25/10/2025
مریض کے بستر سے زیادہ بوجھل وہ کرسی ہوتی ہے…
------------------------------------------------------
مریض کے بستر کے قریب پڑی وہ سادہ سی کرسی... بنچ یا سٹولی
دیکھنے میں عام لگتی ہے،
مگر حقیقت میں وہ سب سے بوجھل چیز ہوتی ہے۔
اس پر بیٹھنے والا کوئی تیماردار نہیں ہوتا،
وہ ایک ٹوٹا ہوا دل ہوتا ہے۔
وہ شخص جس کی آنکھوں میں نیند کم اور دعا زیادہ ہوتی ہے،
جس کے چہرے پر مسکراہٹ ہے مگر دل میں طوفان چھپا ہوتا ہے۔
مریض تو اپنا درد بیان کر لیتا ہے،
لیکن اُس کے پاس بیٹھا انسان…
اپنا دکھ کہے تو کس سے کہے؟
وہ ہر سانس گنتا ہے،
ہر حرکت دیکھتا ہے،
اور ہر لمحہ رب سے بس یہی کہتا ہ
"اللہ، بس اب کرم فرما دے۔"
دن گزرتے ہیں،
راتیں اسپتال کے کمزور بلبوں کے نیچے جاگتے ہوئے گزرتی ہیں۔
ایک ہاتھ مریض کے ماتھے پر،
اور دوسرا دل پر رکھا ہوتا ہے
کہ کہیں امید کی ڈور ہاتھ سے نہ چھوٹ جائے۔
لوگ مریض کا حال پوچھتے ہیں،
مگر کوئی یہ نہیں پوچھتا کہ اس کے ساتھ بیٹھنے والے کا حال کیسا ہے؟
کسی نے یہ نہیں سوچا کہ وہ کرسی کتنے آنسو سموئے ہوئے ہے،
کتنے خوف، کتنی دعائیں، کتنی تھکن…
اصل میں بیمار صرف جسم نہیں ہوتا،
کبھی کبھی روحیں بھی بیمار ہو جاتی ہیں۔
اور وہ روح، اکثر اس شخص کی ہوتی ہے
جو کسی اور کے لیے دن رات جاگتا ہے۔
اگر تم کسی مریض کے پاس جاؤ،
تو صرف اُس کے لیے دعا مت کرو
اُس کے ساتھ بیٹھے انسان کے لیے بھی دعا کرنا۔
کیونکہ شاید وہ زیادہ بوجھ اٹھا رہا ہوتا ہے،
صرف دکھتا نہیں۔ 🌙💔
ڈاکٹر عتیق فاروق فرازی
Copied