
06/09/2022
اکثر ممبران نےکہا کہ نظریہ مفرد اعضاء(Simple organ theory)آسان الفاظ میں سمجھاٸیں
نظریہ مفرداعضاءایک ایسی تحقیق ہے جس سے ثابت کیا گیاہےکہ امراض کی پیدائش مفرداعضاء(connective tissue, epithelial tissue, muscle tissue,nervous tissue)میں ہوتی ہے اوراس کے بعد مرکب اعضاء کے افعال میں افراط وتفریط اور ضعف پیدا ہوتا ہے۔علاج میں بھی مرکب اعضا کی بجاۓ مفرداعضاءکو مد نظر رکھنا چاہیے کیونکہ انسان کے تمام مرکب اعضاءمفرداعضاءکی بافتوں(tissues)سے مل کر بنتے ہیں۔نظر یہ ایک ایسا فلسفہ ہے جس سے جسم انسان کو مفرداعضاء کے تحت تقسیم کر دیا گیا ہے۔اعضائے رئیسہ ،دل،دماغ،جگر مفرداعضاءہیں جو عضلات،اعصاب اور غدد کے مراکز ہیں۔جن کی بناوٹ جدا جدا اقسام کے انسجہ(ٹشوز)سے بنی ہوئی ہےاور ہر نسیج بے شمار زندہ حیوانی ذرات (سیلز)سے مرکب ہے۔حیوانی ذرہ انسانی جسم کی اولین بنیاد(فرسٹ یونٹ)ہے۔ہرحیوانی زرہ اپنے اندر حرارت وقوت اور رطوبت (ہیٹ، فورس اور انرجی)رکھتا ہے۔ جس کے اعتدال کا نام صحت ہے۔جب اس حیوانی ذرہ (سیل،خلیہ)کے افعال میں افراط وتفریط یا ضعف واقع ہوتا ہے تو اس کے اندر کی حرارت وقوت اور رطوبت میں اعتدال قائم نہیں رہتا۔پس اس کا نام مرض ہے۔اس حیوانی ذرہ کا اثرنسیج پر پڑتا ہے۔اس کے بعد مفرداعضاءکے تعلق سے اعصاب وغدد اورعضلات وغیرہ سے گزرتا ہوا اپنے متعلقہ عضورئیس میں ظاہر ہوتا ہے ان میں افراط وتفریط اور ضعف کی شکل میں امراض و علامات پیدا ہوتی ہیں۔علاج کی صورت میں انہی مفرداعضاء کے افعال درست کر دینے سے ایک حیوانی ذرہ سے لے کر عضورئیس تک کے افعال تک درست ہو جاتے ہیں۔بس یہی نظریہ مفرد اعضاء ہے