Psychological Life Line

Psychological Life Line Psyclogical Health
spiritual healing
every day chalanges
children tentrums

17/01/2025

محبّت کرنے والوں کی کیمسٹری بھی بدل جاتی ھے محبت کرنے والے کی ذات ایک دلآویز، مسحور کن مگر پر اسرار شخصیت کا روپ دھار لیتی ھے محبت کرنے والے کی آنکھ وہ اسرار بھی دیکھ لیتی ھے جو مجھ جیسے دنیا دار اور انا پرست نہیں دیکھ پاتے میرا باپ محبت کا استعارہ تھا وہ صبر اور قربانی کا مرکب تھا اس کو ایک عجیب دکھ تھا وہ کہتا تھا شہروں میں راستوں کو کوئی سونے نہیں دیتا وہ نگر کو پیڑوں سے شناخت کرتا تھا کیونکہ لوگ تو روز چہرے بدل رهے ہیں اسے وہ بلند عمارتیں اچھی نہیں لگتی تھیں جن کو دیکھنے میں دستار گر پڑے میں روز سونے سے پہلے ان سے کہانی ضرور سنتا تھا بابا کہتے تھے کہانی سنے بغیر مت سویا کرو ورنہ اندر کا بچہ مر جاۓ گا جس کے اندر کا بچہ مر جاۓ وہ فرعون بن جایا کرتے ہیں پھر گوانتانا موبے کی جیلوں کی رونق بڑھ جایا کرتی ھے ہیرو شیما ناگا ساکی جلنے لگتے ہیں اور جامعہ حفصہ کی قرآن پڑھتی بچیاں فاسفورس کی بھٹی کا رزق بنا دی جاتی ہیں دریا ۓ نیل کا شفاف پانی آج بھی عبرت کی داستان چھپاۓ گنگناتا ھوا بہہ رھا ھے .......................
*طارق بلوچ صحرائی کی کتاب " گونگے کا خواب " سے اقتباس*

12/11/2024
12/11/2024

ہر وہ کمی جو آپ اپنے بچے کے حقوق میں کرتے ہیں، وہ ایک دن آپ پر لوٹے گی، اور آپ کو اس پر افسوس ہوگا۔

اسے موبائل کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا۔

اسے بغیر کھانے کے رہنے دینا۔

اسے سماجی تعلقات سے دور رکھنا۔

اسے اپنے لیے کچھ کرنے سے محروم رکھنا۔

اسے جسمانی اور حرکی سرگرمیوں سے دور رکھنا۔

اسے فیصلے کرنے اور ذمہ داری اٹھانے کا موقع نہ دینا۔

اسے اپنا دفاع کرنے اور مشکلات کا سامنا کرنے سے محروم رکھنا۔

اسے خطرات مول لینے اور غنڈہ گردی کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت سے محروم رکھنا۔

والدین کا اصل کردار:

آپ کا کردار صرف کھانے، پینے، اور سونے کا انتظام کرنے تک محدود نہیں ہے۔
آپ کا اصل فرض یہ ہے کہ آپ اپنے بچے کو زندگی کے چیلنجز کا سامنا کرنا سکھائیں۔

آپ کا حوصلہ افزائی کرنا اس کی زندگی کی سب سے بڑی طاقت ہے۔

اس کے ساتھ کھیلنا کوئی اضافی کام نہیں بلکہ بنیادی ضرورت ہے۔

آپ کا بچہ آپ سے کیا چاہتا ہے؟

آپ کا بچہ آپ سے بہت سی امیدیں رکھتا ہے۔

وہ آپ کے وقت، محبت، اور رہنمائی کا انتظار کر رہا ہے۔

اسے آپ کی توجہ اور ساتھ کی ضرورت ہے۔

اپنے بچے کو مایوس نہ کریں۔
اسے وہ سب کچھ دیں جو اس کی شخصیت کو مضبوط اور مکمل بنائے، تاکہ وہ زندگی کے ہر میدان میں کامیاب ہو سکے۔

05/11/2024

دماغی صحت کے لیے نقصان دہ عادات


زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے دماغی طور پر صحت مند رہنا بہت ضروری ہے۔ لیکن ہم اپنی روزمرہ زندگی میں ایسی عادات و رویوں کے عادی ہوتے ہیں جو ہماری لاعلمی میں ہماری دماغی صحت کو متاثر کر رہی ہوتی ہیں۔

ان عادات و رویوں سے چھٹکارہ پانا از حد ضروری ہوتا ہے۔ ہماری روزمرہ زندگی میں کئی عوامل جیسے کم گفتگو کرنا، اپنے جذبات کو شیئر نہ کرنا، آلودہ فضا میں رہنا، موٹاپا اور نیند کی کمی وغیرہ ایسے عوامل ہیں جو ہماری دماغی صحت کے لیے نقصاندہ ہیں ۔

ماہرین کے مطابق ان کے علاوہ بھی کئی ایسی عادات ہیں جو ہماری دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔ آئیے ان عادات کے بارے میں جانتے ہیں تاکہ ان سے چھٹکارہ پایا جاسکے۔

1. ڈپریشن

مستقل ڈپریشن کا شکار رہنا آپ کو زندگی کی چھوٹی چھوٹی خوشیوں کی طرف متوجہ ہونے سے روکتا ہے۔

ایک طویل عرصے تک ڈپریشن اور ذہنی تناؤ کا شکار رہنے والا شخص بالآخر اسی کا عادی بن جاتا ہے اور اپنے آپ کو زندگی کی خوشیوں سے محروم کر لیتا ہے۔

2. تنقید کا نشانہ بننا

آپ نے اب تک اسکول بلنگ کا نام سنا ہوگا جس میں کوئی بچہ اپنی شکل و صورت یا وزن کے باعث دیگر بچوں کے مذاق کا نشانہ بنتا ہے نتیجتاً اس بچے کی نفسیات میں تبدیلی آتی ہے اور وہ احساس کمتری سمیت مختلف نفسیاتی مسائل کا شکار ہوجاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا سلسلہ اسکول تک ختم نہیں ہوجاتا۔ کام کرنے کی جگہوں پر بھی لوگ بلنگ یا تنقید و مذاق کا نشانہ بنتے ہیں اور اپنی تمام تر سنجیدگی اور ذہنی وسعت کے باوجود یہ ان پر منفی طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق کسی بھی عمر میں بلینگ کا نشانہ بننا دماغی صحت کے لیے خطرناک ہے اور اس کے اثرات سے نجات کے لیے ماہرین نفسیات سے رجوع کرنا ضروری ہے۔

4. کاموں کو ٹالنا

اگر آپ کوئی کام کرنا چاہتے ہیں، لیکن ناکامی کے خوف یا سستی کے باعث اسے ٹال دیتے ہیں تو جان جائیں کہ آپ اپنے کیریئر کے ساتھ ساتھ اپنی دماغی صحت کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔

یاد رکھیں پہلا قدم اٹھانے کا مطلب کسی کام کو نصف پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔ جب آپ کام شروع کریں گے تو خود اسے مکمل کرنا چاہیں گے۔

5. ناپسندیدہ رشتے

ماہرین سماجیات کا کہنا ہے کہ لوگوں کی زندگیوں میں ناکامی کی بڑی وجہ ان کا ایسے رشتوں میں بندھے رہنا ہے جنہیں وہ پسند نہیں کرتے۔ صرف معاشروں یا خاندان کے خوف سے وہ ان رشتوں کو نبھانے پر مجبور ہوتے ہیں۔

ایسے دوست احباب، شریک حیات یا اہل خانہ جو منفی سوچوں کو فروغ دیں، آپ کی کامیابی پر حسد کریں، ناکامی پر خوش ہوں اور ہر وقت تنقید کا نشانہ بناتے رہیں، ایسے رشتوں سے دور ہوجانا ہی بہتر ہے۔

6. لوگوں میں گھرے رہنا

محبت کرنے والے دوست، احباب اور اہل خانہ کے ساتھ وقت گزارنا اچھی عادت ہے لیکن ہفتے میں کچھ وقت تنہائی میں بھی گزارنا چاہیئے۔

تنہائی اور خاموشی آپ کے دماغ کو خلیات کو پرسکون کرتی ہے اور یہ ایک بار پھر نئی توانائی حاصل کر کے پہلے سے زیادہ فعال ہوجاتے ہیں۔

7. جھک کر چلنا

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے چلنے پھرنے اور اٹھنے بیٹھنے کا انداز ہمارے موڈ پر اثر انداز ہوتا ہے۔

ماہرین سماجیات کے مطابق جو افراد چلتے ہوئے کاندھوں کو جھکا لیتے ہیں اور کاندھوں کو جھکا کر بیٹھتے ہیں، وہ عموماً منفی چیزوں کے بارے میں زیادہ سوچتے ہیں۔

8. ہر چیز کی تصویر کھینچنا

معروف اداکار جارج کلونی نے ایک بار کہا تھا، ’ہم آج ایسے دور میں جی رہے ہیں جس میں لوگوں کو زندگی جینے سے زیادہ اسے ریکارڈ کرنے سے دلچسپی ہے‘۔

ہم اپنی زندگی کے بے شمار خوبصورت لمحوں اور اپنے درمیان کیمرے کا لینس حائل کردیتے ہیں اور اس لمحے کی خوبصورتی اور خوشی سے محروم ہوجاتے ہیں۔

ماہرین نے باقاعدہ تحقیق سے ثابت کیا کہ جو افراد دوستوں یا خاندان کے ساتھ وقت گزارتے ہوئے موبائل کو دور رکھتے ہیں اور تصاویر لینے سے پرہیز کرتے ہیں وہ ایک خوش باش زندگی گزارتے ہیں۔

9. زندگی کو بہت زیادہ سنجیدگی سے لینا

زندگی مسائل، دکھوں، پریشانیوں اور اس کے ساتھ ساتھ خوشیوں کانام ہے۔

یہ سوچنا احمقانہ بات ہے کہ کسی کی زندگی میں مصائب یا دکھ نہ ہوں۔ انہیں سنجیدگی سے لے کر ان پر افسردہ اور ڈپریس ہونے کے بجائے ٹھنڈے دماغ سے ان کا حل سوچنا چاہیئے۔

10. ورزش نہ کرنا

یونیورسٹی کالج لندن میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق جسمانی طور پر غیر فعال ہونا ڈپریشن اور ذہنی دباؤ کے خطرات بڑھا دیتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو ہفتے میں 3 دن ورزش کرتے ہیں وہ ورزش نہ کرنے والوں کی نسبت ڈپریشن کا شکار کم ہوتے ہیں۔

11. ہر وقت اسمارٹ فون کا استعمال

ہر دوسرے منٹ اپنے اسمارٹ فون میں مختلف ایپس اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ جیسے فیس بک، ٹوئٹر پر وقت گزارنا، یا مختلف گیمز کھیلنا آپ کے کسی کام کا نہیں ہے۔

یہ آپ کی دماغی صلاحیت کو کمزور کرنے کا باعث بنتا ہے۔

Today's Secerte...
01/10/2024

Today's Secerte...

26/09/2024

اس دور میں ہمیں اشد ضرورت ہے کہ ہم خود پر تھوڑا رحم کریں اور خود کو بے وجہ پریشان نہ کریں۔

مستقبل کی اتنی فکر ہمارا حال بھی کھا رہی ہے۔ کچھ دیر کے لیے ٹھہر کر خود کو یہ کہیں کہ
"جو ہو رہا ہونے دو"
ہم ہر چیز آپ اپنے قابو میں نہیں کر سکتے۔
بے سبب کی سوچیں ہمیں ناشکری کی طرف لے جاتی ہیں۔
ہر کام میں جلد بازی نہ کریں، خود کو نہ تھکائیں۔
جس نے آج تک سنبھالا ہے وہ آگے بھی سنبھال لے گا۔

بھروسہ رکھیں! توکل کریں!🌹

Today's Secerte  ....
22/09/2024

Today's Secerte ....

22/09/2024

إنّ الروح إذا التقت بمن يشبهه‍ا
ترمّمت، وتعـافت، واكتملت

روح جب اپنے جیسی روح سے ملتی ہے تو.....
وہ مرمت بھی ہوتی ہے، عافیت بھی پاتی ہے اور مکمل بھی ہو جاتی ہے

🍁🍁🍁

Address

Lahore

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 17:00

Telephone

+923334000304

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Psychological Life Line posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category