Howal-shafi Homoeopathic clinic

Howal-shafi Homoeopathic clinic Experienced homeopathic doctor specializing in diagnosis and treatment of chronic diseases

06/11/2025

Natural Healing • Gentle • Safe • Effective 🌿
Tired of chronic problems like diabetes, BP, allergies, heart,Kidney,liver problems,Males & Female diseases,Memory,Hight problem,Uric Acid, Cholesterol,Vertigo,Mood swings ,Stomatitis,Tinnitus,Tonsillitis,Arthritis joint pain, or stress etc.
Consult Sr. Homeopathic Dr. Muhammad Khalid Zia Ramay at
Howalshafi Homeopathic Clinic, Islamabad
for complete care through natural, side-effect-free treatment.
📍 Street 15, Sheikh Market, I-10/1, Islamabad
📞 0300-5124247
💚 “Where Healing Meets Compassion”

30/09/2025

*ڈاکٹر کو معائنہ کروانے سے قبل برائے مہربانی اس کو ایک بار پڑھ لیں..*

آپ کو دو یا تین دن بخار رہا۔ اگر آپ نے کوئی دوا نہ بھی لی ہوتی، تو کچھ دنوں میں آپ کا جسم خود بخود ٹھیک ہو جاتا۔
لیکن آپ ڈاکٹر کے پاس چلے گئے۔
شروع میں ہی ڈاکٹر نے کئی ٹیسٹ لکھ دیے۔

ٹیسٹ کے نتائج میں بخار کی کوئی خاص وجہ نہیں ملی۔ البتہ، کولیسٹرول اور شوگر کی سطح تھوڑی سی زیادہ نظر آئی.. جو کہ عموماً عام ہے..

بخار تو اتر گیا، لیکن اب آپ صرف بخار کے مریض نہیں رہے....
ڈاکٹر صاحب نے آپ کو بتایا:

> "آپ کا کولیسٹرول زیادہ ہے۔ شوگر بھی تھوڑی بڑھی ہوئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ *پری-ڈائیبیٹک* ہیں۔ آپ کو کولیسٹرول اور شوگر کنٹرول کرنے کی دوائیں لینی پڑیں گی۔"

اس کے ساتھ ہی کھانے پینے کی متعدد پابندیاں لگ گئیں....
ہو سکتا ہے آپ نے کھانے کی پابندیاں سختی سے نہ بھی مانی ہوں — لیکن دوائیں کھانا آپ نے نہیں بھولنا تھا......

تین ماہ گزر گئے۔ پھر ٹیسٹ ہوئے۔
آپ کا کولیسٹرول تھوڑا کم ہوا، لیکن اب آپ کا **بلڈ پریشر** تھوڑا بڑھ گیا۔
ایک اور دوا لکھ دی گئی۔
اب آپ **تین دوائیں** کھا رہے تھے۔

یہ سب سن کر آپ کی پریشانی بڑھ گئی۔

> "اب کیا ہوگا؟"
> اس فکر کی وجہ سے آپ کی نیند اڑ گئی۔
> ڈاکٹر نے **نیند کی گولی** لکھ دی — اور اب آپ کی دوائیں **چار** ہو گئیں۔

یہ سب دوائیں کھانے کے بعد آپ کو **تیزابیت اور سینے کی جلن** ہونے لگی۔
ڈاکٹر نے مشورہ دیا:

> "کھانے سے پہلے خالی پیٹ گیس کی گولی کھا لیا کریں۔"
> اب آپ **پانچ دوائیں** کھا رہے تھے۔

چھ ماہ گزر گئے۔ ایک دن آپ کو **سینے میں درد** ہوا اور آپ ایمرجنسی میں پہنچ گئے۔
مکمل چیک اپ کے بعد ڈاکٹر نے کہا:

> "اچھا ہوا آپ بروقت آ گئے۔ ورنہ سنگین ہو سکتا تھا۔"

مزید ٹیسٹ تجویز کیے گئے۔
کئی مہنگے ٹیسٹ کروانے کے بعد ڈاکٹر نے بتایا:

> "اپنی موجودہ دوائیں جاری رکھیں۔ لیکن اب دل کے لیے دو مزید دوائیں شامل کر لیں۔ نیز، آپ کو اینڈوکرائنولوجسٹ کو بھی دکھانا چاہیے۔"
> اب آپ **سات دوائیں** کھا رہے تھے۔

کارڈیالوجسٹ کے مشورے پر آپ اینڈوکرائنولوجسٹ کے پاس گئے۔
انہوں نے ایک اور **شوگر کی دوا** اور تھائیرائیڈ کی گولی شامل کر دی، کیونکہ تھائیرائیڈ کی سطح تھوڑی بڑھی ہوئی تھی۔

اب آپ کی کل دوائیں **نو** ہو گئیں۔

آہستہ آہستہ آپ یہ ماننے لگے کہ آپ واقعی بیمار ہیں:

* دل کے مریض
* ذیابیطس
* بے خوابی
* گیس کے مسائل
* تھائیرائیڈ کے مسائل
* گردے کے مسائل
... اور فہرست جاری رہی۔

کسی نے آپ کو نہیں بتایا کہ آپ **ارادہ، خود اعتمادی اور طرزِ زندگی** میں تبدیلی لا کر اپنی صحت بہتر بنا سکتے ہیں۔
بلکہ آپ کو بار بار بتایا گیا کہ آپ ایک **سنگین مریض** ہیں، کمزور ہیں، ناکارہ ہیں اور ٹوٹے ہوئے انسان ہیں۔

چھ ماہ بعد، ان تمام دواؤں کے مضر اثرات کی وجہ سے آپ کو **پیشاب کے مسائل** ہونے لگے۔
مزید ٹیسٹ سے **گردوں کے مسائل** کا پتہ چلا۔

ڈاکٹر نے مزید ٹیسٹ کیے۔ رپورٹ دیکھ کر کہا:

> "کریٹینین کی سطح تھوڑی بڑھ گئی ہے۔ لیکن فکر نہ کریں — جب تک آپ باقاعدگی سے دوائیں لیتے رہیں گے۔"
> انہوں نے **دو مزید دوائیں** شامل کر دیں۔

اب آپ **گیارہ دوائیں** کھا رہے تھے۔

اب آپ **کھانے سے زیادہ دوائیں** کھا رہے تھے، اور ان دواؤں کے مضر اثرات کی وجہ سے آپ آہستہ آہستہ **موت** کی طرف بڑھ رہے تھے۔

اگر ابتدا میں، جب آپ پہلی بار بخار کی وجہ سے ڈاکٹر کے پاس گئے تھے، ڈاکٹر نے صرف یہ کہہ دیا ہوتا:

> "پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ یہ صرف ہلکا بخار ہے۔ دوائی کی ضرورت نہیں۔ آرام کریں، زیادہ سے زیادہ پانی پیئیں، تازہ پھل اور سبزیاں کھائیں، صبح کی سیر کریں — بس۔ کسی دوا کی ضرورت نہیں۔"

لیکن پھر… ڈاکٹر اور دواساز کمپنیاں اپنی روزی کیسے کماتیں؟

* # # # سب سے بڑا سوال:*

ڈاکٹر کس بنیاد پر مریضوں کو ہائی کولیسٹرول، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، دل کی بیماری یا گردے کی بیماری کا مریض قرار دیتے ہیں؟یہ معیارات کون طے کرتا ہے؟

*آئیے اس پر تھوڑا گہرائی سے جائیں:*

* **1979 میں**، شوگر کی سطح **250 mg/dl** کو ذیابیطس سمجھا جاتا تھا۔ اس وقت دنیا کی صرف **3.5%** آبادی ٹائپ 2 ذیابیطس میں شمار ہوتی تھی۔

* **1997 میں**، انسولین بنانے والی کمپنیوں کے دباؤ میں، ذیابیطس کی حد۔ *200 mg/dl** تک گرا دی گئی، جس سے اچانک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد **3.5% سے 8%** ہو گئی — یعنی **4.5% زیادہ لوگوں کو بغیر کسی اصل علامت کے ذیابیطس کا لیبل لگا دیا گیا**۔
* 1999 میں دوا ساز کمپنیوں کے اصرار پر 126 کردیا گیا
**1999 میں**، عالمی ادارہ صحت (WHO) نے اس گائیڈلائن کو قبول کر لیا۔

انسولین کمپنیوں نے بھاری منافع کمایا اور مزید فیکٹریاں کھول لیں۔

**2003 میں**، **امریکن ڈائیبیٹز ایسوسی ایشن (ADA)** نے فاسٹنگ شوگر کی سطح کو **100 mg/dl** تک کم کر کے پری-ڈائیبیٹک کا معیار بنا دیا۔
نتیجے میں، **27%** لوگ بلاوجہ ذیابیطس کے زمرے میں آ گئے۔

* فی الحال، ADA کے مطابق، **کھانے کے بعد شوگر 140 mg/dl** کو ذیابیطس سمجھا جاتا ہے۔
اس کی وجہ سے، دنیا کی تقریباً **50% آبادی** کو اب ذیابیطس کا لیبل لگ چکا ہے... جن میں سے بہت سے واقعی بیمار نہیں ہیں۔

بھارتی دوا ساز کمپنیاں اسے مزید کم کر کے **HbA1c 5.5%** کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، تاکہ مزید لوگوں کو مریض بنا کر دواؤں کی فروخت بڑھائی جا سکے..

بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ HbA1c **11%** تک کو ذیابیطس نہیں سمجھنا چاہیے..

* # # # ایک اور مثال:*

**2012 میں**، ایک بڑی دوا ساز کمپنی پر **امریکی سپریم کورٹ** نے **3 بلین ڈالر** کا جرمانہ عائد کیا.. ان پر الزام تھا کہ 2007–2012 کے درمیان، ان کی ذیابیطس کی دوا نے **دل کے دورے کا خطرہ 43%** تک بڑھا دیا تھا۔

کمپنی کو **یہ پہلے سے معلوم تھا** لیکن **منافع کے لیے جان بوجھ کر چھپایا گیا**۔
اس عرصے میں انہوں نے **300 بلین ڈالر** کا منافع کمایا۔ ---
**یہ آج کا"جدید ترین میڈیکل سسٹم" ہے!*
ھومیوپیتھک علاج میں شفا ہے اس کو اپنا کر اپنی زندگی کو آسان بنائیں اور پیچیدگیوں سے بچیں ۔
دعا گو سینئر ھومیوپیتھک ڈاکٹر محمد خالد ضیاء رامے

14/07/2025

*🥲یہ مذاق نہیں ہے...*
مجھے دو تین دن سے بخار تھا۔ اگر میں نے کوئی دوائی نہ بھی لی ہوتی تو ٹھیک ہو جاتا۔ میرا جسم چند دنوں میں خود ہی ٹھیک ہو جائے گا۔ لیکن آپ ڈاکٹر کے پاس گئے۔ ڈاکٹر نے شروع میں ہی بہت سارے ٹیسٹ تجویز کیے تھے۔ ٹیسٹ رپورٹ میں بخار کی کوئی خاص وجہ سامنے نہیں آئی تاہم کولیسٹرول اور بلڈ شوگر میں قدرے اضافہ پایا گیا جو کہ عام لوگوں میں ایک عام سی بات ہے۔

'بخار' چلا گیا، لیکن اب آپ بخار کے مریض نہیں رہے۔ ڈاکٹر نے مجھے بتایا کہ آپ کا کولیسٹرول زیادہ ہے اور شوگر تھوڑی زیادہ ہے، جس کا مطلب ہے کہ آپ *پری ذیابیطس* ہیں۔ اب آپ کو کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے دوائیں لینا ہوں گی۔ اس کے علاوہ کھانے پینے پر بھی بہت سی پابندیاں لگائی گئیں۔ ہوسکتا ہے کہ آپ نے کھانے کی پابندیوں پر عمل نہ کیا ہو، لیکن ادویات لینا نہ بھولیں۔

تین مہینے اسی طرح گزر گئے۔ پھر ٹیسٹ کیا گیا۔ کولیسٹرول کچھ کم ہوا لیکن بلڈ پریشر اب قدرے بڑھتا ہوا پایا گیا۔ اسے کنٹرول کرنے کے لیے ایک اور دوا دی گئی۔ اب آپ کی دوائیوں کی تعداد *3* ہو جاتی ہے۔

یہ سب سن کر آپ کی پریشانی بڑھنے لگی۔ "اب کیا ہو گا؟" اس پریشانی کی وجہ سے آپ کی نیند خراب ہونے لگی۔ ڈاکٹر نے بھی 'نیند کی گولیاں' شروع کر دیں۔ اب ادویات کی تعداد *4* ہوگئی ہے۔

اتنی دوائیں کھانے کے بعد اب آپ کو سینے میں جلن ہونے لگی ہے۔ ڈاکٹر نے کہا، "کھانے سے پہلے آپ کو گیس کی گولی خالی پیٹ لینا پڑے گی۔" ادویات کی تعداد *5* تک بڑھ گئی۔

چھ ماہ اسی طرح گزر گئے۔ ایک دن آپ کو سینے میں درد محسوس ہوا اور آپ ہنگامی طور پر ہسپتال پہنچ گئے۔ ڈاکٹر نے سب کچھ چیک کرنے کے بعد کہا کہ تم وقت پر آگئے ورنہ بڑا حادثہ ہو سکتا تھا۔ پھر کچھ خاص ٹیسٹوں کا مشورہ دیا گیا۔

کئی مہنگے ٹیسٹوں کے بعد ڈاکٹر نے کہا کہ پرانی دوائیں چلتی رہیں گی لیکن دل کی دو دوائیں مزید ڈالیں گی اس کے ساتھ آپ کو اینڈو کرائنولوجسٹ (ہارمون سپیشلسٹ) سے بھی ملنا پڑے گا۔ اب آپ کی دوائیوں کی تعداد *7* ہوگئی ہے۔

ماہر امراض قلب کے مشورے پر آپ ’’اینڈو کرائنولوجسٹ‘‘ کے پاس گئے۔ اس نے 'شوگر' کے لیے ایک اور دوائی اور 'تھائرائڈ' کے لیے ایک اور دوائی تھوڑی بڑھائی۔

اب آپ کی کل دوائیں *9* ہوگئیں۔

اب آپ اپنے ذہن میں یقین کرنے لگیں کہ آپ بہت بیمار ہیں - دل کے مریض، شوگر کے مریض، بے خوابی کے مریض، گیس کے مریض، تھائیرائیڈ کے مریض، گردے کے مریض وغیرہ۔

*آپ کو یہ نہیں بتایا جاتا کہ آپ اپنی قوت ارادی، خود اعتمادی اور طرز زندگی کو بہتر بنا کر صحت مند رہ سکتے ہیں۔* اس کے بجائے، آپ کو بار بار بتایا جاتا ہے کہ آپ ایک "سنگین بیمار"، کمزور، نااہل، ٹوٹے ہوئے انسان ہیں!

مزید چھ ماہ کے بعد، آپ کو دوائیوں کے مضر اثرات کی وجہ سے پیشاب کے کچھ مسائل پیدا ہوئے۔ پھر معمول کے چیک اپ کے دوران پتہ چلا کہ آپ کے گردے میں بھی کچھ مسئلہ ہے۔ ڈاکٹر نے پھر کئی ٹیسٹ کروائے ۔

رپورٹ دیکھنے کے بعد ڈاکٹر نے کہا، "کریٹینائن لیول قدرے زیادہ ہے، لیکن اگر دوائیں باقاعدگی سے لی جائیں تو پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں۔" اور دو دوائیں مزید ڈالی گئیں۔

اب آپ کی دوائیوں کی کل تعداد *11* ہو جاتی ہے۔

اب تم خوراک سے زیادہ دوائیاں کھا رہے ہو اور دوائیوں کے بہت سے مضر اثرات کی وجہ سے آہستہ آہستہ موت کی طرف بڑھ رہے ہو!!

جبکہ اگر 'بخار' کی وجہ سے آپ پہلے پرانے وقتوں میں ڈاکٹر کے پاس گئے ہوتے تع ڈاکٹر نے کہنا تھا:

*"پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔ یہ معمولی بخار ہے، کوئی دوا لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ کچھ دن آرام کریں، وافر مقدار میں پانی پئیں، تازہ پھل اور سبزیاں کھائیں، صبح کی سیر کریں - بس اتنا ہی ہے۔ دوا کی ضرورت نہیں۔"*

پھر ڈاکٹر اور دوا ساز کمپنیاں اپنا پیٹ کیسے بھرتی ہیں؟

*اپنا طرز زندگی بدلیں*
*سب سلامت رہیں خوش رہیں* 👍
دعاگو ڈاکٹر محمد خالد ضیاء رامے
ھوالشافی ھومیوپیتھک کلینک اسلام آباد

14/05/2025

خوبصورت زندگی کا راز
1۔ روزانہ ایک دیسی لہسن ضرور کھائیں.
2۔ ناشتے میں ابلے ہوئے انڈے کا استعمال لازمی کریں۔
3۔ ناشتے کے وقت ایک سیب کا استعمال کریں۔
4۔ گھی کی روٹی کی بجائے خشک روٹی استعمال کریں۔
5۔ دن میں 12 گلاس پانی ہر صورت پیئں۔
6۔ ایک دن چھوڑ کر تخم ملنگہ یا اسپغول چھلکا کا استعمال کریں۔

7۔ادرک۔ سونف۔ دار چینی۔ پودینہ۔ چھوٹی الائچی۔
تمام چیزیں تھوڑی مقدار میں لیں۔زیادہ نہ لیں۔انکا قہوہ بنا کے ایک ایک کپ پیئں۔ آدھا لیموں ملا لیں۔ایک دن چھوڑ کر ایک دن پیئں۔

8- روزانہ پانچ یا سات کجھوریں کھائیں.
9- صبح کے وقت بھگو کے رکھے ھوئے بادام چھیل کر کھائیں 12 عدد
10- بوتل اور ڈبے والے juices ترک کر دیں۔ بہت نقصان دہ ہیں۔ان کی جگہ گھر میں Fresh juice بنا کر پیئں۔

11- روزانہ اپنے ہاتھ کی ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلووں پر تیل لگا کر سوئیں۔ ناف میں تین قطرے تیل ڈالیں۔ کافی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔

12- تلاوت قرآن پاک، پانچ وقت نماز پابندی سے پڑھیں اور جو تھوڑا سا وقت جب بھی ملے اللہ کا ذکر کریں۔

باسی روٹی امرت ہے جو آپ 12 سے 15 گھنٹے بعد کھاتے ہیں۔ اسے عام طور پر ہاٹ پاٹ یا چھلنے میں رکھا جاتا تھا۔اگر آپ ایک مشترک...
17/03/2025

باسی روٹی امرت ہے جو آپ 12 سے 15 گھنٹے بعد کھاتے ہیں۔ اسے عام طور پر ہاٹ پاٹ یا چھلنے میں رکھا جاتا تھا۔

اگر آپ ایک مشترکہ (کمبائنڈ) خاندان میں رہتے ہیں، جہاں آپ کے بہن بھائی، چچا، تایا، اور دیگر رشتہ دار اکٹھے رہتے ہیں، تو آپ کو کبھی بھی ان بیکٹیریاز کی کمی نہیں ہوگی۔ یہ ایک حقیقت ہے۔ اس حوالے سے ایک کتاب "برین گرین" موجود ہے، جو اس موضوع پر تفصیل سے روشنی ڈالتی ہے۔

آٹزم اور بیکٹیریا کی کمی
آج کل ایسے بچے، جنہیں آٹزم ہو رہا ہے، یا جن کے موڈ سوئنگ ہوتے ہیں، ان کے جسم میں گُڈ بیکٹیریاز کی کمی دیکھی گئی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ ایسے ماحول میں پل رہے ہیں جہاں نہ تو فرش پر بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں، نہ ان کے اردگرد، اور نہ ہی وہ دوسرے بچوں کے ساتھ رہ رہے ہیں۔

اس حوالے سے ایک تحقیق "ہائیجین ہائپوتھیسس" کے نام سے 1980 میں سامنے آئی۔ اس تحقیق میں یہ ثابت کیا گیا کہ جو بچے ایک ساتھ، زیادہ تعداد میں رہتے ہیں، مل کر کھیلتے، کھانے پینے اور کپڑے بدلنے جیسے کام کرتے ہیں، ان کے جسم میں گُڈ بیکٹیریا کی کمی نہیں ہوتی۔ اس کے برعکس، جو بچے بہت زیادہ صاف ستھری اور جراثیم سے پاک (اسٹرلائزڈ) زندگی گزار رہے ہیں، ان کا مدافعتی نظام (امیون سسٹم) کمزور ہوتا جا رہا ہے۔

امیون سسٹم اور نیوکلیئر فیملی
ہم نے اجتماعی خاندانی نظام (کمبائنڈ فیملی سسٹم) کو چھوڑ کر نیوکلیئر فیملی سسٹم اپنا لیا ہے، جس کے نتیجے میں ہمارے بچوں کے امیون سسٹم کمزور ہو رہے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ چھوٹے بچے جو بھی چیز ہاتھ میں لیتے ہیں، اسے فوراً منہ میں ڈال لیتے ہیں۔ یہ ایک قدرتی (ڈیوائن) عمل ہے، کیونکہ وہ اس چیز پر موجود کروڑوں بیکٹیریاز کو اپنے جسم میں داخل کر رہے ہوتے ہیں۔

یہی عمل بچے کے مدافعتی نظام کو بیکٹیریاز سے آگاہ کرتا ہے، اور وہ اپنی اینٹی باڈیز (مدافعتی فوج) تیار کرنا شروع کر دیتا ہے۔ اس دوران، جب بچہ بخار میں مبتلا ہوتا ہے، تو یہ ایک قدرتی عمل ہوتا ہے، جو اس کے مدافعتی نظام کو بیکٹیریا کے خلاف تربیت دیتا ہے۔ یہ نظام ایک بار بیکٹیریا کو پہچان لے، تو زندگی بھر یاد رکھتا ہے، اور اگر وہی بیکٹیریا 90 سال کی عمر میں بھی حملہ کرے، تو جسم فوری طور پر اسے ختم کر دیتا ہے۔

بیماریوں سے حد سے زیادہ بچاؤ نقصان دہ ہو سکتا ہے
اگر بچے کو بخار، زکام، یا نزلہ ہو، تو عام طور پر والدین فوراً دوائیاں دے دیتے ہیں تاکہ وہ بیمار نہ ہو۔ لیکن سائیکو نیورو ایمیونولوجی (جو ڈاکٹر رابرٹ آرڈر نے 1970 میں متعارف کرائی) کے مطابق، ایسا کرنے سے بچے کا امیون سسٹم دب جاتا ہے اور خود سے بیکٹیریا سے لڑنے کے قابل نہیں رہتا۔

یہ ایک قدرتی (ڈیوائن) عمل ہے کہ جب جسم میں کوئی بیکٹیریا داخل ہوتا ہے، تو امیون سسٹم اسے مارنے کے لیے جسم کا درجہ حرارت بڑھاتا ہے (بخار آتا ہے) اور حفاظتی اینٹی باڈیز بناتا ہے۔ لیکن اگر ہم اینٹی بایوٹکس دے کر یہ عمل روک دیں، تو نہ صرف بیکٹیریا ختم ہوتا ہے، بلکہ جسم کا مدافعتی نظام بھی کمزور ہو جاتا ہے اور مستقبل میں حملہ کرنے والے بیکٹیریاز کو پہچاننے میں ناکام رہتا ہے۔

بخار اور بیماریوں کو دبانا نقصان دہ ہو سکتا ہے
کتاب "دی گٹ" (مصنفہ جولیا اینڈس) کے مطابق، جب جسم کا درجہ حرارت 102 یا 103 فارن ہائیٹ تک پہنچتا ہے، تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ جسم ایک نئے بیکٹیریا کے خلاف امیون سسٹم تیار کر رہا ہے، جو مستقبل میں ہمیشہ کے لیے تحفظ فراہم کرے گا۔

لہذا، جب بچے کو بخار ہو، تو دوائیوں کے بجائے سر پر ٹھنڈے پانی کی پٹیاں کریں، اور قدرتی عمل کو مکمل ہونے دیں۔ بخار، کھانسی، پیچس (دست)، یا چھینکیں آنا سب قدرتی عمل (ڈیوائن پروسیس) ہیں، جو جسم میں داخل ہونے والے جراثیم کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہیں۔

نتیجہ

باسی روٹی کھانے کے صحت پر مثبت اثرات ہیں۔

مشترکہ خاندانی نظام (کمبائنڈ فیملی سسٹم) بچوں کی صحت کے لیے بہتر ہے۔

بچوں کو مکمل طور پر جراثیم سے پاک ماحول میں پالنا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

بخار، زکام اور دیگر عام بیماریوں کو دبانے کے بجائے، جسم کو خود سے لڑنے دینا چاہیے تاکہ امیون سسٹم مضبوط ہو۔

یہ تمام نکات "ہائیجین ہائپوتھیسس" کی تحقیق سے ثابت شدہ ہیں، جنہیں آپ گوگل پر بھی دیکھ سکتے ہیں۔
دعا گو
ڈاکٹر محمد خالد ضیاء رامے
ھوالشافی ھومیوپیتھک کلینک شیخ مارکیٹ I-10/1 اسلام آباد
03005124247

Assalamualaikum, dear friends! I’ve started my YouTube channel to share my knowledge about health and Homeopathy. My fir...
23/01/2025

Assalamualaikum, dear friends! I’ve started my YouTube channel to share my knowledge about health and Homeopathy. My first video is on seasonal respiratory diseases, their causes, and natural remedies.

I would be grateful for your support. Please watch, like, subscribe and share ahead!

📽️ Watch here: https://youtu.be/jyjmk6W0xKo?si=8Yd2jdh5T51k_WWp

JazakAllah Khair!"

Seasonal changes often bring along respiratory issues like colds, coughs, and allergies. 🌬️🤧 In this video, I’ll discuss the common causes of these seasona...

24/09/2024

ڈینگی اور ملیریا دونوں مچھروں سے پھیلنے والی بیماریاں ہیں، جن سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اور ہومیوپیتھک علاج بہت اہم ہیں۔
ڈینگی سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر:
1. مچھر دانی کا استعمال: رات کے وقت مچھر دانی کا استعمال کریں۔
2. مچھر بھگانے والی دوا: مچھر بھگانے والی لوشن یا اسپرے کا استعمال کریں۔
3. پانی کو جمع نہ ہونے دیں: گھروں کے اندر اور باہر پانی جمع نہ ہونے دیں، کیونکہ مچھر صاف پانی میں انڈے دیتے ہیں۔
4. لباس: پورے بازو کے کپڑے پہنیں تاکہ جسم کو مچھروں سے بچایا جا سکے۔
5. کھڑکیاں اور دروازے: جالیوں کا استعمال کریں تاکہ مچھر گھر کے اندر نہ آ سکیں۔
ملیریا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر:
1. مچھر دانی اور اسپرے کا استعمال: ملیریا پھیلانے والے مچھر زیادہ تر رات میں کاٹتے ہیں، اس لیے مچھر دانی یا اسپرے کا استعمال کریں۔
2. صاف صفائی: گلی کوچوں اور گھروں کے ارد گرد پانی کو جمع نہ ہونے دیں۔
3. لباس: ملیریا سے بچاؤ کے لیے بھی پورے بازو کے کپڑے پہننا ضروری ہے۔
ہومیوپیتھک علاج:
ڈینگی کے لیے ہومیوپیتھک ادویات:
1. Eupatorium Perfoliatum: یہ دوا جسمانی درد، بخار، اور سردرد کے لیے دی جاتی ہے۔
2. Carica Papaya: پلیٹلیٹس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
3. Rhus Tox: جسم میں درد اور بخار کے لیے مفید ہے۔

ملیریا کے لیے ہومیوپیتھک ادویات:
1. China Officinalis: ملیریا سے ہونے والی کمزوری اور بخار کے لیے موثر ہے۔
2. Natrum Muriaticum: ملیریا کے بعد آنے والی کمزوری اور پٹھوں کے درد کے لیے مفید ہے۔
3. Arsenicum Album: ملیریا کی کمزوری، بے چینی اور بخار کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
یہ تمام دوائیں ہومیوپیتھک ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر استعمال نہ کریں، کیونکہ ہر مریض کے لیے دوا کا انتخاب علامات کے مطابق ہوتا ہے۔
دعا گو ھومیوپیتھک ڈاکٹر محمد خالد ضیاء رامے اسلام آباد

24/07/2024

Benefits of Mangoes
May Protect Against Some Diseases.
May Support Heart Health.
Boost the Immune System.
Improve Skin Health.
May Ease Constipation.
Support Eye Health.
Worsened IBS Symptoms.
Potential Allergic Reactions.

07/08/2023

🌴🌱❤️فالج کیوں اور کیسے ہوتا ہے 🌾🌹اور اس کا علاج کیا ہے 💐

۔۔۔1 ۔۔۔فالج کا حملہ کب اور کیسے ہوتا ہے ۔۔🌱🌺

فاج کا حملہ کسی بھی شخص پر اس وقت ہوتا ہے جب جب دماغ کا کوئ حصہ خون کی کمی یا خون کی فراہمی میں رکاوٹ کا شکار ہو جائے ۔یعنی آ سان لفظوں میں جب دماغ کے کسی حصے کو خون کم مقدار میں پہنچے یا بالکل ہی نہ پہنچے کسی بھی رکاوٹ کی وجہ سے ۔۔تو دماغ کے اس حصے کے سیلز آ کسیجن نہ ملنے کی وجہ سے ناکارہ ہو جاتے ہیں ۔
اب دماغ کے جو حصے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ناکارہ ہوتے ہیں تو ظاہر سی بات ہے جسم کے جس حصوں کو ناکارہ ہونے والے سیلز نے سنبھالا ہوتا ہے وہ بھی ناکارہ ہو جاتے ہیں ۔جسم یا جسم کے کسی بھی حصے کا اس طرح ناکارہ ہونا فالج یا پیرا لائسز کہلاتا ہے ۔۔🌹🌾

فالج کا تعلق دماغ کی شریانوں یں خون کی سرکولیشن پر ہوتا ہے ۔خون کی اس سرکولیشن میں کسی بھی قسم کا اثر
آ پ کو فالج میں مبتلا کر سکتا ہے اسی لیے مناسب ورزش یا یوگا کرتے رہا کریں ۔۔💮🌅

دماغ انسانی جسم کا بہت ہی پیچیدہ اور حیرت انگیز عضو ہے ۔جسم کے ہر ہر عضو کا تعلق بلواسطہ یا بلا واسطہ دماغ سے ضرور ہے ۔کیا آ پ جانتے ہیں ہمارے دماغ کے اندر 100بلین نیرونز پائے جاتے ہیں اور ہر نیرونز 10 ہزار تک رابطے رکھتا ہے ۔اسی لیے اگر ہم کسی چیز کو چھوتے ہیں تو
ہماری جلد میں موجود ریسیپٹرز کے ذریعے نیرونز اور نیرونز
کے ذریعے دماغ کو خبر ہو جاتی ہے کہ یہ چیز گرم ہے یا ٹھنڈی۔۔🌸💐🌾

دماغ دو حصوں میں تقسیم ہوتا ہے یعنی دایاں اور بایاں ۔اعر دونوں ایک دوسرے کی کاپی ہوتے ہیں یعنی اگر آ پ دماغ کے ایک حصے کو آ ئیے کے سامنے رکھیں تو ہوبہو ویسی شکل دوسرے دماغ کی ہوتی ہے ۔۔۔۔۔🥀🍁💯

سائنسی ماہرین کے مطابق دونوں دماغ یعنی دایاں اور بایاں
مختلف قسم کے حواس بناتے ہیں ۔
دائیں دماغ کا تعلق لا شعوری افعال سے ہوتا ہے اور بائیں کا تعلق شعوری افعال سے ہے اگر دماغ کا دایاں حصہ فالج زدہ ہوگا تو جسم کا بایاں حصہ متاثر ہوگا ۔
اور اگر دماغ کے بائیں حصے کو فالج ہوگا تو جسم کا دایاں حصہ متاثر ہوگا ۔۔🍁🥀🌾

سائنسی نیورولوجسٹس کا کہنا ہے کہ انسانی دماغ اللہ کی قدرت کا شاہکار ہے ۔اگر انسان 800 یادیں فی سیکنڈ کے حساب سے اپنے دماغ میں ریکارڈ کرتا جائے تو اس میں اتنی گنجائش ہے کہ لگاتار بغیر کسی وقفے کے 75 سال تک یادیں ریکارڈ کر سکتا ہے اگر انسانی دماغ کی صلاحیتوں کے برابر کمپیوٹر بنایا جائے تو اس کا سائز ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ کے برابر ہوگا جس کی بلندی 1250 فٹ ہے۔ اور اسے چلانے کے لیے ایک ارب واٹ بجلی درکار ہوگی ۔۔۔۔لیکن اللہ تبارک وتعالیٰ نے بغیر کسی بجلی و خرچ کے ہمیں یہ انمول تحفہ عطا فرمایا۔تو پھر میں کیوں نہ کہوں ۔❤️🍁

فبای آلاءربکما تکذبن ۔۔۔بےشک تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔۔۔🍁❤️🌾
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔
فاج کی وجوہات
۔یعنی وہ کون سی وجوہات ہو سکتی ہیں جن سے دماغ کی شریانوں میں خون کی کمی یا رکاوٹ ہو سکتی ہے ۔۔۔🌺🌾
جیسے پہلے بتایا ہے کہ فالج کا تعلق خون سے ہے خون کی رگوں کو متاثر یا کمزور کرنے والے کئ عوامل ہوتے ہیں جن میں سے ہائ بلڈ پریشر اول نمبر پر ہے ۔۔۔۔ہائ بلڈ پریشر کو میڈیکل اصطلاح میں خاموش قاتل کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے ۔۔۔🌾💐

تمباکو نوشی۔۔۔۔۔۔۔۔🌹🌺❤️
بھی فالج کی بڑی وجہ کیونکہ تمباکو نوشی کی وجہ سے خون گاڑھا ہوتا ہے اور اس میں کلاٹ بننے لگتے ہیں جس کی وجہ سے دل کو زیادہ پریشر سے خون کو پمپ کرنا پڑتا ہے اور اس وجہ سے بلڈ پریشر کا مسئلہ بنتا ہے جو فالج تک لے جاتا ہے ۔۔💐🌾🌾

کولیسٹرول کی زیادتی ۔۔۔۔۔🌿🌉
حالیہ تحقیق سے ہی پتہ چلا ہے کہ کولیسٹرول کی زیادتی
سے فالج کے حملے میں زیادتی میں دس فیصد اضافی ہوا ہے

شراب نوشی۔۔
دل کے عوارض ۔۔
شوگر ۔۔۔۔
سستی و کاہلی ۔۔
موٹاپہ ۔۔۔اچھی صحت کا دشمن۔۔۔
ڈپریشن ۔۔۔۔وغیرہ عمومآ فالج کی وجہ بنتے ہیں ۔
اور تمام عوامل پر ایک تفصیلی پوسٹ بھی کی جائے گی ایک عوامل پر ایک تفصیلی پوسٹ ہوگی۔۔
تاکہ ہمیں ان خطر ناک بیماریوں کے عوامل سے اچھی طرح آگاہی حاصل ہو اور ہم ایک متوازن زندگی گزار سکیں ۔۔۔🌿❤️

۔۔علاج۔۔۔💯🍁🌾
دوستو اگر فالج کے علاج کی بات کی جائے تو صرف اور صرف منیجمنٹ ہے اس بیماری کی علاج نہیں ۔مجھے دلائل دینے کی ضرورت نہیں آ پ نے اکثر مریض دیکھے ہونگے فالج کے جو ہسپتال میں پڑے رہتے ہیں اور آ خر کار ڈاکٹر کہتے ہیں کہ اب انہیں گھر لے جائیں اور ان کی خدمت کریں ۔🍁🌾
۔۔۔۔۔۔اب میں کہوں کہ اس کا مکمل اور بہترین علاج ہومیو پیتھی کرتی ہے تو آ پ ہنسیں گے کہ یہ بندہ اپنی دکانداری کر رہا ہے ۔۔🌾🍁
کیا آ پ جانتے ہیں کہ برطانیہ کی روئیل سٹار فیملیز صرف اور صرف ہومیوپیتھیک علاج کرواتی ہیں ۔۔۔
۔🥀🌾
کیا آپ جانتے ہیں امریکہ میں ہومیوپیتھیک ہسپتال کی تعداد ایلوپیتھک ہسپتال سے زیادہ ہے ۔
کیا آ پ جانتے ہیں کہ لندن میں ہومیوپیتھیک طریقہ علاج کو ایک محفوظ ترین طریقہ علاج خیال کیا جاتا ہے ۔
آ پ دور نہ جائیں ۔انڈیا میں ہومیوپیتھیک ہسپتال کی تعداد
60000 سے زیادہ ہے💐🥀 ۔
اگر ہومیوپیتھیک کی ویلیو نہیں ہے تو پاکستان میں نہیں ہے ۔۔
کیونکہ یہاں اوپر وا لا میڈیکل عملہ اسے کبھی آ گے آ نے نہیں دیتا اور نہ ہی ہماری عوام چاہتی ہے ۔
ہم بس یہی چاہتے ہیں کہ گوی کھائیں مرض دب جائے ۔
اور بس ۔بے شک وہ اندر ہی اندر بڑھتا رہے ۔۔۔بہر حال ۔اللہ سب کا حامی و ناصر ہو ۔۔۔🌹💐
ہومیو پیتھک میں استعمال ہونے والی فالج کی ٹاپ لسٹ میڈیسن درج ذیل ہیں ۔
آ رنیکا ۔۔کاسٹیکم۔۔۔۔رسٹاکس۔۔بیلا ڈونا ۔۔کونیم۔۔نیٹرم میور۔۔
زنکم میٹ ۔۔کالی فاس ۔۔میگنیشیا فاس۔۔۔فاسفورس۔۔وغیرہ ۔۔
انشاء اللہ فالج کی وجوہات کے متعلق دس پوسٹس تفصیل سے کی جائیں گی تاکہ ان سے بچ سکیں اور صحت مند زندگی گزر سکیں ۔۔۔
۔۔۔
دعاؤں کی درخواست ۔

25/06/2023

پہلی خوراک سے جسم کا درد ختم ہوجاتا ہے
اسگند تین تولا
موچرس تین تولا
میتھی دانہ تین تولا
سونٹھ تین تولا
ھینگ صاف دوتولا
ان سب کا باریک سفوف بناکر رکھیں
استعمال خوراک
پانچ سو ملی گرام کا ایک کیپسول روزانہ رات کو کھانے کے بعد پانی سے کھائیں درد کو بھگائیں
فوائد:: ہر قسم کے ھڈیوں کے درد جوڑوں کمر کے درد کا مکمل علاج ھے
نوٹ:: بلڈپریشر کے مریض
دوتولہ ملٹھی کا اضافہ کرکے استعمال کر سکتے ہیں

*ﷲ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو*

Address

Street No. 15, Sheikh Market, In Front Of Abu-ul-Qasim Mosque, I-10/1
Islamabad
44000

Opening Hours

Monday 18:00 - 22:00
Tuesday 18:00 - 22:00
Wednesday 18:00 - 22:00
Thursday 18:00 - 22:00
Friday 18:00 - 22:00
Saturday 18:00 - 22:00
Sunday 18:00 - 22:00

Telephone

+923028561236

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Howal-shafi Homoeopathic clinic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Howal-shafi Homoeopathic clinic:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category