14/10/2025
اپنی صحت کی حفاظت کریں: پاکستان میں جعلی ڈاکٹروں کا بڑھتا ہوا خطرہ
“سستا علاج، مہنگی جان”
پاکستان میں خصوصاً دیہی علاقوں میں لوگ علاج کے لیے غیر مستند اور نااہل افراد سے رجوع کرتے ہیں۔ اس خطرناک رجحان کو جعلی ڈاکٹری یا کوئیکری کہا جاتا ہے، جو روزانہ لاکھوں لوگوں کی صحت کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
جعلی ڈاکٹر کون ہوتا ہے؟
جعلی ڈاکٹر وہ شخص ہوتا ہے جو بغیر کسی باقاعدہ تعلیم، تربیت یا لائسنس کے علاج معالجہ کرتا ہے۔ یہ اکثر خود کو ڈاکٹر ظاہر کرتے ہیں حالانکہ ان کا عمل غیر قانونی اور جان لیوا ہوتا ہے۔
ایسے افراد میں شامل ہیں:
•لیب ٹیکنیشن یا ڈسپنسر جو خود کو ڈاکٹر ظاہر کریں
•کمپاؤنڈر یا معاون جو خود سے کلینک چلا رہے ہوں
•متبادل طریقہ علاج (ہومیوپیتھی وغیرہ) کے پریکٹشنرز جو اپنی حد سے بڑھ کر ایلوپیتھک دوائیں دیں
•وہ لوگ جنہیں کوئی باقاعدہ طبی تعلیم حاصل نہیں، لیکن دعویٰ کریں کہ انہوں نے علاج کے طریقے “وراثت میں” سیکھے ہیں
مسئلے کی سنگینی
•ملک بھر میں اندازاً 6 سے 9 لاکھ جعلی ڈاکٹر فعال ہیں
•صرف سندھ میں 2 لاکھ سے زائد جعلی پریکٹشنرز کام کر رہے ہیں، جن میں تقریباً 40٪ کراچی میں ہیں
•2023 میں سندھ میں 3,063 طبی مراکز کے معائنے میں 70٪ کلینکس سیل کر دیے گئے کیونکہ وہ غیر قانونی طور پر چل رہے تھے
جعلی ڈاکٹر کو پہچاننے کی 5 بڑی نشانیاں
❌ بڑھ چڑھ کر دعوے کرنا — ذیابیطس، موٹاپا، گنج پن یا جنسی کمزوری کا “پکا علاج” یا “پیسے واپس” کا وعدہ
❌ معجزاتی کہانیاں — نبض دیکھ کر ہر مرض بتانے یا خاندانی خفیہ نسخوں کے دعوے
❌ ہر وقت انجکشن یا ڈرِپ — معمولی بخار یا درد کے لیے بھی انجکشن یا ڈرپ لگانا
❌ ڈگری یا لائسنس نہ دکھانا — کلینک میں رجسٹریشن یا PMDC کا لائسنس آویزاں نہ ہونا
❌ غیر معیاری کلینک — گندگی، غیر جراثیم کش آلات، صفائی کے ناقص انتظامات
جعلی علاج کے خطرناک نتائج
❌ غلط تشخیص اور تاخیر سے علاج → مرض بگڑ سکتا ہے
❌ غیر جراثیم کش آلات → ہیپاٹائٹس یا HIV جیسی بیماریاں پھیل سکتی ہیں
❌ غلط ادویات → اینٹی بائیوٹکس کا غلط استعمال اور مزاحمت پیدا ہونا
❌ ہڈیوں کا غلط علاج → مستقل معذوری کا باعث بن سکتا ہے
❌ مالی نقصان → علاج بھی غلط، نقصان بھی زیادہ
❌ صحت کے نظام پر عدم اعتماد → آئندہ مستند علاج سے گریز
عوام کیا کر سکتے ہیں؟
✅ ڈاکٹر کی تصدیق کریں — ہمیشہ PMDC رجسٹریشن اور ڈگری چیک کریں
✅ کلینک کا اندراج دیکھیں — صوبائی ہیلتھ کمیشن سے یقینی بنائیں
✅ آگاہی پھیلائیں — خاندان، دوستوں اور کمیونٹی کو جعلی ڈاکٹروں کے نقصانات بتائیں
✅ شکایت درج کریں — مشتبہ جعلی ڈاکٹر کی اطلاع متعلقہ حکام کو دیں
اجتماعی ذمہ داری
جعلی ڈاکٹری کے خاتمے کے لیے حکومت، اداروں اور عوام سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا:
✅ دیہی علاقوں میں بہتر صحت سہولیات فراہم کی جائیں
✅ ٹیلی میڈیسن اور مستند ڈاکٹروں تک رسائی آسان بنائی جائے
✅ عوام میں تعلیم اور آگاہی عام کی جائے تاکہ لوگ صرف مستند ڈاکٹروں پر بھروسہ کریں
یاد رکھیں
آپ کی صحت سب سے قیمتی سرمایہ ہے۔ اسے جعلی ڈاکٹروں کے حوالے نہ کریں۔ ہمیشہ رجسٹرڈ اور مستند ڈاکٹر سے ہی علاج کروائیں۔