31/07/2025
شوگر (ذیابیطس) ایک میٹابولک بیماری ہے جس میں خون میں گلوکوز (شکر) کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب لبلبہ (پینکریاز) انسولین ہارمون بنانا کم کر دے یا جسم اس انسولین کو صحیح طریقے سے استعمال نہ کر پائے۔
#شوگر کی اقسام:
1. ٹائپ 1 ذیابیطس
- عام طور پر بچوں اور نوجوانوں میں ہوتی ہے۔
- جسم کی قوت مدافعت غلطی سے لبلبے کے انسولین بنانے والے خلیات کو تباہ کر دیتی ہے۔
- مریضوں کو انسولین کے انجیکشن لینے پڑتے ہیں۔
2. ٹائپ 2 ذیابیطس
- زیادہ تر بالغوں میں ہوتی ہے، لیکن موٹاپے کی وجہ سے اب بچوں میں بھی دیکھی جاتی ہے۔
- جسم انسولین کو صحیح طریقے سے استعمال نہیں کر پاتا (انسولین ریزسٹنس)۔
- خوراک، ورزش اور دواؤں سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
3.حاملہ کی شوگر (جیسٹیشنل ذیابیطس)
- حمل کے دوران ہوتی ہے اور عام طور پر بچے کی پیدائش کے بعد ختم ہو جاتی ہے۔
#شوگر کی وجوہات
- **ٹائپ 1:** خودکار قوت مدافعت کی خرابی، جینیاتی عوامل۔
- type.ٹائپ 2:
- موٹاپا
- غیر صحت مند خوراک (زیادہ میٹھا اور چکنائی والا کھانا)
- جسمانی سرگرمی کی کمی
- خاندان میں شوگر کی تاریخ
- ہائی بلڈ پریشر
#علامات
- بار بار پیشاب آنا
- پیاس اور بھوک کا بڑھ جانا
- تھکاوٹ اور کمزوری محسوس ہونا
- زخموں کا دیر سے بھرنا
- دھندلی نظر
#کنٹرول کرنے کے طریقہ
- متوازن خوراک (کم گلیسیمک انڈیکس والی غذائیں)
- باقاعدہ ورزش
- وزن کو کنٹرول میں رکھنا
- دوائیں یا انسولین (ڈاکٹر کے مشورے سے)
اگر شوگر کو کنٹرول نہ کیا جائے تو یہ دل، گردے، اعصاب اور آنکھوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اس لیے باقاعدہ
چیک اپ اور احتیاط ضروری ہے۔
اگر آپ کو بھی ایسا کوئی مسلئہ تو ابھی ڈاکٹر سے رجوع کریں