Maze Pharmacy

  • Home
  • Maze Pharmacy

Maze Pharmacy Medicines for your Complete Care

07/05/2023

*ہر انسان کی زندگی میں اہم طبی نمبر*
1. بلڈ پریشر: 120/80
2. نبض: 70 - 100g
3. درجہ حرارت: 36.8 - 37
4. تنفس: 12-16
5. ہیموگلوبن: مرد (13.50-18)
خواتین ( 11.50 - 16 )
6. کولیسٹرول: 130 - 200
7. پوٹاشیم: 3.50 - 5
8. سوڈیم: 135 - 145
9. ٹرائگلیسرائیڈز: 220
10. جسم میں خون کی مقدار:
پی سی وی 30-40%
11. شوگر: بچوں کے لیے (70-130)
بالغ: 70 - 115
12. آئرن: 8-15 ملی گرام
13. سفید خون کے خلیات: 4000 - 11000
14. پلیٹلیٹس: 150,000 - 400,000
15. خون کے سرخ خلیے: 4.50 - 6 ملین۔
16. کیلشیم: 8.6 - 10.3 ملی گرام/ڈی ایل
17. وٹامن ڈی 3: 20 - 50 این جی/ملی لیٹر (نینوگرام فی ملی لیٹر)
18. وٹامن B12: 200 - 900 pg/ml
*جو لوگ اوور پہنچ چکے ہیں ان کے لیے تجاویز:*
*40 سال*
*50*
*60*
*پہلا مشورہ:*
ہمیشہ پانی پئیں چاہے آپ کو پیاس نہ لگے یا ضرورت کیوں نہ ہو... صحت کے سب سے بڑے مسائل اور ان میں سے زیادہ تر جسم میں پانی کی کمی سے ہوتے ہیں۔ 2 لیٹر کم از کم فی دن (24 گھنٹے)
*دوسرا مشورہ:*
کھیل کھیلو یہاں تک کہ جب آپ اپنی مصروفیت کے عروج پر ہوں... جسم کو حرکت میں لانا چاہیے، چاہے صرف پیدل چل کر... یا تیراکی... یا کسی بھی قسم کے کھیل ہی کیوں نہ ہوں۔ 🚶 پیدل چلنا شروع کرنے کے لیے اچھا ہے... 👌
*تیسرا مشورہ:*
کھانا کم کریں...
ضرورت سے زیادہ کھانے کی خواہش کو چھوڑ دو... کیونکہ یہ کبھی اچھا نہیں لاتا۔ اپنے آپ کو محروم نہ کریں بلکہ مقدار کم کریں۔ پروٹین، کاربوہائیڈریٹس پر مبنی خوراک کا زیادہ استعمال کریں۔
*چوتھا مشورہ*
جہاں تک ممکن ہو، گاڑی کا استعمال نہ کریں جب تک کہ بالکل ضروری نہ ہو... اپنے پیروں پر پہنچنے کی کوشش کریں جو آپ چاہتے ہیں ( گروسری، کسی سے ملنا...) یا کسی مقصد کے لیے۔ لفٹ، ایسکلیٹر استعمال کرنے کے بجائے سیڑھیوں کا دعوی کریں۔
*پانچواں مشورہ*
غصہ چھوڑ دو...
غصہ چھوڑ دو...
غصہ چھوڑ دو...
فکر چھوڑو.... چیزوں کو نظر انداز کرنے کی کوشش کرو...
اپنے آپ کو پریشانی کے حالات میں شامل نہ کریں ... یہ سب صحت کو کم کرتے ہیں اور روح کی رونق کو چھین لیتے ہیں۔ ایک نینی کا انتخاب کریں جس کے ساتھ آپ آرام دہ محسوس کریں۔ ان لوگوں سے بات کریں جو مثبت ہیں اور سنیں 👂
*چھٹا مشورہ*
جیسا کہ کہا جاتا ہے.. اپنا پیسہ دھوپ میں چھوڑ دو.. اور سایہ میں بیٹھو.. اپنے آپ کو اور اپنے آس پاس والوں کو محدود نہ کرو.. پیسہ اس سے جینے کے لیے بنایا گیا تھا، اس کے لیے نہیں جینے کے لیے۔
*ساتواں مشورہ*
اپنے آپ کو کسی کے لیے رنجیدہ نہ کرو، اور نہ ہی کسی ایسی چیز پر جو آپ حاصل نہ کر سکے،
اور نہ ہی کوئی ایسی چیز جس کے آپ مالک نہ ہو سکے۔
اسے نظر انداز کریں، بھول جائیں؛
*آٹھواں مشورہ*
عاجزی.. پھر عاجزی.. پیسے، وقار، طاقت اور اثر و رسوخ کے لیے... یہ سب چیزیں ہیں جو تکبر اور تکبر سے خراب ہو جاتی ہیں..
عاجزی وہ ہے جو لوگوں کو محبت کے ساتھ آپ کے قریب لاتی ہے۔ ☺
*نواں مشورہ*
اگر آپ کے بال سفید ہو جاتے ہیں، تو اس کا مطلب زندگی کا خاتمہ نہیں ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ایک بہتر زندگی شروع ہو چکی ہے۔ 🙋 پر امید بنیں

14/04/2023

*سب کو صحت کا دن مبارک ہو❤️
🄷🄰🄿🄿🅈 🄸🄽🅃🄴🅁🄽🄰🅃🄸🄾🄽🄰🄻
🄷🄴🄰🄻🅃🄷 🄳🄰🅈❤️😍
ذہن میں رکھنے کے لئے اہم چیزیں:
1. بی پی: 120/80
2. نبض: 70 - 100
3. درجہ حرارت: 36.8 - 37
4. سانس: 12-16
5. ہیموگلوبن: مرد -13.50-18
خواتین - 11.50 - 16
6. کولیسٹرول: 130 - 200
7. پوٹاشیم: 3.50 - 5
8. سوڈیم: 135 - 145
9. ٹرائگلیسرائیڈز: 220
10. جسم میں خون کی مقدار: PCV 30-40%
11. شوگر لیول: بچوں (70-130) بالغوں کے لیے: 70-115
12. آئرن: 8-15 ملی گرام
13. سفید خون کے خلیات WBC: 4000 - 11000
14. پلیٹلیٹس: 1,50,000 - 4,00,000
15. سرخ خون کے خلیات RBC: 4.50 - 6 ملین۔
16. کیلشیم: 8.6 -10.3 ملی گرام/ڈی ایل
17. وٹامن ڈی 3: 20 - 50 این جی / ملی لیٹر۔
18. وٹامن B12: 200 - 900 pg/ml.
*بزرگوں کے لیے خصوصی تجاویز 40/50/60 سال ہیں:*
*1- پہلی تجویز:* ہر وقت پانی پیتے رہیں خواہ آپ کو پیاس یا ضرورت مند ہی کیوں نہ ہو، صحت کے سب سے بڑے مسائل اور ان میں سے اکثر جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ کم از کم 2 لیٹر فی دن۔
*2- دوسری ہدایت:* جسم سے زیادہ سے زیادہ کام کریں، جسم کی حرکت ہو، جیسے چہل قدمی، ورزش، یوگا، تیراکی، یا کوئی بھی کھیل۔
*تیسرا مشورہ:* کم کھائیں... بہت زیادہ کھانے کی خواہش کو چھوڑ دیں... کیونکہ یہ کبھی اچھا نہیں لاتا۔ اپنے آپ کو محروم نہ کریں بلکہ مقدار کو کم کریں۔ پروٹین، کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذائیں زیادہ استعمال کریں۔
*4- چوتھی ہدایت:* گاڑی کا استعمال نہ کریں جب تک کہ یہ بالکل ضروری نہ ہو۔ اگر آپ کہیں بھی گروسری لینے، کسی سے ملنے یا کوئی کام کرنے جا رہے ہیں تو اپنے پیروں پر چلنے کی کوشش کریں۔ لفٹ، ایسکلیٹرز استعمال کرنے کے بجائے سیڑھیاں چڑھیں۔
*5- 5ویں ہدایت* غصہ چھوڑیں، فکر کرنا چھوڑ دیں، چیزوں کو نظر انداز کرنے کی کوشش کریں۔ اپنے آپ کو پریشان کن حالات میں مت ڈالو، وہ تمام صحت کو خراب کر دیتے ہیں اور روح کی شان کو چھین لیتے ہیں۔ مثبت لوگوں سے بات کریں اور ان کی بات سنیں۔
*6- چھٹی ہدایت* سب سے پہلے پیسے سے لگاؤ ​​چھوڑ دو
اپنے آس پاس کے لوگوں سے جڑیں، ہنسیں اور بات کریں! پیسہ بقا کے لیے بنایا جاتا ہے، پیسے کے لیے زندگی نہیں۔
*7-7واں نوٹ* اپنے لیے، یا کسی ایسی چیز کے لیے جو آپ حاصل نہیں کر سکے، یا جس چیز کا آپ سہارا نہیں لے سکتے، اس پر افسوس نہ کریں۔
اسے نظر انداز کریں اور بھول جائیں۔
*8- آٹھواں نوٹس* پیسہ، عہدہ، وقار، طاقت، خوبصورتی، ذات اور اثر و رسوخ؛
یہ سب چیزیں انا کو بڑھاتی ہیں۔ عاجزی لوگوں کو محبت سے قریب کرتی ہے۔
*9- نواں مشورہ* اگر آپ کے بال سفید ہیں تو اس کا مطلب زندگی کا خاتمہ نہیں ہے۔ یہ ایک اچھی زندگی کا آغاز ہے۔ پر امید بنیں، یادداشت کے ساتھ زندگی گزاریں، سفر کریں، لطف اندوز ہوں۔ یادیں بنائیں!
*10- 10ویں ہدایات* اپنے چھوٹوں سے پیار، ہمدردی اور پیار سے ملیں! کچھ طنزیہ مت کہو! اپنے چہرے پر مسکراہٹ رکھو!
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ ماضی میں کتنے ہی بڑے عہدے پر فائز رہے ہیں، اسے حال میں بھول جائیں اور اس سب کے ساتھ گھل مل جائیں!

*صحت کا دن مبارک ہو❤️

27/01/2023

بلڈ گروپ کی کہانی

یہ 1881 کی بات ہے ڈاکٹر ولیم ہلسٹڈ کی بہن زچگی کے بعد خون کی کمی سے مرنے والی تھیں۔ تب ولیم نے اپنے بازو سے خون اپنی بہن کے بازو میں ڈالنا شروع کیا۔ حیرت انگیز طور پر بہن آدھے گھنٹے میں ٹھیک ہونے لگیں۔۔ اس وقت تک بلڈ گروپ دریافت نہیں ہوئے تھے۔ یہ پورا تجربہ اتفاقی طور پر کامیاب ہوا تھا۔ وہ بہت خوش قسمت تھے۔

اس سے پہلے 1667 میں ژاں بپٹسٹ نے اپنے مریض کو بھیڑ کا خون لگایا۔ جس سے وہ بہتر ہو گیا۔ البتہ دوسری بار ایسا کرنے سے مریض کی طبیعت بگڑ گئی، بخار ہوا، جسم بھر میں جلن ہوئی اور سیاہ کالے رنگ کا موتر urine نکلا۔ اس طرح کے کئی واقعات بیسویں صدی تک پیش آئے جس کے بعد پورے یورپ میں خون کی ترسیل پر پابندی لگائی گئی۔

یہ کارنامہ 1901 میں آسٹرین ڈاکٹر کارل لینڈسٹینر نے سرانجام دیا۔ انہوں نے خون کے ان گنت نمونے لئے اور انہیں مائکروسکوپ پر آپس میں ملانے لگے۔ چار سال تک تجربات کر کے انہیں آٹھ قسم کے خون نظر آئے۔ انہوں نے دیکھا کہ ہر انسان میں کسی ایک قسم کا خون ہوتا ہے جو پیدائش سے موت تک یکساں رہتا ہے۔ ایک ہی قسم کے خون کو آپس ملایا جائے تو وہ نارمل رہتے ہیں لیکن اگر مختلف کو ملایا جائے تو وہ لوتھڑے کی شکل اختیار کرتے ہیں۔ انہوں نے ان آٹھ اقسام کو A, B, Ab, O میں تقسیم کیا اور ان کے نیگیٹو اور پازیٹو کی تفہیم کی۔

اس کے دس سال تک یہ بات امریکہ و یورپ میں پھیل گئی اور طریقہ کار یہ ہوتا تھا کہ ہر مریض اور ڈونر دونوں کے سیمپل لے کر مائکروسکوپ پر چیک کیا جاتا۔ اگر وہ لوتھڑا بنتا تو دوسرا ڈونر چیک کیا جاتا اور یہ پوری ترتیب دہرائی جاتی۔ خون ہمیشہ ڈائریکٹ ڈونر سے مریض کو لگایا جاتا۔ سکریننگ اور دیگر ہیپیٹائٹس ٹیسٹ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھے۔ اس طریقے میں وقت بہت لگتا تھا لیکن ہزاروں لوگوں کی جان بچائی گئی۔ اب تک خون کی پیکنگ اور ترسیل کا کوئی نظام نہ تھا کیونکہ جسم سے نکل کر کھلی ہوا میں خون فوراً جم جاتا۔ اس کے بعد خون کو محفوظ کرنے کے لئے تجربات شروع ہوئے۔

آخرکار 1914 میں یہ معلوم کیا گیا کہ اگر سوڈیم سیٹریٹ sodium citrate خون میں ملایا جائے تو اسے بعد کے لئے بوتل میں محفوظ کیا جا سکتا ہے(یاد رہے کہ کوکاکولا کو 1892 سے بوتلوں میں بھرا جا رہا تھا)۔ سوڈیم سیٹریٹ کے بعد خون کو بڑی تعداد میں سٹور کیا جانا ممکن ہو گیا تھا۔ دو سال بعد 1916 میں امریکی ڈاکٹرز نے ایک اور کیمیکل ہیپرن heparin کی دریافت کی جو خون کو زیادہ وقت کے لئے محفوظ رکھ سکتا تھا۔ یہ کیمیکل آج تک استعمال ہو رہا ہے۔ اس نئے طریقے نے پہلی جنگ عظیم کے زخمیوں کو بچانے میں بہت بڑا کردار ادا کیا۔ یہی طریقہ کار اگلے کچھ سالوں میں بلڈ بینک کی بنیاد بنا۔۔

اس بات کو صدی گزر چکی ہے۔ اور خون کی ترسیل اب عام سی بات لگتی ہے۔ اس کا شکریہ جس نے بلڈ گروپ پہچانے، اس کا شکریہ جس نے اسے محفوظ کرنا سیکھا، ان سب کا شکریہ جنہوں نے اس کے لئے اپنا خون اور جان دی۔ کچھ لوگ ملک و قوم کے ہیرو ہوتے ہیں یہ مگر کچھ اور لوگ تھے۔ روئے زمین پر ان جیسے ہیرو پہلے کبھی نہیں آئے۔ اس لئے رہتی دنیا تک انسانیت ان کی مقروض ہے۔ ان کے نہ مزار ہیں نہ زیارت ہوتی ہے نہ مجاور ہیں جو ان کی شان بیان کریں۔ مگر واللہ ان سے بڑے ہیرو کوئی نہیں گزرے۔ نجانے بابا آدم کا بلڈ گروپ کیا تھا اور نجانے کس نکتے پر ان کی اولادیں ایسی تبدیل ہو گئیں۔ شاید بعد والا ارتقاء ہوا ہو۔ جن کا بابا وہی جانیں۔۔

رہے نام محسنین کا

ثاقب الرحمن
26جنوری2023

18/01/2023

انسانی صحت کا راز قرآن کی 3 آیات میں۔۔
انسانی تاریخ کی سب سے سنسنی خیز تحقیق جسے پڑھ کر ہم ہر بیماری سے بچ سکتے ہیں
مصر کے ڈاکٹر عماد فہمی جو کہ ایک ماہر غذائیات (Nuitritionist) اور موٹاپے کے معالج Bariatric consultant ہیں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں یہ بتایا کہ انسانی صحت ‏کا راز قرآن کی تین آیات میں پنہاں ہے:
1۔ كُلُوْا وَاشْرَبُوْا وَلَا تُسْرِفُوْا۝۰ۚ (الاعراف آیت 31) ترجمہ: کھاؤ پیو اور حد سے تجاوز نہ کرو۔
اس کی تشریح میں ڈاکٹر فہمی کہتے ہیں کہ اکثر ڈاکٹر نشاستہ (carbohydrates) اور چکنائی ( fats) سے منع کرتے ہیں حالانکہ یہ دونوں چیزیں انسانی ‏صحت کے لئے بنیادی ( اہمیت کی حامل ہیں۔
اصل چیز جس سے منع کیا جانا چاہئے، وہ حد سے تجاوز ہے.
2۔ وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاۗءِ كُلَّ شَيْءٍ (الانبياء آیت 30) ترجمہ: اور پانی سے ہر زندہ چیز پیدا کی۔ پیاس لگے یا نہ لگے پانی ضرور پیجئے۔ طبی معیار کے مطابق ہر شخص اپنے وزن کے ‏ہر ایک کلو پر 30 ملی گرام پانی پیئے۔ مثلاً اگر کسی کا 70 کلو وزن ہو تو وہ 70 × 30 یعنی 2100 ملی گرام یعنی 2 لیٹر اور 100 گرام (تقریباً) 8 گلاس پانی روزانہ پیئے۔
یہ جگر، گردوں اور دل کی اچھی کاکردگی کے لئے بہت ضروری ہے۔
3) وَّجَعَلْنَا الَّيْلَ لِبَاسًا۝۱۰ۙ ‏وَّجَعَلْنَا النَّہَارَ مَعَاشًا۝۱۱ (النباء آیت 10-11) ترجمہ: اور رات کو پردہ پوش اور دن کو معاش کا وقت بنایا۔
ڈاکٹر فہمی کہتے ہیں کہ رات کو جلدی سویا جائے اور صبح جلدی اٹھا جائے۔ یہ سب سے بہترین نسخہ ہے جو آپ کو نہ موٹا کرے گا اور نہ بیمار کرے گا!!!!
جزاک اللہ

✨ حقیقی تبدیلی لانے والے 10 لوگ1. میں ایک کلرک ہوں۔ میری تنخواہ پچیس ہزار روپے ہے۔ میں ہر ماہ اپنی تنخواہ میں سے محلے کے...
10/01/2023

✨ حقیقی تبدیلی لانے والے 10 لوگ

1. میں ایک کلرک ہوں۔ میری تنخواہ پچیس ہزار روپے ہے۔ میں ہر ماہ اپنی تنخواہ میں سے محلے کے قصاب سے آدھا کلو چھوٹا گوشت لے کر اپنے کسی عزیز رشتے دار کے گھر بھیج دیتا ہوں۔ یہ گوشت ہماری طرف سے صدقہ ہو جاتا ہے۔

2. میرا ایک چھوٹا سا کریانہ سٹور ہے۔ میں روزانہ پچاس روپے کاروبار سے نکال کر گولک میں ڈال دیتا ہوں۔ میں ہر ماہ پندرہ سو روپے اپنے محلے کی ڈسپینسری میں دے آتا ہوں۔ وہاں معائنہ فیس پچاس روپے کے عوض مریضوں کو ادویات دی جاتی ہے۔ میری طرف سے ایک مہینے میں تیس مریضوں کا علاج ہو جاتا ہے۔

3. میں اپنے کاروبار سے روزانہ سو روپے الگ کر کے اپنی بیوی کے پاس جمع کرواتا ہوں۔ مہینے کے بعد ہم تین ہزار روپے کا راشن بیگ ایک غریب گھرانے کو بھجوا دیتے ہیں۔

4. میں محکمہ تعلیم سے وابستہ ہوں۔ سینئر سبجیکٹ سپیشلسٹ ہوں۔ میں ہر ماہ باقاعدگی سے اپنی تنخواہ میں سے پانچ ہزار روپے الگ کرتا ہوں۔ ہم ہر سال ماہ رمضان میں اپنے شہر کے یتیم خانے میں قیام پذیر بچوں کو عید کے نئے کپڑے لے کر دیتے ہیں۔ ہمارے بجٹ سے ساٹھ پینسٹھ بچوں کے لیے تین دن کے دیدہ زیب کپڑوں کا انتظام آسانی سے ہو جاتا ہے۔

5. میری کپڑے کی دکان ہے۔ میں ہر ماہ باقاعدگی سے اپنی آمدنی میں سے دس ہزار روپے الگ کرتا ہوں۔ یہ سال کے ایک لاکھ بیس ہزار روپے بنتے ہیں۔ میں ہر سال ایک یتیم بچی کی شادی و رخصتی کا بند و بست کرتا ہوں۔

6. میں ڈاکٹر ہوں۔ میرا معمول ہے کہ میں اپنی آمدنی میں سے کینسر سوسائٹی کے ذریعے روزانہ ایک غریب مریض کے لیے کیمو تھراپی کا انجیکشن ڈونیٹ کرتا ہوں۔

7. ہم دونوں میاں بیوی سرکاری سکول میں پڑھاتے ہیں۔ ہم ہر ماہ اپنی تنخواہ میں سے ایک معقول حصہ الگ کرتے ہیں۔ اور ہر ماہ کے پہلے سنڈے کو اپنے محلے کے مدرسے میں پڑھنے والے ہاسٹلائز بچوں کو مدرسے میں جا کر کھانا پیش کرتے ہیں۔

8. میری پوش علاقے میں ایک بیکری ہے۔ میں نے اپنے علاقے کے دونوں گرلز اینڈ بوائز سکولوں کے ہیڈ ماسٹرز کو کہہ رکھا ہے کہ یتیم طلبا و طالبات کی یونیفارم اور جوتے میرے ذمہ ہیں۔ یہ کام کئی سال سے جاری ہے۔ الحمد للہ اس مقصد کے لیے دو سو روپے روزانہ الگ کر دیتا ہوں۔

9. میرا ریسٹورانٹ ہے۔ میں روزانہ پچاس لوگوں کو اپنے ریسٹورینٹ سے رات کا معیاری کھانا پارسل صورت میں دیتا ہوں۔ تاکہ وہ غریب لوگ گھر جا کر اپنی فیملی کے ساتھ سیر ہو کر کھائیں۔

10. میں انجنیئر ہوں۔ میں ایک نجی کمپنی میں جاب کرتا ہوں۔ میری بیوی بھی ایک بڑے تعلیمی ادارے میں تدریس کے فرائض سر انجام دیتی ہے۔ ہم دونوں اپنی تنخواہ میں سے ہر ماہ باقاعدگی سے ایک مخصوص رقم الگ کرتے ہیں۔ ہم معذور افراد کے لیے قائم ایک ادارے کو ہر ماہ ایک وہیل چیئر عطیہ کرتے ہیں جو کسی مستحق معذور کو دے دی جاتی ہے۔

آئیے آج سے ہم بھی عزم کرتے ہیں کہ اللّٰه پاک کے دیے ہوئے رزق سے مستحق لوگوں کا حصہ نکالیں گے ...! دینے ہی میں سکون ہے

بشکریہ علی فیضی صاحب

30/12/2022

‏یہ حافظ الاسد کا زمانہ تھا، دمشق کا معروف و مشہور تاجر رات کے پچھلے پہر سڑکوں پہ ٹہل رہا تھا، موسم خوشگوار ہونے کے باوجود اسک کا دم گھٹا جا رہا تھا، ڈاکٹروں کے مطابق اس کے پاس ہفتہ یا دس دن سے زیادہ ٹائم نہیں تھا، دنیا کی ہر آسائش کے ہوتے ہوئے بے بسی کا یہ عالم تھا کہ ٹائم سے ‏پہلے ہی سب کچھ ختم ہوتا محسوس ہو رہا تھا، ملک کے ڈاکٹروں نے جواب دے دیا تھا، ایک ننھی سی امید تھی کہ امریکا میں علاج ہوسکتا ہے وہ بھی دم توڑگئی جب وہاں کئی مہینے ٹیسٹ وغیرہ کروانے کے بعد سینئر ترین ڈاکٹر نے آخر کار ایک دن آکر نرمی سے سمجھایا کہ آپ کے پاس زیادہ ٹائم نہیں ہے ‏لہذا میرا مشورہ ہے اور عقل مندی یہی ہوگی کہ باقی کا قیمتی ٹائم آپ اپنے بیوی بچوں کے ساتھ گزاریں، رات کے اس پہر بے خبری کے عالم میں نہ جانے کتنی دیر ٹہلتا رہا اس کی سوچوں کا تسلسل تب ٹوٹا جب ٹہلتے ٹہلتے وہ ایک تنگ سے بے رونق پل پر پہنچ چکا تھا۔
‏سڑک پار دوسری طرف سٹریٹ لائٹ کے نیچے ایک خاتون کھڑی کسی آدمی سے گفتگو کر رہی تھی، تیس سال کے لگ بھگ خاتون کا انداز منت سماجت والا تھا جبکہ بندہ کوئی اوباش قسم کا تھا جو کہ اس کی بات نہیں مان رہا تھا، اس کے چلنے کی رفتار خود بخود آہستہ ہوگئی، کانوں میں جب آواز پہنچنا ‏شروع ہوئی تو خاتون کہ رہی تھی خدا کے لئیے مجھے اتنے پیسوں کی ضرورت ہے بچے بھوکے ہیں میں تمہارے ساتھ چلنے کے لئیے تیار ہوں جبکہ وہ اوباش قسم کا بندہ اس خاتون کی (قیمت) آدھی سے بھی کم دینا چاہ رہا تھا اور یہ کہ تمہاری اس سے بھی کم قیمت بنتی ہے بول رہا تھا، پھر وہ ‏کندھے اچکاتا ہوا چل پڑا اور خاتون حسرت کی تصویر بنی کھڑی رہ گئی، وہ تھوڑا آگے جاکر مڑا اور خاتون کی طرف چل دیا اسے نزدیک آتا دیکھ کر خاتون چوکنی ہوگئی امید بھری نظروں سے قریب آتے کو دیکھنے لگی، نزدیک پہنچنے سے پہلے خاتون آگے بڑھی اس کا انداز ایسا تھا کہ جیسے اپنے آپ سے ‏زبردستی کر رہی ہو، اس نے قریب پہنچ کر سلام کیا، خاتون نے مصنوعی مسکراہٹ کے ساتھ جواب دیا اور ٹٹولتی نظروں سے دیکھا اور تھوڑا قریب ہوتے ہوئے معنی خیز انداز بنا کر پوچھا کیا موڈ ہے؟ وہ پیچھے ہٹا اور نرمی سے کہا نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے دراصل میں نے ابھی گزرتے ہوئے تمہاری ‏اس آدمی کے ساتھ تھوڑی سی گفتگو سنی ہے مجھے بتاؤ میری بہن تمہارا کیا مسئلہ ہے؟
اس طرح پوچھنا تھا کہ خاتون جو کہ مضبوط دکھائی دینے کی کوشش کر ہی تھی یکدم روہانسی ہوگئی بولی بھائی قسم ہے اس ذات کی جو ہماری گفتگو سن رہا ہے میں اس ٹائپ کی عورت نہیں ہوں جو اس وقت گھر سے نکل کر۔۔۔۔ ‏سڑک پہ کسی کا انتظار کرے مگر میں بہت مجبوری کے عالم میں اس وقت اس جگہ پہ ہوں، اسے لگا کسی نے اس کا دل مٹھی میں لے لیا ہو اس نے مزید نرمی سے کہا دلوں کا حال تو اللہ جانتا ہی ہے بہن، مجھے بتاؤ کیا بات ہے؟ بولی میں ایک بیوہ عورت ہوں میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں شوہر کو فوت ہوئے ‏سال ہونے کو ہے، شروع میں تو پڑوسی رشتےدار کچھ مدد وغیرہ کر دیتے تھے پھر آہستہ آہستہ سب نے ہاتھ کھینچ لیا، گھر میں راشن نام کی کوئی چیز نہیں ہے کرائے دار کا صبر بھی ختم ہوگیا ہے اس نے کل شام تک کی آخری مہلت دی ہے اگر کرایہ نہ دیا تو سامان سمیت گھر سے نکال دے گا، ‏میرے پاس اب اور کوئی چارہ نہیں رہا سوائے کہ اپنے آپ کو۔۔۔۔ یہ کہتے ہوئے اس کی آواز بیٹھ گئی، اس نے بھی جلدی سے دوسری طرف مڑ کر بہانے سے اپنے آنسو صاف کیئے پھر مڑ کر جلدی سے بولا بس بس ٹھیک ہے بہن کوئی بات نہیں اور اپنی جیبوں میں ہاتھ ڈالے تو پتہ چلا کہ جیبوں میں جو رقم ہے ‏وہ نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ جس عالم میں وہ نکلا تھا اسے تو ہوش ہی نہیں تھا، اس نے خاتون سے کہا فی الحال یہ رکھو اور مجھے اپنا ایڈریس بتاؤ فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اپنے گھر جاؤ ان شاءاللہ سب ٹھیک ہو جائے گا، خاتون بے یقینی کے انداز میں اس کی طرف دیکھ رہی تھی۔
‏جیسے سوچ رہی ہو کہ اس پہ بھروسہ کرے کہ نا کرے
اس نے پھر سے یقین دھانی کرائی کہ تم جاؤ اور ایڈریس بتا دو بس، اس نے آخر کار ایڈریس بتا دیا اور پھر ایک طرف کو چل پڑی، تھوڑی دیر تک خاتون کو جاتا دیکھنے کے بعد وہ مڑا اور واپسی کی طرف تیزی سے قدم اٹھانے لگا، ‏گھر پہنچ کر اس نے کافی مقدار میں نقدی لی اور ڈرائیور کو بڑی وین نکالنے کو کہا پھر خود ڈرائیو کرتے ہوئے شہر کے چوبیس گھنٹے کھلے رہنے والے سٹور سے راشن کی بڑی مقدار وین میں بھری اور خاتون کے بتائے ہوئے ایڈریس پہ پہنچ کر سارا راشن اس کے گھر اتارا باقی کی رقم خاتون کو دی اور کہا ‏صبح کرائے دار سے وہ خود بات کرلے گا اور کرائے کا معاملہ نمٹا دے گا اور ان شاءاللہ ہر مہینے مخصوص رقم آپ تک پہنچا دی جائے گی، یہ کہ کر جلدی سے بنا کچھ کہے سنے واپس مڑ گیا، خاتون بت بنى بے یقینی کے عالم میں کھڑی آنسووں بھری نگاہوں سے دیکھتی رہ گئی اور وہ وین سمیت نظروں سے اوجھل ہو گیا۔
‏اس کی کیفیت اب کافی بلکہ بہت مختلف تھی اس کے انگ انگ سے خوشی پھوٹ رہی تھی کچھ گھنٹوں پہلے جو اس کی حالت تھی وہ اب یکسر بدل گئی تھی اب اسے ہفتہ دس دن گزارنے کی جو فکر تھی وہ تھوڑی کم ہو گئی تھی، ہفتہ دس دنوں کا خیال آتے ہی اس نے کاغذ قلم لے کر خاتون کا ایڈریس لکھ کر وصیت لکھی ‏کہ ہر ماہ باقاعدگی سے چار لوگوں کے معقول سے بڑھ کر خرچے کی رقم اس ایڈریس پہ بھجوائی جائے اور کاغذ کو لفافے میں بند کر کے تجوری میں رکھ دیا، اب اسے لگ رہا تھا کہ اپنے آخری سفر کے لئیےوہ تیار ہے یا تھوڑی بہت تیاری کرلی ہے پھر ہفتہ گزر گیا اور دس دن گزر گئے پھر مزید دس اور پورے ‏پندرہ دن گزر گئے گھر والوں کے کہنے کے باوجود وہ ہسپتال نہیں گیا اور پھر پورا ایک مہینہ گزر گیا اور اگلے مہینے کی رقم بھی اس نے فوراً بھجوا دی، پھر ایسے ایک ایک مہینہ کرتے پورا سال گزر گیا اور وہ معمول کے مطابق رقم بھجواتا رہا، پھر پانچ سال پھر دس سال گزر گئے اور پھر پورے ‏بیس سال گزر جانے کے بعد ایک رات وہ معمول کے مطابق تہجد کے لئے اٹھا وضو کرکے تہجد شروع کی اور سجدے میں دعا کرتے کرتے اس کی سانسیں ختم ہو گئیں، اس جہان فانی سے سجدے کی حالت میں رخصت ہوگیا۔
گھر والے جب صبح اٹھے تو اس کو ‏سجدے کی حالت میں مردہ پایا، افسوس کے ساتھ ساتھ گھر والوں کو اس بات کی خوشی سی بھی تھی کہ اچھی اور مبارک موت ہوئی ہے، خیر تکفین و تدفین اور دیگر انتظامات کے بعد اولاد کا تجوری اور وصیت کھولنے کا وقت آیا تو وہ بند لفافہ بھی نکل آیا جو کم ازکم بیس سال پہلے کی تاریخ کا ان کے والد ‏کے ہاتھ کا لکھا ہوا تھا اور اس کا مطلب تھا اس لکھے گئے ایڈریس پہ بیس سال سے رقم دی جاتی رہی ہے، لفافہ پڑھنے کے بعد انکو پتہ چلا کہ والد صاحب کو فوت ہوئے سات دن ہوگئے ہیں جو کہ تکفین و تدفین اور رشتے دار لوگوں کے ملنے ملانے میں نکل گئے ہیں اور وصیت کے مطابق رقم کی ادائیگی ‏سات دن لیٹ ہوگئی ہے، رقم لے کر وہ لوگ اس ایڈریس پر پہنچے تو دروازہ کھٹکھٹانے پر خاتون باہر آئی جو کہ اب پچاس سے اوپر کی ہو چکی تھی، سلام دعا کے بعد تاجر کے بڑے لڑکے نے خاتون سے مؤدب انداز میں کہا کہ ہم آپ کو والد صاحب کی طرف سے جو ماہانہ مخصوص رقم ہے وہ دینے آئیں ہیں ‏اور معذرت چاہتے ہیں کہ رقم کی ادائیگی سات دن لیٹ ہوگئی وہ اصل میں۔۔۔ خاتون جلدی سے بولی ارے نہیں نہیں کوئی بات نہیں آپ کے والد صاحب کے ہم پر بہت احسانات ہیں، آپ لوگ میری طرف سے والد صاحب کو بہت بہت شکریہ بولئیے گا اور اور انہیں بتائیے گا کہ ہم ہمیشہ انہیں دعاؤں میں یاد ‏رکھتے ہیں اور رکھیں گے اور میری طرف سے آداب کے ساتھ انہیں بتائیے گا کہ اب انہیں رقم بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے، بیٹا حیرانگی سے بولا کیوں؟ اب کیوں نہیں ہے ضرورت رقم کی؟
‏خاتون نے خوشی کے آنسوؤں میں ملی آواز میں جواب دیا اللہ کے فضل سے مہینہ پہلے میرے بڑے بیٹے کی ملازمت لگی تھی اور سات دن پہلے ہی بیٹے اس کو اس کی پہلی تنخواہ ملی ہے، خاتون روانی میں پتہ نہیں کیا کیا بولے چلے جا رہی تھی جب کہ لڑکوں کے کانوں میں خاتون کا یہی جملہ اٹک کر رہ گیا کہ ‏"سات دن پہلے ہی میرے بیٹے کو اس کی پہلی تنخواہ ملی ہے" "سات دن پہلے ہی میرے بیٹے کو اس کی پہلی تنخواہ ملی ہے۔۔۔۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "صدقة السر تطفئ غضب الرب" رازداری میں کیا گیا صدقہ اللہ پاک کے غصے کو بجھاتا ہے.

سنگھاڑا : مفید پھل ہی نہیں دوا بھیسنگھاڑا پانی میں کیچڑ کے نیچے اگنے والا مخروطی شکل کا پھل ہے اور اپنی اس شکل کی وجہ سے...
01/12/2022

سنگھاڑا : مفید پھل ہی نہیں دوا بھی

سنگھاڑا پانی میں کیچڑ کے نیچے اگنے والا مخروطی شکل کا پھل ہے اور اپنی اس شکل کی وجہ سے ناپسندیدہ لفظ کے طور پر بولا جاتا ہے۔اس پھل کو اردو میں سنگھاڑا اور انگریزی میں Water Chestnut کہتے ہیں۔سردیاں شروع ہوتے ہی منڈیوں اور بازار میں دکانوں پر گاہکوں کی نظر میں آنا شروع ہو جاتا ہے۔جنوبی ایشیامیں عام طور پر اس میوے یا پھل کو سنگھاڑا کے نام سے جانا جاتا ہے جبکہ پانی پھل سمیت اس کے متعدد نام ہیں۔

سنگھاڑا پودے کی جڑوں میں اگتا ہے (آلو کی فصل کی طرح) اس کی سبز رنگ کی ٹہنیوں پر پتے نہیں اگتے اور یہ ٹہنیاں ایک سے پانچ میٹر اونچائی تک جاتی ہیں۔اس کے اندر کا گودا سفیدرنگ کا ہوتا ہے جسے عام طور پر کچا یا ابال کر کھایا جاتا ہے اور پیس کر آٹا بنا کر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ چائنیز کھانوں میں سنگھاڑا کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے۔

سنگھاڑے سردیوں میں منہ چلانے کے لیے بہترین چیز ہے۔ چونکہ یہ ہلکے بہتے پانیوں پر اُگتا ہے اس لیے پھل میں اس وقت کچھ نقصان دہ مواد ہوسکتا ہے جب اسے تازہ تازہ فروخت کیا جائے مگر مناسب طریقے سے دھونے کے بعد اس کا توازن بحال ہوجاتا ہے۔اس کے چھلکے اُتارنے یا کسی مشروب میں ٹکڑے کرکے ڈالنے، سلاد میں اضافے، سوپ، سالن یا کری میں ڈالنے سے قبل سات منٹ تک اُبالا، بھونا یا بھاپ میں رکھا جائے تو بہتر ہے۔ اسے پیزا کی اوپری سجاوٹ کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ پورے چکن میں بھرا جاسکتا ہے، اسے پاؤڈر بناکر کیک اور پڈنگز بنانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ اچار کے طور پر ذخیرہ کیا جاسکتا ہے۔

سنگھاڑے میں کاربوہائیڈریٹس بہت زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں، پروٹین، وٹامن بی، پوٹاشیم اور کاپر بھی کافی مقدار میں ہوتے ہیں۔ کچا سنگھاڑا ہلکا میٹھا اور خستہ ہوتا ہے جب کہ اُبلا ہوا سنگھاڑا اور بھی زیادہ مزیدار اور ذائقہ دار ہو جاتا ہے۔ سنگھاڑے کا ذائقہ بالکل منفرد ہوتا ہے اور اس کے کھانے سے بھوک میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اگرچہ سنگھاڑے میں موجود کیلوریز دوسری سبزپتوں والی سبزیوں کی نسبت کم ہوتی ہیں تاہم اس میں موجود آئرن، پوٹاشیم، کیلشیم، زنک اور فائبر کی مقدار اس کے استعمال میں اضافہ کا باعث بنتی ہے۔

سنگھاڑے کے استعمال سے تھکاوٹ دور ہوتی اور جسم میں خون کی ترسیل بہتر ہوتی ہے۔ زچگی کے بعد عورت کے لیے سنگھاڑے کے آٹے کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔ سنگھاڑے کے آٹے کو گوندھ کر جسم کی سوجھی ہوئی جگہ پر لیپ کرنے سے تکلیف رفع ہوتی ہے۔ سنگھاڑے کے گودے سے بنایا ہوا سفوف کھانسی سے نجات دلاتا ہے۔ پانی میں ابال کر پینے سے قبض کی شکایت دور ہوتی ہے۔ معدے اور انتڑیوں کے زخم کے لیے مقوی ہے۔ سنگھاڑے کے استعمال سے بڑھاپے میں یادداشت کم ہونے کے امکانات گھٹ جاتے ہیں۔

سنگھاڑا پوشیدہ امراض کے شکار مرد و خواتین کیلئے تحفہ خدا ہے۔یہ کمزور مردوں اور خواتین کے ماہانہ نظام کے لیے بھی مفید ہیں۔سنگھاڑے کے سفوف میں دودھ یا دہی ملا کر استعمال کرنے سے پیچش سے آرام آتا ہے۔ ان کے استعمال سے دانت چمکدار اور مسوڑھے صحت مند ہوتے ہیں۔

نومبر کے دوسرے ہفتے سے فروری تک سردی پڑتی ہے ، اس میں بھی سنگھاڑا زکام او ر سردی کا مقابلہ کرنے میں معاون بنتا ہے۔ پیشاب کی زیادتی بڑے بوڑھوں کو بہت تنگ کرتی ہے۔ خصوصاً سردی کے موسم میں بار بار اٹھنا بہت تکلیف کا باعث بنتا ہے۔ اس کیفیت میں چھٹانک پھر ابلے ہوئے سنگھاڑے کھائیے ، آہستہ آہستہ مقدار بڑھا دیجیے مگر تین چھٹانک سے زیادہ نہ کھائیں۔ دو تین ہفتے تک کھا لیجیے۔ اس سے بدن میں طاقت آئے گی اور بار بار پیشاب کی حاجت ختم ہو جائے گی ، تازہ نہ ملیں تو تولہ بھر سوکھے سنگھاڑے کا سفوف کھائیے۔

آج کل نوجون لڑکے چٹ پٹے بازاری کھانے اور بھنا گوشت بہت کھاتے ہیں۔ اس سے ان کا معدہ خراب ہوتا اور جسم میں گرمی بھی بڑھ جاتی ہے۔ پھر وہ جعلی حکیموں کے پاس جا کر علاج کراتے ہیں جس سے اور نقصان ہوتا ہے۔ جسمانی کمزوری بڑھتی جاتی ہے۔ طاقت بالکل نہیں رہتی۔ اعصاب ہر وقت تھکن کا شکار رہتے ہیں۔ کام کاج کرنے اور پڑھنے لکھنے میں دل نہیں لگتا بدن کھوکھلے کر دینے والے مادے صحت کو زنگ لگا دیتے ہیں۔ چڑ چڑا پن بڑھ جاتا ہے۔ نقاہت کسی کام کا نہیں چھوڑتی دماغی کمزوری کام نہیں کرنے دیتی۔ ان تمام خرابیوں کو دور کرنے کیلئے سنگھاڑا ایک نعمت ہے۔ صرف سات آٹھ دانے اُبلے ہوئے سنگھاڑے ناشتے میں کھائیے۔ اندر والی بات سمجھ داروں کے لئے لکھنے کی ضرورت نہیں ہیے. وہ سمجھ جائیں گے.

سنگھاڑے کے دیگر فوائد
*سنگھاڑے کے استعمال سے دانت مضبوط اور چمک دار ہو جاتے ہیں۔ اس سے مسوڑھے بھی مضبوط ہوتے ہیں۔
*زخموں سے خون بہنے کو روکتا ہے۔ اسے اندرونی اور بیرونی طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بیرونی طور پر سفوف سنگھاڑا زخموں پر چھڑکا جاتا ہے۔
*گردے کی خرابی کی وجہ سے کھانسی کو فوراً روکتا ہے اور گردے کی اصلاح کرتا ہے۔
*دودھ بیچنے والے سنگھاڑے کے آٹے کو دودھ میں ملا کرابالتے ہیں تاکہ ملائی زیادہ آئے۔
* سنگھاڑے کا آٹا تین تولے، گھی چھ تولے لے کر آٹے کو اچھی طرح گھی میں بھون لیں۔ بعد ازاں چھ تولہ چینی پانی میں حل کرکے چاشنی بنائیں اور بھنے ہوئے آٹے میں ملا دیں۔ بس سنگھاڑے کا حلوہ تیار ہے۔ جو بے حد مقوی باہ ہوتا ہے۔
*نشے اور خمار کو سنگھاڑاادرست کرتا ہے۔
*جریان کے علاج میں سنگھاڑے کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
*اسے زیادہ مقدار میں کھانے کی صورت میں قولنج یا درد شکم کی شکایت ہو جاتی ہے۔
*حلق کی خشکی کو دور کرتاہے۔
*امراض قلب میں سنگھاڑے کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
* جسمانی کمزوری کو دور کرتا ہے اور جسم کو فربہ کرتا ہے۔
*گردہ اور مثانہ کی پتھری کو توڑتا ہے۔
* صفراوی بخار میں چھ ماشہ سفوف سنگھاڑا ہمراہ پانی کھانے سے فائدہ ہوتا ہے۔
* تپ دق، سل کو روکنے اور بیماری کی صورت میں سنگھاڑا کھانا مفید ہوتا ہے۔
*خونی پیچش آنے کی صورت میں سنگھاڑے کا استعمال بے حد مفید ہے۔ اگر تازہ نہ ملے تو خشک سنگھاڑا ایک تولہ رگڑ کر صبح دوپہر اور شام ہمراہ پانی لینے سے فوراً فائدہ ہوتا ہے۔ اسے دہی کے ساتھ بھی کھایاجا سکتا ہے۔
(Copied Article)

24/11/2022

*برلن طبی کانفرنس*

برلن - جرمنی میں مہلک بیماریوں پر طبی کانفرنس کا خلاصہ- کچھ دلچسپ نکات
===============
*مندرجہ ذیل چیزوں کا انکار کریں* ❌❌

⬛ 1. تیل کا دوبارہ استعمال۔
⬛ 2. خشک دودھ
⬛ 3. میجی کیوبز
⬛ 4. کاربونیٹڈ جوس (32 شوگر کیوبز فی لیٹر)
⬛ 5. مصنوعی چینی۔
⬛ 6. مائکروویو اوون۔
⬛ 7. قبل از پیدائش میموگرام ٹیسٹ
⬛8. ایسے زیر جامہ جو بہت تنگ ہوں
⬛ 9. شراب
⬛ 10. منجمد کھانوں کو دوبارہ گرم کرنا
⬛ 11. پلاسٹک کی بوتلوں میں فریج میں پانی ذخیرہ کرنا
⬛ 12. پیدائش پر قابو پانے کی تمام گولیاں کیونکہ یہ عورت کے ہارمونل نظام کو تبدیل کرتی ہیں اور کینسر کا سبب بنتی ہیں۔
⬛ 13. باڈی سپرے کا استعمال، خاص طور پر جب شیونگ کے بعد استعمال کیا جائے۔
⬛ 14. بچوں کو پلانے والا فارمولہ دودھ۔ (ماں کا دودھ پلانے سے کینسر کا امکان کم ہوتا ہے)
⬛ 15. کینسر کے خلیے زیادہ تر چینی کھاتے ہیں اور تمام مصنوعی چینی بھی
⬛ 16. کینسر کا مریض جو اپنی خوراک میں شوگر سے پرہیز کرتا ہے اس کی بیماری کم ہو جاتی ہے اور وہ لمبی زندگی گزار سکتا ہے۔
شوگر = جانی دشمن۔
⬛ 17. شراب کا ایک کپ جسم میں 5 گھنٹے تک رہتا ہے اور اس دوران اس کپ کی وجہ سے نظام کے اعضاء سست رفتار میں کام کرتے ہیں۔

*مندرجہ ذیل چیزوں کو اختیار کریں* ✔️✔️
1️⃣ سبزیاں
2⃣ چینی کی بجائے مناسب مقدار میں شہد
3⃣ سبزیوں کے پروٹین جیسے گوشت کی بجائے پھلیاں
4️⃣ دو گلاس پانی خالی پیٹ اپنے دانتوں کو برش کرنے سے پہلے جبکہ بیدار ہونے پر کمرے میں اسی کمرے کے درجہ حرارت پر رکھا ہوا پانی پی لیں۔
5️⃣ غیر گرم کھانا
6⃣ انسداد کینسر کا رس:
ایلو ویرا + ادرک + اجمودا + اجوائن + برومیلین (انناس درمیانی)۔ ملا کر خالی پیٹ پی لیں۔
7⃣ دیگر اینٹی کینسر جوس: کوروسول (بیج کے بغیر) + برومالین۔
8⃣ کچی یا پکی ہوئی گاجر یا ان کا رس روزانہ۔

امریکن فزیشنز ایسوسی ایشن نے کینسر کی وجہ کے جوابات دیئے:
1️⃣ پلاسٹک کے کپ سے چائے نہ پئیں
2️⃣ کاغذ یا پلاسٹک کے تھیلے میں گرم کچھ نہ کھائیں۔ مثال: آلو (فرائز)۔
3️⃣ مائکروویو میں پلاسٹک کا استعمال نہ کریں۔

*یاد رکھیں:*
🔴 جب پلاسٹک گرمی کے ساتھ رابطے میں آتا ہے تو یہ کیمیکل بناتا ہے جو 52 قسم کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔
🔴 یہ پیغام 100 سے زیادہ مختصر پیغامات سے کئی گنا بہتر ہے۔
🔴 ان بری چیزوں سے دور رہنے کے لیے اپنے پیاروں کو آگاہ کریں۔

⚠ انناس کے اوپر یا میٹھے کے لیے انناس کھانے کے بعد کوکا کولا پینے سے گریز کریں۔
کوک کے ساتھ انناس کا رس نہ ملائیں۔
یہ مرکب قاتل ہے!
لوگ وہاں مر رہے ہیں اور غلطی سے یہ مان رہے ہیں کہ انہیں زہر دیا گیا ہے... وہ اس مہلک کاک ٹیل سے لاعلمی کا شکار ہوئے ہیں!

*صحت کی اہم تجاویز:*

⭕ بائیں کان سے فون کالز کا جواب دیں۔
⭕ ٹھنڈے پانی کے ساتھ دوا نہ لیں۔
⭕ شام 5 بجے کے بعد بھاری کھانا نہ کھائیں۔
⭕صبح زیادہ اور شام کو کم پانی پیئیں۔
⭕ دوا لینے کے بعد یا کھانے کے فوراً بعد لیٹ نہ جائیں۔
⭕ جب فون کی بیٹری کم ہو جائے تو فون کا جواب نہ دیں کیونکہ اس وقت تابکاری 1000 گنا زیادہ طاقتور ہوتی ہے۔

16/11/2022

قہوہ کے حیران کن فائدے
==========================
اگر پاکستان کی بات کریں تو چائے پاکستان میں اکثر افراد کا پسندیدہ ترین مشروب ہے۔ خصوصاً قہوہ (بلیک ٹی) آپ کو مختلف طبی مسائل سے نجات دلانے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ جی ہاں! قہوہ جسم کے اندر اور باہر کی سطح دونوں کے لیے ہی حیران کن طبی فوائد کا حامل ہوتا ہے۔ قہوہ کے چند زبردست اور قابلِ ذکر فائدے درج ذیل ہیں۔
ذیابطیس کا خطرہ کم کرے: ذیابطیس، میٹابولک مرض ہے جو کہ دنیا بھر میں وباء کی طرح پھیل رہا ہے اور اکثر افراد کو اس کا علم بھی کافی تاخیر سے ہوتا ہے۔ روزانہ 2 سے 3کپ قہوہ پینا ذیابطیس ٹائپ ٹو کا خطرہ 42 فیصد تک کم کردیتا ہے۔ اس میں موجود بائیو ایکٹیو کمپاؤنڈ اس حوالے سے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
امراض قلب سے بچائے: قہوہ میں موجود فلیونوئڈز دل کی صحت کو بہتر بناتے ہیں، اس حوالے سے روزانہ 2 سے 3 کپ قہوہ کا استعمال کریں۔
نظام ہاضمہ بہتر کرے: قہوہ میں موجود کیمیکلز نظام ہاضمہ پر مثبت اور سکون آور اثرات مرتب کرتے ہیں۔ محققین کا ماننا ہے کہ چائے میں موجود پولی فینولز معدے میں صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کی مقدار کو بڑھاتے ہیں جبکہ یہ نقصان دہ بیکٹیریا کی روک تھام کرتے ہیں۔
خراشوں کے لیے: قہوہ میں موجود مرکب خون روکنے والی دوا کی طرح کام کرتے ہیں اور اس کی مدد سے کھلے زخموں یا خراشوں سے خون کو بہنے سے روکا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے ایک ٹھنڈے اور استعمال شدہ ٹی بیگ کو نرمی سے متاثرہ جگہ پر دبائیں، جس سے تکلیف اور سوجن میں کمی محسوس ہوگی۔
پیروں کی بو سے نجات:تیزقہوہ سے پیروں پر آنے والے پسینے میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس کے لیے 2ٹی بیگز کو آدھا لیٹر پانی میں 15منٹ تک ابالیں، اس کے بعد ٹی بیگز کو نکال کر چائے کو آدھے گیلن پانی میں ڈال دیں۔ اب اس مکسچر کو ٹھنڈا ہونے دیں اور پھر اپنے پیروں کو پندرہ سے تیس منٹ تک ڈبو کر رکھیں۔ اس عمل کو کچھ دن تک روزانہ دہرائیں۔
مسوڑھوں کی صحت میں بہتری:قہوہ میں ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو ٹشوز کی سوجن کم کرنے کے ساتھ مسوڑھوں سے خون بہنے کو روکتے ہیں۔ اگر آپ کے مسوڑھے سوج رہے ہیں تو بھیگے ہوئے ٹی بیگز کو براہ راست ان پر لگائیں۔ آپ چائے کو بھی ماؤتھ واش کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں، جس سے مسوڑھوں کی صحت میں بہتری آتی ہے۔ اگرکسی قسم کے تحفظات ہوں تو ہمیشہ اپنے ڈاکٹر یا ڈینٹسٹ سے مشورہ کریں۔
آنکھوں کی خارش میں کمی: اگر آنکھوں میں خارش اور یہ خشک ہورہی ہوں تو 2ٹی بیگز کو گرم پانی میں10منٹ تک ڈبو کر رکھیں۔ باہر نکال کر اس میں سے اضافی پانی کو دبا کر نکال دیں اور پھر ٹی بیگز کو 10منٹ تک اپنی آنکھوں پر لگائے رکھیں۔ اس سے خارش میں آرام اور سوجن میں کمی آئے گی۔
منہ کے چھالوں کا علاج:چائے میں فلیونوئیڈز اور کیفین موجود ہوتےہیں، لہٰذا منہ کے چھالوں یا ہونٹوں کے کونوں پر زخم سے نجات کے لیے استعمال شدہ ٹھنڈے ٹی بیگ کو متاثرہ جگہ پر لگائیں اور دس منٹ تک دبا کر رکھیں۔ یہ عمل دن میں 3 سے 4 دفعہ دہرائیں۔
الرجیز کے لیے مفید:فلیونوئیڈز سے بھرپور ہونے کے باعث قہوہ الرجیز سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ روزانہ چند کپ قہوہ پینا آپ کی الرجی کی تکلیف میں کمی لانے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
آشوب چشم کے عارضے میں کمی:اگر آپ اس تکلیف کا شکار ہیں تو گرم اور گیلے ٹی بیگ کو متاثرہ آنکھ پر5منٹ تک لگا کر رکھیں، اس کے بعد ایک ٹھنڈا اور گیلا ٹی بیگ 2منٹ تک لگائے رکھیں۔ اس طرح سوجن میں کمی لانے میں مدد ملے گی۔ اس عمل کو دن میں نئے ٹی بیگز سے کئی بار دہرائیں۔
ہیضے سے بچائے:قہوہ میں موجو تیزابیت آنتوں کی صفائی کرتی ہے، جس سے جسم کو سیال مواد جذب کرنے میں مدد ملتی ہے اور آنتوں کی سوجن میں کمی آتی ہے۔ بہتر فائدے کے لیے بغیر کیفین کے قہوہ کو پی کر دیکھیں، جس میں آپ شہد بھی ملا سکتے ہیں۔

01/10/2022

*انسانی صحت* کا راز

*قرآن کی 3 آیات* میں۔۔

انسانی تاریخ کی سب سے سنسنی خیز تحقیق جسے پڑھ کر ہم ہر بیماری سے بچ سکتے ہیں
مصر کے ڈاکٹر عماد فہمی جو کہ ایک ماہر غذائیات (Nuitritionist) اور موٹاپے کے معالج Bariatric consultant ہیں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں یہ بتایا کہ انسانی صحت کا راز قرآن کی تین آیات میں پنہاں ہے:

1۔ كُلُوْا وَاشْرَبُوْا وَلَا تُسْرِفُوْا۝۰ۚ (الاعراف آیت 31) ترجمہ: کھاؤ پیو اور حد سے تجاوز نہ کرو۔
اس کی تشریح میں ڈاکٹر فہمی کہتے ہیں کہ اکثر ڈاکٹر نشاستہ (carbohydrates) اور چکنائی ( fats) سے منع کرتے ہیں حالانکہ یہ دونوں چیزیں انسانی صحت کے لئے بنیادی ( اہمیت کی حامل ہیں۔
اصل چیز جس سے منع کیا جانا چاہئے، وہ حد سے تجاوز ہے.

2۔ وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاۗءِ كُلَّ شَيْءٍ (الانبياء آیت 30) ترجمہ: اور پانی سے ہر زندہ چیز پیدا کی۔ پیاس لگے یا نہ لگے پانی ضرور پیجئے۔ طبی معیار کے مطابق ہر شخص اپنے وزن کے ہر ایک کلو پر 30 ملی گرام پانی پیئے۔ مثلاً اگر کسی کا 70 کلو وزن ہو تو وہ 70 × 30 یعنی 2100 ملی گرام یعنی 2 لیٹر اور 100 گرام (تقریباً) 8 گلاس پانی روزانہ پیئے۔
یہ جگر، گردوں اور دل کی اچھی کاکردگی کے لئے بہت ضروری ہے۔

3) وَّجَعَلْنَا الَّيْلَ لِبَاسًا۝۱۰ۙ وَّجَعَلْنَا النَّہَارَ مَعَاشًا۝۱۱ (النباء آیت 10-11) ترجمہ: اور رات کو پردہ پوش اور دن کو معاش کا وقت بنایا۔
ڈاکٹر فہمی کہتے ہیں کہ رات کو جلدی سویا جائے اور صبح جلدی اٹھا جائے۔ یہ سب سے بہترین نسخہ ہے جو آپ کو نہ موٹا کرے گا اور نہ بیمار کرے گا!!!!

Address


Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 17:00
Saturday 09:00 - 17:00
Sunday 09:00 - 17:00

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Maze Pharmacy posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Maze Pharmacy:

  • Want your practice to be the top-listed Clinic?

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram