبکہ خوراک کا متوازی ہونا بہت ضروری ہوتا جسمیں ہر طرح کی غذائیت شامل ہو-
شوگر/ ذیابیطس ہوتی ہے تو دیگر بہت ساری بیماریاں بھی پیدا کرتی ہے
ہائی شوگر = اعصابی کمزوری = زخموں کا ٹھیک نہ ہونا = معذوری
ہائی شوگر = ہائی ٹرائی گلیسرایڈز= ہائی بلڈ پریشر = ہارٹ اٹیک
ہائی شوگر = ہائی Creatinine = گردے فیل
ہائی شوگر = شریانیں بند = فالج
ڈھیروں ادویہ اور پھر ان کے مضر اثرات الگ سے برداشت کرنے پڑتے ہیں اور پھر ایک وقت آتا ہے کہ یہ دوائیں بھی بے اثر ہونے لگتی ہیں-
اگر کسی مریض کی شوگر روٹی، چاول کھانے کے ساتھ کنٹرول نہیں ہو رہی تو وہ اس کیلئےزہر ہے اور اسکا ترک نہ کرنا خودکشی کے مترادف ہے۔
اللّٰہ کی لاکھوں نعمتیں ہیں، وہ کھائیں، واک ورزش کریں، شوگر کنٹرول رہے گی اور دیگر امراض سے بھی محفوظ رہ سکیں گے۔
اگر آپ یا اپکا کوئی رشتہ دار/ عزیز شوگر کا مرض میں مبتلا ہے تو غفلت چھوڑیں اور ایک مکمل جامع علاج کا انتخاب کریں جسمیں صرف دوائیں نہ تجویز کی جائیں بلکہ مریض کو مکمل رہنمائی ملے اور مرض کے متعلق صحیح معلومات ملیں۔
آپکا خیر خواہ
ڈاکٹر محمد اسحاق عباسی
Dr. Muhammad Ishaque Abbasi
B.E.M.S, R.U.M.P
M.Phil, Ph.D ( Eastern Medicine)
herbal Care clinic & Hijama center, Qasimabad Hyderabad 0333-7136382