City Hospital Jampur

City Hospital Jampur City Hospital Jampur is the only multidisciplinary hospital in Jampur provides Med &Surgical services

31/07/2025

شوگر (ذیابیطس) ایک میٹابولک بیماری ہے جس میں خون میں گلوکوز (شکر) کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب لبلبہ (پینکریاز) انسولین ہارمون بنانا کم کر دے یا جسم اس انسولین کو صحیح طریقے سے استعمال نہ کر پائے۔

#شوگر کی اقسام:
1. ٹائپ 1 ذیابیطس
- عام طور پر بچوں اور نوجوانوں میں ہوتی ہے۔
- جسم کی قوت مدافعت غلطی سے لبلبے کے انسولین بنانے والے خلیات کو تباہ کر دیتی ہے۔
- مریضوں کو انسولین کے انجیکشن لینے پڑتے ہیں۔

2. ٹائپ 2 ذیابیطس
- زیادہ تر بالغوں میں ہوتی ہے، لیکن موٹاپے کی وجہ سے اب بچوں میں بھی دیکھی جاتی ہے۔
- جسم انسولین کو صحیح طریقے سے استعمال نہیں کر پاتا (انسولین ریزسٹنس)۔
- خوراک، ورزش اور دواؤں سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

3.حاملہ کی شوگر (جیسٹیشنل ذیابیطس)
- حمل کے دوران ہوتی ہے اور عام طور پر بچے کی پیدائش کے بعد ختم ہو جاتی ہے۔

#شوگر کی وجوہات
- **ٹائپ 1:** خودکار قوت مدافعت کی خرابی، جینیاتی عوامل۔
- type.ٹائپ 2:
- موٹاپا
- غیر صحت مند خوراک (زیادہ میٹھا اور چکنائی والا کھانا)
- جسمانی سرگرمی کی کمی
- خاندان میں شوگر کی تاریخ
- ہائی بلڈ پریشر

#علامات
- بار بار پیشاب آنا
- پیاس اور بھوک کا بڑھ جانا
- تھکاوٹ اور کمزوری محسوس ہونا
- زخموں کا دیر سے بھرنا
- دھندلی نظر

#کنٹرول کرنے کے طریقہ
- متوازن خوراک (کم گلیسیمک انڈیکس والی غذائیں)
- باقاعدہ ورزش
- وزن کو کنٹرول میں رکھنا
- دوائیں یا انسولین (ڈاکٹر کے مشورے سے)

اگر شوگر کو کنٹرول نہ کیا جائے تو یہ دل، گردے، اعصاب اور آنکھوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اس لیے باقاعدہ
چیک اپ اور احتیاط ضروری ہے۔

اگر آپ کو بھی ایسا کوئی مسلئہ تو ابھی ڈاکٹر سے رجوع کریں

17/07/2025

فیستولا کیا ہے؟

فیستولا (Fistula) ایک غیر معمولی سرنگ نما راستہ ہوتا ہے جو مقعد (A**s) کے اندرونی حصے اور جلد کے بیرونی حصے کے درمیان بن جاتا ہے۔ یہ عام طور پر مقعد کے پاس موجود غدود (A**l Glands) میں انفیکشن (پھوڑا یا Abscess) کی وجہ سے ہوتا ہے۔ جب یہ پھوڑا پھٹ جاتا ہے یا اس کا علاج نہیں ہوتا، تو یہ ایک نالی (Tunnel) بنا دیتا ہے، جسے فیستولا کہتے ہیں۔

#علامات (Symptoms):*
- مقعد کے قریب درد اور سوجن
- پیپ یا خون کا اخراج
- بخار اور تکلیف
- جلد کے گرد خارش یا جلن
- پیشاب یا پاخانہ کرتے وقت درد

#وجوہات (Causes):**
- مقعد کے غدود میں انفیکشن (A**l Abscess)
- کروہن کی بیماری (Crohn’s Disease)
- ٹی بی یا دیگر انفیکشنز
- مقعد یا ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ

#علاج (Treatmen)*
فیستولا کا علاج عام طور پر سرجری سے کیا جاتا ہے، جیسے:
1. **فیستولوتومی (Fistulotomy):** سرنگ کو کاٹ کر کھول دیا جاتا ہے۔
2. **سیٹون پلیسمنٹ (Seton Placement):** ایک خاص دھاگہ (Seton) ڈالا جاتا ہے تاکہ پیپ باہر نکل سکے۔
3. **ایڈوانس سرجری (LIFT Procedure یا Flap Repair):** جدید طریقوں سے فیستولا بند کیا جاتا ہے۔

#پرہیز (Prevention):**
- صاف ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔
- قبض سے بچیں، زیادہ فائبر والی غذائیں کھائیں۔
- پانی زیادہ پئیں۔
- اگر مقعد کے قریب کوئی انفیکشن ہو تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

اگر آپ یا کسی کو فیستولا کی علامات ہیں، تو فوراً کسی **سرجن * سے مشورہ کریں
(MS General Surgery)ڈاکٹر آصف نواز ملک
ایم۔بی۔بی۔یس، ماسٹر ان سرجری 03460654455

**Buttonhole Appendectomy** "بٹن ہول اپینڈیکٹومی **۔  یہ ایک جدید اور کم تکلیف دہ سرجری کا طریقہ کار ہے جس میں **ناف (Be...
01/07/2025

**Buttonhole Appendectomy** "بٹن ہول اپینڈیکٹومی **۔

یہ ایک جدید اور کم تکلیف دہ سرجری کا طریقہ کار ہے جس میں **ناف (Belly Button)** کے قریب ایک چھوٹا سا چیرا لگا کر **اپینڈکس** کو نکالا جاتا ہے۔ اس طریقے میں عام طور پر صرف ایک ہی چیرا لگتا ہے، جس سے مریض کو کم درد ہوتا ہے اور زخم جلد بھر جاتا ہے۔

**بٹن ہول اپینڈیکٹومی کے فوائد:**
1. **چھوٹا زخم** – صرف ناف کے ساتھ چھوٹا سا نشان رہ جاتا ہے۔
2. **جلد صحت یابی** – مریض عام طور پر 1-2 دن میں ہسپتال سے چھٹی لے سکتا ہے۔
3. **کم درد اور کم داغ** – روایتی اپینڈیکٹومی کے مقابلے میں کم تکلیف ہوتی ہے۔

ڈاکٹر آصف نواز ملک جنرل اینڈ لیپروسکوپک سرجن
سٹی ہسپتال ڈیرہ روڈ جام پور نزد لطیف موبائل مارکیٹ جام پور
03460654455

08/06/2025

آم درخت سے کچا توڑا جاتا ہے۔ پھر اسے کریٹ پیٹی وغیرہ میں بند کرکے اندر مسالہ رکھ دیا جاتا ہے کہ دو سے تین دن میں آم کا گودا اندر سے نرم ہو جائے اور رنگ بھی پیلا ہوجائے۔ آم کھانے کے لیے تیار ہے۔
مسالہ ہے کیلشیم کاربائیڈ CaC2 جسے بازار میں موجود اکثریت آموں کو لگا کر آموں کا رنگ بدلا گیا ہوتا ہے۔ یہ ایک زہر ہے جو پوری دنیا میں پھلوں کو لگا کر پکانا ممنوع ہے۔ اسکا ایک استعمال آپکو بتاتا ہوں۔ گیس ویلڈنگ دیکھی ہے؟ جو لوہے کی بڑی سی ٹینکی ہوتی اس میں ایک مسالہ ڈال کر آگ پیدا کی جاتی جس سے ویلڈنگ کی جاتی ہے۔ وہ مسالہ یہی کیلشیم کاربائیڈ ہوتا ہے۔ یہ آتش گیر مادہ ہے جسے فیکٹریوں میں استعمال کیا جاتا۔ آموں کی پیٹی میں اسکی تھوڑی سی مقدار اتنی حرارت پیدا کر دیتی کہ آموں کا رنگ بدل جاتا اندر تک گل سڑ جاتے آم۔ اور یہ زہر آموں میں بھی سرائیت کر جاتا ہے۔
اسکا استعمال پاکستان میں بھی ممنوع ہے مگر یہاں کونسا قانون ہے۔ اسکے ساتھ ایک تو آم کی قدرتی خوشبو بدل جاتی۔ دوسرا کیلشیم کاربائیڈ سے پکے آم فوری تو منہ میں تیزابیت پیدا کرتے۔ گلا پکڑا جاتا جلے میں جلن سی ہوتی ہے، خوراک کی نالی میں زخم ہوجاتے اور لانگ ٹرم نقصانات میں معدے کے السر انتڑیوں کے زہر، اسکن پرابلمز اور کینسر، گردے فیل ہونا جیسی بیماری کا باعث بنتے ہیں۔
دوسرا طریقہ ہے ایک گیس کا استعمال۔ جس کا نام ہے ethylene ایتھائلین C2H2 ہے۔ یہ گیس آموں کے اپنے اندر بھی ہوتی ہے۔ جس سے خود ہی آم پک جاتے ہیں۔ اسے پنجاب فوڈ اتھارٹی سمیت پوری دنیا پھل پکانے کے استعمال میں ریکمنڈ کرتی ہے۔ ایک بند چیمبر میں آم پھیلا کر ایتھائلین گیس چھوڑ دی جاتی ہے۔ اس سے پکے آم رنگ تو بہت زیادہ پیلا نہیں کرتے۔ مگر ان کا ذائقہ بلکل قدرتی اور کمال ہوتا ہے۔ دوسرا صحت کے لیے اسکا کوئی بھی نقصان نہیں۔
ان ایتھائلین سے پکے یا اپنی ہی حرارت سے پکے آموں کا ذائقہ کیا بتاؤں آپ کو ایک نشہ سا ہے۔
اکثریت دوکانداروں کو اس بات کا پتا ہی نہیں ہے۔ کہ ایتھائلین اور کیلشیم کاربائیڈ کیا بلا ہیں۔ اور گاہک کو بھی بس گہرے پیلے رنگ کے آم چاہیں۔ تو جو ڈیمانڈ ہے اسی کے پیش نظر کیلشیم کاربائیڈ لگا کر آم فوراً پکا دیے جاتے جو ہم آج تک آم کے نام پر زہر کھا رہے ہیں۔
میرا آپکو مشورہ ہے۔ کہ ایتھا ئلین سے پکے یا قدرتی طور پر بھی کسی بلکل بند کمرے میں جہاں ہوا نہ گزر سکے آم پڑے رہنے سے بھی پک جاتے ہیں وہ کھائیں۔ جہاں سے مرضی منگوائیں انہیں کہیں کہ کیلشیم کاربائیڈ نہیں لگانا۔
ریڑھیوں یا دوکانوں پر پڑے آم نوے فیصد کیلشیم کاربائیڈ سے پکے ہوتے۔ منڈی سے لائی پیٹی میں بھی نوے فیصد کیلشیم کاربائیڈ ہی ہوگا تجربہ کرلیں ایک بار۔

آپ نے آم کو پکانے کے لیے کیلشیم کاربائیڈ کے استعمال کے خطرناک حقائق بہت عمدہ انداز میں بیان کیے ہیں، جو کہ واقعی عوامی آگاہی کے لیے نہایت ضروری ہے۔ اب آئیے بات کرتے ہیں کہ اس کا محفوظ، قدرتی اور صحت مند متبادل کیا ہو سکتا ہے۔

✅ کیلشیم کاربائیڈ کا محفوظ متبادل: ایتھائلین گیس (Ethylene Gas)

1. ایتھائلین (C₂H₄)

فطری ہارمون ہے جو پھل خود بھی پیدا کرتے ہیں۔

پھلوں کے پکنے کے عمل کو قدرتی انداز میں تیز کرتا ہے۔

صحت کے لیے محفوظ ہے اور دنیا بھر کے فوڈ سیفٹی ادارے جیسے FAO، WHO اور پنجاب فوڈ اتھارٹی اسے تجویز کرتے ہیں۔

طریقہ استعمال:

آموں کو ایک بند چیمبر یا کمرے میں رکھیں۔

100 کلو آم کے لیے 1 گرام ایتھائلین ریلیز کریں۔

24–48 گھنٹے میں آم قدرتی خوشبو اور ذائقے کے ساتھ پک جائیں گے۔

---

✅ قدرتی گھریلو متبادل طریقے:

2. بند کمرے یا بوری میں پکانا:

آموں کو اخبار میں لپیٹ کر کسی بند بوری یا ٹوکرے میں رکھ دیں۔

ان کے ساتھ ایک پکا ہوا کیلا یا سیب رکھیں۔ یہ پھل بھی ایتھائلین گیس خارج کرتے ہیں۔

کمرے کا درجہ حرارت 25-30°C ہو تو آم 3-5 دن میں قدرتی طور پر پک جاتے ہیں۔

3. مٹی یا راکھ کا استعمال (دیسی طریقہ):

آموں کو خشک راکھ یا مٹی میں دبا کر رکھیں۔

راکھ نمی جذب کرتی ہے اور اندر کی حرارت آموں کو دھیرے دھیرے پکاتی ہے۔

---

❌ کیلشیم کاربائیڈ کیوں نہیں؟

زہریلا کیمیکل، انسانی صحت کے لیے خطرناک۔

جلن، السر، کینسر تک کے خطرات۔

آم کا ذائقہ، خوشبو اور غذائیت بھی خراب ہو جاتی ہے۔

✅ صارفین کے لیے مشورہ:

آم خریدتے وقت پوچھیں: "یہ کاربائیڈ سے پکے ہیں یا نہیں؟"

سخت آم خریدیں اور خود گھر پر پکائیں۔

ایتھائلین سے پکے آم کسی اچھی سپلائی چین یا فارمر سے منگوائیں۔
📌 آخر میں:

قدرتی طریقے سے پکا ہوا آم صرف ایک پھل نہیں، بلکہ خوشبو، ذائقے اور صحت کی مکمل ضمانت ہے۔ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ایسے زہریلے طریقوں کی حوصلہ شکنی کریں اور قدرت کو اپنے طریقے سے کام کرنے دیں۔
Copied
تحریر ڈاکٹر ساجد سندھو
Sajid Sandhu Agriculturist

*پیدائیشی ہائپو تھائیرائیڈزم (Congenital Hypothyroidism)*  پیدائیشی ہائپو تھائیرائیڈزم ایک ایسی حالت ہے جس میں بچہ تھائی...
31/05/2025

*پیدائیشی ہائپو تھائیرائیڈزم (Congenital Hypothyroidism)*

پیدائیشی ہائپو تھائیرائیڈزم ایک ایسی حالت ہے جس میں بچہ تھائیرائیڈ ہارمونز (خاص طور پر *T3* اور *T4*) کی کمی کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔ یہ بیماری اگر بروقت تشخیص اور علاج نہ کی جائے تو بچے کی ذہنی اور جسمانی نشوونما پر شدید منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

*وجوہات:*
1. *تھائیرائیڈ گلینڈ کی غیر موجودگی یا کم نشوونما (Thyroid Dysgenesis)*
- تھائیرائیڈ گلینڈ کا مکمل یا جزوی طور پر غائب ہونا۔
2. *ہارمون بننے میں خرابی (Dyshormonogenesis)*
- تھائیرائیڈ ہارمونز کی پیداوار میں جینیاتی خرابی۔
3.*ماں کے تھائیرائیڈ مسائل*
- اگر ماں کو *آئیوڈین کی کمی* یا *ہائپو تھائیرائیڈزم* ہو تو بچے پر اثر پڑ سکتا ہے۔
4. *دواوں یا انفیکشن کا اثر*
- حمل کے دوران کچھ ادویات یا انفیکشنز بچے کے تھائیرائیڈ کو متاثر کر سکتے ہیں۔

*علامات:*
- *پیدائش کے وقت بڑا وزن اور پیلا پن (Jaundice)*
- *سست روی (Lethargy) اور کم رونا*
- *مسلسل قبض (Constipation)*
- *بڑھتی ہوئی زبان (Macroglossia)*
- *ناف کا ابھرنا (Umbilical Hernia)*
- *سردی برداشت نہ کر پانا*
- *پٹھوں کی کمزوری (Hypotonia)*
- *ذہنی پسماندگی (اگر علاج نہ کیا جائے)*

*تشخیص:*
- *نیو بورن اسکریننگ ٹیسٹ* (پیروپیڈ سے خون کا نمونہ لے کر TSH لیول چیک کیا جاتا ہے)۔
- *خون کے ٹیسٹ* (TSH زیادہ اور T4 کم ہوتا ہے)۔
- *تھائیرائیڈ الٹراساؤنڈ یا اسکین* (گلینڈ کی ساخت دیکھنے کے لیے)۔

*علاج:*
- *لیووتھائیراکسن (Levothyroxine)* دوا روزانہ دی جاتی ہے، جو تھائیرائیڈ ہارمون کی کمی کو پورا کرتی ہے۔
- *باقاعدہ خون کے ٹیسٹ* کر کے دوا کی خوراک کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے۔
- *آئیوڈین کی مناسب مقدار* ماں اور بچے کے لیے ضروری ہے۔

*پیچیدگیاں (اگر علاج نہ کیا جائے):*
- *ذہنی معذوری (Cretinism*
- *قد کی رکاوٹ (Stunted Growth)*
-**دل اور اعصابی نظام کے مسائل*
- *نوٹ**
اگر پیدائش کے فوراً بعد اسکریننگ اور علاج شروع کر دیا جائے تو بچہ عام زندگی گزار سکتا ہے۔ اس لیے *نیو بورن اسکریننگ* انتہائی اہم ہے۔

اگر آپ کے بچے میں ان میں سے کوئی علامات ہیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
*ڈاکٹر حاجی محمد رمضان عبداللہ کھوکھر*
MBBS,M Phil ,DCH
*چائلڈ اسپیشلسٹ*
سٹی ہسپتال ڈیرہ روڈ جام پور
+92 335 6450975

18/05/2025

*سیزیرین سیکشن (Caesarean Section یا C-Section)* ایک سرجری ہے جس میں بچے کو ماں کے پیٹ اور بچہ دانی (uterus) میں چیرا لگا کر نکالا جاتا ہے۔ یہ عام طور پر اس وقت کیا جاتا ہے جب نارمل ڈیلیوری ممکن یا محفوظ نہ ہو۔

*سیزیرین سیکشن کے فوائد:*
✔ *محفوظ ڈیلیوری* جب نارمل ڈیلیوری خطرناک ہو (مثلاً: بچے کا الٹا ہونا، ماں کا پیلوکس چھوٹا ہونا، یا بچے کی دل کی دھڑکن کم ہونا)۔
✔ *منصوبہ بند طریقہ*—کچھ خواتین ڈاکٹر کے مشورے سے سیزیرین کا انتخاب کرتی ہیں تاکہ غیر متوقع پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔
✔ *زیادہ کنٹرول*—ہنگامی حالات میں ڈاکٹر کو تیزی سے فیصلہ کرنے میں مدد ملتی ہے۔

---

*سیزیرین سیکشن کی ممکنہ مشکلات یا نقصانات:*
✖ *سرجری کے بعد درد*—چیرے والی جگہ اور پیٹ میں کئی دن تک تکلیف ہو سکتی ہے۔
✖ *انفیکشن کا خطرہ*—اگر زخم صاف نہ رکھا جائے تو انفیکشن ہو سکتا ہے۔
✖ *ریکوری کا طویل وقت*—نارمل ڈیلیوری کے مقابلے میں صحت یاب ہونے میں 4-6 ہفتے لگ سکتے ہیں۔
✖ *مستقبل میں حمل کی پیچیدگیاں*—ایک سے زیادہ سیزیرین ہونے پر بچہ دانی کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے۔
✖ *بچے کو سانس لینے میں دشواری*—سیزیرین سے پیدا ہونے والے بعض بچوں میں transient tachypnea (تیز سانس لینے کی عارضہ) ہو سکتا ہے۔

---

*سیزیرین کب ضروری ہوتی ہے؟*
🔹 بچے کا رُخ الٹا (Breech position) ہو۔
🔹 ماں کا پیلوکس (Pelvis) چھوٹا ہو اور بچہ باہر نہ نکل سکے۔
🔹 پلیسنٹا (نال) بچہ دانی کے منہ کو ڈھانپ لے (Placenta Previa)۔
🔹 بچے کی دل کی دھڑکن کم ہو رہی ہو۔
🔹 ماں کو ذیابیطس یا ہائی بلڈ پریشر جیسی پیچیدگیاں ہوں۔

---

*سیزیرین کے بعد دیکھ بھال:*
✔ زخم کو صاف اور خشک رکھیں۔
✔ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق چلنا پھرنا شروع کریں۔
✔ بھاری چیزیں نہ اٹھائیں (کم از کم 6 ہفتے تک)۔
✔ درد یا انفیکشن کی علامات (خون بہنا، بخار، سوجن) پر فوری ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

اگر آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہے تو اپنے گائناکالوجسٹ یا لیبر ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔ 😊

کیا آپ سیزیرین کے بعد دودھ پلانے یا دوبارہ حمل کے بارے میں معلومات چاہتی ہیں؟
سیزیرین یا سیزیرین سیکشن کی معلومات کے لیے تشریف لائیں
For appointment and information
ڈاکٹر نائلہ ارم
ایم۔بی۔بی۔ایس، ایف۔سی۔پی۔ایس (گائنی اینڈ آپس)
کنسلٹنٹ گائناکالوجسٹ
سٹی ہسپتال ڈیرہ روڈ جام پور

پلانٹر فاشائٹس (Plantar Fasciitis) پلانٹر فاشائٹس پیر کے تلوے میں درد کی ایک عام وجہ ہے، جو پلانٹر فاشیا (Plantar Fascia...
15/05/2025

پلانٹر فاشائٹس (Plantar Fasciitis)

پلانٹر فاشائٹس پیر کے تلوے میں درد کی ایک عام وجہ ہے، جو پلانٹر فاشیا (Plantar Fascia) نامی موٹے ٹشو کے سوجن یا زخمی ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ ٹشو ایڑی (ہیل) سے انگلیوں تک پھیلا ہوتا ہے اور چلنے، دوڑنے اور وزن اٹھانے میں مدد دیتا ہے۔

وجوہات:*
1. ضرورت سے زیادہ استعمال: زیادہ چلنا، دوڑنا یا کھڑے رہنا۔
2. موٹاپا: زیادہ وزن کی وجہ سے پلانٹر فاشیا پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔
3. غیر مناسب جوتے: چپل یا جوتے جن کا تلا سخت یا سپورٹ نہ ہو۔
4. عمر: 40-60 سال کی عمر کے لوگوں میں زیادہ عام۔
5. پٹھوں کا تناؤ: پنڈلی کے پٹھوں (calf muscles) کا سخت ہونا۔

علامات:*
- صبح اٹھتے وقت ایڑی میں تیز درد (پہلے چند قدم مشکل ہوتے ہیں)۔
- زیادہ دیر کھڑے رہنے یا چلنے سے درد بڑھ جانا**۔
- ایڑی یا تلوے میں سوجن اور گرمی کا احساس۔

#علاج:*
1. **آرام:** پیر کو زیادہ دباؤ سے بچائیں۔
2. برف سے سیکائی (Ice Therapy): درد والی جگہ پر 15-20 منٹ برف رکھیں۔
3. کھچاؤ کے ورزشیں (Stretching): پنڈلی اور تلوے کے پٹھوں کو آرام دیں۔
4. سپورٹیو جوتے: آرام دہ، نرم تلوں والے جوتے پہنیں۔
5. دوا:ڈاکٹر کے مشورے سے درد کم کرنے والی گولیاں (جیسے آئبوپروفین) یا انجکشن۔
6. فزیو تھراپی: اگر درد زیادہ ہو تو ماہر سے رجوع کریں۔

#پرہیز:*
- ننگے پیر چلنے سے گریز کریں۔
- اچانک زیادہ چلنا یا دوڑنا شروع نہ کریں۔
- وزن کو کنٹرول میں رکھیں۔

اگر درد ہفتوں تک برقرار رہے تو سرجن سے رجوع کریں

امید ہے یہ معلومات مفید ہوں گی! 🚑

معلومات یا علاج کے لیے
ڈاکٹر آصف نواز ملک
سٹی ہسپتال ڈیرہ روڈ جام پور
03460654455

15/05/2025
"ڈاکٹر مفت ہیلپ لائنز نہیں ہیں۔"  ہم مفت مشورے دیتے ہیں۔  ہم مفت نسخے لکھتے ہیں۔  ہم رات گیارہ بجے لیب رپورٹس کی تشریح ک...
13/05/2025

"ڈاکٹر مفت ہیلپ لائنز نہیں ہیں۔"

ہم مفت مشورے دیتے ہیں۔
ہم مفت نسخے لکھتے ہیں۔
ہم رات گیارہ بجے لیب رپورٹس کی تشریح کرتے ہیں۔
ہم پیدائش، شادیاں اور جنازوں پر بھی طبی سوالات کے جوابات دیتے ہیں۔
کیوں؟

کیونکہ ہمیں فکر ہے۔
کیونکہ ہم نے قسم کھائی ہے۔
کیونکہ ہمیں سکھایا گیا کہ شفا بخشنا قابلِ عزت ہے۔
لیکن بدلے میں ہمیں کیا ملتا ہے؟

"تم پیسے کی بات کیوں کر رہے ہو؟"
"یہ ایک قابلِ احترام پیشہ ہے۔"
"تمہیں انسانیت کی خدمت کرنی چاہیے، اس کے لیے معاوضہ نہیں لینا چاہیے۔"

یہ سب جبکہ دوسرے پیشہ ور بڑی آسانی سے یہ کہتے ہیں:
وکلاء مشاورتی فیس لیتے ہیں — فون کال پر بھی۔
چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس ایک دستخط کے لیے فیس لیتے ہیں۔
معمار بلیو پرنٹس کے لیے معاوضہ لیتے ہیں۔
تھراپسٹ ہر سیشن کی فیس لیتے ہیں — کوئی رعایت نہیں۔
آئی ٹی کنسلٹنٹس آپ کا سافٹ ویئر مفت میں ٹھیک نہیں کریں گے۔
ٹیوٹرز مفت نہیں پڑھاتے صرف اس لیے کہ آپ "خاندان جیسے" ہیں۔

لیکن ہم؟
ہم سے توقع کی جاتی ہے کہ واٹس ایپ پر تشخیص کریں۔
فون پر دو منٹ میں زندگی بدل دینے والا مشورہ دیں۔
اور کبھی فیس کا ذکر نہ کریں کیونکہ یہ "صرف ایک خدمت" ہے۔

لیکن جو کچھ ہم دیتے ہیں، وہ صرف معلومات نہیں ہوتی — یہ بصیرت ہوتی ہے۔
یہ گوگل نہیں ہوتا — یہ علم ہوتا ہے جو سالوں کی پڑھائی، بے خواب راتیں اور قربانیوں سے حاصل ہوا ہے۔

اس میں تبدیلی ضروری ہے۔
کیونکہ اگر طبی دیکھ بھال کی قدر روپوں میں ناپی جاتی رہی، احترام میں نہیں، تو ہم شاید اپنی وائٹ کوٹس لٹکا دیں اور دنیا کو اس کا انتخاب خود کرنے دیں:
ایک ایسا نظام جہاں دیکھ بھال کی توقع تو ہو، لیکن اس کی قدر نہ ہو۔

ایکنی وولگیرس (Acne Vulgaris) ایک عام جلدی مرض ہے جو عموماً بلوغت کے دوران شروع ہوتا ہے، لیکن کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے...
12/05/2025

ایکنی وولگیرس (Acne Vulgaris) ایک عام جلدی مرض ہے جو عموماً بلوغت کے دوران شروع ہوتا ہے، لیکن کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے۔ اس کا تعلق چکنائی پیدا کرنے والے غدود (sebaceous glands)، جلد کے مردہ خلیوں، اور بیکٹیریا سے ہوتا ہے۔

علامات:
• چہرے، گردن، سینے، کندھوں یا پیٹھ پر:
• پمپلز (پھنسیاں)
• بلیک ہیڈز (blackheads)
• وائٹ ہیڈز (whiteheads)
• نوڈولز (nodules) یا سسٹ (cysts) – جو زیادہ شدید حالت میں ہوتے ہیں

وجوہات:
• ہارمونی تبدیلیاں (خصوصاً ٹینیج میں)
• چکنی جلد
• بیکٹیریا (Propionibacterium acnes)
• ذہنی دباؤ
• خوراک (بعض صورتوں میں، مثلاً زیادہ چینی یا ڈیری پروڈکٹس)

علاج:
• ہلکی ایکنی:
• سلیسائلک ایسڈ یا بینزوئل پرآکسائیڈ والے فیس واش
• درمیانی سے شدید ایکنی:
• ٹاپیکل اینٹی بایوٹکس (مثلاً کلِنڈامائسن)
• اورل اینٹی بایوٹکس (جیسے ڈاکسی سائکلین)
• ریٹینوئڈز (ٹاپیکل یا اورل)
• شدید صورت (سِسٹِک ایکنی):
• Isotretinoin (ڈاکٹر کی نگرانی میں)
• ہارمونی علاج:
• خواتین میں کچھ کیسز میں birth control pills یا anti-androgens (جیسے اسپیرونولاکٹون) مددگار ہو سکتے ہیں

گھریلو تدابیر:
• روزانہ دن میں دو بار چہرہ دھونا
• تیل سے پاک (oil-free) کاسمیٹکس کا استعمال
• ہاتھوں سے پمپلز نہ چھیڑنا
• متوازن غذا اور پانی کی وافر مقدار

اگر آپ چاہیں تو میں آپ کے ایکنی کی نوعیت کے مطابق مخصوص علاج تجویز کرنے میں مدد کر سکتا ہوں۔ کیا آپ مجھے بتائیں گے کہ ایکنی کتنے عرصے سے ہے اور کس جگہ زیادہ ہوتی ہے؟
ڈاکٹر حافظ جلیل احمد
کنسلٹنٹ ڈرمٹالوجسٹ
سٹی ہسپتال ڈیرہ روڈ جام پور نزد لطیف موبائل مارکیٹ
03356453299

گلہڑ (Goiter) تھائی رائیڈ گلینڈ کے بڑھنے کی حالت کو کہتے ہیں، جس کی وجہ سے گردن کے سامنے والے حصے میں سوجن نظر آتی ہے۔ ی...
12/05/2025

گلہڑ (Goiter) تھائی رائیڈ گلینڈ کے بڑھنے کی حالت کو کہتے ہیں، جس کی وجہ سے گردن کے سامنے والے حصے میں سوجن نظر آتی ہے۔ یہ عام طور پر *آیوڈین کی کمی*، تھائی رائیڈ ہارمون کی زیادتی یا کمی (جیسے ہائپرتھائی رائیڈزم یا ہائپوتھائی رائیڈزم) یا دیگر وجوہات کی بنا پر ہوتا ہے۔

*گلہڑ کی علامات (Symptoms of Goiter):*
1. *گردن میں سوجن* – یہ واضح ترین علامت ہے، جو دیکھنے یا محسوس کرنے میں آ سکتی ہے۔
2. *گلے میں تنگی یا دباؤ* – خاص طور پر لیٹنے یا سر جھکانے پر محسوس ہوتا ہے۔
3. *کھانسی یا آواز میں تبدیلی* – اگر گلہڑ ٹریچیا یا ووکل کورڈز پر دباؤ ڈالے۔
4. *نگلنے یا سانس لینے میں دشواری*۔
5. اگر تھائی رائیڈ ہارمون کی سطح متاثر ہو تو:
- *ہائپرتھائی رائیڈزم* (زیادہ ہارمون) کی صورت میں: وزن کم ہونا، گھبراہٹ، دل کی دھڑکن تیز ہونا۔
- *ہائپوتھائی رائیڈزم* (کم ہارمون) کی صورت میں: تھکاوٹ، وزن بڑھنا، خشک جلد۔

*گلہڑ کی وجوہات (Causes of Goiter):*
- *آیوڈین کی کمی* (خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں)۔
- *تھائی رائیڈ کی بیماریاں* جیسے *گریوز ڈیزیز* یا *ہاشیموٹو تھائی رائیڈائٹس*۔
- *تھائی رائیڈ ناڈیولز* (گٹھلیاں)۔
- *حاملہ خواتین* میں ہارمونل تبدیلیاں۔
- *کچھ ادویات* (جیسے لتھیم)۔ *گلہڑ کا علاج (Treatment of Goiter):*
علاج وجہ پر منحصر ہے:

1. *آیوڈین کی کمی:*
- آیوڈین والا نمک (آیوڈائزڈ سالٹ) استعمال کریں۔
- مچھلی، دودھ اور انڈے جیسے آیوڈین سے بھرپور غذا لیں۔

2. *ہائپوتھائی رائیڈزم (کم ہارمون):*
- *لیوتھائرکسین* (Thyroxine) جیسی دوا سے ہارمون لیول معمول پر لایا جاتا ہے۔

3. *ہائپرتھائی رائیڈزم (زیادہ ہارمون):*
- *اینٹی تھائی رائیڈ ادویات* (جیسے Methimazole)۔
- ریڈیو ایکٹو آیوڈین تھراپی یا سرجری (اگر ضرورت ہو)۔

4. *ناڈیولز یا کینسر کی صورت میں:*
- بائیوپسی یا سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

5. *سرجری (تھائی رائیڈیکٹومی):*
- اگر گلہڑ بہت بڑا ہو اور سانس یا نگلنے میں رکاوٹ بن رہا ہو۔

*احتیاطی تدابیر (Prevention):*
- آیوڈین ملا نمک استعمال کریں۔
- باقاعدہ تھائی رائیڈ ٹیسٹ کروائیں، خاص طور پر خواتین میں۔
- اگر خاندان میں تھائی رائیڈ مسائل ہوں تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

اگر آپ کو گلہڑ کی علامات محسوس ہوں تو *اینڈو کرائنولوجسٹ (Endocrinologist)*یا *سرجن* سے رجوع کریں۔ ٹیسٹ (جیسے *TSH, T3, T4, الٹراساؤنڈ*) سے صحیح تشخیص ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر آصف نواز ملک
جنرل اینڈ لیپروسکوپک سرجن
سٹی ہسپتال ڈیرہ روڈ جام پور نزد لطیف موبائل مارکیٹ
03460654455

Address

Near Abida Faiza Wali Gali
Jampur
⁰3301

Telephone

+923157357668

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when City Hospital Jampur posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram