Dr Asma Arain Urologist

Dr Asma Arain Urologist ڈاکٹر اسماء ماہر امراض گردہ مثانہ و مردانہ بانجھ پن.

19/09/2025

*کراچی میں ڈینگی کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔*

محکمۂ صحت کے مطابق صرف رواں ماہ اب تک درجنوں کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، جن میں سب سے زیادہ کیسز ضلع شرقی سے سامنے آئے ہیں۔

محکمۂ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں رواں ماہ ڈینگی کے 49 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

ترجمان محکمۂ صحت کا کہنا ہے کہ ضلع شرقی سے سب سے زیادہ 17 کیس سامنے آئے ہیں، ضلع ملیر سے 8، کورنگی سے 7، وسطی اور جنوبی سے 6، کیماڑی سے 3 اور غربی سے 2 کیس رپورٹ ہوئے ہیں




17/09/2025
17/09/2025

پاکستان میں جب بھی کوئی ویکسین مردوں کے لیے آتی ہے تو سب کو ڈر لگ جاتا ہے اس سے مردانہ کمزوری ہوگی

اور عورتوں کے لیے آتی ہے سب کہتے ہیں عورتیں بانجھ ہو جائیں گی

سمجھ نہیں آتی ہم پاکستانی اتنے جاہل ہیں یا پوری دنیا مل کر ہمیں کھسی کرنے پر تلی ہوئی ہے؟ 😒

نہ تو ہم کوئی آئنسٹائن پیدا کر رہے ہیں نہ کوئی اور تیس مار خان پیدا کر رہے ہیں پھر سمجھ نہیں آ رہی دنیا کو آخر ہم سے خطرہ کیا ہے؟






کیا آپ جانتے ہیں جس شخص نے پولیو ویکسین بنائی تھی اس نے پیٹنٹ کرنے سے انکار کردیا تھا، یعنی اس نے اپنے نام کا لائسنس لے ...
17/09/2025

کیا آپ جانتے ہیں جس شخص نے پولیو ویکسین بنائی تھی اس نے پیٹنٹ کرنے سے انکار کردیا تھا، یعنی اس نے اپنے نام کا لائسنس لے کر پیسہ کمانے کے بجائے اس کا فارمولا پوری دنیا کو بتایا تاکہ دنیا اس بیماری سے بچ سکے۔۔آج بھارت سمیت پوری دنیا میں پولیو ختم ہوچکا ہے۔
لیکن بیلجئم کی ایک لیب آج بھی صرف پاکستان کے لئے پولیو ویکسین بنا رہی ہے۔۔

🔴اور اب یہ ایچ پی وی کیا ہے اور میں ویکسین کیوں لگواؤں؟

Human papilloma virus
انسانوں کو مختلف تکلیف دہ بیماریوں میں مبتلا کرتا ہے۔۔ جس میں سروائکل کینسر بھی شامل ہے۔۔

ایچ پی وی صرف تعلق قائم کرنے سے نہیں پھیلتا۔۔
ایک اندازے کے مطابق
پاکستان کی تئیس فیصد آبادی ایچ پی وی کا شکار ہے، اور وہ بدکار نہیں ہیں۔۔ شاید بدنصیب ہیں۔۔
پاکستان میں بیس ملین خواتین میں ایچ پی وی ہے۔
جس کی وجہ سے پھیلنے والا سروائکل کینسر کی شرح اس وقت تیسرے نمبر پر ہے۔۔

🔴انگریزوں نے ہمیں یہ مفت میں کیوں دی؟

کیونکہ انسانی فلاح اور بہبود کے ادارے دنیا بھر سے ایسے وائرس ختم کرنا چاہتے ہیں ۔۔ یہ ویکسین بھی ڈبلیوبایچ او کی طرف سے ملی ہے۔۔ اور یہ پہلے ہی ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے دنیا کے ایک سو تین ممالک میں استعمال کئ جارہی ہے۔۔ تاکہ اگر ترقی پذیر ممالک کے وائرس زدہ افراد ان کے ملک میں جائیں تو یہ بیماری ان کے ممالک میں نہ لے جائیں۔۔ وہ آپ کی نہیں اپنی فکر کررہے ہیں۔۔
پاکستان کے کچھ پڑھے لکھے اور پیسے والے لوگ سالوں سے اپنے خرچے پر یہ ویکسین خود ہی لگواتے ہیں۔۔

پولیو کو بھی ختم کرنے کے لئے ایسی ہی کوششیں کی گئیں ہیں لیکن 😞

🔴اگر ویکسین ایکسپائر ہوئی؟

ایسکپائر ویکسین بے اثر ہوتی ہے، نہ فائدہ پہنچاتی ہے نہ نقصان ۔۔ اس کے لئے ویکسین کی سائنس سمجھ لیں۔۔ دراصل جسم کو نقصان پہنچانے کے لئے ۔۔ وائرس کی ایک مخصوس تعداد چاہئے ۔۔ اگر اس سے کم مقدار میں وائرس جسم میں متعارف کروایا جائے۔۔ تو سفید خلیے اپنی یاداشت بنا کر لڑنے کے لئے تیار رہتے ہیں۔۔ اس طرح زیادہ وائرس آجانے کی صورت میں بھی بیماری نہیں لگتی۔۔ اگر ویکسین ایکسپائر ہو اس کا مطلب وائرس بے اثر ہوگیا ہے اور یاداشت بنانے میں مدد نہیں کرپائے گا۔۔

🔴کیااس سے بانجھ پن کا خطرہ ہے؟

ویکسین کی بناوٹ میں ایسی کوئی چیز شامل نہیں جو ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ تولیدی نظام پر اثر ڈالتی ہو، اور جہاں تک رہی بات مسلمانوں کی نسل کشی کی۔۔ اس کے لئے یہودی بہت بڑی بڑی سازشیں کررہے ہیں جس سے ہم کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرکے بیٹھے ہیں۔۔

🔴کیا یہ ویکسین لگا کر ہم پر تجربہ کیا جا رہا ہے؟

نہیں۔۔ اس کی دو وجوہات ہیں۔۔
پہلی تو یہ کہ۔۔ ویکسین سب سے پہلے انیس سو نوے میں بنائی گئی۔۔ اور پھر مختلف تجربات سے گزر کر ۲۰۰۶ میں یہ امریکہ میں متعارف ہوئی۔۔
دوسری اہم بات یہ کہ جب کوئی بھی دوا یہ کیمکل ٹیسٹ کرنے کے لئے کسی کو دیا جاتا ہے، تو پھر اسٹڈی کے لئے اور اس کے اثرات جاننے کے لئے اس گروپ کو ساتھ رکھا جاتا ہے، تاکہ ان اثرات کا باریکی سے اندازہ ہوسکے۔۔ اور دوا کو بہتر بنایا جاسکے۔۔

🙂اگر آپ اس کو درست نہیں سمجھتے تو بلکل نہ لگوائیں۔۔ اللہ ہمارے بچوں کو امراض سے بچائے 🙏🏻

وردہ 🖋️

یہی وجہ ہے کہ HPV  ویکسین پر خواتین کی نسبت مرد زیادہ خوفزدہ اور مذمت کرتے ہوے دکھای دے رہے ہیں..!!😉
17/09/2025

یہی وجہ ہے کہ HPV ویکسین پر خواتین کی نسبت مرد زیادہ خوفزدہ اور مذمت کرتے ہوے دکھای دے رہے ہیں..!!

😉

17/09/2025

*ڈاکٹر اسماء آرائیں*
یورولوجی کی ماہر سرجن

اب آپ کی سہولت کے لیے *الحیات صحت سینٹر* میں دستیاب ہیں ۔
*اوقات کار:* دوپہر 3 بجے سے شام 5 بجے تک
*ایام:* پیر سے ہفتہ
Address:
Al-Hayat Sehat Centre
Shop 1,
United Arcade,
Al-Amna Ave,
Near MCB Bank,
Sector 8,
North Karachi.

+92 331 0215016

*آپ درج ذیل یورولوجی مسائل کے علاج کے لیے تشریف لا سکتی/سکتے ہیں:*
- گردے مثانے کی پتھری (Renal Stone)
بانجھ پن, پیشاب کی نالی کے انفیکشنز, پروسٹیٹ غدود کے مسائل, بچوں کے صحت کے مسائل میں بروقت تشخیص اور علاج کے لیے رابطہ کریں۔






✨ عوامی آگاہی پوسٹ: رحمِ مادر کے کینسر (Cervical Cancer) سے بچاؤ کی ویکسین✨  ---------------پاکستان عوام خصوصاً طالبات ک...
11/09/2025

✨ عوامی آگاہی پوسٹ: رحمِ مادر کے کینسر (Cervical Cancer) سے بچاؤ کی ویکسین✨
---------------
پاکستان عوام خصوصاً طالبات کی صحت کیلئے رحمِ مادر کے کینسر (سروائیکل کینسر) سے بچاؤ کی ویکسین مفت فراہم کر رہی ہے۔ یہ اقدام عالمی ادارہ صحت اور ترقی یافتہ ممالک کے تجربات کے مطابق کیا جا رہا ہے۔ اس بارے میں سوشل میڈیا پر بہت سی غلط فہمیاں اور سوالات گردش کر رہے ہیں۔ آئیے ان سوالات کے سائنسی اور درست جوابات جانتے ہیں:

---

❓ سوال 1: یہ ویکسین دنیا میں کہاں کہاں لگ چکی ہے اور نتائج کیسے ہیں؟

یہ ویکسین (HPV Vaccine) امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، سعودی عرب، ترکی اور دنیا کے 130 سے زائد ممالک میں کئی سالوں سے لگ رہی ہے۔ ان ممالک میں سروائیکل کینسر کے کیسز میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے، جسے عالمی ادارہ صحت نے بھی تسلیم کیا ہے۔

---

❓ سوال 2: صرف لڑکیوں کو کیوں لگائی جا رہی ہے؟ لڑکوں کو کیوں نہیں؟

یہ ویکسین دراصل رحمِ مادر (Cervix) کے کینسر سے بچاؤ کے لئے ہے، جو صرف خواتین کے جسم میں پایا جانے والا عضو ہے۔ اسی لئے یہ ویکسین بنیادی طور پر لڑکیوں کے لئے ہے۔ (بعض ممالک میں لڑکوں کو بھی HPV سے متعلق کچھ دیگر بیماریوں سے بچاؤ کیلئے لگائی جاتی ہے، مگر ہمارے ملک میں فی الحال یہ مرحلہ خواتین کے لیے ہے۔)

---

❓ سوال 3: یہ ویکسین کس نے بنائی اور کس چیز سے تیار ہوئی؟

HPV ویکسین مختلف عالمی اداروں نے تیار کی ہے اور اسے عالمی ادارہ صحت (WHO) اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹیز کی منظوری حاصل ہے۔ یہ ویکسین وائرس کے غیر فعال ذرات پر مبنی ہے، اس میں کوئی فعال وائرس موجود نہیں ہوتا۔ اس سے بیماری پیدا نہیں ہوتی بلکہ مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔

---

❓ سوال 4: کیا اس ویکسین کے مضر اثرات ہیں؟

دنیا بھر میں اس ویکسین کی اربوں خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ زیادہ تر لوگوں میں صرف سوئی کی جگہ پر ہلکی سوجن یا درد، ہلکا بخار یا تھکن جیسے معمولی اور وقتی اثرات دیکھنے میں آتے ہیں، جو ہر ویکسین کے ساتھ ممکن ہوتے ہیں۔ سنگین سائیڈ ایفیکٹس انتہائی نایاب ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ اسکول یا محکمہ صحت سے بروقت آگاہی لیں اور کسی بھی خدشے کی صورت میں مستند ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

---

والدین اور کمیونٹی کے لیے اہم پیغام

🔹 بچیوں کو ویکسین لگوانے سے پہلے والدین کو لازمی اعتماد میں لیا جائے۔
🔹 ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو چاہیے کہ میڈیا اور کمیونٹی سیمینارز کے ذریعے عوام کے سوالات کے جوابات دیں۔
🔹 یہ ویکسین آزاد کشمیر میں پہلی بار حکومتی سطح پر دی جا رہی ہے، لہٰذا آگاہی کا کام بہت ضروری ہے۔

---

پروپیگنڈا اور حقیقت

جیسے پہلے پولیو اور کورونا ویکسین پر بے بنیاد افواہیں پھیلائی گئیں، ویسے ہی اب اس ویکسین کے بارے میں بھی کچھ لوگ غلط معلومات دے رہے ہیں۔ یاد رکھیں:

ویکسین کا مطلب ہے بیماری سے بچاؤ، یہ بیماری پیدا نہیں کرتی۔

پولیو کے قطرے، پیدائش کے بعد لگنے والی حفاظتی ٹیکے سب ویکسین ہی ہیں۔

ویکسینیشن صحتِ عامہ کا سب سے مؤثر ذریعہ ہے، جو دنیا بھر میں لاکھوں زندگیاں بچا چکی ہے۔

---

خلاصہ

یہ ویکسین بچیوں کو ایک مہلک بیماری سے بچانے کیلئے ہے، اس میں کوئی نقصان دہ مواد شامل نہیں۔ والدین کو چاہیے کہ افواہوں پر توجہ دینے کی بجائے مستند معلومات حاصل کریں اور اپنی بیٹیوں کو محفوظ مستقبل دیں۔
---

📢 اپنے عزیزوں اور دوستوں کے ساتھ یہ پوسٹ شیئر کریں تاکہ سب تک درست معلومات پہنچیں۔

---

خون کا ایک سادہ ٹیسٹ جو جسم میں سوزش (inflammation) کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے ۔بڑھا ہوا ESR کس چیز کی علامت ہو سکتا ہے؟...
05/09/2025

خون کا ایک سادہ ٹیسٹ جو جسم میں سوزش (inflammation) کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے ۔

بڑھا ہوا ESR کس چیز کی علامت ہو سکتا ہے؟

🔹 ️انفیکشن (infection)

🔹 ️جوڑوں کا درد یا گٹھیا (arthritis)

🔹 ️ٹی بی (tuberculosis)

🔹 ️آٹو امیون بیماریاں (جیسے lupus)

اور چند اور بیماریاں

ای ایس آر ایک غیر مخصوص ٹیسٹ ہے ، یعنی یہ صرف یہ بتاتا ہے کہ جسم میں کہیں سوزش ہو رہی ہے، مگر یہ واضح نہیں کرتا کہ کہاں یا کیوں ہو رہی ہے ۔ اس کو کنفرم کرنے کے لیئے مزید ٹیسٹوں کی ضرورت ہوتی ہے ۔

صحت سے متعق معلومات کے لیئے ہمیں فالو کریں ۔

حال بیمار کا پوچھو تو شفا ملتی ہےیعنی اک کلمۂ پرسش بھی دوا ہوتا ہے*Day 1 at Al-Hayat Sehat Centre's Free Medical Camp*"E...
02/09/2025

حال بیمار کا پوچھو تو شفا ملتی ہے
یعنی اک کلمۂ پرسش بھی دوا ہوتا ہے

*Day 1 at Al-Hayat Sehat Centre's Free Medical Camp*

"Exhausted but fulfilled! Our first day of the free medical camp was a huge success, with many patients receiving quality care and attention. A big thank you to our dedicated team of healthcare professionals and volunteers for their tireless efforts. We're proud to serve our community and look forward to the days ahead! "

*A Beacon of Hope for Female Patients*As a female urologist, I understand the challenges and discomfort many women face ...
02/09/2025

*A Beacon of Hope for Female Patients*

As a female urologist, I understand the challenges and discomfort many women face when discussing sensitive urological issues with male healthcare providers. In Pakistan, where female urologists are scarce, I've witnessed firsthand the struggles women endure to receive proper care. That's why I'm thrilled to announce the dedication to provide compassionate and expert urological care.

🗓️MONDAY TO SATURDAY
🕒 3PM TO 5PM🕔

At this clinic, you'll find a safe and supportive environment where you can openly discuss your urological concerns without hesitation. As a female urologist, I'm committed to delivering personalized care that addresses your unique needs and priorities. My clinic is equipped with state-of-the-art facilities, ensuring you receive the best possible treatment.





29/08/2025

"پاکستان میں خاموشی سے پھیلتا ایک زہر — جس کا شکار آپ کے اپنے بچے بھی ہو سکتے ہیں!"
🦠 “اینٹی بایوٹک مزاحمت — خاموش خطرہ جو پاکستان کو نگل رہا ہے!”

فرض کریں آپ کو بخار ہے۔
آپ کراچی، لاہور یا فیصل آباد کی کسی گلی میں واقع میڈیکل سٹور پر جاتے ہیں، اور بغیر کسی ٹیسٹ یا ڈاکٹر کے مشورے کے، سیفٹریاکسون (Ceftriaxone) کا انجیکشن لگوا لیتے ہیں — جیسے یہ کوئی پیناڈول ہو!

قریبی پرچی کلینک میں بیٹھے “ڈاکٹر صاحب” — جو اکثر کمپاؤنڈر یا کسی فارمیسی کے ہیلپر ہوتے ہیں — بڑی بے نیازی سے Azithromycin یا Levofloxacin تجویز کر رہے ہوتے ہیں۔

نہ کوئی تجربہ، نہ تشخیص، نہ ہی کوئی روک ٹوک۔ بس ایک جھٹکے میں اینٹی بایوٹک!

❗ اینٹی بایوٹک مزاحمت کیا ہے؟

جب ہم بغیر ضرورت کے یا غلط طریقے سے اینٹی بایوٹک لیتے ہیں، تو جراثیم (بیکٹیریا) خود کو ان دواؤں کے خلاف محفوظ بنانا سیکھ لیتے ہیں۔

اگلی بار جب وہی دوا دی جائے گی، وہ کام نہیں کرے گی۔
نتیجہ؟ مریض ہار جائے گا، دوا نہیں جیتے گی۔

🌍 دنیا کی گھنٹی بج چکی ہے!

📌 ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کہتی ہے کہ
اگر یہی چلن جاری رہا تو 2050 تک ہر سال دنیا میں 1 کروڑ اموات صرف antibiotic resistance کی وجہ سے ہوں گی۔

🇵🇰 پاکستان میں کیا ہو رہا ہے؟

🔸 ہر بخار، نزلہ، یا گلے کی سوزش پر اینٹی بایوٹک — چاہے وائرس ہو یا نظر بد!
🔸 دیہاتی علاقوں میں دکاندار “زکام” پر بھی Ceftriaxone لگا رہے ہیں
🔸 بچوں کے کھانسی زکام میں بغیر سوچے سمجھے دوائیں
🔸 مریض کہتا ہے: “ڈاکٹر صاحب کوئی زور دار دوا دیں!” — اور ڈاکٹر بھی راضی

🏥 ایک پاکستانی ICU کی مثال:

راولپنڈی کے ایک نجی اسپتال میں ایک 58 سالہ مریض کو داخل کیا گیا۔
اسے نمونیا کے ساتھ ICU میں لایا گیا۔ پچھلے دو سال میں اسے کئی بار مختلف دوا فروشوں، کلینکس اور قریبی اسپتالوں سے Cefixime، Ciprofloxacin، اور Ceftriaxone جیسے اینٹی بایوٹک کورسز دیے جا چکے تھے — اکثر بغیر کسی ٹیسٹ یا تشخیص کے۔

جب ICU میں ٹیسٹ ہوئے، تو رپورٹ میں نظر آیا کہ اس کے جسم میں موجود جراثیم تقریباً تمام عام اینٹی بایوٹکس کے خلاف مزاحمت (resistance) پیدا کر چکے ہیں۔
آخری حد تک استعمال کی جانے والی دوائیں بھی اثر نہ کر سکیں، اور مریض جانبر نہ ہو سکا۔

یہ صرف ایک مثال ہے، مگر حقیقت میں ایسی کہانیاں ہمارے ملک میں روزانہ دہرائی جا رہی ہیں۔

⚠️ اس کے نتائج کیا ہیں؟
1. عام بیماریوں کے علاج مہنگے، لمبے اور پیچیدہ ہو گئے ہیں
2. بچے، بزرگ اور کمزور افراد اب آسانی سے Superbugs کا شکار ہو رہے ہیں
3. ICU میں دی جانے والی طاقتور دوائیں بھی بعض مریضوں پر اثر نہیں کر رہیں
4. اسپتالوں میں انفیکشن کا علاج کرنا ایک چیلنج بنتا جا رہا ہے
5. آخر میں، بوجھ عوام پر اور خرچہ حکومت پر

📜 عالمی اور قومی گائیڈ لائنز کیا کہتی ہیں؟

🌐 WHO، NICE اور CDC سب متفق ہیں:

“Antibiotics must only be used with a doctor’s advice. Narrow-spectrum drugs should be used first. Broad-spectrum antibiotics, like Ceftriaxone, must be preserved for serious infections only.”

🟢 پاکستان کی National AMR Strategy 2021 کہتی ہے:

“فارمیسی پر antibiotic کی کھلی فروخت بند کی جائے، عوامی آگاہی مہم چلائی جائے، اور prescriber کی تربیت لازمی ہو۔”

✅ ہمیں کیا کرنا ہے؟

✔ عوام کے لیے معلوماتی ویڈیوز، پوسٹرز، اور اردو میں آسان پیغامات
✔ ڈاکٹرز کے لیے prescribing workshops
✔ میڈیکل سٹورز پر بغیر نسخے کے اینٹی بایوٹک دینے پر پابندی
✔ اسکولوں، مساجد، اور میڈیا پر مہمات
✔ حکومت کی طرف سے چیک اینڈ بیلنس کا سخت نظام

🔚 خلاصہ:

اینٹی بایوٹک دوا نہیں، ذمہ داری ہے۔
اگر آج ہم نے اس کا غلط استعمال نہ روکا،
تو کل آپریشن، زچگی، یا یہاں تک کہ ایک عام انفیکشن بھی جان لیوا ہو سکتا ہے۔

📢 آیئے ہم سب مل کر یہ شعور پھیلائیں۔
خاموش قاتل کے خلاف خاموشی توڑنا ہوگی — ورنہ کل صرف افسوس بچے گا!

🧠 آخر میں ایک سوال — صرف آپ سے:

“کیا آپ کے گھر میں کوئی بغیر مشورے کے اینٹی بایوٹک تو نہیں استعمال کر رہا؟
اگر ہاں… تو آپ کیا کریں گے؟




ایک ریسرچ کے مطابق سیب خون کو جمنے نہیں دیتا کیلا ہڈیوں کو کمزور نہیں  ہونے دیتا امرود قبض نہیں ہونے دیتا آم دماغ کو کمز...
04/08/2025

ایک ریسرچ کے مطابق سیب خون کو جمنے نہیں دیتا کیلا ہڈیوں کو کمزور نہیں ہونے دیتا امرود قبض نہیں ہونے دیتا آم دماغ کو کمزور نہیں ہونے دیتا آڑو سے کینسر نہیں ہوتا انگور گُردے میں پتھری بننے نہیں دیتا

*اور مہنگائی یہ سب کھانے نہیں دیتی*
😉

Address

Karachi
05444

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Asma Arain Urologist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category