
22/05/2025
بچوں کے دودھ کے دانتوں کی حفاظت کیسے کریں !
بچوں کے دودھ کے دانتوں کی خرابی کی بنیادی وجہ منہ میں موجود بیکٹیریا ہوتے ہیں جو تیزاب پیدا کرتے ہیں۔ یہ بیکٹیریا عام طور پر والدین یا دوسرے بڑوں کے منہ سے بچے کے منہ میں منتقل ہو جاتے ہیں، اور یہ منتقلی بچے کے دانت نکلنے سے پہلے بھی ممکن ہو سکتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ کچھ عادتوں سے پرہیز کیا جائے، جیسے کہ اپنے منہ والا چمچ بچے کو دینا، چوسنی یا فیڈر کو اپنے منہ سے صاف کرنا، یا کھانے کا درجہ حرارت اپنی زبان سے چیک کر کے بچے کو دینا۔ ان باتوں سے بچ کر ہم بچے کے منہ میں بیکٹیریا کی منتقلی کو کم کر سکتے ہیں۔
دانت نکلنے سے پہلے ہی روزانہ صاف اور نرم گیلے کپڑے سے بچے کے مسوڑوں کی صفائی کریں۔ جب بچے کا پہلا دانت نکلے تو روزانہ نرم برش اور بچوں کے لیے مخصوص فلورائیڈ ٹوتھ پیسٹ سے اس کے دانت برش کرنا شروع کریں۔ بچوں کو دن میں بار بار میٹھے جوس یا دودھ کی بوتل دے کر سلانے کی عادت دانتوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ چھ ماہ کی عمر کے بعد اگر جوس دینا ہو تو دن میں صرف چار اونس دیں اور اس میں آدھا پانی ملا لیں۔ ایک سال سے پہلے بچے کی غذا میں چینی یا میٹھے اجزا شامل کرنے سے گریز کریں کیونکہ یہ بھی دانتوں کی خرابی کا سبب بن سکتے ہیں۔
چاکلیٹ، کینڈی اور دوسری میٹھی چیزوں سے بچنا بھی ضروری ہے۔ ساتھ ہی، 7 سے 8 ماہ کی عمر میں بچے کو سیپی کپ سے اور 15 سے 16 ماہ کی عمر میں عام کپ سے پینے کی عادت ڈالیں تاکہ وہ بوتل کی عادت سے بچ سکے۔ اگر بچے کے دانتوں پر سفید دھبے نظر آئیں تو فوراً بچوں کے دندان ساز (پیڈیاٹرک ڈینٹسٹ) سے رجوع کریں، کیونکہ یہ دانت خراب ہونے کی ابتدائی علامت ہو سکتی ہے۔ ان چھوٹی چھوٹی احتیاطوں سے آپ اپنے بچے کے دودھ کے دانتوں کو صحت مند رکھ سکتی ہیں۔