Civil Hospital Jalalpur Jattan

Civil Hospital Jalalpur Jattan Provides basic OPD, indoor and emergency services.

The sewerge system of Civil Hospital, which had been out of order for years has been renewed.Special thanks to Muhammad ...
13/11/2023

The sewerge system of Civil Hospital, which had been out of order for years has been renewed.
Special thanks to Muhammad Pervaiz Butt shb for generous donation for this purpose.

Last day of the Polio campaign. Civil hospital team performing market survey.
06/10/2023

Last day of the Polio campaign. Civil hospital team performing market survey.

06/10/2023
06/10/2023

سول ہسپتال جلالپور جٹاں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مسائل کی آماجگاہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زمہ دار کون ۔۔۔۔۔۔۔۔؟ حکومت ؟ ڈاکٹرز ؟ یا پھر ھم خود جنہیں اصل حقائق کا علم ہی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جلالپور جٹاں جو کہ ایک قدیم ترین ترقی پذیر قصبہ ہے اور اس کی آبادی سوا لاکھ سے زائد ہے ، جبکہ گردونواح کے درجنوں دیہات جو سول ہسپتال جلالپور جٹاں کا رخ کرتے ہیں انکی آبادی کو بھی اگر ملایا جائے تو تقریباً کل ڈھائی لاکھ سے زائد نفوس کیلئے سول ہسپتال جلالپور جٹاں کو عوام کی مسیحائی کیلئے " امید " کی " کرن " بننا چاہئیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جہاں انہیں ادویات ، آپریشن ، لیب اور ایکسرے سمیت 24 گھنٹے ایمرجنسی کی سہولیات میسر آنی چاہئیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج ھم تقابلی جائزہ لیکر اصل مسئلے کو تلاش کرنے کی کوشش کریں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ھماری مبینہ معلومات کے مطابق سول ہسپتال جلالپور جٹاں کا اسٹاف 4 ڈاکٹرز 2 لیڈی ڈاکٹرز 3 پیرا میڈیکل اسٹاف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پر مشتمل ہے ............. اب جس ہسپتال میں صرف 3 نرسز ہوں اور چوبیس گھنٹے دورانیہ ہو اور آجکل ایک نرس فریکچر کی وجہ سے چھٹی پر ہے ، وہاں پر 2 نرسیں کیا خدمات سر انجام دے سکیں گی ، وارڈ کو بھی دیکھنا ہے ، ڈیلیوری آپریشنز بھی ہیں اور آنیوالے یومیہ سینکڑوں مریضوں کا بوجھ بھی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ کوئی تحصیل لیول کا ہسپتال نہیں ہے بلکہ ایک ( رورل ہیلتھ مرکز ) کی سطح کا ہسپتال ہے ، جو کہ ھمارے شہر کیلئے بالکل ناکافی ہی نہیں بلکہ ایک سنگین مذاق ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسی طرح بجٹ بھی انتہائی محدود اور ادویات بھی اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ھمیں اصل مجرموں کا تعین کرنا چاہئیے جو کہ ھماری منتخب نمائندہ قیادت ہے ، جنہوں نے گزشتہ کافی عرصہ سے " ٹراما سنٹر" کے نام پر " ڈرامہ " رچائے رکھا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سول ہسپتال جلالپور جٹاں میں اوسطاً یومیہ زخموں کو صاف کرنے کیلئے 1500 روپے کی ( پائیوڈین ) استعمال ہوتی ہے ، جو کہ سرکاری سطح پر فراہم نہیں کی جاتی ، اب جس ہسپتال میں بنیادی ادویات اور میڈیکل اسیسریز تک مہیا نہ کی جائیں وہاں عوام کی کیا مسیحائی کی جا سکتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب تک جلالپور جٹاں میں ایک نیا اور بڑا ہسپتال جو کم از کم 50 بیڈز اور ٹراما سنٹر کی سہولت رکھتا ہو ، قائم نہیں کیا جاتا صحت کے مسائل حل نہیں ہو سکتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لالہ موسیٰ جو کہ ھماری طرح ایک ترقی پذیر قصبہ ہے وہاں پر 4 سرکاری ہسپتال ہیں ، مگر ھمارے شہر میں ایک ہسپتال وہ بھی گاؤں کی سطح کا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب ھم بات کریں گے کل کے ایک ناخوشگوار واقعے کی جو سول ہسپتال جلالپور جٹاں میں پیش آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محلہ اقبال کالونی کے رہائشی محمد شعیب نامی نوجوان کی ہارٹ اٹیک سے موت واقعہ ہوئی ، موقع پر موجود عینی شاہد کیمطابق ہسپتال کے عملے کی طرف سے مناسب اور بروقت طبی امداد فراہم نہیں کی گئی ، جسکی وجہ سے ایک قیمتی جان چلی گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بعد ازاں متوفی نوجوان کے مشتعل اہل خانہ نے ہسپتال میں شدید برہمی کا اظہار بھی کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر ایک سیاسی شخصیت نے حالات کو مزید خراب ہونے سے بچانے میں اپنا مثبت کردار ادا کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سول ہسپتال جلالپور جٹاں کے عملے کے حوالے سے اکثر اوقات عدم تعاون اور درشت لہجے کی شکایات زباں زدِ عام ہیں ، جو کہ کسی بھی طور پر ایک ڈاکٹر ( مسیحا ) کے شایان شان نہیں ہیں اور نہ ہی دیگر عملہ پیرا میڈیکل اسٹاف یا لیب و دیگر عملے کیلئے یہ بات زیب دیتی ہے کہ وہ آنیوالے مریضوں سے misbehave کریں ، ھم اس عمل کا کسی بھی سطح پر دفاع نہیں کریں گے ، انکا طرز عمل مثبت اور cooperative ہونا چاہئیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سول ہسپتال کے ایک زمہ دار کیمطابق کل جس مریض کو ایمرجنسی میں لایا گیا تھا اسکی " ای سی جی " ہسپتال میں کی گئی تھی ، جو کہ بالکل نارمل تھی ، اور اس کے علاوہ بھی ابتدائی طبی امداد دی گئی تھی ، مگر اچانک دل بند ہو جانے کی وجہ سے موت واقعہ ہو گئی جو کہ ھمارے لئے بھی ایک حیران کن اور باعث تشویش تھی ، عمومی طور پر ہارٹ اٹیک والے مریض کی ای سی جی سے صورتحال واضح ہو جاتی ہے ، مگر اس کیس کی نوعیت مختلف تھی اسکی وجہ بھی مختلف ہو سکتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ھم نے مریض کو دستیاب وسائل میں ھر ممکن کوشش کی اور کسی قسم کی بدتمیزی یا عدم تعاون نہیں کیا ، مگر زندگی اور موت اللہ رب العزت کے ہاتھ میں ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہسپتال انتظامیہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ OPD کا دورانیہ دن 2 بجے تک جبکہ جمعتہ المبارک کو دوپہر 12 بجے تک ہے ، جبکہ بقیہ اوقات میں صرف ایمرجنسی دیکھی جا سکتی ہے ، مگر شہری شام کو یا رات کے وقت بھی روٹین کے چیک اپ کا مطالبہ کرتے ہیں اور دن کے وقت بھی مریضوں کے رش کے دوران لوگ قطار سے ہٹ کر اور پہلے چیک اپ کیلئے جب اصرار کرتے ہیں تو عملے کے رویہ کی شکایات اور عدم تعاون کا نام دیکر ھمارا میڈیا ٹرائل کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Incharge Civil Hospital Jalalpur Jattan attended a meeting at Baldia Office regarding planning of 12 Rabi-ul-Awwal.
25/09/2023

Incharge Civil Hospital Jalalpur Jattan attended a meeting at Baldia Office regarding planning of 12 Rabi-ul-Awwal.

شیخ افنان صاحب کی طرف سے ہسپتال کے مریضوں کے لیے پرچی کاونٹر پر چھاوں کے لیے شیڈ کا عطیہ۔ انتظامیہ کی طرف سے دلی شکریہ۔
25/09/2023

شیخ افنان صاحب کی طرف سے ہسپتال کے مریضوں کے لیے پرچی کاونٹر پر چھاوں کے لیے شیڈ کا عطیہ۔ انتظامیہ کی طرف سے دلی شکریہ۔

Fscسے فارغ طلبہ و طالبات کے لیے متبادل کیریر آپشن۔
20/09/2023

Fsc
سے فارغ طلبہ و طالبات کے لیے متبادل کیریر آپشن۔

ایک شہری کی طرف سے ہسپتال کو آکسیجن سلنڈر کا عطیہ۔انتظامیہ کی طرف سے دلی شکریہ۔
18/09/2023

ایک شہری کی طرف سے ہسپتال کو آکسیجن سلنڈر کا عطیہ۔
انتظامیہ کی طرف سے دلی شکریہ۔

آنکھوں کو ہاتھ مت لگائیں۔بیماری میں مبتلا لوگ دوسروں سے ہاتھ مت ملائیں اور ہاتھ بار بار صابن سے دھوئیں۔آنکھوں کو پانی سے...
16/09/2023

آنکھوں کو ہاتھ مت لگائیں۔
بیماری میں مبتلا لوگ دوسروں سے ہاتھ مت ملائیں اور ہاتھ بار بار صابن سے دھوئیں۔
آنکھوں کو پانی سے باربار دھوئیں۔

Address

Jalalpur Jattan
50780

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Civil Hospital Jalalpur Jattan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category