Dr Wasim Akbar Khan

Dr Wasim Akbar Khan This Platform is promoting health awareness and empowering individuals to take control of their well-being. Join me on this journey towards a healthier world!

With a commitment to preventative care and education, I strive to inspire healthier lifestyles .

22/05/2025

کیا آپ جانتے ہیں؟
آج دنیا میں فارمولا ملک (ڈبے کا دودھ) کی صنعت سالانہ 300 ملین ڈالر سے زیادہ کی مارکیٹ بن چکی ہے — اور اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ لاکھوں مائیں اپنے بچوں کو اپنا دودھ نہیں پلاتیں۔

ماں کے دودھ کا کوئی نعم البدل نہیں۔ یہ صرف غذا نہیں، یہ بچے کی محبت، تحفظ، ذہنی نشوونما اور مدافعتی نظام کی بنیاد ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے مطابق اگر تمام مائیں بچوں کو پیدائش کے پہلے گھنٹے میں دودھ پلانا شروع کریں، اور پہلے چھ ماہ صرف ماں کا دودھ دیں، تو ہر سال 820,000 بچوں کی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

لیکن یہ صرف ماں کی "چاہت" یا "غفلت" کا مسئلہ نہیں ہے۔
ہمیں سسٹم کو بھی دیکھنا ہوگا:

ورکنگ ماؤں کو مناسب میٹرنٹی لیو (چھٹی) نہیں ملتی۔ کئی اداروں میں ماؤں کو دودھ پلانے کی سہولیات ہی نہیں ملتیں۔

سماجی دباؤ اور غلط فہمیاں، جیسے کہ "ماں کا دودھ کافی نہیں ہوتا" یا "فارمولا زیادہ طاقتور ہے"، اکثر ماؤں کو گمراہ کرتی ہیں۔

میڈیا اور مارکیٹنگ کا منفی کردار بھی اہم ہے۔ اشتہارات فارمولا دودھ کو "بہتر انتخاب" کے طور پر پیش کرتے ہیں، جب کہ اصل حقیقت اس کے برعکس ہے۔

خاندان کا دباؤ بھی بعض اوقات ماؤں کو مجبور کرتا ہے کہ وہ ماں کا دودھ چھوڑ دیں۔

ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ جب ایک ماں بچے کو اپنا دودھ نہیں پلاتی، تو اکثر وہ اکیلی فیصلہ نہیں کر رہی ہوتی۔ اس کے اردگرد کا ماحول، سہولیات، تعلیم، اور تعاون سب اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

لیکن یہ بھی سچ ہے کہ جو ماں بغیر کسی مجبوری کے اپنا دودھ نہیں پلاتی، وہ نادانستہ طور پر اپنے بچے کے حق سے محروم کر رہی ہے۔
ماں کا دودھ صرف خوراک نہیں، یہ محبت کا پہلا لمس، حفاظت کی پہلی ڈھال، اور زندگی کی پہلی بنیاد ہے۔

آئیے!

ماؤں کو سپورٹ کریں

سچائی عام کریں

دفاتر میں دودھ پلانے کی سہولت فراہم کریں

اور ہر ماں کو یہ احساس دلائیں کہ اس کا دودھ اس کے بچے کا پہلا حق ہے۔

23/05/2024

قصائی لقب کا اعزاز ڈاکٹروں کے ساتھ جوڑنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ اپنی خدمات کا معاوضہ طلب کرتے ہیں ۔ لیکن ان قصائیوں کی کچھ اور بھی خصوصیات ہیں جو کوئ بتاتا ہی نہیں ۔

1. یہ قصائی اپنے دوست احباب ، رشتےدار ، جونیئرز ، سینیرز حتی کہ وارڈ کی آپا تک کے خاندان کا مفت معائنہ کرتے ہیں ۔ ان کے دل میں فیس لینے کی امید پیدا ہی نہیں ہوتی۔ آپ کسی سے ایک کلو چینی مفت کے کر دکھا دیں۔

2. یہ قصائی زیادہ کوئ بھاؤ تاؤ کیے بغیر ہی فیس میں کمی یا مکمل معافی کر دیتے ہیں ۔

3. مختلف ڈیپارٹمنٹس میں قصائ ڈاکٹرز اپنی جیب سے فنڈز اکٹھے کر کے مریضوں کے لیے ادویات کا انتظام کرتے ہیں ۔

4. تقریباً ہر قصائی ڈاکٹر اپنی زندگی میں اپنے مریضوں کو خون کا عطیہ ضرور دیتا ہے۔ بلا معاوضہ

5. ایسا کوئی قصائی ڈاکٹر آپ نہیں دیکھیں گے جو پوشیدہ طریقے سے کسی نہ کسی غریب خاندان کی امداد نہ کررہا ہو۔ صدقے خیرات اور فلاحی کاموں میں آپ ہمیشہ ان کو آگے دیکھتے ہیں ۔

6. ہمارے سینیر قصائی ڈاکٹرز بنا پوچھے ہی غریب سٹاف کی وقفے وقفے سے مدد کرتے رہتے تھے اور ڈیوٹی کے دوران چاۓ پانی کا خیال بھی۔

7. قصائی ڈاکٹر وہ واحد مخلوق ہیں جو رات کے 3 بجے بھی نیند سے اس لیے اٹھ کر کال ریسیو کرتا ہے کہ اس کو معلوم ہوتا ہے فون کرنے والا کسی مشکل میں ہوگا۔

8. بہت سے قصائی ڈاکٹرز اپنے ہاتھوں پر کینولا لگا کر بھی ایمرجنسی میں مریضوں کا علاج کر رہے ہوتے ہیں ۔ بہت سی لیڈی ڈاکٹرز حمل کے دوران خود کی صحت کی پروا کیے بنا مریضوں کی فکر میں بغیر کچھ کھائے پیے ڈیوٹی کرتی ہیں ۔ بہت سے قصائی ڈاکٹروں کو عید کا دن بھی گھر والوں کے ساتھ گزارنا نصیب نہیں ہوتا۔ اور ذہنی تناؤ سے بھی سب سے زیادہ یہی ڈاکٹرز گزرتے ہیں ۔

9. میں نے آنکھوں سے ایسے قصائی ڈاکٹرز دیکھے ہیں جو مریضوں کے مفت معائنے کے بعد پوچھتے ہیں کہ دوائ لینے کے پیسے ہیں یا نہیں ۔ اور چپکے سے ہاتھ میں پیسے پکڑا کر روانہ کردیتے ہیں۔

ڈاکٹر کی خدمات کا معاوضہ کبھی بھی رقم ادا کرنے سے پورا نہیں ہو سکتا ۔ بہت سے ڈاکٹرز مریضوں کی دعا کو اپنی کل جمع پونجی سمجھتے ہوۓ زندگی گزار دیتے ہیں ۔
تو آئندہ ایک ڈاکٹر کے چاۓ پینے یا ہنس کر اپنے کولیگز سے بات کرنے یا آپ کی مرضی کے مطابق کا علاج نہ کرنے کی صورت میں اس پر قصائی کا لقب لگانے سے پہلے سوچ لیں کہ پاکستان کے کرپٹ ترین نظام میں ابھی بھی کوئ درد مند شعبہ موجود ہے تو وہ ڈاکٹری ہی ہے ۔

منقول

21/03/2023

بلڈ پریشر کی علامات کیا ہوتی ہیں؟
ڈاکٹر فواد فاروق اور ڈاکٹر انعام دانش کی گفتگو۔
ویڈیو شیئر کریں تاکہ ہر شہری کو یہ اہم معلومات پہنچ سکیں۔

06/03/2023

دل کی دھڑکن تیز ہونا
اور سانس کا پھلنا کس چیز کی علامت ہیں؟
ڈاکٹر فواد فاروق

آزادی سے لیکر آج تک 10% بھی عوام کے صحت پہ لگا دیا جاتا تو آج ہمارے حالات کچھ اور ہوتےسرکاری ہسپتال عوام کی ملکیت ہوتی ہ...
05/03/2023

آزادی سے لیکر آج تک 10% بھی عوام کے صحت پہ لگا دیا جاتا تو آج ہمارے حالات کچھ اور ہوتے
سرکاری ہسپتال عوام کی ملکیت ہوتی ہے لیکن اس بات کا علم عوام کو بالکل بھی نہیں۔
یہ تصویر چیخ چیخ کے اپنی حقیقت بتا رہی ہے لیکن عوام خواب غفلت میں مشغول ہے

Address

Lahore

Opening Hours

Monday 10:00 - 22:00
Tuesday 10:00 - 22:00
Wednesday 10:00 - 22:00
Thursday 10:00 - 22:00
Friday 10:00 - 22:00
Saturday 10:00 - 22:00

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Wasim Akbar Khan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Wasim Akbar Khan:

Share

Category