17/09/2025
ایچ پی وی ویکسین کیا ہے؟
یہ ویکسین 2006 میں بنائی گئی اور امریکہ میں سب سے پہلے دی گئی ۔ اس کا بنیادی مقصد بچہ دانی کے منہ کے کینسر سے بچاو تھا۔ ویکسین سائنسی طور پر موثر اور محفوظ رہی اور آہستہ
آہستہ دنیا کے باقی ممالک میں دی جانے لگی ۔
:پاکستان میں بچہ دانی کے منہ کا کینسر:
پاکستان میں 2023 میں 4762 نئے مریضوں میں اس کینسر کی تشخیص ہوئی ہے اور 3069 اموات کی وجہ یہ کینسر بنا ۔
پاکستانی خواتین میں اس کینسر کے کیسز ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہے ہیں ۔
:یہ 9 سال سے 14 سال کی عمر ہی کیوں :
کینسر کی وجہ ایک وائرس ہے جسے ایچ پی وی وائرس کہتے ہیں،اور وہ وائرس بچہ دانی کے منہ تک جنسی عمل کے ذریعے پہنچتا ہے، اس لیے شادی کی عمومی عمر سے پہلے ویکسین دینا بہتر ہے۔ ویکسین بڑی عمر میں بھی دی جاسکتا ہے تاہم روٹین میں شادی / جنسی عمل کی عمر سے پہلے دی جائے تو بچاو میں زیادہ موثر ہوگی ۔
بچوں کو کیوں نہیں ؟ :
بچوں میں بچہ دانی نہیں ہوتی، تاہم وہ اس وائرس کو منتقل کرنے میں شامل ہوتے ہیں۔ کچھ اور کینسر جو صرف مردوں میں ہو سکتے ہیں ان میں اس ویکسین سے بچاو ممکن ہے لیکن ان کے کیسز ابھی بہت کم ہیں، ترقی یافتہ ممالک بچوں کو بھی لگاتے ہیں لیکن غریب ممالک کےلیے اگر ان دو میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہو تو پھر بچیوں کو لگانا زیادہ فائدہ مند ہوگا
:ویکسین سے کوئی خطرہ :
پہلے سے دی جانے والی ویکسینز کی طرح انجکشن کی جگہ پر درد، سوزش ، بخار یا ویکسین سے الرجی ہوسکتی ہے ۔
انتہائی شدید الرجی جسے
Anaphylaxis
کہتے ہیں اس کا چانس
1.7/ 1 million
جو کہ کسی بھی محفوظ دوائی، ویکسین ، انجکشن کے جیسا ہے ۔
:اچانک یہ ویکسین کیوں :
نہیں اچانک نہیں، بلکہ کافی دیر سے آرہی ہے۔ دنیا میں 2006 میں شروع ہونے والی ویکسین پاکستان میں سرکاری طور پر 20 سال بعد آرہی ہے۔ پرائیویٹ ہسپتالوں۔یں پاکستان میں بھی کافی عرصے سے لگائی جارہی ہے، لیکن سرکاری طور پر قومی ویکسین شیڈول میں پہلی بار دی جانے لگی ہے ۔ لہذا یہ نہ تو پاکستان میں پہلی بار لگائی جا رہی ہے اور نہ نئی ویکسین ہے۔
:مفت کیوں دی جارہی ہے:
عالمی ادارہ صحت کی طرف سے حکومتی سطح پر اشتراک کے ساتھ ویکسینز فری دی جاتی ہیں، آپ نمونیا، ٹی بی، ہیپاٹائٹس بی، تشنج ، خناق، ٹائیفائیڈ کی ویکسینز بھی تو فری ہی لے رہے ہیں۔ یہ ویکسین بھی اسی ادارے کی طرف سے آ رہی ہے اور اسی پروگرام کے تحت مل رہی ہے۔ جیسے پہلے ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین سرکاری طور پر نہیں ملتی تھی اور کافی بعد میں شامل ہوئی اسی طرح بدلتے وقت کے ساتھ نئی ویکسیز شامل ہوتی ہیں ۔۔
:کیا یہ محفوظ اور موثر ہے :
جی باقی ویکسینز کی طرح یہ محفوظ اور موثر ہے
:باقی دنیا میں کیوں نہیں دی جارہی :
یہ ایک غلط فہمی ہے۔ دنیا کے بہت سے ممالک میں یہ دی جارہی ہے ۔ تقریبا تمام ترقی یافتہ ممالک میں پہلے سے دی جارہی ہے، امریکہ میں سب سے پہلے شروع ہوئی، اس ر ائ ی ل میں بھی دی جا رہی ہے ۔پاکستان پہلے نہیں بلکہ ان چند آخری ممالک میں ہے جن میں ابھی سرکاری طور پر فری شروع کی جارہی ہے۔پرائیویٹ ہسپتالوں میں جہاں امیروں کے بچے ویکسین لگواتے ہیں وہاں بہت پہلے سے مل رہی ہے اور شیڈول کا حصہ ہے۔
:اسلامی ممالک جن میں پہلے سے دی جارہی ہے
مندرجہ ذیل اسلامی ممالک میں پہلے سے سرکاری قومی ویکسییشن شیڈول کا حصہ ہے
سعودی عرب 2022
ملائشیا 2010
قطر 2023
بحرین 2023
کویت 2023
یو اے ای 2008
انڈونیشیا 2023
برونائی دارالاسلام 2012
مالدیپ 2019
بنگلہ دیش 2023
مراکش 2022
ترکی ۔۔۔
مصر ۔۔
عالمی ادارہ صحت کب سے مفت دے رہا ہے؟
2020
میں پہلی بار عالمی ادارہ صحت نے اس ویکسین کو اپنے فری شیڈول میں شامل کیا تاہم اس وقت سب ممالک فری کی لسٹ میں شامل نہیں تھے، پاکستان کو 2025 میں پہلی فری کھیپ میسر ہوئی۔