
26/02/2024
عالمی ادارہ صحت کے مطابق 2023 کے وسط تک دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس بی سے متاثرہ افراد کی تعداد 29 کڑوڑ کے قریب ہے۔ پاکستان میں یہ تعداد تقریبا 40 لاکھ ہے اور پاکستان دنیا میں دوسرا تیزی سے پھیلنے والا ملک ہے۔ گلگت بلتستان خصوصا ضلع گنگچھے میں بھی کافی سارے لوگوں میں یہ وائرس پایا گیا ہے۔
ہیپاٹائیٹس بی acute انفیکشن :
اس میں بخار، تھکاوٹ، متلی ، پیٹ درد اور آنکھوں جلد یا پیشاب کا پیلا پن علامات آسکتے ہیں۔
ہپٹائٹس دائمی انفیکشن :
اس میں وائرس زندگی بھر جسم میں باقی رہتا ہے۔ علامات زیادہ تر نہیں ہوتے لیکن جگر کو سنگین نقصان cirrhosis اور کینسر جیسے مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ دائمی طور پر متاثرہ لوگ ہیپاٹائٹس بی کے وائرس کو دوسروں تک پھیلا سکتے ہیں، خواہ وہ خودکو بیمار محسوس کریں یامحسوس نہ کریں۔
ان مریضوں کو 3 سے 6 ماہ دوائوں کے کورس کے بعد احتیاط اور ہر 6 ماہ بعد ٹیسٹ کراتے رہنا چاہیے۔
ہیپاٹائیٹس بی کا پھیلاو :
کسی متاثرہ شخص سے خون کی منتقلی، جنسی تعلق ، استرا یا ریزر ، ناخن تراش ، دانتوں ک برش ، چھری یا کسی بھی چیز جس پہ متاثر شخص کا خون یا جسم کے دیگر سیال ہوسکتے ہیں
حاملہ خاتون اگر متاثر ہوں تو بچے میں منتقل ہوسکتے ہیں۔ اس صورت کیں پیدائش کے24 گھنٹے کے اندر بچھ کو ویکسین لازمی ہے۔
استعمال شدہ سرنج ، سرجیکل آلات جو صحیح سے sterilized نہ ہو اور جسم میں ٹیٹو بناونے یا چھیدنے کے لیئے مشترکہ سوئی کا استعمال
ہیپاٹائٹس بی سے بچاؤ:
اوپر بیان کئے گئے پھیلاؤ کے اسباب سے احتیاط خصوصا نائی شاپ ، دانتوں کے پروسیجرز اور سرنج کا استعمال
ویکسینشن :
پاکستان میں سنہ 2009 کے بعد EPI پروگرام میں یہ ویکسین شامل کیا ہے۔ تمام بچوں کو پیدائش کے وقت ، 6 th , 10th 14th , ہفتے انجیکشن لگتے ہیں۔
بچوں میں ڈوز 0.5ml I/M ہے۔
بڑے جن کو ویکسین نہیں لگے ہوں ، ہیپاٹائٹس بی ویکسین 1st dose کسی بھی وقت ، 2nd پہلے کے ایک مہنہ بعد اور 3rd چھ مہینے بعد لگتے ہیں۔
بڑوں میں ڈوز 1ml I/M ہے
برانڈز : Engerix B , Euvax B, Heprovac B
تحریر : ڈاکٹر عمار سالک