Psych Counselling Clinic

Psych Counselling Clinic ذہنی صحت سب سے پہلے! Get professional Counselling & Psychotherapy from a certified therapist. Maida Ashraf
Clinical Psychologist

28/04/2025
آئیں۔۔۔۔سوچ بدلیں، ذہنی مریضوں سے غیر امتیازی سلوک کا خاتمہ کریں۔ذہنی صحت ایک عام اور اہم مسئلہ ہے، لیکن بدقسمتی سے ہمار...
18/02/2025

آئیں۔۔۔۔
سوچ بدلیں،
ذہنی مریضوں
سے غیر امتیازی سلوک کا خاتمہ کریں۔
ذہنی صحت ایک عام اور اہم مسئلہ ہے، لیکن بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں ایسے افراد کے ساتھ غلط رویہ رکھا جاتا ہے۔ الفاظ اور رویے کسی کے لیے تکلیف دہ ہو سکتے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ ہم محتاط رہیں اور ایک مثبت تبدیلی لائیں۔
اہم نکات:
1️⃣ الفاظ کا صحیح چناؤ کریں
Hurtful words can break hearts!
کسی کو "پاگل"، "جنونی" یا "جادو ٹونا ہو گیا" کہنا نامناسب ہے۔ ایسے الفاظ سے گریز کریں جو کسی کی تکلیف کو بڑھا سکیں۔
2️⃣ ذہنی صحت ایک بیماری ہے، مذاق نہیں
Mental health is as important as physical health!
جیسے جسمانی بیماری کے لیے علاج ضروری ہے، ویسے ہی ذہنی صحت کے مسائل کو بھی سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
3️⃣ مدد اور ہمدردی کا رویہ اپنائیں
Be kind, it costs nothing!
ذہنی بیمار افراد کو محبت، ہمدردی اور مدد کی ضرورت ہوتی ہے، نہ کہ طنز و مزاح کا سامنا۔
4️⃣ نفسیاتی مسائل عام ہیں
You are not alone!
ڈپریشن، اینزائٹی اور دیگر ذہنی امراض بہت عام ہیں، اور ہر کسی کو زندگی میں کسی نہ کسی وقت ان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
5️⃣ علاج اور سپورٹ ضروری ہے
Therapy is not a weakness, it’s strength!
اگر کوئی ذہنی صحت کے مسائل کا شکار ہے، تو اس کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ پروفیشنل مدد لے، بجائے اس کے کہ اسے طعنے دیں۔
6️⃣ روایتی سوچ کو بدلیے
Break the stigma!
ذہنی بیماریوں کو صرف کمزور یا دیوانہ ہونے سے جوڑنا غلط ہے۔ یہ حقیقی مسائل ہیں جو کسی کو بھی ہو سکتے ہیں۔
7️⃣ سوشل میڈیا اور عام گفتگو میں احتیاط برتیں
Words matter!
"یہ نفسیاتی ہے"، "یہ تو شروع سے ہی عجیب ہے" جیسے جملے نہ کہیں، کیونکہ یہ کسی کے لیے تکلیف دہ ہو سکتے ہیں۔
8️⃣ اپنے آس پاس کے لوگوں کا خیال رکھیں
Check on your loved ones!
کسی کا رویہ بدلے یا وہ زیادہ خاموش ہو جائے تو اس سے بات کریں، شاید وہ کسی مشکل میں ہو اور آپ کی مدد سے باہر آ سکے۔
یہ چند بنیادی باتیں اگر ہم اپنے رویے میں شامل کر لیں تو معاشرے میں ذہنی مریضوں کے لیے ایک مثبت اور مددگار ماحول بنا سکتے ہیں۔ Let’s change the mindset!

ماہرنفسیات سے کب ملنا چاہیے؟شاید اپ کو یہ جاننے میں مشکل ہو رہی ہے کہ ہمیں ماہر نفسیات کے پاس  کب جانا چاہیے یا ان کے پا...
16/02/2025

ماہرنفسیات سے کب ملنا چاہیے؟
شاید اپ کو یہ جاننے میں مشکل ہو رہی ہے کہ ہمیں ماہر نفسیات کے پاس کب جانا چاہیے یا ان کے پاس جانا اس وقت صحیح بھی ہے یا نہیں ہے۔ہو سکتا ہے کہ اپ کو اس بات کا یقین نہ ہو کہ کیا اس وقت مجھے ضرورت ہے کہ میں ماہر نفسیات کے ذریعے اپنے مسائل کا حل تلاش کر سکوں یا انہیں کال کروں۔یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اپ ان سے پہلی ملاقات کا شیڈیول کرنے میں یا ان سے ملنے میں کچھ گھبرائے ہوئے ہوں۔
ایسا ہو تو اس صورتحال میں کچھ چیزیں اپ گھر سے چیک کر کے جائیں تاکہ اپ میں جو تبدیلیاں واقع ہو رہی ہیں ان کی نشانیوں کو اپ جان سکیں۔
1-اپ کی جسمانی حالت روز بروز کمزور ہو رہی ہے۔
2- بے جا قسم کی بےچینی رہتی ہے۔
3ـ نیند کے اوقات کار اور نیند کی کیفیت میں واضح تبدیلی یا نیند کا نہ انا ایک خاص نشانی ہے۔
3- بھوک یا تو بہت لگتی ہے یا پھر پہلے سے بھوک بالکل بھی نہیں ہوتی یا اپ کا کھانے کو بالکل بھی جی نہیں لگتا جبکہ بھوک لگی ہوتی ہے۔
4ـ لوگوں سے ملنے جلنے میں اور ان کے ساتھ تعلقات بحال رکھنے میں اپ کو مشکل ہو رہی ہے۔
5ـ پہلے سے برداشت میں کمی واقع ہوئی ہے یا پھر کام میں دلچسپی بالکل ختم ہو چکی ہے۔
6- اپنا ذاتی خیال رکھنے میں مثلا روزانہ نہانا کپڑے تبدیل کرنا ، میں دشواری کا سامنا ہو رہا ہے۔
7ـ سوچوں کی بھرمار یعنی اتنی زیادہ سوچیں کہ اب ان کے ساتھ کام کرنے میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
ان علامات کے ساتھ اپ اپنے اپ کو خود کھڑا کرنے میں یا اپنے کسی دوست رشتہ دار یا بہن بھائی کی مدد لے سکتے ہیں لیکن اگر اس کے باوجود اپ اپنے اپ کو ، اپنے تعلقات اور اپنی زندگی کے مسائل ختم کرنے کے لیے جدوجہد میں ناکام ہیں تو۔۔۔۔۔۔۔۔
ما ہرنفسیات اپ کو انتہائی علامات کی شناخت کرنے میں مدد کر سکتے ہیں تاہم اگر اپ خود ان رشتوں سے خود کو دور کر رہے ہیں اور ایسے طریقوں سے کام کر رہے ہیں جس سے لوگوں کے لیے اپ کے قریب رہنا مشکل ہو جائے تو ماہر نفسیات سے مدد حاصل کرنے کے کا وقت ہو سکتا ہے۔
اپ ایک ماہر نفسیات کی مدد لیں اور چند سیشنز میں اپنے اپ کی تبدیلی میں واضح فرق محسوس کریں۔
اب فیصلہ اپ کے ہاتھ میں ہے۔
ماہر نفسیات
مائدہ اشرف
Psych Counselling Clinic
For Appointment:
03038493661
03194000413

۱ـ دوست سے مشورہ یا مد د لی جا سکتی ہے۔۲ـ  دوستی میں دو طرفہ تعلقات کی توقع کی جاتی ہے یعنی کسی سے مد د لینے کے بعد ہم س...
31/01/2025

۱ـ دوست سے مشورہ یا مد د لی جا سکتی ہے۔
۲ـ دوستی میں دو طرفہ تعلقات کی توقع کی جاتی ہے یعنی کسی سے مد د لینے کے بعد ہم سے بھی مد د کی توقع کی جاۓ گی۔
۳ـ دوست ہمیشہ آپ پر توجہ دینے کے لیے وقت یا توانائی نہیں رکھ سکتے۔
۴ـ دوست اپنی ترجیہات اور خیالات پر مبنی ایک نیا نقطہ نظر پیش کرتے ہیں۔
۵ـ اگر دوست ایماندار نہ ہو تو ہماری باتوں کو خفیہ نہیں رکھا جا سکتا۔
۶ـیہ دوستی کو مضبوط بنانے اور قائم رکھنے کا ایک ذریعہ ہے۔
تھراپی (مشاورت) کے فوائد
۱ـ آپ کو اپنے مسائل کے حل خود تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔
۲ـ تھراپسٹ مکمل طور پر آپ پر توجہ مرکوز رکھتا ہے۔
۳ـ تھراپسٹ ذاتی ضروریات کے مطابق مخصوص تکنیکوں اور طریقوں کا استعمال کرتا ہے۔
۴ـ ایک اچھا تھراپسٹ غیر جانبدار ہوتا ہے اور اس کا نقطہ نظر زیادہ معروضی طور پر مستند اور علمی ہوتا ہے ۔

۵ـ مشاورت میں رازداری کی ضمانت ہوتی ہے۔
۶ـ ثبوت پر مبنی اور ہدف شدہ حل فراہم ہوتا ہے۔

(دونوں میں مشترک نکات) مشترکہ فوائد
۱ـ دوست اور تھراپسٹ دونوں ذہنی صحت اور فلاح و بہبود کے لیے مد د گار ہوتے ہیں۔
۲ـ دونوں ہی ذہنی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

۳ـ نئے خیالات اور نقطہ نظر سننے کے لیے دونوں ہی معاون ثابت ہوتے ہیں۔
۴ـ دوست ہو یا تھراپسٹ دونوں ہی آپ کے حمایتی نظام یعنی سپورٹ سسٹم کا حصہ ہو تے ہیں۔

𝐅𝐨𝐫 Professional Advice And 𝐀𝐩𝐩𝐨𝐢𝐧𝐭𝐦𝐞𝐧𝐭
𝘊𝘰𝘯𝘵𝘢𝘤𝘵 𝘶𝘴:
📞 +92-3194000413, +92-3038493661
✉bestcounsellingclinic@𝑔𝑚𝑎𝑖𝑙.𝑐𝑜𝑚
for more details visit our website
🌐www.psychcounsellingclinic.com

🌟 Unlock Your Full Potential with Individual Therapy Sessions! 🌟✨ Personalized Guidance – Tailored to YOUR unique journe...
31/01/2025

🌟 Unlock Your Full Potential with Individual Therapy Sessions! 🌟

✨ Personalized Guidance – Tailored to YOUR unique journey.
💖 Emotional Healing – Let go of past trauma and rediscover peace.
🧠 Deep Self-Awareness – Uncover the true you and understand your emotions better.
💪 Powerful Coping Skills – Master techniques to conquer stress, anxiety, and life's challenges.
🌈 Boost Confidence – Build lasting self-esteem and a positive mindset.
🔒 Confidential & Safe Space – Your thoughts and feelings, respected and protected.
🚀 Achieve Your Dreams – Turn your goals into reality with expert support.

✨ Step into a brighter future!
Book your individual therapy session now and start your transformation!

People whose brain works efficiently have seven habits on a daily basis.
17/01/2025

People whose brain works efficiently have seven habits on a daily basis.

اگر آپ کا بچہ نفسیاتی مسائل کا شکار ہے، تو علاج کی ضرورت اس لیے ہے کہ یہ مسائل وقت کے ساتھ مزید بڑھ سکتے ہیں اور ان کے ا...
11/01/2025

اگر آپ کا بچہ نفسیاتی مسائل کا شکار ہے، تو علاج کی ضرورت اس لیے ہے کہ یہ مسائل وقت کے ساتھ مزید بڑھ سکتے ہیں اور ان کے اثرات بچے کی ذہنی، جذباتی اور جسمانی صحت پر پڑ سکتے ہیں۔
بچوں کے نفسیاتی مسائل اور سکول میں پڑھنے کی مشکلات ایک عام مسئلہ ہیں، جن سے کئی والدین اور اساتذہ کو واسطہ پڑتا ہے۔ ان مسائل کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں، جیسے
ذہنی دباؤ یا پریشانی
کم خود اعتمادی
دماغی یا جسمانی معذوری
تعلیمی دباؤ یا اساتذہ کا رویہ
گھر کا غیر موافق ماحول
نفسیاتی علاج کی اہمیت
نفسیاتی علاج ان مسائل کے حل میں بہت مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ بچوں کی جذباتی اور تعلیمی ترقی کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ درج ذیل طریقے نفسیاتی علاج کے دوران استعمال کیے جا سکتے ہیں:
مشاورت (Counseling):
تجربہ کار ماہرِ نفسیات بچے سے مشاورت کرتے ہیں تاکہ ان کی پریشانیوں کو سمجھ سکیں اور ان کے مسائل کا حل نکال سکیں۔
ان کے رویے میں تبدیلی کو سنجیدگی سے لیں اور فوراً کسی ماہر سے رجوع کریں۔

نفسیاتی علاج اور مناسب رہنمائی بچوں کی مشکلات کو حل کرنے اور انہیں ایک روشن مستقبل کی طرف گامزن کرنے میں بہت اہم ہیں۔ والدین اور اساتذہ کو مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ بچوں کو ایک خوشگوار اور صحت مند زندگی فراہم کی جا سکے۔

بچوں کے عام نفسیاتی مسائل
توجہ کی کمی (ADHD): بچے ایک جگہ دھیان مرکوز نہیں کر پاتے اور سکول کے کام میں دلچسپی کم ہو جاتی ہے۔
پریشانی اور دباؤ: امتحانات، سکول کے ماحول یا دیگر سماجی عوامل کی وجہ سے بچے دباؤ یا بےچینی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ سیکھنے کی دشواری (Learning Disabilities): جیسے ڈسلیکسیا، جس میں بچے کو الفاظ یا اعداد کو سمجھنے میں مشکل ہوتی ہے۔ رویے کے مسائل: جارحیت، بدتمیزی یا خود اعتمادی کی کمی۔ دوستی کے مسائل: سماجی مہارت کی کمی کی وجہ سے دوست بنانے میں مشکل۔
سکول میں پڑھنے میں مشکلات

بچے اپنی کلاس کے مواد کو سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں۔
ہوم ورک مکمل کرنے میں مشکلات۔
استاد کے ساتھ یا ہم جماعتوں کے ساتھ تعلقات میں پیچیدگیاں۔
نفسیاتی علاج کے طریقے
کاؤنسلنگ: ماہر نفسیات بچوں کی بات سنتا ہے اور ان کے مسائل کی جڑ تک پہنچنے کی کوشش کرتا ہے۔
ماہرین سے بروقت مدد لینے میں ہچکچاہٹ نہ کریں۔
نفسیاتی مسائل کا بروقت علاج بچوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لا سکتا ہے، اس لیے والدین اور اساتذہ کو بچوں کے مسائل کو سنجیدگی سے لینا چاہیے
For Professional Advice and Consultation:
Call now: 03038493661
03194000413

Top Rated Counselling Clinic at Lahore | Help Thousand of peoples daily to make their journey Towards Happiness and mentally healthy with effective therapies and treatments. Join us Today !

ہر وہ کام جو جسم کوحرکت میں رکھے ایک ورزش ہے.!جاگنے کے بعد پہلی بات کیا سوچتے ہیں؟شاید یہ کہ آج کا دن کیسا گزرے گا؟ یا ش...
07/01/2025

ہر وہ کام جو جسم کو
حرکت میں رکھے ایک ورزش ہے.!

جاگنے کے بعد پہلی بات کیا سوچتے ہیں؟
شاید یہ کہ آج کا دن کیسا گزرے گا؟ یا شاید کاموں کی فہرست ذہن میں دوڑتی ہے۔

ذرا رُکیں، آج ایک نیا تجربہ کریں۔
دن بھر کے ہر کام کو ورزش سمجھ کر کریں۔

جی ہاں، گھر کا ہر کام۔ چائے بنانا، کپڑے دھونا، برتن دھونا، یہ سب۔ آپ سوچ رہے ہوں گے، بھلا یہ کیسے؟ تو آئیے، ذرا گہرائی میں جھانکتے ہیں۔

ایک مشہور یونیورسٹی کے ماہرین نے
ایک ہوٹل میں کام کرنے والی خواتین پر تحقیق کی۔ ان خواتین کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا۔ پہلے گروپ کو 15 منٹ کا ایک چھوٹا سا لیکچر دیا گیا جس میں بتایا گیا کہ ان کا روزمرہ کا ہر کام—بستر بنانا، صفائی کرنا، فرش دھونا—درحقیقت ورزش ہے۔ انہیں کہا گیا کہ وہ ان کاموں کو ورزش سمجھ کر کریں۔ دوسرے گروپ کو یہ بات نہیں بتائی گئی۔

شروع میں دونوں گروپس کا
وزن، بلڈ پریشر، شوگر، کولیسٹرول، اور دیگر
طبی معائنے کیے گئے۔ ایک مہینے بعد ان کا دوبارہ معائنہ ہوا۔ نتیجہ کیا نکلا.. ؟

جس گروپ کو یہ بتایا گیا تھا کہ
وہ ورزش کر رہی ہیں، ان کی صحت میں
حیرت انگیز بہتری آئی۔ وزن کم ہوا، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطحیں بہتر ہوئیں، اور وہ خود کو زیادہ خوش اور توانا محسوس کرنے لگیں۔ دوسرے گروپ میں کوئی خاص تبدیلی نہیں ہوئی۔

یہ سادہ سی تحقیق ہمیں کیا سکھاتی ہے؟
یہ کہ صرف سوچ اور نیت بدلنے سے بھی زندگی
بدل سکتی ہے۔ اپنے ہر کام کو ورزش سمجھ کر کریں، تو یہ آپ کی صحت پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔

آپ صبح دانت صاف کر رہے ہیں؟
تو یہ ہاتھوں اور بازوؤں کی ورزش ہے۔
جھاڑو دے رہے ہیں؟ یہ پورے جسم کی ورزش ہے۔ کچن میں کھانا پکاتے ہوئے چمچ ہلانا یا پیاز کاٹنا؟
یہ بھی ورزش ہے۔

اپنے چہرے پر صابن لگانے کر چند اضافی منٹ
مساج کریں، یہ چہرے کی بہترین ورزش ہوگی۔ کپڑے دھوتے ہوئے ہاتھوں کی مشق ہو جاتی ہے۔ استری کرتے وقت کمر اور بازوؤں کی حرکت بھی ایک اچھی ورزش ہے۔

جب آپ یہ سب کام پورے دل و دماغ کی توجہ سے کریں گے، تو نہ صرف آپ کے کام میں مزہ آئے گا، بلکہ آپ کے جسم میں بھی تبدیلی آئے گی۔

اس تحریر کو لکھتے ہوئے
میرے ہاتھ کی انگلیاں کی بورڈ پر چل رہی ہیں،
یہ بھی تو ورزش ہے۔

حتیٰ کہ مسکرانا بھی ایک ورزش ہے،
جو آپ کے چہرے کے پٹھوں کو متحرک رکھتی ہے۔ آج ہی ایک آئینہ لے کر مسکرائیے اور دیکھیے کہ اس ورزش سے کیسے آپ کے چہرے پر رونق آ گئی ہے...!

اب آپ سوچیں گے،
کیا واقعی یہ سب کام اتنا اثر ڈال سکتے ہیں؟
جی ہاں! یہاں ایک اہم راز کی بات یہ ہے کہ ورزش صرف جِم جانے یا لمبی واک کا نام نہیں۔ ہر وہ حرکت جو آپ کے جسم کو حرکت میں رکھے،
ورزش کہلاتی ہے۔

ہمارا یہ مضمون
خاص طور پر ان خواتین کے لیے ہے
جو سارا دن گھر میں رہتی ہیں اور سمجھتی ہیں
کہ گھر کے کام ورزش نہیں۔ مگر سچ یہ ہے کہ وہ روزانہ کئی گھنٹے کی بہترین ورزش کر رہی ہوتی ہیں۔. بس سوچنے کا انداز بدلنے کی دیر ہے۔

یاد رکھیں، حرکت میں برکت ہے۔
ہر کام کو خوش دلی سے کریں، اور دیکھیں کہ آپ کی صحت میں کیسی حیرت انگیز تبدیلی آتی ہے۔

مسکرائیے،
حرکت کیجئے،
اور صحت مند زندگی کا لطف اٹھائیے۔.

ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے درج ذیل 15 طریقے اپنائے جا سکتے ہیں:1. مثبت سوچ اپنائیںاپنے خیالات کو مثبت رکھیں اور منفی ...
23/12/2024

ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے درج ذیل 15 طریقے اپنائے جا سکتے ہیں:

1. مثبت سوچ اپنائیں

اپنے خیالات کو مثبت رکھیں اور منفی سوچوں سے بچنے کی کوشش کریں۔

2. ورزش کو معمول بنائیں

روزانہ چہل قدمی یا ورزش کریں۔ جسمانی سرگرمی ذہنی تناؤ کم کرتی ہے اور موڈ بہتر بناتی ہے۔

3. نیند پوری کریں

7-8 گھنٹے کی بھرپور نیند لیں۔ نیند کی کمی ذہنی دباؤ اور چڑچڑے پن کا باعث بن سکتی ہے۔

4. متوازن غذا کھائیں

پھل، سبزیاں، خشک میوہ جات اور صحت مند غذا کھائیں۔ یہ دماغ کو ضروری غذائیت فراہم کرتی ہے۔

5. وقت کی منصوبہ بندی کریں

اپنے دن کے کاموں کو ترتیب دیں تاکہ ذہنی دباؤ کم ہو اور وقت ضائع نہ ہو۔

6. گہرے سانس لینے کی مشق کریں

گہرے سانس لینے کی تکنیکیں، جیسے یوگا یا مراقبہ، تناؤ کم کرنے میں مددگار ہیں۔

7. شکر گزاری کریں

روزانہ ان چیزوں کے بارے میں سوچیں جن کے لیے آپ شکر گزار ہیں۔ یہ مثبت جذبات کو فروغ دیتا ہے۔

8. دوسروں کی مدد کریں

کسی کی مدد کرنے سے خوشی محسوس ہوتی ہے اور ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے۔

9. سماجی تعلقات بنائیں

دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزاریں۔ جذباتی سپورٹ ذہنی صحت کے لیے ضروری ہے۔

10. تخلیقی سرگرمیاں اپنائیں

پینٹنگ، لکھائی، یا موسیقی جیسی تخلیقی سرگرمیاں ذہنی سکون دیتی ہیں۔

11. کتابیں پڑھیں

اچھی کتابیں پڑھنے سے علم میں اضافہ ہوتا ہے اور ذہنی سکون ملتا ہے۔

12. موبائل اور سوشل میڈیا کا کم استعمال کریں

زیادہ سکرین ٹائم سے ذہنی دباؤ بڑھ سکتا ہے، اس لیے اس کا وقت محدود کریں۔

13. طبیعت کو صاف رکھیں

اپنے اردگرد صفائی رکھیں اور منظم ماحول میں رہیں تاکہ ذہنی سکون محسوس ہو۔

14. خود اعتمادی پیدا کریں

اپنے فیصلوں پر بھروسہ کریں اور خود پر یقین رکھیں۔ یہ ذہنی دباؤ کم کرتا ہے۔

15. وقتاً فوقتاً آرام کریں

اپنے مصروف شیڈول سے وقفہ لیں اور قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوں۔

یہ تمام طریقے ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ہیں۔ ان میں سے جو بھی آپ کو زیادہ موزوں لگے، اسے اپنائیں۔
For Professional advice and consultation
📱Book Appointment now.
Psych Counselling Clinic
03038493661
03194000413

میاں بیوی کے لڑائی جھگڑے کو کیسے کم کریں؟۱. بیوی کو کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہیے کہ اس کے شوہر پر سب سے پہلا حق اس کی ماں...
17/12/2024

میاں بیوی کے لڑائی جھگڑے کو کیسے کم کریں؟
۱. بیوی کو کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہیے کہ اس کے شوہر پر سب سے پہلا حق اس کی ماں کا ہے۔
۲. میاں بیوی اپس میں ایک دوسرے کے ساتھ مخلص اور سچے رہیں۔
۳. خاص طور پر بیوی کو چاہیے کہ جب شوہر کام سے تھکا ہوا ائے تو اس سے شکایتیں نہ کرے۔
۴. میاں یا بیوی میں جس کی غلطی ہو احساس ہونے پر ایک دوسرے سے معافی مانگے۔
۵. معافی مانگنے پر میاں یا بیوی ایک دوسرے کو جلد معاف کر دیں۔
۶. میاں بیوی ایک دوسرے کی خدمات کی قدر کریں۔
۷. ایک دوسرے کے جذبات اور ضروریات کو سمجھنے کی کوشش کریں۔
۸. ایک دوسرے کے ساتھ اچھا وقت گزارے۔
۹. والدین یا رشتہ داروں کے سامنے ایک دوسرے کی برائی نہ کریں۔
۱۰. اگر کوئی چھوٹے موٹے مسئلے ہو جائیں تو اس کو نظر انداز کریں۔
۱۱. بیوی شوہر کی استطاعت کے مطابق ہی پیسےخرچ کرے۔اور اس سے بے جا فرمائشیں نہ کرے۔
۱۲. ایک دوسرے پر اعتماد کریں اور شک نہ کریں کیونکہ شک رشتے میں دراڑ پیدا کرتا ہے۔
۱۳. اگر کوئی غلط فہمی پیدا ہو گئی ہے تو ناراض ہونے کی بجائے اسے دور کرنے کی کوشش کریں ۔
۱۴. مشکلات اور پریشانیوں میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔
ماہر نفسیات
مائدہ اشرف
Psych counselling clinic
For appointment
0319 4000413
0303 8493661

Address

Punjab University Employees Housing Society, Phase 2 Lahore, 54000
Lahore
540000

Opening Hours

Monday 09:00 - 21:00
Tuesday 09:00 - 21:00
Wednesday 09:00 - 21:00
Thursday 09:00 - 21:00
Friday 09:00 - 21:00
Saturday 09:00 - 21:00

Telephone

+923194000413

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Psych Counselling Clinic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Psych Counselling Clinic:

Share

Category