Dr. Arshad Mehmood - Child Specialist

Dr. Arshad Mehmood - Child Specialist MBBS🥇FCPS(Peads)🥇
Fellow Peads Neurology
Children Hospital and UCHS Lahore
(1)

سب نے کہا تھا یہ ننھا سا فرشتہ شاید نہ بچ پائے... مگر اللہ کی رحمت، ڈاکٹروں کی محنت، نرسوں کی شفقت اور والدین کی دعاؤں ن...
13/09/2025

سب نے کہا تھا یہ ننھا سا فرشتہ شاید نہ بچ پائے... مگر اللہ کی رحمت، ڈاکٹروں کی محنت، نرسوں کی شفقت اور والدین کی دعاؤں نے مل کر ایک معجزہ دکھا دیا!"

یہ وہ چھوٹا سا سپاہی ہے جو وقت سے پہلے ہی دنیا میں آ گیا - اتنا نازک کہ ایک قلم اس کے قد سے بھی بڑا لگتا تھا!

لیکن ہمارے ڈاکٹروں نے ہار نہ مانی، نرسوں نے دن رات خدمت کی، اور والدین کے صبر و دعاؤں نے اس معصوم کو زندگی کی جنگ جیتنے کی طاقت دی۔ آج یہ تصویر محض ایک بچے کی نہیں، بلکہ ایک پورے ٹیم کی محنت، پیار اور دعاؤں کی کامیابی ہے!❤️

یہ کہانی ثابت کرتی ہے کہ جب ڈاکٹروں کی مہارت، نرسوں کی توجہ، والدین کے صبر اور اللہ کی رحمت اکٹھے ہو جائیں تو ناممکن کو ممکن بنا دیتے ہیں!

ہمارا پیغام:
کبھی کسی مریض، خاص طور پر معصوم بچوں سے مایوس نہ ہوں۔ ڈاکٹروں پر بھروسہ کریں، نرسوں کی محنت کو سراہیں، اور والدین کے صبر کو سلام پیش کریں۔

A 4-year-old boy presented with delayed motor milestones and episodes of drooping eyelids, more pronounced in the evenin...
12/09/2025

A 4-year-old boy presented with delayed motor milestones and episodes of drooping eyelids, more pronounced in the evening. The mother reported that he tires easily during feeding and has a weak cry. On examination, he had bilateral ptosis, weak suck, and generalized hypotonia, while reflexes and intelligence were normal. There was a positive family history of similar symptoms, but no signs of autoimmune disease, and serologic testing for acetylcholine receptor antibodies was negative, helping differentiate congenital myasthenic syndrome from autoimmune myasthenia gravis. Nerve conduction studies revealed a decremental response on repetitive stimulation, and genetic testing confirmed a diagnosis of congenital myasthenic syndrome, Fast-channel (CMS) .
He was started on pyridostigmine, with improvement in feeding and alertness, though response can vary depending on the specific CMS subtype. The family was counseled about the genetic nature of the condition, its chronic course, and the need for long-term follow-up with the pediatric neurology team.

🟥 چھوٹےبچوں میں نزلہ زکام اور سانس کی انفیکشن کی وجہ سے ناک کے اندرونی حصے میں رطوبتیں اکٹھی ہو جاتی ہیں جسکی وجہ سے چھو...
12/09/2025

🟥 چھوٹےبچوں میں نزلہ زکام اور سانس کی انفیکشن کی وجہ سے ناک کے اندرونی حصے میں رطوبتیں اکٹھی ہو جاتی ہیں جسکی وجہ سے چھوٹے بچے ڈسٹرب رہتے ہیں۔ بعض اوقات اسکی وجہ سے ناک بند ہو جاتا ہے اور بچے کو سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ بچے چونکہ اپنے ناک کی صفائی خود نہیں کر سکتے تو اس صورت میں مائوں کو بچوں کے ناک کی صفائی کا طریقہ آنا چاہیے۔ اس سےناک کی اندرونی رطوبتیں باہر نکل آتی ہیں، بچے کو سانس لینے میں آسانی محسوس ہوتی ہے، اور بچہ کمفرٹیبل ہو جاتا ہے۔
🟥 چھوٹے بچوں کی بند ناک کھولنے کے لیے ان اقدامات پر عمل کریں۔ اس مقصد کیلئے آپ کو درج ذیل چیزوں کی ضرورت ہے اور یہ ہر اچھی فارمیسی پر دستیاب ہوتی ہیں۔
1). Saline Nasal Drops
2). Bulb Syringe/Bulb Sucker
دو طرح کے بلب سرنج\بلب سکر ملتے ہیں۔
Diposable and Reusable
(اپنی سہولت کے مطابق کوئی بھی لے سکتے ہیں)۔
👈 بچے کو اپنی گود یا بیڈ پر اس طرح لٹائیں کہ اس کا سر اور سینہ تھوڑا اونچا رہے۔
Saline Nasal Drops 👈
کے 2 یا 3 قطرے ایک نتھنے میں ڈالیں اور چند سیکنڈ انتظار کریں تاکہ قطرے ناک میں چلے جائیں۔
👈 بلب سرنج کو پیچھے سے دبائیں تاکہ اس میں سے ہوا باہر نکل جائے۔ (بچے سے تھوڑا پیچھے رکھ کر)
پھر بلب سرنج کی ٹپ اسی دبائی ہوئی حالت میں بچے کے ناک کی اس سائیڈ میں داخل کریں جس میں قطرے ڈالے ہیں۔ اب بلب سرنج کو آہستہ سے چھوڑیں، اس سے سکشن پریشر بنے گا جو بچے کی ناک سے رطوبت اور زکام کھینچ لے گا۔
👈 بلب سرنج کو دوبارہ پیچھے سے دبا کر سنک یا کپ میں اس کے مواد کو نکال دیں۔
👈 ناک کی دوسری سائیڈ کی بھی اسی طرح صفائی کر لیں۔
👈 بچے کی کنڈیشن کے مطابق یہ عمل دن میں 1-3 بار کر سکتے ہیں۔ اور کچھ دن تک جاری رکھ سکتے ہیں۔
🟥 اگر آپ کا بچہ بےچین ہے تو دوسرے فرد سے مدد لیں، جو کہ بچے کے سر اور ہاتھوں کو پکڑنے میں مدد کرے گا۔
نتھنوں کو صاف کرنے کے لیے گرم واش کلاتھ یا کاٹن سویب کا استعمال کریں۔
🟥 اس کے ساتھ ڈاکٹر کی تجویز کردہ ادویات جاری رکھیں۔

A 6-year-old boy was brought to the emergency department with sudden refusal to walk and severe calf pain following a fe...
11/09/2025

A 6-year-old boy was brought to the emergency department with sudden refusal to walk and severe calf pain following a febrile illness with cough and cold a few days earlier. The parents were alarmed, fearing paralysis. On examination, the child was afebrile, alert, and well-appearing but winced in pain when asked to stand. The calf muscles were tender without swelling or weakness in other muscle groups. Reflexes were normal. Laboratory tests showed elevated creatine kinase levels. The diagnosis of benign acute viral myositis, often post-influenza, was made. The family was reassured that the condition was self-limiting. Supportive care with rest, hydration, and analgesics was advised. Parents were educated that symptoms typically resolve within a week without long-term consequences.

11/09/2025

بچوں میں جھٹکوں کا مسلہ کیوں ہوتا ہے !

آشوب چشم، بنیادی طور پر آنکھ کے سفید حصے پر موجود جھلی کی سوزش ہے۔ اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے وائرس، بیکٹیریا ی...
11/09/2025

آشوب چشم، بنیادی طور پر آنکھ کے سفید حصے پر موجود جھلی کی سوزش ہے۔ اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے وائرس، بیکٹیریا یا الرجی۔ علامات میں آنکھ کا سرخ ہونا، آنکھ سے پانی آنا، خارش اور ہلکا یا شدید درد شامل ہیں۔ وائرس کی وجہ سے ہونے والا آشوب چشم عموماً دونوں آنکھوں کو متاثر کرتا ہے، نیند کے بعد پلکیں چپکی ہو سکتی ہیں اور آنکھ سے شفاف مادہ خارج ہوتا ہے، جبکہ بیکٹیریل انفیکشن اکثر پہلے ایک آنکھ کو متاثر کرتا ہے اور آنکھ سے زرد یا سبز مواد نکل سکتا ہے۔ الرجی کی وجہ سے دونوں آنکھیں متاثر ہو سکتی ہیں مگر مواد عموماً کم یا بالکل خارج نہیں ہوتا، اور اس کی وجہ پولن، گھاس یا جانور ہو سکتے ہیں۔ زیادہ تر کیسز میں بیماری بغیر علاج کے 7 سے 10 دن میں ختم ہو جاتی ہے اور اینٹی بایوٹکس وائرس پر اثر نہیں کرتے، صرف بیکٹیریل پیچیدگی کی صورت میں ڈاکٹر تجویز کر سکتے ہیں۔ روایتی ٹوٹکے جیسے سرمہ یا عرق گلاب استعمال نہ کریں کیونکہ یہ علامات بڑھا سکتے ہیں اور پیچیدگیاں پیدا کر سکتے ہیں، اور سوشل میڈیا پر دی جانے والی دواؤں یا قطرے کا استعمال بغیر ڈاکٹر کے مشورے کے ہرگز نہ کریں۔ احتیاطی تدابیر میں ہاتھ صابن اور پانی سے دھونا، متاثرہ شخص سے ہاتھ ملا کر سلام کرنے سے گریز، آنکھیں بار بار نہ ملنا، متاثرہ شخص کے ذاتی سامان کا استعمال نہ کرنا، چھوٹے بچوں کو متاثرہ افراد سے دور رکھنا، سکول جانے والے بچوں کو آنکھوں کی سرخی یا پانی ختم ہونے تک گھر پر رکھنا، کانٹیکٹ لینز کا استعمال نہ کرنا اور سوئمنگ پول میں نہ جانا شامل ہیں۔ آنکھوں کی ہلکی سوزش کے لیے مصنوعی آنسو یا lubricants استعمال کیے جا سکتے ہیں اور برف یا ٹھنڈی کمپریس سے سرخی کم کی جا سکتی ہے۔ آنکھوں کی صفائی کے لیے صاف، گرم اور گیلا کپڑا استعمال کریں اور ہر بار کپڑا تبدیل کریں، بعد میں ہاتھ دھو لیں۔ شدید درد، دھندلا پن یا گاڑھا مواد نکلنے کی صورت میں فوراً آئی اسپیشلسٹ سے رجوع کریں۔ بیماری کو سائنسی انداز میں سمجھیں، اپنے دوستوں اور اہل خانہ کو بھی آگاہ کریں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ ہماری آنکھوں کی صحت اور بصارت محفوظ رکھے۔

A 6-month-old infant was brought with repeated episodes of sudden flexion of the arms and trunk, occurring in clusters, ...
10/09/2025

A 6-month-old infant was brought with repeated episodes of sudden flexion of the arms and trunk, occurring in clusters, often mistaken by the parents as “colicky abdominal pain.” On further probing, the mother noticed the baby seemed less responsive and was not achieving milestones. Examination revealed developmental regression. EEG showed hypsarrhythmia, confirming infantile spasms (West syndrome). The baby was started on prednisolone therapy under pediatric neurology guidance. Parents were counseled about the seriousness of the condition, the need for early intervention, and long-term prognosis.

بچوں میں ناف کا ہرنیا اور والدین کے لیے ہدایات !!!!ناف کا ہرنیا بچوں میں بہت عام حالت ہے۔اسکی علامات میں ناف کی سوجن یا ...
10/09/2025

بچوں میں ناف کا ہرنیا اور والدین کے لیے ہدایات !!!!
ناف کا ہرنیا بچوں میں بہت عام حالت ہے۔
اسکی علامات میں ناف کی سوجن یا پھول جانا شامل ہے جو روتے ہوئے زیادہ نمایاں ہو جاتی ہے اور اسے آسانی سے دبایا جا سکتا ہے۔یہ عمومأ پیداٸیش پر ہی ظاہر ہوجاتا ہے ۔
اس کی کوئی خاص وجہ نہیں ہے لیکن کچھ کیسز جیسے ہائپوتھائیرائڈزم اس سے منسلک ہو سکتے ہیں۔
والدین کو ذہن میں رکھنے کی چند ضروری باتیں !!! یہ ایک بہت عام حالت ہے یہ عمومأ بےضرر ہوتا ہے عام طور پر اسکے لیے کوئی علاج یا سرجری کی ضرورت نہیں ہوتی ہے عام طور پر یہ خود ہی تین سے چار سال کی عمر میں ٹھیک ہوجاتا ہے۔ اس سے بچے کو کوئی تکلیف یا درد نہیں ہوتا یہ بچے قے یا الٹی کا سبب نہیں بنتا یہ بچوں میں وزن یا قد نہ بڑھنے کی وجہ یہ نہیں ہے کبھی بھی اسکو سکے کے ذریعے لپیٹنا یا دباؤ نہ ڈالیں اس سے اسکے ارد گرد جلد گل سکتی ہے اور انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے جو زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر ارشد محمود (MBBS.FCPS)
چلڈرن ہسپتال لاہور

A 9-month-old infant was brought with episodes of inconsolable crying, during which the child drew up his legs. The pare...
09/09/2025

A 9-month-old infant was brought with episodes of inconsolable crying, during which the child drew up his legs. The parents initially thought it was colic. However, the episodes became more frequent, with vomiting and passage of red “currant jelly” stools. On examination, the child was irritable, with a palpable sausage-shaped mass in the right hypochondrium. Ultrasound abdomen confirmed ileocolic intussusception. The infant underwent successful hydrostatic reduction under ultrasound guidance. Parents were counseled about recurrence risk and warning signs for early recognition.

ڈینگی بخار کی بروقت تشخیص بہت ضروری ہے۔ اکثر مریض اسے عام بخار سمجھ لیتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ ایمرجنسی میں خطرناک حالت م...
09/09/2025

ڈینگی بخار کی بروقت تشخیص بہت ضروری ہے۔ اکثر مریض اسے عام بخار سمجھ لیتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ ایمرجنسی میں خطرناک حالت میں پہنچ سکتے ہیں۔ ابتدائی علامات، احتیاطی تدابیر اور خطرناک علامات کے بارے میں جانیں اور یہ معلومات دوستوں اور احباب کے ساتھ شیئر کریں۔

A 2-month-old infant was brought with poor feeding, excessive sweating, and fast breathing. The mother noticed the baby ...
08/09/2025

A 2-month-old infant was brought with poor feeding, excessive sweating, and fast breathing. The mother noticed the baby struggled during feeds and was not gaining weight. On examination, the infant had tachypnea, bounding pulses, a hyperdynamic precordium, and a continuous “machinery” murmur over the left infraclavicular area. Chest X-ray showed cardiomegaly with pulmonary plethora. Echocardiography confirmed a large patent ductus arteriosus with left-to-right shunt leading to congestive heart failure. The baby was started on diuretics and digoxin, with referral to pediatric cardiology for PDA device closure. Parents were counseled regarding prognosis and need for timely intervention.

حال ہی میں ایک کانفرنس میں شرکت کی جہاں ایک کیس زیر بحث آیا۔ لاہور کے جنرل ہسپتال میں ایک نوجوان مریض کو لایا گیا جس کو ...
08/09/2025

حال ہی میں ایک کانفرنس میں شرکت کی جہاں ایک کیس زیر بحث آیا۔ لاہور کے جنرل ہسپتال میں ایک نوجوان مریض کو لایا گیا جس کو فالج ہوا تھا اور اس کا بائیں ساٸڈ کا بازو اور ٹانگ مکمل طور پر مفلوج ہو گٸ تھی۔ وہاں کے ڈاکٹروں نے فالج کے علاج کے لیے مخصوص انجکشن مریض کو لگایا اور مریض بغیر کسی کمزوری کے کچھ ہی گھنٹوں گھر چلا گیا پاٶں پر چل کر گیا۔
یہ میڈیکل سائنس کے حقیقی معجزات ہیں اور آج اس پر ھم بات کریں گے۔ یہ معلومات ہم سب کے لیے بہت اہم ہیں کیونکہ فالج زندگی بھر کی معزوری کا باعث بن سکتا ہے جہاں زندگی دوسروں پر منحصر ہوجاتی ہے۔
فالج بنیادی طور پر ایک ایسی حالت ہے جس میں دماغ کو خون کی فراہمی بند ہو جاتی ہے۔ یہ دو طرح کا ہوتا ہے, ایک جس میں خون کے جمنے کی وجہ سے خون کی شریانوں میں رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے اور دوسرا جس میں خون کی شریانیں پھٹ جاتی ہیں۔
فالج کے بعد مریض کو عام طور پر جسم کے ایک ساٸڈ اور چہرےکی کمزوری ہو جاتی ہے۔
ہمارا موضوع خون کی نالیوں میں خون کے جمنے کی وجہ سے فالج کے علاج پر ہے ۔
ٹی پی اے (TPA) نامی انجیکشن ہے جو اس جمے ہوۓ خون یا کلاٹ کو تحلیل کر سکتا ہے۔ لہٰذا اگر بروقت یہ انجکشن دماغ کے ٹشوز کے مکمل ضاٸع ہو جانے پہلے دے دیا جائے تو خون کی شریانوں کی رکاوٹ دور ہو سکتی ہے۔
خوش قسمتی سے یہ انجکشن پاکستان میں کئی مراکز میں دستیاب ہے۔ لاہور میں لاہور جنرل ہسپتال، شیخ زید ہسپتال، سروسز ہسپتال، عمر ہسپتال اور حمید لطیف ہسپتال میں دستیاب ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ آپ فالج کی ابتداٸ علامات کو پہچانیں اور بر وقت ہسپتال پہنچیں۔ اگر آپ ساڑھے 3 گھنٹے کے اندر ہسپتال پہنچ جاٸیں تو انجکشن لگایا جا سکتا ہے۔ اگر یہ وقت گزر جاۓ تو دماغ کے ٹشوز ضاٸع ہو جاتے ہیں اور انجیکشن سے کمزوری میں بہتری نہیں آۓ گی۔
فالج کی ابتداٸ علامات کا جاننا اور یاد رکھنا سب کے لیے بے ح ضروری ہے ۔
اہم علامات کو لفظ FAST یا BE FAST کے ذریعے یاد رکھی جاتی ہیں۔
B۔balance ... توازن برقرار) نہ رکھ پانا)
(آنکھ کا مسئلہ)E.eye
F.face ( چہرے کی کمزوری)
A.arm( بازو کی کمزوری )
S. speech ( بات کرنے میں مشکل)
T.time ( وقت پر ہسپتال پہنچنا)
لہذا اگر کسی کو بھی یہ علامات نظر آئیں تو فوری طور پر ہسپتال جائیں۔
برائے مہربانی اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیں تاکہ لوگوں کی زندگیاں بچ سکیں۔ جزاک اللہ

Address

Lahore

Telephone

+923436883859

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr. Arshad Mehmood - Child Specialist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category