
09/04/2024
یہ علم کی معراج ہی ہے کہ اب سورج گرہن کا نظارہ دنیا میں ایک تقریب کے طور پر منایا جاتا ہے، میکسیکو اور امریکا کے جن شہروں میں مکمل سورج گرہن ہو رہا ہے لوگ دور دور سے تفریحا وہاں آ رہے ہیں، ہوٹلوں میں جگہ ختم ہو چکی ہے، یونیورسٹیوں میں سیاحوں کی رہائش کا بندوبست بھی کیا گیا۔
سائنس کی ترقی دراصل انسان کی ترقی ہے اس ترقی سے پہلے تقریبا ہر قدیم تصور میں سورج گرہن کو منحوس خیال کیا جاتا تھا، یہاں تک کہ سورج گرہن کی نحوست ختم کرنے کیلیے حکمران غلاموں، قیدیوں، عورتوں اور جانوروں کو قربان کیا کرتے تھے۔
اب ہم جانتے ہیں کہ سورج گرہن زمین اور سورج کے درمیان دو چار منٹ کیلیے چاند کے آجانے کا نام ہے یہ کہ وہ اندھیرا دراصل چاند کا سایہ ہوتا ہے اور اس سے زمین پر یا انسانوں پر کوئی نحوست نہیں آتی (البتہ سولر پلیٹیں اس دوران تھوڑی کم بجلی پیدا کریں گی)۔
انسان نے حیوانیت سے انسانیت کا سفر بڑی مشکل اور محنت سے طے کیا ہے، اس سفر کو پیچھے لیجانے والوں سے پناہ مانگنی چاہیے اور انکا راستہ روکنا چاہیے اور جس قدر ممکن ہو خود بھی ایسی جہالت سے دور رہنا چاہیے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی امریکہ میں مکمل سورج گرہن کا یہ منظر اب تقریباً 20 سال بعد 2044دیکھا جاسکے گا۔