30/11/2023
MEDORRHINUM AN .....ANTISYCOTIC REMEDY....... Part - 7
تحریر و ترتیب : ڈاکٹر سید حفیظ الرحمان
Mind:
دماغی علامات .
یاد داشت کمزور , بھلکڑ . حتی کہ قریبی دوست احباب کے نام بھی بھول جاتا ہے .دوران گفتگو , اٹک کر رہ جاتا ہے , مناسب لفظ یا فقرہ ذہن سے نکل جاتا ہے .......اٹک کر کہے گا.....
" وہ۔۔۔۔۔کیا کہنا چاھئے ؟ " .
مریض اپنے بھلکڑ پن سے بخوبی آگا ہوتا ہے . پڑھے لکھے سمجھدار لوگ کاغذ پر ضروری کاموں اور اشیاء کی فہرست بنا لیتے ہیں . لیکن پھر انہیں یہ بھول جاتا ہے کہ وہ کاغذ کہاں رکھا تھا ؟
دوسرے مرحلے میں یہ دوسری انتہا پر ہوتے ہیں . انکا دماغ انتہائی چوکس اور بیدار ہوتا ہے .اس دورانیے میں انکی یاد داشت بہترین ہوتی ہے . انہیں بھولی بسری باتیں یاد کرنے میں بھی کوئی دشواری نہیں ہوتی .
کام کاج سے جی چرانا , آج کل پہ ٹالتے رہنے کی خو , گو کہ ہرکام کو بڑے جوش و خروش سے شروع کرتے ہیں , لیکن انکا ولولہ اور جذبہ درمیان میں دم توڑ دیتا ہے .انکے اکثر کام اور منصوبے آپکو ادھورے ملیں گے .
جب ان سے عدم تکمیل کی وجہ پوچھی جائے تو انکے ہر عذر کی تان کسی دوسرے پہ الزام پہ ٹوٹے گی . کہ فلاں کی وجہ سے وہ کام پہ توجہ نہیں دے پاتا .
روشن ضمیری اور پیش بینی. بسا اوقات میڈھو رینم اپنی بصیرت سے مستقبل بارے وہ کچھ بھانپ اور جان لیتا ہے جسکا دوسرے ادراک نہیں کر سکتے . اسکے اندازے اور تخمینے اکثر درست ثابت ہوتے ہیں .
وقت بہت آھستہ گزرتا محسوس ہوتا ہے , جیسے تھم ہی گیا ہو . اسکی وجہ انکی جلد بازی ہوتی ہے ،جو کہ انکی فطرت کا خاصہ ہے .انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے میں نہیں آتیں .
جب کسی کام کا وقت طے ہو مثلا" کسی مخصوص وقت پہ انہیں جانا ہے , کوئی کام کرنا ہے , کوئی اپائنٹمنٹ ہے ارجنٹم نائٹ کی طرح یہ بہت پہلے بے جین اور بے قرار ہو جاتے ہیں .
ان میں وقت کے درست ادراک کی کمی ہوتی ہے . ایک منٹ ایک گھنٹے کے برابر لگتا ہے .انتظار انہیں تھکا مارتا ہے اور انکے اعصاب چٹخا دیتا ہے .
کچھ برا ہونے کے اندیشے . آپ نے سنا ہوگا کہ کچھ لوگ کسی برے واقعے کے بعد کہتے نظر آتے ہیں کہ انکا دل پہلے ہی پریشان تھا انہیں لگتا تھا کہ کچھ برا ہونے والا ہے۔ دیکھا ویسا ہی ہو گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اصل میں یہ عام قسم کی اینگزائیٹی ہوتی ہے , اکثر ویسا نہیں ہوتا لوگ بھول جاتے ہیں لیکن کبھی کوئی واقعہ ہو بھی جاتا ہے.
میڈور ھینم ایسے لوگوں سے دس سٹیپ آگے ہوتے ہیں . انکی تشویش عموما" سچ ثابت ہوتی ہے .
اینگزائیٹی یعنی تشویش و اضطراب کے دورانیے میں آپ دیکھتے ہیں کہ اسکی ٹانگوں میں بے چینی ہوگی وہ مسلسل پیر ہلاتے ہیں , اپنے ناخن دانتوں سے کترتے ہیں , بار بار ہاتھ دھوتے ہیں .
اندھیرے میں انہیں خوف کی حد تک کوفت ہوتی ہے .
اندروں بین , اپنے اعمال پہ تاسف , خود کو مجرم ٹھہرانا .
دماغی انحطاط کے دور میں طرح طرح کے واہمے . وہ جدھر نظر گھماتا ہے اسے چہرے ہی چہرے دکھائی دیتے ہیں , چلتے ہوئے وہم ہوتا ہے کہ کوئی اسکا تعاقب کر رہا ہے .
وہم کہ کوئی اسکی ٹوہ میں ہے .
یہ سائکوسس کی بہت نمایاں علامت ہے . کیونکہ سائکوسس اپنی کمزوریاں بڑی شدت سے چھپاتا ہے , اپنی شخصیت پہ خ*ل چڑھائے رہتا ہے اس لیے ہر دم خوف میں مبتلا رہتا ہے اور اسے وہم رہتا ہے کہ ہر ایک اسکی ٹوہ میں ہے , کہیں کوئی وہ جان نہ لے جو یہ چھپائے پھرتا ہے .
کبھی اسے وہم ہوتا ہے جیسے کسی نے سرگوشی کی ہو.
جن بھوتوں کا وھم .
جیسے کمرے میں لحیم شحیم لوگ موجود ہوں , یا کوئی بہت بڑا چوہا گھس آیا ہے .
وھم جیسے کوئی نرم و نازک ہاتھ اسکے سر پہ پھیر رہا ہے .
اسے زندگی ایک خواب و خیال کی طرح غیر حقیقی لگتی ہے .
جانوروں کو ایذا پہنچانے کی اکساھٹ یا جانداروں سے شدید لگاو اور انسیت .
شدید ڈپریشن مریض اپنی علامات بتاتے ہوئے روتا ہے جیسے اس سے کوئی ناقابل معافی جرم سرزد ہو گیا ہو.
خود کشی کی خواہش .
زود حسی جسمانی اور ذہنی دونوں سطحوں پہ ملتی ہے .
ہر بات سیدھی اسکے دل پہ لگتی ہے .
بسا اوقات کسی کا کہا ہوا ایک لفظ , ایک سخت نظر انہیں گھنٹوں اذیت میں مبتلا رکھتی ہے .
ذھنی علامات زیادہ تر سوچنے سے , رات کے وقت بڑھتی ہیں .
اب آپ ایمانداری سے بتائیں آپکو سائیکوسس میازم اور میڈورہینم سمجھ آرھی ھے ؟؟؟
(جاری ہے )