15/02/2024
اگر آپ نے میڈیکل انٹری ٹیسٹ پاس نہیں کیا تھا تو آپ اللہ کا شکر ادا کریں۔
جی ہاں سہی پڑھا آپ نے۔
آج حکومت خیبرپختونخوا نے فنڈ نہ ہونے کی صورت میں تقریباً 480 ڈاکٹرز ٹرینینگ میڈیکل آفیسرز کو بعوض 5 ہزار روپے ماہانہ رکھنے کی اجازت دی ہے۔
ٹیچنگ ہسپتال ٹی ایم اوز TMOs ہی چلاتے ہیں ۔
ایک ڈاکٹر کتنی محنت سے بنتا ہے یہ ڈاکٹرز ہی جانتے ہیں۔ اپنی جوانی صلاحیت قابلیت پڑھائی میں صرف کردیتا ہے۔ اگر پرائیویٹ سے پڑھا ہے تو کم از کم سوا کروڑ سے ڈیڑھ کروڑ روپے لگتے ہیں۔
اس کے بعد آپ کو سپیشلائزیشن کی ٹریننگ کیلئے سارے ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد بھی احتجاج پہ احتجاج کرنے پڑیں، پھر بسیار کوششوں کے بعد آپ کو محض پانچ ہزار کے عوض رکھا جائے۔
حکومت کے پاس عیاشیوں کیلئے خوب فنڈز لیکن شعبہ طب کیلئے فنڈز نہیں۔
پچھلے دنوں بیوروکریٹز انکی بیگمات کیلئے سوئمنگ پول اور انڈور جیم کی از سر نو تعمیر کیلے 67کروڑ 70 لاکھ روپے منظور ہوئے۔ اشرافیہ کیلئے ہر سال کروڑوں روپے کی گاڑیاں نئی لی جاتی ہے، لیکن صحت کیلئے فنڈز نہیں، حکومت کی نااہلیاں اور گلے شکوے اپنی جگہ
لیکن یہ پوسٹ میرے دوست احباب اور جونئیرز کیلئے کہ خدارا اس ڈاکٹر نام کے پیچھے اپنی یا اپنوں کی زندگی توانائیاں ضائع نہ کریں۔ اس شعبہ کی نہ اس طرح عزت رہی، نہ قدر نہ ساکھ۔
بہتر ہے کسی اور اچھے شعبے کی طرف سوچے اور اسکی نصف محنت بھی وہاں کی جائے تو ایک اچھا نام مقام عزت دار زندگی مل سکتی ہے ۔
جو جونئیرز ابھی میڈیکل شعبے میں پڑھ رہے ہیں تو بہتر ہوگا ہے کہ ابھی سے Foreign Exams کا راستہ اختیار کرلے اگر کوئی اشد مجبوری نہ ہو تو۔
سینئرز اور متعلقہ احباب اپنی رائے سے مستفید کر سکتے ہیں کومنٹس میں
✍️ شہاب الدین