
21/09/2025
آشوب چشم:
آشوبِ چشم کو انگریزی میں Conjunctivitis کہتے ہیں۔ یہ آنکھ کی ایک عام بیماری ہے جس میں آنکھ کی بیرونی جھلی (conjunctiva) میں سوجن اور سوزش ہو جاتی ہے۔ یہ جھلی آنکھ کے سفید حصے اور پلکوں کے اندرونی حصے کو ڈھکتی ہے۔
آشوبِ چشم کی علامات:
* آنکھ کا سرخ یا گلابی ہو جانا۔
* آنکھ میں خارش اور جلن محسوس ہونا۔
* آنکھ میں کوئی بیرونی چیز پڑنے کا احساس۔
* آنکھوں سے پانی یا پیپ کا نکلنا، خاص طور پر صبح کے وقت پلکوں کا چپک جانا۔
* روشنی سے حساسیت محسوس ہونا۔
وجوہات:
* وائرل انفیکشن: یہ سب سے زیادہ عام وجہ ہے اور یہ عام زکام کی طرح ایک شخص سے دوسرے میں آسانی سے پھیل سکتا ہے۔
* بیکٹیریل انفیکشن: یہ بھی متعدی ہوتا ہے اور اس میں عام طور پر آنکھ سے گاڑھا مواد خارج ہوتا ہے۔
* الرجی: دھول، پولن، جانوروں کی کھال یا کسی دوسری چیز سے الرجی کی وجہ سے بھی آشوبِ چشم ہو سکتا ہے۔ یہ متعدی نہیں ہوتا۔
*
دیگر وجوہات:
* آنکھ میں کوئی کیمیکل چلا جانا، کانٹیکٹ لینز کا غلط استعمال، یا کسی چیز کا آنکھ میں پڑ جانا بھی اس کا سبب بن سکتا ہے۔
*
علاج:
زیادہ تر وائرل آشوبِ چشم چند دنوں میں خود ہی ٹھیک ہو جاتا ہے۔ البتہ، اس کی علامات کو کم کرنے کے لیے آپ یہ اقدامات کر سکتے ہیں:
* ٹھنڈی یا گرم سکائی کرنا۔
آنکھوں کو صاف رکھنا۔
* اگر بیکٹیریل انفیکشن ہے، تو ڈاکٹر کے مشورے سے اینٹی بائیوٹک آئی ڈراپس یا مرہم استعمال کریں۔
* الرجی کی صورت میں، الرجی کی وجہ سے بچنے کی کوشش کریں اور ڈاکٹر کی ہدایت پر اینٹی الرجی دوائیں لیں۔
احتیاطی تدابیر:
* بار بار ہاتھ دھوئیں، خاص طور پر آنکھوں کو چھونے کے بعد۔
* اپنی تولیہ، تکیہ، یا کاسمیٹکس کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔
* اگر کانٹیکٹ لینز استعمال کرتے ہیں تو ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کریں۔
* اگر آپ کی آنکھوں میں شدید درد یا بینائی میں تبدیلی محسوس ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
ہومیوپیتھک علاج:
ہومیوپیتھک میں آشوب چشم کے لیے مختلف دوائیں علامات کی نوعیت کے مطابق تجویز کی جاتی ہیں۔ ہومیوپیتھی میں ہر مریض کا علاج اس کی انفرادی علامات اور جسمانی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جاتا ہے، اس لیے کسی مستند ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ کرنا بہت ضروری ہے۔
بہرحال، آشوب چشم کے لیے چند عام ہومیوپیتھک دوائیں جو اکثر استعمال ہوتی ہیں، وہ درج ذیل ہیں:
1. Euphrasia (آئی برائٹ):
یہ آشوب چشم کی سب سے مشہور دوا ہے۔
اس کا استعمال اس وقت ہوتا ہے جب آنکھوں میں جلن، خارش اور پانی بہہ رہا ہو۔
آنسو جلن پیدا کرنے والے اور آنکھ کو چھیلنے والے ہوتے ہیں، جبکہ ناک سے بہنے والا پانی بے ضرر ہوتا ہے۔
روشنی سے حساسیت محسوس ہوتی ہے۔
2. Belladonna (بیلاڈونا):
اس دوا کا استعمال اس وقت کیا جاتا ہے جب آشوب چشم اچانک اور شدت سے شروع ہو۔
آنکھیں بہت زیادہ سرخ، گرم اور خشک محسوس ہوں۔
روشنی سے سخت حساسیت ہو اور آنکھوں میں شدید درد ہو۔
پلکوں پر سوجن اور تناؤ کا احساس ہو۔
3. Apis Mellifica (ایپس میلیفیکا):
یہ دوا اس وقت تجویز کی جاتی ہے جب آنکھ کی پلکیں بہت زیادہ سوجی ہوئی اور پھولی ہوئی ہوں۔
آنکھوں میں ڈنک لگنے یا جلنے کا احساس ہو۔
ٹھنڈے پانی کی پٹی یا ٹھنڈی چیز سے سکون ملے۔
آنکھوں سے ہلکے رنگ کا یا پیلے رنگ کا پانی نکلے۔
4. Pulsatilla (پلسٹیلا):
جب آشوب چشم کی وجہ سے آنکھوں سے گاڑھا، پیلا یا زرد مواد خارج ہو۔
مریض کو گرمی بالکل برداشت نہ ہو اور ٹھنڈی فضا یا کھلی ہوا میں آرام ملے۔
آنکھوں میں خارش ہو اور صبح کے وقت پلکیں آپس میں چپک جائیں۔
یہ دوا خاص طور پر بچوں اور خواتین کے لیے مفید سمجھی جاتی ہے۔
5. Argentum Nitricum (آرجنٹم نائٹریکم):
اس کا استعمال اس وقت ہوتا ہے جب آنکھ سے زیادہ مقدار میں پیلے رنگ کا مواد خارج ہو، جیسے کہ پیپ۔
آنکھیں تھکی ہوئی اور دکھنے والی محسوس ہوں۔
روشنی اور گرمی سے علامات خراب ہوں، جبکہ ٹھنڈے پانی یا ہوا سے آرام ملے۔
اہم نوٹ:
ہومیوپیتھک علاج کا طریقہ ہر مریض کی انفرادی علامات پر منحصر ہوتا ہے، اور ایک مستند ڈاکٹر ہی درست دوا کا انتخاب کر سکتا ہے۔ اس لیے خود سے کوئی دوا استعمال کرنے کے بجائے، کسی ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ لینا انتہائی ضروری ہے۔ ہومیوپیتھی میں علاج کا مقصد صرف علامات کو دبانا نہیں بلکہ بیماری کی اصل وجہ کا علاج کرنا ہوتا ہے۔
YouTube:
https://youtube.com/?si=UlRmef3mNDsUv4ZA
Facebook:
https://www.facebook.com/share/1AS5YEXpiU/
WhatsApp Channel:
https://whatsapp.com/channel/0029Vb6fMYO9hXF7xs7Xpn2h