fazlehaq usmani

fazlehaq usmani boy

24/09/2022

*🕯️✨ عـلــم کـی شـــمــع

*علم کی شمع!* سلطان محمود غزنوی ؛ اٙفغانستان کے بادشاہ سبکتگین کا بیٹا تھا ۔

وہ ایک بہادر سپاہی؛ تجربہ کار جرنیل؛ اِنصاف پسند بادشاہ اور سچا مسلمان تھا۔

وہ عالموں کا بہت بڑا قدر دان تھا۔ بڑے بڑے اٙہل علم و دانش اس کے دربار میں جمع ہوتے تھے۔
محمود ابھی چھوٹی عمر کا تھا کہ ایک رات وہ کسی کام سے محل سے باہر گیا۔

اُس زمانے میں سڑکوں اور گلیوں میں روشنی کا اِنتظام نہیں ہوتا تھا؛ صرف بڑے بڑے چوراہوں پر کھمبوں کے ساتھ چراغ لٹکا دیے جاتے تھے۔

محمود محل سے باہر نکلا تو شاہی خادم چراغ اُٹھائے اُس کے ساتھ ساتھ چل رہے تھے۔

*ایک جگہ وہ کیا دیکھتا ہے۔*

کہ ایک کھمبے میں چراغ لٹک رہا ہے؛ اور اُس چراغ کے نیچے ایک لڑکا کتاب پڑھ رہا ہے۔

محمود اس کے پاس آ کر رُک گیا اور اُس سے پوچھنے لگا:

*تم کون ہو؟*
لڑکے نے اٙدب سے جواب دیا : *حضور !* میں ایک طالبِ علم ہوں ۔
*محمود نے پوچھا :*
اِس وقت یہاں کیوں کھڑے ہو؟ *لڑکے نے جواب دیا:*
حضور ! میرے ماں باپ بہت غریب ہیں ۔

میرے لیے چراغ کا خرچ برداشت نہیں کر سکتے ؛ اس لیے میں یہاں آ جاتا ھوں ؛ اور سرکاری چراغ کے نیچے کھڑا ہوکر سبق یاد کرتا ہوں۔

محمود نے سن کر اپنے ایک خادم کی طرف دیکھا اور اس سے کہا۔

تم اس کے ساتھ جاؤ اور یہ چراغ اور ایک سال کے لیے تیل کا خرچ اس کے گھر دے آؤ ۔

خادم چراغ لے کر لڑکے کے ساتھ اُس کے گھر گیا اور چراغ اور اُس کے ساتھ ایک سال کے لیے تیل کا خرچ دے آیا۔

اس رات جب بستر پر لیٹا تو اسے خواب میں ایک بزرگ نظر آئے ؛

*انھوں نے فرمایا: محمود!* تم نے ایک غریب طالب علم کے گھر میں جس طرح علم کی شمع روشن کی ہے اللہ تعالیٰ اسی طرح تمہارا نام روشن کرے گا۔

چنانچہ جب محمود غزنوی بادشاہ ہوا تو اس نے ہندوستان پر سترہ حملے کیے اور یہاں اسلام کا بول بالا کیا ۔

*جو کسی تنگ دست کی پریشانی دور کرتا ہے اللہ دنیا اور آخرت میں اُس پر آسانی کے راستہ کھول دیتا ہے۔*

*مٙنْ یٙسّٙرٙ عٙلٙی مُعْسِرٙ اللہُ عٙلٙیْهِ فِی الدُّنُیٙا وٙ الاٰ خِرٙةِ* (صحیح مسلم)
ایک بار یہ مختصر سا درود شریف بھی پڑھ لیجئے
*جَــزَی الـلّٰـهُ عَــنَّـا مُـحَــمَّــداً مَّــاھُــوَ اَھٌــلُــہٗ*
➖➖▪️ *••••••🌻•••

قسط 01 "آخر زمانے میں حضرت امام مہدی کے ہاتھوں قیام خلافت کا وعدہ الہی"«اللہ تعالی کے وعدوں پر یقین»الشيخ حسن التهامي فك...
24/09/2022

قسط 01

"آخر زمانے میں حضرت امام مہدی کے ہاتھوں قیام خلافت کا وعدہ الہی"

«اللہ تعالی کے وعدوں پر یقین»

الشيخ حسن التهامي فك الله أسره

اردو ترجمہ

مولانا زین العابدین حفظہ اللہ

فاضل جامعہ دارالعلوم کراچی

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اسلام کی ابتدا اجنبیت کی حالت میں ہوئی، اور
عنقریب یہ دوبارہ اجنبیت کی اس حالت کی جانب لوٹ جائے گا جو شروع میں تھی ، پس ایسے اجنبی لوگوں کے لئے خوشخبری ہو۔ کہا گیا اسے اللہ کے رسول ! اجنبی لوگ کون ہیں ؟

آپ ﷺ نے فرمایا :

یہ وہ لوگ ہوں گے جب عام لوگ بڑ جائیں گے تو یہ درست رہیں گے ۔ (1)
اور ایک روایت میں ہے کہ : یہ وہ لوگ ہوں گے جو لوگوں کے فساد کی اصلاح کریں گے ۔( ۲) اور ایک روایت میں ہے کہ : یہ وہ لوگ ہوں گے جب عام لوگوں میں کمی ہوگی تو یہ زیادہ ہوں گے ۔ یعنی جب لوگوں کے یقین میں کسی ہوگی تو ان کے یقین میں اضافہ ہوگا ۔اور ایک روایت میں ہے کہ ہم النزاع من القبائل(۳) یہ مختلف قبائل کے پر دیسی لوگ ہوں گے جیسے بادل کے متفرق ٹکڑے ۔

(۱) مسند احمد

(۲) ترمذي

(۳) ابن ماجه

حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ : اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ لوگ غربا ہیں ۔ کہا گیا غربا کون ہیں ؟ آپ نے فرمایا : وہ لوگ ہیں جواپنے دین کو لے کر بھاگتے ہیں ، انہیں حضرت عیسی علیہ السلام کی طرف اکٹھا کیا جائے گا ۔
( جو ان لوگوں کو حضرت عیسی علیہ السلام کی جانب اکٹھا کر یں گے وہ حضرت امام مہدی ہوں گے)

«پہلے طبقے کی اصلاح»

حضرت امام مالک نے فرمایا : اس امت کے آخری طبقے کی اصلاح اس وقت تک نہیں ہو سکتی جب تک اس طریقے سے نہ ہو جس طریقے سے امت کے پہلے طبقے کی ہوئی تھی ۔

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا ارشاد ہے کہ اس امت کی سب سے پہلی نیکی اور درستگی یقین اور دنیا سے بے رغبتی تھی ۔

«کس بات کا یقین ؟»

یہ یقین رکھنا کہ حضور ﷺ کے نواسے حضرت امام مہدی کے ہاتھوں خلافت کبری کا قیام اللہ کا برحق و عدہ ہے ، یہ خلافت نبوت کے طرز پر ہوگی۔ اور اس بات کا بھی یقین کہ وہ عدل و انصاف سے زمین کو ایسے بھر دیں گے جیسے وہ ظلم و جبر سے بھری ہوئی تھی ۔ کیونکہ یہ یقین ہی کا سرمایہ تھا جس کی بنیاد پر امت کی پہلی نسل کو فتح اور خلافت ارضی کی نعمت ملی ۔

ولا يستخفتك الذين لا يوقنون (الروم)

"اور ایسا ہر گز نہ ہونا چاہئے کہ جنہیں یقین کی دولت حاصل نہیں ہے ان کی وجہ سے تم ڈھلیے پڑ جاؤ۔"

اسی طرح آخر زمانے میں ایک مرتبہ پھر اس وعدہ الہی کا ظہور بھی انہی صفات کی بنیاد پر ہوگا، جو قیام خلافت کے لئے ضروری ہیں ، یعنی صبر واستقامت اور یقین ۔ وہ خلافت جو حضرت امام مہدی کی قیادت میں قائم ہوگی ۔

«دور اول میں فتح کا خدائی وعدہ»

اسلام کا سویرا پچھلیے وقت بھی اللہ تعالی نے مومنوں کو بشارت دی تھی اور ان سے وعدہ فرمایا تھا کہ نصرت خداوندی تمہارے شامل حال ہوگی ۔ سورۃ روم کے شروع میں فرمایا :

ويومين يفرح المؤمنون بنصر الله ينصر من يشاء وهو العزيز الرحيم

"اور اس دن ایمان والے اللہ کی دی ہوئی فتح سے خوش ہوں گے ۔ وہ جس کو چاہتا ہے فتح دیتا ہے ، اور وہی صاحب اقتدار بھی ہے بڑا مہربان بھی ۔ “

روم اور فارس کے تمدن کی چمک دمک اور رونق نے اس دور میں عرب کی عقلوں پر جادو کر دیا تھا ، انھیں اللہ کے وعدوں کی صداقت مشکل محسوس ہوتی تھی ، اسی لئے اللہ تعالیٰ نے اپنے وعدوں کی حقانیت بیان کی ۔

وعد الله لا يخلف الله وعده ولكن أكثر الناس لا يعلمون يعلمون ظاهرا من الحيوة الدنيا

یہ اللہ کا کیا ہوا وعدہ ہے ۔ اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ۔ وہ دنیوی زندگی کے صرف ظاہری رخ کو جانتے ہیں “

جاری ہے

Address

Pishawr
Islamabad
223342

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when fazlehaq usmani posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to fazlehaq usmani:

Videos

Share

Category