Illaj Foundation

Illaj Foundation Life Saving Humanity
President: WASEEM KHAN
CONTACT NUMBER: 0308-2914097 “We're so self-important. So arrogant. Everybody's going to save something now. We are!

Save the trees, save the bees, save the whales, save the snails. And the supreme arrogance? Save the planet! Are these people kidding? Save the planet? We don't even know how to take care of ourselves; we haven't learned how to care for one another. We're gonna save the fu**in' planet? . . . And, by the way, there's nothing wrong with the planet in the first place. The planet is fine. The people a

re fu**ed! Compared with the people, the planet is doin' great. It's been here over four billion years . . . The planet isn't goin' anywhere, folks. We're goin' away. Pack your s**t, we're goin' away. And we won't leave much of a trace. Thank God for that. Nothing left. Maybe a little Styrofoam. The planet will be here, and we'll be gone. Another failed mutation; another closed-end biological mistake.”
― George Carlin

08/10/2024
دل گرفتہ اور دُکھے دل کے ساتھ اطلاع  دی جا رہی ہے  کہ معارج سہیل صدیقی کے ایصال ثواب کے لئے سوئم   قرآن خوانی  مسجد حنفی...
08/10/2024

دل گرفتہ اور دُکھے دل کے ساتھ اطلاع دی جا رہی ہے کہ معارج سہیل صدیقی کے ایصال ثواب کے لئے سوئم قرآن خوانی مسجد حنفیہ الاعظم اسکوائر شریف آباد ایف بی ایریا بلاک 1 میں جمعرات 10 اکتوبر نماز عصر اور مغرب کے درمیان ہو گی

چھ اکتوبر ،  بیس سو چوبیس   ، 2024 ۔ ۔ ۔ اتوار کا دن ہم سب کے پیارے معارج سُہیل صدیقی  کی صحت کا مختصر احوال ایس ائی یو ...
06/10/2024

چھ اکتوبر ، بیس سو چوبیس ، 2024 ۔ ۔ ۔ اتوار کا دن
ہم سب کے پیارے معارج سُہیل صدیقی کی صحت کا مختصر احوال
ایس ائی یو ٹی ، کے آئی سی یو میں وینٹی لیٹر سے مُنسلک معارج اب اپنے رب کے حکم سے اور بندگان خدا دنیا بھر کے طول و عرض میں بسنے والے اللہ کے بندوں عزیز دوست احباب رشتہ دار سب کی سب کی دعاوں سے سانسیں لینے کی کوشش کر رہا ہے سر کو جُنبش دینے کی کوشش کر رہا ہے با خدا میرے لئے تو مُعجزے سے کم نہیں ہے اللہ رب کریم چاہے تو تنکے میں جان ڈال دے ماشاء اللہ چشم بد دور یہ بہرحال خوشی کی چھوٹی سی اطلاع صحیح مگر لاکھ لاکھ شکر یہ بھی بہت ہے آئندہ کے تین دن اُس کی زندگی کے لئے بہت اہم ہیں بے شک اللہ سب کی سُنتا ہے بس ہم سب کو راضی با رضا رہنا ہے مگر یہ بہت مُشکل کام ہے بہت مشکل بلکہ نا ممکن ہے معارج کو ہونے والا شدید انفیکشن جس نے دماغ کے ساتھ ملٹی آرگنز کو متاثر کیا ہوا تھا اب طاقتور اینٹی بایوٹک ادویات کے تجربات کے بعدآہستہ آہستہ کم ہورہا ہے الحمد و للہ

میں ایک بد نصیب باپ ہوں کچھ بھی لکھنے کی ہمت نہیں ایک ناتواں باپ اور اُس کو پہاڑ جیسا غم اُٹھانے کو کہا جا رہا ہے میرے ہ...
01/10/2024

میں ایک بد نصیب باپ ہوں کچھ بھی لکھنے کی ہمت نہیں ایک ناتواں باپ اور اُس کو پہاڑ جیسا غم اُٹھانے کو کہا جا رہا ہے میرے ہاتوں سے نکل کر میری محبت ایس آئی یو ٹی سول ہسپتال کے آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر ہے میں تو بہ خدا اپنے اندر اتنی ہمت بھی نہیں پاتا کہ اُسے اس حال میں دیکھ بھی سکوں دو دن اور دیکھیں گے پھر یار مجھے کیوں زندہ رکھا ہے اے ہادی بر حق تُونے میں جیتے جی مر گیا ہوں میرا لعل جانے کیسی بے کسی کے عالم میں باپ کو آواز دے رہا ہوگا اب ب با ؟

معارج سُہیل صدیقی کے لئے دعائے صحت کی استدعا ہم سب کے پیارے  معارج سُہیل صدیقی  ان دنوں اپنے صحت کے مسائل کی وجہ سے SIUT...
01/10/2024

معارج سُہیل صدیقی کے لئے دعائے صحت کی استدعا
ہم سب کے پیارے معارج سُہیل صدیقی ان دنوں اپنے صحت کے مسائل کی وجہ سے SIUT میں داخل ہیں جہاں وہ آئی سی یو میں ہیں گذشتہ شب طبعیت زیادہ خراب ہوئی اور اُنہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا ہے اب دواوں اور علاج کے ساتھ اُنہیں دعاوں کی شدید ضرورت ہے آپ سب سے استدعا ہے کہ اپنی عبادات نماز و قیام رکوع و سجود کے بعد معارج کی زندگی کے لئے دعا کر دیں اے اللہ معارج کو زندگی کے ساتھ تندرستی ادا کر دے آمین ثمہ آمین

آج کا دن، عالمی خوراک ضیاع کا دن، ہمیں اس اہم مسئلے کی طرف متوجہ کرتا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں لاکھوں ٹن خوراک ہر س...
29/09/2024

آج کا دن، عالمی خوراک ضیاع کا دن، ہمیں اس اہم مسئلے کی طرف متوجہ کرتا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں لاکھوں ٹن خوراک ہر سال ضائع ہو جاتی ہے۔ یہ صرف ایک ضائع شدہ وسائل کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک سنجیدہ سماجی اور ماحولیاتی مسئلہ بھی ہے۔ جب ہم خوراک ضائع کرتے ہیں تو ہم نہ صرف قیمتی وسائل کو برباد کرتے ہیں بلکہ کسانوں کی محنت کو بھی ضائع کرتے ہیں۔ خوراک کے ضیاع سے پیدا ہونے والا فضلہ نہ صرف زمین کو آلودہ کرتا ہے بلکہ گلنے سڑنے سے میتھین گیس خارج ہوتی ہے جو گلوبل وارمنگ میں اضافہ کرتی ہے۔ پاکستان میں شادیوں، تقریبات اور ہوٹلوں میں بڑی مقدار میں خوراک ضائع ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، گھروں میں بھی کھانا پکانے کے دوران اور کھانے کے وقت بہت سی خوراک ضائع ہو جاتی ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ہمیں اپنی عادات میں تبدیلی لانی ہوگی اور خوراک کو ضائع ہونے سے روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔

ہر سال 29 ستمبر کو پوری دنیا میں امراض کا عالمی دن (ورلڈ ہارٹ ڈے ) منایا جاتا ہے۔ یہ دن عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگ...
27/09/2024

ہر سال 29 ستمبر کو پوری دنیا میں امراض کا عالمی دن (ورلڈ ہارٹ ڈے ) منایا جاتا ہے۔ یہ دن عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) ورلڈ ہیلتھ فیڈریشن اور یونیسکو کے ساتھ باہمی اشتراک سے منایا جاتا ہے ۔ اس دن کو منانے کا مقصد دل کی بڑھتی ہوئی بیماریوں سے بچائو کے لئے لوگوں میں شعور اجاگر کرنا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر سال تقریبا ڈیڑھ کروڑ انسان دل کی بیماری کے باعث دنیاسے چلے جاتے ہیں۔ پاکستان میں ایک برس کے دوران تقریبا 80 ہزار افراد دل کی بیماریوں کے باعث جاں بحق ہو جاتے ہیں۔ امراض قلب سے مرنے والوں میں پچاس فیصد افراد کی عمریں پنتالیس سے پچاس سا ل کے درمیان ہیں۔ نوجوان طبقے کا اس مرض میں مبتلاء ہوں اور یوں دنیا سے چلے جانا قومی سطح پر تشویشناک المیہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے اعدادو شمار کے مطابق پاکستان کی تقریبا ایک چوتھائی یعنی 24.3 فیصد آبادی ہائی بلڈ پریشر یا بلند فشار خون کے مرض میں مبتلا ہے اور حیرت انگیز طور پر زیادہ تر افراد کو اس بات کا علم بھی نہیں ہوتا۔ متوازن غذائون اور پھلوں کے استعمال ، باقاعدگی سے ورزش اور ذکر الہٰی سے دل کی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے مگر پاکستان میں 76 فیصد خواتین دن میں ایک مرتبہ سے بھی کم پھل کھاتی ہیں اور 91 فیصد اپنے فارغ اوقات میں کسی بھی طرح کی جسمانی ورزش نہیں کرتیں۔ جس کی وجہ سے تقریبا تیس فیصد مرد اور چالیس فیصد خواتین موٹاپے کا شکا رہیں جو امراض قبل کی بنیاد ی وجہ ہے۔ تمباکو نوشی بھی امراض قلب کی ایک اہم وجہ ہے۔ پاکستان میں شہری آبادی کا 11.84 فیصد اور دیہی آبادی کا 19.7 فیصد طبقہ تمباکو نوشی کی عادت میں مبتلاہے۔ جبکہ عالمی ادارہ صحت نے 1965 ء میں بتایا تھا کہ بیماریوں کے بارے میں تحقیق سے یہ بات حتمی طور پر کہی جاسکتی ہے کہ دل کی شریانوں کی بیماری کے شکار افراد میں تمباکو نوشی ایک بڑی ممکنہ وجہ ہے۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں دل کے امراض خصوصا دل کا دورہ پڑنا اور اس وجہ سے لقمہ اجل بننے والے افراد مٰن بہت تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ قناعت اور ذکر الہٰی سے انسانی دل کو سکون ملتا ہے لہذا شکوے شکایت کرنے کی بجائے محنت اور خدا کی ذات پر بھروسہ رکھا جائے۔ اس دن کی مناسبت سے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر فرد اپنی صحت اور خوراک کا مناسب طریقے سے خیال رکھتے ہوئے مندانہ عادات اپنائے اور اپنے ارد گرد ماحول کو بہتر کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

27/09/2024

آرتھر شوپن ہاؤر کا قول سب کی نظروں سے گُذرا ہوگا
"انسان جو کچھ سوچتا ہے، وہی اس کی زندگی کا تعین کرتا ہے۔"
اس کا مطلب یہ ہے کہ ہماری سوچ اور فکر کا انداز ہماری زندگی کو تشکیل دیتا ہے۔ جو ہم اپنے ذہن میں سوچتے ہیں، وہی ہمارے اعمال، رویے اور مستقبل پر اثر ڈالتا ہے۔ شوپن ہاؤر کے مطابق، سوچ کے معیار سے ہی انسان کی زندگی کا رخ متعین ہوتا ہے۔

"Have you ever come across Arthur Schopenhauer's wise words, "What a man thinks, determines his life"? 💭

It's a powerful reminder that our thoughts are the architects of our reality. Every thought, belief, and expectation shapes our actions, behaviors, and ultimately, the trajectory of our lives.

So, let's be mindful of what we're feeding our minds. Positive thoughts can lead to positive outcomes, while negative thoughts can hold us back.

What are your thoughts on this? Share your insights below! 👇

تیرہ سال پہلے 27ستمبر 2011ء آج ہی کے دن کیامان اللہ پنجوانی سر کا شکریہ  ، یہ ایک  یادگار تصویر ہے
26/09/2024

تیرہ سال پہلے 27ستمبر 2011ء آج ہی کے دن کی
امان اللہ پنجوانی سر کا شکریہ ، یہ ایک یادگار تصویر ہے

پانچ سال پہلے 27ستمبر 2019ء آج ہی کے دن کی یادگار تصویر
26/09/2024

پانچ سال پہلے 27ستمبر 2019ء آج ہی کے دن کی یادگار تصویر

میرے اردو بلاگ مکالمے اپنے آپ سے میں  ملاحظہ کر لیں ایک بلاگ عنوان ہے ۔ ۔ ۔ ایسا آپ کے ساتھ بھی تو ہوا ہوگا ؟؟؟ ایک سماج...
26/09/2024

میرے اردو بلاگ مکالمے اپنے آپ سے میں ملاحظہ کر لیں ایک بلاگ عنوان ہے ۔ ۔ ۔ ایسا آپ کے ساتھ بھی تو ہوا ہوگا ؟؟؟ ایک سماجی ابلاغی معاشرے میں سکہ رائک الوقت کیا ہے ؟ اس اصطلاح سے گھبرائیں نہیں سوشل میڈیا کا ترجمہ ہے تو چلیں شروع کرتے ہیں بچپن میں جب توتو میں میں کی تکرار ہلکی پُھلکی مارپیٹ کے بعد بھی ٹک کر گھر نہیں بیٹھتے تھے کسی ساتھی بچے سے چھُٹکارہ پانا ہوتا تو ۔ ۔ ۔ امی کی گود میں سر رکھ کر بڑی معصومیت سے پوچھتے پر امی باہر نکلنے سے منع کر دیتیں زیادہ اسرار پر کہتیں چالیس بار لاھول ولا دل میں پڑھ کر پھونک دینا پتا نا چلے مگر بعض چپکو باز ہی نہیں آتے تھے پھر اپنی ٹرک آزماتے یار گھر میں بڑا مسئلہ ہوگیا ہے بات جوتم پیزار تک آگئی ہے نا ملنے میں ہی عافیت ہے اُس وقت کوئی اور معصومیت والا جملہ بولا ہوگا جو ابھی یاد نہیں آ رہا اور پھر اپنے دوست سے کُٹی کئے بنا ہی پیچھا چھوٹ جاتا تھا کتنا بھولا بھولا سا بچپن ہوتا ہے مگر ایسا نہیں ہے کہ بچپن میں کی گئی باتیں کہیں تلف ہوجاتی ہوں نہیں نہیں ارے یہ بعد میں بھی بہت کام آتی ہیں بچپن کی معصومیت پر مسلسل چھٹ کا ملبہ ڈالتے رہیئے ہوگا کیا آپ ہی نا معتبر ٹہریں گے احباب دل میں تو دروغ گو سمجھے گے نا پھر آج کل کون منُہ پر کسی کو جھوٹا کہتا ہے آج کے 2020ء میں ایک بار آپ کسی سے بے تکلف ہو جائیں اُس سے شناسائی سے بڑھ کر بات دوستی کی حدوں کو پہنچ جائے ہنسی مذاق ٹھٹول بھی ہوتا رہے مگر آج اطلاعات کے اس دور میں دور ہو ہی نہیں سکتے اور ایک لفظ سوری نے ساری مشکلیں آسان کر دی ہیں اور اپنے کسی بے تکلف شخص سے جو آپ سمجھتے ہوں معاشرے کی نظر میں پسندیدہ ہے اور کسی سبب آپ اُس کے سامنے سے خود کو گُم کر لینا چاہتے ہیں تو آپ ہرگز ایسا نہیں کر سکتے سوشل میڈیا کی پیروں میں پڑی بیڑیاں موبائیل کی سم آپ کو کہیں بھی گُم نہیں ہونے دے گی آپ چاہے اپنی فہرست سے اُسے ان فرینڈ کر دیں سوشل میڈیا کی ہر ایپلیکیشن کو خود پر حرام کر لیں تب بھی آپ کے گردوپیش میں کوئی بھی آپ کا متعلقہ شخص پیغام رساں کے طور پر آپ کے کانوں میں اُس کا پیغام اُنڈیل دے گا اور پھر اپنی سم سے لا تعلق ہونے پر معاشرے کے لوگ اطراف میں رہنے والے لعنت ملامت کر کے جینا دوبھر کر دیں گے بلاآخر آپ کو سم بوبارہ ایکٹی ویٹ کرنی پڑے گی سوری کے بعد صاحب سلامت دوبارہ ہوجائے گی اب وہ مذکورہ شخص جب چاہے آپ سے بات کر سکے گا آج کے جدید دور نے آپ کو اکیلا بھی کر دیا ہے اور آپ الگ تھلگ زندگی بھی نہیں گُذار سکتے کہیں آپ کی مرضی نہیں کسی کا غصہ کسی پر اپنے دل پر وارد ہونے والی الجھنیں پریشانیاں پوسٹوں کی صورت میں دوسروں تک منتقل کرتے رہیں اس دور میں آپ نا تو محبت کر سکتے ہیں نا کُھل کر نفرت سمجیات کی جکڑبندیوں نے یعنی سوشل میڈیا نے ہمارے جبلی رویوں پر بھی قدغن لگا دی ہے ، اب صرف بہانے کرتے رہیں لاھول ولا پڑھتے رہیں جب وظیفہ پورا ہوگا تو آپ ہی مضطرب و بے چین نظر آئیں گے کیونکہ کچھ لوگ آپ سے چُھٹکارے کے لیے اپنا عمل بھی تو کر رہے ہیں سچ کہوں تو میں صرف الفاظ اُنڈیل رہا ہوں بلاگ کی صورت ورنہ آپس میں سب جھوٹ منافقت سچ پیکر مہر و وفا سب ہی پھینٹ دئے گئے ہیں جو چیز جہاں چل جائے چلا لیجئے جھوٹ کی اداکاری کریں اور مکر اتنی کامیابی اور برجستگی سے کریں کہ سامنے والا لاجواب ہوجائے بس آج کل یہی سکہ رائج الوقت ہے

Address

X-4 AL Azam Square Sharief Abad F. B Area Block 1
Karachi
75400

Telephone

+922134984811

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Illaj Foundation posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Illaj Foundation:

Share

Category