Dr.M.Yaseen -Pediatrician

Dr.M.Yaseen -Pediatrician Children Specialist and Neonatalogest clinic

Alhamdolillah Sharing success story Treatment duration 3 months In this caseمریض اب مکمل صحت یاب ہے اور اس کی دوائی بند ...
28/06/2025

Alhamdolillah
Sharing success story
Treatment duration 3 months
In this case
مریض اب مکمل صحت یاب ہے اور اس کی دوائی بند کر دی ہے
🌟 نیفرَوٹک سنڈروم بچوں میں

👶 نیفرَوٹک سنڈروم کیا ہے؟

یہ ایک گردوں کی بیماری ہے جس میں جسم پیشاب کے ذریعے بہت زیادہ پروٹین خارج کرتا ہے۔ یہ اکثر 2 سے 6 سال کی عمر کے بچوں میں پایا جاتا ہے۔

---

🧠 اہم علامات (یاد رکھنے کا طریقہ: PALE)

🧪 P — پروٹین یوریا: پیشاب میں بہت زیادہ پروٹین

🩸 A — البومن کی کمی (Hypoalbuminemia)

🧈 L — لپیڈز میں اضافہ (Hyperlipidemia)

💧 E — جسم میں سوجن (Edema)، خاص طور پر آنکھوں اور ٹخنوں کے اردگرد

---

🔍 وجوہات
اس کی وجوہات میں اقسام سام کے لحاظ سے کئی وجو ہو سکتی ہے جس میں شامل ھییں
وائرل انفیکشن
ملیریا
ہیپاٹائٹس بی سی
حکیمی دوائیاں
پیدائشی نقائص
bee الرجی
⚠️ علامات

چہرے پر سوجن (خصوصاً آنکھوں کے گرد)

ٹانگوں، پیروں اور پیٹ میں سوجن

جھاگ دار پیشاب

بھوک میں کمی، چڑچڑا پن

کمزوری اور تھکن

---

🔬 تشخیص

یورین ٹیسٹ: زیادہ پروٹین

خون کا ٹیسٹ: کم البومن، زیادہ کولیسٹرول

گردے کی بایوپسی: اگر سٹیرائیڈز سے افاقہ نہ ہو

---

💊 علاج

سٹیرائیڈز (پریڈنیسولون) – بنیادی علاج

خوراک – کم نمک، مناسب پروٹین
دوسرے درجے کی ادویات کی بعض اقسام میں ضرورت پرسکتیہے

---

🩺 مستقبل (Prognosis)

زیادہ تر بچے سٹیرائیڈز سے بہتر ہو جاتے ہیں

بعض اوقات بیماری دوبارہ آ سکتی ہے

طویل مدتی دیکھ بھال ضروری ہے

---

Congenital hypothyroidism Alhamdolillah Promising results and improvement after 4 months of treatment Now he can speak s...
30/05/2025

Congenital hypothyroidism
Alhamdolillah Promising results and improvement after 4 months of treatment
Now he can speak some words
Walk normally
No swelling
Mental congition improved
🧠 پیدائشی ہائپوتھائیرائیڈ ازم — آپ کے بچے کی خاموش بیماری! 🍼 (بروقت تشخیص زندگی بدل سکتی ہے)

کیا آپ جانتے ہیں؟ اگر پیدائشی ہائپوتھائیرائیڈ ازم کا بروقت علاج نہ ہو، تو یہ بچے کی دماغی، جسمانی اور جذباتی نشوونما کو شدید متاثر کر سکتا ہے۔

🔍 اہم علامات (خصوصاً پہلے چند ہفتوں یا مہینوں میں):

🟡 1. پیدائش کے بعد لمبے عرصے تک یرقان (پیلیا) 😴
2. ضرورت سے زیادہ نیند یا سستی 🍼
3. دودھ پینے میں دشواری یا کمزور چوسنے کی صلاحیت 💩 4. قبض کا مسئلہ 🗣
5. بڑی اور باہر کو نکلی ہوئی زبان 📏
6. عام سے زیادہ وزن یا پھولا ہوا جسم 🧍‍♂️
7. کمزور پٹھے اور جسمانی کمزوری 👶
8. چہرے پر سوجن یا سستی
🎧 9. بعض کیسز میں کم سماعت

📌 کچھ بچوں میں علامات نہایت معمولی ہوتی ہیں، اسی لیے

💊 علاج ممکن ہے! اگر یہ بیماری ابتدائی 2 ہفتوں میں پکڑی جائے تو دوا سے مکمل کنٹرول ممکن ہے، اور بچہ نارمل نشوونما پا سکتا ہے۔

📣 والدین کے لیے پیغام: ہر بچے کا پیدائش کے فوراً بعد تھائیرائیڈ ٹیسٹ ضرور کروائیں! یہ ایک چھوٹا قدم، بڑے نقصان سے بچا سکتا ہے۔

#ہائپوتھائیرائیڈازم

iatrogenic Cushing syndrome کا ایک کلاسک کیس جس میں صبح (8am) serum cortisol اور پلازما ACTH کی مقدار کم تھی ۔68 سینٹی م...
20/05/2024

iatrogenic Cushing syndrome
کا ایک کلاسک کیس جس میں صبح (8am) serum cortisol اور پلازما ACTH کی مقدار کم تھی ۔68 سینٹی میٹر قد کے ساتھ 3 سال کی عمر اور گول چہرہ پیٹ کی کشادگی، ، وزن میں اضافہ، ہڈیوں کی کمزوری اور چہرے پر زیادہ بال آنا جیسی علامات تھیں۔۔ اس سے قبل ان کا کچھ دوسرے مراکز میں ہائپوتھائیرائڈزم، سیلیک بیماری کی تحقیقات کی گئی تھیں۔ لیکن معاملہ واضح تھا کیونکہ اسے اس کی سانس کی الرجی کی بیماری کے لیے بغیر چیک اینڈ بیلنس کے سٹیرائڈز دیے جا رہے تھے۔ تحقیق کی گئی تو معاملہ واضح ہوا کہ بچے کو Cushing syndrome ہے
، سٹیرایڈ کے استعمال، شوگر کی مانیٹرنگ بی پی پیمائش، اور اس سے بتدریج ٹھیک ہونے کے بارے میں مناسب طریقے سے مشورہ کیا گیا اور ادویات لکھ کر دی گئیں۔۔
ڈاکٹر یاسین سپرا
ماہر امراض اطفال ڈاکٹرز ہسپتال جھنگ
شام 4-8 بجے

12/10/2023

پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن سے لائسنس یافتہ جھنگ کا پہلا ہسپتال - صحت کارڈ کی سہولت کے ساتھ ۔۔
ایمرجنسی 24/7.

31/08/2023

Children and Doctor phobia
بچوں کا طبی معائنہ بڑوں سے بہت مختلف ہوتا ہے کیونکہ بچے بڑوں کی طرح اپنی بیماری اور علامات کا اظہار نہیں کر سکتے۔ ہم ایک ماہر اطفال ہونے کے ناطے بچے کی بیماری کی تشخص والدین کی طرف سے دی جانے والی تفصیلات اور زیادہ تر بچے کے طبی معاٸنہ پر کرتے ہیں۔
مکمل طبی معائنے کے لیے بچے کا معاٸنہ کے دوران پرسکون اور آرام دہ ہونا ضروری ہے۔ روتے ہوئے بچے کا معاٸنہ کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔
ہمارے معاشرے کا ایک عام رواج یہ ہے کہ ہم اپنے بچوں کو ڈاکٹروں سے ڈراتے ہیں جیسے اکثر مائیں بچوں کو ڈراتی ہیں ہیں کہ ڈاکٹر آپ کو انجکشن لگادے گا یا ڈاکٹر آپ کو آپریشن کے لیے لے جائے گا۔ یہ چیزیں بچوں میں ڈاکٹر سے فوبیا اور خوف پیداکرتی ہیں ۔ وہ جب بھی ڈاکٹر کے پاس جائیں گے یاڈاکٹر کو دیکھیں گے تو رونادھونا شروع کردیں گے۔ زیادہ تر وقت ڈاکٹر خود انجیکشن نہیں لگارہے ہوتے بلکہ نرس یا ڈسپنسر لگاتے ہیں لیکن پھر بھی انجیکشن کے ساتھ ڈاکٹر سے جڑنے کا یہ رواج ان کے ذہنوں میں ڈاکٹر کے لیے خوف پیدا کرتا ہے۔
والدین کے لیے پیغام یہ ہے وہ بچوں کو ڈاکٹر کی انجیکشن یا آپریشن کرنے والا بنا کر نہ پیش کریں بلکہ انکی اچھی تصویر بناٸیں۔ ہاسپٹل یا کلینک میں کھلونے اور پیاری تصاویر لگی ہونی چاٸیے تاکہ بچہ ان میں مگن رہے۔
اگر آپ کا بچہ معائنے کے دوران پرسکون رہے گا تو ڈاکٹر کو مناسب تشخیص اور بچے کا اچھا علاج کرنے میں مدد ملے گی۔



Regards Dr.M.Yaseen -Pediatrician

بچوں کے یرقان کے لیے شعاعوں والی مشین اب ڈاکٹرز ھسپتال جھنگ پر 24 گھنٹے دستیاب ھے ۔۔ Phototherapy machine is available a...
17/07/2023

بچوں کے یرقان کے لیے شعاعوں والی مشین اب ڈاکٹرز ھسپتال جھنگ پر 24 گھنٹے دستیاب ھے ۔۔

Phototherapy machine is available at Doctors hospital jhang 24/7

12/07/2023

بچوں کو اپنا دودھ پلانے کے ماں کی صحت کے لئے فوائد

⭐بچوں کو دودھ پلانا بچے کے ساتھ ماں کے لیے بھی یکساں افادیت رکھتا ہے۔

●قلیل مدتی فوائد:
● دودھ پلانے کا عمل ماں کے لیے جذباتی طور پر طمانیت کا باعث بنتا ہے اور اس کی اپنے بچے کے ساتھ جذباتی وابستگی کو بہتر بناتا ہے۔
● اس عمل سے بچہ دانی کے سکڑنے اور معمول کے سائز میں واپس آنے میں مدد ملتی ہے اور زچگی کے بعد بہنے والی خون کی مقدار میں کمی واقع ہوتی ہے۔
● خصوصی طور پراپنا دودھ پلانے سے بچے کی پیدائش کے بعد بیضہ کی واپسی میں ovulation تاخیر ہوتی ہے جس سے ماں کے لیے قدرتی طور پر مانع حمل کا فائدہ ہوتا ہے۔
● زچگی کے بعد کچھ ماؤں میں ذہنی دباؤ post partum depression پیدا ہو جاتا ہے۔ نوزائیدہ بچے کو اپنا دودھ پلانے سے اس ذہنی دباؤ سے مقابلہ کرنے میں مدد ملتی ہے۔
● حمل کے دوران ماں کا وزن تیزی سے بڑھتا ہے۔کچھ علمی تحقیقات کے مطابق دودھ پلانے سے ماں کے وزن میں کمی آتی ہے کیوں کہ دودھ پلانے کا عمل اضافی کیلوریز جلانے کا باعث بنتا ہے۔

●طویل مدتی زچگی کے صحت کے فوائد – ماں کا دودھ پلانے کے طویل مدتی فوائد میں بچے کی پیدائش کے بعد کے سالوں کے دوران چھاتی کے کینسر، رحم کے کینسر، اینڈومیٹریال کینسر کی شرح میں کمی واقع ہوتی ہے۔
● بچوں کو اپنا دودھ پلانے والی ماؤں میں دل کی بیماری، اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے میں کمی واقع ہوتی ہے ۔

●معاشی فوائد – فارمولا دودھ یا گاۓ بھینسیں کے دودھ کی خریداری کے اخراجات سے بچت ہوتی ہے ، اور اس طرح خاندان کے اوپر معاشی دباؤ نہیں آتا۔

●معاشرتی فوائد – ماں اور بچے کے لیے صحت کے فوائد کے ساتھ ساتھ زچہ و بچہ کی بیماری اور اموات اور اس سے منسلک صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات کو کم کر کے، قبل از وقت اموات کی وجہ سے پیداوری معاشی نقصانات کو کم کر کے، اور اس کے مثبت اثرات کے ذریعے اقتصادی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنا نے کا باعث بنتے ہیں ۔
🟢 بچوں کی صحت کے حوالے سے مزید مستند معلومات کے لیے ہمارا پیج لائک اور شیئر کریں شکریہ
ڈاکٹر محمد یاسین سپرا
ایم بی بی ایس ، ایف سی پی ایس پیڈیاٹرک میڈیسن
سابق رجسٹرار شعبۂ امراض اطفال کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی و مئیو ہسپتال ، لاھور #








09/07/2023

ماں کے دودھ کے فوائد

⭐ماں کا دودھ بچے کے لیے مکمل اور بہترین غذا ہے،
آج ھم اس کے بچوں کے لیے مفید اثرات پر بات کریں گے۔

تقریباً تمام نوزائیدہ بچوں کے لیے ماں کا دودھ پلانے کی حکومتی اور طبی پیشہ ورانہ تنظیموں کی طرف سے بھرپور حمایت کی جاتی ہے کیونکہ اس کے بچوں کی غذائیت، معدے کے افعال، مدافعتی نظام، اور نفسیاتی بہبود کے لیے براہ راست فوائد کا اعتراف کیا جاتا ہے۔

اسکی انوکھی ترکیب، جس کا آج تک سائنس سرتوڑ کوشش کے باوجود مکمل طور پرنعم البدل تیار نہیں کر سکی ، اس میں انسدادِ انفیکشن اور سوزش کے عوامل اور افزائش و صحت بڑھانے کے اجزا ہوتے ہیں۔ جیسا کہ اینٹی باڈیز ، اور enzymes وغیرہ
ماں کا دودھ بچے کی بہترین صحت کو فروغ دیتا ہے، ماحولیاتی آلودگی سے بچاتا ہے، اور بچے کے پیدائشی مدافعتی نظام کی نشوونما کو فروغ دیتا ہے۔

● شیر خوار بچے کے لیے قلیل مدتی صحت کے فوائد

• انسانی دودھ، بچوں کے فارمولے کے مقابلے میں، زندگی کے پہلے چند سالوں کے دوران، شدید بیماریوں، جیسے اوٹائٹس میڈیا ، دست، چھوٹے پیشاب کی نالی کی انفیکشن، خون کی انفیکشن اور نمونیا کے خلاف مسلسل تحفظ فراہم کرتا دکھائی دیتا ہے۔
• ان کا نظام ہاضمہ بہتر رہتا ہے اور وہ بوتل کے ذریعے پیدا ہونے والی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔دست اور اسہال کی شکایت کم ہوتی ہے۔ قبض ، معدے کی سوزش کی تکالیف نہیں پیدا ہوتیں۔
• نزلہ و زکام، اور سانس کی بیماریاں کم پیدا ہوتی ہیں۔
• ماں کا دودھ کان کے انفیکشن سے بچاؤ فراہم کرتا ہے۔۔
گردن توڑ بخار کے جراثیم سے بچاتا ہے۔۔
• کم اور درمیانی وسائل والے ممالک میں، دودھ پلانے سے بچپن میں اموات کے خطرے کو کافی حد تک کم کیا جاتا ہے۔
• دودھ پلانے سے دانتوں کے امراض پیدا ہونے کا خطرہ فیڈر سے خشک دودھ پلانے کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔

●بچے کے لیے طویل مدتی صحت کے فوائد – دودھ پلانے کو کئی دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کرکے طویل مدتی فوائد سے منسلک کیا گیا ہے۔ ان طویل مدتی اثرات کے ثبوت بنیادی طور پر مشاہداتی ہمہ گیر مطالعات پر مبنی ہیں۔
•بچوں میں پاۓ جانے والی ٹائپ 1 ذیابیطس mellitus، سوزش والی آنتوں کی بیماری (IBD)، اور چھوٹے بچوں میں گھرگھراہٹ Wheezing کی روک تھام کے لیے ثبوت موجود ہیں ۔

• اس کے علاوہ خون کے سرطان ، دمہ، ایگزیما، فوڈ الرجی، موٹاپا، ٹائپ 2 ذیابیطس اور گندم سے الرجی کے خلاف بھی ماں کے دودھ سے فراہم کی جانے والی حفاظت کے شواہد موجود ہیں ۔

• نیز یہ کہ ماں کا دودھ بچوں کی علمی اور اعصابی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ وہ بچے جنہوں نے ماں کا دودھ پیا تھا، انہوں نے مختلف ذہانت کے امتحانات میں کھلا دودھ پینے والے بچوں کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔ ماں کا دودھ بچوں کو نفسیاتی بیماریوں جیسا کہ آٹزم اور ADHD سے بچانے میں بھی کار آمد ہے ۔

🟢 بچوں کی صحت کے لیے مزید مستند معلومات کے لیے ہمارا پیج لائک اور شیئر کریں شکریہ!

ڈاکٹر محمد یاسین سپرا
ایم بی بی ایس ، ایف سی پی ایس پیڈیاٹرک میڈیسن
سابق رجسٹرار شعبۂ امراض اطفال کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی ومیئو ہسپتال لاھور








07/07/2023

"Breastfeeding"
ہر ماں کے بریسٹ ایک خاص قسم کی مہک رکھتے ہیں۔ اور نومولود بچے اپنی ماں کی اس مہک کو دودھ پئے بغیر محسوس کر سکتے ہیں۔

ایک بچے کے اولفکٹری فنکشن یا پھر خوشبو محسوس کرنے والے دماغی حصے بہت ایکٹو ہوتے ہیں۔ اور چونکہ ماں کا دودھ ایک مخصوص مہک رکھتا ہے اس لئے ایک بچہ اس کو پئے بغیر بھی پہچان سکتا ہے

اور اگر،

ابتدائی دس دن اگر ماں کا ہی دودھ ملے تو وہ اس سے اٹیچ ہو جاتا ہے اور ان دنوں میں اپنی ماں کے جسم کے ہر حصے جس سے یہ ٹچ ہوتا ہے اس کی مہک کو اپنے دماغ میں محفوظ کر لیتا ہے اور اس مہک کو اپنے لئے راحت سمجھنے لگ جاتا ہے۔

یہی وہ وجہ ہے کہ ایک بچہ اپنی ماں سے ہٹ کر کسی دوسری عورت کا دودھ نہیں پتا۔ یا کسی اور کا پینا شروع کردے تو وہ نہیں چھوڑتا۔

وہیں پر،

کچھ عورتوں کی مہک ایک جیسی بھی ہو سکتی ہے سو وہ ان کا دودھ پی سکتا ہے۔

اگر ایک بچہ بوتل سے فارمولا یا دوسرا دودھ پیتا ہے تو وہ ماں کی اس مہک کو کبھی بھی نہیں پہچان پاتا ہے اور ماں کی مہک کو نہیں جان پاتا اسی وجہ سے وہ کسی اور عورت اور ماں کی مہک ایک ہی سمجھتا ہے۔

اس کے علاوہ سٹڈی سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ اگر ماں کا لباس کوئی اور پہن لے تو بچہ اس کے پاس جا کر بھی خود بخود راحت محسوس کرکے چپ ہو جاتا ہے۔ وہیں پر بچہ باپ کی کسی قسم کی بھی مہک کو نہیں محسوس کر پاتا ہے۔

سو ابتدائی دنوں میں اپنے بچے کو جی بھر کے اٹھائیں تاکہ یہ آپ کیساتھ مانوس ہو سکے۔

04/07/2023

Advice regarding cold drinks
کیا ھم میں اپنے بچوں کو سوڈا مشروبات یا کولڈ ڈرنکس
کی بوتلیں دے سکتے ہیں؟؟

تو اسکا سادہ سا جواب ہے ”نہیں“۔

وجوہات!!!
۔کولڈ ڈرنکس میں کوئی غذائیت نہیں ہوتی ہے
۔ ان میں چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے
۔سوڈا اور دیگرایسے مشروبات پینے سے دانتوں کے گلنے کا عمل شروع ہوجاتا ہے
۔ان مشروبات میں میں اکثر کیفین ہوتی ہے، جس کی بچوں کو ضرورت نہیں ہوتی اور اسکے نقصانات ہوتے ہیں
۔سافٹ ڈرنکس سے پیٹ بھر لینے کے بعد بچے دودھ نہیں پیتے اور یوں بچے کیلشیم کی اھم غزاٸیت سے محروم ہوجاتے ہیں
۔کولڈ ڈرنکس بچوں میں مٹاپے کی ایک اھم وجہ ہیں

اگر سافٹ ڈرنکس کی عادت بچوں کو چھوٹی عمر سے شروع ہو جاۓ، تو امکان ہے کہ بڑے ہونے پر یہ مقدار بڑھ جاۓ گی

والدین کے لیے پیغام !!!
۔چھوٹے بچے جن کی عمر پانچ سال سے کم ہے انکو ہرگز نہ دیں
۔بڑے بچوں کو بتائیں کہ یہ کبھی کبھار پینے والا مشروب ہے
۔اگر آپ کے بچے اسے پی رہے ہیں اور پسند بھی کرتے ہیں تو اس پر مکمل پابندی نہ لگائیں۔کیونکہ اس سے یہ انکو زیادہ پرکشش لگے گا اور وہ موقع ملنے پر وہ اسے زیادہ پینے کی طرف مائل ہوں گے!
اسکا متبادل یہ ہے کہ بچوں کو گھر میں تازہ مشروبات بنا کر دیں جن میں چینی کی متوازن مقدار شامل ہو اج کل کے موسم کے لحاظ سے فالسہ لیچی سکنجبین کا مشروب بنا کر دیں

03/07/2023

Post vaccination care

ویکسینیشن کے بعد بچے کی دیکھ بھال :::
ہر بچے کے لیے ویکسینیشن بہت ضروری ہے کیونکہ یہ جان لیوا بیماریوں سے بچاتی ہے۔
ویکسین کے بعد بچے کی دیکھ بھال کیسے کرنی چاہیے یہ تمام ماٶں کو جاننا بے حدضروری ہے۔ زیادہ تر بچوں کو ویکسینیشن کے بعد کوٸ مسلہ نہیں ہوتا لہزا تسلی رکھیں
۔بخار ہوجانا کافی عام ہے اور دس میں سے ایک بچے کو ویکسینیشن کے بعدہوجاتا ہے۔ بخار کو کنٹرول کرنے کے لیے بچے کے کپڑوں کو کم کریں, نارمل ٹمپریچر والے پانی کی پٹیاں کریں۔ کچھ کیسز میں پیناڈول کے قطرے بھی دیے جا سکتے ہیں .ویکسینیشن کا بخار عام طور پر ویکسین لگوانے کے بعدکچھ گھنٹوں میں ہوجاتا ہے اور زیادہ سے زیادہ اڑتالیس گھنٹے تک رہتا ہے ویکسینیشن کے بعد ٹیکے کی جگی پر سرخی اور سوجن بھی ہو سکتی ہے اس کے لیے ویکسین والی جگہ پر آئس پیک یا گیلا ٹھنڈا کپڑا لگا سکتے ہیں، اس سے سوجن کم ہو جائے گی اور بچےکو تکلیف بھی نہیں ہو گی۔
ویکسینیشن کے بعدبچے کو بارباردودھ پلائیں ویکسین لگوانے کےبعدبچے کو کپڑے ڈھیلے پہناٸیں, بچے کو راحت ہو گی
۔اس کے علاوہ اگر بچے کو کوئی ناخوشگوار ضمنی اثرات ہوں تو اپنے وکسینیشن سینٹر یا چائلڈ سپیشلسٹ سے ملیں۔

Address

Doctors Hospital Church Road Jhang
Jhang Sadar
35200

Opening Hours

Monday 14:00 - 19:00
Tuesday 14:00 - 19:00
Wednesday 14:00 - 19:00
Thursday 14:00 - 19:00
Friday 14:00 - 19:00
Saturday 14:00 - 19:00

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr.M.Yaseen -Pediatrician posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram