Muhammadi Pansar Store

Muhammadi Pansar Store Best Herbal Store in Lahore. Pansari items and Beauty Products, Herbal Medicine and Cold Press Oils.

پیدل چلو خواہ تمہیں کانٹوں پہ چلنا پڑے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!قدیم کہاوت ھے کہ ،، صحتمند رھنا ھے تو پیر گرم اور سر ٹھنڈا رکھو ،...
09/02/2025

پیدل چلو خواہ تمہیں کانٹوں پہ چلنا پڑے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
قدیم کہاوت ھے کہ ،، صحتمند رھنا ھے تو پیر گرم اور سر ٹھنڈا رکھو ،،۔
میڈیکل سائینس اس بات کی تصدیق کرتی ھے کہ پیدل چلنے والے نہ صرف یہ کہ ذیابیطس ، بلڈ پریشر ، ھائی کولیسٹرول ، امراض قلب ، ھڈیوں کی کمزوری ، فالج اور بہت سے دیگر امراض سے بچے رھتے ہیں بلکہ صحتمند اور چاک و چوبند زندگی گزارتے ہیں ۔

موجودہ دور میں تیز رفتار زندگی نے انسان کو ،، مفلوج ،، کردیا ھے ۔ اب لوگوں کا پیدل چلنا بہت کم ہو گیا ھے ۔
پروفیشنل زندگی ایسی ہو گئی ہے کہ اکثر لوگ سارا دن بیٹھے رھتے ہیں ، کہیں آنا جانا ہو تو چھوٹے چھوٹے فاصلے بھی بائیک یا گاڑیوں میں طے کرتے ہیں ۔
اس طرز زندگی کے بھیانک نتائج کسی بیماری ، خاص طور پر بڑھاپے میں نکلتے ہیں ۔

آجکل ایسے بوڑھوں کی تعداد میں مسلسل بڑھ رھی ہے جو 60 سال کی عمر کے بعد اپنی باقی زندگی وھیل چئیر پہ گزارتے ہیں ، اور آخر دم تک دوسروں کے سہارے رھتے ھیں ۔
ایسا کیوں ھے ؟
اسکی وجہ یہ ھے کہ انسانی جسم میں 50٪ مسلز اور ھڈیاں ٹانگوں میں ھوتی ھیں ۔اسی طرح 50٪ اعصاب ، اور 50٪ خون کی نالیاں بھی ٹانگوں میں ہوتی ہیں ۔
ھماری ٹانگیں گردش خون کا سب سے بڑا نیٹ ورک ھیں ۔ ھماری پنڈلیاں ھمارا دوسرا دل ھیں ۔دل صاف خون کو جسم میں پمپ کرتا ھے تو ھماری پنڈلیاں نچلے دھڑ سے ناصاف خون کو واپس دل کی طرف پمپ کرتی ہیں ۔
اس طرح جب ھم چلتے ہیں تو ھمارے جسم میں گردش خون مکمل اور تیز تر رھتی ھے ، اور جسم کے ایک ایک خلیے کو بذریعہ خون غذائیت اور آکسیجن ملتی رھتی ھے ۔ اور ھمارا جسم تندرست و توانا رھتا ھے ۔
جب ھم اپنی ٹانگوں کو حرکت نہیں دیتے تو ھم اپنے جسم کی گردش خون کو سست کر دیتے ہیں ، جب ٹانگوں کے مسلز اور اعصاب کی حرکت کم رھتی ہے تو یہ بے حس اور کمزور ہونے لگتے ہیں ، ٹانگوں کے مسلز کمزور ہوکر سکڑنے لگتے ہیں ، دل پر خون پمپ کرنے کا بوجھ اور مشقت بڑھ جاتی ہے۔

اگر ھم کسی وجہ سے صرف دو ھفتے تک اپنی ٹانگوں پہ جسم کا بوجھ نہ ڈالیں ، انہیں حرکت نہ دیں تو ھماری ٹانگوں کے مسلز اور اعصاب کی کار کردگی 5٪ کم ہو جاتی ھے ۔

ھمارے جسم میں غذا کو توانائی میں تبدیل کرنے کا 70٪ عمل ھماری ٹانگیں اور پیر ہی سر انجام دیتے ہیں ۔ جب ھم اپنے پیروں اور ٹانگوں کو متحرک نہیں رکھتے تو اضافی کیلوریز ھمارے جسم میں جمع ہوتی رھتی ھیں جو کہ موٹاپے کا باعث بنتی ہیں ، کچھ لوگوں کی توند نکل آتی ھے اور موٹاپا انکیلیے وبال جان بن جاتا ھے ۔

یاد رھے کہ 50 سے ساٹھ سال کی عمر کے بعد موٹاپا کم کرنا نا ممکن ھے ، خواہ آپ فاقے کریں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس عمر میں پہنچ کر آپکی ٹانگوں کے کمزور مسلز آپکے بھاری بھرکم جسم کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں رھتے ۔ نتیجہ آپ پہلے لاٹھی کا سہارا لیں گے اور پھر وھیل چئیر پہ آجائیں گے۔

بڑھاپے میں معذوری اور محتاجی سے بچنا ھے تو پیدل چلیں ، خواہ آپکو کانٹوں پہ چلنا پڑے۔

ٹانگوں کے مسلز کے سکڑ کر دبلا اور چھوٹے ہو جانے کے عارضے کو طبی اصطلاح میں سارکو پینیا (Sarcopenia) کہتے ہیں ۔ چالیس پچاس سال کی عمر کے بعد اسکا کوئی علاج نہیں ، آپ لاکھ خوراکیں کھائیں ، جتن کریں یہ کمی پوری ہونے والی نہیں سوائے اسکے جو مسلز بچے ہیں انکی کار کردگی بحال رکھی جائے۔
دوسرا بھیانک نتیجہ آپکی ہڈیوں کے کمزور ہوجانے کی شکل میں نکلتا ھے ، آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ بوڑھے افراد جب گرتے ہیں تو انکی ران کی ہڈی یا کولہے کا جوڑ ٹوٹ جاتا ھے ، جو پھر نہیں جڑتا اور انکی باقی ساری زندگی بستر یا وھیل چئیر پہ گزرتی ہے۔
لکھنے کو اس موضوع پہ پوری کتاب لکھی جا سکتی ہے ، اس تھوڑے لکھے کو ہی بہت جانیے۔
اگر آپ صحتمند رھنا چاھتے ہیں ، چالیس ، پچاس سال کی عمر کے بعد ، مفلوج کردینے والے خطرات سے بچنا چاھتے ہیں تو زیادہ سے زیادہ چلیے ، اپنے جسم کا بوجھ ٹانگوں پہ ڈالیے ، اپنے پیروں کو متحرک رکھیے ۔
پیدل چلنے کا سٹینڈرڈ یہ ہے کہ اپ دس ہزار قدم روز چلیں ۔ تاکہ آپکی ٹانگوں اور پیروں کے مسلز مضبوط ، لچکدار اور طاقتور بنے رھیں ۔
چالیس سال کی عمر کے بعد آپ بڑھاپے میں قدم رکھ چکے ہوتے ہیں ، اس وقت یہ مت دیکھیں کہ آپکے بال کتنے سفید ہو گئے ہیں ، چہرے اور جلد پہ کتنی جھریاں نمو دار ہو گئی ھیں بلکہ یہ دیکھیں کہ آپکی ٹانگیں اور انکے مسلز اور اعصاب کتنے کمزور ہو گئے ہیں ۔ یوں سمجھیے کہ بڑھاپا ،، ٹانگوں ،، سے شروع ہوتا ھے ۔ کمزوری ٹانگوں سے بالائی جسم میں آتی ھے ۔
زیادہ سے زیادہ پیدل چلنے کی عادت ڈالیں ۔ چھوٹے چھوٹے فاصلے پیدل طے کریں بائیک یا گاڑی لمبے سفر کیلیے استعمال کریں ، پیدل نہیں چلنا پسند تو سائیکل لے لیجئیے۔
اسی طرح اپنے گھر کے بزرگوں کو بستر پہ مت لیٹا رھنے دیں ، انہیں چلنے کی تحریک دیں ، سہارا دیکر چلائیں ، بیٹھ سکتے ہیں تو انہیں کھڑا کریں ، کھڑے نہیں ہو سکتے تو اٹھا کر بٹھائیں ، ٹانگوں پہ بوجھ ڈالنے کی تلقین کریں ، ٹانگوں کی ورزش کروائیں ۔
چلنے پھرنے کے قابل ھیں ، تو انہیں متحرک رکھیں ، ادھر ادھر چھوٹے چھوٹے فاصلے پیدل طے کرنے کی ترغیب دیں ۔

Wishing the people of Saudi Arabia a happy and proud National Day
23/09/2024

Wishing the people of Saudi Arabia a happy and proud National Day

Unleash Your Potential
17/09/2024

Unleash Your Potential

Moringa: Unveiling the Power of Nature 🌱🏵🌰🌿♦ Introduction Have you heard about Moringa, the miracle plant with countless...
25/10/2023

Moringa: Unveiling the Power of Nature 🌱🏵🌰🌿

♦ Introduction
Have you heard about Moringa, the miracle plant with countless health benefits? In this article, we will explore the ten amazing benefits of Moringa and uncover its potential to enhance your overall well-being. From improving nutritional intake to supporting immune function and promoting healthy skin, Moringa's versatility as a natural remedy is truly awe-inspiring. Let's dive into the world of Moringa and discover how this incredible plant can transform your life.

💪The Power of Moringa🌿
Moringa, commonly referred to as the "tree of life," is a native plant to the Indian subcontinent and tropical regions of Asia and Africa. This plant has been treasured for centuries due to its extraordinary nutritional profile and medicinal properties. Now, let's explore the various ways in which Moringa can benefit your health.

📌1. Nutritional Powerhouse
One of the key benefits of Moringa is its exceptional nutritional value. Packed with essential vitamins, minerals, and antioxidants, Moringa leaves offer a concentrated dose of nutrition. From vitamin C, calcium, and potassium to iron, Moringa leaves contain a wide array of nutrients that can support your overall health.

📌2. Enhanced Immune Function
Moringa possesses powerful immune-boosting properties. The plant contains bioactive compounds, such as quercetin and kaempferol, which act as antioxidants and help to strengthen the immune system. Regular consumption of Moringa can help defend against infections and contribute to overall vitality.

📌3. Improved Digestive Health
If you struggle with digestive issues, Moringa may be the answer you've been searching for. The plant's leaves and seeds are known for their anti-inflammatory properties, which can help soothe digestive discomfort. Additionally, Moringa leaves have gentle laxative properties that can promote healthy bowel movements.

📌4. Energy Boost
Feeling tired and sluggish? Moringa can provide a natural energy boost without the crash associated with caffeine. The plant contains high levels of iron, which is essential for maintaining energy levels and preventing fatigue. Incorporating Moringa into your daily routine can help you stay energized throughout the day.

📌5. Healthy Skin and Hair
Moringa offers tremendous benefits for both your skin and hair. The plant's leaves are rich in antioxidants that help combat free radicals and reduce signs of aging. Furthermore, Moringa oil, extracted from the plant's seeds, can nourish and moisturize your skin and promote hair growth.

📌6. Regulates Blood Sugar
For individuals struggling with diabetes or those aiming to regulate their blood sugar levels, Moringa can be a valuable ally. Research suggests that Moringa leaves may help lower blood sugar levels by enhancing insulin secretion and improving glucose tolerance.

📌7. Supports Brain Health
Protecting your brain health is crucial for overall well-being, and Moringa can play a role in this aspect too. The plant's leaves contain compounds that help reduce oxidative stress and inflammation in the brain, potentially lowering the risk of neurodegenerative diseases such as Alzheimer's and Parkinson's.

📌8. Anti-Inflammatory Properties
Inflammation is linked to various chronic diseases, including heart disease and arthritis. Moringa possesses potent anti-inflammatory properties, thanks to its rich content of isothiocyanates. Regular consumption of Moringa can help reduce inflammation and promote overall health.

📌9. Promotes Cardiovascular Health
Maintaining a healthy heart is essential, and Moringa can contribute significantly to cardiovascular well-being. The plant's leaves contain compounds that help reduce cholesterol and triglyceride levels, thus reducing the risk of heart disease and ensuring a healthy heart.

📌10. Anti-Cancer Effects
Moringa exhibits potential anti-cancer properties, as some studies have shown. The plant contains compounds that may inhibit the growth and spread of cancer cells. While more research is needed, incorporating Moringa into a well-rounded, healthy lifestyle may have a positive impact on cancer prevention and treatment.

🌱🏵🌰🌿 How to Consume Moringa and Utilize Its Different Parts
Now that you're aware of the incredible benefits Moringa has to offer, let's discuss how you can include it in your daily routine. Moringa leaves can be consumed in various forms, including:

♦ Fresh leaves: Harvested from the Moringa tree and used in salads, soups, and other recipes.
♦ Dried leaves: Ground into a powder and added to smoothies, teas, or sprinkled over meals.
♦ Moringa oil: Extracted from the seeds and used topically on the skin or hair.
♦Moringa seeds themselves can also be consumed, either raw or roasted, but they should be consumed in moderation due to their high fat content.

♦ In Conclusion, Moringa is truly a remarkable plant with numerous health benefits. From its exceptional nutritional profile to its ability to support immune function, improve digestive health, and promote healthy skin and hair, Moringa has earned its title as the "tree of life." By incorporating Moringa into your daily routine, you can harness the power of nature and optimize your overall well-being. Don't hesitate to explore the various ways in which Moringa can enhance your life and experience its incredible benefits firsthand.

.com

مشک کستوری کیا ہےنافہ’’مشک ‘‘کستوری ‘مسک Muskلاطینی میں Moschus Moschiferusدیگرنام۔عربی میں مسک فارسی میں مشک ،ہندی میں ...
28/02/2023

مشک کستوری کیا ہے
نافہ’’مشک ‘‘کستوری ‘مسک Musk
لاطینی میں Moschus Moschiferus
دیگرنام۔
عربی میں مسک فارسی میں مشک ،ہندی میں کستوری ،سندھی میں مشک ،بنگالی میں مرگ بابھ ،برمی میں کیڈو انگریزی میں مسک اور لاطینی میں ماسکس کہتے ہیں ۔

مشک کستوری ماہیت۔
یہ خوشبو دار خشک شدہ رطوبت ہے جو نرہرن سے حاصل کی جاتی ہے مشک ناف کے قریب ایک جھلی دار تھیلی میں ہوتاہے۔ اس تھیلی کوناف کی نسبت سے نافہ کہتے ہیں۔مشک محض نر ہرن میں پایاجاتاہے مادہ میں نہیں ہوتاہے۔ جب یہ نافہ پختہ ہوجاتاہے توکئی میل تک کی ہوا معطر کردیتاہے۔ نافہ کے اندردانے سیاہ سرخی مائل بو بہت تیز اور مزہ تلخ ہوتاہے۔

سب سے عمدہ مشک کستوری
سب سے عمدہ مشک خراسانی ہوتی ہے، پھر چینی اور پھر ہندی مشک کا درجہ آتا ہے۔

یہ خوشبو دار خشک شدہ رطوبت ہے ۔جونرآہوئےمشکی سے حاصل کی جاتی ہے مشک ناف کے قریب ایک جھلی دار تھیلی میں ہوتاہے۔اس تھیلی کوناف کی نسبت سے نافہ کہتے ہیں ۔مشک محض نر ہرن میں پایاجاتاہے مادہ میں نہیں ہوتاہے۔جب یہ نافہ پختہ ہوجاتاہے۔توکئی میل تک کی ہوا معطر کردیتاہے۔نافہ کے اندردانے سیاہ سرخی مائل بو بہت تیز اور مزہ تلخ ہوتاہے۔
نوٹ۔ ختن کا مشک، ختن، (چین) کا ایک علاقہ ہے، جہاں کے ہرن مشہور ہیں جن کے نافوں سے اعلٰی قسم کا مشک نکلتا ہے۔

کستوری والے ہرن کا شکار
اس ہرن کا شکار دشوار بھی ہے اور تجربہ کاروں کے لیے آسان بھی ۔جس جھاڑی یا چٹان کے نیچے یہ رہائش رکھتا ہے وہ جگہ نہائیت صاف ہوتی ہے۔فضلہ اپنی رہائش سے دور ڈالتاہے ۔جس چٹان کے ساتھ رہتا ہے بڑی خوبصورتی سے اسی کا حصہ بن جاتا ہے۔اور زمین کے ساتھ زمین ۔نا واقف شکاری پاس سے گزر جاتا ہے یہ یہ ہرن اپنا بسیرا جھاڑی دار جنگل میں برف کے نزدیک کرتا ہے۔تجربہ کار شکاری چار پانچ ساتھیوں کے ساتھ خود نالے کے منہ پر اور ساتھیوں کو نالے کے نیچے بٹھا دیتا ہے۔ایک بالکل تہہ میں جبکہ باقی نالے کے کناروں پر بیٹھ جاتے ہیں۔تہہ والا آدمی زور سے ڈندا درخت پر مارتا ہے۔ہرن اپنی پناہ گاہ سے نکل کر بھاگتا ہے۔دائیں اور بائیں والے آدمی بھی اسے طرح ڈنڈے درخت پر مارتے ہیں اور ہرن سیدھا دہانے پہ بیٹھے شکاری کے پاس پہنچ جاتا ہے۔عام طور سے ان علاقوں میں شکاری چوری چھپے کستوری کی تلاش میں شکار کرتے ہیں۔اس کا شکار ہر ملک میں ممنوع ہے اور سخت سزا دی جاتی ہے۔کستوری چونکہ سونے سے بھی دگنے داموں بکتی ہے ا سلیے شکاری پیسے کی وجہ سے اسے مارتے ہیں۔اس ہرن کی تعداد باوجود پابندی کے بہت کم ہو چکی ہے۔چین میں باقائدہ فارم ہیں جہاں کستوری وقت مقررہ پہ سرنج کے ذریعے نکال لی جاتی ہے۔دوسرے سال پھر کستوری ناف میں پک جاتی ہے ۔تب ہرن اسے سورج سے گرم شدہ پتھروں پر رگڑتا ہے ۔حتیٰ کہ یہ پھوڑا نماء بال پھٹ کر چٹانوں پر بہہ جاتا ہ ے پرانے وقتوں میں شکاری لوگ چٹانوں سے کھر چ کر یہ بھی بطور تحفہ دیا کرتے تھے۔
مشک کستوری مقام پیدائش۔
تبت،نیپال ،کشمیر ،روس چین ،اور سری لنکا میں پایاجاتاہے ۔بہترین مشک نیپال اور تبت کاہے۔

اصلی مشک کی پہچان ۔
اصلہ نافہ کی ساخت کے اندر بہت سے خانے ہوتے ہیں لیکن مصنوعی نافہ کے اندرخانے نہیں ہوتے ۔۔۔سوئی کی نوک کو لہسن میں چبھو کر نافہ میں چبھوئیں اگر بدبو آئے تو مصنوعی ہے۔
اصلی مشک جلد میں جذب ہوجاتاہے۔اس کا طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں کو اچھی طرح مل کر دھولیں بعد میں مشک کوہاتھ میں ہتھیلی پر اچھی طرح ملیں اگر جذب ہو جائے تو اصلی ورنی میل کی طرح مروڑی سی بن کر اتر جائے گا۔

مشک کستوری مزاج۔
گرم تین ۔۔۔خشک درجہ دوم۔
مشک کستوری افعال
مفرح و مقوی اعضائے رئیسہ منعش حرارت غریزی مقوی حواس ظاہری و باطنی ملطف و مفتح سدد مسخن دافع تشنج مقوی باہ ۔
مشک کستوری استعمال۔
قلب و دماغ اور تمام اعضاء کو قوی کرتاہے۔اصلی حرارت غریزی کو ابھارتی ہے حواس خمسہ ظاہری و باطنی کو طاقت دیتی ہے اور مشہور محرک و مقوی باہ دوا ہے ضعیف قلب غشی مالیخولیا،مراق خفقان مرگی اختناق الرحم ام الصبیان فالج لقوہ رعشہ وغیرہ امراض میں معجونات وغیرہ میں شامل کرتے ہیں ۔ضعیف قوی ٰ کے وقت اس کو کھلانے سے قوت عود کرآتی ہے۔
مشک کستوری استعمال بیرونی
مشک سے عطر یا پر فیوم تیارکئے جاتے ہیں جوکہ بہت مشہور خوشبوں میں سے ایک ہے۔
مشک کی خوشبو اللہ کے نبی محمدﷺ کو بہت زیادہ پسندتھی ۔
اس کو سونگھنا زکام اور درد سر بارد میں مفیدہے اس کو حمول فرزجہ رحم کو تقویت دیتا اور معین حمل چنانچہ مشک خالص تین رتی زعفران ڈیڈھ گرام الثعلب مصری تین گرام باریک کوٹ چھان کر شہد میں ملاکر کپڑا لت کرکے اندام نہانی میں رکھنا اور اس کے بعد مباشرت کرنا ،استقرار حمل میں بہت مفیدہے۔
تقویت باہ کی غرض سے اس کو طلاؤں میں استعمال کرتے ہیں اور قوت ادویہ کو طبقات چشم میں پہنچانے کے لئے سرموں میں شامل کرتے ہیں
نفع خاصَ
مقوی باہ و دل و دماغ ۔
مضر۔
مصدع
مصلحَ
طباشیر شہد عرق گلاب ۔
بدل۔
جندبیدستر تیزپات۔
مقدارخوراک۔
ایک رتی سے دورتی تک۔
مشہورمرکب۔
دواء المسک۔

عنبر کیا ہےمختلف نامعنبر / عنبر اشہب /ایمبر گرس (Ambergris) :-ماہیت:اس کی اہمیت میں اختلاف ہے یہ مشہور قسم کی خوشبودار د...
28/02/2023

عنبر کیا ہے
مختلف نام
عنبر / عنبر اشہب /ایمبر گرس (Ambergris) :-
ماہیت:
اس کی اہمیت میں اختلاف ہے یہ مشہور قسم کی خوشبودار دوا ہے۔ خیال کیاجاتاہے کہ بعض جزیروں میں خاص قسم کی مکھی کے شہد کی طرح کا چھتہ ہے جو بارش اور طوفان وغیرہ سے ٹوٹ کر سمندر میں آجاتاہے۔اس کا شہد پانی میں حل ہوجاتاہے۔اور موسم سمندر کے کناروں تک آلگتا ہے۔
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ ایک سمندری جانور اسفرم ویل کے شکم سے نکلتاہے۔یہ مومی مادہ ہے ۔جو سردپانی میں حل نہیں ہوتا اورسمندر میں سطح آب پر تیرتا ہوا ساحل پر آجاتاہے۔یہ تین قسم کا ہوتاہے۔لیکن رنگت کے لحاظ سے بہترین عنبراشہب ہوتاہے۔جوکہ سفید زردی مائل اور بہت خوشبودار ہوتاہے اور اشہب اس سیاہ رنگ کو کہتے ہیں جس کی سفیدی غالب ہو۔
مزاج :-
گرم دو۔۔۔خشک درجہ اول۔
افعال :-
مفرح و مقوی قلب و دماغ محرکب باہ ،محرک حرارت غریزی میں مقوی اعصاب ہے۔

عنبر کا استعمال
عنبر کو زیادہ تر اعصاب دماغ اور قلب کے امراض باردہ میں استعمال کیاجاتاہے۔چنانچہ فالج لقوہ رعشہ کزاز خدر ضعف دماغ واعصاب ضعف قلب خفقان وغیرہ میں مفرحات میں شامل کرکے کھلایا ہے۔محرک باہ ہونے کے باعث ضعف باہ مبہی دواؤں میں شامل کرتے ہیں ۔حرارت غریزی کے ضعف کے وقت اس کو برانگیختہ کرنے کیلئے کھلایا جاتاہے۔عنبر کا کھانا بوڑھوں کیلئے مفیدہے۔
ضعف اور زخم معدہ کو زائل کرنے کیلئے بھی استعمال کرایا جاتاہے۔
خالص عنبر پہچان :-
۱۔ ملانفیس نے بتائی ہے کہ عنبر کو شیشی میں ڈال کر کوئلوں کی آگ پر رکھیں اگر تیل یا موم کی طرح پگھل جائے تو اصلی ہے ورنہ نہیں ۔
۲۔ ذراسا آگ پر ڈالیں تو خوشبوداردھواں دے گا۔
نفع خاص۔
محرک باہ ،محافظ غریزی ۔
مضر۔
آنتوں اور جگر کے لئے ۔
مصلح۔
صمغ،عربی ،طباشیر ۔
بدل۔
مشک اور زعفران ۔
مقدارخوراک۔
ایک رتی سے تین رتی تک۔
عنبر کی شرعی تحقیق
عنبر جعفر کے وزن پر عربی زبان کا لفظ ہے(۱)
لکھنے میں عین کے بعد نون آتا ہے لیکن پڑھتے وقت اسےمیم(عمبر) پڑھاجاتا ہے(۲)۔ اس کی جمع عنابر آتی ہے۔ انگریزی نام (Ambergris) ’’ایمبر گرس‘‘ہے۔ ایک اورنام (AmbraGrasea) ہے۔
عنبر کیا ہے ؟
معروف ومشہور یہ ہے کہ خاکستری رنگ کا ایک خوشبو دار مادہ ہے. یہ مادہ ایک بڑی جسامت والی مچھلی کے پیٹ سے نکل کر سطح آب پر جمع ہو جاتا ہے اس وجہ سے اس مچھلی کو بھی عنبر کہتے ہیں جوعنبر کو نگلتی اوراگلتی ہے۔یہ مچھلی اپنے بڑے سر کی وجہ سےدیگر مچھلیوں سے ممتاز ہوتی ہے۔بعض اوقات اس مچھلی کا شکار کرکے اس کے پیٹ سے بھی عنبرنکال لیتے ہیںچنانچہ امام شافعی ؒ سے منقول ہےکہ میں نے ایک شخص سے سنا کہ میں نے سمندر میں اگاہوا عنبر دیکھا جوبکری کی گردن کی طرح مڑاہواتھا ،ادھر سمندر میں ایک جانور ہوتا ہے جو اس عنبر کو کھالیتا ہے مگر عنبر اس کے لیےزہر قاتل ہوتا ہے اس لیے نگلتے ہی مرجاتا ہے ،پھر وہ مردہ جانور سمندر کی لہروں سے ساحل پر آجاتاہے اور اس کے پیٹ سے عنبر نکال لیا جاتا ہے۔(۳)
عنبرمختلف قسم کا ہوتاہےلیکن رنگت کے لحاظ سے بہترین عنبراشہب(Black ambergis) ہوتاہےجوکہسفید زردی مائل اور بہت خوشبودار ہوتاہے اور اشہب اس سیاہ رنگ کو کہتے ہیں جس کی سفیدی غالب ہو۔
خوشبویات(Fragrances) میں عمدہ اورقیمتی ہونے کی وجہ سےمشک کے بعد عنبر کا درجہ ہے۔اس کی کئی انواع واقسام ہیں جن میں سب سے اعلی اشہب رنگ کی طرح پھر نیلا پھر زرد اور سب سے ادنی نوع سیاہ رنگت کا ہوتا ہے۔(۴)
بعض ماہرین کی رائے ہے کہ سمندر میں ایک خاص قسم کا پودااگتا ہے جس کو سمندری مخلوق کھالیتی ہے اور بطور فضلہ کے خارج کردیتی ہے،مشہور مسلم طبیب اور سائنسداں ابن سینا سے منقول ہے کہ عنبر سمندری مادہ ہے،بعض نے کہا کہ سمندری گھا س ہے اور بعض نے سمندری پودا لکھا ہے،ایک مشہور قول یہ ہےکہ مچھلی کی قے (Vomit)ہے۔(۵)

جد ید تحقیق :-
عنبر پر جو جدیدتحقیق ہوئی ہے وہ ان آراء سے مختلف نہیں ہے جو بہت پہلے علماء اسلام ظاہر کرچکے ہیں چنانچہ امام زمحشری کے حوالے سے تاج العروس میں منقول ہے کہ عنبر سمندر کی سطح پر تیرتا ہوا مادہ ہے جس میں بسااوقات پرندوں کی باقیات بھی ملتی ہیں۔
امام زمحشری کی رائے کو اگر موجودہ تحقیقات کی روشنی میں دیکھا جائے تو ان کی رائے کی اہمیت اوربڑھ جاتی ہے۔عنبر کے متعلق ایک تحقیق یہ ہے کہ عنبردراصل درختوں سے بہنے والی رال اور گوند ہے۔ جب حشرات اسے کھانے کےلیے قریب آتے ہیں تو اس میں چپک جاتے ہیں اور ہوا بند(Airtight)ہونے کے باعث ہمیشہ کے لئے اس میں مقید ہوجاتے ہیں۔
عظیم یونانی ماہر حیاتیات اورفلاسفر ’’ تھیوفہارسٹس‘‘ (Theophrastus)وہ پہلا شخص تھا جس نے لگ بھگ چارسوسال قبل مسیح میں عنبر کے خواص کے بارے میں تحقیق کی تھی ۔تحقیق سے ثابت ہوا کہ عنبر زیادہ تر ان ساحلی علاقوں میں پایا جاتاہے جہاں ماضی میں صنوبری جنگلات کی بہتات تھی بعد ازاں یہ درخت زیر آب آگئے اور ان کی رال یا گوند درختوں سے علیحد ہو کر دلدلی پانی اور ساحلی پہاڑیوں میں پھیل گئی اور مخصوص کیمیائی عوامل کے بعد نیم دائروی شکل کے ٹھوس عنبروں میں تبدیل ہوگئی جنہیں غوطہ خور اور تاجر حضرات تلاش کر کے فروخت کرتے ہیں۔(۶)
اب تک کی گفتگو کی حاصل یہ ہے کہ عنبر ایک خوشبودار مادہے ،امگر یہ مادہ خود کیا ہے ؟اس بارے میں مختلف آراء ہیں ،مثلا:
۱۔ درختوں کی رال اورگوند ہے۔
۲۔ سمندر کی تہہ میں اگنے والا پودا ہے۔
۳۔ سمندری جڑی بوٹی ہے۔
۴۔ مچھلی کی قے ہے۔
۵۔ مچھلی کا فضلہ ہے۔
۶۔ تارکول کی طرح سمندر ی چشمے سے نکلنا والا مادہ ہے۔
۷۔ ایک خاص قسم کی مکھی کا شہد کی طرح چھتہ ہے جو بارشوں اور طوفانوں سے ٹوٹ کر سمندر میں آجاتا ہے۔
عنبر کے متعلق طب یونانی میں تفصیلات :-
عنبر کے متعلق طبیبوں اور حکیموں نے جو کچھ طب کی کتابوں میں لکھا ہے اس کا حاصل یہ ہے کہ عنبر گرم خشک ہے ،مفرح قلب ،مقوی دماغ اور محرک حرارت غریزی ہے۔اعصاب کو تقویت بخشتا ہے۔ عنبر کو زیادہ تر اعصاباور قلب کے امراض باردہ میں استعمال کیاجاتاہے۔ حرارت غریزی کے ضعف کے وقت اس کو برانگیختہ کرنے کیلئے کھلایا جاتاہے۔عنبر کا کھانا بوڑھوں کیلئے مفیدہے۔ضعف اور زخم معدہ کو زائل کرنے کیلئے بھی استعمال کرایا جاتاہے۔ عنبر کی خاص خصوصیت بطور دوا یہ ہے کہ محرک باہ اورمحافظ غریزی ہے لیکنآنتوں اور جگر کے لئے مضر ہے اوراس کے لیےمصلح صمغ،عربی ،طباشیر ہے،مشک اورزعفران کو اس کے بدل کے طورپر استعمال کیا جاتا ہے۔عنبر سے جو مرکبات تیار ہوتے ہیں ان میں خمیرہ ابریشم ،حب عنبر مومیائی اور خمیرہ گاؤ زبان عنبری مشہور ہیں۔(۷)
عنبرچونکہ ایک قدرتی نعمت ہے اور بڑی قدروقیمت رکھتی ہے اس لیے علماء کے درمیان یہ نکتہ بھی زیر بحث آیا ہے کہ دیگر معدنیات کی طرح عنبر پر بھی محصول عائد ہوگا یا نہیں اور اگر ہوگا تو اس کی مقدار کیا ہوگی ،اس بارے میں ائمہ کے آراء مختلف ہیں ۔علماء کی اکثریت کے نزدیک عنبر میں سے حکومت وقت کو محصول وصول کرنے کا حق نہیں ۔یہی رائے مالکیہ ،شافعیہ اور احناف میں سے امام ابوحنفیہ اور امام محمد کی ہے۔تابعین میں سے حضرت عطاء،امام سفیان ثوری،ابن ابی لیلی،حسن بن صالح اور ابوثور ؒ کا بھی یہی مذہب ہے۔جب کہ بعض حنابلہ اوراحناف میں سے امام ابویوسف کی رائے یہ ہے کہ عبنر میں خمس سے یعنی پانچواں حصہ واجب ہے۔(۸)
عنبر قرآن وحدیث کی روشنی :-
قرآن کریم میں سمندری عجائبات اور معدنیات کا ذکر ہے مگر نام کے ساتھ عنبر کا ذکر نہیں البتہ احادیث میں عنبر کا بطورخوشبو بھی ذکر موجود ہے چنانچہ نسائی شریف میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا کہ کیا آنحضرت ﷺ خوشبو لگاتے تھے ؟انہوں نے جواب دیا :’’جی ہاں‘‘ مردانہ خوشبو یعنی مشک اورعنبر
وعن محمد بن علي قال: «سألت عائشة – رضي الله عنها – أكان رسول الله – صلى الله عليه وسلم – يتطيب؟ قالت: نعم بذكارة الطيب المسك والعنبر» . رواه النسائي والبخاري في تاريخه) .نيل الأوطار (1/ 165)
حضرت سعیدبن جبیر سے مروی ہے کہ حائضہ عورت کو کپڑوں کو خون کے دھبے لگ جائیں تو انہیں دھولے اور پھر خوشبودارگھاس یا زعفران کو یا عنبر کو اس پر مل لے۔ اس کے علاوہ کچھ اور روایات بھی ہیں جن میں عنبر پر زکوۃ واجب ہونے یا نہ ہونے کی بحث ہے۔
حدثنا ابن فضيل، عن ليث، عن سعيد بن جبير، في الحائض يصيب ثوبها من دمها، قال: «تغسله ثم يلطخ مكانه بالورس والزعفران، أو العنبر۔مصنف ابن أبي شيبة (1/ 91)
مشہور تابعی حضرت عطاء بن رباح سے سوال ہواکہ میت کو مشک لگاسکتے ہیں تو منع فرمایا لیکن عنبر کے متعلق جب پوچھا گیا تو اس کی اجازت دی۔
6143 – عن ابن جريج قال: قلت لعطاء: أيكره المسك حنوطا؟ قال: نعم قال: قلت: فالعنبر؟ قال: «لا، إنما العنبر والمسك قطرة دابة»
مصنف عبد الرزاق الصنعاني (3/ 415)

19/12/2022

معدہ ،جگر اور مثانے کی گرمی کا بہترین شافی علاج
اعصاب ، یعنی دماغ جسم کا وہ حصہ ہے جو پورے جسم کو کنٹرول کرتا ہے۔۔۔اگر یہ کسی وجہ سے کمزور یا مفلوج ہوجاے تو اسکا اثر پورے جسم پر پڑتا ہے ۔
مذکورہ ادویات بہترین اجزاء سے مرکب ہیں ۔ دماغی کمزوری جسمانی کمزوری تھکاوٹ جسم کا ٹوٹنا قوت حافظہ کی کمی یکسوئی توجہ اور فوکس کا نہ ہوپانا ،سر درد، اٹھتے بیٹھتے سرچکرانا، جسم کی خشکی، دبلا اور پتلا پن، وزن کی کمی اور بلڈ پریشر کی زیادتی ان سب عوارض کے لیے بہترین علاج ہے۔

معدہ کی جلن ،ہاتھ پاوں کا جلنا اور تپش جگر مثانے کی گرمی پیشاب کا نہ آنا یا تنگی سے روکاوٹ سے آنا ہیشاب کا پیلا پن ذکاوت حس سرعت انزال تک لیے اچھا علاج ہے۔

چند ہفتے کا مستقل استعمال اعصابی کمزوری کا خاتمہ کردیتا ہے ہر موسم کا بہترین تحفہ ہے۔
نسخہ
ھوالشافی
مغز بادام شیریں 125 گرام
مغز کدوشیریں 125 گرام
مـغز بادیان 70 گرام
خشخاش سفید 60 گرام
مغز کشنیز خشک 60 گرام
برھمی بوٹی خشک 80 گرام
الائچی خورد 25 گرام
کوزہ مصری 250 گرام

تمام ادویات کو اچھی طرح چھان کر صاف کرکے ہاون دستے میں اچھی طرح کوٹ کر سفوف بنالیں۔
صبح وشام خالی پیٹ یہ سفوف ایک ایک چمچ ہمراہ نیم گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔۔ایک۔مہینے میں بہترین نتائج ملیں گے۔

Send a message to learn more

پنجیری کا سامان آپ گھر بیٹھے ھم سے منگوا سکتے ھیں۔اجزاء۔سوجی کلومکھانے 100گرامگوندھ 100گرامبادام گری 250گرامکشمش 100گرام...
19/12/2022

پنجیری کا سامان آپ گھر بیٹھے ھم سے منگوا سکتے ھیں۔
اجزاء۔
سوجی کلو
مکھانے 100گرام
گوندھ 100گرام
بادام گری 250گرام
کشمش 100گرام
ناریل 250گرام
پستہ 50گرام
گھی 750ملی لیٹر
چینی 750گرام
چہار مغز 100گرام
سونف 15گرام
ترکیب۔
ایک کڑاہی میں تھوڑا سا گھی ڈالیے اور اس میں گوندھ اور مکھانے سرخ کر کے نکال لیجئے۔ ٹھنڈے ہو جائیں تو کونڈی یا ہاون دستے میں ڈال کر موٹا موٹا کوٹ لیجئے۔ بادام ، ناریل، پستہ، چہار مغز اور سونف کو الگ الگ صاف کر کے کوٹ لیجئے اور پھر انہیں گوندھ اور مکھانے میں ملا کر رکھ لیجئے۔ ایک کڑاہی یا بڑی دیگچی میں چینی اور تھوڑا سا پانی ڈال کر چولہے پر چڑھائیے اور ایک تار کی چاشنی تیار کیجئے۔ کشمش صاف کر کے چاشنی میں ڈالئے۔ جب کشمش پھول جائے تو سوجی اور دیگر تمام اشیاء چاشنی میں ڈال دیجئے اور چمچہ اچھی طرح ہلاتے رہیے تاکہ ساری چیزیں یک جان ہو کر چاشنی میں مل جائیں۔ جب چاشنی کا پانی خشک ہو کر صرف گھی رہ جائے تو اتار لیجئے اور دس پندرہ منٹ بعد چمچہ اچھی طرح ہلا کر برابر کر دیجئے تاکہ گٹھلیاں وغیرہ نہ بننے پائیں۔ گرم گرم یا حسب پسند ٹھنڈا کر کے تناول فرمائیں۔

سنگھاڑے کی شکل پر مت جائیں اس میں پوشیدہ صحت کے حیران کن فوائد جانیںآپ نے سنگھاڑے کا نام سنا ہی ہو گا اس کو اردو میں سنگ...
17/11/2022

سنگھاڑے کی شکل پر مت جائیں اس میں پوشیدہ صحت کے حیران کن فوائد جانیں

آپ نے سنگھاڑے کا نام سنا ہی ہو گا اس کو اردو میں سنگھاڑا اور انگلش زبان میں Water chestnut کہتے ہیں۔رنگت کے لحاظ سے یہ کالا ہوتا ہے اور یہ کیچڑ میں اگنے والا پودا ہے۔سنگھاڑے کے پودے پر ٹہنیاں ہی ہوتی ہیں اور اس پر پتے نہیں ہوتے سنگھاڑا بھی آلو کی طرح ہی زمین کے نیچے اگتا ہے۔سردیوں کے آغاز پر ہی سنگھاڑا مارکیٹ میں بآسانی مل جاتا ہے۔کالے رنگ کا چھلکا اتار کر پھل کی گری اندر سے سفید رنگ میں کھائی جاتی ہے ۔آپ اس کو کچا بھی کھا سکتے ہیں اور اگر ابالنا چاہیں تو ابال کر مزے دار گری کھائی جاتی ہے۔اس کو سب بڑے شوق سے کھاتے ہیں ۔چین میں بسنے والے لوگ سنگھاڑے کو اپنے کھانوں میں استعمال کرتے ہیں۔

سنگھاڑے میں کاربوہائیڈریٹس،وٹامن اے،وٹامن بی،آئیوڈین،میگنیشیم،زنک ،آئرن ،پروٹین ،پوٹاشیم اور کاپر کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ذائقہ کے لحاظ سے یہ پھل دوسرے پھلوں سے ذرا مختلف ہوتا ہے اگر اس کو کچا کھایا جائے تویہ تھوڑا میٹھا اور خستہ ہوتا ہے اور اسے ابال کر کھایا جائے تو اور بھی مزیدار ہو جاتا ہے ۔اس کا پاؤڈر بھی بنایا جا سکتا ہے اور محفوظ کر کے رکھا جا سکتا ہے یا پھر کھانوں میں استعمال کیاجا سکتا ہے۔سنگھاڑے کا استعمال کم مقدار میں کرنا چاہیئے۔

سنگھاڑے کے فوائد:
٭ یہ بھوک کو بڑھاتا ہے۔
٭ سنگھاڑا مرض جریان اور مردانہ کمزوری میں کھانا مفید ہوتا ہے۔
٭ سنگھاڑا امراض قلب میں فائدہ مند رہتا ہے۔
٭ سنگھاڑا دبلے پتلے افراد کو موٹا کرتا ہے۔
٭ سنگھاڑا حلق کی خشکی کو دور کرنے میں مدد گار ہے۔
٭ سنگھاڑا گردے کی پتھریوں کو توڑنے کے لئے بہتر کام کرتا ہے۔
٭ سنگھاڑا تلی کی کمزوری کو دور کرتا ہے۔
٭ سنگھاڑا دماغ کی صحت کے لئے بھی مفید ہے۔
٭ سنگھاڑا جسم میں خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے۔
٭ سنگھاڑا کھانسی کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
٭سنگھاڑا معدے اور انتڑیوں کے زخموں کو شفا دیتا ہے۔
٭ سنگھاڑا بڑھاپے میں کمزور یاداشت کو بہتر کرنے میں مدد گار ہے۔
٭ خونی دستوں میں سنگھاڑے کا استعمال فائدہ مند رہتا ہے۔
٭سنگھاڑا کھانے سے دانت مضبوط اور چمکدار ہوتے ہیں۔
٭ زچگی کے بعد خواتین کا سنگھاڑے کا آٹا استعمال کرنا مفید ہوتا ہے۔
٭ سنگھاڑا کے پاؤڈر کو زخموں پر چھڑکا جائے تو خون بہنا رک جاتا ہے۔
٭ مقعد کے ناسور میں سنگھاڑا کھانا فائدہ مند ہے۔
٭ سنگھاڑے کا حلوہ جسم کو فربہ کرتا ہے۔

سنگھاڑے کے نقصانات:
٭سنگھاڑا دیر سے ہضم ہوتا ہے ۔
٭ سنگھاڑا کھانے سے پیٹ میں درد ہو سکتا ہے۔
٭ اگر سنگھاڑا کھانے سے کوئی تکلیف ہو جائے تو شہد ہا شکر کا استعمال کر لیں۔

پوسٹ اچھی لگے تو پیج کو لائیک کریں اور صدقہ جاریہ سمجھ کر آگے لوگوں کو بھی بتائیں ۔
*❣ﺧَﻴﺮُﺍﻟﻨَّﺎﺱِ ﻣَﻦ ﻳًﻨﻔَﻊُ ﺍﻟﻨَّﺎﺱ❣*

17/08/2022

جگر ایک اینٹی ٹاکسک پلانٹ ہے آکسیجن و حرارت غریزیہ کا منبع ہے۔بیماری کا حملہ جسم پہ اس وقت بڑھتاہے جب آپ ٹھنڈا جوس،پانی،سوڈا بوتل و رنگا رنگ مشروبات استعمال کرتے ہیں۔نتیجہ جگر اپنی حرارتی کمی کے باعث نظام انہضام کے افعال مکمل ادنہیں کرپاتا اور جسم میں خشکی بڑھ کہ کاربن وترشی کے باعث مختلف امراض و علامات نمودار ہوتی ہیں،کولیسٹرول،یورک ایسڈ،ہائی بلڈ پریشر اور شوگر وغیرہ۔
کیا کبھی آپ نے غور کیا کہ نیلے پیلے اور لال گلابی مشروب یا کولڈ ڈرنکس پینے کے بعد کبھی پیشاب میں یہ رنگ آتے ہیں؟۔اگر نہیں آتے تو غور کریں یہ کیمیکل گردے و جگر صاف کرتے ہوئے کہاں تک بات جائے گی۔
اسی طرح ٹھنڈا یخ جوس پینے کے بعد کبھی پیشاب کے راستے ٹھنڈا نکلا ہے؟۔اگر نہیں تو جان لیں کہ جسم کی آکسیجن اس سردی کو توڑکہ جسم کے مزاج کے اعتدال میں لاتے لاتے آہستہ سے ختم ہوجاتی ہے اور امراض گھیر لیتے ہیں۔
اسی طرح جتنا پانی ٹھنڈا ہوگا گلاس کے باہر پسینہ ذیادہ ہوگا۔
جتنا پانی گرم ہوگا اتنے بخارات جل کہ پانی کی صفائی اور جسم کی بہتری ہوتی ہے۔
لہذا درج ذیل غذائی علاج اپنائیں
حیرت انگیز رزلٹ ملے گا

1۔ادرک 3انچ لمبی 1انچ چوڑی۔
2۔ہلدی 1بڑا چمچ۔
3۔کالی مرچ 1چھوٹا چمچ۔
4۔لہسن 12جوئے
5پودینہ 2گٹی۔

تمام اشیاء کوٹ لیں اور محفوظ کرلیں 15دن خراب نہیں ہوتی۔
ہرکھانے کے ساتھ بطورچٹنی 2چمچ لازمی کھائیں۔

مزاج گرم تر۔

شوگر،گنگرین،انجائینا پیکٹورس،بی پی،دردیں اور خون کو پتلا کرنے کا قدرتی ذریعہ۔
غذاء پتلی شوربہ دار لیں۔
ہر وہ سبزی یا پھل جسم میں پانی ہو وہ استعمال کریں جیسے کھیرا،گنڈیری،لیچی،کدو،گاجر اور شلجم وغیرہ۔

17/08/2022

مثانہ کی کمزوری کا ہربل علاج

نسخہ

کالے چنے بھنے ہوئے 50 گرام، مغز اخروٹ 50 گرام، مغز بادام 50 گرام، دیسی شکر 50 گرام ۔چادوں مغز 50 گرام۔
خشخاش 50 گرام ۔ سونف 20 گرام ۔ کاجو 100 گرام

ترکیب تیاری :
تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا کر 50 گرام دیسی گھی میں ہلکا براؤن کر کے رکھ لیں.

مقدار خوراک :
رات کو سوتے وقت ایک چمچ چائے والا ایک گلاس دودھ کیساتھ کھایا کریں۔

پرہیز :
دال چنا، دال ماش، چاول، آلو، گوبھی، شملہ مرچ، تمام بوتلیں، ٹھنڈے مشروبات، بازاری تلی ہوئی فرائی چیزیں، ٹھنڈا دودھ، سفید چنے، نان، خمیری روٹی، ڈبل روٹی، بڑا گوشت، چھوٹے بڑے پائے، پیزا، حلوہ پوڑی، تمام کھٹے فروٹ، اور تمام کھٹی چیزیں، سموسے، پکوڑے، برگر، پرہیز لازمی ہے، گھر کی سادہ روٹی کھائیں شوربے والا سالن ذیادہ استعمال کریں

Address

Nishat Colony, Keer Road, Near Jamia Masjid Muhammadi Main Bazar, Nishat Colony، Lahore
Lahore
54000

Opening Hours

Monday 09:00 - 21:30
Tuesday 09:00 - 21:30
Wednesday 09:00 - 21:30
Thursday 09:00 - 21:30
Friday 09:00 - 13:00
15:00 - 21:30
Saturday 09:00 - 21:30
Sunday 09:00 - 21:30

Telephone

+923008005355

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Muhammadi Pansar Store posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Muhammadi Pansar Store:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram