Homoeopathic

Homoeopathic Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Homoeopathic, Medical and health, Islamabad.

16/06/2025

🔷 Abrotanum (ایبراٹینم)

عام نام: Southernwood
فیملی: Composite (Asteraceae)
اہم اثرات: اعصابی کمزوری، عضلاتی لاغری، بچوں کے پرانے اسہال، اندرونی کمزوری

---

🔹 اہم علامات (Keynote Symptoms):

🧒 بچوں میں خاص علامات:

بچہ دن بدن دُبلا ہوتا جاتا ہے حالانکہ کھانے پینے میں کمی نہیں ہوتی۔

پیٹ پھولا ہوا ہوتا ہے لیکن بازو، ٹانگیں، چہرہ دبلا۔

پرانی پیچش یا اسہال کے بعد لاغری اور کمزوری بڑھ جاتی ہے۔

جسمانی اور ذہنی ترقی رک جاتی ہے۔

دانت نکلنے کے دوران اسہال اور کمزوری۔

💢 اعصابی اور درد کی علامات:

درد جو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو جائے (wandering pains)۔

جوڑوں میں سوجن اور سختی لیکن ایک جگہ کی تکلیف دوسری جگہ چلی جاتی ہے۔

جسم میں خارش یا حساسیت۔

🩸 خون کی خرابی یا مرجع علامات:

خون کی کمی (انیمیا) جیسے علامات۔

خوراک ہضم نہ ہونا، کمزوری، وزن کم ہونا۔

بعض اوقات خونی دست بھی۔

---

🔸 کمی بیشی (Modalities):

بہتر (Better From) بدتر (Worse From)

گرم خوراک و ماحول سے سردی سے، سرد ہوا سے
آرام و سکون سے حرکت سے، صبح کے وقت
لیٹنے سے یا کپڑے اوڑھنے سے کھانے کے بعد، پیٹ خراب ہونے سے

---

🔹 ایبراٹینم کا یادگار جملہ (Mnemonic):

"ایبراٹینم: دبلا پتلا بچہ، پیٹ پھولا ہوا، اسہال کے بعد لاغری، درد گھومتا رہے"

---

🔬 استعمال کی طاقتیں (Potency Guide):

عموماً 6C، 30C میں استعمال۔

پرانی علامات میں ہفتے میں 2–3 بار۔

بچوں کے کیسز میں کم طاقت سے آغاز۔

---

🧠 فرق واضح کرنے کے لیے دوسری دوائیں:

دوا فرق

Calcarea Phos بچے دبلے مگر پیٹ بھی کمزور، ترقی رکتی ہے
China کمزوری خون کے ضیاع یا پسینہ/دست کے بعد
Nat Mur دبلا پن ساتھ حساس اور جذباتی کیفیت

02/06/2025

ایک غریب ماں... زکوٰۃ اور صدقات کی حقدار

کہتے ہیں ماں کے قدموں تلے جنت ہے، مگر جب وہی ماں خود جنت جیسی زندگی سے محروم ہو، تو دل تڑپ اٹھتا ہے۔ ایک غریب عورت، جس کی آنکھوں میں تھکن ہے، مگر دل میں اپنے بچوں کے لیے خواب روشن ہیں۔ وہ دن بھر محنت کرتی ہے، کبھی کسی کے کپڑے دھوتی ہے، کبھی برتن مانجھتی ہے۔ اور رات کو جب تھکی ہاری اپنے بچوں کو دیکھتی ہے تو مسکرا دیتی ہے، کیونکہ ماں کبھی کمزور نہیں پڑتی — مگر اندر ہی اندر وہ ٹوٹ رہی ہوتی ہے۔

اس کے شوہر کا سایہ برسوں پہلے چھن گیا۔ اب وہی اکیلی عورت اپنے تین بچوں کا سہارا ہے۔ چھت ٹپکتی ہے، چولہا ٹھنڈا ہوتا ہے، مگر وہ پھر بھی صبر کرتی ہے۔ وہ دوسروں کی مدد لیتی ہے، مگر شرم کے مارے نظر نیچی رکھتی ہے۔ وہ ہاتھ نہیں پھیلاتی، بس اللہ سے دعا کرتی ہے کہ کوئی اس کی مدد کرے، بنا سوال کے، بنا احسان جتائے۔

یہی وقت ہے کہ ہم، جنہیں اللہ نے دیا ہے، آگے بڑھیں۔ زکوٰۃ، صدقات اور عطیات کے ذریعے ہم اس ماں کو سہارا دے سکتے ہیں، اس کے بچوں کے چہروں پر مسکراہٹ لا سکتے ہیں، اس کی راتوں کی نیند واپس لا سکتے ہیں۔ وہ ماں کوئی اور نہیں، یہی ہمارے معاشرے کی ماں ہے۔ اگر ہم نے آج نہ سوچا، تو کل کوئی ہماری ماں کی بھی آس توڑ سکتا ہے۔

آئیے، انسانیت کے ناتے، ایمان کے تقاضے سے، دل کے حکم پر — ہم اس غریب ماں کی مدد کریں۔ ہو سکتا ہے ہمارے تھوڑے سے حصے سے اس کی دنیا بدل جائے... اور ہو سکتا ہے یہی عمل کل ہماری بخشش کا سبب بن جائے۔

Jazzcash 03026961860
easy paisa 03126912851
Muhammad Ayoub
سکرین شاٹ ضرور شیئر کریں تاکہ معلوم ہو کہ کتنا فنڈ اکٹھا ہو گیا ہے تاکہ ان کی ضرورت کے مطابق اکٹھا ہو سکے.

29/05/2024

رحم کی اندرونی جھلی کا ہٹنا

رحم کی جھلی کا جگہ سے ہٹنا یا اینڈومیٹرائیوسس ایک ایسی حالت ہے جس میں رحم کی اندرونی غلاف میں موجود خلیات ، کی وہ تہہ جو عام طور پر بچہ دانی کے اندر کا احاطہ کرتی ہے، اس کے باہر بڑھتے ہیں۔ اکثر یہ بیضہ دانی ، فیلوپین ٹیوبوں ، اور بچہ دانی اور بیضہ دانی کے ارد گرد کے بافتوں میں ہوتا ہے۔ تاہم، ش*ذ و نادر صورتوں میں یہ جسم کے دوسرے حصوں میں بھی ہو سکتا ہے۔ اہم علامات میں پیڑو کا درد اور بانجھ پن شامل ہیں۔ متاثرہ افراد میں سے تقریباً نصف کو دائمی پیڑو کا درد ہوتا ہے، جبکہ 70 فیصد میں درد ماہواری کے دوران ہوتا ہے۔ جنسی ملاپ کے دوران درد بھی عام ہے۔ متاثرہ خواتین میں سے نصف کو بانجھ پن ہوتا ہے۔ کم عام علامات میں پیشاب یا آنتوں کی علامات شامل ہیں۔ تقریباً 25فیصد خواتین میں کوئی علامات نہیں ہوتیں۔ اس عارضے کے کے سماجی اور نفسیاتی اثرات ہو سکتے ہیں۔

رحم کی اندرونی جھلی کا ہٹ جانا

علامات
پیڑو کا درد، رحم کی جھلی کا ہٹ جانا اوربانجھ پن
عمومی حملہ
30-40 سال کی عمر میں
دورانیہ
طویل مدتی
وجوہات
خاندانی ہسٹری
تشخیصی طریقہ
علامات کی بنیاد پر، طبی تصویر کشی، ٹشو بائیوپسی
مماثل کیفیت
پیڑو کی سوزش کی بیماری، زودرنج آنتوں کے سنڈروم، پیشاب کی اندرونی نالی کی سوزش، فائبرومائالجیا
تدارک
مانع حمل گولیاں، ورزش، شراب اور کیفین سے پرہیز کریں۔
علاج
نان سٹیرائیڈل اینٹی سوزش والی دوائی،NSAID، مسلسل پیدائش پر قابو پانے کی گولیاں، پروجسٹوجن کے ساتھ رحم میں رکھنے والا آلہ، سرجری
تعدد
10% تولیدی عمر کی خواتین

اس عارضے کی وجہ پوری طرح واضح نہیں ہے۔ تاہم خطرے کے عوامل میں حالت کی خاندانی تاریخ شامل ہے۔ اینڈومیٹرائیوسس کے حصوں میں ہر مہینے خون آتا ہے، جس کے نتیجے میں سوزش اور داغ پڑتے ہیں۔ اینڈومیٹرائیوسس کی وجہ سے ہونے والی نشوونما کینسر نہیں ہے۔ تشخیص عام طور پر طبی امیجنگ کے ساتھ مل کر علامات پر مبنی ہوتی ہے۔ تاہم، بائیوپسی تشخیص کا یقینی طریقہ ہے۔ اسی طرح کی علامات کی دیگر وجوہات میں پیڑو کے سوزش کی بیماری ، زود رنج آنتوں کا عارضہ ، انٹرسٹیشل سیسٹائٹس ، اور فائبرومیالجیا شامل ہیں۔ اس عارضے کی تشخیص عام طور پر غلط کی جاتی ہے، اور خواتین کو اکثر غلط طور پر بتایا جاتا ہے کہ ان کی علامات معمولی یا نارمل ہیں۔

عارضی ثبوت بتاتے ہیں کہ مشترکہ منہ سے لینے والی مانع حمل ادویات کا استعمال اینڈومیٹرائیوسس کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ ورزش اور بڑی مقدار میں الکحل سے پرہیز کرنا بھی احتیاطی تدابیر میں شامل ہے۔ اینڈو میٹرائیوسس کا کوئی علاج نہیں ہے، لیکن متعدد علاج علامات کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ اس میں درد کی دوا ، ہارمونل علاج یا سرجری شامل ہوسکتی ہے۔ تجویز کردہ درد کی دوا عام طور پر ایک غیر سٹیرایڈیل اینٹی سوزش والی دوا (NSAID) ہے، جیسے نیپروکسین ۔ پیدائش پر قابو پانے کی گولی کے فعال جزو کو مسلسل لینا یا پروجسٹوجن کے ساتھ انٹرا یوٹرن ڈیوائس کا استعمال بھی مفید ہو سکتا ہے۔ گوناڈوٹروپین جاری کرنے والا ہارمون ایگونسٹ (GnRH agonist) ان لوگوں کی حاملہ ہونے کی صلاحیت کو بہتر بنا سکتا ہے جو بانجھ ہیں۔ اینڈومیٹرائیوسس کو جراحی سے ہٹانا ان لوگوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جن کی علامات دوسرے علاج کے ساتھ قابل انتظام نہیں ہیں۔

اینڈومیٹرائیوسس تولیدی عمر کی تقریباً 10 فی صد خواتین کو متاثر کرتی ہے۔ ایک اندازے بمطابق 2015 دنیا بھر میں 10.8 ملین خواتین اس سے متاثر ہوئیں۔ دیگر ذرائع کا اندازہ ہے کہ تقریباً 6-10فیصدخواتین متاثر ہیں۔ اینڈومیٹرائیوسس خو اتین کی تیس اور چالیس کی دہائی میں سب سے زیادہ عام بیماری ہے۔ تاہم، یہ لڑکیوں میں آٹھ سال کی عمر میں بھی شروع ہوسکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں چند اموات بھی ہوتی ہیں۔ اینڈومیٹرائیوسس ، کا سب سے پہلے 1920 کی دہائی میں ایک الگ حالت ہونے کا تعین کیا گیا تھا۔ اس وقت سے پہلے، ینڈومیٹرائیوسس اور اڈینومیوسس ایک ہی سمجھا جاتا تھا. یہ واضح نہیں ہے کہ سب سے پہلے بیماری کس نے بیان کی تھی۔

15/05/2024

معدے اور چھوٹی آنت کی سوزش

معدےاور چھوٹی آنت کی سوزش ، جسے متعدی اسہال اور گیسٹرو بھی کہا جاتا ہے-
اس کی علامات میں اسہال ، الٹی اور پیٹ میں درد شامل ہو سکتا ہے۔
جس کے نتیجے میں بخار ، توانائی کی کمی اور پانی کی کمی بھی ہو سکتی ہے۔
اس کا دورانیہ عام طور پر دو ہفتوں سے کم ہوتا ہے۔ اس کا انفلوئنزا سے کوئی تعلق نہیں ہے، حالانکہ اسے غلطی سے " معدے کا فلو " بھی کہا جاتا ہے۔

معدےاور چھوٹی آنت کی سوزش
دیگر نام
گیسٹرو، معدے کا بگ،معدے کا وائرس،معدے کا فلو، گیسٹرک فلو، معدے کی سوزش

گیسٹرو اینٹیرائٹس وائرس: A = روٹا وائرس، B = اڈینو وائرس، C = نورو وائرس اور D = ایسٹرو وائرس ۔ حجم کے موازنے کے لئے، وائرس کے ذرات کو ایک ہی مائیکرواسکوپ کے ذریعے بڑا کر کے دکھایا گیا ہے
تخصص
متعدی بیماری
علامات
اسہال، الٹی، پیٹ درد، بخار
طبی پیچیدگیاں
پانی کی کمی
سبب
وائرس، بیکٹیریا، پیراسائیٹ، فنگس
تشخیصی طریقہ
علامات کی بنیاد پر، کبھی کبھار پاخانے کا کلچرٹسٹ
تفریقی تشخیص
سوزش والی آنتوں کی بیماری، مالابسورپشن سنڈروم، لییکٹوز عدم برداشت
تدارک
ہاتھ دھونا، صاف پانی، انسانی فضلہ کو مناسب طرح سے ٹھکانے لگانا، دودھ پلانا
معالجی تدابیر
منہ کے ذریعے پانی کی کمی دورکرنےکی تھراپی (پانی، نمکیات اور چینی کا مجموعہ)، نس کے ذریعے سیال
تعدد
2.4بلین
اموات
1.3ملین

گیسٹرو اینٹرائٹس عام طور پر وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔
تاہم، بیکٹیریا ، پیراسائیٹ اور فنگس بھی گیسٹرو کا سبب بن سکتے ہیں۔
بچوں میں،شدید بیماری کی سب سے عام وجہ روٹا وائرس ہے۔
بالغوں میں بیماری کی عام وجوہات میں ، نوروائرس اور کیمپائلوبیکٹر شامل ہیں ۔
خراب طریقے سے پکی ہوئی خورا ک کا استعمال، آلودہ پانی پینا یا متاثرہ شخص سے قریبی رابطہ بیماری پھیلانے کا سبب ہوسکتاہے ۔
علاج عام طور پر قطعی تشخیص کے ساتھ یا اس کے بغیر ایک جیسا ہوتا ہے، اس لیے اس بیماری کی تصدیق کے لیے جانچ کی ضرورت نہیں ہوتی۔

بیماری کی روک تھام کے طریق کار میں صابن سے ہاتھ دھونا ، صاف پانی پینا، فارمولا دودھ استعمال کرنے کی بجائے بچوں کو ماں کا دودھ پلانا اور انسانی فضلہ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانا شامل ہے۔ بچوں میں بیماری کی روک تھام کے لیے عام طور پر روٹا وائرس ویکسین تجویز کی جاتی ہے۔ علاج کے لیے کافی مقدار میں سیال کا استعمال کرنا ضروی ہے۔ ہلکی یا اعتدال پسند بیماری کی صورت میں، یہ عام طور پر اورل ری ہائیڈریشن محلول (پانی، نمکیات اور چینی کا مجموعہ) پینے سے پانی کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے۔ شیرخوار بچوں کو مسلسل دودھ پلانے کی سفارش کی جاتی ہے۔ زیادہ سنگین صورتوں میں، بذریعہ نس سیال کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ ناسوگاسٹرک ٹیوب کے ذریعے بھی سیال دیے جا سکتے ہیں۔ بچوں میں زنک سپلیمنٹ کی سفارش کی جاتی ہے۔ عام طور پر اینٹی بائیوٹکس کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ تاہم، بخار اور خونی اسہال والے چھوٹے بچوں کے لیے اینٹی بائیوٹکس تجویز کی جاتی ہیں۔

2015 میں، گیسٹرو کے دو ارب کیسز تھے، جن کے نتیجے میں دنیا بھر میں1.3 ملین اموات ہوئیں. ترقی پذیر ممالک میں اس کی وجہ سے بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ 2011 میں، تقریبا 1.7 بلین کیسز تھے ، جس کے نتیجے میں پانچ سال سے کم عمر تقریباً 700,000 بچوں کی اموات ہوئیں۔ ترقی پزیر دنیا میں، دو سال سے کم عمر کے بچوں کو سال میں چھ یا اس سے زیادہ مرتبہ یہ انفیکشن ہوتے ہیں۔ جزوی طور پر قوت مدافعت کی نشو و نما کی وجہ سے یہ بالغوں میں کم عام ہے۔

10/05/2024

امونیم کارب

علامات دوا

یہ دوا تنو مند مستورات کے لیے مفید ہے جو ہمیشہ تھکی ماندی نظر آتی ہیں اور جنہے ں سردی زاکام بڑی آسانی سے ہو جاتا ہے اور جنہیں ماہواری ہونے سے پہلے ہیضہ جیسی علامات نمودار ہوتی ہیں، آرام طلب زندگی بسر کرنے والی عورتیں، ایسی عورتیں جن میں دوا کا رد عمل بڑی سست رفتاری سے ہو جو عموماَ نو شادر کی بوتل بار بار سونگھتی رہتی ہیں ماہواری بکثرت اور بار بار ہوتی رہتی ہے۔ سانس کی نالی کی بلغمی جھلّیاں خصوصیت کے ساتھ متاثر ہوتی ہیں، موٹے جسم والے جن کا دل کمزور ہو، سانس لیں تو کھر کھر کی آواز ہو اور دم گھٹتا محسوس ہو، ٹھنڈی ہوا بالکل برداشت نہی ہو، پانی سے زبردست نفرت، چھونا بھی برداشت نہ ہو، مہلک قسم کا لال بخار، غنودگی، غدود پھولے ہوئے گلے کی رنگت کہری سُرخ، دانے جو نہایت سستی کے ساتھ نکلیں، گردوں کا فعل بگڑ جانے سے خون میں زہر یلا مادہ آجاتا ہے، تمام اعضا میں بھاری پن، جسم کو صاف ستھرا نہ رکھ سکے، غدو متورم، ترش اخراج، ذرا سی محنت بھی تکان کا باعث بن جاتی ہے۔

ذہن :۔

نسیان، چڑاچڑا پن، طوفانی موسم میں نا امیدی چھا جاتی ہے، جسمانی صفائی پر کوئی توجہ نہ دے، دوسروں کی باتیں سن کر اس کی طبیعت پر بُرا اثر پڑتا ہے، دکھی، روئے، دلے ل کے ساتھ اور معقلیت کے ساتھ بات نہ کرے۔

سر :۔

پیشانی میں تپکن کے ساتھ درد ہو، یہ درد دباوسے اور گرم گھر میں کم ہو، سر میں جھٹکے آئیں۔

آنکھیں :۔

جلن ہو، چمک لگے، روشنی برداشت نہ ہو، بنیائی سے باریک کام کرنے کے نتائج (نیٹرم میور) نگاہ کمزور، کونوں میں تکلیف۔

کان :۔

کم سُنے، دانت کٹکٹانے سے آنکھوں اور ناک میں جھٹکے آئیں۔

ناک :۔

خراش دار، جلن پیدا کرنے والا مواد نکلے، پرانا زکام جس میں رات کو ناک بند ہو جائے اور ناک سے سانس نہ لے سکے۔ بچے کے سانس میں سوں سوں سڑ سڑ کی آوازیں پیدا ہوں منہ ہاتھ دھونے سے اور کھانا کھانے کے بعد ناک سے خون جاری ہو۔ ناک کی اندرونی بدبودار گلن سڑن، ناک سے خون ملی رطوبت آئے، ناک کی نوک میں خون جمع ہو جائے۔

چہرہ :۔

منہ کے آس پاس داد کے دانے، پھوڑے، پھنسیاں، بالخصوص ماہواری کے دنوں میں منہ کے کونے کٹے پھٹے ان میں جلن ہو۔

منہ :۔

منہ اور گلے میں بے حد خشکی، دانتوں میں درد، اگر مریض دانتوں کو دبائے تو سر آنکھوں اور کانوں میں جھٹکے آئیں، زبان کے چھالے، منہ کا ذائقہ کسے لا، کھٹا، کچھ چبائے تو جبڑوں میں کڑاکڑاہٹ ہو۔

گلا :۔

ٹانسل اور گردن کے غدود پھول جاتے ہیں، گلے سے نیچے دور تک جلن ہو۔ ٹانسلوں پر مردار پڑنے والے زخم آنے کا رحجان، ڈپتھیر یا، جبکہ ناک بھی بند ہو۔

معدہ :۔

دردِمعدہ اس کے ساتھ کلیجی میں جلن، متلی، منہ میں رال بکثرت آئے اور سردی لگے۔ بھوک شدید لیکن بدہضمی، صرف چند لقمے کھا کر اُٹھ جاتا ہے، اپھارہ، بدہضمی۔

پیٹ :۔

درد ہو گڑ گڑاہٹ ہوا، اپھارہ کی وجہ سے ہر نیا بڑے بڑے سخت اور گانٹھ دار سدے آئیں۔ خونی بواسیر کی تکلیف حیض کے دنوں میں بڑھ جاتی ہے۔ مقعد کے منہ پر خارش، بواسیر کے مسّے باہر نکل آئیں۔ بالخصوص رفع حاجت کے بعد لیٹ جانے سے آرام ملے۔

پیشاب :۔

بار بار ہو، رات کو پیشاب بے خبری میں اپنے آپ نکل جائے، مثانے میں مروڑ ہو، پیشاب کی رنگت سفید اس میں ریت خارج ہو، خون آئے۔ مقدار میں زیادہ آئے۔ گدلا اور بدبودار

مرد :۔

فوطوں کی تھیلی اور منی کی ڈوری پر خارش ہو، درد ہو، بغیر خواہش ایستادگی آئے منی بہہ جائے۔

زنانہ :۔

شرمگاہ کے بے رونی حصّے پر خارش،سوجن اور جلن ہو، لکوریا جس میں جلن اور درد ہو۔ پانی جیسا پتلا اور تیز مواد خارج ہو، ہم بستری سے نفرت، حیض بکثرت، مقدار میں زیادہ اور بار بار ہو، مقررہ وقت سے بہت پہلے، خون جما ہوا، رنگت سیاہ، درد کے ساتھ ہو، اس کے ساتھ قبض جس میں سخت سُدّے خارج ہوں اور بعد میں زبردست تکان ہو بالخصوص رانوں میں، جمائیاں آئیں اور سردی لگے۔

آلات تنفّس :۔

گلا بیٹھ جائے، ہر روز صبح 3 بجے کھانسی آئے اس کے ساتھ سانس کی تنگی دھڑکن اور سینے میں جلن ہو، یہ مجموعی علامات سیڑھیاں چڑھنے سے شدّت اختیار کریں چھاتی جیسے تھک گئی ہو، نسے جوں میں ہوا کی موجودگی، سانس لیتے وقت گھٹن ہوتی ہے، یہ تکلیف معمولی سی محنت کرنے سے، گرم گھر میں جانے سے یا دو چار سیڑھیاں چڑھنے سے بڑھ جاتی ہے۔ نمونیا، ساسن بہت آہستہ آہستہ اور تکلیف سے آئے، خراٹے سے آئے۔ کف نکے جس میں خون کی پھٹکیاں ہوں پھیپھڑوں کا استسقائ۔

دل :۔

دھڑکن جو بہیت صٓاف سنائی دے اس کے ساتھ خوف لگے۔ ٹھنڈا پسے نہ آئے آنسو بکثرت آئیں، بول نہ سکے اور بہت زور زور سے سانس لے ہاتھ کاپیں، دل کمزور، دم گُھٹے اوردل میں دھڑکن کے باعث بار بار نیند ٹوٹے۔

ہاتھ پاؤں :۔

جوڑوں میں چیرنے پھاڑنے کی طرح کا درد، جو بستر کی گرمی سے کم ہو انگڑائی لینے کی خواہش، ہاتھ ٹھنڈے اور نیلے، رگیں پھیلی ہوئی، اگر بازو نیچے لٹکائے تو انگلیاں پھول جاتی ہیں، ہاتھ کی انگلیوں کے ناخن کی جڑ میں نکلنے والا تکلیف دہ پھوڑا، ہڈی کی گہرائی میں درد ہو، بنڈلے وں اور تلووں میں اے نٹھن ہو، پاؤں کا انگوٹھا سو جا ہوا اور درد کرے، بسہری کا ابتدائی درجہ، کھڑا ہونے سے ایڑی میں درد ہو، ٹخنوں اور پاؤں کی ہڈیوں میں چیرنے پھاڑنے کی طرح کا درد ہو جو بستر کی حرات سے کم ہو۔

نیند :۔

دن میں غنودگی، سوتے سوتے چونک اٹھے جیسے ابھی سانس گُھٹ جاتا۔

جلد :۔

چھالے جن میں بہت زیادہ جلن و خارش ہو، سُرخ رنگ کے دانے، جسم پر باجرے جے سے دانے نمودار ہوں، مہلک لال بخار، جسمانی کمزوری کے باعث دانے دیر میں نکلے ں۔ بوڑھوں کا سُرخ بادہ، جس کے ساتھ دماغی علامات بھی ہوں۔ اگزیما ہاتھ پاؤں کے جوڑوں کے اندرونی حصّے میں، ٹانگوں کے درمیان مقعد کے آس پاس اور اعضاءتناسل کے پاس نمودار ہو۔

شدّت :۔

شام کے وقت، سرد تر موسم میں، مقام ماوف پر گے لا کپڑا رکھنا، صبح 3۔ 4 بجے کے درمیان، ایامِ حیض میں۔

کمی :۔

عضو ماوف پر لیٹنے سے، معدے کو دبا کر لیٹنا، خشک موسم۔

تعلقات :۔

مخالف ہے، لیکیسس، تاہم خاصیت کے لحاظ سے مشابہ ہے۔

دافع اثوا :۔

آرنیکا، کے مفر، مقابلہ کریں رہس ٹاکس، میورایسڈ، ٹارٹار ایمیٹک۔ یہ دوا کوئلے کی گیس کے زہریلے اثرات کو دور کرتی ہے۔

طاقت :۔ نچلی پوٹنسیاں پرانی ہونے سے بے اثر ہو جاتی ہیں، عام استعمال کے لیے 6 طاقت۔

حوالہ:

بورک میٹریا میڈیکا

09/05/2024

اسیٹانلیڈم

یہ دوا دل کی حرکت سانس اور خون کے دبائو کو کمزور کرتی ہے۔ درجہ حرارت کم کرتی ہے۔ جسم پر نیلے یا کالے داغ پڑتے ہیں۔ حالت نزع، سردی برداشت نہیں ہوتی۔ یہ دوا خون کے سرخ ذرات کو تباہ کرتی ہے۔ جسم کو پیلا بنا دیتی ہے۔

سر:۔

جیسے بڑھ گیا ہے۔ غشی آئے، اخلاقی احساس گھٹ جاتا ہے

آنکھیں

بینائی کی قرص زرد پڑجاتی ہے، نگاہ کی وسعت گھٹ جاتی ہے شبکیہ سکڑ جاتا ہے۔ پتلیاں غیر معمولی طور پر پھیل جاتی ہیں۔

قلب:۔

حرکت کمزور بے قاعدہ، بلغمی جھلیاں نیلی پڑجاتی ہیں، پیشاب میں البیومن آتا ہے، پاوں اور ٹخنوں پر ورم آجاتاہے۔

تعلقات

مقابلہ کریں، انیٹی پرئرین۔

خوراک

یہ دوا مادی صورت میں مختلف اقسام کے درد سر اور اعصابی دردوں میں مسکن اور دافع بخار کے طور پر ایک تا تین گرین فی خوراک مستعمل ہے ہومیو پیتھک علامات کی صورت میں تیسری پوٹینسی

حوالہ:

بورک میٹریا میڈیکا

18/11/2023

ABIES CANADENSIS-PINUS CANADENSIS

چپچپا جھلی Abies can سے متاثر ہوتی ہے اور گیسٹرک کی علامات سب سے زیادہ نمایاں ہوتی ہیں، اور معدے کی نزلاوی حالت پیدا ہوتی ہے۔ عجیب و غریب خواہشات اور سردی کے احساسات ہیں جو بہت ہی خصوصیت کے حامل ہیں، خاص طور پر ان خواتین کے لیے جن کا بچہ دانی کی نقل مکانی ہوتی ہے، شاید کمزوری کے ساتھ ناقص غذائیت کی وجہ سے۔ سانس اور دل کے عمل نے محنت کی۔ ہر وقت لیٹنا چاہتا ہے۔ جلد ٹھنڈی اور چپچپا، ہاتھ ٹھنڈے؛ بہت بیہوش. دائیں پھیپھڑے اور جگر کو چھوٹا اور سخت محسوس ہوتا ہے۔ گلٹ

سر۔--- ہلکا سا محسوس ہوتا ہے، ٹپسی۔ چڑچڑا۔

معدہ۔--- بھوک جس کے جگر کی سستی میں چبھنا، بھوکا، بیہوش محسوس ہونا۔ بڑی بھوک، گوشت، اچار، مولی، شلجم، ، کھانے کی خواہش۔ ہضم کی صلاحیت سے کہیں زیادہ کھانے کا رجحان۔ دھڑکن کے ساتھ پیٹ اور پیٹ کا جلنا اور پھیلنا۔ پیٹ پھولنا دل کے عمل میں خلل ڈالتا ہے۔ دائیں کندھے میں درد، اور قبض

عورت.---بچہ دانی کی نقل مکانی بچہ دانی کے فنڈس میں درد کا احساس، دباؤ سے آرام۔ سجدہ; ہر وقت لیٹنا چاہتا ہے۔ سوچتا ہے کہ رحم نرم اور کمزور ہے۔

بخار - ٹھنڈا کپکپاہٹ، جیسے خون برف کا پانی ہو (ایکون)۔ سردی لگ رہی ہے واپس۔ کندھوں کے درمیان ٹھنڈے پانی کا احساس (امون مر)۔ جلد چپچپا اور چپچپا۔ رات کا پسینہ (چین)۔

خوراک - پہلی سے تیسری طاقت۔

امبرو اگریزا دنیائے ہومیوپیتھی میں ڈاکٹر ولیم بورک کی کثیر المطالعہ تصنیف " بورک میٹریا میڈیکا " کلیدی حیثیت رکھتی ہے جس...
12/12/2022

امبرو اگریزا

دنیائے ہومیوپیتھی میں ڈاکٹر ولیم بورک کی کثیر المطالعہ تصنیف " بورک میٹریا میڈیکا " کلیدی حیثیت رکھتی ہے جس کے انگریزی میں نوایڈ یشن شائع ہو چکے ہیں اور یہ دوامیٹریامیڈ یکا میں (30) نمبر پر ہے،

علامات دوا

یہ موزوں ہے جوشیلی طبیعت اور عصبی مزاج والے بچے، اکہرے جسم والے، عصبی مزاج والے اعصاب بے حد ذکی الحسِ، صبح سارا جسم بے حسِ اور کمزور ہو، عصبی و صفرادی مزاج والی، چھریرے بدن والی جھگڑالو عورتیں، یہ دوا ان اشخاص کے لیے بالخصوص مفید ہے جو ہسٹیریا کے مریض ہوں یا جنہیں ریڑھ کی سوزش کی شکایت ہو اور اس کے ساتھ نشبخی کھانسی ہو، ڈکار آئیں یا جو عمر یا کام کی زیادتی کے باعث کمزور ہو گئے ہیں، جن کے جسم میں خون کی کمی ہے اور جنہیں نیند ٹھیک سے نہ آتی ہو ۔ ان بوڑھوں کے لیے بھی تریاق ہے جن کا جسمانی فعل بگڑ چکا ہے، کمزور ہو گئے ہوں، حرارت عزیزی کی کمی ہے، بے حسی ہے بالخصوص کسی ایک عضو میں مثلاَ ہاتھ کی انگلیوں میں یا بازو میں، جسم کے ایک حصہّ کی شکایتیں، گانا وغیرہ سننے سے علامات میں شدّت آجاتی ہے، کھلی ہوا میں گھومنے کے بعد جسم میں تپکن اور گرمی آتی ہے، یک طرفہ شکایات۔

ذہن :۔

عام لوگوں سے خوف آنا، تنہائی پسند، دوسروں کی موجودگی میں کوئی کان نہ کر سکے، نہایت شرمیلا، چہرہ بآسانی تمتما جائے، گانا سن کر رونے لگے، نا امید، زندگی سے بے زار موہوم پے کر دکھائی دیں، شرمیلاپن، زندگی سے کوئی پیار نہیں ہوتا، بے قرار، جوشیلا، بکواسی، وقت بہت سستی سے گزرتا محسوس ہو، بوڑھوں کے لیے صبح کے وقت غور و فکر مشکل ہوتا ہے، ہمیشہ نا پسندیدہ امور پر غور کرتا رہتا ہے۔

سر:۔

غور و فکر میں سخت سمجھ بوجھ کی کمی، چکر آئے، اس کے ساتھ سر اور معدے میں کمزوری پیشانی میں دباو، دماغی کمزوری کے ساتھ اور دماغ کے آدھے بالائی حصہّ میں چیرنے پھاڑنے کی طرح کا درد بڑھاپے میں چکرائے، گانا سننے سے سر کی طرف دورانِ خون بڑھ جائے، قوت سماعت غیر متوازن نکسیر آئے بالخصوص صبح کے وقت دانتوں سے بکثرت خون گرے، بال گریں۔

معدہ:۔

ڈکاریں آئیں، اس کے ساتھ تشنجی کھانسی، کھٹی ڈکاریں آئیں، جیسے کلیجا جل رہا ہو، آدھی رات کے بعد معدے اور پیٹ میں اپھارہ ہو، پیٹ میں ٹھنڈک کا احساس۔

پیشاب :۔

مثانہ اور مقعد میں ایک ساتھ درد ہو،پیشاب کے سوراخ اور مقعد میں جلن ہو، پیشاب کی نالی میں ایسا محسوس ہو کہ کچھ بوندیں نکل پڑی ہیں، پیشاب کرتے وقت پیشاب کے راستے میں جلن و کھجلی ہو، پیشاب کو رنگ گدلا حتی کہ اخراج کے دوران بھورے رنگ کا مادہ تہ نشین ہوتا ہے

زنانہ :۔

جنسی خواہش کی تیزی، شرمگاہ کے بیرونی حصہّ میں خارش، دکھن و سوجن ہو، حیض وقت سے بہت پہلے ہو، لکوریا جس میں رطوبت بکثرت اور اس کی رنگت نیلاہٹ لیے ہوئے ہو۔ رات کو مواد زیادہ گرے۔ دو ماہواریوں کے درمیان ذرا سا حادثہ ہونے پر پھر خون جاری ہو جائے۔

مردانہ :۔

فوطوں پر خواہش مباشرت جگانے والی خارش، اعضاءکا بیرونی حصہّ بے حسِ اور اندر جلن ہو، خواہش کے بغیر ہی ایستادگی آئے۔

سانس :۔

دمہ کی طرح سانس لے، ڈکاریں آئیں، اعصابی کھانسی، تشنجی کھانسی، گلا بیٹھ جائے، ڈکاریں آئیں بالخصوص صبح جاگنے پر اور دوسروں کی موجودگی میں زیادتی، گلے، نرخرے اور سانس کی نالی میں سرسراہٹ، سے نہ گھٹنے، کھانستے دم اکھٹر جائے، کھوکھلی تشنجی کھانسی، جس میں کتا بھونکنے جیسی آواز ہو، یہ کھانسی سینے کی گہرائی سے اُٹھے۔ کف نکالتے وقت گلے میں بندش۔

دل:۔

دھڑکن ہو اس کے ساتھ سینے میں دباوکا احساس جیسے وہاں کوئی گولہ رکھا ہے نبض پھڑکتی محسوس ہو، کھلی ہوا میں دھڑکن ہو اور چہرہ زرد پڑ جائے۔ کمزوری کا احساس ہو۔

نیند:۔

تفکرات کے باعث سو نہ سکے، بیٹھ جانا پڑے، پریشان خواب، سوتے وقت جسم میں ٹھنڈک اور پھڑکن۔

جلد:۔

کھجلی و دُکھن ہو، بالخصوص آلاتِ بول و تناسل کے آس پاس، جلد بے حسِ بازو سو جائیں۔

ہاتھ پاؤں :۔

انگلیوں اور ہاتھوں میں اینٹھن ہو، جو کوئی چیز پکڑنے سے اور بڑھ جائے۔ ٹانگوں میں اینٹھن ہو۔

شدّت:۔

موسیقی سے غیروں کی موجودگی میں کوئی غیر معمولی بات، گرم گھر میں صبح نو۔

کمی :۔

کھلی ہوا میں چہل قدمی کرنا، عضو ماوف کے بل لیٹنا، ٹھنڈے مشروبات۔

تعلقات:۔

امبر کے دھوکے میں نہ آئیں، اس کے بعد ماسکس اچھا کام کرتا ہے۔

مقابلہ کریں :۔

اولم سکسنم (ہچکی) سنبل، کسٹوریم، ایسافوٹیڈا، کروکس، لیلم۔ ‌

طاقت :۔

3سے6 اور اونچی طاقت

حوالہ:

بورک میٹریا میڈیکا

01/08/2022

پیٹ کے دائیں بائیں دو گردے، مثانہ اور دو نالیاں ہیں جو گردوں سے مثانہ میں کھلتی ہیں اور پیشاب خارج کرنے کی نالی، یہ نظامِ بول (Urinary System / Renal System) کے اعضاء ہیں۔
ہاضمہ کے دوران آبی مواد گُردوں کے طرف آتا ہے۔ گُردے اسے دو نالیوں (یوریٹرز) کے ذریعے مثانہ میں پہنچاتے ہیں جہاں سے پیشاب کی نالی کے ذریعے پیشاب خارج ہو جاتا ہے۔
آبی مواد میں بھاری مواد شامل ہو تو وہ گردے میں جمع ہو جاتا ہے جو پتھری کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ گردے کی پتھری چھوٹی بھی ہو سکتی ہے اور بڑی بھی۔ یہ مواد ریگ یعنی ریت کی شکل میں بھی جمع ہو سکتا ہے۔ گردوں سے یہ پتھری (kidney stone) یا مواد نالیوں اور مثانہ میں بھی آ سکتا ہے۔
کئی دیگر امراض اور اعضاء کی خرابیاں گردوں کو مثاثر کرتی ہیں ۔۔۔ مثلاً دل، جگر اور معدہ وغیرہ کے امراض۔ اور گردوں کے امراض کے سبب یہ اعضاء بھی بیمار پڑ جاتے ہیں۔ گردے چھننی کا کام کرتے ہیں۔ نظامِ ہاضمہ میں غذا کے ہضم و جذب ہونے کے دوران آبی مواد گردوں کو ملتا ہے تاکہ وہ اسے چھان کر مثانہ کی طرف بھیج دیں اور وہاں سے اس کا اخراج ہو جائے۔
نظام ہاضمہ میں خرابی ہو تو گردوں تک آنے والا مواد، ناقابلِ اخراج مواد بھی ساتھ لے آتا ہے جو گردوں میں جمع ہو کر ریگ یا ریت یا پتھری پیدا کرتا ہے یا ویسے بھی گردوں کو نقصان پہنچاتا ہے؛ اس لئے ہاضمہ کا درست ہونا ضروری ہے۔ اِس سے واضح ہے کہ گردوں کے امراض کی وجہ بننے والے مسائل کی تشخیص اور اُن کا علاج بہت ضروری ہے؛ صرف گردوں کے امراض کا علاج کرنا زیادہ دیر مفید نہیں ہو گا۔
اِس سے یہ سمجھنا آسان ہو جائے گا کہ انسانی جسم کے تمام اعضاء ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔ کسی عضو کی خرابی دراصل اُسی عضو کی خرابی نہیں بلکہ اُس کے پیچھے اور اصل مسئلہ کہیں اَور بھی ہو سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صرف کسی ایک عضو کو ٹھیک کر لینا مکمل صحت مندی نہیں ہے۔ مکمل صحت مندی کے لئے معاملے کو پوری گہرائی سے سمجھنا اور مریض کے تمام مسائل کو سامنے رکھ کر علاج کرنا بے حد ضروری ہے۔
ایک اَور وجہ بھی گردوں کے لئے سخت نقصان دہ ہے اور وہ ہے کثرتِ جَماع (زیادہ جنسی تعلق کا ہونا)۔ اِس سے پرہیز بھی لازمی ہے۔ شراب نوشی، اَعصابی طاقتوں کی دواؤں، کُشتوں اور نسخوں کابغیر کسی ذمہ دار معالج کے مشورہ لینا شدید منفی اور براہِ راست اثر گردوں پر پڑ سکتا ہے۔

اب گردوں کے مختلف امراض اور ان کے ہومیوپیتھک علاج پر غور کرتے ہیں۔

دردِ گردہ کے عام اَمراض اور ان کی عام استعمال ہونے والی ہومیوپیتھک اَدویات مندرجہ ذیل ہیں:
دردِ گردہ عام طور پر ریگ یا ریت یا پتھری کی وجہ سے ہوتا ہے یا پھر ورمی کیفیات کے سبب۔
پتھری بڑی نہ ہو تو اس کو خارج کرنے اوردرد کو کنٹرول کرنے کے لئے: “بربیرس ولگیرس” اور “ٹبیکم” بائیں گردہ کے لئے۔
“اوسیمم کینم” اور “لائیکوپوڈیم
دونوں گردوں کے لئے۔
کنتھیرس اور ایپس بھی دونوں گردوں کے لئے مفید ہیں۔ ان کا فرق سمجھ لینا ضروری ہے۔ گردوں یا پیشاب کی تکلیف میں اگر پیاس ہو تو کنتھیرس سے فائدہ ہوگا تاہم اگر مریض کو پیاس نہ لگ رہی ہو تو پھر ایپس کا اِستعمال مفید ثابت ہوگا۔ مثانہ کے ورم کے لئے بھی یہی دو ادویات آسان انتخاب ہیں۔ مثانہ کی پتھری کے لئے میں نے “سارسپیریلا” کو بہت مفید پایا ہے۔
چھوٹے بچےبعض اوقات پیشاب کرنے سے پہلے اور کرنے کے دوران چیخیں مار کر روتے ہیں؛ اُن کے علاج کے لئے اکثر کتابوں اور ہومیوپیتھک ڈاکٹرز نے “سارسپیریلا” ہی تجویز کی ہے تاہم مجھے ابھی تک اِسے باقاعدہ آزمانے کا موقع نہیں ملا۔ اِس مقصد کے لئے “ایکونائٹ”البتہ بہت مفید رہی ہے بلکہ “ایکونائٹ” کبھی بھی ناکام نہیں ہوئی۔
پتھری اگر پیشاب کی نالیوں میں اٹک جائے تو “بربیرس ولگیرس” اور “ٹبیکم” بائیں نالی کے لئے اور لائیکوپوڈیم دائیں نالی کے لئے مفید ہے۔
پیشاب بند ہو جائے تو “ٹیرنبنتھینا” کا اِستعمال اِس مسئلہ کو حل کرنے میں بے حد مددگار ثابت ہوتا ہے۔
گردے کام کرنا چھوڑ دیں تو “زنجی بیرس” کو آزمانا چاہئےتاہم اگر سکڑ جائیں تو پھر “فاسفورس” بہترین دوا ہے۔

09/06/2022

Abies Nigra

ایک ہومیوپیتھک دوا ہے جو سیاہ سپروس کے درخت کے مسوڑوں سے تیار کیا جاتا ہے جو شمالی امریکہ کے شمالی حصے میں اگتا ہے۔ اس درخت کے مسوڑھوں سے ہومیوپیتھک مدر ٹینچر تیار کیا جاتا ہے اور Abies nigra CH ایک کمزوری ہے جو مزید اس ٹکنچر سے اخذ کیا جاتا ہے۔ Abies nigra CH کے کلینیکل اشارے Abies nigra CH ایک بہت طاقتور اور طویل عمل کرنے والا علاج ہے، جب بھی پیٹ کی خصوصیت کی علامات موجود ہوں تو بہت سی بیماریوں کے علاج میں مفید ہے۔ زیادہ تر معاملات میں، علامات معدے اور ہاضمہ کی پریشانیوں سے وابستہ ہیں۔ ایبیز نگرا، ہومیوپیتھی علاج بدہضمی کے بار بار جلنا، قبض، بخار کے ساتھ نکسیر، ہیموپٹیسس، ہائپوکونڈریاسس، نیند کی کمی، پیپٹک السر، مسلسل کھانسی، تمباکو کے استعمال اور زیادہ چائے پینے کے برے اثرات کے علاج میں بہت مفید ہے۔

Abies nigra 30 کے استعمال/ Abies nigra 30 کے فوائد

اس ہومیوپیتھک دوا Abies nigra کا بنیادی عمل نظام انہضام پر ہے۔ یہ اکثر اس وقت اشارہ کیا جاتا ہے جب احساس ہوتا ہے جیسے کوئی سخت جسم یا جیسے کوئی سخت ابلا ہوا انڈا پیٹ کے قلبی سرے یا غذائی نالی میں جم گیا ہو۔ یہ شکایات کھانے کے بعد بڑھ جاتی ہیں۔ بہت زیادہ چائے اور تمباکو چبانے سے بدہضمی اور قبض۔ بدہضمی کی وجہ سے پیٹ میں درد ہمیشہ کھانے کے بعد ہوتا ہے۔ پیٹ میں تکلیف دہ احساس کے ساتھ بار بار، جارحانہ ارتعاش۔ صبح کی بھوک میں مکمل کمی لیکن دوپہر اور رات کو کھانے کی شدید خواہش۔ رات کو بھوک سے بے خوابی ۔ فعال دل کی علامات کے ساتھ عمر رسیدہ لوگوں کی ڈسپیٹک پریشانیاں۔ طویل عرصے سے چائے یا تمباکو پینے کی شکایات۔

دوسری علامات جن کے لیے یہ دی جا سکتی ہیں وہ ہیں:

انتہائی پست دماغ اور اداسی سے بھرے مریضوں کے لیے۔ سوچنے یا مطالعہ کرنے سے قاصر ہونے کے ساتھ گھبراہٹ۔ سر درد اور پھٹے ہوئے گالوں کے ساتھ چکر آنا۔ گلے میں گھٹن کا احساس اس کے نچلے سرے کی طرف غذائی نالی میں چپکی ہوئی گانٹھ کے احساس کے ساتھ۔ پھیپھڑوں کی بیماریوں کے لیے اس احساس کے ساتھ جیسے ہیموپٹیسس کے ساتھ یا اس کے بغیر کھانسی کے لیے کوئی سخت مادہ ہو۔ گٹھیا کی شکایت اور درد کے دوران متبادل گرمی اور سردی کے ساتھ ہڈیوں میں درد کے لیے۔ کمر کے چھوٹے حصے میں درد بے خوابی کے لیے جہاں مریض دن کے وقت نیند اور سست محسوس کرتا ہے لیکن رات کو جاگتا اور بے چین ہوتا ہے۔ برے خوابوں سے نیند نہ آنا اور رات کو بھوک لگنا۔ متبادل گرمی اور سردی کے ساتھ بخار کے لیے۔ دائمی وقفے وقفے سے بخار، پیٹ میں درد کے ساتھ سینے میں دردناک احساس کے لیے، جیسے کہ کوئی اجنبی جسم یا گانٹھ سینے میں جمی ہوئی ہو اور اسے کھانسنا پڑے۔ جبر اور سینے کی جکڑن کا احساس ہوتا ہے جہاں پھیپھڑے سکڑتے محسوس ہوتے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے سینے کو مکمل طور پر پھیلایا نہیں جا سکتا. سینے کی علامات کھانسی سے بدتر ہوتی ہیں۔

گلے میں گھٹن کے احساس کے ساتھ کھانسی کے بعد واٹر برش کے لیے۔

رات کے وقت اور لیٹتے وقت سانس کی تکلیف کے لیے۔

سینے میں تیز، کاٹنے والے درد کے ساتھ دل کی تکلیف۔ دل کا عمل بھاری اور سست ہے۔ یہ ٹاکی کارڈیا اور بریڈی کارڈیا دونوں کے لیے بھی اشارہ کیا جاتا ہے۔ ایبیز نگرا، ہومیوپیتھک دوا اس وقت لی جا سکتی ہے جب علامات ظاہر ہوں لیکن کوئی بھی دوا لینے سے پہلے ہومیوپیتھک معالج سے مشورہ کرنا ہمیشہ بہتر ہے کیونکہ وہ علاج کی خوراک اور مدت کے لحاظ سے بہتر رہنمائی فراہم کر سکتے ہیں۔
ایک طاقتور اور طویل عمل کرنے والا علاج، بیماری کی مختلف شکلوں میں، جب بھی پیٹ کی خصوصیت کی علامات موجود ہوں۔ زیادہ تر علامات معدے کی خرابی سے وابستہ ہیں۔ عمر رسیدہ افراد کی ڈسپیپٹک پریشانیوں میں، دل کے فعال علامات کے ساتھ؛ چائے یا تمباکو کے بعد بھی۔ قبض. بیرونی گوشت میں درد۔ خوراک - پہلی تا تیسویں طاقت۔

خوراک

براہ کرم نوٹ کریں کہ واحد ہومیوپیتھک دوائیوں کی خوراک حالت، عمر، حساسیت اور دیگر چیزوں کے لحاظ سے دوائیوں سے مختلف ہوتی ہے۔ بعض صورتوں میں انہیں باقاعدہ خوراک کے طور پر 3-5 قطرے دن میں 2-3 بار دیا جاتا ہے جبکہ دیگر صورتوں میں انہیں ہفتے، مہینے یا اس سے بھی زیادہ عرصے میں صرف ایک بار دیا جاتا ہے۔

Potencies:

Abies Nigra مختلف طاقتوں میں پتلا ہوتا ہے یعنی 6C، 30C، 200C، 1M، 10M

21/04/2022

ایلو


علامات دوا
جب مختلف ادویات کا اندھا دھند استعمال ہوا ہو۔ اور جسمانی افعال کا توازن بگڑ گیا ہو، درد جب پرانے مرض اور ادویات کے پیدا کردہ فتور باہمی طور پر گھل مل گئے ہوں تو یہ توازن بحال کر دیتی ہے۔ جگر میں اجتماع خون سے ہونے والے نقائص جتنے زیادہ اس دوا میں پائے جاتے ہیں اتنے کسی دوسری دوا میں نہیں پائے جاتے، اس ضمن میں تشخیص الامراض کے نقطہ نگاہ سے ابتدائی دور میں اور کوئی دوسری دوا اس سے بہتر نتائج نہیں دکھاسکی، آرام طلبی سے زندگی بسر کرنے کے فتور۔ یہ دوا خصوصیت کے ساتھ بلغمی مزاج اور وہمی طبیعتوں کے لیے مفید ہے معاءمستقیم کی علامتیں اس کے چناؤ میں رہنمائی کرتی ہیں۔ یہ دوا تھکے ماندے بوڑھوں بلغمی مزاج والوں اور مدت سے بئیر پینے والے بوڑھوں کے لیے مفید ہے، مریض اپنی ہی ذات سے غیر مطمئن رہتا ہے وہ خود اپنے اوپر جھنجھلاتارہتا ہے اس ذہنی شکایت کے ساتھ کمر درد اول بدل کر آتا ہے، باہر اور اندر گرمی لگے۔ ٹی بی کے مریضوں کو اس کا خالص تازہ رس پلانے سے فائدہ پہونچا ہے ۔

سر:۔
سر اور کمر کے درد باری باری سے ہوں بالخصوص جبکہ اس کے ساتھ انتڑیوں اور بچہ دانی کی شکایت بھی ہو، دماغی کام نہ کرنا چاہے، پیشانی میں درد، اس کے ساتھ آنکھوں میں بھاری پن، آنکھ جزوی طور پر بند کرنا پڑے، رفع حاجت کے بعد سر درد دبانے والا سر میں ہلکا درد جو گرمی سے بڑھے۔ آنکھیں۔ جب پیشانی میں درد ہو تو مجبوراً آنکھیں چھوٹی کرنی پڑیں، آنکھوں کے آگے بھنگے اڑیں، آنکھ سرخ ہر چیز پیلی دکھائی دے، آنکھ کے حلقے کی گہرائی میں درد، ۔

چہرہ
ہونٹ زیادہ سرخ۔

کان:۔
کچھ چباتے وقت کانوں میں کڑ کڑاہٹ کی آواز ہو، بائیں کان میں یکا یک دھماکا اور ٹکراؤ کی آواز آتی ہے۔ ایسا محسوس ہوجیسے سر میں دھات کی گولیاں لڑھک رہی ہوں۔

ناک:۔
نوک سرد، صبح جاگنے پر ناک سے خون آئے، ناک کھرنڈ سے پُر۔

منہ:۔
ذائقہ کڑوا، کھٹا، بے ذائقہ ڈکاریں آئیں۔ ہونٹ کٹے پھٹے۔ خشک

گلا:۔
سخت کف کے چھوٹے چھوٹے گولے خارج ہوں، حلقوم کی رگیں پھول جاتی ہیں جیسے خشک ہو یا جیسے خراش آئی ہو۔

معدہ:۔
گوشت کھانے سے نفرت، رس دار چیزیں کھانے کی رغبت، کھانا کھانے کے بعد اپھارہ آئے مقعد میں تپکن ہو۔ جنسی جوش متلی اس کے ساتھ سردرد، درد معدہ جبکہ قدم غلط پڑے۔

پیٹ:۔
ناف کے ارد گرد درد ہو جو دبانے سے بڑھے جگ کے حصے میں بھراؤ دائیں پسلیوں کے نیچے درد، ایسا محسوس ہو جیسے سارا پیٹ بھرا ہوا ہے، بھاری ہے گرم ہے اور ہوا سے پھولا ہوا ہے، ناف کے آس پاس تپکن کے ساتھ درد، پیٹ میں کمزوری کا احساس جیسے ابھی دست شروع ہو جائینگے۔ پیٹ میں ہوا بھر جاتی ہے اور اس کا رخ نیچے کو ایسا محسوس ہو جیسے کوئی ڈاٹ لگا ہوا ہے اس کے ساتھ رفع حاجت کی خواہش، پاخانہ جانے سے پہلے کرتے وقت انتڑیوں میں درد ہو اور جلن پیدا کرنے والی بہت سی ہوا خارج ہو۔ معائے مستقیم:۔ پاخانہ کے راستے میں دباو پڑے جس کا رخ نیچے کو ہو، خون گرے دکھن اور گرم ٹھنڈے پانی سے آرام پائے۔ پاخانہ کے راستہ میں سکڑ او لانے والے پٹھوں کی کمزوری، ہوا نکلتے وقت مبر زمین میں عدم تحفظ کا احساس۔ یہ پتہ نہیں ہوتا کہ سوا نکلے گی یا پاخانہ ہو گا۔ مریض یہ سمجھ نہیں پاتا کوشش کیے بغیر ہوئے بغیر ہی پاخانہ نکل جاتا ہے۔ سدے یا پانی جیس پتلا پاخانہ لعاب دار پاخانہ، اس کے بعد معامستقیم، میں درد ہو، آنوں بکثرت گرے اور رفع حاجت کے بعد درد، بواسیر کے مسے باہر نکل آویں، جیسے انگور کے دانے ہوں۔ یہ مسے نہایت ذکی الحسن ان میں درد ہو۔ ٹھنڈا پانی لگنے سے آرام ملے، جائے براز میں جلن ہو، قبض، پیٹ میں بھاری دباو بیئر پینے سے دست آنے لگیں۔

آلات بول:۔
بوڑھوں کا بے اختیار پیشاب نکل جائے، نیچے کے رخ دباو اور پروسٹیٹ کا بڑھ جانا، پیشاب مقدار میں کم آئے اور رنگت میں گہری۔

زنانہ:۔
جائے براز میں نیچے کے رخ دباو جو کھڑا ہونے سے اور ایام حیض میں بڑھے، بچہ دانی جیسے بھاری ہے، چنانچہ اس کے باعث زیادہ چل نہ سکے، زیریں کمر میں درد زہ جیسا درد جو نیچے ٹانگوں تک پھیل جائے۔ موقوفی حیض کے زمانے کا اخراج خون، حیض وقت سے پہلے اور مقدار میں زیادہ آئے ۔

آلات تنفس:۔
سردی کے موسم کی کھانسی، اس کے ساتھ خارش، سانس لینے اور چھوڑنے میں دقت پڑے، اس کے ساتھ جگر سے چھاتی تک سوئی گڑنے جیسی چھبن

کمر :۔
کمر کے نچلے حصے کا درد جو حرکت کرنے سے بڑھے، تکونیہ ہڈی میں سوئی گڑنے جیسی چھبن، کمر درد جو سر درد اور بوا سیر کے ساتھ اول بدل کر ہو۔

ہاتھ پاؤں :۔
سبھی اعضاءمیں اکڑن آجاتی ہے، جوڑوں میں کھنچاو کے ساتھ درد چلتے وقت تلووں میں درد ہوتا ہے۔ کمی و بیشی :۔ بیشی صبح گرمی کے موسم میں، گرم و خشک موسم میں، کھانا کھانے یا شراب پینے کے بعد کمی: سردی سے کھلی ہوا میں، مدد گار سلفر، مصلح، اوپٹیم، سلفر، مقابلہ کریں، کالی بائی کروم، لائیکو، ایلئیم سیٹا ئیوا۔

طاقت:۔
6۔ 30۔ 200 معائے مستقیم کی بیماریوں میں 3 طاقت کی 5، خوراک دے کر انتظار کریں۔

حوالہ:

بورک میٹریا میڈیکا

Address

Islamabad

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 17:00
Saturday 09:00 - 17:00
Sunday 09:00 - 17:00

Telephone

+923026961860

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Homoeopathic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Homoeopathic:

Share