
22/04/2025
(بھائی بزنس میں سانجھ سگے بھائی کی بھی نہیں کرنی)
کتنی آسانی سے ہم یہ فقرہ بول کر ہمارے بدبودار نظام کی عکاسی کرتے ہیں ۔ ڈوب مرنے کا مقام ہے ہمارے لیے۔
ہم پاکستانی منافقت اور بے ایمانی و نوسربازی میں اس قدر بدنام ہو چکے ہیں کہ
ایک فقرہ پورے پاکستان میں ہر ایک کی زبان پہ ہے۔ جو پاکستانی بزنس انڈسٹری کو تباہ و برباد کر گیا۔
(بھائی بزنس میں سانجھ سگے بھائی کی بھی نہیں کرنی)۔
اسکے برعکس زرا اسلامی تعلیمات پر نظر ڈالیں تو شراکتداری کرنا کوئی معیوب نہیں ہے ہاں البتہ اس کے کچھ اصول و ضوابط ضرور ہیں
مثلاً نبیﷺ کے ارشاد کا مفہوم ہے کہ
جب دو بندے آپس میں شراکتداری کرتے ہیں تو جب تک وہ دونوں آپس میں مخلص رہیں گے تو اللہﷻ کا ہاتھ ان پر رہے گا یعنی اس کاروبار اللہﷻ کی مدد ان کو میسر رہے گی مگر اگر کسی ایک کی بھی نیت میں، اخلاص میں فرق آیا تو اللہﷻ کا ہاتھ ان سے اُٹھ جاتا ہے یعنی وہ اللہﷻ کی مدد سے محروم ہو جاتے ہیں۔
بھائیو جب اللہﷻ کی مدد نہیں تو کامیابی کیسی!!!؟
ہم پاکستانی قوم جب دوسرے کا مال کھانے کی نیت سے شراکتداری کریں گے تو ان میں نقصان کے علاوہ کیا حاصل ہوگا۔ یہی وجہ جو ایسے فقرے ہمارے معاشرے میں زبان زد عام ہیں۔
اب آئیں زرا دنیا پر نظر ڈالیں۔
یہ کہانی ہے تین دوستوں کی، جن کے نام ہیں ایڈرین، لیری، اور رابرٹ۔ ان تینوں نے مل کر ایک چھوٹی سی ڈیلیوری کمپنی شروع کی جس کا نام رکھا DHL۔ یہ نام ان کے ابتدائی حروف سے بنا تھا۔
آج یہ 55 سال بعد، DHL دنیا کی ایک بہت بڑی کمپنی بن چکی ہے۔ ان کے پاس ہیں 250 جہاز، 32,000 گاڑیاں، اور 550,000 ملازمین۔ DHL آج دنیا کے ہر کونے میں موجود ہے اور ان کی آمدنی کھربوں ڈالر میں ہے۔
بچو، زندگی میں ہمیں ایسے لوگوں کے ساتھ رہنا چاہئے جو خوابوں، منصوبوں، اور کامیابی کی باتیں کرتے ہیں۔ منفی، ڈرپوک، اور آلسی لوگوں سے دور رہنا چاہئے۔
اگر آپ نے کاروبار شروع کیا ہے تو مضبوطی سے تھامے رہیں۔ DHL کو DHL بننے میں 55 سال لگے۔
کامیابی وقت، محنت، ذہانت، توجہ کے ساتھ ساتھ سب سے زیادہ ایمانداری مانگتی ہے۔
اللہﷻ ہمارے معاشرے کو بھی ایمانداری عطاء فرمائے
آمین یارب العالمین