18/09/2025
وسواسی جبری عارضہ یعنی او سی ڈی(OCD - Obsessive Compulsive Disorder)
🖋 ایک پروفیشنل طبی ماہر کے لہجے میں خوبصورت اور متوازن اندازمیں یہ آرٹیکل ڈاکٹرمحمدارشد (سائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ) کا تصنیف کردہ ہے۔ (انگریزی اور اردو میں)
📝تدوین یاپروفنگ:۔ لیڈی عالےعرش(سائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ(انگلینڈ))
🌹✿⊱•┈• بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ•┈•⊰✿🌹 اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
او سی ڈی (OCD) کو اردو میں وسواسی جبری عارضہ یا وسواسی جبری اختلال کہا جاتا ہے۔
• وسواسی (Obsessive): ایسے خیالات یا وسوسے جو بار بار ذہن میں آئیں اور انسان کو بےچین کریں۔
• جبری (Compulsive): وہ اعمال یا رویے جنہیں انسان بار بار دہراتا ہے تاکہ اپنی بےچینی کو کم کرے۔
• عارضہ/اختلال (Disorder): بیماری یا نفسیاتی مسئلہ۔
یعنی OCD = وسواسی جبری عارضہ:۔ اگر آپ کواو سی ڈی ہے تو آپ عموماً بار بار آنے والے وسوسوں اور جبری رویّوں کا سامنا کریں گے۔
او سی ڈی (وسواسی جبری عارضہ) کی علامات اور مثالیں عام فہم اردو میں کچھ یوں ہیں:
اہم علامات
1. وسوسے (Obsessions):
وسوسہ:۔ ایک ناپسندیدہ اور ناخوشگوار خیال، تصور یا جذبہ ہوتا ہے جو بار بار ذہن میں آتا ہے اور بے چینی، اکتاہٹ یا اضطراب پیدا کرتا ہے۔ اسے ہم منفی خیال بھی کہہ سکتے ہیں۔ بار بار آنے والے خیالات یا خدشات جو بندہ چاہ کر بھی ذہن سے نہیں نکال پاتا۔مثال: "میرا ہاتھ صاف نہیں ہوا"، "چولہا بند ہوا یا نہیں؟"، "دروازہ لاک کیا یا نہیں؟"
2. جبری اعمال (Compulsions):۔ ایک دُہرایا جانے والا عمل یا حرکت یا کوئی کام کرنے کے لیے مجبور کر دینے والی ذہنی حالت ہوتی ہے جسے آپ اس منفی خیال سے پیدا ہونے والی بے چینی کو وقتی طور پر کم کرنے کے لیے کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر کسی کو چوری چکاری کا وسوسہ ہو تو وہ گھر سے نکلنے سے پہلے کئی بار دروازے اور کھڑکیاں چیک کر سکتا ہے کہ کہیں کھلی تو نہیں۔ خواتین کو حمل کے دوران یا بچے کی پیدائش کے بعد بھی او سی ڈی ہو سکتا ہے۔ اسے یہ خیال ہو سکتا ہے کہ کہیں وہ بچے کو نقصان نہ پہنچا دیں، یا فیڈنگ کے لیے بوتلیں صحیح طریقے سے جراثیم سے پاک نہ کی گئی ہوں گی۔ جبری رویے نارمل زندگی سے مختلف ہوتے ہیں مثلاً بار بار چیک کرنا کہ بچہ سانس لے رہا ہے یا نہیں، وہ کام یا عادات جو بار بار دہرائی جاتی ہیں تاکہ بےچینی کم ہو۔ مثال: بار بار ہاتھ دھونا، تالے یا گیس چیک کرنا، گنتی کرتے رہنا وغیرہ۔ بےچینی اور پریشانی: اگر یہ اعمال نہ کرے تو شدید ذہنی دباؤ یا گھبراہٹ محسوس ہوتی ہے۔
عام مثالیں
• کوئی شخص دن میں بار بار ہاتھ دھوئے، یہاں تک کہ جلد خراب ہو جائے۔
• بار بار وضو کرنا کیونکہ لگتا ہے کہ درست نہیں ہوا۔
• چیزوں کو ایک خاص ترتیب سے رکھنے پر ضد کرنا، ورنہ بےچینی ہونا۔
• دروازے یا گیس کے چولہے کو بار بار چیک کرنا، چاہے وہ بند ہی کیوں نہ ہو۔
وجوہات:۔ او سی ڈی کی کوئی ایک خاص وجہ نہیں، لیکن کئی عوامل ہو سکتے ہیں:
1 فیملی ہسٹری :۔ اگر کسی قریبی رشتہ دار کو او سی ڈی ہو، تو آپ میں بھی اس کے امکانات بڑھ سکتے ہیں، جینیاتی کی بنا پر۔
2. دماغ میں تبدیلیاں:۔کچھ افراد کے دماغ میں مخصوص حصے زیادہ سرگرم ہوتے ہیں یا ان میں سیروٹونن کی مقدار کم ہوتی ہے۔
جن افراد کو بچپن میں دھونس، زیادتی یا نظرانداز ہونے کا سامنا ہوا ہو، ان میں او سی ڈی ہونے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
بعض اوقات یہ بیماری کسی بڑے واقعے جیسے بچے کی پیدائش یا کسی عزیز کے انتقال کے بعد بھی شروع ہو سکتی ہے۔
ایسے افراد جو صفائی پسند، اصولی، محتاط یا دوسروں کی ذمہ داری کا گہرا احساس رکھتے ہوں، ان میں او سی ڈی پیدا ہونے کا امکان زیادہ ہو سکتا ہے۔
او سی ڈی کے ساتھ زندگی گزارنا مشکل ہو سکتا ہے، لیکن علاج کے ساتھ ساتھ ایسے لوگوں سے رابطہ رکھنا فائدہ مند ہو سکتا ہے جنہیں یہ مرض لاحق ہے۔
ان سے حاصل ہونے والی معلومات اور مشورے زندگی آسان بنانے میں مدد دے سکتے ہیں۔
اہم بات یعنی یاد رکھنے کی بات
• او سی ڈی لاعلاج نہیں ہے۔ صحیح علاج اور محنت سے مریض بالکل عام زندگی گزار سکتا ہے۔
• جتنا جلدی علاج شروع کیا جائے، اتنا آسانی سے بہتری آتی ہے۔
• یہ بیماری سوچنے یا خود پر قابو نہ رکھنے کی کمزوری نہیں ہے بلکہ ایک نفسیاتی عارضہ ہے۔
• علاج ممکن ہے: کاؤنسلنگ (Cognitive Behavioral Therapy)، ادویات، اور سپورٹ سے مریض بہتر ہو سکتا ہے۔
او سی ڈی میں مبتلا لوگ اکثر علاج کروانے میں ہچکچاتے ہیں کیونکہ وہ شرمندگی یا خجالت محسوس کرتے ہیں۔
یاد رکھیں او سی ڈی بھی ایک طبی حالت ہے جیسے کوئی اور بیماری۔ اس میں شرمندہ ہونے کی کوئی بات نہیں۔ او سی ڈی کا مطلب یہ نہیں کہ آپ "پاگل" ہیں، اور یہ آپ کی اپنی غلطی بھی نہیں ہے۔ اگر آپ کو لگے کہ آپ یا آپ کا کوئی دوست یا عزیز او سی ڈی میں مبتلا ہے تو نرمی سے بات کریں اور اسے علاج کرانے کا مشورہ دیں۔او سی ڈی بغیر علاج بہتر ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں، اس لیے مناسب علاج ضروری ہے۔
او سی ڈی (وسواسی جبری عارضہ) کے علاج کے دو حصے ہوتے ہیں: ایک ماہرِ نفسیات یا ڈاکٹر کے ذریعے، اور دوسرا روزمرہ زندگی میں خود مدد کے ذریعے۔
پروفیشنل علاج
1. کاؤنسلنگ (Cognitive Behavioral Therapy – CBT)::۔ او سی ڈی کا مؤثر علاج موجود ہے نفسیاتی علاج میں عام طور پر سی بی ٹی (Cognitive Behavioral Therapy) دی جاتی ہے، جو وسوسوں یا منفی خیالات کا سامنا کرنے میں مدد دیتی ہے اور یہ سکھاتی ہے کہ جبری رویوں سے کیسے نمٹا جائے- یہ سب سے مؤثر طریقہ ہے۔ اس میں مریض کو سکھایا جاتا ہے کہ وسوسوں کا سامنا کیسے کیا جائے اور بار بار کے جبری اعمال کو کیسے روکا جائے۔
2. ادویات (Medicines): ڈاکٹر مخصوص دوائیاں (زیادہ تر اینٹی ڈپریسنٹ) دیتے ہیں جو دماغ کے کیمیائی توازن کو بہتر بناتی ہیں۔
جبری رویوں سے کیسے نمٹا جائے-
ایلو پیتھک ادویات میں عام طور پر سیلیکٹو سیروٹونن ری اپٹیک انہیبیٹرز (Selective Serotonin Reuptake Inhibitors - SSRIs) دی جاتی ہیں جو دماغ میں کیمیائی توازن بہتر بناتی ہیں۔ سی بی ٹی کا اثر عموماً جلد ظاہر ہوتا ہے، جبکہ SSRIs کے اثرات آنے میں کئی ہفتے یا مہینے لگ سکتے ہیں، لیکن اکثر افراد کو فائدہ ہوتا ہے۔ اگر یہ دوا مؤثر نہ ہو تو ڈاکٹر کوئی دوسرا SSRI تجویز کر سکتا ہے ۔
گھریلو سطح پر قابو پانے کے طریقے
1. سانس اور ریلیکسیشن کی مشقیں: جب بےچینی ہو تو آہستہ آہستہ گہری سانسیں لینا۔
2. خیالات کو چیلنج کریں: جب ذہن میں بار بار کوئی وسوسہ آئے تو خود سے کہیں: "یہ صرف ایک خیال ہے، حقیقت نہیں۔"
3. آہستہ آہستہ ایکسپوزر (Exposure):۔ اگر آپ بار بار ہاتھ دھوتے ہیں، تو کوشش کریں کہ پہلے تھوڑا وقت ہاتھ دھونے میں تاخیر کریں، پھر آہستہ آہستہ وقفہ بڑھاتے جائیں۔
4. مصروف رہنا: ورزش، مطالعہ، لکھنے یا کوئی تخلیقی کام کرنے سے دماغ وسوسوں سے ہٹ جاتا ہے۔
5. سپورٹ سسٹم: گھر والوں کو سمجھائیں کہ ڈانٹنے کے بجائے حوصلہ دیں۔ مریض کو یہ احساس نہ دلائیں کہ وہ "کمزور" ہے۔
وسواسی جبری عارضہ (OCD) اور ہومیوپیتھک علاج:ایک جامع تجزیہ
وسواسی جبری عارضہ (Obsessive Compulsive Disorder) ایک پیچیدہ نفسیاتی کیفیت ہے جس میں مریض بار بار آنے والے خیالات (Obsessions) اور ان کے اثر سے پیدا ہونے والے بار بار کے اعمال (Compulsions) کا شکار ہوتا ہے۔ یہ کیفیت نہ صرف مریض کے روزمرہ کے معمولات کو متاثر کرتی ہے بلکہ اس کی سماجی اور ذاتی زندگی پر بھی گہرے اثرات ڈالتی ہے۔ ہومیوپیتھی میں ہر مریض کو اس کی مخصوص ذہنی و جسمانی علامات کے مطابق دوا تجویز کی جاتی ہے۔ ذیل میں چند اہم ہومیوپیتھک ادویات اور ان کے استعمال کی تفصیل بیان کی جاتی ہے:
Arsenicum Album
• اہم علامات:
o شدید کمال پسندی (Extreme perfectionism)
o آلودگی کا خوف (Fear of contamination)
o بار بار ہاتھ دھونا یا صفائی پر جنون کی حد تک زور دینا
o بےچینی، گھبراہٹ، اور مسلسل مستقبل کی فکر
• شخصی کیفیت: مریض حساس، کمزور مگر حد درجہ صفائی پسند ہوتا ہے۔ بے ترتیبی یا گندگی سے شدید پریشان ہو جاتا ہے۔
• پوٹینسی:
o عام طور پر 30C یا 200C پوٹینسی میں بہترین اثر دیتی ہے۔
o اگر مریض کے وسوسے اور بےچینی شدید ہوں تو 200C ہفتہ وار ایک خوراک دی جا سکتی ہے۔
o ہلکی علامات کی صورت میں 30C دن میں ایک یا دو بار دی جا سکتی ہے۔
Calcarea Carbonica
• اہم علامات:
o پاگل ہو جانے یا قابو کھو دینے کا خوف
o رسم و رواج پر مبنی رویے (Ritualistic behavior)
o معمولات پر حد سے زیادہ انحصار
o جسمانی طور پر موٹاپے کی طرف رجحان، پسینہ زیادہ آنا، اور سردی سے حساسیت
• شخصی کیفیت: یہ مریض عام طور پر سست، محتاط اور حد سے زیادہ محتاط منصوبہ ساز ہوتے ہیں۔
• پوٹینسی:
o 30C روزانہ یا وقفے سے دی جا سکتی ہے، خاص طور پر ابتدائی مرحلے میں۔
o اگر مریض کی نفسیاتی اور جسمانی علامات دونوں گہری ہوں تو 200C ماہ میں ایک بار کافی ہوتی ہے۔
Lycopodium Clavatum
• اہم علامات:
o مستقبل کی فکر اور امتحان یا انٹرویو جیسے حالات میں شدید اضطراب
o ناکامی کا خوف
o خود اعتمادی کی کمی، باوجود ذہانت کے
o ہاضمے کی کمزوری، گیس اور پیٹ کے امراض کے ساتھ
• شخصی کیفیت: ذہین مگر خود پر شک کرنے والا، دوسروں پر انحصار کرنے والا شخص۔
• پوٹینسی:
o 30C دن میں ایک بار معمولی کیسز میں مفید۔
o گہری علامات یا پرانی او سی ڈی میں 200C ہفتہ وار یا دو ہفتے بعد زیادہ بہتر رہتی ہے۔
Natrum Muriaticum
• اہم علامات:
o جذبات کو دبا کر رکھنا، پرانے دکھ اور صدمات میں جی دینا
o تنہائی پسند رویہ
o تعلقات اور ماضی کے تجربات سے متعلق جنونی خیالات
o بار بار یادوں کو دہرانا اور خود کو اذیت دینا
• شخصی کیفیت: یہ مریض بظاہر مضبوط نظر آتا ہے مگر اندر سے جذباتی طور پر ٹوٹا ہوا ہوتا ہے۔
• پوٹینسی:
o عام طور پر 200C ماہانہ ایک خوراک گہری علامات والے مریضوں کے لیے موزوں ہے۔
o ہلکی علامات میں 30C دن میں ایک بار دی جا سکتی ہے۔
Silicea
• اہم علامات:
o صفائی اور نظم و ضبط کے حوالے سے جنون کی کیفیت
o ضدی مزاج، دوسروں کی رائے قبول نہ کرنا
o باریک بینی اور کمال پسندی
o جسمانی طور پر بار بار زکام، کمزور مدافعتی نظام
• شخصی کیفیت: کمزور مگر ضدی، دوسروں پر انحصار کرنے والا مگر خود کو اعلیٰ سمجھنے والا۔
• پوٹینسی:
o 30C روزانہ نرم کیسز میں موزوں۔
o پرانی اور گہری علامات میں 200C یا 1M ماہانہ ایک خوراک بہترین نتائج دیتی ہے۔
Nux Vomica
• اہم علامات:
o کام کے دباؤ اور پرفیکشنزم سے پیدا ہونے والا او سی ڈی
o بے چینی، غصہ اور جلد اشتعال میں آ جانا
o زیادہ تر وہ لوگ جو ذہنی طور پر متحرک، سخت محنتی اور جلدی فیصلے کرنے والے ہوں
o جسمانی طور پر قبض، بدہضمی، یا کافی اور چائے کا زیادہ استعمال
• شخصی کیفیت: یہ مریض انتہائی حساس، جلد غصے میں آنے والے اور بے چینی کا شکار ہوتے ہیں۔
• پوٹینسی:
o 30C دن میں دو بار ہلکی علامات میں۔
o شدید او سی ڈی میں 200C ہفتہ وار بہتر نتائج دیتی ہے۔
Pulsatilla
• اہم علامات:
o وسوسوں کے ساتھ جذباتی نرمی اور رونے کی عادت
o بار بار دوسروں سے دلاسہ لینا اور توجہ چاہنا
o ہلکی مزاجی تبدیلیاں اور غیر یقینی کیفیت
o جسمانی طور پر ہارمونی تبدیلیوں (خاص طور پر خواتین میں) سے وابستہ علامات
• شخصی کیفیت: نازک، حساس اور دوسروں پر انحصار کرنے والے افراد۔
• پوٹینسی:
o 30C دن میں ایک یا دو بار عام کیسز میں۔
o اگر علامات پرانی یا جذباتی صدمات سے جڑی ہوں تو 200C ہر پندرہ دن میں۔
Sepia
• اہم علامات:
o بے رخی، لاپرواہی اور گھریلو ذمہ داریوں سے بیزاری
o جنونی خیالات کہ وہ دوسروں کو نقصان پہنچا دیں گے
o بار بار ذہن میں منفی تصورات کا آنا
o جسمانی طور پر خواتین میں ہارمونی مسائل (ماہواری کی بے قاعدگی وغیرہ)
• شخصی کیفیت: سرد مزاج، جذباتی طور پر تھکے ہوئے اور تنہائی کے خواہاں افراد۔
• پوٹینسی:
o 30C روزانہ ابتدائی علامات کے لیے۔
o 200C یا 1M ماہانہ ایک خوراک گہری اور پرانی علامات میں۔
Argentum Nitricum
• اہم علامات:
o شدید اضطراب اور بےچینی، خاص طور پر جلد بازی کے ساتھ
o بلند عمارتوں یا کھلی جگہوں کا خوف
o جنونی خیالات کہ کچھ برا ہونے والا ہے
o جسمانی طور پر معدے کی خرابی، اسہال اور بے وقت بھوک
• شخصی کیفیت: یہ مریض بہت جلد گھبرا جاتے ہیں اور ہر کام جلدی جلدی کرنا چاہتے ہیں۔
• پوٹینسی:
o 30C دن میں ایک بار عام حالات میں۔
o 200C ہفتہ وار جب اضطراب اور وسوسے بہت شدید ہوں۔
Sulphur
• اہم علامات:
o صفائی کے جنون اور بار بار غسل کرنے یا ہاتھ دھونے کی عادت
o بار بار خیالات کہ جسم گندا ہے یا آلودہ ہے
o فلسفیانہ سوچ، خود کو بڑا سمجھنا اور بار بار دلیل دینا
o جسمانی طور پر جلدی امراض (خارش، ایکزیما وغیرہ)
• شخصی کیفیت: ذہنی طور پر سرگرم مگر لاپرواہی کے ساتھ بے ترتیبی کا شکار۔
• پوٹینسی:
o 30C دن میں ایک بار عام وسوسوں میں۔
o پرانی اور شدید او سی ڈی میں 200C ماہانہ بہتر اثر دکھاتی ہے۔
Anacardium Orientale
• اہم علامات:
o بار بار شک کرنا: "کیا میں نے یہ کیا یا نہیں؟"
o نیکی اور بدی کے درمیان مسلسل کشمکش
o وسوسہ کہ وہ برا کام کر بیٹھیں گے
o جسمانی طور پر یادداشت کی کمزوری اور اعصاب کی کمزوری
• شخصی کیفیت: کمزور ارادہ رکھنے والے مگر اندرونی طور پر خود سے لڑتے رہنے والے افراد۔
• پوٹینسی:
o 30C دن میں دو بار ہلکی علامات میں۔
o 200C ہر دو ہفتے بعد گہری اور پرانی علامات میں۔
او سی ڈی کے لیے مزید ہومیوپیتھک ادویات
او سی ڈی کا ہومیوپیتھک علاج ایک وسیع میدان ہے اور ہر مریض کی انفرادی علامات کے مطابق دوا کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
• Arsenicum Album اور Silicea زیادہ تر صفائی اور کمال پسندی کے مریضوں کے لیے موزوں ہیں۔
• Calcarea Carbonica اور Natrum Muriaticum ان افراد کے لیے جو خوف اور ماضی کے دکھ میں مبتلا ہوں۔
• Lycopodium، Nux Vomica، اور Argentum Nitricum وہ مریض جنہیں ناکامی، پریشانی یا جلد بازی کی کیفیت ہو۔
• Sepia اور Pulsatilla خاص طور پر خواتین کے جذباتی اور ہارمونی مسائل سے وابستہ مریضوں میں مفید۔
• Anacardium Orientale ان مریضوں کے لیے جو شک اور وسوسوں کی شدت سے لڑتے رہتے ہیں۔
طبی ہدایت:
او سی ڈی کا ہومیوپیتھک علاج مریض کی ذاتی، ذہنی، اور جسمانی علامات کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔ صرف دوا کا انتخاب ہی کافی نہیں بلکہ مریض کے طرزِ زندگی، مزاج اور ماضی کے صدمات کو بھی سمجھنا ضروری ہے۔ ادویات کی پوٹینسی اور خوراک ہمیشہ مریض کی شدتِ علامات اور عمومی صحت کے مطابق طے کی جاتی ہے، اور بہتر ہے کہ یہ علاج کسی تجربہ کار ہومیوپیتھک معالج کی نگرانی میں کیا جائے۔ یہ تمام ادویات ہومیوپیتھک نظامِ علاج کا حصہ ہیں۔ ان کا استعمال صرف مستند طبی ماہر کی مشاورت کے ساتھ ہی کیا جانا چاہیے۔ ہر مریض کی ذہنی اور جسمانی کیفیت مختلف ہوتی ہے، لہٰذا مناسب دوا اور خوراک کا انتخاب ماہرِ معالج ہی بہتر طور پر کر سکتا ہے۔
یہ علاج نہ صرف جسمانی و اعصابی سکون فراہم کرتا ہے بلکہ ضبطِ نفس اور ذہنی توازن کی بحالی میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔
✍️تحریر: ڈاکٹر محمد ارشد (سائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ)
ڈاکٹر محمد ارشد ایک سرشار، باصلاحیت اور بے لوث نفسیات اور طب و صحت کے پیشہ ور ہیں، جنہوں نے اپنی زندگی مریضوں کی خدمت کے لیے وقف کر رکھی ہے۔ وہ ایک ماہر سائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عمدہ طبی مصنف بھی ہیں۔ ان کی تحریریں نہ صرف علمی اور مفید ہوتی ہیں بلکہ قارئین کے لیے آسان اور دوستانہ انداز میں پیش کی جاتی ہیں۔
🌿خدمات اور وژن: ڈاکٹر محمد ارشد ذہنی اور جسمانی دونوں پہلوؤں پر یکساں توجہ دیتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ علاج صرف جسم کا ہی نہیں، بلکہ روح اور ذہن کا بھی ہونا چاہیے۔ اسی لیے وہ ہومیوپیتھی اور سائیکوتھراپی کو یکجا کر کے جامع علاج فراہم کرتے ہیں۔ ان کا مشن ہر انسان تک صحت، سکون اور خوشحالی کو پہنچانا ہے۔ اپنے وسیع تجربے اور گہرے علمی فہم کو استعمال کرتے ہوئے وہ مریضوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کی مسلسل کوشش کرتے رہتے ہیں۔(+92-322-850-3744)
Obsessive Compulsive Disorder (OCD)
🖋 This professional medical article is authored by Dr. Muhammad Arshad (Psychotherapist & Homeopathic Consultant).
📝 Edited & Proofread by Lady AaleArsh (Psychotherapist & Homeopathic Consultant – England)
🌹✿⊱•┈• In the Name of Allah, the Most Beneficent, the Most Merciful •┈•⊰✿🌹
Peace and blessings be upon you all.
Obsessive Compulsive Disorder (OCD)
Obsessive Compulsive Disorder, commonly known as OCD, is a mental health condition that in Urdu is referred to as “Waswasi Jabri Aarzah” (وسواسی جبری عارضہ).
• Obsessive: Refers to unwanted and intrusive thoughts, ideas, or urges that repeatedly enter the mind, causing distress and anxiety.
• Compulsive: Refers to repetitive behaviors or actions that an individual feels compelled to perform in order to relieve the anxiety caused by obsessions.
• Disorder: A condition that interferes with a person’s psychological well-being and daily functioning.
In simple words: OCD = Obsessive thoughts + Compulsive actions + a disorder that disrupts life.
Key Symptoms and Examples
1. Obsessions
An obsession is an unwanted and unpleasant thought, image, or impulse that repeatedly intrudes into the mind, leading to distress, frustration, or anxiety.
Examples include:
• “My hands are not clean enough.”
• “Did I really switch off the stove?”
• “Is the door properly locked?”
2. Compulsions
A compulsion is a repetitive act or ritual performed in response to an obsession, intended to reduce anxiety temporarily.
Examples include:
• Repeatedly washing hands until the skin becomes sore.
• Performing ablution multiple times, fearing it was not done correctly.
• Arranging items in a specific order and feeling anxious if disturbed.
• Checking the gas stove or door lock repeatedly, even if already secure.
👉 Women may also experience OCD during pregnancy or after childbirth, such as fears of harming the baby or doubts about the cleanliness of feeding bottles.
If these rituals are not carried out, the person may experience severe anxiety, panic, or mental distress.
Causes of OCD
The exact cause of OCD is not fully understood, but several contributing factors include:
1. Family history / Genetics: Higher risk if a close relative has OCD.
2. Brain changes: Imbalances in serotonin or overactivity in certain brain regions.
3. Past trauma: Childhood neglect, abuse, or bullying may increase risk.
4. Life events: OCD may begin after major life stressors, such as childbirth or the loss of a loved one.
5. Personality traits: Perfectionism, extreme responsibility, or being overly cautious can make individuals more vulnerable.
Living with OCD
Living with OCD can be very challenging. However:
• OCD is not untreatable. With proper treatment, patients can live a normal life.
• Early treatment brings quicker recovery.
• It is not a weakness or lack of self-control, but a medical condition.
• Treatment is possible through counseling (especially CBT), medication, and supportive care.
Many individuals hesitate to seek treatment due to embarrassment, but OCD is a health condition just like any other illness. Having OCD does not mean you are “crazy,” nor is it your fault.
Treatment of OCD
Professional Treatment
1. Counseling (Cognitive Behavioral Therapy – CBT):
o The most effective form of psychotherapy for OCD.
o Helps patients face their obsessions and gradually reduce compulsive behaviors.
o Teaches strategies to break the cycle of fear and ritualistic actions.
2. Medication:
o Doctors often prescribe SSRIs (Selective Serotonin Reuptake Inhibitors) to balance brain chemistry.
o CBT usually shows faster results, but SSRIs may take several weeks or months to show benefits.
o If one SSRI does not work, the doctor may try another.
Self-Help Strategies at Home
1. Breathing and relaxation exercises to reduce anxiety.
2. Challenging thoughts by reminding yourself: “This is just a thought, not reality.”
3. Gradual exposure therapy: Delaying compulsive actions step by step.
4. Staying occupied with hobbies, reading, writing, or exercise.
5. Family support: Encourage rather than criticize the patient; avoid labeling them as “weak.”
OCD and Homeopathic Treatment: A Comprehensive Perspective
In homeopathy, treatment is tailored to each individual’s specific mental, emotional, and physical symptoms. Below are some commonly prescribed remedies:
Arsenicum Album
• Key symptoms: Extreme perfectionism, fear of contamination, excessive handwashing, anxiety about the future.
• Potency: 30C daily for mild cases; 200C weekly in severe cases.
Calcarea Carbonica
• Key symptoms: Fear of losing control, ritualistic behavior, dependence on routines, tendency to gain weight, excessive sweating, sensitivity to cold.
• Potency: 30C daily in early stages; 200C monthly in deeper cases.
Lycopodium Clavatum
• Key symptoms: Fear of failure, exam or interview anxiety, low confidence despite intelligence, digestive weakness.
• Potency: 30C daily for mild cases; 200C weekly or fortnightly for chronic OCD.
Natrum Muriaticum
• Key symptoms: Emotional suppression, attachment to past griefs, introversion, repetitive thoughts about relationships.
• Potency: 30C daily in light cases; 200C monthly for deep-rooted symptoms.
Silicea
• Key symptoms: Obsession with cleanliness and order, stubbornness, perfectionism, weak immunity.
• Potency: 30C daily for soft cases; 200C or 1M monthly in chronic OCD.
Nux Vomica
• Key symptoms: Work stress, perfectionism, irritability, overconsumption of coffee/tea, digestive troubles.
• Potency: 30C twice daily in mild cases; 200C weekly in severe OCD.
Pulsatilla
• Key symptoms: Emotional sensitivity, need for reassurance, mood swings, hormonal influences.
• Potency: 30C daily for simple cases; 200C fortnightly in long-standing symptoms.
Sepia
• Key symptoms: Emotional detachment, negative intrusive thoughts, aversion to domestic responsibilities, hormonal imbalances.
• Potency: 30C daily in early signs; 200C or 1M monthly in deeper conditions.
Argentum Nitricum
• Key symptoms: Severe anxiety, impulsiveness, fear of open spaces or tall buildings, gastrointestinal upsets.
• Potency: 30C daily in usual cases; 200C weekly when anxiety is extreme.
Sulphur
• Key symptoms: Obsession with cleanliness, frequent washing, belief of being dirty, philosophical and argumentative tendencies.
• Potency: 30C daily for routine cases; 200C monthly in severe or chronic OCD.
Anacardium Orientale
• Key symptoms: Repetitive doubts (“Did I do it or not?”), constant conflict between right and wrong, weak memory.
• Potency: 30C twice daily in mild cases; 200C fortnightly in severe OCD.
👉 Note: Homeopathic treatment must always be individualized. Potency and dosage depend on the patient’s overall health, severity of symptoms, and mental-emotional state. Treatment should be guided by a qualified homeopathic physician.
Final Thoughts
OCD is a serious but treatable condition. With the right combination of psychotherapy, medication, self-help strategies, and individualized homeopathic remedies, patients can regain control of their lives and achieve balance, peace, and productivity.
Medical Advisory
All these remedies are part of the homeopathic system of medicine. They should only be taken under the guidance of a qualified practitioner. Every patient’s mental and physical constitution is different; therefore, the correct choice of remedy and dosage must be determined by a professional homeopath.
These treatments not only provide relief from physical and nervous strain but also support the restoration of self-control and mental equilibrium. ✍️ Written by: Dr. Muhammad Arshad (Psychotherapist & Homeopathic Consultant)
About the Author: Dr. Muhammad Arshad is a dedicated, skilled, and compassionate professional in psychology and natural medicine. Alongside being an experienced psychotherapist and homeopathic consultant, he is also a talented medical writer. His writings are informative, reader-friendly, and aimed at improving lives.
🌿 His Vision: He believes that true healing addresses not just the body, but also the mind and soul. For this reason, he integrates homeopathy with psychotherapy to offer holistic treatment. His mission is to bring health, peace, and happiness to every individual. (+92-322-850-3744)
📢 Your health should always be your first priority! If you find this information beneficial, please share it so others can benefit as well. 🌸
💡 If you are facing any health issue, do not hesitate to reach out. Healing begins with the first step.