Sindh Medical Centre Khairpur

Sindh Medical Centre Khairpur Sindh Medical Centre is a Highly Reputable Healthcare Institute Provides Medical Facilities to the C

15/08/2025

یہ سوال اکثر والدین کے ذہن میں آتا ہے کہ ڈاکٹر کیوں ایک سال سے کم عمر بچوں کو گائے، بھینس یا بکری کا دودھ نہ دینے کی ہدایت کرتے ہیں، حالانکہ ہمارے معاشرے میں یہ عام معمول ہے۔ اس کی بنیادی وجہ سائنسی اور طبی حقائق پر مبنی ہے، جنہیں جاننا ہر والدین کے لیے ضروری ہے۔

سب سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ قدرت نے ہر جاندار کا دودھ اس کی مخصوص نسل کے بچوں کے لیے بنایا ہے۔ گائے کا دودھ گائے کے بچھڑے کے لیے موزوں ہے، کیونکہ اس کے جسمانی تقاضے، ہاضمہ اور نشوونما انسان کے بچے سے بالکل مختلف ہیں۔ اسی طرح جیسے ایک بالغ انسان جانوروں کی خوراک ہضم نہیں کر سکتا، ویسے ہی ایک نوزائیدہ بچہ گائے کے دودھ کو صحیح طریقے سے ہضم نہیں کر پاتا۔

اگر کسی وجہ سے ماں کا دودھ دستیاب نہ ہو تو سب سے مناسب متبادل فارمولا دودھ ہے، جو اگرچہ گائے کے دودھ سے بنایا جاتا ہے لیکن اسے اس قدر پروسیس کیا جاتا ہے کہ اس کی ساخت ماں کے دودھ کے قریب ہو جاتی ہے۔ اس میں ایسے اجزاء شامل کیے جاتے ہیں جو نومولود کی نشوونما اور ہاضمے کے مطابق ہوتے ہیں۔

گائے کے دودھ میں آئرن کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور جو تھوڑی بہت ہوتی ہے، وہ بھی بچے کے جسم میں جذب نہیں ہو پاتی۔ نتیجتاً، بچے میں خون کی کمی (انیمیا) کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح گائے کے دودھ میں پروٹین اور منرلز کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو بچے کے نازک گردوں پر دباؤ ڈالتی ہے۔ اس کے علاوہ، اس دودھ میں موجود چکنائی کی اقسام بھی نومولود کے لیے مناسب نہیں ہوتیں، اور بعض بچوں میں الرجی (دودھ سے حساسیت) پیدا ہو سکتی ہے، جس سے آنتوں سے خون رسنے لگتا ہے – جو عام آنکھ سے نظر نہیں آتا لیکن مائیکروسکوپ کے ذریعے دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ سب عوامل بچے کے ہاضمے، خون کی کمی اور دماغی نشوونما کو متاثر کر سکتے ہیں۔ چونکہ ماں کے دودھ میں قدرتی طور پر ایسے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو بچے کے دماغ کی بہتر نشوونما میں مدد دیتے ہیں، اس لیے یہ بچے کے لیے سب سے مکمل غذا ہے۔ جبکہ گائے کا دودھ چونکہ بچھڑے کے تیز جسمانی بڑھوتری کے لیے ہوتا ہے، اس میں پروٹین زیادہ ہوتا ہے، مگر انسانی بچے کو دماغی ترقی پہلے درکار ہوتی ہے، جس کی گائے کا دودھ مناسب معاونت نہیں کرتا۔

بچہ اگرچہ گائے کا دودھ پی کر بظاہر ٹھیک نظر آ رہا ہو، تب بھی ہمیں اس کی اندرونی صحت، جیسے آئرن کی سطح، گردوں پر دباؤ یا ذہنی نشوونما کا اندازہ ظاہری صحت سے نہیں لگ سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ ایک سال کی عمر تک جانوروں کا دودھ نہیں دینا چاہیے۔ ایک سال کے بعد بچے کا نظامِ ہضم اور گردے اتنے مضبوط ہو جاتے ہیں کہ وہ مناسب مقدار میں گائے کا دودھ ہضم کر سکتے ہیں، لیکن تب بھی احتیاط ضروری ہے۔

والدین کو فیصلے کا مکمل حق حاصل ہے، لیکن ہمارا فرض ہے کہ ہم ان تک سائنسی بنیادوں پر معلومات پہنچائیں تاکہ وہ بہتر اور محفوظ فیصلے کر سکیں۔ اللہ تعالیٰ تمام بچوں کو صحت مند رکھے۔ آمین۔

اگر آپ کو مزید رہنمائی درکار ہو تو ضرور سوال کریں یا ہمارا صفحہ وزٹ کریں۔

ڈاکٹر ارشد محمود (MBBS, FCPS)
چائلڈ اسپیشلسٹ – چلڈرن اسپتال لاہور

05/08/2025
30/07/2025
30/07/2025
09/07/2025

Diarrhoea quick guide ✅

25/10/2024
25/10/2024
25/10/2024

Description placeholder

11/12/2023
Sind medical center alert:*Job posting*  Female doctor required with minimum 6months of experience in Gynae and obstetri...
17/08/2023

Sind medical center alert:

*Job posting*

Female doctor required with minimum 6months of experience in Gynae and obstetrics. Experience in ultrasound will be a plus.
Handsome salary offered, please reach out
at Phone: 0243551156
You can contact via messenger also.
Inform your friends/ family who might be interested in this job.

08/08/2023

Address

Sind Medical Centre
Khairpur Mirs

Telephone

+92243551156

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sindh Medical Centre Khairpur posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram