AL-Shifa Clinical Lab

AL-Shifa Clinical Lab Contact to
Owner Tariq Aziz Diraj
03467261487

06/12/2022

وٹامن B12 کی کمی کو نظر انداز کرنا خطرناک ہو سکتا ہے، ماہرین

ماہرین کے مطابق انسانی جسم میں B12 کی کمی کے باعث صحت کے مختلف مسائل ہوسکتے ہیں۔

روز مرہ کی غذا میں بیشتر خوراک B12 کی ضرورت کو پورا نہیں کرتیں، اس کی ضروری مقدار جانوروں سے حاصل کی جانے والی خوراک میں دستیاب ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ روز مرہ کی زندگی میں صرف 2.4 مائیکروگرام B12 کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن اگر یہ مقدار مذکورہ سطح سے کم ہو تو جسمانی صحت اور معیار زندگی متاثر ہوسکتی ہے۔

B12 کی کمی کی علامتیں
اگر کوئی B12 کی کمی کا شکار ہو تو وہ ہر وقت تھکاوٹ کا شکار رہ سکتا ہے، ایسی تھکاوٹ جو روز مرہ کے امور انجام دینے میں مشکلات پیدا کریں۔

اس کے علاوہ دیگر اعصابی بیماریوں میں جسم کا سن پڑجانا، الجھن کا شکار رہنا، یادداشت میں کمی، اداسی کا شکار ہونا یا پھر توازن برقرار رکھنے میں دشواری کا سامنا کرنا۔ اگر B12 کی کمی کا فوری علاج نہ کیا جائے تو یہ کیفیت مستقل طور پر بیماری کی شکل اختیار کر لیتی ہیں۔

لیکن چونکہ ان علامات کی بہت سی ممکنہ دیگر وجوہات بھی ہوسکتی ہیں، اس لیے بیشتر طبی ماہرین B12 کی کمی کے امکان کو نظر انداز کر دیتے ہیں اور اس کی اسکریننگ کو بھی اہمیت نہیں دیتے۔ ایک اچھی اور متوازن غذا کسی بھی وٹامن کی کمی کو پورا کرسکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق جو لوگ پھل اور سبزیوں پر مبنی غذا کا استعمال کرتے ہیں انہیں B12 سپلیمنٹس اسی تناسب سے لینا چاہیے جو عام طور پر ملٹی وٹامنز میں پائے جاتے ہیں۔

تاہم، لاکھوں افراد ایسے بھی ہوتے ہیں جو B12 سپلیمنٹس لیتے تو ہیں لیکن پھر بھی وہ اس کی کمی کو پورا نہیں کر پاتے، کیوں کہ وہ کسی ایسی بیماری کا شکار ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا جسم B12 کو جذب کرنے سے قاصر ہوتا ہے۔

B12 کی کمی کی مختلف وجوہات
مختلف ادویات کے استعمال سے منہ اکثر خشک ہوجاتا ہے اور تھوک کے بغیر B12 آر پروٹین میں یکجاں نہیں ہوتا جس کی وجہ سے یہ جسم میں جذب نہیں پاتا ۔

ہمارے معدے میں موجود تیزاب کی کمی بھی B12 کی کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ اکثر السر کا شکار افراد تیزابیت کو کم کرنے کے لیے مختلف ادوایات اور ٹوٹکوں کا استعمال کرتے ہیں، اگر چہ اس کا امکان کم ہے لیکن یہ ادوایات اور ٹوٹکے بھی B12 کی کمی کا باعث بنتے ہیں۔

دوسری جانب بڑھتی عمر کے باعث بھی معدے کی تیزابیت کم ہوجاتی ہے جو B12 کی کمی کا سبب بنتا ہے۔

B12 جذب کرنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ گیسٹرک ایسڈ اور دیگر اہم کیمیکلز معدے کے مخصوص پیریٹل سیلز کے ذریعے پیدا ہوتے رہیں ۔ تاہم، معدے کو پہنچنے والے نقصان دونوں کو پیدا ہونے سے روک سکتا ہے۔

اگر لبلبہ غیر یا ناکافی فعال ہوتو B12 کی کمی کی وجہ بن سکتا ہے۔ تقریباً ایک تہائی لبلبے کے مریضوں میں B12 کی کمی پائی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ ٹائپ 2 ذیابیطس اور پولی سسٹک اوورین سنڈروم جیسی بیماریاں جو کہ اس وقت پوری دنیا میں عام ہوتی جا رہی ہیں، کی ادویات بھی B12 کی کمی کا سبب بن سکتی ہیں۔

B12 کی کمی کا علاج
B12 کی کمی کی شدت اور بیماری کی وجہ اس کے علاج کا تعین کرتی ہے۔ اگرچہ مکمل صحت یابی میں ایک سال تک کا وقت لگ سکتا ہے، جو صحیح دیکھ بھال کے ساتھ ہی ممکن ہے۔

B12 کی کمی کا علاج مختلف ادویات جو کھائی جاسکتی ہیں یا پھر ایسے قطرے جو ناک کے ذریعے لئے جائیں یا پھر مختلف انجکشن کے ذریعے ہوتا ہے۔

19/04/2022

ایچ آئی وی /ایڈز

یہ کیا ہے؟

ایچ آئی وی کا وائرس انسانی جسم کے مُدافعتی نظام کو کمزور کر دیتا ہے۔ ایچ اائی وی کی وجہ سے ایڈز کا مرض ہوجاتا ہے ،جس کی وجہ سے جسم کے لئے انفکشنز اور امراض کا مقابلہ کرنا مشکل ہوتا چلا جاتاہے۔

یہ انفکشن کس طرح لگتا ہے؟

ایچ آئی وی کا مرض ایک متاثرہ فرد کے خون ،منی، فُرج کی رطوبتوں اور چھاتیوں کے دُودھ کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔

اِس انفکشن کے ہونے کا کس طرح معلوم ہوتا ہے؟

ایچ آئی وی کے انفکشن کی عام طورپر کوئی علامات نہیں ہوتیں، لہٰذا ابتدا میں متاثرہ فرد کو بالکل پتہ نہیں چلتا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اِس کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوتیں ہیں مثلأٔ بخار، ٹھنڈ لگنا، بہت پسینہ آنا، مستقل تھکن، بُھوک یا وزن میں کمی، عضلات اور جوڑوں میں درد، لمبے عرصے تک گلا خراب رہنا، غدود پر سُوجن، دست، خمیر کے انفکشنز یا جِلد پر چھالے ہونا۔

اِس انفکشن کا ٹیسٹ کس طرح ہوتا ہے؟

ایچ آئی وی انفکشن ہونے کا صِرف ٹیسٹ کے ذریعے ہی پتہ چلایا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر خون یا پیشاب کے ذریعے ٹیسٹ کرتے ہیں۔ ٹیسٹ کا نتیجہ دُرست ہونے کے لئے اِس مرض کا شک ہونے کے تین ما ہ بعد ٹیسٹ کروانا چاہئے۔

اِس انفکشن کا علاج کیا ہے؟

ایچ آئی وی /ایڈزکا کوئی علاج دستیاب نہیں،البتّہ بہت سی ایسی ادویات دستیاب ہیں جن کے ذریعے متاثرہ لوگ زیادہ عرصے تک صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں ۔

اِس انفکشن کے نتائج کیا ہیں؟

ایچ آئی وی /ایڈز ایک مہلک معض ثابت ہوسکتا ہے ،یہ جسم کے مُدافعتی نظام کو کمزور کر دیتا ہے ۔ایچ آئی وی سے متاثرہ زیادہ تر افراد کو ایڈز کی بیماری ہوجاتی ہے جس کے معنیٰ یہ ہیں کہ اُنہیں سنگین اور ممکنہ طور پر مہلک امراض ہو سکتے ہیں۔

ہیپاٹائیٹس ’بی‘

یہ کیا ہے؟

یہ جگر کا انفکشن ہوتا ہے جو مستقل صورت اختیار کر سکتا ہے۔ یہ جگر پر حملہ کرنے والے وائرس کے جسم میں داخل ہونے سے ہوتا ہے ۔

یہ انفکشن کس طرح لگتا ہے؟

اِس وائرس سے متاثرہ فرد کے ساتھ تعلق کے ذریعے یہ مرض لاحق ہو سکتا ہے۔ مثلأٔ متاثرہ فرد کے ساتھ جنسی مِلاپ کرنے، متاثرہ ماں کابچّہ پیدائش کے دوران یا متاثرہ فرد کے ساتھ سُوئیوں کے مشترکہ استعمال کے ذریعے یہ انفکشن ہو سکتا ہے ۔

اِس انفکشن کے ہونے کا کس طرح معلوم ہوتا ہے؟

جگر پر سُوجن آجاتی ہے اور اِسے نقصان پہنچ سکتا ہے۔ زیادہ تر لوگوں کے لئے یہ وائرس چند ماہ میں ختم ہوجاتا ہے۔ بعض لوگوں کے لئے یہ زندگی بھر مستقل صورت اختیار کر لیتا ہے۔ اِس کی وجہ سے جگر سُکڑ سکتا ہے، جگر اپنا کام چھوڑ سکتا ہے یا جگر کا سرطان ہو سکتاہے ۔

اِس انفکشن کا ٹیسٹ کس طرح ہوتا ہے؟

اِس کی اینٹی باڈیز اور مرض کی سطح جانچنے کے لئے خون کے ٹیسٹ دستیاب ہیں۔ ڈاکٹر خون یا پیشاب کا ٹیسٹ تجویز کر سکتا ہے۔ دُرست ٹیسٹ کے لئے، انفکشن کا اندیشہ ہونے کے تین ماہ کے بعد ٹیسٹ کروانا چاہئے۔

اِس انفکشن کا علاج کیا ہے؟
شدید ہیپاٹائیٹس ‘بی’ از خود ٹھیک ہوجاتا ہے۔ زیادہ تر لوگوں میں صحت یابی کے بعد اِس وائرس کے لئے مُدافعت پیدا ہو جاتی ہے اور یہ وائرس اُن کے ذریعے دُوسرے لوگوں کو منتقل نہیں ہوتا جب کہ مستقل ہیپا ٹائیٹس ‘بی’ والے افراد سے یہ دُوسر ے لوگوںکومنتقل ہوتا ہے۔ مستقل قِسم کے ہیپا ٹائیٹس ‘بی’ کا علاج interferon، lamivudine اور adefovir جیسی ادویات سے کیا جا سکتا ہے، تا ہم اِن ادویات سے تمام لوگوں کو فائدہ نہیں ہوتا۔

اِس انفکشن کے نتائج کیا ہیں؟

آتشک
یہ مرض جنسی تعلق کے ذریعے منتقل ہوتا ہے، جس کی وجہ سے پیدا ہونے والے بچّے کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

جنسی طور پر منتقل ہونے والے اس مرض کا سبب ٹریپو نیما پیلاڈِےَم نامی بیکٹیریا ہوتا ہے۔ ابتدائی علامت ایک بغیر درد والا، کُھلے مُنہ کا چھالہ ہوتا ہے جو عام طور پر عضو تناسل پریا فُرج کے قریب یا اس کے اندر ظاہر ہوتا ہے ۔

15/11/2021

Address

JHANG
Jhang Sadar

Telephone

+923467261487

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when AL-Shifa Clinical Lab posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram