15/01/2023
بچے کے لیے دودھ
قسط دوٸم
پہلی قسط میں زچگی کے متعلق اور ماں کی صحت کے بارے میں بات ہوٸ اب آپ کے ساتھ بچے کی خوراک کو مد نظر رکھا گیا ہے۔
جب بچہ پیدا ہو تو فوراً ہی اسے دودھ نہیں پلانا چاہیے بلکہ پیداٸش کے وقت آدھا ماشہ گڑ اس کے ساتھ بادام روغن یا کسٹراٸیل چٹاٸیں پانچ چھ گھنٹے کے بعد جبکہ عورت کی طبیعت بحال ہو تو گرم پانی سے چھاتیاں دھو کر پستان سے چند قطرے دودھ نکال کر بچہ کو دودھ پلاٸیں اگر فوراً ہی دودھ پلانا شروع کر دیں تو ایک تو بچے کے لیے دودھ مضر صحت ہو گا کیونکہ اس میں خون کا جوش ابھرا ہوا ہوتا ہے دوسرا بچے کی اس وقت طبیعت نازک ہوتی ہے۔بچہ ہونے کے دو تین دن میں ماں کے تھنوں میں بچہ کی پرورش کے واسطے کافی دودھ آجاتا ہے دودھ خوراک جوہر ہوتا ہے اور اسی جوہر خوراک سے خون بھی بنتا ہے۔پہلے دو دن دودھ کم اترے تو نہ گھبراٸیں جو کچھ ہم کھاتے ہیں اس کے جوہر یا ست کو رس کہتے ہیں رس سے خون تیار ہوتا ہے تیار شدہ اس کا زیادہ حصہ دودھ میں تبدیل ہو جاتا ہے بچہ کو چھونے دیکھنے اور پیار کرنے سے ہی دودھ اتر آتا ہے بچہ سے محبت کم ہونے سے غم,غصہ,فاقہ یا دوسرا حمل ٹھہر جانے سے کمزوری کی وجہ سے دودھ کم پینے سے ہاضمہ کی خرابی یا دیگر کسی بیماری کی وجہ سے یا طبعاً کٸ عورتوں کا دودھ کم اترتا ہے۔
بچے کو کبھی بھی کھڑے کھڑے یا چلتے چلتے یا چھاتی پر لٹا کر دودھ نہیں پلانا چاہیے کیا ماں چلتے چلتے یا پیٹ کے بل لیٹ کر دودھ یا پانی تسلی بخش طور پر پی سکتی ہے۔
بچے کو ہمیشہ بیٹھ کر دودھ پلانا چاہیے لیٹے لیٹے پلانے پر مجبور ہوں تو کہنی ٹیک کر پلانے سے بچے کو آرام رہتا ہے دودھ پلاتے ہوۓ جب تک ایک طرف کی چھاتی بالکل خالی نہ ہو جاۓ دوسری طرف سے دودھ نہیں پلانا چاہیے یہ نہایت ضروری ہے۔اگر دودھ کم اترے تو یہ نسخہ جات استعمال کروا کر اس کی کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔
دودھ بڑھانے کے لیے
ایک تولہ سے نصف چھٹانک تک باریک پسا ہوا مغز بنولہ کا آٹا دودھ میں کھیر کی طرح پکا کر صبح شام استعمال کریں اس کی خاص بات کھیر زیادہ گاڑھی نہ ہو۔اس کے علاوہ سفید زیرہ 6,6 ماشہ صبح شام استعمال کریں اس کے بنانے کا طریقہ زیرہ اگر ایک پاٶ ہو تو اسے ایک پاٶ دودھ میں بھگو کر سکھا کر پیس لیں۔
چاول,گندم,آم,انگور,ساگ,سبزیاں,کھچڑی,دلیا,لسی,دہی,اور خاص کر دودھ کا استعمال بہت اچھا ہے۔نیز ہر وقت خوش رہنا اور بچے سے لاڈ پیار کرنا دودھ بڑھانے کے لیے مفید ہے دودھ پلانے والی عورت کے لیے دن رات میں ایک کلو دودھ پینا معمول ہونا چاہیے جن کی جیب دودھ کی اجازت نہ دیتی ہو ان کے لیے لسی اور دلیا بھی بڑے کام کی چیز ہے۔
بچے کے لیے ماں کا خراب دودھ اور اس کا علاج
جب بچے کا پیٹ اکثر خراب رہنے لگے صحت میں ترقی نہ کرے تو بہت ممکن ہے کہ ماں کا دودھ خراب ہو زیادہ سردی لگ جانے سے خوراک و ج**ع میں بد پرہیزی کرنے سے حد سے زیادہ محنت یا آرام طلبی لیے عورتوں کا دودھ خراب ہو جاتا ہے۔
صاف صحت مند دودھ,سفید میٹھا پتلا خوشبو دار ہوتا ہے پانی میں ڈالتے ہی حل ہو جاتا ہے۔خراب دودھ اس کے خلاف سمجھیں بادی سے خراب شدہ دودھ پانی پر تیرتا ہے اور ذاٸقہ میں کسیلا ہوتا ہے۔گرمی سے خراب شدہ دودھ کی پیلی پیلی دھاریں چھوٹتی ہیں اور ذاٸقہ میں کھٹا ہوتا ہے دودھ چاہے کسی وجہ سے بگڑا ہو اس نسخہ سے اللہ شفا دے گا۔
نسخہ
ناگر موتھا,چراٸتہ,سونٹھ,اندر جو تلخ,گلو چار چار ماشے لے کر موٹا موٹا کوٹ کر ڈیڑھ پاٶ پانی میں اچھی طرح کاڑھ کر صبح و شام پندرہ دن پلاٸیں۔
خوراک میں مونگ کی دال,سبزی,روٹی,دودھ,دلیا,اورگھی کا استعمال کریں۔
ماں کے دودھ کے سوا کسی دوسری عورت جانور یا ڈبے کا دودھ نہیں دینا چاہیے سواۓ لاچاری کے۔بچے کو ماں کے سوا اور دودھ پلانا بہت نقصان دہ ہے۔ اول تو ماں کی محبت کا اثر دودھ میں آتا ہے دوسرا اگر بالفرض محال محبت کرنے والی دایہ یا رشتہ دار اور تندرست عورت مل بھی جاۓ تو یہ شرط پوری ہونی مشکل ہے کہ اس عورت یا دایہ کا اپنا بچہ بھی اسی عمر کاہو کیونکہ دو ماہ کے بچے کی ماں کا دودھ زیادہ پتلا ہوتا ہے لیکن آٹھ ماہ بعد وہ مقابلتاً کافی گاڑھا اور زیادہ طاقتور ہو جاتا ہے۔نیز خاندانی شرافت قومی اقتدار بزرگوں کی صفات حسنہ بچوں میں سرایت کرتے رہتے ہیں۔
چاروناچار اگر بکری گاۓ کا دودھ پلانا بھی پڑے تو اس کا تناسب اس طرح رکھیں دودھ میں تھوڑا پانی ڈالیں پھر اتنا جوش دیں کہ دودھ رہ جاۓ پھر ملاٸ دور کر کے نیم گرم استعمال کراٸیں,کمزور یا چھوٹی عمر کا بچہ ہو تو دودھ میں پانی کم یا برابر ھی رکھا جا سکتا ہے۔
بچوں کے لیے کٸ قسم کے دودھ ڈبوں میں اور شیشوں میں بند ہو کر ولایت سے دھڑا دھڑ آرہے ہیں اور ہزاروں نہیں لاکھوں کی تعداد میں روزانہ فروخت ہو رہے ہیں ان کے صناعوں کی طرف سے یہ دعوٰی کیا جاتا ہے کہ وہ ساٸنس کی ایجادیں ہیں اور بچوں کے لیے گاۓ بکری بلکہ ماں کے دودھ سے بھی مفید ہے حالانکہ یہ سراسر غلط ہے,لیکن ماں کے دودھ کا مقابلہ کوٸ چیز نہیں کر سکتی اگر ٹانگ کٹ جاۓ تو لکڑی کی ٹانگ سے گزارہ کیا جا سکتا ہے لیکن ٹانگ صحیح طور پر ہوتے ہوۓ کون بےوقوف لکڑی کا سہارا لے گا اسطرح بہترین کوشش کے باوجود دودھ نہ اترے ماں بیمار ہو جاۓ دودھ خراب ہو جاۓ ماں حاملہ ہو جاۓ کوٸ صورت نظر نہ آۓ تو اس حالت میں گاۓ بکری یا ڈبے کے دودھ کا آسرا لیا جا سکتا ہے ورنہ ان بیوپاریوں سے بچیں۔
طفل میں بو آۓ کیا ہی باپ کےاطوار کی
دودھ تو ڈبے کا ہے تعلیم ہے سرکار کی
اگلی قسط میں عورت کی چھاتیوں کے متعلق جو بیماریاں ہیں ان پر بات کریں گے ان شاءاللہ۔