Tariq homeopathic clinic and store

Tariq homeopathic clinic and store This is a homeopathic clinic and store we provide a best check up and description and quantity medicine pakistani and german medicine .

تاریخ کی کتابوں میں ایک واقعہ درج ہے کہ ایک بدو کی دلہن کو جس گھوڑے پر بٹھا کر لوگ لائے تھے ۔ دلہن کے گھوڑے سے اترتے ہی ...
24/11/2025

تاریخ کی کتابوں میں ایک واقعہ درج ہے کہ ایک بدو کی دلہن کو جس گھوڑے پر بٹھا کر لوگ لائے تھے ۔ دلہن کے گھوڑے سے اترتے ہی اس بدو نے اس گھوڑے کی تلوار سے گردن الگ کردی ۔

لوگوں نے اس سے ایسا کرنے کی وجہ پوچھی تو کہنے لگا کہ میں یہ برداشت نہیں کر سکتا کہ میری بیوی کے اترنے کے فوراً بعد ہی کوئی اور اس کی پیٹھ پر بیٹھ جائے اور دلہن کی سواری کی وجہ سے تاحال گھوڑے کی پیٹھ گرم ہو اور کوئی غیر مرد اس حرارت کو محسوس کر لے ۔

اسی طرح ایک اور واقعہ ہے کہ ایک عورت نے اپنے شوہر کے خلاف عدالت میں کیس دائر کیا کہ اس کے ذمہ میرے حق مہر کے ۵۰۰ دینار ہیں
عدالت نے شوہر کو بلا کر پوچھا تو اس نے انکار کر دیا ۔
عدالت نے گواہوں کو طلب کیا اور ان سے گواہی لیتے وقت عورت کا چہرہ پہچاننے کے لئے عورت کو نقاب اتارنے کا کہا ۔
اس پر اس کا شوہر جلدی سے کھڑا ہو کر کہنے لگا کہ قاضی صاحب ۔ میں تسلیم کرتا ہوں کہ مجھ پر میری بیوی کے ۵۰۰ دینار لازم ہیں ۔ بس آپ اس کا نقاب نہ اتروائیے ۔
یہ سن کر بیوی کہنے لگی کہ قاضی صاحب آپ اور تمام حاضرین گواہ رہیں کہ میں نے اپنا حق مہر معاف بخش دیا ان کو ۔

قاضی بے چارہ حیران و پریشان کہ یہ ہو کیا رہا ہے ۔
خیر ان میاں بیوی کے جانے کے بعد قاضی نے محرر سے کہا کہ
اس کیس کا الگ فائل بناؤ اور نام لکھو

۔"مرد کی غیرت "

علامہ ابن قیم رحمہ اللہ تعالٰی فرماتے ہیں کہ " انسان کے دل میں غیرت ہوتی ہے ۔ اور اگر غیرت نہ ہو تو اس دل میں محبت ہو ہی نہیں سکتی ۔ اور محبت سے خالی دل میں ایمان اور دین کیسے باقی رہ سکتے ہیں ۔

المیہ ہے کہ آج کے ترقی یافتہ دور میں حوا کی بیٹی اور عصمتِ مسلم کو بلا روک ٹوک نیم برہنہ کرنے پر امت فخر کر رہی ہے اور مسلمانوں کا وقار چند ٹکوں کی بھینٹ چڑھ چکا ہے ----

سو محبت کیجئے حلال کیجئے ---
اسلامی غیرت و حمیت کا جنازہ نکالنے سے پر ہیز کیجئے ادھورا نہیں پورا سوچیے

آپ کیا بنا سکتے ہیں تو کمنٹ کریں
24/11/2025

آپ کیا بنا سکتے ہیں تو کمنٹ کریں

24/11/2025

میں ہمیشہ اپنے ارد گرد حیرت زدہ ہو کر مختلف جانوروں کی فطرت کا مشاہدہ کرتا ہوں۔
لومڑی کی چالاکی، کتے کی وفاداری، شیر کی شجاعت، بیل کی قوت، چیونٹی کا صبر، گدھے کی برداشت، اونٹ کا غصہ، ہاتھی کا انتقام، کبوتر کی نرم دلی، ہرن کی نرمی، چھپکلی کی رنگت، شیر کی خیانت، اور گدھ کی عیاری، اور سور کی دھوکہ بازی۔

میں دیکھتا ہوں کہ یہ تمام خصوصیات، جو مختلف جانوروں کی نوع میں بکھری ہوئی ہیں، انسان میں اکٹھی ہو گئی ہیں۔

اور کبھی کبھی میں یہ صفات ایک ہی انسان میں مختلف حالات اور مواقع کے ساتھ دیکھتا ہوں۔۔!

ایک دن شوہر نے آرام سے بیوی سے کہا:"کافی دن ہو گئے ہیں میں نے امی ابو کو نہیں دیکھا۔ میں سوچ رہا ہوں کہ کل سب کو گھر پر ...
23/11/2025

ایک دن شوہر نے آرام سے بیوی سے کہا:
"کافی دن ہو گئے ہیں میں نے امی ابو کو نہیں دیکھا۔ میں سوچ رہا ہوں کہ کل سب کو گھر پر کھانے پر بلا لوں۔ تم ذرا اچھا سا کھانا بنا لینا۔"

بیوی نے ٹال مٹول والے انداز میں کہا:
"ان شاءاللہ، دیکھیں گے۔"

شوہر نے سمجھا کہ وہ راضی ہے، اس لیے بولا:
"ٹھیک ہے، تو پھر میں سب کو بلا لیتا ہوں۔"

اگلے دن وہ کام پر چلا گیا۔ دوپہر ایک بجے گھر آیا اور پوچھا:
"کیا کھانا تیار ہے؟ وہ سب ایک گھنٹے میں آ جائیں گے!"

بیوی نے بڑے آرام سے کہا:
"نہیں، میں نے کچھ نہیں بنایا۔ تمہارے گھر والے کوئی غیر تھوڑی ہیں، جو گھر میں ہے وہی کھا لیں گے۔"

یہ سن کر شوہر پریشان ہو گیا:
"تم نے کل کیوں نہیں بتایا کہ کھانا نہیں بناؤ گی؟ اب وہ لوگ تو آ رہے ہیں، میں کیا کروں؟"

بیوی نے بےفکری سے کہا:
"فون کر کے معذرت کر لو۔ وہ تو گھر کے لوگ ہیں، ناراض نہیں ہوں گے۔"

شوہر غصے میں گھر سے باہر چلا گیا۔

کچھ دیر بعد دروازہ بجا۔ بیوی نے کھولا تو حیران رہ گئی، سامنے اس کے اپنے والدین، بہن بھائی اور ان کے بچے کھڑے تھے۔

باپ نے پوچھا:
"داماد جی کہاں ہیں؟"

بیوی نے کہا:
"ابھی کچھ دیر پہلے ہی باہر گئے ہیں۔"

باپ نے حیرت سے جواب دیا:
"انہوں نے ہمیں کل فون کر کے آج دوپہر کے کھانے پر بلایا تھا۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ ہمیں بلائیں اور خود گھر سے چلے جائیں؟"

یہ سن کر بیوی کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔ گھر میں موجود کھانا اس کے والدین کے شایانِ شان نہیں تھا۔
لیکن یہی کھانا وہ کل تک شوہر کے گھر والوں کے لیے ٹھیک سمجھ رہی تھی۔

گھبرا کر شوہر کو فوراً فون کیا:
"تم نے مجھے بتایا کیوں نہیں کہ میرے گھر والوں کو بلایا ہے؟"

شوہر نے پرسکون لہجے میں کہا:
"تمہارے ہوں یا میرے… گھر والے تو گھر والے ہی ہوتے ہیں۔ فرق کیا ہے؟"

بیوی نے جلدی سے کہا:
"براہِ مہربانی باہر سے کچھ لے آؤ، گھر میں ان کے لائق نہیں ہے۔"

شوہر نے کہا:
"میں کافی دور ہوں۔ اور ویسے بھی… تمہارے گھر والے کوئی انجان نہیں۔ انہیں وہی کھانا کھلا دو جو تم میرے گھر والوں کو کھلانا چاہتی تھیں۔
یہ تمہارے لیے ایک سبق ہے کہ دوسروں کے والدین کی بھی ویسی ہی عزت کرو جیسی اپنے والدین کی کرتی ہو۔"

آپ حیران ہوں گے میٹرک کلاس کا پہلا امتحان برصغیر پاک و ہند 1858ء میں ہوا اور برطانوی حکومت نے یہ طے کیا کہ برصغیر کے لوگ...
23/11/2025

آپ حیران ہوں گے میٹرک کلاس کا پہلا امتحان برصغیر پاک و ہند 1858ء میں ہوا اور برطانوی حکومت نے یہ طے کیا کہ برصغیر کے لوگ ہماری عقل سے آدھے ہوتے ہیں اس لیے ہمارے پاس " پاسنگ مارکس " 65 ہیں تو برصغیر والوں کے لیے 32 اعشاریہ 5 ہونے چاہئیں۔ دو سال بعد 1860ء میں اساتذہ کی آسانی کے لیے پاسنگ مارکس 33 کر دیے گئے اور ہم تا حال بھی ان ہی 33 نمبروں سے اپنے بچوں کی ذہانت کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔

جاپان کی مثال لے لیں تیسری جماعت تک بچوں کو ایک ہی مضمون سکھایا جاتا ہے اور وہ " اخلاقیات " اور " آداب " ہیں۔ حضرت علیؓ نے فرمایا "جس میں ادب نہیں اس میں دین نہیں "۔ مجھے نہیں معلوم کہ جاپان والے حضرت علیؓ کو کیسے جانتے ہیں اور ہمیں ابھی تک ان کی یہ بات معلوم کیوں نہ ہو سکی۔ بہر حال، اس پر عمل کی ذمہ داری فی الحال جاپان والوں نے لی ہوئی ہے۔ ہمارے ایک دوست جاپان گئے اور ایئر پورٹ پر پہنچ کر انہوں نے اپنا تعارف کروایا کہ وہ ایک استاد ہیں اور پھر ان کو لگا کہ شاید وہ جاپان کے وزیر اعظم ہیں۔ یہ ہے قوموں کی ترقی اور عروج و زوال کا راز۔

اشفاق احمد صاحب کو ایک دفعہ اٹلی میں عدالت جانا پڑا اور انہوں نے بھی اپنا تعارف کروایا کہ میں استاد ہوں وہ لکھتے ہیں کہ جج سمیت کورٹ میں موجود تمام لوگ اپنی نشستوں سے کھڑے ہو گئے. اس دن مجھے معلوم ہوا کہ قوموں کی عزت کا راز استادوں کی عزت میں ہے ۔ آپ یقین کریں استادوں کو عزت وہی قوم دیتی ہے جو تعلیم کو عزت دیتی ہے اور اپنی آنے والی نسلوں سے پیار کرتی ہے۔ جاپان میں معاشرتی علوم " پڑھائی" نہیں جاتی ہے کیونکہ یہ سکھانے کی چیز ہے اور وہ اپنی نسلوں کو بہت خوبی کے ساتھ معاشرت سکھا رہے ہیں۔ جاپان کے اسکولوں میں صفائی ستھرائی کے لیے بچے اور اساتذہ خود ہی اہتمام کرتے ہیں، صبح آٹھ بجے اسکول آنے کے بعد سے 10 بجے تک پورا اسکول بچوں اور اساتذہ سمیت صفائی میں مشغول رہتا ہے۔

دوسری طرف آپ ہمارا تعلیمی نظام ملاحظہ کریں جو صرف نقل اور چھپائی پر مشتمل ہے، ہمارے بچے " پبلشرز " بن چکے ہیں۔ آپ تماشہ دیکھیں جو کتاب میں لکھا ہوتا ہے اساتذہ اسی کو بورڈ پر نقل کرتے ہیں، بچے دوبارہ اسی کو کاپی پر چھاپ دیتے ہیں، اساتذہ اسی نقل شدہ اور چھپے ہوئے مواد کو امتحان میں دیتے ہیں، خود ہی اہم سوالوں پر نشانات لگواتے ہیں اور خود ہی پیپر بناتے ہیں اور خود ہی اس کو چیک کر کے خود نمبر بھی دے دیتے ہیں، بچے کے پاس یا فیل ہونے کا فیصلہ بھی خود ہی صادر کر دیتے ہیں اور ماں باپ اس نتیجے پر تالیاں بجا بجا کر بچوں کے ذہین اور قابل ہونے کے گن گاتے رہتے ہیں، جن کے بچے فیل ہو جاتے ہیں وہ اس نتیجے پر افسوس کرتے رہتے ہیں اور اپنے بچے کو " کوڑھ مغز " اور " کند ذہن " کا طعنہ دیتے رہتے ہیں۔

آپ ایمانداری سے بتائیں اس سب کام میں بچے نے کیا سیکھا، سوائے نقل کرنے اور چھاپنے کے؟ ہم 13، 14 سال تک بچوں کو قطار میں کھڑا کر کر کے اسمبلی کرواتے ہیں اور وہ اسکول سے فارغ ہوتے ہی قطار کو توڑ کر اپنا کام کرواتے ہیں، جو جتنے بڑے اسکول سے پڑھا ہوتا ہے قطار کو روندتے ہوئے سب سے پہلے اپنا کام کروانے کا ہنر جانتا ہے ۔ ہم پہلی سے لے کر اور دسویں تک اپنے بچوں کو " سوشل اسٹڈیز " پڑھاتے ہیں اور معاشرے میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ یہ بتانے اور سمجھانے کے لیے کافی ہے کہ ہم نے کتنا " سوشل " ہونا سیکھا ہے؟ اسکول میں سارا وقت سائنس " رٹتے " گزرتا ہے اور آپ کو پورے ملک میں کوئی " سائنس دان " نامی چیز نظر نہیں آئے گی کیونکہ بدقسمتی سے سائنس " سیکھنے " کی اور خود تجربہ کرنے کی چیز ہے اور ہم اسے بھی " رٹّا" لگواتے ہیں۔

ہمارا خیال ہے کہ اسکولز کے پرنسپل صاحبان اور ذمہ دار اساتذہ اکرام سر جوڑ کر بیٹھیں اس " گلے سڑے " اور " بوسیدہ " نظام تعلیم کو اٹھا کر پھینکیں، بچوں کو " طوطا " بنانے کے بجائے " قابل " بنانے کے بارے میں سوچیں.ذرا نہیں پورا سوچو !!!

انسانیت  #
21/11/2025

انسانیت #

21/11/2025
پاکستان میں بہترین پھل فروٹ کی پیداوار کے وہ علاقے جہاں سے وہ پھل فروٹ پاکستان سے باہر ایکسپورٹ بھی کیئے جاتے ہیں ۔🍏🍎🍋🍐🍋...
20/11/2025

پاکستان میں بہترین پھل فروٹ کی پیداوار کے وہ علاقے جہاں سے وہ پھل فروٹ پاکستان سے باہر ایکسپورٹ بھی کیئے جاتے ہیں ۔
🍏🍎🍋🍐🍋‍🟩🍌🍉🍒🍓🍈🍇🍑🥭
بشکریہ:---

میں ہمیشہ اپنے ارد گرد حیرت زدہ ہو کر مختلف جانوروں کی فطرت کا مشاہدہ کرتا ہوں۔لومڑی کی چالاکی، کتے کی وفاداری، شیر کی ش...
19/11/2025

میں ہمیشہ اپنے ارد گرد حیرت زدہ ہو کر مختلف جانوروں کی فطرت کا مشاہدہ کرتا ہوں۔
لومڑی کی چالاکی، کتے کی وفاداری، شیر کی شجاعت، بیل کی قوت، چیونٹی کا صبر، گدھے کا برداشت، اونٹ کا غصہ، ہاتھی کا انتقام، کبوتر کی نرم دلی، ہرن کی نرمی، چھپکلی کی رنگت، شیر کی خیانت، اور گدھ کی عیاری، اور سور کی دھوکہ بازی۔

میں دیکھتا ہوں کہ یہ تمام خصوصیات، جو مختلف جانوروں کی نوع میں بکھری ہوئی ہیں، انسان میں اکٹھی ہو گئی ہیں۔

اور کبھی کبھی میں یہ صفات ایک ہی انسان میں مختلف حالات اور مواقع کے ساتھ دیکھتا ہوں۔۔!!

پہلوان ایک وقت میں 80 روٹیاں کھاتا تھا، سرکس والوں نے اسے فوراً نوکری دے دی۔پہلے شو میں اس نے 80 روٹیاں کھائیں، لوگ حیرا...
19/11/2025

پہلوان ایک وقت میں 80 روٹیاں کھاتا تھا، سرکس والوں نے اسے فوراً نوکری دے دی۔
پہلے شو میں اس نے 80 روٹیاں کھائیں، لوگ حیران رہ گئے۔
ایک گھنٹے بعد دوسرے شو میں بھی وہ 80 روٹیاں کھا گیا۔
تیسرے شو کا وقت آیا تو پہلوان غائب تھا۔
سرکس والے اس کے گھر گئے، تو وہ آرام سے روٹیاں کھا رہا تھا۔
پوچھا: یہاں کیوں؟
بولا: “ہر وقت شو ہی کرتا رہوں؟ گھر آ کر روٹی کھانے کا بھی تو وقت چاہیے!اس پوسٹ کا کسی شہر سے کوئی تعلق نہیں ہے

‏سچ قبول کرنا آسان نہیں ہوتا، خاص طور پر جب وہ ہماری سستی، غلط ترجیحات اور جعلی آئیڈیلز کو بے نقاب کر دے۔ آج کا نوجوان ت...
19/11/2025

‏سچ قبول کرنا آسان نہیں ہوتا، خاص طور پر جب وہ ہماری سستی، غلط ترجیحات اور جعلی آئیڈیلز کو بے نقاب کر دے۔ آج کا نوجوان تعلیم، محنت اور کردار سے زیادہ شارٹ کٹ، شہرت اور آسان پیسے کے پیچھے بھاگ رہا ہے۔ مسئلہ یہ نہیں کہ دنیا بدل گئی ہے؛ مسئلہ یہ ہے کہ ہم اپنے ہاتھوں سے خود کو سستا بنا رہے ہیں۔ جو بات اس قول میں کہی گئی ہے وہ آج کے ماحول میں اور بھی کڑوی لگتی ہے، کیونکہ معاشرے میں وہی لوگ زیادہ دولت اور اثر رکھتے ہیں جو یا تو نظام کو موڑنا جانتے ہیں، یا پھر سوشل میڈیا پر چند سیکنڈ کی مصنوعی شہرت بیچ کر لاکھوں پیروکار جمع کر لیتے ہیں۔ تعلیم یافتہ مگر بے سمت نوجوان ایک ایسے مقابلے میں کود پڑے ہیں جس کا انعام وقتی تالیاں اور اندر سے کھوکھلا وقار ہے۔اب اصل بات پر آئیں۔ تعلیم کامیابی کی ضمانت تب ہی بنتی ہے جب انسان اسے مقصد، نظم اور اخلاق کے ساتھ استعمال کرے۔ ورنہ ڈگریاں ہاتھ میں پکڑ کر بھی لوگ ذہنی غلام ہی رہتے ہیں اور دوسروں کی کمائی پر رشک کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کر پاتے۔ المیہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں پڑھا لکھا طبقہ بھی اکثر نظام کو بائی پاس کرنے کی کوشش کرتا ہے، اور وہی لوگ زیادہ امیر بنتے ہیں جو قانون، اصول اور ضمیر کو جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پراپر مجرم، ٹیکس چور، قبضہ مافیا یا سیاسی سہولت کار تو عیش کر رہے ہوتے ہیں، جبکہ ایماندار اور محنتی لوگ اپنی پوری زندگی صرف بقا کی جنگ لڑتے رہتے ہیں۔سوشل میڈیا نے گند کو سونا دکھانے کا آسان نسخہ دے دیا ہے۔ ٹک ٹاکرز اور انفلوئنسرز کے نام پر ایک نئی نسل تیار ہو رہی ہے جو نہ علم جانتی ہے نہ ذمہ داری، بس لائکس، فالوورز اور وائرل ہونے کو کامیابی سمجھتی ہے۔ یہ لوگ نوجوانوں کو یہ غلط فہمی بیچ رہے ہیں کہ تعلیم اور کردار پر وقت برباد کرنے کی ضرورت نہیں، بس چند ڈرامائی ویڈیوز، سطحی جملے یا بے مقصد لائف اسٹائل دکھا کر زندگی بدل سکتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ایسی کامیابی ریت پر بنی دیوار ہے، جو پہلی ہی لہر میں گر جاتی ہے۔ یہ سوشل میڈیا ہیروز معاشرے کے اصل مسائل، علم، تحقیق اور محنت کی اہمیت سے مکمل طور پر بے خبر ہیں، لیکن نوجوان انہی کو رول ماڈل بنا چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ معاشرہ اجتماعی طور پر زوال کا شکار ہے: پڑھے لکھے بے سمت، بااثر بے اصول، اور مشہور لوگ بے ذمہ دار۔کڑوی حقیقت یہ ہے کہ جب قومیں تعلیمی نظام کمزور، عدل کمزور، اور اخلاق کمزور کر دیتی ہیں تو پھر اصل طاقت مجرموں، شارٹ کٹ بازوں اور جعلی مشہور لوگوں کے ہاتھ میں چلی جاتی ہے۔ اگر نوجوانوں نے اپنی ترجیحات نہ بدلی تو مستقبل بھی اسی بوسیدہ بنیاد پر کھڑا ہوگا۔سیدھی بات ہے علم وقار بناتا ہے، سوشل میڈیا کی جھوٹی چمک صرف دھوکا۔ فیصلہ تمہیں کرنا ہے کہ تم دیرپا بننا چاہتے ہو یا وقتی۔

‎ Homeopathic clinic03406690060

40 سال کی عمر تک آپ کو یہ سب چیزیں سیکھ لینی چاہییں اور اپنے پہ اپپلائی کر لیں۔ ضرور پڑھیں 1. کوئی آپ سے زیادہ پیسے کمات...
18/11/2025

40 سال کی عمر تک آپ کو یہ سب چیزیں سیکھ لینی چاہییں اور اپنے پہ اپپلائی کر لیں۔ ضرور پڑھیں

1. کوئی آپ سے زیادہ پیسے کماتا ہے۔ یہ وہ اپنے لئے کماتا ہے اس لئے اس ریس میں نہ پڑیں۔ آپ اپنی زندگی پہ فوکس رہیں۔

2. خلفشار (distraction) کامیابی کا سب سے بڑا قاتل ہے۔ یہ آپ کے دماغ کو جامد اور تباہ کر دیتا ہے۔

3. ایسے لوگوں سے مشورہ نہ لیں جو وہاں نہیں جہاں تک آپ جانا چاہتے ہیں۔

4. کوئی بھی آپ کو مسائل سے نکالنے نہیں آ رہا۔ آپ کی زندگی 100% آپ کی ذمہ داری ہے۔

5. آپ کو موٹیویشن کے لئے سو کتابیں بھی کم ہیں۔ البتہ اگر آپ ڈسپلن اختیار کریں اور ایکشن لیں تو وہی کافی ہو گا۔

6. پریشان نہ ہوں اگر آپ ڈاکٹر، انجینئر، وکیل نہیں بن سکے۔ اگر چیز بیچنا سیکھ جاتے ہیں تو آپ صرف اگلے 90 دنوں میں زیادہ پیسہ کما سکتے ہیں۔

7. کوئی بھی آپ کی پرواہ نہیں کرتا۔ لہذا شرم، جھجھک چھوڑیں، باہر جائیں اور اپنے مواقع خود پیدا کریں۔

8. اگر آپ کسی کو اپنے سے زیادہ ذہین پاتے ہیں، تو اس کے ساتھ کام کریں، مقابلہ نہ کریں۔

9. تمباکو نوشی کا آپ کی زندگی میں 0 فائدہ ہے۔ یہ عادت صرف آپ کی سوچ کو کم کرے گی اور آپ کی توجہ کو کم کرے گی۔

10. سکون سب سے بری لت ہے اور ڈپریشن کا سستا ٹکٹ۔ اپنی طاقت آزماؤ اور ہر روز خود کو چلینج کریں۔

11. لوگوں کو اس سے زیادہ نہ بتائیں جس کی انہیں جاننے کی ضرورت ہے، اپنی رازداری کا احترام کریں۔

12. ہر قیمت پر شراب سے پرہیز کریں۔ اپنے حواس کھونے اور احمقانہ کام کرنے سے بدتر کوئی چیز نہیں۔

13. اپنے معیار کو بلند رکھیں اور کسی چیز کے لیے بس نہ کریں صرف اس لئے کہ وہ آسانی سے دستیاب ہے۔

14. آپ جو خاندان بناتے ہیں وہ اس خاندان سے زیادہ اہم ہے جس سے آپ آتے ہیں۔

15. خود کو 99.99% ذہنی مسائل سے بچانے کے لیے ذاتی طور پر کسی سے کچھ نہ لینے کی اپنی تربیت کریں years 40 # #.

Address

Shahi Road
Khanpur
64000

Telephone

03006727493

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Tariq homeopathic clinic and store posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Tariq homeopathic clinic and store:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category