Dr Sajjad Malik ,All Shiffa Medical Center Islamabad,

Dr Sajjad Malik ,All Shiffa Medical Center Islamabad, I M A General Physician,

ہمیشہ دو لوگوں کو تیسرہ الگ کرتا ہے ❤️،اگر یقین نہیں ہے تو ہاتھ لگا کر دیکھ لیں 💔،(Copied).
09/10/2024

ہمیشہ دو لوگوں کو تیسرہ الگ کرتا ہے ❤️،
اگر یقین نہیں ہے تو ہاتھ لگا کر دیکھ لیں 💔،
(Copied).

01/08/2024
خدا خافظ ۔۔۔۔۔ پارٹی میں نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کرلیاہوسکتا ہے میری اس بات سے بہت سے بھائیوں کودکھ بھی ہو اور بہت سے د...
20/07/2024

خدا خافظ ۔۔۔۔۔ پارٹی
میں نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا
ہوسکتا ہے میری اس بات سے بہت سے بھائیوں کو
دکھ بھی ہو اور بہت سے دوستوں کو غصہ بھی آئے
لیکن میں نے یہ فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کیا ہے
مجھے میرے دوستوں نے سمجھایا کہ پارٹی چھوڑ دو پھر میں نے بہت سوچ بچار کے بعد پارٹی۔چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔۔
میں پارٹی چھوڑنا تو نہیں چاہتا تھا لیکن میرے ضمیر نے مجھے بہت ملامت کیا۔۔۔
اور پھر میں اسی نتیجے پر پہنچا کہ میرے دوست ٹھیک کہتے ہیں۔
مجھے واقع پارٹی چھوڑ دینی چاہئے۔
۔کیونکہ میں نے دوستوں کو چیلنج کیا تھا کہ اگر پارٹی میں کوئی غلط چیز ثابت کردیں تو میں پارٹی چھوڑ دوں گا۔۔۔
اور انہوں پارٹی میں بہت سی چیزیں غلط ثابت کردی
۔جس کی وجہ سے میں نےپارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔۔
جن جن دوستوں نے پیار دیا ان کآ بہت بہت شکریہ مگر میں اب اس پارٹی میں دوبارہ نہیں آؤں گا۔۔۔
میرے اس فیصلے پر کچھ دوستوں کا غصہ کرنا بھی بنتا ہے۔
لیکن میں اب مزید کوئی غلط کام نہیں کرسکتا۔۔اور پارٹی کو خدا حافظ کہتا ہوں۔۔
کیونکہ میرے دوستوں نے سمجھایا کے ‎ڈنر_پارٹی میں بہت سے غلط لڑکے آئینگے فضول خرچی ہوگی اور وہاں غلط کام بھی ہوں گے۔اس لئے تم وہاں مت جاؤ۔۔میں نے ان کی بات مان لی اور ‎پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔۔۔
ویسے جو چیز آپ لوگ آخر تک ڈھونڈتے آئے ہو ایسا کوئی چکر نہیں ہے کہ میں تحریک انصاف چھوڑ دو یہ کہاں لکھا ہے ۔۔؟
تحریک انصاف میری زندگی کاحصہ ہے اور عمران خان کو چھوڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ،

غور سے پڑھنےکا شکریہ۔

16/06/2024

عروج و زوال زندگی میں حصہ ہیں
جلنے والوں سے کہو
وَتُعِزُّ مَنٌ تَشَاء وَتُزِلُّ مَنٌ تَشَاء🥰.

08/05/2024

*‏40 سے 50 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان اگلی گرمی کی لہر کے لیے تیار رہیں۔*
کمرے کے درجہ حرارت کا پانی ہمیشہ آہستہ آہستہ پیئے۔زیادہ ٹھنڈا یا برف کا پانی پینے سے پرہیز کریں!

اس وقت ملائیشیا، انڈونیشیا، سنگاپور اور دیگر ممالک "گرمی کی لہر" کا سامنا کر رہے ہیں۔

یہ ہیں احتیاطی تدابیر کرنا اور نہ کرنا:

1-جب درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے تو بہت ٹھنڈا پانی نہ پئیں، کیونکہ ہماری چھوٹی خون کی شریانیں پھٹ سکتی ہیں

2 . جب باہر کی گرمی 38 ° C تک پہنچ جائے اور جب آپ گھر آئیں تو ٹھنڈا پانی نہ پئیں - صرف گرم پانی ہی آہستہ سے پیئے۔

اپنے ہاتھ یا پیروں کو فوری طور پر نہ دھوئیں، اگر وہ تیز دھوپ کے سامنے آئیں۔ نہانے یا نہانے سے پہلے کم از کم آدھا گھنٹہ انتظار کریں۔

3. کسی نے گرمی سے ٹھنڈا ہونا چاہا اور فوراً نہا لیا۔ شاور کے بعد، شخص کو سخت جبڑے کے ساتھ ہسپتال لے جایا گیا اور اسے فالج کا دورہ پڑا۔

*براہ مہربانی نوٹ کریں:*
گرمی کے مہینوں میں یا اگر آپ بہت تھکے ہوئے ہیں تو فوری طور پر بہت ٹھنڈا پانی پینے سے گریز کریں کیونکہ اس سے رگیں یا خون کی نالیاں تنگ ہو سکتی ہیں جو کہ فالج کا باعث بن سکتی ہیں۔

_*براہ کرم دوسروں تک پھیلائیں!*🤌🏻👆🏻👆🏻👆🏻
Dr Sajjad Hussain Malik,

30/04/2024

اسلام وعلیکم ہمارے پاس 400 من گندم صاف ستھری موجود ہے اگر کسی نے لینی ہو تو رابطہ کریں 03003658942
ڈاکٹر سجاد حسین ملک ،
حکومتی ریٹ 3900 پر ملے گی ،ایڈریس ضلع مظفر گڑھ ،

17/04/2024

اعلان
کل فیس بک کا نیا اصول شروع ہوگا جہاں وہ آپ کی تصاویر استعمال کر سکتے ہیں۔ مت بھولنا آج آخری تاریخ ہے!! اسے آپ کے خلاف قانونی کارروائی میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ آپ نے جو کچھ بھی پوسٹ کیا ہے وہ آج سے عوامی ہو جائے گا - حتیٰ کہ وہ پیغامات بھی جو حذف کر دیے گئے ہیں۔ ایک سادہ کاپی اور پیسٹ کے لیے اس کی کوئی قیمت نہیں ہے، بہتر ہے کہ آپ محفوظ رہیں۔
---
میں Facebook یا Facebook سے وابستہ کسی بھی ادارے کو اپنی تصاویر، معلومات، پیغامات یا پوسٹس، ماضی یا مستقبل استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہوں۔ اس بیان کے ساتھ، میں فیس بک کو مطلع کرتا ہوں کہ اس پروفائل اور/یا اس کے مواد کی بنیاد پر میرے خلاف انکشاف، کاپی، تقسیم یا کوئی اور کارروائی کرنا سختی سے ممنوع ہے۔ رازداری کی خلاف ورزی پر قانون کے ذریعے سزا دی جا سکتی ہے۔
نوٹ: فیس بک اب ایک عوامی ادارہ ہے۔ تمام ممبرز ایسی وضاحت ضرور پوسٹ کریں۔
اگر آپ چاہیں تو اس ورژن کو کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کم از کم ایک بار بیان شائع نہیں کرتے ہیں، تو پروفائل اسٹیٹس اپ ڈیٹس میں آپ کی تصاویر اور معلومات کے استعمال کی اجازت ہوگی۔
شیئر نہ کریں۔ صرف متن کو کاپی کریں اور پیسٹ کریں۔
ان کا نیا الگورتھم انہی چند لوگوں کو منتخب کرتا ہے - تقریباً 25 - جو پوسٹس پڑھیں گے۔
یہ نظام کو نظرانداز کرے گا۔
میں فیس بک کو اپنے بارے میں کچھ شیئر کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔!

06/04/2024

میں ایک جاب ہولڈر لڑکی ہوں الحمدللہ گریڈ 18 کی ملازم ہوں ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں۔

اور بدقسمتی سے دو بچوں کی ماں اور خلع یافتہ ہوں ۔

عورت ہمیشہ جذباتی ہوتی ہے جذبات میں آ کر فیصلہ کر لیتی ہے جو کہ نہیں کرنا چاہیے اپنے جذبات کو قابو میں رکھنا چاہیے۔

37 میری عمر ہے 28 سال کی عمر میں میری شادی ہوئی تھی میری شادی اپنی فیملی میں ہوئی تھی میرے ہسبینڈ بھی ایک گورنمنٹ جاب ہولڈر تھے ۔

ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں وہ جاب کرتے تھے گریڈ 15 میں۔ میری پہلی اولاد بیٹا تھا بیٹے کی پیدائش تک ہم جوائنٹ فیملی میں رہے اور اچھا وقت گزرا اب میں ویسے جھوٹ کیوں بولوں کے جوائنٹ فیملی میں مجھے کوئی مسلہ نہیں تھا یا کبھی نہیں ہوا بہت اچھے تھے وہ مگر مجھے جوائنٹ فیملی میں رہنے کا دل نہیں کرتا تھا

میں نے اپنے ہسبینڈ سے کہا ہم اپنا گھر بناتے ہیں اور الگ ہو جاتے ہیں ہم دونوں کی سیلری اتنی تو ہے کہ ہم ایک سال میں اپنا گھر بنا ہی لیں گے اور گاڑی بیچنی پڑے تو بیچ کر پہلے گھر بناتے ہیں پھر گاڑی لے لیں گے وہ اس بات پر تیار ہو گے

میرے پاس جو پیسے تھے میں نے پلاٹ لے لیا اور ایسے ہی ہم نے ایک سال کے اندر دونوں نے مل کر اپنا گھر بنا لیا۔

میری سیلری میرے ہسبینڈ سے ذیادہ تھی ۔گھر بن گیا ہم الگ ہو گے۔الگ ہونے کے بعد گھر میں چھوٹے موٹے مسلے تو ہوتے ہیں ہر گھر میں ہوتے ہیں مگر سچ بولوں تو مجھے اپنی نوکری پر بڑا غرور تھا اور میں اپنی نوکری کو ہی سب کچھ سمجھ بیٹھی تھی جو کہ میری لائف کی سب سے بڑی بیوقوفی تھی جو آج مجھے سمجھ آ رہی ہے

پھر میری بیٹی کی پیدائش ہوئی ۔اور یہاں ایک بات یاد رکھنا عورت کی اصل دشمن ایک عورت ہی ہوتی ہے مرد اتنا نقصان نہیں پہنچاتا جتنی ایک عورت عورت کو پہنچاتی ہے۔

گھر جو ہم نے بنانا تھا اسمیں ذیادہ پیسے میرے لگے تھے اور وہی غرور وتکبر گھر میں کوئی بھی بات ہوتی تو میں بات بات پر یہی طعنہ دے دیتی کہ گھر میں میرے پیسے ذیادہ ہیں تمہارا کیا ہے ؟

بس پھر دیکھتے ہی دیکھتے وہی میری کزن جسکا آنا جانا ذیادہ تھا اسنے مجھے ورعلانہ شروع کر دیا کہ تم اس سے ذیادہ سیلری لیتی ہو وہ کم لیتا ہے ایسے ہی کہانیاں اسنے شروع کر دیں میرے دل میں انکے لئے نفرت پیدا کرتی رہی اس قدر اسنے زہر گھولا کہ میں اپنے بچوں تک کو بھول گئی یہ بھی بھول گئی کہ میرے تو دو بچے بھی ہیں ۔

لڑائی جھگڑے بڑھتے گے ہم نے گاڑی لی تھی اسمیں بھی میرے پیسے ذیادہ تھے ۔بدقسمتی میری کہ میں نے اپنے خاوند کو ایک دن کہہ دیا کہ یا تو آپ مجھے گاڑی کے پیسے واپس کریں یا پھر آج کے بعد آپ گاڑی استعمال نہیں کرینگے۔

یہ بات میرے لئے تو معمولی تھی مگر انکے لئے تو نہیں ہوئی ہو گی کیونکہ میرے اندر زہر ہی اتنے گھول دیا گیا تھا ۔انہوں نے گاڑی بیچ دی اور میرے پیسے مجھے دے دیئے میرے جو خاوند تھے انکے بڑے بھائی کینیڈا میں ہوتے ہیں ۔وہ گھر آئے تین ماں رہے اور واپسی جاتے انہوں نے گاڑی اپنی بھائی کو دے دی

وہ کافی مہنگی گاڑی تھی مجھ سے نہ برداشت ہوئی تو میں نے ایک دن مطالبہ کر دیا کہ گھر میں میرے جو پیسے لگے ہیں مجھے واپس کرو ( اور یہاں پر ایک اٹل حقیقت) وہ یہ کہ یہ سب کچھ میں اس لئے واپس لے رہی تھی کہ میں اپنی اس کزن کی باتوں میں آ کر خلع کا فیصلہ کر چکی تھی اللہ اسکو بھی ہدایت دے مگر جو ایسے کسی کا گھر برباد کرتا ہے خدا اسے بھی کبھی خوش رہنے نہیں دیتا خوش وہ بھی آج نہیں

انہوں نے وہ گاڑی بیچی اور مجھے میرے پیسے واپس کر دیئے باقی جو پیسے بچے تھے انہوں نے نوکری چھوڑ دی اور ان پیسوں سے اپنا بزنس شروع کر دیا ۔ ایک ہوٹل اوپن کیا تھا آج انکے پاس اپنے ذاتی تین ہوٹل ہیں اور میں غرور وتکبر میں ڈھوبی ہوئی عورت نفسیاتی مریض بن چکی ہوں ۔

جب وہ پیسے مجھے مل گے میں نے طلاق کا مطالبہ کر دیا انہوں نے اور میرے گھر والوں نے مجھے تب بہت سمجھایا مگر میری عقل پر پردہ پڑ چکا تھا نہیں سمجھی ۔کیونکہ میری جو کزن ہے اب یہاں اگر مزید سچ لکھوں تو مجھ سے ہونے والی غلطیاں مجھے خود ایک عورت ذات کی توہیں لگتی ہیں ۔

بہرحال میں اپنی کزن کی باتوں میں آ گئ اسکا جو دیور تھا اسکی پہلی بیوی فوت ہو چکی تھی اسکی ایک بیٹی بھی تھی اور وہ آرمی میں میجر تھا میں بھی ذیادہ کی لالچ میں اور بڑے عہدوں کی لالچ میں اسکی باتوں میں آ گئی اور طلاق لے لی ۔

اور میری زندگی کی دوسری سب سے بڑی غلطی طلاق مجھے انہوں نے ایک شرط رکھ کر دی تھی کہ میں بچے تمہیں نہیں دوں گا میں نے اس شرط کو قبول کیا اور طلاق لے لی ۔

عدت پوری ہونے کے بعد میری کزن نے اپنے دیور کے ساتھ شادی کروا دی چار ماہ وہاں رہی

نوکری بھی کرتی پیسے وہ سارے لے لیتے گھر انکا بہت بڑا تھا مگر کوئی سکون نہیں ہر وقت ٹارچر ہی کرتے اپنے بچوں کو چھوڑ کر اسکی بچی کو سنبھالتی صبح سکول جاتی تو بچی کو ساتھ لے کر جاتی ۔انکے گھر میں بڑی بڑی گاڑیاں ڈرائیور سب کچھ مگر میں رکشے پر آتی جاتی ۔

اور وہ میری کزن جسکی میں نے ہر بات مانی وہاں میرے ساتھ اسکا رویہ ایسے ہو گیا تھا جیسے میں کوئی اسکی دشمن ہوں ۔ وقت گزرتا گیا میں جس نوکری کو اپنا سہارا سمجھتی تھی 11 ماہ وہاں رہی اپنی سیلری سے مجھے دس ہزار مہینے کا ملتا تھا کہ یہی تمہارا جیب خرچ ہے ۔ 11 ماہ کے بعد پتہ چلا کہ اسنے اسلام آباد شادی کر رکھی ہے پہلے سے ہی

وہاں میں نے بہت نبھانے کی کوشش کی اور یہ تعیہ کر لیا تھا کہ اب کچھ بھی ہو یہاں سے نہیں جانا مگر وہ بار بار کہتا جاؤ میری طرف سے تم آذاد ہو بار بار ٹارچر کرتا کہ کسی طرح میں طلاق کا مطالبہ کروں

باپ تو ماں پاب ہوتے ہیں ایک دن ابو نے مجھے کہا کہ کوئی بات نہیں تم واپس آ جاو گھر وہاں ایسے اذیت بھری زندگی نہ گزارو وہاں سے بھی طلاق ہو گئی واپس آ گئی امی ابو کے پاس ۔ابھی دو ماہ پہلے میرے ابو کی وفات ہو گئی وہی میرا سہارا تھے بھائی چار میں سب شادی شدہ انکی اپنی زندگی ہے اپنے بچے ۔ اب میری حالت یہ ہے سیلری تو میں لیتی ہوں وہ جاب جس پر مجھے بڑا غرور تھا

وہ مجھے کوئی سہارا نظر نہیں آتی پیسے تو آتے ہیں لگاؤں کہاں ؟ آج میں نے یہ تحریر لکھی بہت دکھی تھی آج امی کے اسرار پر مجھے میرے بچوں سے ملوایا گیا میں نے انکو گاڑیاں اور کچھ کھولنے لے کر دئے انکے باپ نے ابھی کچھ دیر پہلے اپنے چھوٹے کے ہاتھ واپس لوٹا دئے ۔

اور میرے بچے اپنی دوسری ماں کے ساتھ خوش ہیں ۔ اب میری ایک ہی زندگی کی خواہش ہے جو میں کوشش بھی کر رہی ہوں اگر وہ مجھے بچے ہی دے دیں تو میں جو دن بدن نفسیاتی مریض بنتی جا رہی ہوں شاہد میں ٹھیک ہو جاؤں مگر لگتا نہیں کہ مجھے وہ دیں گے آپ لوگوں سے گزارش ہے دعا کریں کے دے دیں

جو غلطیاں میں نے کی اس قابل تو نہیں مگر اللہ کے لئے کوئی کام مشکل نہیں ۔
میری آپ تمام بہنوں سے گزارش ہے جو جاب ہولڈر ہیں چائے وہ پرائیوٹ سیکٹر میں ہیں یا گورنمنٹ سیلری خاوند سے زیادہ ہے یا کم کبھی جاب کو اپنا غرور وتکبر مت بنانا پیسہ تو ہے جاب ہے مگر پیسہ انسان کا سہارا نہیں بنتا آپ پیسوں سے اور نوکریوں سے خوشیاں نہیں خرید سکتے۔ میری چھوٹی بہن ڈاکٹر ہے گورنمنٹ جاب ہولڈر ہے اسکے ہسبینڈ ایک پرائیویٹ سیکٹر میں جاب کرتے ہیں میں جب ان دونوں کو سب کچھ مل جل کر بناتے دیکھتی ہوں تو مجھے اپنی ذندگی سے اور نفرت ہونا شروع ہو جاتی ہے ۔

میں نے کیوں کیا اپنے ساتھ ایسا ؟کیوں ہوا میرے ساتھ ایسا ؟ عموماً پوسٹ دیکھنے کو ملتی ہیں مرد یہ ہے وہ ہے کوئی شک نہیں ہوتے ہیں مرد بھی ایسے مگر عورتیں بھی بہت ذیادہ ایسی ہوتی ہیں جو غرور وتکبر میں اپنا خود برباد کر دیتی ہیں پھر پچھتاوا ہی رہ جاتا ہے ۔

اور میری بہنوں کبھی بھی کسی عورت کی بات میں آ کر اپنا گھر برباد مت کرنا عورت ہی عورت کی دشمن ہے یہ کبھی مت بھولنا۔ مجھے اتنی ٹھوکریں کھا کر سمجھ آئی کہ بیشک آپکے پاس جاب ہو بہت بڑی نوکری ہو بہت بڑی انکم ہو مگر ایک مرد کے بغیر عورت نامکمل ہے اور ایک مرد عورت کے بغیر نامکمل ہے ۔ یہی فیملی ہوتی ہے میاں بیوی بچے اسکے علاؤہ کوئی چیز آپکو کبھی خوشی نہیں دے سکتی اور یہ معاشرہ ایسا ہے یہاں ایک طلاق یافتہ عورت کتنی ہی پاک صاف کیوں نہ ہو اسکو ہر کوئی غلط نظر سے ہی دیکھتا ہے ۔

اپنے ہوں یا غیر ہر کوئی غلط ہی سمجھتا ہے ۔
اللہ ہر کسی کی بہن بیٹی کے نصیب اچھے کرے غرور وتکبر سے اللہ ہر ایک کو بچائے ۔ میرے لئے دعا کرنا اللہ کوئی بہتری والا معاملہ کرے ورنہ جس قدر میں نفسیاتی مریض بنتی جا رہی ہوں میرے پاس یہ نوکری بھی نہیں رہے گی ۔

میری اس تحریر کا مقصد صرف اتنا ہے جو غلطیاں غرور وتکبر میں مجھ سے ہوئی ہیں وہ آپ نہ کریں۔

اور یہ کوئی کہانی نہیں ایک ایک بات سچ پر مبنی ہے
Copied

26/02/2024

معشیت کی ریڑھ کی ہڈی جو “بزنس من” ہیں 😀
مریم نواز کو “مین “ کے نیچے نقطے نظر بھی نہیں آئے، ناں باجی نے کوشش کی، اور اس گنوار کو کوئی بتائے پنجاب کی معشیت کی ہڈی زراعت ہے ناں کہ “بزنس من” کس جاہل نے تقریر لکھ کر دی۔

15/02/2024

حاجی شکور کے بڑے بیٹے کا کہنا ہے کہ ان کا جمہوریت سے ایمان سنہ 1988 میں ہی اُٹھ گیا تھا جب ہمیں اسکول سے چھٹیاں ہوئی تھی تو رات کو کھانے کی میز پر ابو نے پوچھا تھا بتاؤ بچو چھٹیوں میں دادا کے گھر جانا ہے یا نانا کے گھر تو ہم سب بچوں نے ہم آواز ہو کر نعرہ لگایا دادا کے گھر۔
لیکن امی کا موقف صرف نانا کے گھر تھا۔ چونکہ اکثریت زیادہ تھی اسلیئے ابو نے دادا کے گھر جانے کا اعلان کیا ۔
ہم دادا کے گھر جانے کی خوشی دل میں دبا کر سو گئے ۔ اگلی صبح امی نے تولیے سے گیلے بال خشک کرتے ہوئے زیر لب مسکراتے ہوئے کہا سب بچے جلدی جلدی نہا کر کپڑے بدل لو ہم نانا کے گھر جا رہے ہیں ۔ میں نے حیرت سے منہ پھاڑ کے ابو کیطرف دیکھا تو وہ نظریں چرا کر اخبار پڑھنے کی اداکاری کرنے لگے ۔
بس میں اسی وقت سمجھ گیا تھا کہ جمہوریت میں فیصلے عوام کے اُمنگوں کے مطابق نہیں بلکہ بند کمروں میں اس وقت ہوتے ہیں جب عوام سو رہی ہوتی ہے۔😃🤣🤣🤣,
Copied

Address

Islamabad

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Sajjad Malik ,All Shiffa Medical Center Islamabad, posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Sajjad Malik ,All Shiffa Medical Center Islamabad,:

Share

Category